Page 1014
ਲਾਗੀ ਭੂਖ ਮਾਇਆ ਮਗੁ ਜੋਹੈ ਮੁਕਤਿ ਪਦਾਰਥੁ ਮੋਹਿ ਖਰੇ ॥੩॥
جب انسان کو مایا کی بھوک لگتی ہے، تو وہ دنیاوی دولت کے پیچھے بھاگنے لگتا ہے، مگر مایا کے موہ (لگاؤ) نے اس سے نجات کا خزانہ چھین لیا۔ 3۔
ਕਰਣ ਪਲਾਵ ਕਰੇ ਨਹੀ ਪਾਵੈ ਇਤ ਉਤ ਢੂਢਤ ਥਾਕਿ ਪਰੇ ॥
وہ پیسے کے لیے سخت محنت کرتا ہے، مگر اسے اتنا نہیں ملتا جتنا وہ چاہتا ہے، اور پھر وہ ادھر اُدھر ڈھونڈتے ڈھونڈتے تھک جاتا ہے۔
ਕਾਮਿ ਕ੍ਰੋਧਿ ਅਹੰਕਾਰਿ ਵਿਆਪੇ ਕੂੜ ਕੁਟੰਬ ਸਿਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ਕਰੇ ॥੪॥
وہ شہوت، غصہ اور غرور میں جکڑا رہتا ہے اور جھوٹے رشتوں سے محبت کرتا ہے۔ 4۔
ਖਾਵੈ ਭੋਗੈ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਦੇਖੈ ਪਹਿਰਿ ਦਿਖਾਵੈ ਕਾਲ ਘਰੇ ॥
وہ مزیدار کھانے کھا کر اور اچھے کپڑے پہن کر دوسروں کو دکھاتا ہے، مگر اصل میں وہ موت کے گھر میں جا رہا ہے۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦ ਨ ਆਪੁ ਪਛਾਣੈ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮ ਨ ਕਾਲੁ ਟਰੇ ॥੫॥
گرو کے کلام کے بغیر وہ خود کو پہچان نہیں سکتا، اور ہری کے نام کے بغیر اس کی موت کو ٹالا نہیں جا سکتا۔ 5۔
ਜੇਤਾ ਮੋਹੁ ਹਉਮੈ ਕਰਿ ਭੂਲੇ ਮੇਰੀ ਮੇਰੀ ਕਰਤੇ ਛੀਨਿ ਖਰੇ ॥
جتنا زیادہ ہوس اور غرور کرتا ہے، اتنا ہی وہ گمراہ ہوتا ہے اور "میرا، میرا" کرتے کرتے سب کچھ کھو بیٹھتا ہے۔
ਤਨੁ ਧਨੁ ਬਿਨਸੈ ਸਹਸੈ ਸਹਸਾ ਫਿਰਿ ਪਛੁਤਾਵੈ ਮੁਖਿ ਧੂਰਿ ਪਰੇ ॥੬॥
ہزاروں پریشانیوں میں اس کا جسم اور دولت تباہ ہو جاتی ہے، اور پھر وہ پچھتاتا ہے، مگر اس کے منہ میں صرف خاک ہی پڑتی ہے۔ 6۔
ਬਿਰਧਿ ਭਇਆ ਜੋਬਨੁ ਤਨੁ ਖਿਸਿਆ ਕਫੁ ਕੰਠੁ ਬਿਰੂਧੋ ਨੈਨਹੁ ਨੀਰੁ ਢਰੇ ॥
جب وہ بوڑھا ہو جاتا ہے تو جسم کمزور ہو جاتا ہے، جوانی ختم ہو جاتی ہے، کھانسی اور بلغم سے گلا رُک جاتا ہے، اور آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں۔
ਚਰਣ ਰਹੇ ਕਰ ਕੰਪਣ ਲਾਗੇ ਸਾਕਤ ਰਾਮੁ ਨ ਰਿਦੈ ਹਰੇ ॥੭॥
اس کے پاؤں کمزور ہوجاتے ہیں، ہاتھ کانپنے لگتے ہیں، مگر افسوس! اسے پھر بھی رب کا نام یاد نہیں آتا۔ 7۔
ਸੁਰਤਿ ਗਈ ਕਾਲੀ ਹੂ ਧਉਲੇ ਕਿਸੈ ਨ ਭਾਵੈ ਰਖਿਓ ਘਰੇ ॥
بڑھاپے میں وہ اپنے حواس کھو بیٹھتا ہے، اس کے کالے بال سفید ہو جاتے ہیں، اور خاندان والے بھی اسے گھر میں رکھنے سے کتراتے ہیں۔
ਬਿਸਰਤ ਨਾਮ ਐਸੇ ਦੋਖ ਲਾਗਹਿ ਜਮੁ ਮਾਰਿ ਸਮਾਰੇ ਨਰਕਿ ਖਰੇ ॥੮॥
جو لوگ رب کا نام بھول جاتے ہیں، وہ ایسے ہی گناہوں میں جکڑے جاتے ہیں اور یمراج انہیں مار مار کر نرک میں لے جاتے ہیں۔ 8۔
ਪੂਰਬ ਜਨਮ ਕੋ ਲੇਖੁ ਨ ਮਿਟਈ ਜਨਮਿ ਮਰੈ ਕਾ ਕਉ ਦੋਸੁ ਧਰੇ ॥
پچھلے جنم کے کرموں کا حساب کبھی نہیں مٹتا، اسی وجہ سے جیو بار بار جنم اور مرن کے چکر میں پڑا رہتا ہے، پھر کسی اور کو الزام کیوں دیا جائے؟
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਬਾਦਿ ਜੀਵਣੁ ਹੋਰੁ ਮਰਣਾ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦੈ ਜਨਮੁ ਜਰੇ ॥੯॥
گرو کے بغیر جینا بیکار اور موت کے برابر ہے، اور گرو کے شبد کے بغیر زندگی جلتی رہتی ہے۔ 9۔
ਖੁਸੀ ਖੁਆਰ ਭਏ ਰਸ ਭੋਗਣ ਫੋਕਟ ਕਰਮ ਵਿਕਾਰ ਕਰੇ ॥
خوشیاں منانے اور دنیاوی چیزوں کے مزے لینے سے انسان اور زیادہ پریشان ہوتا ہے، کیونکہ بُرے کرموں نے اس کے اندر اور بھی زیادہ برائیاں پیدا کر دی ہیں۔
ਨਾਮੁ ਬਿਸਾਰਿ ਲੋਭਿ ਮੂਲੁ ਖੋਇਓ ਸਿਰਿ ਧਰਮ ਰਾਇ ਕਾ ਡੰਡੁ ਪਰੇ ॥੧੦॥
جو نام کو بھول کر لالچ میں پھنس جاتا ہے، وہ اپنا اصلی سرمایہ کھو دیتا ہے اور یمراج کا ڈنڈا اس کے سر پر پڑتا ہے۔ 10۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਾਮ ਨਾਮ ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਜਾ ਕਉ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ॥
جس پر رب کی نظر کرم ہوجاتی ہے، وہ گرو کے وسیلے سے رام نام کے گُن گاتا ہے۔
ਤੇ ਨਿਰਮਲ ਪੁਰਖ ਅਪਰੰਪਰ ਪੂਰੇ ਤੇ ਜਗ ਮਹਿ ਗੁਰ ਗੋਵਿੰਦ ਹਰੇ ॥੧੧॥
ایسے پاک لوگ بے انتہا ہیں، اور گووند گرو کی ہی شکل میں آجاتے ہیں۔ 11۔
ਹਰਿ ਸਿਮਰਹੁ ਗੁਰ ਬਚਨ ਸਮਾਰਹੁ ਸੰਗਤਿ ਹਰਿ ਜਨ ਭਾਉ ਕਰੇ ॥
رب کو یاد کرو، گرو کے وچاروں کو دل میں بساؤ، اور ہری کے بھکتوں کی صحبت سے محبت کرو۔
ਹਰਿ ਜਨ ਗੁਰੁ ਪਰਧਾਨੁ ਦੁਆਰੈ ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਜਨ ਕੀ ਰੇਣੁ ਹਰੇ ॥੧੨॥੮॥
گرو ہی ہری بھکتوں میں سب سے اعلیٰ مقام رکھتا ہے، اے نانک! ہم بھی ان کی خاک قدم بن جائیں۔ 12۔ 8۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਮਾਰੂ ਕਾਫੀ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੨ ॥
مارو کافی محلہ 1 گھر 2۔
ਆਵਉ ਵੰਞਉ ਡੁੰਮਣੀ ਕਿਤੀ ਮਿਤ੍ਰ ਕਰੇਉ ॥
انسان پیدائش و موت کے چکر میں پڑکر شک و شبہ میں مبتلا عورت بہت سی دوست بناتی ہے۔
ਸਾ ਧਨ ਢੋਈ ਨ ਲਹੈ ਵਾਢੀ ਕਿਉ ਧੀਰੇਉ ॥੧॥
مگر جس عورت کو شوہر کا سُکھ نہ ملے، اسے کہیں سہارا نہیں ملتا، پھر وہ صبر کیسے کرے؟ 1۔
ਮੈਡਾ ਮਨੁ ਰਤਾ ਆਪਨੜੇ ਪਿਰ ਨਾਲਿ ॥
میرا من تو اپنے رب کے پیار میں رنگا گیا ہے،
ਹਉ ਘੋਲਿ ਘੁਮਾਈ ਖੰਨੀਐ ਕੀਤੀ ਹਿਕ ਭੋਰੀ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اس نے تھوڑی سی کرم کرکے مجھے خوش کرڈیا ہے، اس لیے میں اپنی جان تک اس پر نچھاور کر رہی ہوں۔ 1۔ وقفہ
ਪੇਈਅੜੈ ਡੋਹਾਗਣੀ ਸਾਹੁਰੜੈ ਕਿਉ ਜਾਉ ॥
جب تک میں اپنے میکے (یہ دنیا) میں رہی، تب تک رب کو یاد نہ کیا، اب میں سسرال (اگلے جہان) کیسے جاؤں؟
ਮੈ ਗਲਿ ਅਉਗਣ ਮੁਠੜੀ ਬਿਨੁ ਪਿਰ ਝੂਰਿ ਮਰਾਉ ॥੨॥
میرے گلے میں برائیوں کی گرہ بندھی ہوئی ہے، اور میں اپنے شوہر (رب) کے بغیر تڑپ کر مر رہی ہوں۔ 2۔
ਪੇਈਅੜੈ ਪਿਰੁ ਸੰਮਲਾ ਸਾਹੁਰੜੈ ਘਰਿ ਵਾਸੁ ॥
اگر میں اپنے میکے میں رہتے ہوئے اپنے مالک شوہر کو یاد کرتی، تو سسرال میں میرا ٹھکانہ پکا ہوجاتا۔
ਸੁਖਿ ਸਵੰਧਿ ਸੋਹਾਗਣੀ ਪਿਰੁ ਪਾਇਆ ਗੁਣਤਾਸੁ ॥੩॥
وہی سچی سہاگن (خوش نصیب عورت) ہے، جسے خوبیوں کا خزانہ، رب کا پیار حاصل ہوگیا ہے۔ 3۔
ਲੇਫੁ ਨਿਹਾਲੀ ਪਟ ਕੀ ਕਾਪੜੁ ਅੰਗਿ ਬਣਾਇ॥ ਪਿਰੁ ਮੁਤੀ ਡੋਹਾਗਣੀ ਤਿਨ ਡੁਖੀ ਰੈਣਿ ਵਿਹਾਇ ॥੪॥
چاہے وہ سونے پر لیپ کرے، ریشمی کپڑے پہنے اور شاہانہ زندگی گزارے، مگر اگر مالک شوہر نے اسے چھوڑ دیا ہو، تو اس کی زندگی کی راتیں دکھ میں ہی گزرتی ہیں۔ 4۔