Page 65
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਗੁਣ ਨਿਧਾਨੁ ਪਾਇਆ ਤਿਸ ਕੀ ਕੀਮ ਨ ਪਾਈ ॥ ਪ੍ਰਭੁ ਸਖਾ ਹਰਿ ਜੀਉ ਮੇਰਾ ਅੰਤੇ ਹੋਇ ਸਖਾਈ ॥੩॥ ਪੇਈਅੜੈ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦਾਤਾ ਮਨਮੁਖਿ ਪਤਿ ਗਵਾਈ ॥ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਕੋ ਮਗੁ ਨ ਜਾਣੈ ਅੰਧੇ ਠਉਰ ਨ ਕਾਈ ॥ ਹਰਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ਮਨਿ ਨਹੀ ਵਸਿਆ ਅੰਤਿ ਗਇਆ ਪਛੁਤਾਈ ॥੪॥ ਪੇਈਅੜੈ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦਾਤਾ ਗੁਰਮਤਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇਆ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤਿ ਕਰਹਿ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਹਉਮੈ ਮੋਹੁ ਚੁਕਾਇਆ ॥ ਜਿਸੁ ਸਿਉ ਰਾਤਾ ਤੈਸੋ ਹੋਵੈ ਸਚੇ ਸਚਿ ਸਮਾਇਆ ॥੫॥ ਆਪੇ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਭਾਉ ਲਾਏ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਬੀਚਾਰਿ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿਐ ਸਹਜੁ ਊਪਜੈ ਹਉਮੈ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਮਾਰਿ ॥ ਹਰਿ ਗੁਣਦਾਤਾ ਸਦ ਮਨਿ ਵਸੈ ਸਚੁ ਰਖਿਆ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥੬॥ ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਰਾ ਸਦਾ ਨਿਰਮਲਾ ਮਨਿ ਨਿਰਮਲਿ ਪਾਇਆ ਜਾਇ ॥ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਹਉਮੈ ਦੁਖੁ ਸਭੁ ਜਾਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸਬਦੁ ਸੁਣਾਇਆ ਹਉ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਉ ॥੭॥ ਆਪਣੈ ਮਨਿ ਚਿਤਿ ਕਹੈ ਕਹਾਏ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਆਪੁ ਨ ਜਾਈ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਭਗਤਿ ਵਛਲੁ ਸੁਖਦਾਤਾ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਸੋਭਾ ਸੁਰਤਿ ਦੇਇ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ॥੮॥੧॥੧੮॥
॥ستِگُرُ سیۄِ گُنھ نِدھانُ پائِیا تِس کیِ کیِم ن پائیِ
॥੩॥پ٘ربھُ سکھا ہرِ جیِءُ میرا انّتے ہوءِ سکھائیِ
॥پیئیِئڑےَ جگجیِۄنُ داتا منمُکھِ پتِ گۄائیِ
॥بِنُ ستِگُر کو مگُ ن جانھےَ انّدھے ٹھئُر ن کائیِ
॥੪॥ہرِ سُکھداتا منِ نہیِ ۄسِیا انّتِ گئِیا پچھُتائیِ
॥پیئیِئڑےَ جگجیِۄنُ داتا گُرمتِ منّنِ ۄسائِیا
॥اندِنُ بھگتِ کرہِ دِنُ راتیِ ہئُمےَ موہُ چُکائِیا
॥੫॥جِسُ سِءُ راتا تیَسو ہوۄےَ سچے سچِ سمائِیا
॥آپے ندرِ کرے بھاءُ لاۓ گُر سبدیِ بیِچارِ
॥ستِگُرُ سیۄِئےَ سہجُ اوُپجےَ ہئُمےَ ت٘رِسنا مارِ
॥੬॥ہرِ گُنھداتا سد منِ ۄسےَ سچُ رکھِیا اُر دھارِ
॥پ٘ربھُ میرا سدا نِرملا منِ نِرملِ پائِیا جاءِ
॥نامُ نِدھانُ ہرِ منِ ۄسےَ ہئُمےَ دُکھُ سبھُ جاءِ
॥੭॥ستِگُرِ سبدُ سُنھائِیا ہءُ سد بلِہارےَ جاءُ
॥آپنھےَ منِ چِتِ کہےَ کہاۓ بِنُ گُر آپُ ن جائیِ
॥ہرِ جیِءُ بھگتِ ۄچھلُ سُکھداتا کرِ کِرپا منّنِ ۄسائیِ
॥੮॥੧॥੧੮॥نانک سوبھا سُرتِ دےءِ پ٘ربھُ آپے گُرمُکھِ دے ۄڈِیائیِ
لَفِظی معنی:گُرمُکھ۔ مُرید مُرشد۔ حضُوریہ مُرشد ۔ آپ ۔ خُود ۔ بُوجھے ۔ سمجھ لینا ۔ سچا ۔دائمی۔شبد۔کلام ۔ کلمہ ۔ جگ ۔ عالَم ۔ برتھا ۔ بیفائدہ ۔ بیکار ۔ جگیحون۔ عالَم کی زِندگی ۔ بخش۔ کرم و عِنایت ۔(2) سیو۔ خِدمت ۔ گُن نِدھان۔ اوصاف کا خزانہ ۔(3) پیڑے ۔ اِس دنیا میں ۔ منمُکھ ۔ خُوداِرادی ۔ خُودی پسند ۔ پت ۔ آبرُو۔ عِزت ۔ مگ ۔ راستہ ۔ ٹھور ۔ٹِھکانہ ۔(4) اندِن۔ ہرروز ۔ گریہہ ۔ کرتے ہیں ۔ سچ ۔ حقیقت ۔ (5) بھاؤ ۔ پِریم پِیار ۔ وِیچار ۔ خیال ۔ سمجھنا ۔ سیویئے۔ خِدمتگاری ۔ سہج۔ رُوحانی سکون ۔ سد۔ ہمیشہ ۔ اُردھار۔ دِل میں بسانا ۔ (6) من نِرمل ۔ پاک دِل ۔ سب ۔ سارا ۔ ستگُر ۔سچامُرشد۔ (7) چِت۔ دِل۔من ۔ آپ خوئش ۔ بھگت وچھل ۔عاشقان و عابدان کو پیار کرنیوالا۔
ترجُمہ:مُرشد کے کرم و عِنایت اِلہٰی رِحمت سے رِیاضت و عِبادت ہو سکتی ہے ۔ بغیر مُرشد رِیاضت نہیں ہو سکتی ۔ خُدا سچا ہے اُسکا کلام سچا ہے ۔ جب اِنسان ذہن نشِین ہونا سمجھ جاتا ہے اُسکی زِندگی پاکدامن ہو جاتی ہے کلام سے میلاپ ہوتا ہے ۔ اے بھائی رِیاضت اِلہٰی کے بغیر اُسکا اِس عالَم میں پیدا ہونا بے فائِدہ ہے ۔ کامِل مُرشد کی خِدمت کے بغیر زِندگی بیکار گُذر جاتی ہے ۔ خُدا خُود ہی زِندگی بخشنے والا ہے اور وہ خُدا خُودہی اپنے رحم و کرم سے ساتھ مِلاتا ہے ۔ اور اِن جانداروں میں کونسی طاقت ہے اور کِیا کہہ سکتے ہیں اور کیسے سُنائیں ۔ خُدا خُود ہی مُرشد کے ذرِیعے عظمت و حشمت عِنایت کرتا ہے ۔ اور خُود ہی خِدمتگارِی اور عِبادت ورِیاضت کراتا ہے ۔(2) اِنسان اپنے پرِیوار ،قبیلے اور خاندان کو دیکھ کر خُوش ہوتاہے جوبَوَقت آخِر ساتھ نہیں جاتا ۔ سچے مُرشد کی خِدمت سے اوصاف کا خزانہ مِلا جِسکی قِیمت کا اندازہ اور صِلہ نہیں دے سکتے ۔ خُدا میرا ساتھی ہے ۔ جو بَوَقت آخِر مدد گار ہے ۔(3) اِس عالَم میں زِندگِیاں بخشنے والے داتار خُدا کو بُھلا کر خُودی پسند اپنی عِزت گنواتا ہے ۔ سچے مُرشد کے بغیر کوئی زِندگی کا راستہ نہیں جانتا ۔ اور عقل کے اندھے کو کہیں ٹِھکانہ نہیں مِلتا ۔ سُکھ دینے والا خُدا دِل میں نہیں بسایا اِس لیئے بَوَقت آخِر پچھتاتا ہے ۔(4) اِس عالَم میں سبق مُرشد دِلمیں بسایا اور روز و شب اِلہٰی عِبادت و رِیاضت کی اور خُودی اور دُنیاوی مُحبت مِٹائی ۔ جِس سے پِیار کِیا ویسا ہُوا ۔ اور اُسی کے پِیار میں ٹِک گیا ۔(5)جِس پر نِگاہ شفقت خُدا کرتا ہے اُسکے اندر اپنا پِیار پیدا کرتا ہے اور اُس اِنسان کو کلام مُرشد کے ذرِیعے اُسکی وِچار کراتا ہے ۔ سچے مُرشد کی خِدمت سے سکون مِلتا ہے اور خُودی اور خواہِشات مِٹتی ہیں اور اوصاف دینے والا خُدا دِل میں بستا ہے ۔(6) خُدا پا ک ہے اور پاک دِل سے ہی اُس سے مِلا جا سکتا ہے ۔ اگر اوصاف کا خزانہ نام اِلہٰی سچ حق وحقیقت دِل میں بس جائے تو خُودی اور عذاب مِٹ جاتے ہیں ۔ میں اُس پر قُربان ہُوں جِس سچے مُرشد نے اِلہٰی صِفت صلاح کا کلام سُنایا ہے ۔ (7) اگر کوئی اپنے دِل میں سوچے اور کہے کہ میں نے اپنے دِل سے خُودی مِٹا دی ہے ۔ اور دُوسروں سے کہا ئے۔ پر در حقیقت مُرشد کے بغیر خُودی ختم نہیں ہوتی ۔ خُدا عابدوں کا پِیارا سُکھ دینے والا ہے ۔ جِس اِنسان پر کرم و عِنایت کرتا ہے اُسکے دِل میں بستا ہے ۔ اے نانک شُہرت ، ہوش و عقلمندی خُود بخُود دیتا ہے اور مُرشد کے ذرِیعے عظمت عِنایت کرتا ہے۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਹਉਮੈ ਕਰਮ ਕਮਾਵਦੇ ਜਮਡੰਡੁ ਲਗੈ ਤਿਨ ਆਇ ॥ ਜਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਸੇ ਉਬਰੇ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੧॥ ਮਨ ਰੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ॥ ਧੁਰਿ ਪੂਰਬਿ ਕਰਤੈ ਲਿਖਿਆ ਤਿਨਾ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ਵਿਣੁ ਸਤਿਗੁਰ ਪਰਤੀਤਿ ਨ ਆਵਈ ਨਾਮਿ ਨ ਲਾਗੋ ਭਾਉ ॥ ਸੁਪਨੈ ਸੁਖੁ ਨ ਪਾਵਈ ਦੁਖ ਮਹਿ ਸਵੈ ਸਮਾਇ ॥੨॥ ਜੇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕੀਚੈ ਬਹੁਤੁ ਲੋਚੀਐ ਕਿਰਤੁ ਨ ਮੇਟਿਆ ਜਾਇ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਭਾਣਾ ਭਗਤੀ ਮੰਨਿਆ ਸੇ ਭਗਤ ਪਏ ਦਰਿ ਥਾਇ ॥੩॥ ਗੁਰੁ ਸਬਦੁ ਦਿੜਾਵੈ ਰੰਗ ਸਿਉ ਬਿਨੁ ਕਿਰਪਾ ਲਇਆ ਨ ਜਾਇ ॥ ਜੇ ਸਉ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਨੀਰੀਐ ਭੀ ਬਿਖੁ ਫਲੁ ਲਾਗੈ ਧਾਇ ॥੪॥ ਸੇ ਜਨ ਸਚੇ ਨਿਰਮਲੇ ਜਿਨ ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਲਿ ਪਿਆਰੁ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕਾ ਭਾਣਾ ਕਮਾਵਦੇ ਬਿਖੁ ਹਉਮੈ ਤਜਿ ਵਿਕਾਰੁ ॥੫॥ ਮਨਹਠਿ ਕਿਤੈ ਉਪਾਇ ਨ ਛੂਟੀਐ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ੍ਰ ਸੋਧਹੁ ਜਾਇ ॥ ਮਿਲਿ ਸੰਗਤਿ ਸਾਧੂ ਉਬਰੇ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਕਮਾਇ ॥੬॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਜਿਸੁ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਰਾਵਾਰੁ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੇਈ ਸੋਹਦੇ ਜਿਨ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਕਰਤਾਰੁ ॥੭॥ ਨਾਨਕ ਦਾਤਾ ਏਕੁ ਹੈ ਦੂਜਾ ਅਉਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਾਈਐ ਕਰਮਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥੮॥੨॥੧੯॥
੩॥سِریِراگُ مہلا
॥ہئُمےَ کرم کماۄدے جمڈنّڈُ لگےَ تِن آءِ
॥੧॥جِ ستِگُرُ سیۄنِ سے اُبرے ہرِ سیتیِ لِۄ لاءِ
॥من رے گُرمُکھِ نامُ دھِیاءِ
॥੧॥ رہاءُ ॥دھُرِ پوُربِ کرتےَ لِکھِیا تِنا گُرمتِ نامِ سماءِ
॥ۄِنھُ ستِگُر پرتیِتِ ن آۄئیِ نامِ ن لاگو بھاءُ
॥੨॥سُپنےَ سُکھُ ن پاۄئیِ دُکھ مہِ سۄےَ سماءِ
॥جے ہرِ ہرِ کیِچےَ بہُتُ لوچیِئےَ کِرتُ ن میٹِیا جاءِ
॥੩॥ہرِ کا بھانھا بھگتیِ منّنِیا سے بھگت پۓ درِ تھاءِ
॥گُرُ سبدُ دِڑاۄےَ رنّگ سِءُ بِنُ کِرپا لئِیا نا جاءِ
॥੪॥جے سءُ انّم٘رِتُ نیِریِئےَ بھیِ بِکھُ پھلُ لاگےَ دھاءِ
॥سے جن سچے نِرملے جِن ستِگُر نالِ پِیارُ
॥੫॥ستِگُر کا بھانھا کماۄدے بِکھُ ہئُمےَ تجِ ۄِکارُ
॥منہٹھِ کِتےَ اُپاءِ ن چھوُٹیِئےَ سِم٘رِتِ ساست٘ر سودھہُ جاءِ
॥੬॥مِلِ سنّگتِ سادھوُ اُبرے گُر کا سبدُ کماءِ
॥ہرِ کا نامُ نِدھانُ ہےَ جِسُ انّتُ ن پاراۄارُ
॥੭॥گُرمُکھِ سیئیِ سوہدے جِن کِرپا کرے کرتارُ
॥نانک داتا ایکُ ہےَ دوُجا ائُرُ ن کوءِ
॥੮॥੨॥੧੯॥گُر پرسادیِ پائیِئےَ کرمِ پراپتِ ہوءِ
لفظی معنی:جم ڈنڈ۔ جم کی سزا ۔ کرم ۔ اعمال ۔ سیون ۔ خِدمت ۔ گُرمُکھ ۔ مُرید مُرشد ۔ مُرشد انصاری ۔ مُرشد کے وسیلے سے ۔ دُھر۔ اِلہٰی درگاہ سے ۔ پُورب۔ پہلے سے ۔ کرتے ۔کرنیوالے نے ۔ سمائے ۔مِلجائے۔پرتِیت۔اعتبار، یقین ۔ شردھا ۔ بھاؤ۔ پِریم ۔ (2) سوے ۔سوتا ہے ۔ لوچیئے ۔خواہِش کریں ۔ کِرت ۔ اعمال ۔ بھانا ۔رضائے اِلہٰی ۔ تھائے ۔ ٹِھکانے۔ دڑاولے پکا کرائے ۔ رنگ ۔پِریم ۔کِرپا ۔مہربانی ۔ نیر یئے ۔ آبپاشی ۔(4) نِرملے ۔پاک ۔ بھاتا کماودلے۔ رضا پر کاربند رہنا ۔ وِکار ۔بدکار ۔ گُناہ ۔(5) من ہٹھ ۔دِلی ضِد ۔ اُپائے ۔کوشش ۔ سودھو ۔ وِچار کر ؤ۔ سادُھو۔ مُرشد ۔(6) نِدھان ۔خزانہ ۔(7) گُر پر ساد۔ رِحمت مُرشد ۔ کرم ۔بخِششِ ۔(8)
ترجُمہ:جو اِنسان خُودی اور تکبر کرتے ہیں اُنہیں فرِشتہ موت سزا دیتا ہے ۔ جو سچے مُرشد کی خِدمت کرتے ہیں بچ جاتے ہیں۔خُدا سے پِریم پیار کرنے سے ۔ اے دِل مُرشد کے وسِیلے سے اِلہٰی نام میں دِھیان لگا ۔ پہلے سے جو اعمالنامے میں کرتا رنے تحرِیر کِیا ہے وہ سبق مُرشد سے نام میں دِھیان لگاتے ہیں ۔ بغیر سچے مُرشد اِیمان ویقین نہیں ہوتا نہ نام سے پِیار اور پِریم پیدا ہوتا ہے ۔ خواب میں بھی سُکھ نہیں مِلتا عذاب میں ہی سوتا اور دِھیان رہتا ہے ۔(2) اگر خُدا خُدا کرکے خواہِشات بڑھائیں تاہم کیئے اعمال مِٹ نہیں سکتے ۔ بھگت اِلہٰی رضا قبُول کرتے ہیں ۔ لِہذا اُنہیں اِلہٰی در پر ٹِھکانہ مِلتا ہے ۔(3) مُرشد پِریم سے کلام پکا کراتا ہے ۔ مگر بغیر کرم و عِنایت حاصِل نہیں ہوسکتا ۔ خواہ آب حیات سے آبپاشی کی جائے تب بھی زہرِیلے پھل دوڑ کرلگتے ہیں۔غرض یہ کہ نتِیجہ بُرا نِکلتا ہے ۔(4) وہی اِنسان سچے اور پاک ہیں جِنکا سچے مُرشد سے پِیار ہے ۔ جو سچے مُرشد کی رضا کے کاربند ہیں عمل کرتے ہیں خُودی اور بد کارِیوں کو چھوڑتے ہیں جو ایک زہر ہے ۔(5) دِلی ضِد سے کیئے کاموں سے نِجات نہیں مِلتی ۔ سِمرتِیوں اور شاشتروں کو توجہ اور غور و خوض سے مُطالعہ کرکے دیکھ لو ۔ سادھوؤں کی صُحبت و قُربت سے بچاؤ ہوتا ہے ۔ کلام مُرشد پر عمل کرکے ۔(6) خُدا کا نام ایسا خزانہ ہے جِسکا شُمار نا مُمکن ہے وہی مُرید مُرشد خُوشحال زِندگی گُذارتے ہیں جِن پرخُدا کی رِحمت ہے ۔ (7) اے نانک نِعمتیں بخشنے والا واحِد خُدا ہے ۔ وہ خُدا رِحمت مُرشد اور کرم و عِنایت سے مِلتا ہے۔