Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 830

Page 830

ਅਨਿਕ ਭਗਤ ਅਨਿਕ ਜਨ ਤਾਰੇ ਸਿਮਰਹਿ ਅਨਿਕ ਮੁਨੀ ॥ بہت سے پرستار، سنت اور مونی حضرات اس کا ذکر کرتے ہوئے دنیوی سمندر سے پار ہوگئے ہیں۔
ਅੰਧੁਲੇ ਟਿਕ ਨਿਰਧਨ ਧਨੁ ਪਾਇਓ ਪ੍ਰਭ ਨਾਨਕ ਅਨਿਕ ਗੁਨੀ ॥੨॥੨॥੧੨੭॥ اے نانک! واہے خوبیوں کا گہرا سمندر ہے اور اس کا حصول تو ایسا ہے، جیسے نابینا نے چھڑی اور غریبوں نے دولت پالیا ہو۔ 2۔ 2۔ 127۔
ਰਾਗੁ ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧੩ ਪੜਤਾਲ راگو بلاولو محلہ 5 گھرو 13 پڑتال
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਮੋਹਨ ਨੀਦ ਨ ਆਵੈ ਹਾਵੈ ਹਾਰ ਕਜਰ ਬਸਤ੍ਰ ਅਭਰਨ ਕੀਨੇ ॥ اے رب! مجھے تیرے بغیر نیند نہیں آتی اور آں ہیں بھرتی رہتی ہوں۔ میں نے اپنے گلے میں ہار آنکھوں میں کاجل، کپڑوں اور زیورات سے خود کو آراستہ کیا ہوا ہے۔
ਉਡੀਨੀ ਉਡੀਨੀ ਉਡੀਨੀ ॥ لیکن پھر بھی تیرے انتظار میں غم گین ہی رہتی ہوں۔
ਕਬ ਘਰਿ ਆਵੈ ਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے دوست! وہ کب گھر آئے گا۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਰਨਿ ਸੁਹਾਗਨਿ ਚਰਨ ਸੀਸੁ ਧਰਿ ॥ میں بھاگوان کی پناہ میں آکر اس کے قدموں میں سر رکھتی ہوں۔
ਲਾਲਨੁ ਮੋਹਿ ਮਿਲਾਵਹੁ ॥ اے دوست! میرے محبوب رب سے ملادے۔
ਕਬ ਘਰਿ ਆਵੈ ਰੀ ॥੧॥ وہ کب گھر آئے گا۔ 1۔
ਸੁਨਹੁ ਸਹੇਰੀ ਮਿਲਨ ਬਾਤ ਕਹਉ ਸਗਰੋ ਅਹੰ ਮਿਟਾਵਹੁ ਤਉ ਘਰ ਹੀ ਲਾਲਨੁ ਪਾਵਹੁ ॥ "(جواب ہے) اے دوست! بغور سنو، میں تجھے محبوب رب سے ملنے کی بات کہتی ہوں، اپنا تمام غرور مٹادو، اس طرح رب کو اپنے دل نما گھر میں پالوگے۔
ਤਬ ਰਸ ਮੰਗਲ ਗੁਨ ਗਾਵਹੁ ॥ تب ملاقات کی خوشی میں اس کی مبارک گیت گاؤ۔
ਆਨਦ ਰੂਪ ਧਿਆਵਹੁ ॥ بشکل سرور مالک شوہر کا دھیان کرو۔
ਨਾਨਕੁ ਦੁਆਰੈ ਆਇਓ ॥ نانک کا بیان ہے کہ اے دوست! جب مالک شوہر در پر آیا،
ਤਉ ਮੈ ਲਾਲਨੁ ਪਾਇਓ ਰੀ ॥੨॥ تو میں نے اس محبوب کو پالیا۔ 2۔
ਮੋਹਨ ਰੂਪੁ ਦਿਖਾਵੈ ॥ اے دوست! واہے گرو اپنی صورت دکھا رہا ہے اور
ਅਬ ਮੋਹਿ ਨੀਦ ਸੁਹਾਵੈ ॥ اب مجھے اچھی نیند آرہی ہے۔
ਸਭ ਮੇਰੀ ਤਿਖਾ ਬੁਝਾਨੀ ॥ اس طرح میری ساری پیاس بجھ گئی ہے اور
ਅਬ ਮੈ ਸਹਜਿ ਸਮਾਨੀ ॥ اب میں بآسانی ہی سمائی رہتی ہوں۔
ਮੀਠੀ ਪਿਰਹਿ ਕਹਾਨੀ ॥ میرے محبوب کی کہانی نہایت ہی شیریں ہے،
ਮੋਹਨੁ ਲਾਲਨੁ ਪਾਇਓ ਰੀ ॥ ਰਹਾਉ ਦੂਜਾ ॥੧॥੧੨੮॥ میں نے اپنے محبوب رب کو پا لیا ہے۔ وقفہ دوم ۔ 1۔ 128۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਮੋਰੀ ਅਹੰ ਜਾਇ ਦਰਸਨ ਪਾਵਤ ਹੇ ॥ واہے گرو کے دیدار سے ہی میرا غرور مٹ جاتا ہے۔
ਰਾਚਹੁ ਨਾਥ ਹੀ ਸਹਾਈ ਸੰਤਨਾ ॥ سنت حضرات کے مددگار مالک کے ساتھ مگن رہو۔
ਅਬ ਚਰਨ ਗਹੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اب میں نے ان کا قدم پکڑلیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਆਹੇ ਮਨ ਅਵਰੁ ਨ ਭਾਵੈ ਚਰਨਾਵੈ ਚਰਨਾਵੈ ਉਲਝਿਓ ਅਲਿ ਮਕਰੰਦ ਕਮਲ ਜਿਉ ॥ جس طرح بھنورا کمل کے پھول کے رس سے الجھا رہتا ہے، اسی طرح میرا دل رب کے قدموں سے لپٹنا چاہتا ہے، اس کے علاوہ اسے کچھ بھی اچھا نہیں لگتا۔
ਅਨ ਰਸ ਨਹੀ ਚਾਹੈ ਏਕੈ ਹਰਿ ਲਾਹੈ ॥੧॥ میرا دل ہری رس کا ہی خواہش مند ہے، اسے دوسرا کوئی رس نہیں چاہیے۔ 1۔
ਅਨ ਤੇ ਟੂਟੀਐ ਰਿਖ ਤੇ ਛੂਟੀਐ ॥ دل کا غیروں سے رشتہ ٹوٹ گیا ہے اور وہ حواس سے بھی چھوٹ گیا ہے۔
ਮਨ ਹਰਿ ਰਸ ਘੂਟੀਐ ਸੰਗਿ ਸਾਧੂ ਉਲਟੀਐ ॥ میرا دل کائنات سے رخ موڑ کر سادھو حضرات کی صحبت میں ہری رس نوش کرتا رہتا ہے۔
ਅਨ ਨਾਹੀ ਨਾਹੀ ਰੇ ॥ اس کے علاوہ اسے کچھ بھی پسند نہیں۔
ਨਾਨਕ ਪ੍ਰੀਤਿ ਚਰਨ ਚਰਨ ਹੇ ॥੨॥੨॥੧੨੯॥ اے نانک! اس کا دل رب کے قدموں سے ہی لگا رہتا ہے۔ 2۔ 2۔ 126۔
ਰਾਗੁ ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੯ ਦੁਪਦੇ راگو بلاولو محلہ 9 دوپدے
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਦੁਖ ਹਰਤਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਛਾਨੋ ॥ اے لوگو! تکلیف دور کرنے والے ہری کے نام کو پہچان لو۔
ਅਜਾਮਲੁ ਗਨਿਕਾ ਜਿਹ ਸਿਮਰਤ ਮੁਕਤ ਭਏ ਜੀਅ ਜਾਨੋ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جس کا ذکر کرنے سے اجمل اور گنیکا جیسے گنہ گار بھی آزاد ہوگئے، اس کی عظمت اپنے دل میں جان لو۔ 1۔ وقفہ۔
ਗਜ ਕੀ ਤ੍ਰਾਸ ਮਿਟੀ ਛਿਨਹੂ ਮਹਿ ਜਬ ਹੀ ਰਾਮੁ ਬਖਾਨੋ ॥ گجیندر ہاتھی کا درد ایک ہی لمحے میں ہی مٹ گیا تھا، جب اس نے رام نام کا ذکر کیا۔
ਨਾਰਦ ਕਹਤ ਸੁਨਤ ਧ੍ਰੂਅ ਬਾਰਿਕ ਭਜਨ ਮਾਹਿ ਲਪਟਾਨੋ ॥੧॥ نارد منی کی تعلیم سن کر بچہ دھرو بھی رب کی جہری ذکر میں مشغول ہوگیا تھا۔ 1۔
ਅਚਲ ਅਮਰ ਨਿਰਭੈ ਪਦੁ ਪਾਇਓ ਜਗਤ ਜਾਹਿ ਹੈਰਾਨੋ ॥ اس نے غیر متزلزل، ابدی اور بے خوف مقام پالیا، جسے دیکھ کر پوری کائنات حیران ہوگئی ہے۔
ਨਾਨਕ ਕਹਤ ਭਗਤ ਰਛਕ ਹਰਿ ਨਿਕਟਿ ਤਾਹਿ ਤੁਮ ਮਾਨੋ ॥੨॥੧॥ نانک کہتا ہے کہ رب پر ستاروں کا محافظ ہے، تم بھی اسے قریب ہی گمان کرو۔ 2۔ 1۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੯ ॥ بلاولو محلہ 9۔
ਹਰਿ ਕੇ ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਦੁਖੁ ਪਾਵੈ ॥ واہے گرو کے نام کے ذکر بغیر انسان بہت غم گین ہوتا ہے۔
ਭਗਤਿ ਬਿਨਾ ਸਹਸਾ ਨਹ ਚੂਕੈ ਗੁਰੁ ਇਹੁ ਭੇਦੁ ਬਤਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو نے یہ راز بتایا ہے کہ رب کے ذکر کے بغیر دل کا شبہ دور نہیں ہوتا۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਹਾ ਭਇਓ ਤੀਰਥ ਬ੍ਰਤ ਕੀਏ ਰਾਮ ਸਰਨਿ ਨਹੀ ਆਵੈ ॥ جو شخص رام کی پناہ میں نہیں آتا، اسے زیارت گاہ پر غسل کرنے اور ورت وغیرہ رکھنے کا کوئی فایدہ نہیں۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top