Page 985
ਮਾਲੀ ਗਉੜਾ ਮਹਲਾ ੪ ॥
مالی گؤڑا محلہ 4۔
ਸਭਿ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਮੁਨਿ ਜਨਾ ਮਨਿ ਭਾਵਨੀ ਹਰਿ ਧਿਆਇਓ ॥
تمام سادھو، سنیاسی اور رشی منیوں نے اپنے دل میں رب کی محبت رکھی، انہوں نے اخلاص کے ساتھ ہمیشہ اس کا دھیان کیا ہے۔
ਅਪਰੰਪਰੋ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਸੁਆਮੀ ਹਰਿ ਅਲਖੁ ਗੁਰੂ ਲਖਾਇਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
وہ رب جو لا محدود اور ماورا ہے، جسے کوئی دیکھ نہیں سکتا، مرشد کی کرم نوازی سے اس کا دیدار نصیب ہوتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਮ ਨੀਚ ਮਧਿਮ ਕਰਮ ਕੀਏ ਨਹੀ ਚੇਤਿਓ ਹਰਿ ਰਾਇਓ ॥
ہم گناہ گار، ادنیٰ اور برے اعمال کرنے والے ہیں، مگر پھر بھی رب کو یاد نہیں کرتے۔
ਹਰਿ ਆਨਿ ਮੇਲਿਓ ਸਤਿਗੁਰੂ ਖਿਨੁ ਬੰਧ ਮੁਕਤਿ ਕਰਾਇਓ ॥੧॥
رب نے اپنی رحمت سے مجھے سچے مرشد سے ملوایا اور ایک لمحے میں ہی میرے سارے بندھن کاٹ دیے اور نجات دے دی۔ 1۔
ਪ੍ਰਭਿ ਮਸਤਕੇ ਧੁਰਿ ਲੀਖਿਆ ਗੁਰਮਤੀ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਇਓ ॥
یہ پہلے ہی میرے نصیب میں لکھا گیا تھا، کہ میں مرشد کی ہدایت کے مطابق رب کے عشق میں ڈوب جاؤں گا۔
ਪੰਚ ਸਬਦ ਦਰਗਹ ਬਾਜਿਆ ਹਰਿ ਮਿਲਿਓ ਮੰਗਲੁ ਗਾਇਓ ॥੨॥
رب کے دربار میں پانچوں انوکھی نغمے بجتے ہیں، جب میں نے رب سے وصال پایا، تو میری روح مسرت سے بھر گئی۔ 2۔
ਪਤਿਤ ਪਾਵਨੁ ਨਾਮੁ ਨਰਹਰਿ ਮੰਦਭਾਗੀਆਂ ਨਹੀ ਭਾਇਓ ॥
ہری کا نام گناہ گاروں کو پاک کرنے والا ہے، لیکن بدقسمت لوگ اس حقیقت کو قبول نہیں کرتے۔
ਤੇ ਗਰਭ ਜੋਨੀ ਗਾਲੀਅਹਿ ਜਿਉ ਲੋਨੁ ਜਲਹਿ ਗਲਾਇਓ ॥੩॥
ایسے لوگ بار بار پیدائش اور موت کے چکر میں پھنسے رہتے ہیں، جیسے جلتے زخم پر نمک چھڑک دیا جائے۔ 3۔
ਮਤਿ ਦੇਹਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਅਗਮ ਠਾਕੁਰ ਗੁਰ ਚਰਨ ਮਨੁ ਮੈ ਲਾਇਓ ॥
اے رب! تُو عظیم اور لامحدود ہے، مجھے ایسی سمجھ عطا کر کہ میرا دل ہمیشہ مرشد کے قدموں میں لگا رہے۔
ਹਰਿ ਰਾਮ ਨਾਮੈ ਰਹਉ ਲਾਗੋ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਓ ॥੪॥੩॥
اے نانک ! رام نام کا ذکر کرتے رہو اور اسی میں فنا ہوجاؤ۔ 4۔ 3۔
ਮਾਲੀ ਗਉੜਾ ਮਹਲਾ ੪ ॥
مالی گؤڑا محلہ 4۔
ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਰਸਿ ਲਾਗਾ ॥
میرا دل رب کے نام کی مٹھاس میں محو ہوچکا ہے۔
ਕਮਲ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ਭਇਆ ਗੁਰੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਜਪਿਓ ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਭਾਗਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جب مجھے مرشد ملا تو دل کا کنول کھل اٹھا، رب کے ذکر سے میرے دل کی الجھنیں اور خوف ختم ہو گئے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਭੈ ਭਾਇ ਭਗਤਿ ਲਾਗੋ ਮੇਰਾ ਹੀਅਰਾ ਮਨੁ ਸੋਇਓ ਗੁਰਮਤਿ ਜਾਗਾ ॥
میرا دل رب کی محبت میں مست ہوگیا ہے، مرشد کی تعلیمات نے میری سوئی ہوئی روح کو بیدار کردیا ہے۔
ਕਿਲਬਿਖ ਖੀਨ ਭਏ ਸਾਂਤਿ ਆਈ ਹਰਿ ਉਰ ਧਾਰਿਓ ਵਡਭਾਗਾ ॥੧॥
میں بہت خوش قسمت ہوں کہ رب میرے دل میں موجود ہے۔ میرے تمام گناہ ختم ہو گئے اور دل کو سکون نصیب ہوا۔ 1۔
ਮਨਮੁਖੁ ਰੰਗੁ ਕਸੁੰਭੁ ਹੈ ਕਚੂਆ ਜਿਉ ਕੁਸਮ ਚਾਰਿ ਦਿਨ ਚਾਗਾ ॥
جس طرح پھول چار دن کھلا رہتا ہے، اسی طرح نفس پرستوں کا رنگ کسنبھ کی طرح کچا ہوتا ہے۔
ਖਿਨ ਮਹਿ ਬਿਨਸਿ ਜਾਇ ਪਰਤਾਪੈ ਡੰਡੁ ਧਰਮ ਰਾਇ ਕਾ ਲਾਗਾ ॥੨॥
لیکن جب یمراج کی سزا ان پر نازل ہوتی ہے، تو ان کا غرور اور خوشی ایک لمحے میں ختم ہوجاتی ہے۔ 2۔
ਸਤਸੰਗਤਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਸਾਧ ਅਤਿ ਗੂੜੀ ਜਿਉ ਰੰਗੁ ਮਜੀਠ ਬਹੁ ਲਾਗਾ ॥
نیک لوگوں کی صحبت کا رنگ بہت گہرا ہوتا ہے، جیسے کپڑے پر چڑھا ہوا مَجیٹھ کا پکا رنگ جو کبھی نہیں اترتا۔
ਕਾਇਆ ਕਾਪਰੁ ਚੀਰ ਬਹੁ ਫਾਰੇ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਨ ਲਹੈ ਸਭਾਗਾ ॥੩॥
جسم چاہے کتنا ہی پرانا اور کمزور کیوں نہ ہو جائے، اگر رب کے نام کی روشنی اس میں بسی ہو، تو وہ کبھی ماند نہیں پڑتی۔ 3۔
ਹਰਿ ਚਾਰ੍ਹਿਓ ਰੰਗੁ ਮਿਲੈ ਗੁਰੁ ਸੋਭਾ ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਚਲੂਲੈ ਰਾਂਗਾ ॥
جو خوش نصیب مرشد کی صحبت میں آتے ہیں، انہیں رب کا سچا رنگ چڑھ جاتا ہے، جو کبھی مٹ نہیں سکتا۔
ਜਨ ਨਾਨਕੁ ਤਿਨ ਕੇ ਚਰਨ ਪਖਾਰੈ ਜੋ ਹਰਿ ਚਰਨੀ ਜਨੁ ਲਾਗਾ ॥੪॥੪॥
غلام نانک اس کے قدم دھوتے ہیں، جو ہری کے نام میں خود کو فنا کردیتے ہیں۔ 4۔ 4۔
ਮਾਲੀ ਗਉੜਾ ਮਹਲਾ ੪ ॥
مالا گؤڑا محلہ 4۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਭਜੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਗੁਪਾਲਾ ॥
اے میرے دل! رب کے نام کا جہری ذکر کرو۔
ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਤਨੁ ਲੀਨੁ ਭਇਆ ਰਾਮ ਨਾਮੈ ਮਤਿ ਗੁਰਮਤਿ ਰਾਮ ਰਸਾਲਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرا جسم و روح رب کے ذکر میں محو ہو گئے، مرشد کی تعلیمات نے مجھے رب کے امرت میں رنگ دیا۔ وقفہ۔
ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਹਰਿ ਹਰਿ ਮਨਿ ਜਪੀਐ ਹਰਿ ਜਪਮਾਲਾ ॥
مرشد کی ہدایت کے مطابق رب کے نام کو یاد کرو اور ہر وقت اس کا ذکر کرتے رہو، جیسے تسبیح کے دانے گھماتے ہو۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ ਕੈ ਮਸਤਕਿ ਲੀਖਿਆ ਹਰਿ ਮਿਲਿਆ ਹਰਿ ਬਨਮਾਲਾ ॥੧॥
ابتداء سے ہی جن کی اعلی تقدیر لکھی ہوتی ہے، انہیں رب مل گیا ہے۔ 1۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਤਿਨ੍ਹ੍ ਚੂਕੇ ਸਰਬ ਜੰਜਾਲਾ ॥
جو لوگ رب کے ذکر میں محو ہو جاتے ہیں، انہیں دنیا کی تمام الجھنوں سے نجات مل جاتی ہے۔
ਤਿਨ੍ਹ੍ ਜਮੁ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵਈ ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਹਰਿ ਰਖਵਾਲਾ ॥੨॥
ایسے بندوں کے قریب موت کا فرشتہ بھی نہیں آتا، کیونکہ مرشد نے خود ان کی حفاظت کی ہوتی ہے۔ 2۔
ਹਮ ਬਾਰਿਕ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਣਹੂ ਹਰਿ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ॥
ہم نادان بچے ہیں، ہمیں کچھ معلوم نہیں، لیکن رب ہمارے ماں باپ کی طرح ہمارا پالنے والا ہے۔
ਕਰੁ ਮਾਇਆ ਅਗਨਿ ਨਿਤ ਮੇਲਤੇ ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਦੀਨ ਦਇਆਲਾ ॥੩॥
ہم دنیا کی مایا میں الجھے ہوئے ہیں، مگر مہربان مرشد نے ہمیں بچالیا۔ 3۔
ਬਹੁ ਮੈਲੇ ਨਿਰਮਲ ਹੋਇਆ ਸਭ ਕਿਲਬਿਖ ਹਰਿ ਜਸਿ ਜਾਲਾ ॥
ہم بہت زیادہ گناہوں میں لت پت تھے، مگر رب کے ذکر نے ہمارے تمام گناہ جلا کر خاک کردیے۔
ਮਨਿ ਅਨਦੁ ਭਇਆ ਗੁਰੁ ਪਾਇਆ ਜਨ ਨਾਨਕ ਸਬਦਿ ਨਿਹਾਲਾ ॥੪॥੫॥
گرو کو پاکر دل مسرور ہوگیا ہے، اے نانک! یہ گرو کے کلام سے خوش حال ہوگیا ہے۔ 4۔ 5۔
ਮਾਲੀ ਗਉੜਾ ਮਹਲਾ ੪ ॥
مالا گؤڑا محلہ 4۔