Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 855

Page 855

ਪਉੜੀ ॥ ਕੋਈ ਨਿੰਦਕੁ ਹੋਵੈ ਸਤਿਗੁਰੂ ਕਾ ਫਿਰਿ ਸਰਣਿ ਗੁਰ ਆਵੈ ॥ ਪਿਛਲੇ ਗੁਨਹ ਸਤਿਗੁਰੁ ਬਖਸਿ ਲਏ ਸਤਸੰਗਤਿ ਨਾਲਿ ਰਲਾਵੈ ॥
پئُڑیِ ॥
کوئیِ نِنّدکُ ہوۄےَ ستِگُروُ کا پھِرِ سرنھِ گُر آۄےَ ॥
پِچھلے گُنہ ستِگُرُ بکھسِ لۓ ستسنّگتِ نالِ رلاۄےَ ॥
ترجمہ:اگر سچے مرشد کی غیبت کرنے والا واپس مرشد کی پناہ میں آتا ہے ،سچا مرشد اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیتا ہے اور اسے مقدس لوگوں کی صحبت کے ساتھ دوبارہ ملا دیتا ہے۔

ਜਿਉ ਮੀਹਿ ਵੁਠੈ ਗਲੀਆ ਨਾਲਿਆ ਟੋਭਿਆ ਕਾ ਜਲੁ ਜਾਇ ਪਵੈ ਵਿਚਿ ਸੁਰਸਰੀ ਸੁਰਸਰੀ ਮਿਲਤ ਪਵਿਤ੍ਰੁ ਪਾਵਨੁ ਹੋਇ ਜਾਵੈ ॥ ਏਹ ਵਡਿਆਈ ਸਤਿਗੁਰ ਨਿਰਵੈਰ ਵਿਚਿ ਜਿਤੁ ਮਿਲਿਐ ਤਿਸਨਾ ਭੁਖ ਉਤਰੈ ਹਰਿ ਸਾਂਤਿ ਤੜ ਆਵੈ ॥ ਨਾਨਕ ਇਹੁ ਅਚਰਜੁ ਦੇਖਹੁ ਮੇਰੇ ਹਰਿ ਸਚੇ ਸਾਹ ਕਾ ਜਿ ਸਤਿਗੁਰੂ ਨੋ ਮੰਨੈ ਸੁ ਸਭਨਾਂ ਭਾਵੈ ॥੧੩॥੧॥ ਸੁਧੁ ॥
جِءُ میِہِ ۄُٹھےَ گلیِیا نالِیا ٹوبھِیا کا جلُ جاءِ پۄےَ ۄِچِ سُرسریِ سُرسریِ مِلت پۄِت٘رُ پاۄنُ ہوءِ جاۄےَ ॥
ایہ ۄڈِیائیِ ستِگُر نِرۄیَر ۄِچِ جِتُ مِلِئےَ تِسنا بھُکھ اُترےَ ہرِ ساںتِ تڑ آۄےَ ॥
نانک اِہُ اچرجُ دیکھہُ میرے ہرِ سچے ساہ کا جِ ستِگُروُ نو منّنےَ سُ سبھناں بھاۄےَ ॥੧੩॥੧॥ سُدھُ ॥
لفظی معنی:نندک۔ بدگوئی یا برائیاں کرنیوالا ۔ سرن ۔ پناہ۔ گنیہہ۔ بد اوصاف ۔ گناہ ۔ دوش۔ برائیاں۔ میہہ۔ بارش۔ سرسری ۔ گنگا ۔ پاون ۔ پوتر۔ پاک و مقدس۔ ست سنگت۔ صحبت و قرببت پاکدامناں ۔ وڈیائی۔ عطمت و حشمت ۔ نرویر ۔ جسکی کسی کے ساتھ دشمنی نہیں ۔ ترسنا ۔ پیاس۔ تڑ ۔ فوراً ۔ اچرج ۔ حیران کرنیوالے کا ۔ سبھنا ن بھاوے ۔ سب کا پیارا ہو جائے ۔
ترجمہ:جب بارش ہوتی ہے تو ندیوں اور تالابوں کا پانی گنگا میں بہتا ہے۔ گنگا میں بہنے کے بعد ، وہ مقدس اور پاک ہو جاتا ہے ،اسی طرح ، یہ سچے مرشد کی عظمت ہے ، جس کی کسی سے دشمنی نہیں ہے۔ جس سے ملنے سے دنیاوی دولت اور طاقت کی تمام تڑپیں بجھ جاتی ہیں اور انسان خدا کے ساتھ اتحاد کا سکون محسوس کرتا ہے۔
اے نانک ، میرے ابدی خدا کے اس عجوبے کو دیکھو ، جو سچے مرشد کی تعلیمات پر یقین رکھتا ہے ، وہ سب کو پیارا لگتا ہے۔ || 13 || 1 || سدھ ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਬਾਣੀ ਭਗਤਾ ਕੀ ॥ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕੀ ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਐਸੋ ਇਹੁ ਸੰਸਾਰੁ ਪੇਖਨਾ ਰਹਨੁ ਨ ਕੋਊ ਪਈਹੈ ਰੇ ॥ ਸੂਧੇ ਸੂਧੇ ਰੇਗਿ ਚਲਹੁ ਤੁਮ ਨਤਰ ਕੁਧਕਾ ਦਿਵਈਹੈ ਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بِلاۄلُ بانھیِ بھگتا کیِ ॥ کبیِر جیِءُ کیِ
ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ گُرپ٘رسادِ ॥
ایَسو اِہُ سنّسارُ پیکھنا رہنُ ن کوئوُ پئیِہےَ رے ॥
سوُدھے سوُدھے ریگِ چلہُ تُم نتر کُدھکا دِۄئیِہےَ رے ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:پیکھنا۔ کھیل ۔ تماشہ ۔ دکاھئی دیتا ہے ۔ سودھے سودھے ۔ سیدھے سیدھے ۔ ریگ ۔ راستے ۔ سودھے سودھے ریگ ۔ چلہو۔ مراد اے انسان دنیا میں زندگی کا صراط مستقیم اختیا کرؤ۔ نتر ۔ ورنہ ۔ کدھکا ۔ دھکے ملیں گے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:یہ دنیا ایک تماشے (ایک ناٹک) کے طور پر ظاہر ہوتی ہے جس میں کوئی بھی ہمیشہ کے لیے نہیں رہ سکتا۔اے میرے دوست ، صالح زندگی کے سیدھے راستے پر چلو۔ بصورت دیگر ، آپ کو ایک گنہگار راستے (روحانی بگاڑ کے باعث) پر دھکیل دیا جائے گا ۔ || 1 || توقف ||

ਬਾਰੇ ਬੂਢੇ ਤਰੁਨੇ ਭਈਆ ਸਭਹੂ ਜਮੁ ਲੈ ਜਈਹੈ ਰੇ ॥ ਮਾਨਸੁ ਬਪੁਰਾ ਮੂਸਾ ਕੀਨੋ ਮੀਚੁ ਬਿਲਈਆ ਖਈਹੈ ਰੇ ॥੧॥
بارے بوُڈھے ترُنے بھئیِیا سبھہوُ جمُ لےَ جئیِہےَ رے ॥
مانسُ بپُرا موُسا کیِنو میِچُ بِلئیِیا کھئیِہےَ رے ॥੧॥
لفظی معنی:بارے ۔ بچبن ۔ ترنے ۔ جوان۔ جم ۔ موت۔ مانس۔ انسان ۔ بپرا۔ بیچارہ ۔ موسا۔ چوہا۔ میچ۔ موت ۔ بلیئیا۔ بلی (1) ۔
ترجمہ:اے بھائی ، چاہے کوئی بچہ ہو ، بوڑھا ہو یا جوان ، موت ان سب کو لے جاتی ہے۔بے بس انسان کو چوہے کی طرح بنایا گیا ہے۔ موت انسانوں کو اس طرح کھا رہی ہے جیسے بلی چوہے کو کھا رہی ہے۔ || 1 ||

ਧਨਵੰਤਾ ਅਰੁ ਨਿਰਧਨ ਮਨਈ ਤਾ ਕੀ ਕਛੂ ਨ ਕਾਨੀ ਰੇ ॥ ਰਾਜਾ ਪਰਜਾ ਸਮ ਕਰਿ ਮਾਰੈ ਐਸੋ ਕਾਲੁ ਬਡਾਨੀ ਰੇ ॥੨॥
دھنۄنّتا ارُ نِردھن منئیِ تا کیِ کچھوُ ن کانیِ رے ॥
راجا پرجا سم کرِ مارےَ ایَسو کالُ بڈانیِ رے ॥੨॥
لفظی معنی:دھنونتا۔ دولتمند ۔ نروھن ۔ کنگال ۔منئی ۔ جومانے جاتے ہیں ۔ انسان ۔ کچھو ناکافی ۔ کوئی محتاجی نہیں۔ راجا۔ حکمران ۔ پرجا۔ رعیت ۔ رعائیا۔ سم ۔ برابر ۔ کال ۔ موت۔ وڈانی ۔ بھاری طاقتور۔ (2)
ترجمہ:اے بھائی! موت امیر یا غریب پر کوئی خاص توجہ نہیں دیتی۔ موت اتنی طاقتور ہے کہ یہ بادشاہوں اور رعایا کو یکساں طور پر مار دیتی ہے۔ || 2 ||

ਹਰਿ ਕੇ ਸੇਵਕ ਜੋ ਹਰਿ ਭਾਏ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕੀ ਕਥਾ ਨਿਰਾਰੀ ਰੇ ॥ ਆਵਹਿ ਨ ਜਾਹਿ ਨ ਕਬਹੂ ਮਰਤੇ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਸੰਗਾਰੀ ਰੇ ॥੩॥
ہرِ کے سیۄک جو ہرِ بھاۓ تِن٘ہ٘ہ کیِ کتھا نِراریِ رے ॥
آۄہِ ن جاہِ ن کبہوُ مرتے پارب٘رہم سنّگاریِ رے ॥੩॥
لفظی معنی:آویہہ نہ جاہے ۔ آواگون ۔ تناسخ۔ ہر کے سیوک ۔ خدائی خدمتگار ۔ ہربھائے جو محبوب الہٰی ہوگئے ۔ نراری ۔ نرالی ۔ انوکھی ۔ پار برہم سنگاری رے ۔ خدا ان کا ساتھی ہے (3)
ترجمہ:خدا کے عقیدت مندوں کی زندگی کی کہانی انوکھی ہے جو اسے پیارے لگتے ہیں۔اے بھائی! وہ اس دنیا میں نہیں آتے اور نہ جاتے ہیں کیونکہ وہ کبھی روحانی طور پر نہیں مرتے۔ وہ ہمیشہ خدا کے ساتھ رہتے ہیں۔ || 3 ||

ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਲਛਿਮੀ ਮਾਇਆ ਇਹੈ ਤਜਹੁ ਜੀਅ ਜਾਨੀ ਰੇ ॥ ਕਹਤ ਕਬੀਰੁ ਸੁਨਹੁ ਰੇ ਸੰਤਹੁ ਮਿਲਿਹੈ ਸਾਰਿਗਪਾਨੀ ਰੇ ॥੪॥੧॥
پُت٘ر کلت٘ر لچھِمیِ مائِیا اِہےَ تجہُ جیِء جانیِ رے ॥
کہت کبیِرُ سُنہُ رے سنّتہُ مِلِہےَ سارِگپانیِ رے ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:کلتر ۔ عورت ۔ لچی ۔ دولت ۔ تجہو۔ چھوڑو ۔ جیئہ جانی ۔ دل سے پیارے ۔ سارنگ پانی ۔ خدا۔
ترجمہ:اے پیارے بھائی ، بچوں ، بیوی اور دنیاوی دولت کے لیے محبت کو ترک کر دو۔سنو ، اے اولیاؤں ، اس طرح انسان خدا کو پہچانتا ہے ، کبیر کہتے ہیں۔ || 4 || 1 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ ਬਿਦਿਆ ਨ ਪਰਉ ਬਾਦੁ ਨਹੀ ਜਾਨਉ ॥ ਹਰਿ ਗੁਨ ਕਥਤ ਸੁਨਤ ਬਉਰਾਨੋ ॥੧॥
بِلاۄلُ ॥
بِدِیا ن پرءُ بادُ نہیِ جانءُ ॥
ہرِ گُن کتھت سُنت بئُرانو ॥੧॥
لفظی معنی:ودیا ۔ علم ۔ باد۔ بحث ۔ مباحثہ ۔ ہرگن ۔ الہٰی ۔ حمد۔ کتھت ۔ کہنے ۔ سنت ۔ سنتے ۔ بؤرانو۔ پاگل۔دیوناہ ۔ جھلا۔ (1)
ترجمہ:اے بھائی! میں علم کی کتابیں نہیں پڑھتا اور نہ ہی میں بحث مباحث کرنا جانتا ہوں۔میں خدا کی تعریفیں کرنے اور سننے کے لیے پاگل ہوں۔ || 1 ||

ਮੇਰੇ ਬਾਬਾ ਮੈ ਬਉਰਾ ਸਭ ਖਲਕ ਸੈਆਨੀ ਮੈ ਬਉਰਾ ॥ ਮੈ ਬਿਗਰਿਓ ਬਿਗਰੈ ਮਤਿ ਅਉਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرے بابا مےَ بئُرا سبھ کھلک سیَیانیِ مےَ بئُرا ॥
مےَ بِگرِئو بِگرےَ متِ ائُرا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:خلق۔ خلقت ۔ لوگ۔ سییانی ۔ سیانی ۔ دانمشند۔ بگریؤ۔ گمراہ ۔ اور ۔ اور ۔ دوسرے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے عزیز دوستو ، میں بیوقوف ہوں ہاں ، پوری دنیا عقلمند ہے لیکن میں پاگل ہوں۔میں گمراہ ہو گیا ہوں ہوشیار رہو اور میری طرح گمراہ نہ ہو۔ || 1 || توقف ||

ਆਪਿ ਨ ਬਉਰਾ ਰਾਮ ਕੀਓ ਬਉਰਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਜਾਰਿ ਗਇਓ ਭ੍ਰਮੁ ਮੋਰਾ ॥੨॥
آپِ ن بئُرا رام کیِئو بئُرا ॥
ستِگُرُ جارِ گئِئو بھ٘رمُ مورا ॥੨॥
لفظی معنی:جار۔ جلا دیا۔ بھرم۔ مورا۔ میری (2)
ترجمہ:اے دوستو ، میں خود پاگل نہیں ہوا ہوں ، یہ خدا ہے جس نے مجھے پاگل کردیا ہے ،اور سچے مرشد نے میرا وہم و شک دور کردیا۔ || 2 ||

ਮੈ ਬਿਗਰੇ ਅਪਨੀ ਮਤਿ ਖੋਈ ॥ ਮੇਰੇ ਭਰਮਿ ਭੂਲਉ ਮਤਿ ਕੋਈ ॥੩॥
مےَ بِگرے اپنیِ متِ کھوئیِ ॥
میرے بھرمِ بھوُلءُ متِ کوئیِ ॥੩॥
لفظی معنی:بھٹکن ۔ دوڑ دہوپ ۔ گمراہی ۔ بھولؤ۔ گمراہ نہ ہو(3)
ترجمہ:میں بگڑ گیا ہوں میں اپنی عقل کھو چکا ہوں۔میرے جیسا کوئی اور شک میں گمراہ نہ ہو۔ || 3 ||

ਸੋ ਬਉਰਾ ਜੋ ਆਪੁ ਨ ਪਛਾਨੈ ॥ ਆਪੁ ਪਛਾਨੈ ਤ ਏਕੈ ਜਾਨੈ ॥੪॥
سو بئُرا جو آپُ ن پچھانےَ ॥
آپُ پچھانےَ ت ایکےَ جانےَ ॥੪॥
لفظی معنی:سوبئرا۔ دیوناہ وہ ہے ۔ جو آپ نہ پچھانے جیسےاپنے اعمال کے نیک و بد کی تمیز یا پہچان نہیں۔ ایکو جانے ۔ الہٰی وحدت کو سمجھے (4)
ترجمہ:وہ اکیلا پاگل ہے ، جو خود کو (اپنے نفس کو) نہیں سمجھتا۔جو اپنے آپ کو سمجھتا ہے ، وہ ایک خدا کو ہر جگہ موجود محسوس کرتا ہے۔ || 4 ||

ਅਬਹਿ ਨ ਮਾਤਾ ਸੁ ਕਬਹੁ ਨ ਮਾਤਾ ॥ ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਰਾਮੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ॥੫॥੨॥
ابہِ ن ماتا سُ کبہُ ن ماتا ॥
کہِ کبیِر رامےَ رنّگِ راتا ॥੫॥੨॥
لفظی معنی:ابیہہ۔ اب ہی ۔ ماتا ۔محو۔ سو۔ وہ ۔ کبہو۔ کبھی ۔ رامے ۔ رنگ راتا۔ الہٰی پیار میں محو ۔ متاثر ۔
ترجمہ:اگر کوئی انسان اب اس انسانی زندگی میں خدا کی محبت سے خوش نہیں ہے ، تو وہ کبھی بھی الہی محبت کا نشہ نہیں کرے گا۔کبیر کہتا ہے ، میں خدا کی محبت سے سرشار ہوں۔ || 5 || 2 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ ਗ੍ਰਿਹੁ ਤਜਿ ਬਨ ਖੰਡ ਜਾਈਐ ਚੁਨਿ ਖਾਈਐ ਕੰਦਾ ॥ ਅਜਹੁ ਬਿਕਾਰ ਨ ਛੋਡਈ ਪਾਪੀ ਮਨੁ ਮੰਦਾ ॥੧॥
بِلاۄلُ ॥
گ٘رِہُ تجِ بن کھنّڈ جائیِئےَ چُنِ کھائیِئےَ کنّدا ॥
اجہُ بِکار ن چھوڈئیِ پاپیِ منُ منّدا ॥੧॥
لفظی معنی:گریہہ۔ گھر ۔ تج ۔ چھوڑ کر ۔ بن کھنڈ۔ جنگل۔ کندا۔ زمین اگنے والی سبزیاں وغیرہ ۔ بکار۔ بدیاں ۔ برائیاں ۔ پاپی من ۔ گناہگار من ۔ مندا ۔ برا (1)
ترجمہ:اے دوستوں ، یہاں تک کہ اگر ہم اپنے گھروں کو چھوڑ کر جنگلوں میں چلے جائیں ، اور جڑ والی سبزیاں کھا کر زندہ رہیں۔لیکن پھر بھی یہ گنہگار اور شیطانی ذہن اپنے برے کاموں کو نہیں چھوڑتا۔ || 1 ||

ਕਿਉ ਛੂਟਉ ਕੈਸੇ ਤਰਉ ਭਵਜਲ ਨਿਧਿ ਭਾਰੀ ॥ ਰਾਖੁ ਰਾਖੁ ਮੇਰੇ ਬੀਠੁਲਾ ਜਨੁ ਸਰਨਿ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
کِءُ چھُٹءُ کیَسے ترءُ بھۄجل نِدھِ بھاریِ ॥
راکھُ راکھُ میرے بیِٹھُلا جنُ سرنِ تُم٘ہ٘ہاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:چھوٹہو۔ نجات۔ آزادی۔ ترؤ۔ کامیابی ۔ بھوجل۔ ندبھاری ۔ خوفناک زندگی کا سمندر۔ راکھ راکھ ۔ بچاؤ ۔ بچاؤ۔بیٹھلا۔ خدا۔ جن۔ خدمتگار ۔ سرن ۔ پناہ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے خدا ، میں (برائیوں سے) کیسے آزاد ہو سکتا ہوں؟ میں کس طرح اس وسیع خوفناک دنیاوی برائیوں کے سمندر کو پار کر سکتا ہوں؟اے میرے خدا ، میں تیری پناہ میں آیا ہوں ، مجھے ان برائیوں سے بچا۔ || 1 || توقف ||

ਬਿਖੈ ਬਿਖੈ ਕੀ ਬਾਸਨਾ ਤਜੀਅ ਨਹ ਜਾਈ ॥ ਅਨਿਕ ਜਤਨ ਕਰਿ ਰਾਖੀਐ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਲਪਟਾਈ ॥੨॥
بِکھےَ بِکھےَ کیِ باسنا تجیِء نہ جائیِ ॥
انِک جتن کرِ راکھیِئےَ پھِرِ پھِرِ لپٹائیِ ॥੨॥
لفظی معنی:بکھے بکھے ۔ طرح طرح کے لطف مزے ۔ باسنا۔ کشش ۔ انک ۔ جتن ۔ بیشمار کوششوں ۔ رکھیا۔ بچائیا۔ پسٹائی ۔ ملوث (2)
ترجمہ:اے میرے خدا ، میں ان برائیوں کا نشہ نہیں چھوڑ سکتا جو روحانی زندگی کے لیے زہر ہیں۔میں ان برائیوں سے خود کو باز رکھنے کے لیے ہر طرح کی کوششیں کرتا ہوں ، پھر بھی میں ان سے بار بار چمٹا رہتا ہوں۔ || 2 ||

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top