Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 296

Page 296

ਗਿਆਨੁ ਸ੍ਰੇਸਟ ਊਤਮ ਇਸਨਾਨੁ ॥ افضل علم، سب سے بہترین غسل،
ਚਾਰਿ ਪਦਾਰਥ ਕਮਲ ਪ੍ਰਗਾਸ ॥ چاروں چیزیں (مذہب، زمین، کام، نجات)، دل کے کنول کا کھلنا،
ਸਭ ਕੈ ਮਧਿ ਸਗਲ ਤੇ ਉਦਾਸ ॥ سب میں رہتے ہوئے سب سے قریب رہنا،
ਸੁੰਦਰੁ ਚਤੁਰੁ ਤਤ ਕਾ ਬੇਤਾ ॥ خوبصورتی، ذہانت اور فلسفی،
ਸਮਦਰਸੀ ਏਕ ਦ੍ਰਿਸਟੇਤਾ ॥ ایک جیسا برتاؤ کرنے والا اور ایک نظر سے رب کو دیکھنا،
ਇਹ ਫਲ ਤਿਸੁ ਜਨ ਕੈ ਮੁਖਿ ਭਨੇ ॥ اے نانک! یہ تمام پھل اسے ملتے ہیں،
ਗੁਰ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਬਚਨ ਮਨਿ ਸੁਨੇ ॥੬॥ وہ جو اپنے منہ سے (سکونِ دل) کی خوشی کے جوہر کا ذکر کرتا ہے اور گرو کے الفاظ اور اپنے دل سے رب کے نام کی شان کو سنتا ہے۔
ਇਹੁ ਨਿਧਾਨੁ ਜਪੈ ਮਨਿ ਕੋਇ ॥ کوئی بھی انسان اس خوبیوں کے خزانے کا دل سے ذکر کرتا ہے،
ਸਭ ਜੁਗ ਮਹਿ ਤਾ ਕੀ ਗਤਿ ਹੋਇ ॥ اس کی تمام یوگوں میں رفتار ہوجاتی ہے۔
ਗੁਣ ਗੋਬਿੰਦ ਨਾਮ ਧੁਨਿ ਬਾਣੀ ॥ یہ بات گوبند کی شان اور نام کی آواز ہے،
ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ੍ਰ ਬੇਦ ਬਖਾਣੀ ॥ جس کے بارے میں اسمرتیوں، شاستر اور وید بیان کرتے ہیں۔
ਸਗਲ ਮਤਾਂਤ ਕੇਵਲ ਹਰਿ ਨਾਮ ॥ تمام متوں(مذاہب) کا نچوڑ واہے گرو کا نام ہی ہے۔
ਗੋਬਿੰਦ ਭਗਤ ਕੈ ਮਨਿ ਬਿਸ੍ਰਾਮ ॥ یہ نام گووند کے عقیدت مند کے دل میں بستا ہے۔
ਕੋਟਿ ਅਪ੍ਰਾਧ ਸਾਧਸੰਗਿ ਮਿਟੈ ॥ کروڑوں ہی جرائم سنتوں کی صحبت سے ختم ہوجاتے ہیں۔
ਸੰਤ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਜਮ ਤੇ ਛੁਟੈ ॥ سنتوں کی مہربانی سے انسان موت کے دیوتا سے آزاد ہو جاتا ہے۔
ਜਾ ਕੈ ਮਸਤਕਿ ਕਰਮ ਪ੍ਰਭਿ ਪਾਏ ॥ اے نانک! جس شخص کے سر پر واہے گرو نے تقدیر لکھ دیا ہے،
ਸਾਧ ਸਰਣਿ ਨਾਨਕ ਤੇ ਆਏ ॥੭॥ وہی شخص سادھو کی پناہ میں آتا ہے۔
ਜਿਸੁ ਮਨਿ ਬਸੈ ਸੁਨੈ ਲਾਇ ਪ੍ਰੀਤਿ ॥ وہ شخص جس کے دل میں (سکھمنی) داخل ہوتا ہے اور جو اسے پیار سے سنتا ہے۔
ਤਿਸੁ ਜਨ ਆਵੈ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਚੀਤਿ ॥ وہی ہری پرمیشور کو یاد کرتا ہے۔
ਜਨਮ ਮਰਨ ਤਾ ਕਾ ਦੂਖੁ ਨਿਵਾਰੈ ॥ اس کی پیدائش اور موت کی تکلیف ختم ہوجاتی ہے۔
ਦੁਲਭ ਦੇਹ ਤਤਕਾਲ ਉਧਾਰੈ ॥ وہ اس مشکل سے حاصل ہونے والے جسم کو فوری خرابی سے بچالیتا ہے۔
ਨਿਰਮਲ ਸੋਭਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਤਾ ਕੀ ਬਾਨੀ ॥ اس کا حسن پاکیزہ ہے اور اس کی بات امرت کی طرح ہوتی ہے۔
ਏਕੁ ਨਾਮੁ ਮਨ ਮਾਹਿ ਸਮਾਨੀ ॥ ایک رب کا نام ہی اس کے ذہن میں سمایا رہتا ہے۔
ਦੂਖ ਰੋਗ ਬਿਨਸੇ ਭੈ ਭਰਮ ॥ دکھ، بیماری، خوف اور شک و شبہ اس سے دور ہوجاتے ہیں۔
ਸਾਧ ਨਾਮ ਨਿਰਮਲ ਤਾ ਕੇ ਕਰਮ ॥ اس کا نام سادھو ہو جاتا ہے اور اس کے اعمال صالح ہوتے ہیں۔
ਸਭ ਤੇ ਊਚ ਤਾ ਕੀ ਸੋਭਾ ਬਨੀ ॥ اس کی شان اعلیٰ ہو جاتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਇਹ ਗੁਣਿ ਨਾਮੁ ਸੁਖਮਨੀ ॥੮॥੨੪॥ اے نانک! ان خوبیوں کی وجہ سے (واہے گرو کے) اس کلام کا نام سکھمنی ہے۔
ਥਿਤੀ ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ تھیٹی گؤڑی محلہ
ਸਲੋਕੁ ॥ شلوک
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ پرمیشور ایک ہے، جے ست گرو کی مہربانی سے پایا جا سکتا ہے۔
ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਪੂਰਿਆ ਸੁਆਮੀ ਸਿਰਜਨਹਾਰੁ ॥ اس دنیا کا خالق رب پانی، زمین اور آسمان میں ہر جگہ موجود ہے۔
ਅਨਿਕ ਭਾਂਤਿ ਹੋਇ ਪਸਰਿਆ ਨਾਨਕ ਏਕੰਕਾਰੁ ॥੧॥ اے نانک! سب کا مالک ایک رب، مختلف طریقوں سے پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی
ਏਕਮ ਏਕੰਕਾਰੁ ਪ੍ਰਭੁ ਕਰਉ ਬੰਦਨਾ ਧਿਆਇ ॥ رب ایک ہی ہے اور اس ایک رب کی ہی عبادت کرو اور اسے ہی یاد کرنا چاہیے۔
ਗੁਣ ਗੋਬਿੰਦ ਗੁਪਾਲ ਪ੍ਰਭ ਸਰਨਿ ਪਰਉ ਹਰਿ ਰਾਇ ॥ اس گووند گوپال کی تعریف کرو اور شکل و صورت سے پاک رب کی پناہ لو۔
ਤਾ ਕੀ ਆਸ ਕਲਿਆਣ ਸੁਖ ਜਾ ਤੇ ਸਭੁ ਕਛੁ ਹੋਇ ॥ نجات اور خوشی حاصل کرنے کے لیے، اس میں اپنی امید رکھو، جس کے حکم سے سب کچھ ہوتا ہے۔
ਚਾਰਿ ਕੁੰਟ ਦਹ ਦਿਸਿ ਭ੍ਰਮਿਓ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥ میں نے چاروں کونوں اور دسوں سمتوں میں گھوم کر دیکھ لیا ہے، اس (پرمیشور) کے سوا دوسرا(محافظ) نہیں ہے۔
ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸੁਨੇ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਕਰਉ ਬੀਚਾਰੁ ॥ "(اے انسان!) وید، پران اور اسمرتیاں سن کر میں نے ان پر کئی طریقے سے غور و فکر کیا ہے۔
ਪਤਿਤ ਉਧਾਰਨ ਭੈ ਹਰਨ ਸੁਖ ਸਾਗਰ ਨਿਰੰਕਾਰ ॥ صرف غیر متشکل رب ہی گنہ گاروں کا نجات دہندہ، خوف کو ختم کرنے والا اور خوشی کا سمندر ہے۔
ਦਾਤਾ ਭੁਗਤਾ ਦੇਨਹਾਰੁ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਇ ॥ رب ہی داتا، سکھ دینے والا اور ہدیہ عطا کرنے والا ہے۔ اس (رب) کے سوا دوسرا کوئی نہیں۔
ਜੋ ਚਾਹਹਿ ਸੋਈ ਮਿਲੈ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਗੁਨ ਗਾਇ ॥੧॥ اے نانک! خدا کی حمد و ثنا بیان کرنے سے انسان کو سب کچھ ملتا ہے، جس کی وہ چاہت کرتا ہے۔
ਗੋਬਿੰਦ ਜਸੁ ਗਾਈਐ ਹਰਿ ਨੀਤ ॥ اے میرے دوست!ہمیشہ ہی گووند کی تعریف کرنی چاہیے۔
ਮਿਲਿ ਭਜੀਐ ਸਾਧਸੰਗਿ ਮੇਰੇ ਮੀਤ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اچھی صحبت میں مل کر اس رب کی زبانی عبادت کرنی چاہیے۔
ਸਲੋਕੁ ॥ شلوک
ਕਰਉ ਬੰਦਨਾ ਅਨਿਕ ਵਾਰ ਸਰਨਿ ਪਰਉ ਹਰਿ ਰਾਇ ॥ واہے گرو کو بار بار سلام کر اور اس رب کی پناہ میں آؤ۔
ਭ੍ਰਮੁ ਕਟੀਐ ਨਾਨਕ ਸਾਧਸੰਗਿ ਦੁਤੀਆ ਭਾਉ ਮਿਟਾਇ ॥੨॥ اے نانک! اچھی صحبت کرنے سے دنیا کی ناسمجھی اور توحید سے اختلاف مٹ جاتا ہے اور تمام وہم فنا ہو جاتے ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی
ਦੁਤੀਆ ਦੁਰਮਤਿ ਦੂਰਿ ਕਰਿ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਕਰਿ ਨੀਤ ॥ دوسرا- اپنی کم عقلی کو چھوڑ کر ہمیشہ ہی گرو کی خدمت کرنی چاہیے۔
ਰਾਮ ਰਤਨੁ ਮਨਿ ਤਨਿ ਬਸੈ ਤਜਿ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਲੋਭੁ ਮੀਤ ॥ اے دوست! خواہش، غصہ اور لالچ کو چھوڑ کر، رام کے نام کی شکل میں جوہر آپ کی روح اور جسم میں بس جائے گا۔
ਮਰਣੁ ਮਿਟੈ ਜੀਵਨੁ ਮਿਲੈ ਬਿਨਸਹਿ ਸਗਲ ਕਲੇਸ ॥ تمہاری موت مٹ جائے گی اور زندگی مل جائے گی اور تمہارے سارے غم اور پریشانیاں ختم ہو جائیں گی۔
ਆਪੁ ਤਜਹੁ ਗੋਬਿੰਦ ਭਜਹੁ ਭਾਉ ਭਗਤਿ ਪਰਵੇਸ ॥ اپنا غرور چھوڑ کر گووند کی عبادت کرو، رب کی خدمت ذہن میں داخل ہو جائے گی۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top