Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 835

Page 835

ਹਰਿ ਹਰਿ ਉਸਤਤਿ ਕਰੈ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਰਖਿ ਰਖਿ ਚਰਣ ਹਰਿ ਤਾਲ ਪੂਰਈਆ ॥੫॥
ہرِ ہرِ اُستتِ کرےَ دِنُ راتیِ رکھِ رکھِ چرنھ ہرِ تال پوُرئیِیا ॥੫॥
لفظی معنی:ناچے ۔ فرمانبرداری ۔ انحد۔ لگاتار۔ دھن۔ ذہنی رؤ۔ تور ۔ منگیتک ساز مراد باجا ۔ اُستت۔ تعریف ۔ ستائش ۔ وکھ رکھ چرن ہرتال پرئیا۔ پاؤں رکھ رکھ وزن یا بحر ۔ پورا کرتے ہیں مراد الہٰی رضا میں راضی رہتے ہیں (5)
ترجمہ:دن رات ایسا شخص خدا کی حمد کرتا رہتا ہے ، اس کے نام کو دل میں بساتے ہوئے وہ کامل ہم آہنگی میں رہتا ہے۔ || 5 ||

ਹਰਿ ਕੈ ਰੰਗਿ ਰਤਾ ਮਨੁ ਗਾਵੈ ਰਸਿ ਰਸਾਲ ਰਸਿ ਸਬਦੁ ਰਵਈਆ ॥ ਨਿਜ ਘਰਿ ਧਾਰ ਚੁਐ ਅਤਿ ਨਿਰਮਲ ਜਿਨਿ ਪੀਆ ਤਿਨ ਹੀ ਸੁਖੁ ਲਹੀਆ ॥੬॥
ہرِ کےَ رنّگِ رتا منُ گاۄےَ رسِ رسال رسِ سبدُ رۄئیِیا ॥
نِج گھرِ دھار چُئےَ اتِ نِرمل جِنِ پیِیا تِن ہیِ سُکھُ لہیِیا ॥੬॥
لفظی معنی:ہر کے رنگ رتا۔ الہٰی محبت مین محو ومجذوب ۔ رس۔ لطف۔ مزہ۔ رسال۔ چشمہ لطف۔ رس سبد روئیا۔ کلام کو پر لطف کہتا ہے اور دلمیں بساتا ہے ۔ تج گھر۔ اپنے ذہن میں۔ دھار چوے ات نرمل۔ نہایت پاک دھار برستی ہے ۔ جن پئیا۔ جس ے نوش کی ۔ تن ہی سکھ لہئیا۔ اس نے آرام پائیا (6)
ترجمہ:جس کا ذہن خدا کی محبت میں ڈوبا ہوا ہے ، اس کی تعریفیں گاتا رہتا ہے اور لذت سے خوشی دینے والے الہی کلام کا ذکر کرتا ہے۔اس کے دل میں خدا کے نام کے رس کے انتہائی خالص دھارے کو چلاتا رہتا ہے ، جس نے اس رس کو چکھا ہے اسے ہی روحانی سکون ملا ہے۔ || 6 ||

ਮਨਹਠਿ ਕਰਮ ਕਰੈ ਅਭਿਮਾਨੀ ਜਿਉ ਬਾਲਕ ਬਾਲੂ ਘਰ ਉਸਰਈਆ ॥ ਆਵੈ ਲਹਰਿ ਸਮੁੰਦ ਸਾਗਰ ਕੀ ਖਿਨ ਮਹਿ ਭਿੰਨ ਭਿੰਨ ਢਹਿ ਪਈਆ ॥੭॥
منہٹھِ کرم کرےَ ابھِمانیِ جِءُ بالک بالوُ گھر اُسرئیِیا ॥
آۄےَ لہرِ سمُنّد ساگر کیِ کھِن مہِ بھِنّن بھِنّن ڈھہِ پئیِیا ॥੭॥
لفظی معنی:من ہٹھ ۔ دلی ضد۔ کرم ۔ اعمال ۔ ابھیمانی ۔ مغرور۔ جؤ۔ بالک۔ جیسے بچہ۔ بالو۔ ریت۔ گھر ۔اسرئیا۔ گھر بناتا ہے ۔ آوے لہر سندساگر کی ۔ سمندر کی لہریں آتی ہیں۔ کھن میہہ۔ تھوڑے سے وقفے میں ہی (7)
ترجمہ:جو شخص اپنے ذہن کی سختی کی وجہ سے ایمان کی رسومات انجام دیتا ہے وہ انا پرست ہو جاتا ہے اور یہ رسومات بچوں کے بنائے ہوئے ریت کے گھر کی طرح ہوتی ہیں۔جو ایک لمحے میں ٹوٹ کر تحلیل ہو جاتا ہے ، جب سمندر کی لہر آتی ہے۔ || 7 ||

ਹਰਿ ਸਰੁ ਸਾਗਰੁ ਹਰਿ ਹੈ ਆਪੇ ਇਹੁ ਜਗੁ ਹੈ ਸਭੁ ਖੇਲੁ ਖੇਲਈਆ ॥ ਜਿਉ ਜਲ ਤਰੰਗ ਜਲੁ ਜਲਹਿ ਸਮਾਵਹਿ ਨਾਨਕ ਆਪੇ ਆਪਿ ਰਮਈਆ ॥੮॥੩॥੬॥
ہرِ سرُ ساگرُ ہرِ ہےَ آپے اِہُ جگُ ہےَ سبھُ کھیلُ کھیلئیِیا ॥
جِءُ جل ترنّگ جلُ جلہِ سماۄہِ نانک آپے آپِ رمئیِیا ॥੮॥੩॥੬॥
لفظی معنی:سر ۔ تالاب۔ ساگر۔ سمندر ۔ جل ترنگ ۔ پانی کی لہریں ۔ جل جلیہہ سماویہہ۔ پانی پانی میں ملجاتا ہے ۔ آپے آپ رمیئیا۔ اسطرح ہر شے میں بستا ہے خدا۔
ترجمہ:خدا خود زندگی کا سمندر ہے اور تمام جاندار مخلوق سمندر میں لہروں کی مانند ہیں، جو اس کے کھیل میں کام کر رہے ہیں۔اے نانک ، جس طرح پانی میںاٹھنے والی لہریں پانی میں واپس مل جاتی ہیں ، اسی طرح دنیا دوبارہ خدا میں مل جاتی ہے ، اور وہ خود ہر جگہ بستا ہے۔ || 8 || 3 || 6 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਰਚੈ ਮਨਿ ਮੁੰਦ੍ਰਾ ਪਾਈ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਤਨਿ ਭਸਮ ਦ੍ਰਿੜਈਆ ॥ ਅਮਰ ਪਿੰਡ ਭਏ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੋਊ ਮਿਟਿ ਗਈਆ ॥੧॥
بِلاۄلُ مہلا ੪॥
ستِگُرُ پرچےَ منِ مُنّد٘را پائیِ گُر کا سبدُ تنِ بھسم د٘رِڑئیِیا ॥
امر پِنّڈ بھۓ سادھوُ سنّگِ جنم مرن دوئوُ مِٹِ گئیِیا ॥੧॥
لفظی معنی:ستگر پرپے ۔ سچے مرشد کی خوشنودی ۔ من مندر۔ من کے لئے مندر ہے ۔ گر کا سبد۔ کلام مرشد۔ تن بھسم۔ سریر پر راکھ یا ببھوتی لگانا ہے ۔ امر۔ صدیوی زندہ ۔ سادہونگ ۔ سادہو کے ساتھ صحبت (1)
ترجمہ:وہ لوگ جن پر سچا مرشد راضی ہوتا ہے ، ان کے لیے یوگی کی بالیاں اپنے ذہن میں پہننا اور مرشد کے کلام پر قائم رہنا ان کے جسم پر راکھ ڈالنے کے مترادف ہے۔وہ مرشد کی صحبت میں رہ کر (روحانی طور پر) امر ہو گئے ہیں۔ ان کے لیے پیدائش اور موت دونوں ختم ہوچکے ہیں۔ || 1 ||

ਮੇਰੇ ਮਨ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਮਿਲਿ ਰਹੀਆ ॥ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਹੁ ਮਧਸੂਦਨ ਮਾਧਉ ਮੈ ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਸਾਧੂ ਚਰਣ ਪਖਈਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرے من سادھسنّگتِ مِلِ رہیِیا ॥
ک٘رِپا کرہُ مدھسوُدن مادھءُ مےَ کھِنُ کھِنُ سادھوُ چرنھ پکھئیِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:سادھ سنگت۔ صحبت و قربت پاکدامن ۔ مدھودن مادہو۔ خدا۔ پکھیا۔ پاؤں دہونا۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے دماغ ، ہمیشہ مرشد کی صحبت میں رہو ،اور دعا کریں ، اے خدا ، مجھ پر ایسی رحمت نازل فرما کہ ہر لمحے میں ، میں عاجزی کے ساتھ مرشد کی پاکیزہ تعلیمات پر عمل کروں۔ || 1 ||

ਤਜੈ ਗਿਰਸਤੁ ਭਇਆ ਬਨ ਵਾਸੀ ਇਕੁ ਖਿਨੁ ਮਨੂਆ ਟਿਕੈ ਨ ਟਿਕਈਆ ॥ ਧਾਵਤੁ ਧਾਇ ਤਦੇ ਘਰਿ ਆਵੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸਾਧੂ ਸਰਣਿ ਪਵਈਆ ॥੨॥
تجےَ گِرستُ بھئِیا بن ۄاسیِ اِکُ کھِنُ منوُیا ٹِکےَ ن ٹِکئیِیا ॥
دھاۄتُ دھاءِ تدے گھرِ آۄےَ ہرِ ہرِ سادھوُ سرنھِ پۄئیِیا ॥੨॥
لفظی معنی:گر ہست ۔ گھر یلو زندگی چھوڑ کر۔ بھیا بن باسی۔ جنگل میں رہائش اختیار کی ۔ دھاوت دھائے ۔ بھٹکتا من بھٹکتا ہے ۔ تدے ۔ تبھی ۔ گھر آوے ۔ سکون پاتا ہے ۔ ہر سادہو ۔ الہٰی پاکدامن ۔ سرن ۔ پوئیا۔ پناہ گزیں ہونے پر (2)
ترجمہ:جو گھر کو چھوڑ کر ایک سنیاسی بن جاتا ہے ، اس کا دماغ کوشش کرکے بھی ایک لمحے کے لیے بھی مستحکم نہیں رہتا۔بھٹکتا ہوا ذہن اسی وقت واپس آتا ہے جب کوئی شخص الہی مرشد کی پناہ میں آتا ہے۔ || 2 ||

ਧੀਆ ਪੂਤ ਛੋਡਿ ਸੰਨਿਆਸੀ ਆਸਾ ਆਸ ਮਨਿ ਬਹੁਤੁ ਕਰਈਆ ॥ ਆਸਾ ਆਸ ਕਰੈ ਨਹੀ ਬੂਝੈ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਨਿਰਾਸ ਸੁਖੁ ਲਹੀਆ ॥੩॥
دھیِیا پوُت چھوڈِ سنّنِیاسیِ آسا آس منِ بہُتُ کرئیِیا ॥
آسا آس کرےَ نہیِ بوُجھےَ گُر کےَ سبدِ نِراس سُکھُ لہیِیا ॥੩॥
لفظی معنی:دھیاپوت۔ اولاد۔ سنیاسی ۔ طارق۔ آسا۔ آس۔ بہت سی اُمیدیں۔ نراس۔ بے امید۔ سکھ لہیا۔ آرام پاتا ہے ۔
ترجمہ:یہاں تک کہ جب کوئی اپنے کٹنب (پریوار) کو چھوڑ دیتا ہے اور ایک سنیاسی بن جاتا ہے ، تب بھی وہ زیادہ سے زیادہ دنیاوی خواہشات اور امیدوں کو ذہن میں سوچتا رہتا ہے۔وہ ان امیدوں اور خواہشات کو جاری رکھتا ہے اور نہیں سمجھتا ، کہ ایک انسان صرف مرشد کے کلام کے ذریعے خواہشات سے آزاد ہو سکتا ہے اور خوشی کا لطف اٹھا سکتا ہے۔ || 3 ||

ਉਪਜੀ ਤਰਕ ਦਿਗੰਬਰੁ ਹੋਆ ਮਨੁ ਦਹ ਦਿਸ ਚਲਿ ਚਲਿ ਗਵਨੁ ਕਰਈਆ ॥ ਪ੍ਰਭਵਨੁ ਕਰੈ ਬੂਝੈ ਨਹੀ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਮਿਲਿ ਸੰਗਿ ਸਾਧ ਦਇਆ ਘਰੁ ਲਹੀਆ ॥੪॥
اُپجیِ ترک دِگنّبرُ ہویا منُ دہ دِس چلِ چلِ گۄنُ کرئیِیا ॥
پ٘ربھۄنُ کرےَ بوُجھےَ نہیِ ت٘رِسنا مِلِ سنّگِ سادھ دئِیا گھرُ لہیِیا ॥੪॥
لفظی معنی:اپجی ترک۔ دلمیں نفرت پیدا ہوئی ۔ دگفبر ۔ نالگا سادہو۔ وگ ۔ طرف۔ انبر۔ آسمان۔ دیدس۔ دس اطراف۔ گون ۔ دہوڑ دوپو۔ پربھون۔ اچھی طرح دوڑ دہوپ۔ ترسنا ۔ خواہشات ۔ دیاگھر ۔ مہربانی کرنیکا خیال۔
ترجمہ:دنیا سے مایوس ہو کر ، کوئی ننگا سنیاسی بن سکتا ہے ، لیکن پھر بھی اس کا دماغ بھٹکتا ہے اور ہر سمت گھومتا ہے۔وہ بھٹکتا پھرتا ہے ، لیکن اسکیخواہشات پوری نہیں ہوتیں۔ ہاں ایک انسان مرشد کی صحبت میں شامل ہوکر ہمدردی کے منبع خدا کو سمجھ سکتا ہے۔ || 4 ||

ਆਸਣ ਸਿਧ ਸਿਖਹਿ ਬਹੁਤੇਰੇ ਮਨਿ ਮਾਗਹਿ ਰਿਧਿ ਸਿਧਿ ਚੇਟਕ ਚੇਟਕਈਆ ॥ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਸੰਤੋਖੁ ਮਨਿ ਸਾਂਤਿ ਨ ਆਵੈ ਮਿਲਿ ਸਾਧੂ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਿਧਿ ਪਈਆ ॥੫॥
آسنھ سِدھ سِکھہِ بہُتیرے منِ ماگہِ رِدھِ سِدھِ چیٹک چیٹکئیِیا ॥
ت٘رِپتِ سنّتوکھُ منِ ساںتِ ن آۄےَ مِلِ سادھوُ ت٘رِپتِ ہرِ نامِ سِدھِ پئیِیا ॥੫॥
لفظی معنی:آسن سدھ ۔ عبادت کے طور طریقے ۔ سکھہہ بہتیرے ۔ بہت سے سکھے ۔ردھ سدھ ۔ معجزے کراماتی طاقتیں۔ چیٹک چھیٹکیا جا دووغیرہ خواہش ۔ ترپت۔ تسلی ۔ تسکین ۔ سنتوکھ ۔ صبر ۔ مل ساوہو ۔ پاکدامن۔ سادہو کے ملاپ سے الہٰی نام سدھ پیئیا۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے کامیابی حاصل ہوتی ہے (5)
ترجمہ:سدھ بہت سے یوگی کرنسیوں کو سیکھتے ہیں ، لیکن ان کے ذہن اب بھی دنیاوی دولت ، معجزاتی طاقتوں اور جادوگروں کی نمائش کے لیے ترستے ہیں۔اطمینان ، صبر اور سکون ان کے ذہن میں نہیں آتا لیکن وہ مرشد سے مل کر اور ہمیشہ خدا کا نام یاد کرکے قناعت اور روحانی کمال حاصل کرتے ہیں۔ || 5 ||

ਅੰਡਜ ਜੇਰਜ ਸੇਤਜ ਉਤਭੁਜ ਸਭਿ ਵਰਨ ਰੂਪ ਜੀਅ ਜੰਤ ਉਪਈਆ ॥ ਸਾਧੂ ਸਰਣਿ ਪਰੈ ਸੋ ਉਬਰੈ ਖਤ੍ਰੀ ਬ੍ਰਾਹਮਣੁ ਸੂਦੁ ਵੈਸੁ ਚੰਡਾਲੁ ਚੰਡਈਆ ॥੬॥
انّڈج جیرج سیتج اُتبھُج سبھِ ۄرن روُپ جیِء جنّت اُپئیِیا ॥
سادھوُ سرنھِ پرےَ سو اُبرےَ کھت٘ریِ ب٘راہمنھُ سوُدُ ۄیَسُ چنّڈالُ چنّڈئیِیا ॥੬॥
لفظی معنی:انڈج ۔ انڈے سے پیدا ہونیوالے ۔ جیرج ۔ جیر سے پیدا ہونیوالے ۔ سیتج ۔ پستے سے پیدا ہونیوالے ۔ اتبھج۔ خودرو۔ سبھ ۔ سارے ۔ ورن ۔ رنگ ۔ چیئہ جنت ۔ مخلوقات۔ سادہولرن ۔ پناہ پاکدامن۔ اُبھرے بچے (6)
ترجمہ:چاہے انڈے ، جنین ، پسینہ یا زمین کے ذریعے ، یہ خدا ہی ہے جس نے تمام مخلوقات کو مختلف رنگوں اور شکلوں سے پیدا کیا ہے۔جو مرشد کی پناہ میں آتا ہے وہ برائیوں سے بچ جاتا ہے ، چاہے وہ کھتری ہو ، برہمن ہو ، شودر ہو ، وئش ہو یا پست سے پست ہو۔ || 6 ||

ਨਾਮਾ ਜੈਦੇਉ ਕੰਬੀਰੁ ਤ੍ਰਿਲੋਚਨੁ ਅਉਜਾਤਿ ਰਵਿਦਾਸੁ ਚਮਿਆਰੁ ਚਮਈਆ ॥ ਜੋ ਜੋ ਮਿਲੈ ਸਾਧੂ ਜਨ ਸੰਗਤਿ ਧਨੁ ਧੰਨਾ ਜਟੁ ਸੈਣੁ ਮਿਲਿਆ ਹਰਿ ਦਈਆ ॥੭॥
ناما جیَدیءُ کنّبیِرُ ت٘رِلوچنُ ائُجاتِ رۄِداسُ چمِیارُ چمئیِیا ॥
جو جو مِلےَ سادھوُ جن سنّگتِ دھنُ دھنّنا جٹُ سیَنھُ مِلِیا ہرِ دئیِیا ॥੭॥
لفظی معنی:اوجات۔ نیچی ذات۔ چمیار چمیئیا۔ چمڑے کا کام کرنیوالا ۔ سادہو ۔ جن سنگت۔ جنہوں نے سادہو ۔ مراد جنہوں پاکدامن خدا رسیدہ انسانوں کی صحبت اور ساتھ اختیار کیا ۔ دھن دھنا جٹ۔ شاباش ۔ دھناجٹ۔ ہر دئیا۔ الہٰی رحمت سے (7)
ترجمہ:نام دیو ، جئے دیو ، کبیر ، ترلوچن اور روداس کم ذات کے چمڑے کا کام کرنے والا ،دھنہ جٹ اور سئنھ حجام؛ وہ تمام لوگ جو مقدس لوگوں کی صحبت میں شامل ہوئے ، خوش قسمت ہو گئے اور مہربان خدا سے میلاپ کرلیا۔ || 7 ||

ਸੰਤ ਜਨਾ ਕੀ ਹਰਿ ਪੈਜ ਰਖਾਈ ਭਗਤਿ ਵਛਲੁ ਅੰਗੀਕਾਰੁ ਕਰਈਆ ॥ ਨਾਨਕ ਸਰਣਿ ਪਰੇ ਜਗਜੀਵਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ਰਖਈਆ ॥੮॥੪॥੭॥
سنّت جنا کیِ ہرِ پیَج رکھائیِ بھگتِ ۄچھلُ انّگیِکارُ کرئیِیا ॥
نانک سرنھِ پرے جگجیِۄن ہرِ ہرِ کِرپا دھارِ رکھئیِیا ॥੮॥੪॥੭॥
لفظی معنی:پیج ۔ عزت۔ بھگت وچھل۔ پریمیؤ کا پیار۔ انگکار ۔ اپنانا۔ دامن پکڑانا ۔ جگجیون ۔ روح عالم۔ جہاں کی زندگی۔ رکھیئیا ۔ حفاظت کرتا ہے ۔
ترجمہ:اس کی عقیدت مندانہ عبادت کا عاشق ہونے کے ناطے ، خدا نے ہمیشہ ان کی عزت بچائی ہے اور ہمیشہ ان کے ساتھ رہا ہے۔اے نانک ، جو لوگ دنیا کیزندگی خدا کی پناہ میں آتے ہیں ، رحمت عطا کرتے ہوئے ، وہ انہیں برائیوں سے بچاتا ہے۔ || 8 |||| 4 || 7 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਅੰਤਰਿ ਪਿਆਸ ਉਠੀ ਪ੍ਰਭ ਕੇਰੀ ਸੁਣਿ ਗੁਰ ਬਚਨ ਮਨਿ ਤੀਰ ਲਗਈਆ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੪॥
انّترِ پِیاس اُٹھیِ پ٘ربھ کیریِ سُنھِ گُر بچن منِ تیِر لگئیِیا ॥
ترجمہ:مرشد کے خدائی کلام کو سنتے ہوئے ، میں نے محسوس کیا جیسے میرا ذہن خدا کی محبت کے تیروں سے چھیدا گیا ہے اور اس کے مبارک دیدار کی تڑپ میرے اندر پیدا ہو گئی ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top