Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 841

Page 841

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੩ ਵਾਰ ਸਤ ਘਰੁ ੧੦ بلاولو محلہ 3 وار ست گھرو 10
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਆਦਿਤ ਵਾਰਿ ਆਦਿ ਪੁਰਖੁ ਹੈ ਸੋਈ ॥ بروز اتوار : ابدی مالک ہر شئی میں موجود ہے،
ਆਪੇ ਵਰਤੈ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ اس کے علاؤہ دوسرا کوئی نہیں۔
ਓਤਿ ਪੋਤਿ ਜਗੁ ਰਹਿਆ ਪਰੋਈ ॥ اس نے پوری کائنات کو تانے بانے کی طرح محفوظ کر رکھا ہے۔
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਰੈ ਸੁ ਹੋਈ ॥ وہ خالق کائنات جو کرتا ہے، وہی ہوتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥ اس کے نام میں مگن رہنے سے ہمیشہ خوشی حاصل ہوتی ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲਾ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ॥੧॥ اس حقیقت کو کوئی نادر شخص ہی سمجھتا ہے۔ 1۔
ਹਿਰਦੈ ਜਪਨੀ ਜਪਉ ਗੁਣਤਾਸਾ ॥ میری تو بس یہی مالا ہے کہ میں اس خوبیوں کے خزائن کا دل میں ذکر کرتا رہوں۔
ਹਰਿ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਅਪਰੰਪਰ ਸੁਆਮੀ ਜਨ ਪਗਿ ਲਗਿ ਧਿਆਵਉ ਹੋਇ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ واہے گرو ناقابل رسائی، ذہن و دماغ سے دور، لامحدود اور پوری کائنات کا مالک ہے. میں اس کے غلاموں کا غلام بن کر ہری کے لوگوں کے قدموں میں بیٹھ کر رب کا دھیان کرتا ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੋਮਵਾਰਿ ਸਚਿ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥ بروز سموار: حقیقی صادق رب ہر شئی میں سمارہا ہے،
ਤਿਸ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਕਹੀ ਨ ਜਾਇ ॥ اس کی عظمت کو بیان نہیں کیا جاسکتا۔
ਆਖਿ ਆਖਿ ਰਹੇ ਸਭਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ اس کی خوبیوں سے متعلق ذکر کرکے اس میں دل لگاکر بہت سے لوگ تھک گئے ہیں۔
ਜਿਸੁ ਦੇਵੈ ਤਿਸੁ ਪਲੈ ਪਾਇ ॥ رب کا نام اسے ہی حاصل ہوتا ہے، جسے وہ خود عطا کرتا ہے۔
ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਲਖਿਆ ਨ ਜਾਇ ॥ ناقابل رسائی ذہن سے دور رب کا راز معلوم نہیں کیا جاسکتا اور
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਹਰਿ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥੨॥ گرو کی تعلیم کے ذریعے ہی انسان رب میں مگن رہتا ہے۔ 2۔
ਮੰਗਲਿ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਉਪਾਇਆ ॥ بروز منگل: واہے گرو نے موہ مایا کو وجود بخشا ہے اور
ਆਪੇ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਧੰਧੈ ਲਾਇਆ ॥ خود ہی انسانوں کو دنیوی معاملات میں لگایا ہے۔
ਆਪਿ ਬੁਝਾਏ ਸੋਈ ਬੂਝੈ ॥ اس حقیقت کو وہی سمجھتا ہے، جسے یہ علم عطا کیا گیا ہے۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਦਰੁ ਘਰੁ ਸੂਝੈ ॥ گرو کی تعلیم کے ذریعے انسان کو اپنے حقیقی گھر کی سمجھ ہوجاتی ہے۔
ਪ੍ਰੇਮ ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ وہ بذریعہ بندگی اس میں ہی دل لگاکر رکھتا ہے۔
ਹਉਮੈ ਮਮਤਾ ਸਬਦਿ ਜਲਾਇ ॥੩॥ اس طرح وہ اپنا غرور اور ممتا کلام کے ذریعے جلادیتا ہے۔ 3۔
ਬੁਧਵਾਰਿ ਆਪੇ ਬੁਧਿ ਸਾਰੁ ॥ بروز بدھ: وہ خود ہی اعلیٰ ذہانت عطا کرتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਰਣੀ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰੁ ॥ گرومکھ کلام کا دھیان اور اچھا عمل کرتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਇ ॥ نام میں مگن رہنے سے دل پاکیزہ ہوجاتا ہے۔
ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਹਉਮੈ ਮਲੁ ਖੋਇ ॥ واہے گرو کی حمد و ثناء کرنے سے کبر نما میل دور ہوجاتا ہے۔
ਦਰਿ ਸਚੈ ਸਦ ਸੋਭਾ ਪਾਏ ॥ انسان اس طرح دربار حق میں ہمیشہ شان پاتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਏ ॥੪॥ گرو کے کلام کے ذریعے نام میں مگن ہوکر وہ حسین ہوجاتا ہے۔
ਲਾਹਾ ਨਾਮੁ ਪਾਏ ਗੁਰ ਦੁਆਰਿ ॥ انسان گرو کے در پر خدمت کرکے نام نما فائدہ حاصل کرتا ہے۔
ਆਪੇ ਦੇਵੈ ਦੇਵਣਹਾਰੁ ॥ وہ عطا کرنے والا داتا بخشش دیتا رہتا ہے۔
ਜੋ ਦੇਵੈ ਤਿਸ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਈਐ ॥ جو داتا ہے، میں اس پر قربان جاتا ہوں۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਆਪੁ ਗਵਾਈਐ ॥ گرو کے فضل سے کبر دور ہوتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਰਖਹੁ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥ اے نانک! واہے گرو کا نام دل میں بساکر رکھو اور
ਦੇਵਣਹਾਰੇ ਕਉ ਜੈਕਾਰੁ ॥੫॥ عطا کرنے والی ذات ہی کی تعریف و توصیف کرتے رہو۔ 5۔
ਵੀਰਵਾਰਿ ਵੀਰ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਏ ॥ بروز جمعرات: واہے گرو نے انسانوں کو باون ویروں کے شبہ میں الجھایا ہوا ہے۔
ਪ੍ਰੇਤ ਭੂਤ ਸਭਿ ਦੂਜੈ ਲਾਏ ॥ اس نے بھوتوں، پریتوں کو بھی دوہرے پن میں لگایا ہوا ہے۔
ਆਪਿ ਉਪਾਏ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਵੇਕਾ ॥ اس نے خود ہی سب کو وجود بخشا ہے اور مختلف اقسام کا بناکر سب کی نگہ داشت کی ہے۔
ਸਭਨਾ ਕਰਤੇ ਤੇਰੀ ਟੇਕਾ ॥ اے خالق! تمام انسانوں کو تیرا ہی سہارا ہے اور
ਜੀਅ ਜੰਤ ਤੇਰੀ ਸਰਣਾਈ ॥ سب تیری پناہ میں ہے۔
ਸੋ ਮਿਲੈ ਜਿਸੁ ਲੈਹਿ ਮਿਲਾਈ ॥੬॥ وہی انسان تجھ سے ملتا ہے، جسے تو اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔ 6۔
ਸੁਕ੍ਰਵਾਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ॥ بروز جمعہ: واہے گرو عالم گیر ہے۔
ਆਪਿ ਉਪਾਇ ਸਭ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥ اس نے کائنات کی تخلیق کرکے خود ہی اس کا اندازہ کیا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਕਰੈ ਬੀਚਾਰੁ ॥ جو گرومکھ بن جاتا ہے، وہی رب کا دھیان کرتا ہے۔
ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਕਰਣੀ ਹੈ ਕਾਰ ॥ سچائی اور تحمل کا برتاؤ اس کا عمل ہوتا ہے۔
ਵਰਤੁ ਨੇਮੁ ਨਿਤਾਪ੍ਰਤਿ ਪੂਜਾ ॥ ورت، قانون اور ہر روز کی عبادت و بندگی
ਬਿਨੁ ਬੂਝੇ ਸਭੁ ਭਾਉ ਹੈ ਦੂਜਾ ॥੭॥ رب کو سمجھے بغیر سب دوہرے پن کی محبت ہے۔ 7۔
ਛਨਿਛਰਵਾਰਿ ਸਉਣ ਸਾਸਤ ਬੀਚਾਰੁ ॥ بروز ہفتہ: مناسب وقت اور شاستوں پر غور کرو
ਹਉਮੈ ਮੇਰਾ ਭਰਮੈ ਸੰਸਾਰੁ ॥ پوری کائنات غرور، لگاؤ اور شبہ میں بھٹک رہا ہے۔
ਮਨਮੁਖੁ ਅੰਧਾ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥ بے علم نفس پرست انسان دوہرے پن میں ہی مگن ہے۔
ਜਮ ਦਰਿ ਬਾਧਾ ਚੋਟਾ ਖਾਇ ॥ بایں سبب ملک الموت کے در پر تکلیف میں مبتلا رہتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ॥ ਸਚੁ ਕਰਣੀ ਸਾਚਿ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥੮॥ انسان ہمیشہ گرو کے کرم سے خوشی حاصل کرتا ہے۔ وہ نیک کام کرتا ہے اور سچائی میں ہی دھیان لگاکر رکھتا ہے۔ 8۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ॥ کوئی خوش قسمت ہی صادق گرو کی خدمت کرتا ہے۔
ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਸਚਿ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥ اپنا غرور مٹاکر سچائی میں ہی اس کا دل لگ گیا ہے۔
ਤੇਰੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ اے رب! وہ فطری طور پر تیرے رنگ میں مگن ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top