Page 664
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥੪॥੧॥
نانک نامُ مِلےَ منُ مانِیا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:رحمت مرشد۔ گرمتی ۔ سبق مرشد۔ سہجے ۔ روحانی علم ومراد قدرتا
ترجمہ:اے نانک ، اسے نام ملتا ہے ، اس کا ذہن خدا کے بارے میں قائل ہو جاتا ہے۔ || 4 || 1 ||
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਅਤਿ ਅਪਾਰਾ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥
دھناسریِ مہلا ੩॥
ہرِ نامُ دھنُ نِرملُ اتِ اپارا ॥
گُر کےَ سبدِ بھرے بھنّڈارا ॥
ترجمہ: الہٰی نام سچ و حقیقت ناہیت پاک اور عظیم ہے ۔کلام مرشد سے اسکے خزانے بھر جاتے ہیں۔
ਨਾਮ ਧਨ ਬਿਨੁ ਹੋਰ ਸਭ ਬਿਖੁ ਜਾਣੁ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਜਲੈ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥੧॥
نام دھن بِنُ ہور سبھ بِکھُ جانھُ ॥
مائِیا موہِ جلےَ ابھِمانُ ॥੧॥
لفظی معنی:نام دھن نرمل۔ الہٰی نام سچ و حقیقت پاک ہے ۔ ات اپار۔ نہایت عظیم ۔ وکھ ۔ زہر۔ (1)
ترجمہ:اسکے علاوہ سب زہر ہے ۔یہ سمجھ انسان مغروری تکبر اور دنیاوی دؤلت کی محبت جلتا ہے (1)
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਚਾਖੈ ਕੋਇ ॥ ਤਿਸੁ ਸਦਾ ਅਨੰਦੁ ਹੋਵੈ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥
گُرمُکھِ ہرِ رسُ چاکھےَ کوءِ ॥
تِسُ سدا اننّدُ ہوۄےَ دِنُ راتیِ پوُرےَ بھاگِ پراپتِ ہوءِ ॥ رہاءُ॥
لفظی معنی:گُرمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف۔ چاکھے کوئے ۔ کوئی ہی اسکا لطف لیتاہے ۔ بھاگ ۔ تقدیر۔ پراپت۔ حاصل ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:مرید مرشد کے ذریعے الہٰی لطف اُٹھاتا ہے کوئی ۔ جو لطف اُٹھاتا ہے وہ ہمیشہ روحانی سکونی روز و شب پاتا ہے مگر بلند قسمت سے ہی ملتا ہے ۔رہاؤ۔
ਸਬਦੁ ਦੀਪਕੁ ਵਰਤੈ ਤਿਹੁ ਲੋਇ ॥ ਜੋ ਚਾਖੈ ਸੋ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਇ ॥
سبدُ دیِپکُ ۄرتےَ تِہُ لوءِ ॥
جو چاکھےَ سو نِرملُ ہوءِ ॥
ترجمہ: کلام کا چراغ تینوں عالموں کو نورانی کر رہا ہے ۔ جو اسکا لطف اُٹھاتا ہے پاک وہ ہوجاتا ہے
ਨਿਰਮਲ ਨਾਮਿ ਹਉਮੈ ਮਲੁ ਧੋਇ ॥ ਸਾਚੀ ਭਗਤਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥੨॥
نِرمل نامِ ہئُمےَ ملُ دھوءِ ॥
ساچیِ بھگتِ سدا سُکھُ ہوءِ ॥2॥
لفظی معنی:سبد ویپک۔ کلام کا چراغ ۔ تیہہ لوئے ۔تینوں عالموں میں۔ نرمل نام۔پاک نام۔ سچ و حقیقت جو چاکھے ۔جو اسکا لطف لیتاہے ۔نرمل ہوئے پاک ہوجاتا ہے۔ ہونمے مل۔ خودی کی غلاظت ۔ کوھئے ۔د ور رتاہے ۔ساچی بھگت۔ سچے عشق و پریم سے (2)
ترجمہ:پاک نام سچ و حقیقت سے خودی کی غلاظت ذہن سے مٹ جاتی ہے سچے الہٰی پریم پیار سے ہمیشہ سُک اور سکون ملتا ہے (2)
ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਚਾਖਿਆ ਸੋ ਹਰਿ ਜਨੁ ਲੋਗੁ ॥ ਤਿਸੁ ਸਦਾ ਹਰਖੁ ਨਾਹੀ ਕਦੇ ਸੋਗੁ ॥
جِنِ ہرِ رسُ چاکھِیا سو ہرِ جنُ لوگُ ॥
تِسُ سدا ہرکھُ ناہیِ کدے سوگُ ॥
ترجمہ: جس نے الہٰی لطف اُٹھائیا خادم خدا ہوگیا ۔ وہ ہمیشہ خوشباش ہو اغمیگنی سدا گئی۔
ਆਪਿ ਮੁਕਤੁ ਅਵਰਾ ਮੁਕਤੁ ਕਰਾਵੈ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪੈ ਹਰਿ ਤੇ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ॥੩॥
آپِ مُکتُ اۄرا مُکتُ کراۄےَ ॥
ہرِ نامُ جپےَ ہرِ تے سُکھُ پاۄےَ ॥੩॥
لفظی معنی:ہرجن۔ خادم خدا۔ ہر ھ ۔خوشی۔ سوگ۔ غمیگنی ۔ مکت۔ ذہنی آزاد (3)
ترجمہ:خود ذہنی آزادی پائی اور دوسرون کو نجات دلاتا ہے ۔ جو الہٰی نام سچ و حقیقت یاد رکھتا ہے وہ خدا سے سکھ حاصل کرتاہے ۔
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸਭ ਮੁਈ ਬਿਲਲਾਇ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਦਾਝਹਿ ਸਾਤਿ ਨ ਪਾਇ ॥
بِنُ ستِگُر سبھ مُئیِ بِللاءِ ॥
اندِنُ داجھہِ ساتِ ن پاءِ ॥
ترجمہ: بگیر سچے مرشد سارے روحانی موت مرتے ہیں اور چیخ پکار وہ کرتے ہیں سکون نہیں ملتا
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਸਭੁ ਤ੍ਰਿਸਨ ਬੁਝਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਸਾਂਤਿ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ॥੪॥੨॥
ستِگُرُ مِلےَ سبھُ ت٘رِسن بُجھاۓ ॥
نانک نامِ ساںتِ سُکھُ پاۓ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:بلالئے ۔ چیخ و پکار۔ واجیہہ۔ غمگینی میںذہنی طور پر جلتا ہے ۔ سات ۔ سکون ۔ ترسنا۔ پیاس۔
ترجمہ:سچے مرشدکے ملاپ سے ساری خواہشات پوری ہوجاتی ہیں۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ وحقیقت سے ہی آرام آسائش اور سکون ملتا ہے ۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸਦਾ ਧਨੁ ਅੰਤਰਿ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲੇ ॥ ਜੀਅ ਜੰਤ ਜਿਨਹਿ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲੇ ॥
دھناسریِ مہلا ੩॥
سدا دھنُ انّترِ نامُ سمالے ॥
جیِء جنّت جِنہِ پ٘رتِپالے ॥
ترجمہ: ہمیشہ اسکے دل و دماغ ذہن میں الہٰی نام سچ و حقیقت بسا رہتا ہے ۔ جوخُدا تمام جانداروں کی پرورش کرتا ہے
ਮੁਕਤਿ ਪਦਾਰਥੁ ਤਿਨ ਕਉ ਪਾਏ ॥ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥੧॥
مُکتِ پدارتھُ تِن کءُ پاۓ ॥
ہرِ کےَ نامِ رتے لِۄ لاۓ ॥੧॥
لفظی معنی:انتر۔ ذہن۔ نام سمائے سچ حقیقت بسائے۔ پرتپاے ۔ پرورش کرتا ہے۔ مکت پدارتھ۔ نجات کی نعمت۔ زہنی آزادی ۔ رتے۔ متاثر ۔ لولائے محبت میں مجذوب (1)
ترجمہ: اور زہنی غلامی سے نجات اس کو ملتی ہے اور خدا کے نام میں جوڑا رہتا ہے (1)
ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਨੁ ਪਾਵੈ ॥ ਅੰਤਰਿ ਪਰਗਾਸੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵੈ ॥ ਰਹਾਉ ॥
گُر سیۄا تے ہرِ نامُ دھنُ پاۄےَ ॥
انّترِ پرگاسُ ہرِ نامُ دھِیاۄےَ ॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:انتر پرگاس ۔ ذہن علم و دانش سے روشن ۔ دھیاوے ۔ توجہ دے ۔ دھیان لگائے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ: خدمت مرشد سے الہٰی نام سچ و حقیقت کی دولت میسر ہوتی ہے ۔ ذہن پر نور اور روحانی واخلاقی سمجھ آتی ہے ۔ رہاؤ۔
ਇਹੁ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਗੂੜਾ ਧਨ ਪਿਰ ਹੋਇ ॥ ਸਾਂਤਿ ਸੀਗਾਰੁ ਰਾਵੇ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਇ ॥
اِہُ ہرِ رنّگُ گوُڑا دھن پِر ہوءِ ॥
ساںتِ سیِگارُ راۄے پ٘ربھُ سوءِ ॥
ترجمہ: الہٰی عشق اتنا گہرا ہوتاہے جتنا خاوند بیوی کی آپسی محبت۔ الہٰی عشق اسے حآصل ہوتاہے جس کا زیور روحانی سکون ہو ،
ਹਉਮੈ ਵਿਚਿ ਪ੍ਰਭੁ ਕੋਇ ਨ ਪਾਏ ॥ ਮੂਲਹੁ ਭੁਲਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਏ ॥੨॥
ہئُمےَ ۄِچِ پ٘ربھُ کوءِ ن پاۓ ॥
موُلھُ بھُلا جنمُ گۄاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:ہر رنگ گوڑا ۔ الہٰی گہرا پیار۔ دھن پر۔خاوند۔ بیوی۔ سانت سیگار۔ سکون کی سجاوٹ۔ زیور ۔ راوے ۔ محظوظ ۔پربھ سوئے ۔ وہی خدا سے ۔ ہونمے ۔خودی ۔تکبر۔ غرور ۔ ہولہو۔ اصلیت ۔ (2)
ترجمہ: خودی اور تکبر میں الہٰی وصل پا سکتا نہیں کوئی ۔ اصلیت وحقیقت اور بنیاد بھلا کر زندگی ضائع ہوجاتی ہے (2)
ਗੁਰ ਤੇ ਸਾਤਿ ਸਹਜ ਸੁਖੁ ਬਾਣੀ ॥ ਸੇਵਾ ਸਾਚੀ ਨਾਮਿ ਸਮਾਣੀ ॥
گُر تے ساتِ سہج سُکھُ بانھیِ ॥
سیۄا ساچیِ نامِ سمانھیِ ॥
ترجمہ: مرشد سے سکون اور روحانی سکون کی آسائش اور سبق ملتا ہے ۔ سچی خدمت سے الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بستا ہے۔
ਸਬਦਿ ਮਿਲੈ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਸਦਾ ਧਿਆਏ ॥ ਸਾਚ ਨਾਮਿ ਵਡਿਆਈ ਪਾਏ ॥੩॥
سبدِ مِلےَ پ٘ریِتمُ سدا دھِیاۓ ॥
ساچ نامِ ۄڈِیائیِ پاۓ ॥੩॥
لفظی معنی:سہج سکھ ۔ روحانی سکون کی آسائش ۔ بانی ۔ کلام ۔ سبق۔ واعظ ۔ پندونصائج ۔ سیوا ساچی ۔ سچی خدمت ۔نام سمانی ۔ دل میں سچ وحقیقت بستا ہے ۔ وڈیائی ۔ عظمت ۔ بزرگی (3)
ترجمہ: ہمیشہ پیارے کی یاد سے واعظ و سبق ملتا ہے ۔ صدیوی سچے نام و حقیقت سے عظمت اور بزرگی حاصل ہوتی ہے (3)
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਸੋਇ ॥ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਮੇਲਾਵਾ ਹੋਇ ॥
آپے کرتا جُگِ جُگِ سوءِ ॥
ندرِ کرے میلاۄا ہوءِ ॥
ترجمہ: ہر دور زماں کرتار اور کار ساز ہے وہی کرتار ظر عنایت سے وصل و دیدار حاصل ہوتا ہے ۔
ਗੁਰਬਾਣੀ ਤੇ ਹਰਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਚਿ ਰਤੇ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਮਿਲਾਏ ॥੪॥੩॥
گُربانھیِ تے ہرِ منّنِ ۄساۓ ॥
نانک ساچِ رتے پ٘ربھِ آپِ مِلاۓ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
جگ جگ سوئے ۔ ہو وقت ۔ سوئے ۔ وہی ۔ ندر۔ نظر عنایت۔ گربانی ۔ واعظ مرشد۔ ساچ رتے ۔ حقیقت سے ومجذوب
ترجمہ: کلام سبق وواعظ مرشد دل میں بسانے سے ۔ اے نانک۔ صدیوی سچے خد اکی محبت میں محو ومجذوب کو خود خدا ملاتا ہے ۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੩ ਤੀਜਾ ॥ ਜਗੁ ਮੈਲਾ ਮੈਲੋ ਹੋਇ ਜਾਇ ॥ ਆਵੈ ਜਾਇ ਦੂਜੈ ਲੋਭਾਇ ॥
دھناسریِ مہلا ੩ تیِجا ॥
جگُ میَلا میَلو ہوءِ جاءِ ॥
آۄےَ جاءِ دوُجےَ لوبھاءِ ॥
ترجمہ: دنیا ناپاک ہے اسمیں زندگی ناپاک ہوجاتی ہے ۔ انسان تناسخ میں پڑا رہتا ہے اور دنیاوی دولت کا لاچ کرتا ہے ۔
ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਸਭ ਪਰਜ ਵਿਗੋਈ ॥ ਮਨਮੁਖਿ ਚੋਟਾ ਖਾਇ ਅਪੁਨੀ ਪਤਿ ਖੋਈ ॥੧॥
دوُجےَ بھاءِ سبھ پرج ۄِگوئیِ ॥
منمُکھِ چوٹا کھاءِ اپُنیِ پتِ کھوئیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جگ ۔ دنیا۔ جہان ۔ میلا۔ ناپاک۔ آوے جائے۔ تناسک۔ دوجے ۔ دوئی دوئش۔ میر۔ تیر۔ لوبھائے۔الچل۔ پرج۔رغبت۔ لوگ۔ وگوئی ۔خوآر
۔ ذلیل۔ پت کھوئی۔ عزت گنواتا ہے (1)
ترجمہ: اس دولت اور بیگانے پن میں لوگ ذلیل وخؤار ہوتے ہیں خودی پسند چھوٹا کھاتاہے اور عزت گنوا تا ہے (1)
ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਜਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਇ ॥ ਅੰਤਰਿ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਪਤਿ ਊਤਮ ਹੋਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥
گُر سیۄا تے جنُ نِرملُ ہوءِ ॥
انّترِ نامُ ۄسےَ پتِ اوُتم ہوءِ ॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:گرمکھ ۔مرید مرشد ۔جن ۔خادم۔ نرمل۔ پاک۔ پت اُتم ۔ اچھی عزت۔ رہاؤ۔
ترجمہ:خدمت مرشد سے خدمتگار پاک ہوجاتا ہے دلمیں الہٰی نام سچ اور حقیقت بس جاتی ہے ۔ اونچی عزت ملتی ہے ۔رہاؤ۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਉਬਰੇ ਹਰਿ ਸਰਣਾਈ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਰਾਤੇ ਭਗਤਿ ਦ੍ਰਿੜਾਈ ॥
گُرمُکھِ اُبرے ہرِ سرنھائیِ ॥
رام نامِ راتے بھگتِ د٘رِڑائیِ ॥
ترجمہ:مریدان مرشد الہٰی سایہ و پناہ سے بچ جاتے ہیں الہٰی نام سچ وحقیقت میں اور پریم میں محو رہتے ہیں۔
ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਜਨੁ ਵਡਿਆਈ ਪਾਏ ॥ ਸਾਚਿ ਰਤੇ ਸੁਖ ਸਹਜਿ ਸਮਾਏ ॥੨॥
بھگتِ کرے جنُ ۄڈِیائیِ پاۓ ॥
ساچِ رتے سُکھ سہجِ سماۓ ॥੨॥
لفظی معنی:رام نام۔ الہٰی نام۔ بھگت۔ پریم ۔ درڑائی ۔پختہ کیا۔ وڈیائی۔عظمت وشہرت ۔ ساچ رتے ۔ صدیوی سچ میں محو۔ ساچ رتے ۔ صدیوی سچے خدا مینمحویت سے ذہین و روحانی سکون و آرام و آسائش (2)
ترجمہ:الہٰی عشق و پیار سے عظمت و شہرت حاصل ہوتی ہے۔ جو صدیوی سچےخدا میں محؤ ومجذوب رہتے ہیں۔ وہ ذہنی روحانی سکون و آرام و آسائش پاتے ہیں (2)
ਸਾਚੇ ਕਾ ਗਾਹਕੁ ਵਿਰਲਾ ਕੋ ਜਾਣੁ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਆਪੁ ਪਛਾਣੁ ॥
ساچے کا گاہکُ ۄِرلا کو جانھُ ॥
گُر کےَ سبدِ آپُ پچھانھُ ॥
ترجمہ:صدیوی سچے خداکے ملاپ کا خواہشمند کوئی ہوتا ہےجو ہوتا ہے کلام و سبق مرشد پر عمل کرکے اپنی روحانی واخلاقی زندگی کی پہچان کرنے والا ہوجاتا ہے۔
ਸਾਚੀ ਰਾਸਿ ਸਾਚਾ ਵਾਪਾਰੁ ॥ ਸੋ ਧੰਨੁ ਪੁਰਖੁ ਜਿਸੁ ਨਾਮਿ ਪਿਆਰੁ ॥੩॥
ساچیِ راسِ ساچا ۄاپارُ ॥
سو دھنّنُ پُرکھُ جِسُ نامِ پِیارُ ॥੩॥
لفظی معنی:گاہک ۔ خواہش مند جان ۔سمجھ ۔ آپ پچھان۔ اپنے اعمال و کردار کی پہچان کر۔ ساچی ۔ راس۔ سچی پونجی سرامیہ۔ واپار۔ سوداگری ۔ نام پیار۔ سچ وحقیقت سے محبت (3)
ترجمہ:اسکا سرمایہ سچ و حقیقت صدیوی سچ کا سوداگر ہوجاتا ہے وہ خوش قسمت ہے الہٰی نام سچ وحقیقت سے محبت پیار اور عشق ہے (3)
ਤਿਨਿ ਪ੍ਰਭਿ ਸਾਚੈ ਇਕਿ ਸਚਿ ਲਾਏ ॥ ਊਤਮ ਬਾਣੀ ਸਬਦੁ ਸੁਣਾਏ ॥
تِنِ پ٘ربھِ ساچےَ اِکِ سچِ لاۓ ॥
اوُتم بانھیِ سبدُ سُنھاۓ ॥
ترجمہ:اسے سچے خدا نے اُسکو سچ وحقیقت اور الہٰی نام میں محو ومجذوب کر رکھا ہے اور پاک و متبر ک کلام سناتا ہے۔