Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 557

Page 557

ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، اس کا نام صادق ہے، وہ پوری کائنات اور نسل انسانی کا خالق ہے، وہ قادر مطلق ہے، وہ بے خوف ہے، اسے کسی سے بغض نہیں یعنی عشق کا مجسمہ ہے، وہ لازوال ہے، پیدائش و موت سے پاک ہے، اس کا وجود ذاتی ہے اور اس کا حصول گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਰਾਗੁ ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ॥ راگو ودڈہنسو محلہ 1 گھرو 1۔
ਅਮਲੀ ਅਮਲੁ ਨ ਅੰਬੜੈ ਮਛੀ ਨੀਰੁ ਨ ਹੋਇ ॥ اگر نشہ کرنے والوں کو نشہ نہ ملے اور مچھلی کو پانی نہ ملے، تو انہیں کچھ بھی اچھا نہیں لگتا۔
ਜੋ ਰਤੇ ਸਹਿ ਆਪਣੈ ਤਿਨ ਭਾਵੈ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥੧॥ لیکن جو لوگ اپنے مالک کے رنگ میں رنگے ہوئے ہیں، انہیں سب کچھ اچھا ہی لگتا ہے۔ 1۔
ਹਉ ਵਾਰੀ ਵੰਞਾ ਖੰਨੀਐ ਵੰਞਾ ਤਉ ਸਾਹਿਬ ਕੇ ਨਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے میرے مالک! میں تیرے نام پر قربان جاتا ہوں، تیرے نام پر ٹکڑے ٹکڑے ہوتا ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਾਹਿਬੁ ਸਫਲਿਓ ਰੁਖੜਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਜਾ ਕਾ ਨਾਉ ॥ میرا مالک رب ایک پھل دار درخت ہے، جس کا پھل نام نما امرت ہے۔
ਜਿਨ ਪੀਆ ਤੇ ਤ੍ਰਿਪਤ ਭਏ ਹਉ ਤਿਨ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਉ ॥੨॥ جنہوں نے نام امرت پیا ہے، وہ مطمئن ہوچکے ہیں اور میں ان پر قربان جاتا ہوں۔ 2۔
ਮੈ ਕੀ ਨਦਰਿ ਨ ਆਵਹੀ ਵਸਹਿ ਹਭੀਆਂ ਨਾਲਿ ॥ تو سبھی انسانوں کے ساتھ رہتا ہے؛ لیکن پھر بھی تیرا دیدار ناممکن ہے۔
ਤਿਖਾ ਤਿਹਾਇਆ ਕਿਉ ਲਹੈ ਜਾ ਸਰ ਭੀਤਰਿ ਪਾਲਿ ॥੩॥ مجھ پیاسے کی پیاس کیسے بجھ سکتی ہے؛ جب کہ جھیل اور میرے اندر کبر نما دیوار ہے۔ 3۔
ਨਾਨਕੁ ਤੇਰਾ ਬਾਣੀਆ ਤੂ ਸਾਹਿਬੁ ਮੈ ਰਾਸਿ ॥ اے صادق رب! نانک تیرا سوداگر ہے اور تو میرا سرمایہ ہے۔
ਮਨ ਤੇ ਧੋਖਾ ਤਾ ਲਹੈ ਜਾ ਸਿਫਤਿ ਕਰੀ ਅਰਦਾਸਿ ॥੪॥੧॥ اے رب! میرے دل سے فریب اسی وقت دور ہوسکتا ہے؛ جب تیری حمد و ثنا اور تیرے حضور دعا کرتا رہوں۔ 4۔ 1۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ وڈہنسو محلہ 1۔
ਗੁਣਵੰਤੀ ਸਹੁ ਰਾਵਿਆ ਨਿਰਗੁਣਿ ਕੂਕੇ ਕਾਇ ॥ نیک روح اپنے مالک شوہر کے ساتھ خوشی حاصل کرتی ہے؛ لیکن ایک خوبیوں سے عاری روح کیوں ماتم کررہی ہے؟
ਜੇ ਗੁਣਵੰਤੀ ਥੀ ਰਹੈ ਤਾ ਭੀ ਸਹੁ ਰਾਵਣ ਜਾਇ ॥੧॥ اگر وہ نیک ہوجائے، تو وہ بھی اپنے مالک شوہر کے ساتھ لطف اندوز ہوگی۔ 1۔
ਮੇਰਾ ਕੰਤੁ ਰੀਸਾਲੂ ਕੀ ਧਨ ਅਵਰਾ ਰਾਵੇ ਜੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرا مالک شوہر محبت کا ذخیرہ ہے، پھر عورت ذات کسی غیر کے ساتھ کیوں لطف اندوز ہوگی؟ 1۔ وقفہ۔
ਕਰਣੀ ਕਾਮਣ ਜੇ ਥੀਐ ਜੇ ਮਨੁ ਧਾਗਾ ਹੋਇ ॥ اگر عورت ذات بہتر سلوک کرے اور اپنے دل کو دھاگا بنالے، تو
ਮਾਣਕੁ ਮੁਲਿ ਨ ਪਾਈਐ ਲੀਜੈ ਚਿਤਿ ਪਰੋਇ ॥੨॥ وہ اس میں اپنے مالک شوہر کے دل کو ہیرے کی طرح پرو لیتی ہے، جو کسی قیمت پر حاصل نہیں ہوسکتا۔ 2۔
ਰਾਹੁ ਦਸਾਈ ਨ ਜੁਲਾਂ ਆਖਾਂ ਅੰਮੜੀਆਸੁ ॥ وہ دوسروں سے راستہ پوچھتی ہے؛ لیکن خود اس راہ پر نہیں چلتی، پھر بھی کہتی ہے کہ میں پہنچ گئی ہوں۔
ਤੈ ਸਹ ਨਾਲਿ ਅਕੂਅਣਾ ਕਿਉ ਥੀਵੈ ਘਰ ਵਾਸੁ ॥੩॥ اے مالک شوہر! وہ تجھ سے گفتگو بھی نہیں کرتی۔ پھر مجھے تیرے گھر میں کیسے بسیرا مل سکتا ہے؟ 3۔
ਨਾਨਕ ਏਕੀ ਬਾਹਰਾ ਦੂਜਾ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥ اے نانک! ایک رب کے علاوہ دوسرا کوئی نہیں۔
ਤੈ ਸਹ ਲਗੀ ਜੇ ਰਹੈ ਭੀ ਸਹੁ ਰਾਵੈ ਸੋਇ ॥੪॥੨॥ اگر روح اپنے مالک شوہر سے منسلک رہے، تو وہ تیرے ساتھ خوشی پائے گی۔ 4۔ 2۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੨ ॥ وڈہنسو محلہ 1 گھرو 2۔
ਮੋਰੀ ਰੁਣ ਝੁਣ ਲਾਇਆ ਭੈਣੇ ਸਾਵਣੁ ਆਇਆ ॥ اے میری بہن! ساون کا ماہ آیا ہے، ساون کی سیاہ بادل دیکھ کر مور خوشی میں میٹھے گیت گارہا ہے۔
ਤੇਰੇ ਮੁੰਧ ਕਟਾਰੇ ਜੇਵਡਾ ਤਿਨਿ ਲੋਭੀ ਲੋਭ ਲੁਭਾਇਆ ॥ اے محبوب! تیری خنجر جیسی آنکھیں رسی کی طرح پھسانے والی ہے، جنہوں نے میرے حریص دل کو مسحور کرلیا ہے۔
ਤੇਰੇ ਦਰਸਨ ਵਿਟਹੁ ਖੰਨੀਐ ਵੰਞਾ ਤੇਰੇ ਨਾਮ ਵਿਟਹੁ ਕੁਰਬਾਣੋ ॥ اے مالک! تیرے دیدار کے لیے میں ٹکڑے ٹکڑے ہوجاؤں اور میں تیرے نام پر ہمیشہ قربان ہوں۔
ਜਾ ਤੂ ਤਾ ਮੈ ਮਾਣੁ ਕੀਆ ਹੈ ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਕੇਹਾ ਮੇਰਾ ਮਾਣੋ ॥ اب جب تو میرا ہے، تو میں خود پر ہی فخر کرتی ہوں، تیرے علاوہ میرا فخر کیسا ہے؟
ਚੂੜਾ ਭੰਨੁ ਪਲੰਘ ਸਿਉ ਮੁੰਧੇ ਸਣੁ ਬਾਹੀ ਸਣੁ ਬਾਹਾ ॥ اے مسحور عورت! اپنی پہنی ہوئی چوڑیوں کو پلنگ کے ساتھ توڑ دو،
ਏਤੇ ਵੇਸ ਕਰੇਦੀਏ ਮੁੰਧੇ ਸਹੁ ਰਾਤੋ ਅਵਰਾਹਾ ॥ اے مسحور عورت! تیری اتنی زیب و زینت کے باوجود بھی تیرا مالک شوہر کسی غیر کی محبت میں رنگین ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top