Page 854
ਜਨ ਨਾਨਕ ਕੈ ਵਲਿ ਹੋਆ ਮੇਰਾ ਸੁਆਮੀ ਹਰਿ ਸਜਣ ਪੁਰਖੁ ਸੁਜਾਨੁ ॥ ਪਉਦੀ ਭਿਤਿ ਦੇਖਿ ਕੈ ਸਭਿ ਆਇ ਪਏ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਪੈਰੀ ਲਾਹਿਓਨੁ ਸਭਨਾ ਕਿਅਹੁ ਮਨਹੁ ਗੁਮਾਨੁ ॥੧੦॥
جن نانک کےَ ۄلِ ہویا میرا سُیامیِ ہرِ سجنھ پُرکھُ سُجانُ ॥
پئُدیِ بھِتِ دیکھِ کےَ سبھِ آءِ پۓ ستِگُر کیِ پیَریِ لاہِئونُ سبھنا کِئہُ منہُ گُمانُ ॥੧੦॥
ترجمہ:اے ’’ نانک ، میرا آقا خدا ، جو دانا ہے ، سب جگہ موجود ہے اور سب کا دوست ہے ، اپنے عقیدت مندوں کی طرف ہے۔سچے مرشد سے روحانی رزق دستیاب ہوتے دیکھ کر ہر کوئی اس کی پناہ میں آیا، سچے مرشد نے ان کے ذہن سے جھوٹے غرور کو مٹا دیا۔ || 10 ||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਕੋਈ ਵਾਹੇ ਕੋ ਲੁਣੈ ਕੋ ਪਾਏ ਖਲਿਹਾਨਿ ॥ ਨਾਨਕ ਏਵ ਨ ਜਾਪਈ ਕੋਈ ਖਾਇ ਨਿਦਾਨਿ ॥੧॥
سلوک مਃ੧॥
کوئیِ ۄاہے کو لُنھےَ کو پاۓ کھلِہانِ ॥
نانک ایۄ ن جاپئیِ کوئیِ کھاءِ نِدانِ ॥੧॥
لفظی معنی:کوئی واہے ۔ کوئی ہل جوتتا ہے کاشت کرتا ہے ۔ کولنے ۔کوئی کاٹتا ہے ۔ کھلہان ۔ کھلواڑہ ۔ پڑ۔ ایو۔ اسطرح نہ جاپیئی ۔ پتہ نہیں چلتا۔ ندان ۔ اخر۔
ترجمہ:ایک کسان زمین کی کھیتی کرتا ہے اور بیج بوتا ہے ، کوئی دوسرا اس کی کٹائی کرتا ہے اور کوئی دوسرا شخص اناج کو بھوسی سے الگ کرتا ہے۔اے نانک ، یہ معلوم نہیں ہے کہ آخر کار دانہ کون کھائے گا (اسی طرح ، یہ معلوم نہیں ہے کہ کب کیا ہوگا) . || 1 ||
ਮਃ ੧ ॥ ਜਿਸੁ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਤਰਿਆ ਸੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜੋ ਭਾਵੈ ਸੋ ਹੋਇ ॥੨॥
مਃ੧॥
جِسُ منِ ۄسِیا ترِیا سوءِ ॥
نانک جو بھاۄےَ سو ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:تریا سوئے ۔ وہی کامیاب ہوآ۔ جو بھاوے ۔ جیسی اسکی رضا و فرمان ہے ۔ سوہوئے ۔ وہی ہوتا ہے ۔
ترجمہ:صرف وہی شخص دنیاوی برائیوں کے سمندر سے تیرتا ہے ، جس کے ذہن میں خدا بستا ہے۔اے نانک ، وہی ہوتا ہے جو خدا کو پسند ہوتا ہے۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮਿ ਦਇਆਲਿ ਸਾਗਰੁ ਤਾਰਿਆ ॥ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਮਿਹਰਵਾਨਿ ਭਰਮੁ ਭਉ ਮਾਰਿਆ ॥
پئُڑیِ ॥
پارب٘رہمِ دئِیالِ ساگرُ تارِیا ॥
گُرِ پوُرےَ مِہرۄانِ بھرمُ بھءُ مارِیا ॥
ترجمہ:مہربان اعلیٰ خدا نے اس شخص کو دنیاوی برائیوں کے سمندر کو عبور کرادیا،جس کے شکوک و شبہات کامل مہربان مرشد نے ختم کر دیے ہیں۔
ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧੁ ਬਿਕਰਾਲੁ ਦੂਤ ਸਭਿ ਹਾਰਿਆ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਕੰਠਿ ਉਰਿ ਧਾਰਿਆ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਜਨਮੁ ਮਰਣੁ ਸਵਾਰਿਆ ॥੧੧॥
کام ک٘رودھُ بِکرالُ دوُت سبھِ ہارِیا ॥
انّم٘رِت نامُ نِدھانُ کنّٹھِ اُرِ دھارِیا ॥
نانک سادھوُ سنّگِ جنمُ مرنھُ سۄارِیا ॥੧੧॥
لفظی معنی:پار برہم۔ کامیابی عنایت کرنیوالا خدا۔ دیال۔ مہربان۔ ساگر۔ سمندر۔ تاریا۔ کامیاب بنائیا۔ بھرم ۔ بھؤ۔ وہم و گمان یا بھٹکن اور خوف ۔ کام کرؤدھ ۔ بکرال ۔ دوت ۔ شہوت ۔ غصہ ۔ ڈراؤنے ۔ خوفناک ۔ دشمن۔ سبھ ہاریا۔ شکست خوردہ ہوئے ۔ مات پڑ گئے ۔ انمرت۔ آب حیات۔ ایسا پانی جس سے زندگی روحانی وجاویداں ہو جاتی ہے ۔ کنتھ اردھاریا ۔ زبان دلمیں بسائیا۔ سادہو سنگ ۔ صحبت پاکدامن ۔ جنم مرن سواریا۔ زندگی درست کی ۔
ترجمہ:پھر ہوس اور غصے جیسے تمام خوفناک شیطانوں نے اسے اذیت دینا چھوڑ دیا ،کیونکہ اس نے اپنے دل میں خدا کے نام کے آب حیات کے خزانے بسا لیا ہے۔
اے نانک ، ایسے شخص نے سچے مرشد کی صحبت میں رہ کر اپنی پوری زندگی سجائی ہے۔ || 11 ||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਕੂੜੇ ਕਹਣ ਕਹੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਪੰਚ ਚੋਰ ਤਿਨਾ ਘਰੁ ਮੁਹਨ੍ਹ੍ਹਿ ਹਉਮੈ ਅੰਦਰਿ ਸੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥
سلوکمਃ੩॥
جِن٘ہ٘ہیِ نامُ ۄِسارِیا کوُڑے کہنھ کہنّن٘ہ٘ہِ ॥
پنّچ چور تِنا گھرُ مُہن٘ہ٘ہِ ہئُمےَ انّدرِ سنّن٘ہ٘ہِ ॥
ترجمہ:جنہوں نے خدا کا نام بھلا دیا ہے ، وہ صرف جھوٹی دنیاوی باتیں کرتے ہیں۔پانچ چور (ہوس ، غصہ ، لالچ ، لگاؤ اور انا) ان کے دل سے روحانی دولت لوٹتے رہتے ہیں۔ انا کی وجہ سے ، وہ آسانی سے ان کے سامنے جھک جاتے ہیں۔
ਸਾਕਤ ਮੁਠੇ ਦੁਰਮਤੀ ਹਰਿ ਰਸੁ ਨ ਜਾਣੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਭਰਮਿ ਲੁਟਾਇਆ ਬਿਖੁ ਸਿਉ ਰਚਹਿ ਰਚੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥
ساکت مُٹھے دُرمتیِ ہرِ رسُ ن جانھنّن٘ہ٘ہِ ॥
جِن٘ہ٘ہیِ انّم٘رِتُ بھرمِ لُٹائِیا بِکھُ سِءُ رچہِ رچنّن٘ہ٘ہِ ॥
ترجمہ:بے ایمان گھٹیا لوگ ان کی اپنی بری عقل سے دھوکہ کھا رہے ہیں۔ وہ خدا کے نام کی لذت کو نہیں جانتے۔وہ لوگ جنہوں نے شک و وہم کے ذریعے خدا کے نام کے عمدہ لطف کو ضائع کیا ، وہ مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) سے محبت میں مبتلا رہتے ہیں ، جو روحانی صحت کے لیے زہر کی مانند ہے۔
ਦੁਸਟਾ ਸੇਤੀ ਪਿਰਹੜੀ ਜਨ ਸਿਉ ਵਾਦੁ ਕਰੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਕਤ ਨਰਕ ਮਹਿ ਜਮਿ ਬਧੇ ਦੁਖ ਸਹੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਪਇਐ ਕਿਰਤਿ ਕਮਾਵਦੇ ਜਿਵ ਰਾਖਹਿ ਤਿਵੈ ਰਹੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥੧॥
دُسٹا سیتیِ پِرہڑیِ جن سِءُ ۄادُ کرنّن٘ہ٘ہِ ॥
نانک ساکت نرک مہِ جمِ بدھے دُکھ سہنّن٘ہ٘ہِ ॥
پئِئےَ کِرتِ کماۄدے جِۄ راکھہِ تِۄےَ رہنّن٘ہ٘ہِ ॥੧॥
لفظی معنی:وساریا ۔ بھلائیا۔ کوڑے ۔ جھوٹے ۔ کہن کہن ۔ جھوتی باتیں کہتے اور کہلاتے ہیں۔ پنچ چور۔ احساسات بد جو انسان کی روحانیت واخلاقی پاکیزگی کی چوری کرتے ہیں۔ گھر ۔ دل ۔ موہن ۔ محبت میں گرفتار کرتے ہیں۔ ہونمے ۔ خودی ۔ سیہہ ۔ دیوار کو پھاند کر چور ی کرنا۔ ساکت ۔ مادہ پرست۔ مٹھے ۔ لٹ گئے ۔ درمتی ۔ بد قماش ۔ بری سمجھ والے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ بھرم۔ وہم و گمان ۔ بھٹکن ۔ وکھ سیؤ۔ رچیہہ رچن ۔ دنیاوی برائیاں جو روحانی زندگی کے لئے ایک زہر ہے ۔ محو ومجذوب رہتے ہیں۔ دسٹا۔ بدقسماش ۔ بدکردار۔ پرہٹری ۔ پیار۔ جن ۔خدمتگار۔ واد ۔ جھگڑا۔ کرن ۔ کرتے ہیں۔ نرک ۔ دوزخ۔ جم بدھے ۔ موت کی گرفت میں ۔ دکھ سہن ۔ عذاب برداشت کرتے ہیں۔ پیئے کرت ۔ پہلے کئے ہوئے اعمال ۔ کماودے جوکئے ہیں۔ جوراکھیہہ ۔ جیسے رکھتا ہے ۔
ترجمہ:وہ شریروں سے دوستی کرتے ہیں لیکن خدا کے عقیدت مندوں سے بحث کرتے ہیں۔اے’نانک ، بے ایمان گھٹیا ، روحانی موت کی گرفت میں ، اذیتبرداشتکرتے ہیں گویا وہ جہنم میں ہیں۔اے خدا ، وہ اپنی طے شدہ تقدیر کے مطابق اعمال کرتے رہتے ہیں اور وہ اسی طرح زندگی گزارتے ہیں جیسا کہ تم انہیں رکھتے ہو۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿਆ ਤਾਣੁ ਨਿਤਾਣੇ ਤਿਸੁ ॥ ਸਾਸਿ ਗਿਰਾਸਿ ਸਦਾ ਮਨਿ ਵਸੈ ਜਮੁ ਜੋਹਿ ਨ ਸਕੈ ਤਿਸੁ ॥مਃ੩॥
جِن٘ہ٘ہیِ ستِگُرُ سیۄِیا تانھُ نِتانھے تِسُ ॥
ساسِ گِراسِ سدا منِ ۄسےَ جمُ جوہِ ن سکےَ تِسُ ॥
ترجمہ:یہاں تک کہ بے بس شخص جو سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہےکسی بھی برائی کے خلاف کھڑے ہونے کے لیے روحانی طور پر طاقتور بن جاتا ہے۔
ہر سانس اور کھانے کے لقمہ کے ساتھ ، وہ اپنے ذہن میں خدا کی موجودگی کو محسوس کرتا ہے اور موت کا خوف اسے بالکل پریشان نہیں کرتا ہے۔
ਹਿਰਦੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮ ਰਸੁ ਕਵਲਾ ਸੇਵਕਿ ਤਿਸੁ ॥ ਹਰਿ ਦਾਸਾ ਕਾ ਦਾਸੁ ਹੋਇ ਪਰਮ ਪਦਾਰਥੁ ਤਿਸੁ ॥
ہِردےَ ہرِ ہرِ نام رسُ کۄلا سیۄکِ تِسُ ॥
ہرِ داسا کا داسُ ہوءِ پرم پدارتھُ تِسُ ॥
ترجمہ:خدا کے نام کا رس اس کے دل میں ہمیشہ موجود رہتا ہے اور دولت کی دیوی اس کی خادم بن جاتی ہے۔وہ اپنے آپ کو خدا کے عقیدت مندوں کے خادم کی طرح چلاتا رہتا ہے ، اور اسی وجہ سے اسے خدا کے نام سے نوازا جاتا ہے ، جو کہ اعلیٰ دولت ہے۔
ਨਾਨਕ ਮਨਿ ਤਨਿ ਜਿਸੁ ਪ੍ਰਭੁ ਵਸੈ ਹਉ ਸਦ ਕੁਰਬਾਣੈ ਤਿਸੁ ॥ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਰਸੁ ਸੰਤ ਜਨਾ ਸਿਉ ਤਿਸੁ ॥੨॥
نانک منِ تنِ جِسُ پ٘ربھُ ۄسےَ ہءُ سد کُربانھےَ تِسُ ॥
جِن٘ہ٘ہ کءُ پوُربِ لِکھِیا رسُ سنّت جنا سِءُ تِسُ ॥੨॥
لفظی معنی:جنی ۔ جسنے ۔ ستگر ۔ سچے مرشد۔ سیویا۔ خدمت کی ۔ تان ۔ طاقت۔ قوت۔ نتانے ۔ کمزور ۔ نحیف۔ ساس۔ سانس۔ گراس۔ ۔ لقمہ ۔ جسم ۔ موت یا فرشتہ موت۔ جوہ ۔ تاک۔ ہردے ۔ دلمیں۔ کولا۔ دولت ۔ سرمایہ۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ واساکاداس۔ غلاموں کا غلام۔ پرم پدارتھ ۔ اونچی نعمتیں ۔ رس سنت جنا سیؤ۔ جنکا ہو پریم پیارروحانی رہبروں سے ۔
ترجمہ:اے نانک ، میں ہمیشہ اس شخص پر قربان جاتا ہوں ، جس کے دماغ اور دل میں خدا بستا ہے۔مرشد سے محبت صرف ان لوگوں کے اندر ہے جو پہلے سے مقرر ہیں۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਜੋ ਬੋਲੇ ਪੂਰਾ ਸਤਿਗੁਰੂ ਸੋ ਪਰਮੇਸਰਿ ਸੁਣਿਆ ॥ ਸੋਈ ਵਰਤਿਆ ਜਗਤ ਮਹਿ ਘਟਿ ਘਟਿ ਮੁਖਿ ਭਣਿਆ ॥
پئُڑیِ ॥
جو بولے پوُرا ستِگُروُ سو پرمیسرِ سُنھِیا ॥
سوئیِ ۄرتِیا جگت مہِ گھٹِ گھٹِ مُکھِ بھنھِیا ॥
ترجمہ:اے میرے دوستو ، جو بھی سچا مرشد بولتا ہے ، خدا اسے سنتا ہے۔سچے مرشد کا یہ لفظ پوری دنیا میں غالب ہے ، اور پھر ہر شخص اسے اپنے منہ سے کہتا ہے۔
ਬਹੁਤੁ ਵਡਿਆਈਆ ਸਾਹਿਬੈ ਨਹ ਜਾਹੀ ਗਣੀਆ ॥ ਸਚੁ ਸਹਜੁ ਅਨਦੁ ਸਤਿਗੁਰੂ ਪਾਸਿ ਸਚੀ ਗੁਰ ਮਣੀਆ ॥ ਨਾਨਕ ਸੰਤ ਸਵਾਰੇ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮਿ ਸਚੇ ਜਿਉ ਬਣਿਆ ॥੧੨॥
بہُتُ ۄڈِیائیِیا ساہِبےَ نہ جاہیِ گنھیِیا ॥
سچُ سہجُ اندُ ستِگُروُ پاسِ سچیِ گُر منھیِیا ॥
نانک سنّت سۄارے پارب٘رہمِ سچے جِءُ بنھِیا ॥੧੨॥
لفظی معنی:پرمیئسور۔ بھار آقا۔ خدا۔ سوئی ۔ وہی ۔ ورتیا۔ جاری ہوا۔ پھیلا۔ جگ میہہ ۔ دنیا میں ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دل نے ۔ مکھ ۔ بھیا۔ زبان سے بیان کیا ۔ صاحبے ۔ مالک ۔ سچ ۔ صدیوی ۔ سہج ۔ روھانی سکنو ۔ اند ۔ انند۔ روحانی خوشی ۔ سچی گر منیا۔ مرشد کی سچی منی ۔ سنت سوارے پار برہم۔ روحانی رہبروں کوخدا خود صراط مسقتیم پر چلاتا ہے اور بناؤ سنوار کرتا ے ۔ سچے جیؤ بنیا۔ صدیوی سچے خدا جیسے ہو جاتے ہیں۔
ترجمہ:مالک خدا کی بہت سی شان ہیں ، ان کا شمار بھی نہیں کیا جا سکتا۔خدا کا ابدی نام ، روحانی تسکین اور خوشی حقیقی مرشد سے موصول ہوتے ہیں۔ مرشد کی حقیقی تعلیمات ایک زیور کی طرح ہیں۔اے نانک ، خدا نے اولیاء لوگوں کو اتنا مزین کیا ہے کہ وہ خود ابدی خدا کی طرح بن جاتے ہیں۔ || 12 ||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਅਪਣਾ ਆਪੁ ਨ ਪਛਾਣਈ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਤਾ ਦੂਰਿ ॥ ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਵਿਸਰੀ ਕਿਉ ਮਨੁ ਰਹੈ ਹਜੂਰਿ ॥
سلوک مਃ੩॥
اپنھا آپُ ن پچھانھئیِ ہرِ پ٘ربھُ جاتا دوُرِ ॥
گُر کیِ سیۄا ۄِسریِ کِءُ منُ رہےَ ہجوُرِ ॥
ترجمہ:جو خود کو (اپنے نفس کو) نہیں سمجھتا اور خدا کو دور سمجھتا ہے ،مرشد کی تعلیمات بھول جاتا ہے۔ اس کا دماغ خدا کی موجودگی میں کیسے رہ سکتا ہے؟
ਮਨਮੁਖਿ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ਝੂਠੈ ਲਾਲਚਿ ਕੂਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਬਖਸਿ ਮਿਲਾਇਅਨੁ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਹਦੂਰਿ ॥੧॥
منمُکھِ جنمُ گۄائِیا جھوُٹھےَ لالچِ کوُرِ ॥
نانک بکھسِ مِلائِئنُ سچےَ سبدِ ہدوُرِ ॥੧॥
لفظی معنی:اپنا آپ ۔ خویش کردار یا امعال۔ پچھانئی ۔ تحقیق یا پڑتال نہیں کی ۔ وسری ۔ بھلائی۔ حضور۔ حاضر۔ الہٰی حضوری میں ۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ جنم گوائیا۔ زندگی برباد کی ۔ جھوٹھے لالچ ۔ ایسے لالچ جو ختم ہو جاتا ہے ۔ کور ۔ کوڑ ۔ جھوٹ۔ سچے سبد۔ سچے کلام ۔ حددر۔ حضوری میں۔
ترجمہ:یہ اپنے ذہن کا مرید شخص اپنی زندگی بیکار لالچ اور جھوٹ میں ضائع کر دیتا ہے۔اے نانک ، رحمت عطا کرتے ہوئے ، خدا ان لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑتا ہے جو مرشد کے خدا کی حمد کے الہیٰ کلام پر غور کرتے ہوئے اس کی موجودگی میں رہتے ہیں۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸਚਾ ਸੋਹਿਲਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਗੋਵਿੰਦੁ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਣਾ ਹਰਿ ਜਪਿਆ ਮਨਿ ਆਨੰਦੁ ॥
مਃ੩॥
ہرِ پ٘ربھُ سچا سوہِلا گُرمُکھِ نامُ گوۄِنّدُ ॥
اندِنُ نامُ سلاہنھا ہرِ جپِیا منِ آننّدُ ॥
ترجمہ:خدا ، کائنات کا مالک ابدی ہے ، اس کی تعریفوں کا الہی کلام اور اس کے نام کو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرکے حاصل کیا جاتا ہے۔کسی کا ذہن ہمیشہ خدا کی حمد گانے اور اسے پیار بھری عقیدت کے ساتھ یاد کرنے سے خوش ہوتا ہے۔
ਵਡਭਾਗੀ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਪੂਰਨੁ ਪਰਮਾਨੰਦੁ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਿਆ ਬਹੁੜਿ ਨ ਮਨਿ ਤਨਿ ਭੰਗੁ ॥੨॥
ۄڈبھاگیِ ہرِ پائِیا پوُرنُ پرماننّدُ ॥
جن نانک نامُ سلاہِیا بہُڑِ ن منِ تنِ بھنّگُ ॥੨॥
لفظی معنی:سچا ۔ صدیوی سچ۔ سوہلا۔ تعریفی نغمہ ۔ گورمکھ ۔ مرید رمشد۔ نام گوبند۔ الہٰی نام ۔ چپنا۔ یادوریاض ۔ من آنند۔ دل کو روحانی سکون و خوشی ۔ وڈبھاگی۔ بلند قسمت سے ۔ پورن کامل۔ پر مانند۔ بھاری بلند روحانی سکون والا۔ بہوڑ ۔ دوبارہ ۔ من تن ۔ دل وجان ۔ بھنگ ۔ جدائی۔
ترجمہ:خدا ، جو کہ اعلیٰ خوشی کا کامل مجسم ہے ، صرف بڑی خوش قسمتی سے ہی پایا جاتا ہے۔اے نانک! وہ عقیدت مند جنہوں نے خدا کے نام کی تعریف کیہے ، ان کے ذہن اور دل کبھی بھی اس سے الگ محسوس نہیں کرتے ہیں۔ || 2 ||