Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 71

Page 71

ਚਿਤਿ ਨ ਆਇਓ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਤਾ ਖੜਿ ਰਸਾਤਲਿ ਦੀਤ ॥੭॥ ਕਾਇਆ ਰੋਗੁ ਨ ਛਿਦ੍ਰੁ ਕਿਛੁ ਨਾ ਕਿਛੁ ਕਾੜਾ ਸੋਗੁ ॥ ਮਿਰਤੁ ਨ ਆਵੀ ਚਿਤਿ ਤਿਸੁ ਅਹਿਨਿਸਿ ਭੋਗੈ ਭੋਗੁ ॥ ਸਭ ਕਿਛੁ ਕੀਤੋਨੁ ਆਪਣਾ ਜੀਇ ਨ ਸੰਕ ਧਰਿਆ ॥ ਚਿਤਿ ਨ ਆਇਓ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਜਮਕੰਕਰ ਵਸਿ ਪਰਿਆ ॥੮॥ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਹੋਵੈ ਸਾਧੂ ਸੰਗੁ ॥ ਜਿਉ ਜਿਉ ਓਹੁ ਵਧਾਈਐ ਤਿਉ ਤਿਉ ਹਰਿ ਸਿਉ ਰੰਗੁ ॥ ਦੁਹਾ ਸਿਰਿਆ ਕਾ ਖਸਮੁ ਆਪਿ ਅਵਰੁ ਨ ਦੂਜਾ ਥਾਉ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਤੁਠੈ ਪਾਇਆ ਨਾਨਕ ਸਚਾ ਨਾਉ ॥੯॥੧॥੨੬॥
 ॥੭॥چِتِ  ن  آئِئو  پارب٘رہمُ  تا  کھڑِ  رساتلِ  دیِت
॥کائِیا  روگُ  ن  چھِد٘رُ  کِچھُ  نا  کِچھُ  کاڑا  سوگُ
॥مِرتُ  ن  آۄیِ  چِتِ  تِسُ  اہِنِسِ  بھوگےَ  بھوگُ
॥سبھ  کِچھُ  کیِتونُ  آپنھا  جیِءِ  ن  سنّک  دھرِیا
॥੮॥چِتِ  ن  آئِئو  پارب٘رہمُ  جمکنّکر  ۄسِ  پرِیا
॥کِرپا  کرے  جِسُ  پارب٘رہمُ  ہوۄےَ  سادھوُ  سنّگُ
॥جِءُ  جِءُ  اوہُ  ۄدھائیِئےَ  تِءُ  تِءُ  ہرِ  سِءُ  رنّگُ
॥دُہا  سِرِیا  کا  کھسمُ  آپِ  اۄرُ  ن  دوُجا  تھاءُ
॥੯॥੧॥੨੬॥ستِگُر  تُٹھےَ  پائِیا  نانک  سچا  ناءُ
لفظی معنی:مکھا گر ۔ زبانی ۔ بِچرے ۔ وِچار سکے ۔ تِیرتھ ۔زِیارت گاہ ۔ کھٹ ۔ چھ ۔ سر پر ۔ لازمی ،ضرُوری ۔ ملک ۔ جائیداد ۔ راج ۔ حکُومت  ۔ دستھار ۔کھلائ ۔ اپھار ۔ مغرُور ۔ چائے ۔خُوشی ۔(2) دھناڈھ ۔ سرمایہ دار ۔ آچارونت۔ نیک خُوش اخلاق ۔ ست ۔بیٹا ۔فرزند ۔ ترکش بند۔ تیِروں کے رکھنے کے لیئے بھتھا ۔ کھڑ رساتل دیت ۔اُسے لیجا کر گہرے دوزخ میں ڈالا جائیگا ۔ کایا روگ ۔ جِسمانی بِیماری ۔ چھدر ۔ زخم ۔ کاڑا۔ فِکر ۔غم ۔ مِرت ۔ موت ۔ اہِنِس ۔روز و شب ۔ دِن رات ۔ جیئے ۔ دِل میں ۔ستک ۔ شک ۔ شبہ ۔ گنکر ۔ خادِم ۔غلام ۔ وس ۔زہر ۔ تُٹھے ۔ خُوش ۔ رنگ ۔پِریم
ترجُمہ:اگر کوئی چاروں وید ۔شاشتر اور سِمرتِیوں کو زبانی بیان کر سکتا ہو ۔ اگر بڑے بڑے جوگِیوں اور تپسِیا کرنے والے اور زِیارت گاہوں کی زِیارت کرتا ہو اگر اُسکا اللہ تعالیٰ خُدا سے پِیار نہیں تو لازمی دوزخ جائیگا ۔ (5) اگر کِسی کو حکُومت حاصِل ہو اور جائیدادوں کا مالِک اور سردار ہو ۔ اور بیشُمار نِعمتوں سے سر فراز ہو اور اُن کا لُطف لیتا ہو ۔ اور اگر خُوبصُورت پھلدار باغوں کا مالِک ہو اور حُکم چلاتا ہو مغرُور ہوکر دُنیا کے کھیل تماشے اور خُوشیوں سے مسرت حاصِل ہو اگر نہ ہو دِل میں یاد خُدا تو سانپ بنیگا ۔ سانپ کی زِندگی مِلیگی (6) اگر کوئی دولتمند ،سرمایہ دار ، خُوش اخلاق شُہرت حاصِل ہو پاک رسم رواج ہوں ۔ماں ،باپ، بیٹوں اور بھائیوں سے بِھی پِیار ہو اور زرہ بکتر بند فوجیں اُسکی جی حضُوری کرتی ہوں ۔(7) اگر نہیں دِل میں یاد خُدا تو آخِر اُسے دوزخ میں لیجایا جائیگا ۔ (8) اگر کِسے کوئی موذی بِیماری نہ ہو اور نہ زخمی ہو اور نہ کِسی قِسم کا کوئی فِکر ہو نہ موت کا فِکر ہو اور روز و شب عیش و عشرت میں گُذرتا ہو ۔ اور اپنی مِلکیت کا کوئی شک شبہ نہ ہو اگر دِل میں نہ ہو یاد خُدا آخِر ظالم فرِشتہ موت کی مچاریوں کی حِراست میں جائیگا (8)  جِس پر اِلہٰی رِحمت اور کرم و عِنایت کرے اُسے پاکدامن خُدا رسِیدگان کی صُحبت و قُربت مِلے جِتنی صُحبت و قُربت میں اِضافہ ہوگا اُتنا ہی اِلہٰی پِیار میں اِضافہ ہوگا ۔ دو طرح کی مُحبتیں ہیں اِلہٰی مُحبت اور دنیاوی محبت ۔دونوں کا مالِک آپ ہے خُدا نہیں اُسکے علاوہ کوئی ۔ اے نانک سچے مُرشد کی عِنایت و شفقت سے خُدا کا سچا نام حاصِل ہوتا ہے ۔

ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੫ ॥ਜਾਨਉ ਨਹੀ ਭਾਵੈ ਕਵਨ ਬਾਤਾ ॥ ਮਨ ਖੋਜਿ ਮਾਰਗੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ਧਿਆਨੀ ਧਿਆਨੁ ਲਾਵਹਿ ॥ ਗਿਆਨੀ ਗਿਆਨੁ ਕਮਾਵਹਿ ॥ ਪ੍ਰਭੁ ਕਿਨ ਹੀ ਜਾਤਾ ॥੧॥ ਭਗਉਤੀ ਰਹਤ ਜੁਗਤਾ ॥ ਜੋਗੀ ਕਹਤ ਮੁਕਤਾ ॥ ਤਪਸੀ ਤਪਹਿ ਰਾਤਾ ॥੨॥ ਮੋਨੀ ਮੋਨਿਧਾਰੀ ॥ ਸਨਿਆਸੀ ਬ੍ਰਹਮਚਾਰੀ ॥ ਉਦਾਸੀ ਉਦਾਸਿ ਰਾਤਾ ॥੩॥ ਭਗਤਿ ਨਵੈ ਪਰਕਾਰਾ ॥ ਪੰਡਿਤੁ ਵੇਦੁ ਪੁਕਾਰਾ ਗਿਰਸਤੀ ਗਿਰਸਤਿ ਧਰਮਾਤਾ ॥੪॥ ਇਕ ਸਬਦੀ ਬਹੁ ਰੂਪਿ ਅਵਧੂਤਾ ॥ ਕਾਪੜੀ ਕਉਤੇ ਜਾਗੂਤਾ ॥ ਇਕਿ ਤੀਰਥਿ ਨਾਤਾ ॥੫॥ ਨਿਰਹਾਰ ਵਰਤੀ ਆਪਰਸਾ ॥ ਇਕਿ ਲੂਕਿ ਨ ਦੇਵਹਿ ਦਰਸਾ ॥ ਇਕਿ ਮਨ ਹੀ ਗਿਆਤਾ ॥੬॥ ਘਾਟਿ ਨ ਕਿਨ ਹੀ ਕਹਾਇਆ ॥ ਸਭ ਕਹਤੇ ਹੈ ਪਾਇਆ ॥ ਜਿਸੁ ਮੇਲੇ ਸੋ ਭਗਤਾ ॥੭॥ ਸਗਲ ਉਕਤਿ ਉਪਾਵਾ ॥ ਤਿਆਗੀ ਸਰਨਿ ਪਾਵਾ ॥ ਨਾਨਕੁ ਗੁਰਚਰਣਿ ਪਰਾਤਾ ॥੮॥੨॥੨੭॥
سِریِراگُ  مہلا  ੫  گھرُ  ੫॥
॥جانءُ  نہیِ  بھاۄےَ  کۄن  باتا
॥੧॥  رہاءُ  ॥من  کھوجِ  مارگُ
॥دھِیانیِ  دھِیانُ  لاۄہِ
॥گِیانیِ  گِیانُ  کماۄہِ
॥੧॥پ٘ربھُ  کِن  ہیِ  جاتا
॥بھگئُتیِ  رہت  جُگتا
॥جوگیِ  کہت  مُکتا
॥੨॥تپسیِ  تپہِ  راتا
॥مونیِ  مونِدھاریِ
॥سنِیاسیِ  ب٘رہمچاریِ
॥੩॥اُداسیِ  اُداسِ  راتا
॥بھگتِ  نۄےَ  پرکارا
॥پنّڈِتُ  ۄیدُ  پُکارا
॥੪॥گِرستیِ  گِرستِ  دھرماتا
॥اِک  سبدیِ  بہُ  روُپِ  اۄدھوُتا
॥کاپڑیِ  کئُتے  جاگوُتا
॥੫॥اِکِ  تیِرتھِ  ناتا
॥نِرہار  ۄرتیِ  آپرسا
॥اِکِ  لوُکِ  ن  دیۄہِ  درسا
 ॥੬॥اِکِ  من  ہیِ  گِیاتا
॥گھاٹِ  ن  کِن  ہیِ  کہائِیا
॥سبھ  کہتے  ہےَ  پائِیا
॥੭॥جِسُ  میلے  سو  بھگتا
॥سگل  اُکتِ  اُپاۄا
॥تِیاگیِ  سرنِ  پاۄا
॥੮॥੨॥੨੭॥نانکُ  گُر  چرنھِ  پراتا
لفظی معنی:جانو نہیں ۔ میں نہیں جانتا ۔ کون باتا ۔ کونسی بات ۔ بھاوے ۔ اچھی لگتی ہے ۔ مارگ ۔راستہ ،طرِیقہ ۔ دِھیانی ۔ دِھیان لگانیوالے ۔ گِیانی ۔توجہ دینے والے ۔عالِم ۔اہِل عِلم ۔ کِن ہی۔ کِسنے ہی ۔ ۔ بھگوئی ۔ ویشنو بھگت ۔ جُگتا ۔ طرِیقہ ۔یعنی وِرت۔ سنجم ۔پرہیزگاری ۔ تپسیا ۔ تپ کرنیوالا ۔ مونی ۔ خاموش رہنے والا ۔ موندبھاری ۔ خاموشی اختیار کرنے والا ۔ اُداس ۔بھیکھ  ۔ویس ۔ نولے پرکار ۔ نو قِسم کے سنتا ۔سِمرن۔ خِدمتگار ۔ ارچن ۔ پرستش ۔ پُوجا ۔سکھیہ ۔دوستانہ ۔ داسیہ ۔ خِدمتگاری ۔گِرست ۔ خانہ داری ۔ دھرماتما ۔ دھرم پر عمل کرنیوالا ۔ (4) اِک شبدی ۔صِرف ایک لفظ بولنے والا ۔ بہرُوپ ۔ بہُت سی شکلیں اور بھیس بنانے والا ۔ او دھوتا ۔ ناگے ۔ کاپڑی ۔کفتی پہننے والے ۔ کوتے ۔ شاعر ۔ جاگوتا ۔ جاگر کرنے والے ۔ تِیرتھ ۔ زِیارت گاہ (5)
ترجُمہ:سمجھ نہیں آتی کہ وہ کونسی بات ہے جِس سے خُدا کی خُوشنُودی حاصِل ہو سکے اُسے پسند ہو ۔ اے دِل اُس طرِیقے اور راستے کی تلاش کر ۔ دِھیان مرکُوز کرنیوالے دِھیان جماتے ہیں ۔ عالِم اہِل عِلم ، عِلم کے مُتعلق خیال آرائی کرتے ہیں ۔ مگر خُدا کو کِسی نے ہی پہچانا یا سمجھا ہے ۔ بھگوت کے پرستار مُراد وِشنُوکے بھگت۔ عابِد یا پِریمی طرِیقے اپناتے ہیں ۔ یوگی یوگ کو ہی راہ نِجات کہتے ہیں تپسِیا کرنیوالے تپسِیا میں محو و مجذوب رہتے ہیں ۔(2) خاموش رہنے والے خاموش رہتے ہیں ۔ سنیاسی شہُوت پر ضبط کرنے کو ہی راہ نِجات سمجھتے ہیں ۔ طارق ،طارق میں محو و مجذوب رہتے ہیں ۔(3) بھگتی ۔یا اِلہٰی عِبادت و رِیاضت یا خِدمت خُدا نو قِسموں کی ہے ۔ پنڈِت وید اُونچی آواز سے پڑھتے ہیں ،خانہ دار یا قبیلہ دار قبیل واری اور خانہ دار مُراد گھریلو زِندگی کو اہمیت دیتے ہیں ۔(4) بہُت سے زبان سے ایک ہی لفظ الکھ پُکارتے ہیں ۔ ایک طرح طرح کی شکلیں بنانے کو عِبادت یا بھگتی سمجھتے ہیں اور ایک ننگے رہنے کو راہ نِجات یا عِبادت مانتے ہیں ۔ ایک خاص قِسم کے قمیض ، چوگا یا چولا یا گفتی پہننے کو اِلہٰی خِدمت یا بھگتی ماننتے ہیں ۔ ایک ڈرامے یا ناٹک یا سواتگ بنانے کو اِلہٰی خُوشنُودی سمجھتے ہیں ۔ ایک نہ سونے،  جاگتے رہنا اِلہٰی میلاپ کا ذرِیعہ سمجھتے ہیں اور ایک زِیارت گاہوں کی زِیارت کو ۔ (5) ایک کھانا نہ کھانا، بُھوکے رہنا ایک ، چُھوٹ چھات کیوجہ سے کِسی کو نہیں چُھوتے ، ایک گھپاؤں میں چُھپ کر رہتے ہیں اور کِسی کو اپنا دِیدار نہیں دیتے اور ایک اپنے دِل میں ہی عالِم ہیں ۔(6)  اِن میں سے کوئی بِھی اپنے آپ کو کم نہیں سمجھتا، ہر ایک کہتا ہے کہ خُدا تک رسائی حاصِل کر لی ہے ۔ مگر حقیقتاً عابِد ، عاشِق و خِدمتگار وہی ہے جِسے اِلہٰی میلاپ حاصِل ہو گیا ۔ (7) مگر میں نے تمام دلائل اور تمام کوششیں چھوڑ دی ہیں اوراِلہٰی پناہ لے لی ہے ۔ نانک مُرشد کے پاؤں میں آگیا ہے۔

ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੩ ॥ਜੋਗੀ ਅੰਦਰਿ ਜੋਗੀਆ ॥ ਤੂੰ ਭੋਗੀ ਅੰਦਰਿ ਭੋਗੀਆ ॥ਤੇਰਾ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ਸੁਰਗਿ ਮਛਿ ਪਇਆਲਿ ਜੀਉ ॥੧॥ਹਉ ਵਾਰੀ ਹਉ ਵਾਰਣੈ ਕੁਰਬਾਣੁ ਤੇਰੇ ਨਾਵ ਨੋ ॥੧॥ਰਹਾਉ ॥ ਤੁਧੁ ਸੰਸਾਰੁ ਉਪਾਇਆ ॥ ਸਿਰੇ ਸਿਰਿ ਧੰਧੇ ਲਾਇਆ ॥ਵੇਖਹਿ ਕੀਤਾ ਆਪਣਾ ਕਰਿ ਕੁਦਰਤਿ ਪਾਸਾ ਢਾਲਿ ਜੀਉ ॥੨॥ਪਰਗਟਿ ਪਾਹਾਰੈ ਜਾਪਦਾ ॥ ਸਭੁ ਨਾਵੈ ਨੋ ਪਰਤਾਪਦਾ ॥ਸਤਿਗੁਰ ਬਾਝੁ ਨ ਪਾਇਓ ਸਭ ਮੋਹੀ ਮਾਇਆ ਜਾਲਿ ਜੀਉ ॥੩॥ਸਤਿਗੁਰ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਈਐ ॥ ਜਿਤੁ ਮਿਲਿਐ ਪਰਮ ਗਤਿ ਪਾਈਐ ॥
ستِگُر  پ٘رسادِ  ੴ  
॥੩ گھرُ  سِریِراگُ  مہلا  
॥جوگیِ  انّدرِ  جوگیِیا
॥توُنّ  بھوگیِ  انّدرِ  بھوگیِیا
॥੧॥تیرا  انّتُ  ن  پائِیا  سُرگِ  مچھِ  پئِیالِ  جیِءُ
॥੧॥  رہاءُ  ॥ہءُ  ۄاریِ  ہءُ  ۄارنھےَ  کُربانھُ  تیرے  ناۄ  نو
॥تُدھُ  سنّسارُ  اُپائِیا
॥سِرے  سِرِ  دھنّدھے  لائِیا
॥੨॥ۄیکھہِ  کیِتا  آپنھا  کرِ  کُدرتِ  پاسا  ڈھالِ  جیِءُ
॥پرگٹِ  پاہارےَ  جاپدا
॥سبھُ  ناۄےَ  نو  پرتاپدا
॥੩॥ستِگُر  باجھُ  ن  پائِئو  سبھ  موہیِ  مائِیا  جالِ  جیِءُ
॥ستِگُر  کءُ  بلِ  جائیِئےَ
॥جِتُ  مِلِئےَ  پرم  گتِ  پائیِئےَ

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top