Page 98
ਥਿਰੁ ਸੁਹਾਗੁ ਵਰੁ ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਜਨ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰੇਮ ਸਾਧਾਰੀ ਜੀਉ ॥੪॥੪॥੧੧॥
॥੪॥੪॥੧੧॥تھِرُ سُہاگُ ۄرُ اگمُ اگوچرُ جن نانک پ٘ریم سادھاریِ جیِءُ
لفظی معنی: ۔ جِت گھر ۔ جِس دِل میں (2) منگل ۔ خُوشی (3) و نور ۔ خُوشیاں (4) انند ۔ سُکھ ۔ تتے گھر ۔ اُسی گھر ۔۔ گُنونتی ۔ گُنوان ۔ بااوصاف ۔ (2) سیونت ۔ شریفانہ عادات ۔ (3) سوہاگن ۔خاوند والی ۔خاوند کی پِیاری ۔ (4) رُوپ ونت۔ خُوبصُورت ۔ (5) سُگھڑ ۔ سمجھدار ۔ (6) پچکھن۔ دانشمند (7) اچارونت۔ نیک چلن ۔ پردھان۔ سماج میں مقبُول ۔ (9) گیانے ۔علمت ۔سمجھداری (۔0) کُلونتی ۔خاندانی ۔ سبھرائی ۔ بھراواں والی ۔ با وقار (3)۔ مہِما ۔ شُہرت ۔ (2) اگوچر۔ اِنسانی رسائی سے بعِید (3) اگم ۔ اِنسانی رسائی سے بعید ۔ (4) سادھاری ۔ باآسرا۔ باسہارا ۔
ترجُمہ: جِس دِل میں خُدا وند کریم نے خُوش نصیبی عِنایت فرمائی ۔ اُسکے دِل میں اِلہٰی صِفت صلاح ہوتی ہے۔ اور اُس دِل میں رُوحانی خُوشیاں اچھی لگتی ہیں ۔ جِس سے خُدا نے رُوحانی خُوبصُورتی عِنایت فرمائی ہے ۔ ۔ وہی با اوصاف بُلند قِسمت با اولد نیک سِیرت با وقار زوجہ ہے ۔ اور اُسکی زِندگی اچھی ہو جاتی ہے ۔ وہی نیک دِل با شعُور بُلند خیال ہے (2) وہی نیک چلن مقبُول خُدا سے شِراکت بدولت تمام رُوحانی اوصاف اُسکی زِندگی کو خُوبصُورت بنا دیتے ہیں ۔ اور وہ اُونچے خاندان والا اور با وقار ہوجاتا ہے ۔ (3) اُسکی شُہرت و عظمت بیان سے باہر ہے ۔ جِسے خُدا نے اپنے گلے لگا لیا ۔ خُدا نے جو اِنسانی رسائی سے بُلند و بالا بیان سے بعِید قائم دائم آقا ہوجاتا ہے خادِم نانک پِیار۔ پِریم اُسکے لیئے مددگار ہو جاتا ہے ۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਖੋਜਤ ਖੋਜਤ ਦਰਸਨ ਚਾਹੇ ॥ ਭਾਤਿ ਭਾਤਿ ਬਨ ਬਨ ਅਵਗਾਹੇ ॥ ਨਿਰਗੁਣੁ ਸਰਗੁਣੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਮੇਰਾ ਕੋਈ ਹੈ ਜੀਉ ਆਣਿ ਮਿਲਾਵੈ ਜੀਉ ॥੧॥ ਖਟੁ ਸਾਸਤ ਬਿਚਰਤ ਮੁਖਿ ਗਿਆਨਾ ॥ ਪੂਜਾ ਤਿਲਕੁ ਤੀਰਥ ਇਸਨਾਨਾ ॥ ਨਿਵਲੀ ਕਰਮ ਆਸਨ ਚਉਰਾਸੀਹ ਇਨ ਮਹਿ ਸਾਂਤਿ ਨ ਆਵੈ ਜੀਉ ॥੨॥ ਅਨਿਕ ਬਰਖ ਕੀਏ ਜਪ ਤਾਪਾ ॥ ਗਵਨੁ ਕੀਆ ਧਰਤੀ ਭਰਮਾਤਾ ॥ ਇਕੁ ਖਿਨੁ ਹਿਰਦੈ ਸਾਂਤਿ ਨ ਆਵੈ ਜੋਗੀ ਬਹੁੜਿ ਬਹੁੜਿ ਉਠਿ ਧਾਵੈ ਜੀਉ ॥੩॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮੋਹਿ ਸਾਧੁ ਮਿਲਾਇਆ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਸੀਤਲੁ ਧੀਰਜੁ ਪਾਇਆ ॥ ਪ੍ਰਭੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ਬਸਿਆ ਘਟ ਭੀਤਰਿ ਹਰਿ ਮੰਗਲੁ ਨਾਨਕੁ ਗਾਵੈ ਜੀਉ ॥੪॥੫॥੧੨॥
ماجھ مہلا ੫॥
॥کھوجت کھوجت درسن چاہے
॥بھاتِ بھاتِ بن بن اۄگاہے
॥੧॥نِرگُنھُ سرگُنھُ ہرِ ہرِ میرا کوئیِ ہےَ جیِءُ آنھِ مِلاۄےَ جیِءُ
॥کھٹُ ساست بِچرت مُکھِ گِیانا
॥پوُجا تِلکُ تیِرتھ اِسنانا
॥੨॥نِۄلیِ کرم آسن چئُراسیِہ اِن مہِ ساںتِ ن آۄےَ جیِءُ
॥انِک برکھ کیِۓ جپ تاپا
॥گۄنُ کیِیا دھرتیِ بھرماتا
॥੩॥اِکُ کھِنُ ہِردےَ ساںتِ ن آۄےَ جوگیِ بہُڑِ بہُڑِ اُٹھِ دھاۄےَ جیِءُ
॥کرِ کِرپا موہِ سادھُ مِلائِیا
॥منُ تنُ سیِتلُ دھیِرجُ پائِیا
॥੪॥੫॥੧੨॥پ٘ربھُ ابِناسیِ بسِیا گھٹ بھیِترِ ہرِ منّگلُ نانکُ گاۄےَ جیِءُ
لفظی معنی:۔ کھوجت کھوجت ۔ تلاش کرتے کرتے ۔ (2) درشن چاہے ۔ دِیدار کی خواہِش ہوئی ۔ (3) بھانت بھانت۔ طرح طرح کے (4) اوگاہے ۔تلاش کیئے ۔ پِھرتے رہے ۔ (5) نِرگُن ۔ واحِد خُدا ۔(6) سرگُن ۔ خُدا کا وہ وصف جب ذرہ زرہ اُسکے نُور سے روشن ہے ۔ ۔ کھٹ شاست ۔۔چھ شاستر (2) بِچرت ۔ وِیچار کرتے ہیں (3) مُکھ گِیانا۔ زبان سے عِلم کا (4) نولی کرم۔ جو گیوں کی جِسمانی ورزش (2) بر کھ ۔ برس۔ سال (2) گون۔ مُسافری کرنا ۔ (3) بھرماتا۔ سفر کرنا ۔ بہوڑ بہوڑ ۔ دوبارہ دوبارہ ۔ سادھ ۔ پاکدامن ۔ گھٹ۔ دِل ۔ منگل ۔خُوشی ۔
ترجُمہ:اِنسان اِلہٰی تلاش میں جنگلوں اور پہاڑوں میں خُدا کے دِیدار کے لیۓ اور سکُون کے لیئے پِھرتا ہے ۔جو تِینوں دُنیاوی اوصاف سے بُلند تر بھی ہے ۔ اور تِینوں اوصاف یعنی رجو ستو اور تمو میں بھی ہے ۔ خواہِش کہ کوئی ایسا ہو جو اُسے اِلہٰی میلاپ کرائے ۔
بہُت سے چھ شاشتروں کی وِچار کرتے ہیں ۔ اور اُن کا اُپدیش و واعظ بھی سُناتے ہیں۔ دیوتاؤں کی پرستش بھی کرتے ہیں پیشانی پر تِلک لگاتے ہیں اور زِیارت کرتے ہیں ۔ جوگیوں کے کرم نیولی وغیرہ کرتے ہیں ۔ اور چوراسی آسن کرتے ہیں مگر ایسا کرنے سے سکُون حاصِل نہ ہوگا ۔(2) انیک سال جپ تپ کیا اور ساری زمین پر پِھرتے رہے ۔ مگر سکُون پِھر بھی نہیں مِلا اور دوبارہ اُسکے ِپیچھے پِھرتے رہے ۔(3) خُدا نے اپنی کرم و عِنایت سے میرا ایک عارف سے میلاپ کرایا ۔ جِس سے دِل کو سکُون اور شانتی میسر ہُوئی ۔ خُدا دِل میں بسا اور نانک اِلہٰی خُوشی حمد و ثناہ کے گیت گاتا ہے ۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਅਪਰੰਪਰ ਦੇਵਾ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਅਲਖ ਅਭੇਵਾ ॥ ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਗੋਪਾਲ ਗੋਬਿੰਦਾ ਹਰਿ ਧਿਆਵਹੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਾਤੀ ਜੀਉ ॥੧॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਧੁਸੂਦਨੁ ਨਿਸਤਾਰੇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੰਗੀ ਕ੍ਰਿਸਨ ਮੁਰਾਰੇ ॥ ਦਇਆਲ ਦਮੋਦਰੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਈਐ ਹੋਰਤੁ ਕਿਤੈ ਨ ਭਾਤੀ ਜੀਉ ॥੨॥ ਨਿਰਹਾਰੀ ਕੇਸਵ ਨਿਰਵੈਰਾ ॥ ਕੋਟਿ ਜਨਾ ਜਾ ਕੇ ਪੂਜਹਿ ਪੈਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਿਰਦੈ ਜਾ ਕੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸੋਈ ਭਗਤੁ ਇਕਾਤੀ ਜੀਉ ॥੩॥ ਅਮੋਘ ਦਰਸਨ ਬੇਅੰਤ ਅਪਾਰਾ ॥ ਵਡ ਸਮਰਥੁ ਸਦਾ ਦਾਤਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਜਪੀਐ ਤਿਤੁ ਤਰੀਐ ਗਤਿ ਨਾਨਕ ਵਿਰਲੀ ਜਾਤੀ ਜੀਉ ॥੪॥੬॥੧੩॥
੫॥ماجھ مہلا
پارب٘رہم اپرنّپر دیۄا
॥اگم اگوچر الکھ ابھیۄا
॥੧॥دیِن دئِیال گوپال گوبِنّدا ہرِ دھِیاۄہُ گُرمُکھِ گاتیِ جیِءُ
॥گُرمُکھِ مدھُسوُدنُ نِستارے
॥گُرمُکھِ سنّگیِ ک٘رِسن مُرارے
॥੨॥دئِیال دمودرُ گُرمُکھِ پائیِئےَ ہورتُ کِتےَ ن بھاتیِ جیِءُ
॥نِرہاریِ کیسۄ نِرۄیَرا
॥کوٹِ جنا جا کے پوُجہِ پیَرا
॥੩॥گُرمُکھِ ہِردےَ جا کےَ ہرِ ہرِ سوئیِ بھگتُ اِکاتیِ جیِءُ
॥اموگھ درسن بیئنّت اپارا
॥ۄڈ سمرتھُ سدا داتارا
॥੪॥੬॥੧੩॥گُرمُکھِ نامُ جپیِئےَ تِتُ تریِئےَ گتِ نانک ۄِرلیِ جاتیِ جیِءُ
لفظی معنی:۔ پار برہم۔ بُلند پایہ رُوحانی ہستی ۔خُدا ۔ (2) اپرنپر ۔ لا محدُود ۔ (3) الکھ ۔ حِساب نہ ہو سکے جِسکا (4) ابھیوا۔ جِس کا راز معلُوم نہ ہوسکے ۔(5) گتی ۔نِجات ۔ مدھ سُودن ۔ خُدا (6) سنگی ۔ساتھی ۔ (3) کِرشن مُراری ۔ مُراد خُدا (4) دمودر ۔ مُراد خُدا (6) نرہاری ۔ جو کُچھ نہیں کھاتا ۔ کیسوا۔ لمبے بالوں والا ۔ (2) نرویرا ۔ جِسکی کِسی سے دُشمنی نہیں ۔(3) اموکھ درشن ۔ نایاب دِیدار ۔ (4)
ترجُمہ:کامیابیاں عِنایت فرمانے والا لا محدُود خُدا جِس تک اِنسانی رسائی نا مُمکِن ہے۔ جِسے بیان نہیں کیا جا سکتا اور حِساب کِتاب سے بعِید ہے ۔ جو ایک راز ہے جِسکا کِسی کو بھید نہیں ۔ جو لاچاروں ،مجبوروں اور غرِیبوں پر مہربان ہے ۔ مُرشد کے وسِیلے سے اُسکی حمد و ثناہ کرؤ جو بُلند رُوحانیت عِنایت کرنیوالا ہے ۔ وہ مُرشد کے وسِیلے سے کامیابیاں دیتا ہے ۔ اور ہمیشہ اور دائمی ساتھی ہے ۔ مہربان ہے رحمان الرحیم ہے وہ کِسی اور طرِیقے سے نہیں مِل سکتا ۔ (2) جو بِلا دُشمن اور کُچھ کھاتا نہیں جِسکی کروڑوں لوگ پرستش کرتے ہیں ۔ مُرشد کے وسِیلے سے جِسکے دِل میں بس جاتا ہے وہ اِنسان خُدا کا شہدائی اور دلدادہ ہوجاتا ہے ۔(3) جِسکا دِیدار براور ہے جو اعداد و شُمار سے بالا ہے ۔ جِسکی ہستی لا محدُود ہے ۔ جو بُلند عظمت اور نِعمتیں عِنایت کرنیوالا ہے ۔ اگر مُرشد کی وساطت سے اُسکی حمد و ثناہ کیجائے تو اُسکے نام کی برکت سے زِندگی کامیاب ہو جاتی ہے ۔ اے نانک یہ بُلند رُوحانی عظمت کِسی کو ہی حاصِل ہوتی ہے ۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਕਹਿਆ ਕਰਣਾ ਦਿਤਾ ਲੈਣਾ ॥ ਗਰੀਬਾ ਅਨਾਥਾ ਤੇਰਾ ਮਾਣਾ ॥ ਸਭ ਕਿਛੁ ਤੂੰਹੈ ਤੂੰਹੈ ਮੇਰੇ ਪਿਆਰੇ ਤੇਰੀ ਕੁਦਰਤਿ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਈ ਜੀਉ ॥੧॥ ਭਾਣੈ ਉਝੜ ਭਾਣੈ ਰਾਹਾ ॥ ਭਾਣੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਾਵਾਹਾ ॥ ਭਾਣੈ ਭਰਮਿ ਭਵੈ ਬਹੁ ਜੂਨੀ ਸਭ ਕਿਛੁ ਤਿਸੈ ਰਜਾਈ ਜੀਉ ॥੨॥ ਨਾ ਕੋ ਮੂਰਖੁ ਨਾ ਕੋ ਸਿਆਣਾ ॥ ਵਰਤੈ ਸਭ ਕਿਛੁ ਤੇਰਾ ਭਾਣਾ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਬੇਅੰਤ ਅਥਾਹਾ ਤੇਰੀ ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ਜੀਉ ॥੩॥ ਖਾਕੁ ਸੰਤਨ ਕੀ ਦੇਹੁ ਪਿਆਰੇ ॥ ਆਇ ਪਇਆ ਹਰਿ ਤੇਰੈ ਦੁਆਰੈ ॥ ਦਰਸਨੁ ਪੇਖਤ ਮਨੁ ਆਘਾਵੈ ਨਾਨਕ ਮਿਲਣੁ ਸੁਭਾਈ ਜੀਉ ॥੪॥੭॥੧੪॥
੫॥ماجھ مہلا
॥کہِیا کرنھا دِتا لیَنھا
॥گریِبا اناتھا تیرا مانھا
॥੧॥سبھ کِچھُ توُنّہےَ توُنّہےَ میرے پِیارے تیریِ کُدرتِ کءُ بلِ جائیِ جیِءُ
॥بھانھےَ اُجھڑ بھانھےَ راہا
॥بھانھےَ ہرِ گُنھ گُرمُکھِ گاۄاہا
॥੨॥بھانھےَ بھرمِ بھۄےَ بہُ جوُنیِ سبھ کِچھُ تِسےَ رجائیِ جیِءُ
॥نا کو موُرکھُ نا کو سِیانھا
॥ۄرتےَ سبھ کِچھُ تیرا بھانھا
॥੩॥اگم اگوچر بیئنّت اتھاہا تیریِ کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ جیِءُ
॥کھاکُ سنّتن کیِ دیہُ پِیارے
॥آءِ پئِیا ہرِ تیرےَ دُیارےَ
॥੪॥੭॥੧੪॥درسنُ پیکھت منُ آگھاۄےَ نانک مِلنھُ سُبھائیِ جیِءُ
لفظی معنی:۔ قُدرت ۔ طاقت ۔ اُوجہڑ ۔ غلط راستہ ۔ بھائے ۔ رضا ۔ بھرم۔شک و شبہ ۔ (2) اتھاہا۔ بے اندازہ ۔ (3) خاک ۔ دُھول ۔مٹی(4) پیکھت ۔ دیکھتے ہیں ۔ آگھاوے ۔ بُھوک مِٹ جائے ۔
ترجُمہ:اے خُدا جو تُو فرمان کرتا ہے وہی کرتے ہیں جاندار ۔ غرِیبوں اور عاجِزوں کو تُمہارا ہی سہارا ہے ۔ اے خُدا تیرا دِیا ہُوا ہمیں مِلتا ہے ۔ اے میرے پِیارے سبھ کُچھ تُو ہی ہے تیرے کائِنات اور تیری طاقت پر قُرمان ہُوں میں ۔۔ تیرے رضا فرمان سے اِنسان غلط راستہ اختیار کرتا ہے اور تیری رضا سے ہی صراط مُستقِیم ۔ تیری رضا سے ہی تیری حمد و ثناہ مُرشد کراتا ہے ۔ تیری رضا سے ہی اِنسان وہم و گُمان میں تناسُخ میں بھٹکتا ہے ۔(2) ناہی کوئی کم عقل اور نادان ۔ ناہی دانشمند جو کُچھ ہو رہا ہے تیری رضا میں ہو رہا ہے ۔ اے خُدا تُو اِنسان رسائی سے بُلند تر ہے نہ تُو بیان ہو سکتا ہے تُو اعداد و شُمار سے باہِر ہے اور نہ تیری سنجِیدگی کا پتہ چلتا ہے تیری قدر ومُنزلت بیان سے باہِر ہے (3) اے میرے پِیارے عارفان کی دُھول دِیجیئے ۔ میں تیرے در پر آیا ہُوں تیرے دِیدار سے بُھوک پِیاس مِٹ گئی دِل سیر ہو گیا ۔ اے نانک اُسکی رضا و رُغبت سے ہی میلاپ ہوتا ہے
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਦੁਖੁ ਤਦੇ ਜਾ ਵਿਸਰਿ ਜਾਵੈ ॥ ਭੁਖ ਵਿਆਪੈ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਧਾਵੈ ॥ ਸਿਮਰਤ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਸੁਹੇਲਾ ਜਿਸੁ ਦੇਵੈ ਦੀਨ ਦਇਆਲਾ ਜੀਉ ॥੧॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਰਾ ਵਡ ਸਮਰਥਾ ॥
੫॥ ماجھ مہلا
॥دُکھُ تدے جا ۄِسرِ جاۄےَ
॥بھُکھ ۄِیاپےَ بہُ بِدھِ دھاۄےَ
॥੧॥سِمرت نامُ سدا سُہیلا جِسُ دیۄےَ دیِن دئِیالا جیِءُ
॥ستِگُرُ میرا ۄڈ سمرتھا