Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 772

Page 772

ਨਾਨਕ ਰੰਗਿ ਰਵੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥੩॥ اے نانک! جس عورت نے رب سے اپنا دل لگایا ہے، وہ اس کے رنگ میں رنگین ہو کر لطف اندوز ہوتی رہتی ہے۔ 3۔
ਕਾਮਣਿ ਮਨਿ ਸੋਹਿਲੜਾ ਸਾਜਨ ਮਿਲੇ ਪਿਆਰੇ ਰਾਮ ॥ اے بھائی! جب محبوب شوہر ملا، تو عورت کے دل میں بڑی خوشی پیدا ہوئی۔
ਗੁਰਮਤੀ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਆ ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰਿ ਧਾਰੇ ਰਾਮ ॥ گرو کے مشورے کے مطابق اس دل پاک ہوا، تو اس نے اپنے دل میں ہری کا نام بسالیا۔
ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰਿ ਧਾਰੇ ਅਪਨਾ ਕਾਰਜੁ ਸਵਾਰੇ ਗੁਰਮਤੀ ਹਰਿ ਜਾਤਾ ॥ اس نے اپنے دل میں ہری کا بساکر اپنا کام سنوار لیا اور گرو کی رائے کے مطابق اس نے ہری کا ادراک کرلیا۔
ਪ੍ਰੀਤਮਿ ਮੋਹਿ ਲਇਆ ਮਨੁ ਮੇਰਾ ਪਾਇਆ ਕਰਮ ਬਿਧਾਤਾ ॥ اس محبوب رب نے میرا دل موہ لیا ہے اور میں نے اس عمل کے خالق کو پالیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਵਸਿਆ ਮੰਨਿ ਮੁਰਾਰੇ ॥ میں نے گرو کی خدمت کرکے ہمیشہ خوشی پائی ہے اور رب میرے دل میں بس گیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਮੇਲਿ ਲਈ ਗੁਰਿ ਅਪੁਨੈ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰੇ ॥੪॥੫॥੬॥ اے نانک! گرو نے مجھے اپنے ساتھ ملالیا ہے اور میں نے گرو کے کلام کے ذریعے اپنی زندگی کا کام سنوار لیا ہے۔ 4۔ 5۔ 6۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ سوہی محلہ 3۔
ਸੋਹਿਲੜਾ ਹਰਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵੀਚਾਰੇ ਰਾਮ ॥ رام کا نام ہی مبارک گیت ہے اور گرو کے کلام کے ذریعے ہی اس کا دھیان کیا جاتا ہے۔
ਹਰਿ ਮਨੁ ਤਨੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਭੀਜੈ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਪਿਆਰੇ ਰਾਮ ॥ اس سے گرومکھ کا تن من بھیگ جاتا ہے اور اسے رام کا نام ہی عزیز لگتا ہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਪਿਆਰੇ ਸਭਿ ਕੁਲ ਉਧਾਰੇ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਮੁਖਿ ਬਾਣੀ ॥ گرومکھ کو رام کا نام ہی محبوب لگتا ہے اور وہ اپنے پورے خاندان کو نجات دلادیتا ہے۔ وہ اپنی زبان سے رام نام ہی تلفظ کرتا رہتا ہے۔
ਆਵਣ ਜਾਣ ਰਹੇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਘਰਿ ਅਨਹਦ ਸੁਰਤਿ ਸਮਾਣੀ ॥ اس کی پیدائش و موت کا چکر ختم ہوگیا ہے اور اس نے خوشی حاصل کرلی ہے۔ اس کے دل نما گھر میں قلبی آواز گونجتی رہتی ہے، جس میں اس کا دل مصروف رہتا ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਏਕੋ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਨਾਨਕ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੇ ॥ اے نانک! اس پر رب کا فضل ہے اور اس نے ایک رب کو پالیا ہے۔
ਸੋਹਿਲੜਾ ਹਰਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵੀਚਾਰੇ ॥੧॥ رام کا نام ہی مبارک گیت ہے اور گرو کے کلام کے ذریعے ہی اس کا دھیان کیا جاتا ہے۔ 1۔
ਹਮ ਨੀਵੀ ਪ੍ਰਭੁ ਅਤਿ ਊਚਾ ਕਿਉ ਕਰਿ ਮਿਲਿਆ ਜਾਏ ਰਾਮ ॥ اے بھائی! میں بہت چھوٹا ہوں اور واہے گرو نہایت ہی بالا ہیں، اس سے کیسے ملاقات ہوسکتی ہے۔
ਗੁਰਿ ਮੇਲੀ ਬਹੁ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ਹਰਿ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸੁਭਾਏ ਰਾਮ ॥ گرو نے کرم فرماکر فطری طور پر ہری کے کلام میں ضم کردیا ہے۔
ਮਿਲੁ ਸਬਦਿ ਸੁਭਾਏ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ਰੰਗ ਸਿਉ ਰਲੀਆ ਮਾਣੇ ॥ میں نے اپنا غرور مٹاکر فطری طور پر ہی کلام کے ذریعے ہری سے لطف اندوز ہوتی رہتی ہوں۔
ਸੇਜ ਸੁਖਾਲੀ ਜਾ ਪ੍ਰਭੁ ਭਾਇਆ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਣੇ ॥ جب رب مجھے پسند آگیا، تو میری دل نما بستر آرام دہ ہوگئی اور میں ہری نام میں مگن رہتی ہوں۔
ਨਾਨਕ ਸੋਹਾਗਣਿ ਸਾ ਵਡਭਾਗੀ ਜੇ ਚਲੈ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਏ ॥ اے نانک! وہی عورت صاحب خاوند اور خوش نصیب ہے، جو اپنے صادق گرو کی رضا کے مطابق چلتی ہے۔
ਹਮ ਨੀਵੀ ਪ੍ਰਭੁ ਅਤਿ ਊਚਾ ਕਿਉ ਕਰਿ ਮਿਲਿਆ ਜਾਏ ਰਾਮ ॥੨॥ اے بھائی! میں بہت حقیر ہوں اور رب اعلی و ارفع ہیں، اس سے وصل کی کیا صورت ہے۔ 2۔
ਘਟਿ ਘਟੇ ਸਭਨਾ ਵਿਚਿ ਏਕੋ ਏਕੋ ਰਾਮ ਭਤਾਰੋ ਰਾਮ ॥ اے بھائی! سب کا مالک ایک رب ہی تمام انسانوں کے دلوں میں موجود ہے۔
ਇਕਨਾ ਪ੍ਰਭੁ ਦੂਰਿ ਵਸੈ ਇਕਨਾ ਮਨਿ ਆਧਾਰੋ ਰਾਮ ॥ بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ رب دور ہے اور کسی کو اپنے دل کا آسرا لگتا ہے۔
ਇਕਨਾ ਮਨ ਆਧਾਰੋ ਸਿਰਜਣਹਾਰੋ ਵਡਭਾਗੀ ਗੁਰੁ ਪਾਇਆ ॥ خالق رب کئی انسانوں کے دل کی بنیاد بنا ہوا ہے اور خوش نصیب انسان گرو کو پالیتا ہے۔
ਘਟਿ ਘਟਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਏਕੋ ਸੁਆਮੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਲਖੁ ਲਖਾਇਆ ॥ سب کے دل میں ایک رب موجود ہے، جو سب کا مالک ہے اور گرو نے اس غیر ظاہر رب کا دیدار کروادیا ہے۔
ਸਹਜੇ ਅਨਦੁ ਹੋਆ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਨਾਨਕ ਬ੍ਰਹਮ ਬੀਚਾਰੋ ॥ اے نانک! انہیں بآسانی ہی خوشی حاصل ہوگئی ہے، اس کا دل مطمئن ہوگیا ہے اور وہ برہما کا دھیان کرتا رہتا ہے۔
ਘਟਿ ਘਟੇ ਸਭਨਾ ਵਿਚਿ ਏਕੋ ਏਕੋ ਰਾਮ ਭਤਾਰੋ ਰਾਮ ॥੩॥ تمام انسانوں میں، ہر ایک دل میں وہی ایک رب رام بستا ہے۔ 3۔
ਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਦਾਤਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਆ ਰਾਮ ॥ اے بھائی! جو انسان نام کے داتا گرو کی خدمت کرتے ہیں، وہ ہری نام میں ہی سمایا رہتا ہے۔
ਹਰਿ ਧੂੜਿ ਦੇਵਹੁ ਮੈ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੀ ਹਮ ਪਾਪੀ ਮੁਕਤੁ ਕਰਾਇਆ ਰਾਮ ॥ اے ہری! مجھے کامل گرو کی خاک قدم عطا کیجیے، جس نے مجھ گنہ گار کو نجات دلایا ہے۔
ਪਾਪੀ ਮੁਕਤੁ ਕਰਾਏ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ਨਿਜ ਘਰਿ ਪਾਇਆ ਵਾਸਾ ॥ اس نے مجھ گنہ گار کو نجات دلایا ہے، میں نے غرور مٹاکر اپنی ذات اصلی میں سکونت اختیار کرلیا ہے۔
ਬਿਬੇਕ ਬੁਧੀ ਸੁਖਿ ਰੈਣਿ ਵਿਹਾਣੀ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮਿ ਪ੍ਰਗਾਸਾ ॥ گرو کی تعلیم کے ذریعے میرے دل میں رب کے نام کا نور پیدا ہوگیا ہے، مجھے عقل سلیم حاصل ہوگئی ہے اور اب زندگی کی راتیں پر سکون گزرتی ہیں۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਅਨਦੁ ਭਇਆ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਮੀਠ ਲਗਾਏ ॥ اے نانک! ہری نام کے ذکر سے دن رات دل میں سرور کی کیفیت بنی رہتی ہے اور مجھے ہری ہی میٹھا لگتا ہے۔
ਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਦਾਤਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਏ ॥੪॥੬॥੭॥੫॥੭॥੧੨॥ اے بھائی! نام کے داتا گرو کے علاوہ خدمت کرنے والا انسان ہری میں ہی سمایا رہتا ہے۔ 4۔ 6۔ 7۔ 5۔ 7۔ 12۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top