Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 850

Page 850

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਬ੍ਰਹਮੁ ਬਿੰਦਹਿ ਤੇ ਬ੍ਰਾਹਮਣਾ ਜੇ ਚਲਹਿ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ॥ ਜਿਨ ਕੈ ਹਿਰਦੈ ਹਰਿ ਵਸੈ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਗਵਾਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
ب٘رہمُ بِنّدہِ تے ب٘راہمنھا جے چلہِ ستِگُر بھاءِ ॥
جِن کےَ ہِردےَ ہرِ ۄسےَ ہئُمےَ روگُ گۄاءِ ॥
ترجمہ:رف وہی حقیقی برہمن ہیں جو اپنی زندگی کو سچے مرشد کی مرضی کے مطابق جیتے ہیں اور خدا کو یاد کرتے ہیں۔جو لوگ اپنے دل میں خدا کے رہنے کا ادراک کرتے ہیں ، وہ اپنی انا کی بیماری کو دور کرتے ہیں۔

ਗੁਣ ਰਵਹਿ ਗੁਣ ਸੰਗ੍ਰਹਹਿ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਇ ॥ ਇਸੁ ਜੁਗ ਮਹਿ ਵਿਰਲੇ ਬ੍ਰਾਹਮਣ ਬ੍ਰਹਮੁ ਬਿੰਦਹਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਹਰਿ ਸਚਾ ਸੇ ਨਾਮਿ ਰਹੇ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੧॥
گُنھ رۄہِ گُنھ سنّگ٘رہہِ جوتیِ جوتِ مِلاءِ ॥
اِسُ جُگ مہِ ۄِرلے ب٘راہمنھ ب٘رہمُ بِنّدہِ چِتُ لاءِ ॥
نانک جِن٘ہ٘ہ کءُ ندرِ کرے ہرِ سچا سے نامِ رہے لِۄ لاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:برہم۔ خدا۔ بندیہہ۔ پہچان۔ اے براہمنا۔ وہی ہے ۔ براہمن ۔ ستگر بھائے ۔ رضائے مرشد میں رہتا ہے ۔ ہر وے ۔ دلمیں ۔ ہونمے روگ۔ خودی کی بیماری ۔ گن رویہہ۔ وصف یاد رکھے ۔ گن سنگر یہہ۔ اوصاف جمع کرے ۔ جوتی جوت ملائے ۔ الہٰی نور سے انسانی نور محو ومجذو ب اور یکسوئی پیدا کرے ۔ ورے ۔ شاذو نادر ۔ برہم بندیہہ حت لائے ۔ خدا کی پہچان دل لگا کر کرے ۔ ندر۔ نگاہ شفقت ۔ ہرنام رہے تو لائے ۔ وہ الہٰی نام سچ و حقیقت سے محبت کرتے ہیں۔
ترجمہ:وہ خدائی خوبیوں کو یاد کرتے ہیں اور جمع کرتے ہیں، ان کا نور (روح) اعلیٰ نور میں ضم ہو جاتا ہے۔لیکن اس دور میں ، بہت کم ایسے برہمن ہیں جو اپنے ذہن کو خدا پر مرکوز کرتے ہیں اور اس کا ادراک کرتے ہیں۔اے نانک! وہ جو خدا کے فضل کی ابدی نظر سے برکت پاتے ہیں ، محبت سے اس کے نام سے جڑے رہتے ہیں۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵ ਨ ਕੀਤੀਆ ਸਬਦਿ ਨ ਲਗੋ ਭਾਉ ॥ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਕਮਾਵਣਾ ਅਤਿ ਦੀਰਘੁ ਬਹੁ ਸੁਆਉ ॥
مਃ੩॥
ستِگُر کیِ سیۄ ن کیِتیِیا سبدِ ن لگو بھاءُ ॥
ہئُمےَ روگُ کماۄنھا اتِ دیِرگھُ بہُ سُیاءُ ॥
ترجمہ:وہ شخص جس نے سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل نہیں کیا اور الہی کلام سے محبت نہیں کی ،اس نے انا اور انتہائی ذہن کی مریدی کی دائمی بیماری کو برداشت کیا۔

ਮਨਹਠਿ ਕਰਮ ਕਮਾਵਣੇ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਜੋਨੀ ਪਾਇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਨਮੁ ਸਫਲੁ ਹੈ ਜਿਸ ਨੋ ਆਪੇ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾ ਨਾਮ ਧਨੁ ਪਲੈ ਪਾਇ ॥੨॥
منہٹھِ کرم کماۄنھے پھِرِ پھِرِ جونیِ پاءِ ॥
گُرمُکھِ جنمُ سپھلُ ہےَ جِس نو آپے لۓ مِلاءِ ॥
نانک ندریِ ندرِ کرے تا نام دھنُ پلےَ پاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:سیو۔ خدمت۔ بھاو ۔ پیار۔ سبد۔ کلام۔ ہونمے روگ کماونا۔ خود پسندی کے اعمال یا کار کرنی ۔ ات دیرگھ ۔ نہایت لمبا۔ بہو سوآؤ ۔ زیادہ مزے ۔ من ہٹھ ۔ دلی ضد کرم کماوے ۔ کام کرنے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ جنم سپھل۔ کامیاب ندری ندر کرے ۔ نگاہ شفقت رکھنے والا خدا نظر عنایت کرتا ہے ۔ نام دھن پلے پائے ۔ تو اسے الہٰی نام سچ و حقیقت کی دولت بخشش کرتا ہے ۔
ترجمہ:دماغ کی سختی کے ذریعے اعمال کرنے سے ، ایسا شخص بار بار دوبارہ جنم لیتا ہے۔نتیجہ خیز ہے ایک مرشد کے پیروکار کی زندگی جسے خدا خود اس کے ساتھ جوڑتا ہے۔اے نانک ، جب مہربان خدا اپنی رحمت عطا کرتا ہے ، تب انسان خدا کے نام کی دولت حاصل کرتا ہے۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਸਭ ਵਡਿਆਈਆ ਹਰਿ ਨਾਮ ਵਿਚਿ ਹਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਧਿਆਈਐ ॥ ਜਿ ਵਸਤੁ ਮੰਗੀਐ ਸਾਈ ਪਾਈਐ ਜੇ ਨਾਮਿ ਚਿਤੁ ਲਾਈਐ ॥
پئُڑیِ ॥
سبھ ۄڈِیائیِیا ہرِ نام ۄِچِ ہرِ گُرمُکھِ دھِیائیِئےَ ॥
جِ ۄستُ منّگیِئےَ سائیِ پائیِئےَ جے نامِ چِتُ لائیِئےَ ॥
ترجمہ:تمام عظمتیں خدا کے نام پر منحصر ہیں، ہمیں مرشد کی تعلیمات کے ذریعے محبت سے خدا کو یاد کرنا چاہیے۔اگر ہم اپنے ذہن کو خدا کے نام سے جوڑتے ہیں تو جو کچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہمیں مل جاتا ہے۔

ਗੁਹਜ ਗਲ ਜੀਅ ਕੀ ਕੀਚੈ ਸਤਿਗੁਰੂ ਪਾਸਿ ਤਾ ਸਰਬ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ॥ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਹਰਿ ਉਪਦੇਸੁ ਦੇਇ ਸਭ ਭੁਖ ਲਹਿ ਜਾਈਐ ॥ ਜਿਸੁ ਪੂਰਬਿ ਹੋਵੈ ਲਿਖਿਆ ਸੋ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਈਐ ॥੩॥
گُہج گل جیِء کیِ کیِچےَ ستِگُروُ پاسِ تا سرب سُکھُ پائیِئےَ ॥
گُرُ پوُرا ہرِ اُپدیسُ دےءِ سبھ بھُکھ لہِ جائیِئےَ ॥
جِسُ پوُربِ ہوۄےَ لِکھِیا سو ہرِ گُنھ گائیِئےَ ॥੩॥
لفظی معنی:وڈیایائیاں ۔ عطمتیں ۔ ہر نام وچ ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں ہیں۔ گورمکھ دھیایئے ۔ مرید مرشد ہوکر دھیان لگانے میں۔ دست۔ شے ۔ ایشا۔ نام چت لاییئے ۔ اگر نام میں محبت کریں۔ گیج ۔ پوشیدہ ۔ کیپے ۔ کریں۔ ستگر پاس۔ سچے مرشد کے پاس۔ گر پورا ہر اپدیش وئے ۔ اگر کامل مرشد واعظ و نصیحت کرے ۔ بھکھ لیہہ جائے ۔ تو ساری تمانئیں مٹ جاتی ہیں۔ پورب پہلے سے ۔
ترجمہ:جب ہم اپنی زندگی کے اندرونی راز سچے مرشد کے آگے پیش کرتے ہیں تو ہمیں ہر قسم کی راحت اور سکون ملتا ہے۔جب کامل مرشد اپنی تعلیمات دیتا ہے ، تو دنیاوی چیزوں کے لیے ہماری ساری تڑپیں خدا کو یاد کرنے سے بجھ جاتی ہیں۔
جو شخص اس طرح کے پہلے سے طے شدہ تقدیر سے نوازا جاتا ہے ، وہ خدا کی حمد گاتا ہے۔ || 3 ||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਖਾਲੀ ਕੋ ਨਹੀ ਮੇਰੈ ਪ੍ਰਭਿ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕਾ ਦਰਸਨੁ ਸਫਲੁ ਹੈ ਜੇਹਾ ਕੋ ਇਛੇ ਤੇਹਾ ਫਲੁ ਪਾਏ ॥
سلوک مਃ੩॥
ستِگُر تے کھالیِ کو نہیِ میرےَ پ٘ربھِ میلِ مِلاۓ ॥
ستِگُر کا درسنُ سپھلُ ہےَ جیہا کو اِچھے تیہا پھلُ پاۓ ॥
ترجمہ:کوئی بھی سچے مرشد سے خالی ہاتھ نہیں جاتا وہ سب جو اس کی پناہ میں آتے ہیں ، وہ انہیں میرے خدا کے ساتھ جوڑتا ہے۔سچے مرشد کا دیدار نتیجہ خیز ہے۔ انسان جو چاہتا ہے حاصل کرتا ہے۔

ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹੈ ਸਭ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭੁਖ ਗਵਾਏ ॥ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀ ਸੰਤੋਖੁ ਹੋਆ ਸਚੁ ਵਸਿਆ ਮਨਿ ਆਏ ॥
گُر کا سبدُ انّم٘رِتُ ہےَ سبھ ت٘رِسنا بھُکھ گۄاۓ ॥
ہرِ رسُ پیِ سنّتوکھُ ہویا سچُ ۄسِیا منِ آۓ ॥
ترجمہ:مرشد کا کلام آب حیات کے رس کی طرح ہے ، جو مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے لیے سب کی تڑپ کو بجھاتا ہے۔خدا کے نام کا آب حیات پینے سے انسان اطمینان (مطمئں) محسوس کرتا ہے ، اور وہ اپنے ذہن میں رہنے والے ابدی خدا کو محسوس کرتا ہے۔

ਸਚੁ ਧਿਆਇ ਅਮਰਾ ਪਦੁ ਪਾਇਆ ਅਨਹਦ ਸਬਦ ਵਜਾਏ ॥ ਸਚੋ ਦਹ ਦਿਸਿ ਪਸਰਿਆ ਗੁਰ ਕੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਨ ਅੰਦਰਿ ਸਚੁ ਹੈ ਸੇ ਜਨ ਛਪਹਿ ਨ ਕਿਸੈ ਦੇ ਛਪਾਏ ॥੧॥
سچُ دھِیاءِ امرا پدُ پائِیا انہد سبد ۄجاۓ ॥
سچو دہ دِسِ پسرِیا گُر کےَ سہجِ سُبھاۓ ॥
نانک جِن انّدرِ سچُ ہےَ سے جن چھپہِ ن کِسےَ دے چھپاۓ ॥੧॥
ترجمہ:خدا کو ہمیشہ یاد کرنے سے ، انسان ایسا محسوس کرتا ہے جیسے وہ اس کی تعریفوں کا مسلسل الہی راگ بجا رہا ہے اور اس طرح وہ روحانی لافانی کیفیت حاصل کر لیتا ہے۔جو مرشد کی تعلیمات کے ذریعے روحانی تسکین حاصل کرتا ہے ، وہ خدا کو ہر جگہ موجود دیکھتا ہے۔اے نانک ، جن کے ذہن میں خدا بستا ہے ، ان کی عظمت کبھی پوشیدہ نہیں رہتی ، چاہے دوسرے ان کی عظمت چھپانے کی کوشش کریں۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਹਰਿ ਪਾਈਐ ਜਾ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ ਮਾਨਸ ਤੇ ਦੇਵਤੇ ਭਏ ਸਚੀ ਭਗਤਿ ਜਿਸੁ ਦੇਇ ॥
مਃ੩॥
گُر سیۄا تے ہرِ پائیِئےَ جا کءُ ندرِ کرےءِ ॥
مانس تے دیۄتے بھۓ سچیِ بھگتِ جِسُ دےءِ ॥
ترجمہ:خدا کا احساس مرشد کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہوتا ہے لیکن صرف وہی شخص اس کا ادراک کر سکتا ہے جس پر وہ اپنے فضل کی نظر ڈالتا ہے۔
جنہیں خدا حقیقی عقیدتمندانہ عبادت سے نوازتا ہے ، ایسی الہیٰ خوبیاں حاصل کرتے ہیں ، گویا وہ فرشتے بن گئے ہیں۔

ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਮਿਲਾਇਅਨੁ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸੁਚੇਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਹਜੇ ਮਿਲਿ ਰਹੇ ਨਾਮੁ ਵਡਿਆਈ ਦੇਇ ॥੨॥
ہئُمےَ مارِ مِلائِئنُ گُر کےَ سبدِ سُچےءِ ॥
نانک سہجے مِلِ رہے نامُ ۄڈِیائیِ دےءِ ॥੨॥
لفظی معنی:گرسیوا۔ خڈمت رمشد۔ جاکو۔ جس پر۔ ندر ۔ نگاہ شفقت۔ مانس ۔ انسان۔ دیوتے ۔ فرشتے ۔ بھیئے ۔ ہوئے ۔ ساچی بھگت ۔ سچا ۔پیار۔ سچاعشق۔ ہونمے ۔ خودی۔ سبد سچے ۔ سچے کلام سے ۔ سہجے ۔ قدرتی طور پر ۔ نام۔ سچ و حقیقت سے ۔ وڈیائی دے ۔ عظمت بزرگی ملتی ہے ۔
ترجمہ:جو لوگ مرشد کی تعلیمات کے ذریعے بے عیب (پاک) ہو جاتے ہیں ، خدا ان کی انا کو مٹا دیتا ہے اور انہیں اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔اے نانک ، جنہیں خدا اپنے نام کی شان سے نوازتا ہے ، وہ خدا کے ساتھ غیر محسوس طور پر ضم ہو جاتے ہیں۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਗੁਰ ਸਤਿਗੁਰ ਵਿਚਿ ਨਾਵੈ ਕੀ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ਹਰਿ ਕਰਤੈ ਆਪਿ ਵਧਾਈ ॥ ਸੇਵਕ ਸਿਖ ਸਭਿ ਵੇਖਿ ਵੇਖਿ ਜੀਵਨ੍ਹ੍ਹਿ ਓਨ੍ਹ੍ਹਾ ਅੰਦਰਿ ਹਿਰਦੈ ਭਾਈ ॥
پئُڑیِ ॥
گُر ستِگُر ۄِچِ ناۄےَ کیِ ۄڈیِ ۄڈِیائیِ ہرِ کرتےَ آپِ ۄدھائیِ ॥
سیۄک سِکھ سبھِ ۄیکھِ ۄیکھِ جیِۄن٘ہ٘ہِ اون٘ہ٘ہا انّدرِ ہِردےَ بھائیِ ॥
ترجمہ:سچے مرشد کے پاس ہمیشہ خدا کا نام یاد کرنے کی بڑی شان ہے اور خالق خدا نے خود اس خوبی کو بڑھایا ہے۔تمام پیروکار اور عقیدت مند اپنے مرشد میں خدا کو یاد کرنے کی اس خوبی کو دیکھ کر روحانی طور پر زندہ رہتے ہیں اور یہ ان کے دلوں کو پیارا لگتا ہے۔

ਨਿੰਦਕ ਦੁਸਟ ਵਡਿਆਈ ਵੇਖਿ ਨ ਸਕਨਿ ਓਨ੍ਹ੍ਹਾ ਪਰਾਇਆ ਭਲਾ ਨ ਸੁਖਾਈ ॥ ਕਿਆ ਹੋਵੈ ਕਿਸ ਹੀ ਕੀ ਝਖ ਮਾਰੀ ਜਾ ਸਚੇ ਸਿਉ ਬਣਿ ਆਈ ॥ ਜਿ ਗਲ ਕਰਤੇ ਭਾਵੈ ਸਾ ਨਿਤ ਨਿਤ ਚੜੈ ਸਵਾਈ ਸਭ ਝਖਿ ਝਖਿ ਮਰੈ ਲੋਕਾਈ ॥੪॥
نِنّدک دُسٹ ۄڈِیائیِ ۄیکھِ ن سکنِ اون٘ہ٘ہا پرائِیا بھلا ن سُکھائیِ ॥
کِیا ہوۄےَ کِس ہیِ کیِ جھکھ ماریِ جا سچے سِءُ بنھِ آئیِ ॥
جِ گل کرتے بھاۄےَ سا نِت نِت چڑےَ سۄائیِ سبھ جھکھِ جھکھِ مرےَ لوکائیِ ॥੪॥
لفظی معنی:بھائی ۔ اچھی لگی ۔ بھلانہ سکھائی ۔ اچھا نہیں لگتا نیک کام ۔ جھکھ ۔ برائی کرنی ۔ جا سچے سیئوبن آئی۔ جب سچے خدا سے ہو محبت۔ کر تے بھاوے ۔ خدا کو ہے پیاری ۔ چڑھے سوائی۔ زیادہ ہوتی جاتی ہے ۔ جھکھ جھکھ ۔ بکواس۔ فضول باتیں۔
ترجمہ:غیبت کرنے والے اور برے لوگ سچے مرشد کی شان کو برداشت نہیں کر سکتے کیونکہ دوسروں کی بھلائی انہیں اچھی نہیں لگتی۔جب سچا مرشد ابدی خدا سے پیار کرتا ہے ، تو دوسروں (غیبت کرنے والے اور برے کام کرنے والے) کی بے کار کوشش اس کا کیا نقصان کر سکتی ہیں؟
جو کچھ خالق خدا کو پسند ہے وہ دن بہ دن بڑھتا جاتا ہے۔ جبکہ غیبت کرنے والے اور برے کام کرنے والے اپنی بے کار کوششوں سے روحانی طور پر بگڑ جاتے ہیں۔ || 4 ||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਧ੍ਰਿਗੁ ਏਹ ਆਸਾ ਦੂਜੇ ਭਾਵ ਕੀ ਜੋ ਮੋਹਿ ਮਾਇਆ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ॥ ਹਰਿ ਸੁਖੁ ਪਲ੍ਹ੍ਹਰਿ ਤਿਆਗਿਆ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ॥
سلوک مਃ੩॥
دھ٘رِگُ ایہ آسا دوُجے بھاۄ کیِ جو موہِ مائِیا چِتُ لاۓ ॥
ہرِ سُکھُ پل٘ہ٘ہرِ تِیاگِیا نامُ ۄِسارِ دُکھُ پاۓ ॥
ترجمہ:ملعونیت دوہری محبت (خدا کے علاوہ دوسری چیزوں سے محبت) کی امید ہے ، جو انسان کے ذہن کو دنیاوی دولت اور طاقت سے جوڑتی ہے۔جو شخص دنیاوی لذتوں کے لیے خدا کے نام کو یاد کرنے کی خوشی کا تبادلہ کرتا ہے ، خدا کا نام بھلا دیتا ہے ، وہ مصائب برداشت کرتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top