Page 90
ਮਃ ੩ ॥ ਸਬਦਿ ਰਤੀ ਸੋਹਾਗਣੀ ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਭਾਇ ਪਿਆਰਿ ॥ ਸਦਾ ਰਾਵੇ ਪਿਰੁ ਆਪਣਾ ਸਚੈ ਪ੍ਰੇਮਿ ਪਿਆਰਿ ॥ ਅਤਿ ਸੁਆਲਿਉ ਸੁੰਦਰੀ ਸੋਭਾਵੰਤੀ ਨਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਸੋਹਾਗਣੀ ਮੇਲੀ ਮੇਲਣਹਾਰਿ ॥੨॥
੩॥مਃ
॥سبدِ رتیِ سوہاگنھیِ ستِگُر کےَ بھاءِ پِیارِ
॥سدا راۄے پِرُ آپنھا سچےَ پ٘ریمِ پِیارِ
॥اتِ سُیالِءُ سُنّدریِ سوبھاۄنّتیِ نارِ
॥੨॥نانک نامِ سوہاگنھیِ میلیِ میلنھہارِ
لفظی معنی:۔شبدرتی۔ کلام میں محُبت (2) سوہاگنی ۔خُوش قِسمت (3) بھاے ۔ پِیار میں (4) سو آلیؤ ۔ خُوبصُورت (5) ات۔ نِہایت (6) سوبھاونتی ۔نیک شُہرت.
ترجُمہ:۔سچے مُرشد کا پِیارا ، پِیار سے اور سبق کے پِیار سے ایسا ہے جیسے ایک خاوند کی پِیاری عورت جو اپنے سُہاگ کی پِیار ی ہے ۔ جو اپنے سچے پِریم پِیار سے اپنے خاوند سے پِیار بھری زِندگی بسر کرتی ہے ۔ وہ نِہایت خُوبصُورت خُوبرو اور باوقار اور بُلند عظمت ہے ۔ اے نانک نام سے ہی اِنسان کی خُوبصُورتی خُوبروئی ہے اور مِلا نیوالا اُسے اپنے ساتھ مِلا لیتا ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਤੇਰੀ ਸਭ ਕਰਹਿ ਉਸਤਤਿ ਜਿਨਿ ਫਾਥੇ ਕਾਢਿਆ ॥ ਹਰਿ ਤੁਧਨੋ ਕਰਹਿ ਸਭ ਨਮਸਕਾਰੁ ਜਿਨਿ ਪਾਪੈ ਤੇ ਰਾਖਿਆ ॥ ਹਰਿ ਨਿਮਾਣਿਆ ਤੂੰ ਮਾਣੁ ਹਰਿ ਡਾਢੀ ਹੂੰ ਤੂੰ ਡਾਢਿਆ ॥ ਹਰਿ ਅਹੰਕਾਰੀਆ ਮਾਰਿ ਨਿਵਾਏ ਮਨਮੁਖ ਮੂੜ ਸਾਧਿਆ ॥ ਹਰਿ ਭਗਤਾ ਦੇਇ ਵਡਿਆਈ ਗਰੀਬ ਅਨਾਥਿਆ ॥ ੧੭॥
॥پئُڑیِ
॥ہرِ تیریِ سبھ کرہِ اُستتِ جِنِ پھاتھے کاڈھِیا
॥ہرِ تُدھنو کرہِ سبھ نمسکارُ جِنِ پاپےَ تے راکھِیا
॥ہرِ نِمانھِیا توُنّ مانھُ ہرِ ڈاڈھیِ ہوُنّ توُنّ ڈاڈھِیا
॥ہرِ اہنّکاریِیا مارِ نِۄاۓ منمُکھ موُڑ سادھِیا
॥੧੭॥ہرِ بھگتا دےءِ ۄڈِیائیِ گریِب اناتھِیا
لفظی معنی:اُستت ۔ تِعریف ۔ستائش ۔(2) پھاتھے ۔ پھنسے ہُوئے ۔(3) نمسکار ۔ تعظیم ۔ آداب (4) نیا ۔ بے وقار ۔(5) ڈھاڈھی ۔ زور آور ۔ با قُوت ۔ (4) اہنکاریاں ۔ مغُرُور ۔ (7) ناتھیاں ۔ جِنکا کوئی مالِک نہیں (8)
ترجُمہ:اے خُدا وند کریم تُو پھنسے ہُوئے کو تُو نِکالتا ہے ۔ تیری صِفت صلاح کرتے ہیں ۔ اے خُدا سارے تُجھے سجدہ کرتے ہیں ۔ جِنہیں گُناہوں سے باز رکھتا ہے ۔ اے خُدا تُو بے عِزتوں کی عِزت ہے اور سب سے طاقتور ہے ۔ اے خُدا تُو مغُرُور اور تکبر والوں کو نِیچا دِکھاتا ہے ۔ اور نادانوں اور خُود داروں کو صراط مُستقِیم پر ڈالتا ہے ۔اور غرِیبوں اور ناداروں کو اور اِلہٰی بھگتوں کو عظمت دیتا ہے ۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਭਾਣੈ ਜੋ ਚਲੈ ਤਿਸੁ ਵਡਿਆਈ ਵਡੀ ਹੋਇ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਉਤਮੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਮੇਟਿ ਨ ਸਕੈ ਕੋਇ ॥ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਆਪਣੀ ਤਿਸੁ ਕਰਮਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਕਾਰਣੁ ਕਰਤੇ ਵਸਿ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝੈ ਕੋਇ ॥੧॥
੩॥سلوک مਃ
॥ستِگُر کےَ بھانھےَ جو چلےَ تِسُ ۄڈِیائیِ ۄڈیِ ہوءِ
॥ہرِ کا نامُ اُتمُ منِ ۄسےَ میٹِ ن سکےَ کوءِ
॥کِرپا کرے جِسُ آپنھیِ تِسُ کرمِ پراپتِ ہوءِ
॥੧॥نانک کارنھُ کرتے ۄسِ ہےَ گُرمُکھِ بوُجھےَ کوءِ
لفظی معنی:۔بھانے ۔ چاہت۔ رضا ۔مرضی کے مُطابِق ۔ (2) وڈِھیائی ۔ بُلند عظمت ۔(3) اُتم ۔ نایاب ۔ (4) کرم۔ بخِشِش و عِنایت ۔ (5) کارن ۔ موقعہ ۔سبب.
ترجُمہ:۔جو اِنسان سچے مُرشد کی رضا میں زِندگی بسر کرتا ہے اُسے وقار ، اداب اور عظمت وشُہرت مِلتی ہے ۔ خُدا کی بارگاہ میں ۔ خُدا کی عظمت نام سچ حق وحقیقت دِل میں گھر کر جاتا ہے ۔ جِسے کوئی مِٹا نہیں سکتا۔ جِس پر کرم و عِنایت ہوتی ہے ۔ خُدا اُسے اُسکی بخِشِش سے مِلتا ہے ۔ اے نانک ایسا موقعہ کرتار کے اخیتار میں ہے جِسے کوئی مُرید مُرشد سمجھتا ہے ۔
ਮਃ ੩ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਿਨੀ ਆਰਾਧਿਆ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਲਿਵ ਤਾਰ ॥ ਮਾਇਆ ਬੰਦੀ ਖਸਮ ਕੀ ਤਿਨ ਅਗੈ ਕਮਾਵੈ ਕਾਰ ॥ ਪੂਰੈ ਪੂਰਾ ਕਰਿ ਛੋਡਿਆ ਹੁਕਮਿ ਸਵਾਰਣਹਾਰ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਜਿਨਿ ਬੁਝਿਆ ਤਿਨਿ ਪਾਇਆ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥ ਮਨਮੁਖ ਹੁਕਮੁ ਨ ਜਾਣਨੀ ਤਿਨ ਮਾਰੇ ਜਮ ਜੰਦਾਰੁ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਿਨੀ ਅਰਾਧਿਆ ਤਿਨੀ ਤਰਿਆ ਭਉਜਲੁ ਸੰਸਾਰੁ ॥ ਸਭਿ ਅਉਗਣ ਗੁਣੀ ਮਿਟਾਇਆ ਗੁਰੁ ਆਪੇ ਬਖਸਣਹਾਰੁ ॥੨॥
੩॥مਃ
॥نانک ہرِ نامُ جِنیِ آرادھِیا اندِنُ ہرِ لِۄ تار
॥مائِیا بنّدیِ کھسم کیِ تِن اگےَ کماۄےَ کار
॥پوُرےَ پوُرا کرِ چھوڈِیا ہُکمِ سۄارنھہار
॥گُر پرسادیِ جِنیِ بُجھِیا تِنِ پائِیا موکھ دُیارُ
॥منمُکھ ہُکمُ ن جانھنیِ تِن مارے جم جنّدارُ
॥گُرمُکھِ جِنیِ ارادھِیا تِنیِ ترِیا بھئُجلُ سنّسارُ
॥੨॥سبھِ ائُگنھ گُنھیِ مِٹائِیا گُرُ آپے بکھسنھہارُ
لفظی معنی:۔ اندِن۔ ہر روز (2) لِوتار ۔ لگاتار ۔(3) بندی ۔ خادمہ ۔غُلام (4) ارادھیا ۔ رِیاضت کی ۔ (5) اندِن۔ ہر روز ۔ (6) کماوئے ۔ خِدمت کرتی ہے ۔ (7) پرسادی ۔ مہربانی سے ۔ رِحمت سے ۔ (7) دوار ۔ در ۔دروازہ ۔(8) جندار۔ ظالِم ۔سخت (9) گُنی ۔ وصف سے
ترجُمہ:اے نانک جِس نے لگاتار اِلہٰی نام سچ حق وحقیقت کی رِیاضت کی اِلہٰی خادمہ (دولت) اُسکے زیر کار کرتی ہے ۔ مُراد اُنکی خِدمت کرتی ہے ۔ کامِل مُرشد اُنہیں زِندگی میں ہر لِحاظ سے کامِل اِنسان بناتا ہے ۔ رِحمت مُرشد سے جِنہوں نے اِس بات کو سمجھ لیا اُنہوں نے نِجات پالی ۔ مُرید من حُکم نہیں سمجھتے اُنہیں ظالِم جم پِیٹتے ہیں ۔ جِنہوں نے مُرید کی وساطت سے رِیاضت کی اُنہوں نے اِس عالَم میں کامیاب زِندگی بسر کی ،اوصاف سے تمام بد اوصاف پر قابُو پا یا۔ مُرشد بخشِنے والا ہے ۔ (2)
ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਕੀ ਭਗਤਾ ਪਰਤੀਤਿ ਹਰਿ ਸਭ ਕਿਛੁ ਜਾਣਦਾ ॥ ਹਰਿ ਜੇਵਡੁ ਨਾਹੀ ਕੋਈ ਜਾਣੁ ਹਰਿ ਧਰਮੁ ਬੀਚਾਰਦਾ ॥ ਕਾੜਾ ਅੰਦੇਸਾ ਕਿਉ ਕੀਜੈ ਜਾ ਨਾਹੀ ਅਧਰਮਿ ਮਾਰਦਾ ॥ ਸਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਚੁ ਨਿਆਉ ਪਾਪੀ ਨਰੁ ਹਾਰਦਾ ॥ ਸਾਲਾਹਿਹੁ ਭਗਤਹੁ ਕਰ ਜੋੜਿ ਹਰਿ ਭਗਤ ਜਨ ਤਾਰਦਾ ॥੧੮॥
॥پئُڑیِ
॥ہرِ کیِ بھگتا پرتیِتِ ہرِ سبھ کِچھُ جانھدا
॥ہرِ جیۄڈُ ناہیِ کوئیِ جانھُ ہرِ دھرمُ بیِچاردا
॥کاڑا انّدیسا کِءُ کیِجےَ جا ناہیِ ادھرمِ ماردا
॥سچا ساہِبُ سچُ نِیاءُ پاپیِ نرُ ہاردا
॥੧੮॥سالاہِہُ بھگتہُ کر جوڑِ ہرِ بھگت جن تاردا
لفظی معنی:پرتِیت ۔ بھروسا۔ یقین (2) جیود ۔ اُتنا بڑا (3) دھرم۔ اِنصاف (4) کاڑا۔ فِکر اندیشہ خوف ۔ (5) ادھرم ۔ نااِنصافی (7) سچا ۔دائمی (8) کرجوڑ ۔ہاتھ جوڑ کر عاجِزی و اِنکساری سے ۔
ترجُمہ:صادقان اِلہٰی کو خُدا پر بھروسہ ہے ۔ خُدا پوشیدہ راز دِلی جاننے والا ہے ۔ اُسکا کوئی ثانی نہیں خُدا اِنصاف زیر غور لاتا ہے ۔ لِہذا غم و فِکر کِیوں کریں وہ نا اِنصافی سے سزا نہیں دیتا ۔ وہ سچا حُکمران ہے اور سچا اُسکا اِنصاف ہے ۔ گُناہگار اِنسان شِکست کھاتا ہے ۔ اے صادقان اِلہٰی عاجِزی و اِنکساری سے خُدا کی صِفت صلاح کرؤ ۔ خُدا اپنے عاشِقان کو گُناہوں ،بدکاریوں سے بچاتا ہے ۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਆਪਣੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਮਿਲਿ ਰਹਾ ਅੰਤਰਿ ਰਖਾ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥ ਸਾਲਾਹੀ ਸੋ ਪ੍ਰਭ ਸਦਾ ਸਦਾ ਗੁਰ ਕੈ ਹੇਤਿ ਪਿਆਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਿਸੁ ਮੇਲਿ ਲਏ ਸਾਈ ਸੁਹਾਗਣਿ ਨਾਰਿ ॥੧॥
੩॥سلوک مਃ
॥آپنھے پ٘ریِتم مِلِ رہا انّترِ رکھا اُرِ دھارِ
॥سالاہیِ سو پ٘ربھ سدا سدا گُر کےَ ہیتِ پِیارِ
॥੧॥نانک جِسُ ندرِ کرے تِسُ میلِ لۓ سائیِ سُہاگنھِ نارِ
لفظی معنی:اُر۔ دِل (2) انتر ۔دِ ل میں (3) صالاحی ۔ صِفت (4) گُرکے ہیت ۔ مُرشد کے پِیار کے ذرِیعے (5) سوہاگن ۔ خاوند والی
ترجُمہ:عورت سے تشبِیح دیکر فرماتے ہیں عورت چاہتی ہے کہ ہمیشہ میرے پِیارے سے میرا میلاپ رہے اور اُسے دِل میں بسائے رکُھوں ۔ اُس خُدا کی ہمیشہ ہمیشہ صِفت صلاح مُرشد کے لگائے پِیار سے کرتی رہُوں ۔ اے نانک جِس پر ہو رِحمتِ اِلہٰی اُسے مِلا لیتا ہے۔ وہی خُدا کا پیارا ہے ۔
ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਹਰਿ ਪਾਈਐ ਜਾ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ ਮਾਣਸ ਤੇ ਦੇਵਤੇ ਭਏ ਧਿਆਇਆ ਨਾਮੁ ਹਰੇ ॥ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਮਿਲਾਇਅਨੁ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਤਰੇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਹਜਿ ਸਮਾਇਅਨੁ ਹਰਿ ਆਪਣੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ॥੨॥
੩॥مਃ
॥گُر سیۄا تے ہرِ پائیِئےَ جا کءُ ندرِ کرےءِ
॥مانھس تے دیۄتے بھۓ دھِیائِیا نامُ ہرے
॥ہئُمےَ مارِ مِلائِئنُ گُر کےَ سبدِ ترے
॥੨॥نانک سہجِ سمائِئنُ ہرِ آپنھیِ ک٘رِپا کرے
لفظی معنی:مِلاین۔ مِلائے ہیں (2) سہج۔ سکُون ۔ (3) سمائین ۔ یکسو ہونا۔ دِھیان جمانا ۔(4) ندر۔ نظر عِنایت ۔ مشفقانہ نظر ۔
ترجُمہ:جِس پر خُدا کی مشفقانہ ہے نظر وہ اِنسان سبق مُرشد پر عمل پیرا ہوکر خُدا سے وصل پاتا ہے ۔ خُدا کی یاد سے اِنسان ، اِنسان سے فرِشتہ سِیرت ہو جاتا ہے ۔ خُودی ختم کرکے اور اُس پر عُبُور پا لِیا جِس نے اُسے اپنے ساتھ مِلا لیتا ہے خُدا ۔ اور کلام مُرشد سے کامیابی حاصِل کرتا ہے ۔ اے نانک ۔ خُدا اپنی کرم و عِنایت سے اُسے رُوحانی سکُون عِنایت کرتا ہے
ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਆਪਣੀ ਭਗਤਿ ਕਰਾਇ ਵਡਿਆਈ ਵੇਖਾਲੀਅਨੁ ॥ਆਪਣੀ ਆਪਿ ਕਰੇ ਪਰਤੀਤਿ ਆਪੇ ਸੇਵ ਘਾਲੀਅਨੁ ॥
॥پئُڑیِ
॥ہرِ آپنھیِ بھگتِ کراءِ ۄڈِیائیِ ۄیکھالیِئنُ
॥آپنھیِ آپِ کرے پرتیِتِ آپے سیۄ گھالیِئنُ