Page 872
ਗੋਂਡ ॥
گونڈ
ਗ੍ਰਿਹਿ ਸੋਭਾ ਜਾ ਕੈ ਰੇ ਨਾਹਿ ॥
جس شخص کا گھر دولت سے خالی ہو،
ਆਵਤ ਪਹੀਆ ਖੂਧੇ ਜਾਹਿ ॥
اس گھر میں آئے ہوئے مہمان بھوکے ہی چلے جاتے ہیں۔
ਵਾ ਕੈ ਅੰਤਰਿ ਨਹੀ ਸੰਤੋਖੁ ॥
گھر کے سربراہ کے دل میں اطمینان نہیں ہوتا اور
ਬਿਨੁ ਸੋਹਾਗਨਿ ਲਾਗੈ ਦੋਖੁ ॥੧॥
(مایا نما) سہاگن کے بغیر اس پر الزام لگ جاتا ہے۔ 1۔
ਧਨੁ ਸੋਹਾਗਨਿ ਮਹਾ ਪਵੀਤ ॥
یہ صاحب خاوند خاتون بہت پاکیزہ اور بابرکت ہے،
ਤਪੇ ਤਪੀਸਰ ਡੋਲੈ ਚੀਤ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جس کی وجہ سے بڑے بڑے مراقبوں کے بھی دل ڈگمگا جاتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੋਹਾਗਨਿ ਕਿਰਪਨ ਕੀ ਪੂਤੀ ॥
یہ مایا نما سہاگن بخیلوں کی بیٹی ہے۔
ਸੇਵਕ ਤਜਿ ਜਗਤ ਸਿਉ ਸੂਤੀ ॥
یہ رب کے خادمین کو چھوڑ کر کائنات میں مگن رہتا ہے۔
ਸਾਧੂ ਕੈ ਠਾਢੀ ਦਰਬਾਰਿ ॥
یہ سادھو کے دربار میں کھڑی ہوکر ان سے التجا کرتی ہے کہ
ਸਰਨਿ ਤੇਰੀ ਮੋ ਕਉ ਨਿਸਤਾਰਿ ॥੨॥
میں آپ کی پناہ میں آئی ہوں، مجھے نجات دلادے۔ 2۔
ਸੋਹਾਗਨਿ ਹੈ ਅਤਿ ਸੁੰਦਰੀ ॥
یہ صاحب خاوند خاتون نہایت ہی حسین ہے اور
ਪਗ ਨੇਵਰ ਛਨਕ ਛਨਹਰੀ ॥
اس کے پیروں کی پایل چھن چھن کرتی ہے۔
ਜਉ ਲਗੁ ਪ੍ਰਾਨ ਤਊ ਲਗੁ ਸੰਗੇ ॥
جب تک انسان میں حیات ہے، یہ اس وقت تک اس کے ساتھ رہتی ہے،
ਨਾਹਿ ਤ ਚਲੀ ਬੇਗਿ ਉਠਿ ਨੰਗੇ ॥੩॥
ورنہ اس کی جان جاتے ہی فوراً ننگے پاؤں بھاگ جاتی ہے۔ 3۔
ਸੋਹਾਗਨਿ ਭਵਨ ਤ੍ਰੈ ਲੀਆ ॥
اس مایا نما سہاگن نے تینوں جہانوں کو مسخر کرلیا ہے۔
ਦਸ ਅਠ ਪੁਰਾਣ ਤੀਰਥ ਰਸ ਕੀਆ ॥
اٹھارہ پران پڑھنے والے اور اڑسٹھ مقام زیارت پر غسل کرنے والوں نے بھی اس کا ذائقہ چکھا ہے۔
ਬ੍ਰਹਮਾ ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸਰ ਬੇਧੇ ॥
اس نے برہما، وشنو اور شیو شنکر کے دل کو بھی جانچ لیا ہے۔
ਬਡੇ ਭੂਪਤਿ ਰਾਜੇ ਹੈ ਛੇਧੇ ॥੪॥
اس نے تمام بادشاہوں اور شہنشاہوں کو بھی چھید دیا ہے۔ 4۔
ਸੋਹਾਗਨਿ ਉਰਵਾਰਿ ਨ ਪਾਰਿ ॥
اس مایا نما سہاگن کی کوئی منزل نہیں ہے،
ਪਾਂਚ ਨਾਰਦ ਕੈ ਸੰਗਿ ਬਿਧਵਾਰਿ ॥
یہ پانچ حواسوں کے ساتھ بھی ملی ہوئی ہے،
ਪਾਂਚ ਨਾਰਦ ਕੇ ਮਿਟਵੇ ਫੂਟੇ ॥
جب پانچوں حواسوں کے راز کھل جاتے ہیں، تو
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਛੂਟੇ ॥੫॥੫॥੮॥
اے کبیر! گرو کے کرم سے انسان کو نجات مل جاتی ہے۔ 5۔ 5۔ 8۔
ਗੋਂਡ ॥
گونڈ۔
ਜੈਸੇ ਮੰਦਰ ਮਹਿ ਬਲਹਰ ਨਾ ਠਾਹਰੈ ॥
جیسے شہ تیر کے بغیر مکان قائم نہیں رہ سکتا،
ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਕੈਸੇ ਪਾਰਿ ਉਤਰੈ ॥
اسی طرح نام رب کے بغیر انسان کیسے دنیوی سمندر سے پار ہوسکتا ہے؟
ਕੁੰਭ ਬਿਨਾ ਜਲੁ ਨਾ ਟੀਕਾਵੈ ॥
جس طرح گھڑے کے بغیر پانی جمع نہیں ہوسکتا،
ਸਾਧੂ ਬਿਨੁ ਐਸੇ ਅਬਗਤੁ ਜਾਵੈ ॥੧॥
اسی طرح سادھو کے بغیر انسان کی ترقی نہیں ہوتی۔ 1۔
ਜਾਰਉ ਤਿਸੈ ਜੁ ਰਾਮੁ ਨ ਚੇਤੈ ॥
جو رام کا ذکر نہیں کرتا، ایسے لوگوں کو تو نذر آتش ہی کردینا چاہیے،
ਤਨ ਮਨ ਰਮਤ ਰਹੈ ਮਹਿ ਖੇਤੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
کیوں کہ اس جسم و جان اپنے جسم نما کھیت میں مگن رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜੈਸੇ ਹਲਹਰ ਬਿਨਾ ਜਿਮੀ ਨਹੀ ਬੋਈਐ ॥
جیسے کسان کے بغیر زمین نہیں بوئی جاسکتی،
ਸੂਤ ਬਿਨਾ ਕੈਸੇ ਮਣੀ ਪਰੋਈਐ ॥
اسی طرح دھاگا کے بغیر مالا کے موتی کو کیسے پرویا جاسکتا ہے۔
ਘੁੰਡੀ ਬਿਨੁ ਕਿਆ ਗੰਠਿ ਚੜ੍ਹਾਈਐ ॥
جیسے گھنڈی کے بغیر گانٹھ نہیں باندھی جاسکتی ہے،
ਸਾਧੂ ਬਿਨੁ ਤੈਸੇ ਅਬਗਤੁ ਜਾਈਐ ॥੨॥
اسی طرح سادھو حضرات کے بغیر انسان کی ترقی نہیں ہوسکتی۔ 2۔
ਜੈਸੇ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਬਿਨੁ ਬਾਲੁ ਨ ਹੋਈ ॥
جیسے ماں باپ کے بغیر اولاد پیدا نہیں ہوتی،
ਬਿੰਬ ਬਿਨਾ ਕੈਸੇ ਕਪਰੇ ਧੋਈ ॥
اسی طرح پانی کے بغیر لباس کیسے دھویا جاسکتا ہے؟
ਘੋਰ ਬਿਨਾ ਕੈਸੇ ਅਸਵਾਰ ॥
جیسے گھوڑے کے بغیر کوئی کیسے گھوڑسواری کرسکتا ہے،
ਸਾਧੂ ਬਿਨੁ ਨਾਹੀ ਦਰਵਾਰ ॥੩॥
اسی طرح سادھو کے بغیر رب کا در نہیں مل سکتا۔ 3۔
ਜੈਸੇ ਬਾਜੇ ਬਿਨੁ ਨਹੀ ਲੀਜੈ ਫੇਰੀ ॥
جیسے میوزک کے بغیر رقص کا لطف نہیں مل سکتا،
ਖਸਮਿ ਦੁਹਾਗਨਿ ਤਜਿ ਅਉਹੇਰੀ ॥
اسی طرح دوہاگن اپنے شوہر کو چھوڑ کر برباد ہوجاتی ہے۔
ਕਹੈ ਕਬੀਰੁ ਏਕੈ ਕਰਿ ਕਰਨਾ ॥
کبیر جی کہتے ہیں کہ ایک ہی کام کرنے کے لائق ہے، لہٰذا یہی کام کرو،
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਇ ਬਹੁਰਿ ਨਹੀ ਮਰਨਾ ॥੪॥੬॥੯॥
جو گرومکھ بن جاتا ہے، وہ دوبارہ فوت نہیں ہوتا۔ 4۔ 6۔ 9۔
ਗੋਂਡ ॥
گونڈ۔
ਕੂਟਨੁ ਸੋਇ ਜੁ ਮਨ ਕਉ ਕੂਟੈ ॥
در حقیقت وہی دلال ہے، جو دل کو جوڑتا ہے۔
ਮਨ ਕੂਟੈ ਤਉ ਜਮ ਤੇ ਛੂਟੈ ॥
اگر دل کو جوڑا جائے، تو ملک الموت سے آزادی مل جاتی ہے۔
ਕੁਟਿ ਕੁਟਿ ਮਨੁ ਕਸਵਟੀ ਲਾਵੈ ॥
جو دل کو بار بار جوڑ کر آزماتا ہے،
ਸੋ ਕੂਟਨੁ ਮੁਕਤਿ ਬਹੁ ਪਾਵੈ ॥੧॥
ایسا شخص نجات پالیتا ہے۔ 1۔
ਕੂਟਨੁ ਕਿਸੈ ਕਹਹੁ ਸੰਸਾਰ ॥
اے دنیا والو! دلال کسے کہتے ہو؟
ਸਗਲ ਬੋਲਨ ਕੇ ਮਾਹਿ ਬੀਚਾਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بولی ہوئی تمام باتوں میں ہی فرق ہوتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਾਚਨੁ ਸੋਇ ਜੁ ਮਨ ਸਿਉ ਨਾਚੈ ॥
رقص کرنے والا وہی ہے، جو دل کو رقص کرواتا ہے۔
ਝੂਠਿ ਨ ਪਤੀਐ ਪਰਚੈ ਸਾਚੈ ॥
وہ فریب سے خوش نہیں ہوتا؛ بلکہ سچائی میں ہی مگن رہتا ہے۔
ਇਸੁ ਮਨ ਆਗੇ ਪੂਰੈ ਤਾਲ ॥
وہ اپنے اس دل کے سامنے رقص کرتا رہتا ہے اور
ਇਸੁ ਨਾਚਨ ਕੇ ਮਨ ਰਖਵਾਲ ॥੨॥
اس رقص کرنے والے کے دل کا نگہبان خود واہے گرو ہی ہے۔ 2۔
ਬਜਾਰੀ ਸੋ ਜੁ ਬਜਾਰਹਿ ਸੋਧੈ ॥
حقیقی سوداگر وہی ہے، جو اپنے جسم نما بازار کو مہذب بناتا ہے۔
ਪਾਂਚ ਪਲੀਤਹ ਕਉ ਪਰਬੋਧੈ ॥
وہ برائیوں سے گندی ہوئی پانچوں حواس کو علم کی تبلیغ کرتا ہے اور
ਨਉ ਨਾਇਕ ਕੀ ਭਗਤਿ ਪਛਾਨੈ ॥
نوکھنڈوں کے مالک رب کی بندگی کو پہچان لیتا ہے۔
ਸੋ ਬਾਜਾਰੀ ਹਮ ਗੁਰ ਮਾਨੇ ॥੩॥
ہم تو ایسے ہی بازاری کو اپنا گرو تسلیم کرتے ہیں۔
ਤਸਕਰੁ ਸੋਇ ਜਿ ਤਾਤਿ ਨ ਕਰੈ ॥
حقیقی چور وہی ہے، جو کسی سے بغض و حسد نہیں کرتا اور
ਇੰਦ੍ਰੀ ਕੈ ਜਤਨਿ ਨਾਮੁ ਉਚਰੈ ॥
اپنے حسی اعضاء کی مدد سے رب کے نام کا ذکر کرتا رہتا ہے۔
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਹਮ ਐਸੇ ਲਖਨ ॥
کبیر جی کہتے ہیں کہ جس کے فضل سے ہمیں ایسے خوبی حاصل ہوئی ہے،
ਧੰਨੁ ਗੁਰਦੇਵ ਅਤਿ ਰੂਪ ਬਿਚਖਨ ॥੪॥੭॥੧੦॥
وہ میرا گرودیو قابل مبارک باد ہے، اس کی شکل بہت حسین اور بے نظیر ہے۔ 4۔ 7۔ 10۔