Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 795

Page 795

ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، اس کا نام صادق ہے، وہ پہلی ہستی خالق کائنات ہے، قادر مطلق ہے، وہ بے خوف ہے، اسے کسی سے کوئی عداوت نہیں، وہ لازوال برہما مورتی ہمیشہ ابدی ہے، وہ پیدائش و موت سے پاک ہے، اس کا وجود ذاتی ہے، اسے گرو کے کرم سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
ਰਾਗੁ ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੧ ਚਉਪਦੇ ਘਰੁ ੧ ॥ راگو بلاولو محلہ 1 چؤپدے گھرو 1۔
ਤੂ ਸੁਲਤਾਨੁ ਕਹਾ ਹਉ ਮੀਆ ਤੇਰੀ ਕਵਨ ਵਡਾਈ ॥ اے رب! تو ساری کائنات کا سلطان ہے، اگر میں تجھے میاں کہہ کر مخاطب کروں، تو اس میں کون سی بڑی بات ہے؛ کیوں کہ تیری شان کی کوئی انتہا نہیں۔
ਜੋ ਤੂ ਦੇਹਿ ਸੁ ਕਹਾ ਸੁਆਮੀ ਮੈ ਮੂਰਖ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ॥੧॥ اے مالک! مجھے جو سمجھ عطا کرتا ہے، میں وہی بولتا ہوں، ورنہ مجھ احمق سے کچھ بھی نہیں کہا جاتا۔ 1۔
ਤੇਰੇ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ਦੇਹਿ ਬੁਝਾਈ ॥ مجھے ایسی سمجھ عطا فرما؛ تاکہ میں تیری حمد و ثنا کروں اور
ਜੈਸੇ ਸਚ ਮਹਿ ਰਹਉ ਰਜਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تیری رضا کے مطابق میں سچائی میں ہی مگن رہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਹੋਆ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਤੁਝ ਤੇ ਤੇਰੀ ਸਭ ਅਸਨਾਈ ॥ کائنات میں جو کچھ بھی ہوا ہے، وہ تیرے حکم سے ہی ہوا ہے۔ یہ سب تیرا ہی بڑکپن ہے۔
ਤੇਰਾ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਣਾ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬ ਮੈ ਅੰਧੁਲੇ ਕਿਆ ਚਤੁਰਾਈ ॥੨॥ اے میرے مالک! مجھے تیری انتہا نہیں معلوم، پھر مجھ نادان کی چالاکی کیا کرسکتی ہے۔ 2۔
ਕਿਆ ਹਉ ਕਥੀ ਕਥੇ ਕਥਿ ਦੇਖਾ ਮੈ ਅਕਥੁ ਨ ਕਥਨਾ ਜਾਈ ॥ اے رب! میں تیری حمد کیا بیان کروں؟ میں تیری خوبی بیان کرکے دیکھتا ہوں؛ لیکن تو ناقابل بیان ہے اور مجھ سے تیرا بیان نہیں کیا جاسکتا۔
ਜੋ ਤੁਧੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਆਖਾ ਤਿਲੁ ਤੇਰੀ ਵਡਿਆਈ ॥੩॥ میں وہی کہتا ہوں، جو تجھے پسند ہے اور میں بہت کم ہی تیری مدح سرائی کرتا ہوں۔ 3۔
ਏਤੇ ਕੂਕਰ ਹਉ ਬੇਗਾਨਾ ਭਉਕਾ ਇਸੁ ਤਨ ਤਾਈ ॥ بہت سے کتے ہیں؛ لیکن میں ہی ایک بے گانہ کتا ہوں، جو اپنے پیٹ کے لیے بھونکتا رہتا ہوں۔
ਭਗਤਿ ਹੀਣੁ ਨਾਨਕੁ ਜੇ ਹੋਇਗਾ ਤਾ ਖਸਮੈ ਨਾਉ ਨ ਜਾਈ ॥੪॥੧॥ اگر نانک بے عقیدت بھی ہوجائے، تو بھی اس کے مالک کا نام ساتھ ہی چلتا رہے گا۔ 4۔ 1۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ بلاولو محلہ 1۔
ਮਨੁ ਮੰਦਰੁ ਤਨੁ ਵੇਸ ਕਲੰਦਰੁ ਘਟ ਹੀ ਤੀਰਥਿ ਨਾਵਾ ॥ اے بھائی! میرا دل مندر ہے اور یہ دل قلندر (فقیر) کا لباس ہے اور یہ دل نما مقام زیارت میں غسل کرتا رہتا ہے۔
ਏਕੁ ਸਬਦੁ ਮੇਰੈ ਪ੍ਰਾਨਿ ਬਸਤੁ ਹੈ ਬਾਹੁੜਿ ਜਨਮਿ ਨ ਆਵਾ ॥੧॥ میری روح میں ایک لفظ 'برہما' ہی بستا ہے؛ اس لیے میں دوبارہ وجود میں نہیں آؤں گا۔ 1۔
ਮਨੁ ਬੇਧਿਆ ਦਇਆਲ ਸੇਤੀ ਮੇਰੀ ਮਾਈ ॥ اے میری ماں! میرا دل رحمت کے گھر رب (کے قدموں) میں داخل ہوگیا ہے۔
ਕਉਣੁ ਜਾਣੈ ਪੀਰ ਪਰਾਈ ॥ اس لیے کسی اور کے درد سے کون واقف ہے؟
ਹਮ ਨਾਹੀ ਚਿੰਤ ਪਰਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اب ہمیں کسی کی فکر نہیں ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਅਲਖ ਅਪਾਰਾ ਚਿੰਤਾ ਕਰਹੁ ਹਮਾਰੀ ॥ اے ناقابل رسائی، غیر مرئی، مخفی اور لامحدود مالک! ہماری فکر کر۔
ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਭਰਿਪੁਰਿ ਲੀਣਾ ਘਟਿ ਘਟਿ ਜੋਤਿ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੀ ॥੨॥ تو سمندر، زمین اور آسمان میں موجود ہوکر سب میں بسا ہوا ہے اور تیرا نور ہر ایک جسم میں سمایا ہوا ہے۔ 2۔
ਸਿਖ ਮਤਿ ਸਭ ਬੁਧਿ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੀ ਮੰਦਿਰ ਛਾਵਾ ਤੇਰੇ ॥ اے رب! مجھے علم، حکمت اور ذہانت، نیز مندر اور سایہ دار باغ یہ سب تیرا ہی عطا کردہ ہے۔
ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣਾ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬਾ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ਨਿਤ ਤੇਰੇ ॥੩॥ اے میرے مالک! میں تیرے سوا کسی کو بھی نہیں جانتا اور ہر روز تیری ہی حمد گاتا رہتا ہوں۔ 3۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਭਿ ਸਰਣਿ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੀ ਸਰਬ ਚਿੰਤ ਤੁਧੁ ਪਾਸੇ ॥ ساری مخلوقات تیری پناہ میں ہےاور تجھے ان سب کی فکر ہے۔
ਜੋ ਤੁਧੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਚੰਗਾ ਇਕ ਨਾਨਕ ਕੀ ਅਰਦਾਸੇ ॥੪॥੨॥ نانک کی ایک التجا ہے کہ اے رب! جو تجھے بہتر لگتا ہے، وہی میرے لیے مناسب ہے۔ 4۔ 2۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ بلاولو محلہ 1۔
ਆਪੇ ਸਬਦੁ ਆਪੇ ਨੀਸਾਨੁ ॥ واہے گرو خود ہی لفظ برہما ہے اور خود ہی درگاہ جانے کے لیے پروانہ ہے۔
ਆਪੇ ਸੁਰਤਾ ਆਪੇ ਜਾਨੁ ॥ وہ خود ہی اپنی شاں سننے والا سامع ہے اور خود ہی جاننے والا ہے۔
ਆਪੇ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਤਾਣੁ ॥ وہ خود ہی کائنات کی تخلیق فرماکر اس کی نگہبانی کرتا رہتا ہے۔
ਤੂ ਦਾਤਾ ਨਾਮੁ ਪਰਵਾਣੁ ॥੧॥ اے کائنات کے پالنہار! تو عطا کرنے والا ہے اور تیرا نام ہی بلند و بالا ہے۔ 1۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top