Page 641
ਤਿਨਾ ਪਿਛੈ ਛੁਟੀਐ ਪਿਆਰੇ ਜੋ ਸਾਚੀ ਸਰਣਾਇ ॥੨॥
تِنا پِچھےَ چھُٹیِئےَ پِیارے جو ساچیِ سرنھاءِ ॥2॥
لفظی معنی:کوٹ جنم ۔ کروڑوں جنم۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ وہم وگمان میں ۔ انک جون۔ بیشمار زندگیوں ۔ ساچا صاحب۔ سچا مالک ۔بھیٹے ۔ملاپ پائیا۔پورا ستگرو ۔ کامل سچے مرشد سے ۔ ساچے نائے ۔ سچے نام سچ وحقیقت ۔ تنا۔ انکے ۔ ساچی سرنائے ۔ سچیپناہ۔ اوٹ ۔ آسرا۔
ترجمہ:اے عزیز ، ہم ایسے لوگوں کی مثال پر عمل کرتے ہوئے بھی بچ جاتے ہیں جو ابدی خدا کی پناہ میں آتے ہیں۔
ਮਿਠਾ ਕਰਿ ਕੈ ਖਾਇਆ ਪਿਆਰੇ ਤਿਨਿ ਤਨਿ ਕੀਤਾ ਰੋਗੁ ॥ ਕਉੜਾ ਹੋਇ ਪਤਿਸਟਿਆ ਪਿਆਰੇ ਤਿਸ ਤੇ ਉਪਜਿਆ ਸੋਗੁ ॥
॥ مِٹھا کرِ کےَ کھائِیا پِیارے تِنِ تنِ کیِتا روگُ
॥ کئُڑا ہوءِ پتِسٹِیا پِیارے تِس تے اُپجِیا سوگُ
ترجمہ:اے عزیز ، جو بھی کوئی (دنیاوی لذت) کو میٹھا سمجھ کر کھاتا ہے ، وہ جسم میں بیماری کا سبب بن جاتا ہے۔یہ بیماری دردناک اور دائمی ہو جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں غم اور بے چینی ہوتی ہے۔
ਭੋਗ ਭੁੰਚਾਇ ਭੁਲਾਇਅਨੁ ਪਿਆਰੇ ਉਤਰੈ ਨਹੀ ਵਿਜੋਗੁ ॥ ਜੋ ਗੁਰ ਮੇਲਿ ਉਧਾਰਿਆ ਪਿਆਰੇ ਤਿਨ ਧੁਰੇ ਪਇਆ ਸੰਜੋਗੁ ॥੩॥
॥ بھوگ بھُنّچاءِ بھُلائِئنُ پِیارے اُترےَ نہیِ ۄِجوگُ
॥3॥ جو گُر میلِ اُدھارِیا پِیارے تِن دھُرے پئِیا سنّجوگُ
لفظی معنی:مٹھا کرکے کھائیا ۔ دنیاوی لذتوں کو لذیذ سمجھ کر استعمال کیا۔ تن تن کیتا روگ۔ اس نے جسمانی بیماریا پیدا کیں۔ کوڑ ہوئے ۔ پنسٹیا۔ تس سے اپجیا سوگ۔ اسے عذآب بتا کر مستقل اور دائمی ہوگیا۔ جس سے غمگینی پیدا ہوئی ۔لذیذ اور لذتون میں ڈال کر خدا بھال دیا۔ اترنے نہی وجوگ ۔ جس کی وجہ سے الہٰی جدائی نہیں متتی ۔جوگرمیل ادبھاریا۔ جسے ملاپ مرشد سے بچائیا۔ تن ۔ ان کا دھرے ۔ دربار خدائی سے ۔ سنجوگ۔ملاپ (3)
ترجمہ:لوگوں کو ان دنیاوی لذتوں سے لطف اندوز کرتے ہوئے ، خدا نے انہیں راہ راست سے بھٹکا دیا ہے ، جس کی وجہ سے اس سے جدائی کا درد ختم نہیں ہوتا۔
॥3॥ جو لوگ پہلے سے مقرر تھے ، خدا نے انہیں مرشد کے ساتھ اتحاد کرکے ایسی جھوٹی دنیاوی لذتوں سے بچایا۔
ਮਾਇਆ ਲਾਲਚਿ ਅਟਿਆ ਪਿਆਰੇ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵਹਿ ਮੂਲਿ ॥ ਜਿਨ ਤੂ ਵਿਸਰਹਿ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਸੁਆਮੀ ਸੇ ਤਨ ਹੋਏ ਧੂੜਿ ॥
॥ مائِیا لالچِ اٹِیا پِیارے چِتِ ن آۄہِ موُلِ
॥ جِن توُ ۄِسرہِ پارب٘رہم سُیامیِ سے تن ہوۓ دھوُڑِ
ترجمہ:اے پیارے خدا ، تم ان لوگوں کے ذہن میں یاد نہیں آتے جو ہمیشہ دنیاوی دولت اور طاقت کے لالچ میں مصروف رہتے ہیں۔اے مالک خدا ، تمہیں بھول جانے والوں کے جسم خاک کی طرح بیکار ہو جاتے ہیں۔
ਬਿਲਲਾਟ ਕਰਹਿ ਬਹੁਤੇਰਿਆ ਪਿਆਰੇ ਉਤਰੈ ਨਾਹੀ ਸੂਲੁ ॥ ਜੋ ਗੁਰ ਮੇਲਿ ਸਵਾਰਿਆ ਪਿਆਰੇ ਤਿਨ ਕਾ ਰਹਿਆ ਮੂਲੁ ॥੪॥
॥ بِللاٹ کرہِ بہُتیرِیا پِیارے اُترےَ ناہیِ سوُلُ
॥4॥ جو گُر میلِ سۄارِیا پِیارے تِن کا رہِیا موُلُ
لفظی معنی:کالچ آتیا۔ لالچ سے بھرا ہوا۔ چت نہ آوے مول۔ بالکل ہی دلمیں نہیں بستا ۔ دہور۔ خاک۔ بللاٹ ۔ آہ وزاری۔ سول۔ درد۔ مول۔ بنیاد۔
ترجمہ:وہ پکارتے ہیں اور خوفناک طریقے سے چیختے ہیں ، اے محبوب ، لیکن ان کا عذاب ختم نہیں ہوتا۔اے عزیز ، خدا مرشد کے ساتھ ملا کر جن کی زندگی سنوار ॥4॥ دیتا ہے ، ان کی حقیقی دولت ، خدا کے نام کی دولت برقرار رہتی ہے۔
ਸਾਕਤ ਸੰਗੁ ਨ ਕੀਜਈ ਪਿਆਰੇ ਜੇ ਕਾ ਪਾਰਿ ਵਸਾਇ ॥ ਜਿਸੁ ਮਿਲਿਐ ਹਰਿ ਵਿਸਰੈ ਪਿਆਰੇ ਸ ਮੁਹਿ ਕਾਲੈ ਉਠਿ ਜਾਇ ॥
॥ ساکت سنّگُ ن کیِجئیِ پِیارے جے کا پارِ ۄساءِ
॥ جِسُ مِلِئےَ ہرِ ۄِسرےَ پِیارے سد਼ مُہِ کالےَ اُٹھِ جاءِ
ترجمہ:اے عزیز ، جہاں تک ممکن ہو ، خدا سے بے خبر لوگوں سے وابستہ نہ ہو ،کیونکہ ان سے ملنے سے ، ایک شخص خدا کو بھلا دیتا ہے اور اس کے نتیجے میں ذلت کے ساتھ دنیا سے چلا جاتا ہے۔
ਮਨਮੁਖਿ ਢੋਈ ਨਹ ਮਿਲੈ ਪਿਆਰੇ ਦਰਗਹ ਮਿਲੈ ਸਜਾਇ ॥ ਜੋ ਗੁਰ ਮੇਲਿ ਸਵਾਰਿਆ ਪਿਆਰੇ ਤਿਨਾ ਪੂਰੀ ਪਾਇ ॥੫॥
॥ منمُکھِ ڈھوئیِ نہ مِلےَ پِیارے درگہ مِلےَ سجاءِ
॥5॥ جو گُر میلِ سۄارِیا پِیارے تِنا پوُریِ پاءِ
لفظی معنی:ساکت سنگ۔ مادہ پرست۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ محبت۔ پاروسائے ۔ جہان تک ہو سکے ۔ جس ملیئے یہ وسرے ۔ جس کے ملاپ سے خدا کو بھلا ہیں۔ سو منہ کالے اُٹھ جائے ۔ وہ اس دیا سے بے عزت ہوکر جاتاہے ۔ منمکہہ ۔ مرید من ۔خودی پسند۔ ڈہوئی آسرا۔ تنا پوری پائے ۔ وہ کامیابی حاصل کرتے ہیں 5)
ترجمہ:اے عزیز ، ایک اپنے ذہن کا مرید شخص خدا کی الہیٰ درگاہ میں کوئی جگہ نہیں پاتا ، اور اسے سزا دی جاتی ہے۔اے عزیز ، وہ لوگ جن کی زندگی کو خدا نے مرشد کے ساتھ جوڑ کر سجایا ،انہوں نے زندگی میں مکمل کامیابی حاصل کی۔
ਸੰਜਮ ਸਹਸ ਸਿਆਣਪਾ ਪਿਆਰੇ ਇਕ ਨ ਚਲੀ ਨਾਲਿ ॥ ਜੋ ਬੇਮੁਖ ਗੋਬਿੰਦ ਤੇ ਪਿਆਰੇ ਤਿਨ ਕੁਲਿ ਲਾਗੈ ਗਾਲਿ ॥
॥ سنّجم سہس سِیانھپا پِیارے اِک ن چلیِ نالِ
॥ جو بیمُکھ گوبِنّد تے پِیارے تِن کُلِ لاگےَ گالِ
ترجمہ:اے عزیز ، ہزاروں ہوشیار چالوں اور سختی اور خود نظم و ضبط کی تکنیکوں میں سے کوئی بھی انسان کو آخر میں مدد نہیں کرتا۔جو لوگ خدا سےمموڑتے ہیں ان کا پورا نسب رسوا ہوتا ہے
ਹੋਦੀ ਵਸਤੁ ਨ ਜਾਤੀਆ ਪਿਆਰੇ ਕੂੜੁ ਨ ਚਲੀ ਨਾਲਿ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਜਿਨਾ ਮਿਲਾਇਓਨੁ ਪਿਆਰੇ ਸਾਚਾ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ॥੬॥
॥ ہودیِ ۄستُ ن جاتیِیا پِیارے کوُڑُ ن چلیِ نالِ
॥6॥ ستِگُرُ جِنا مِلائِئونُ پِیارے ساچا نامُ سمالِ
لفظی معنی:سنجم۔ پرہیز گاری ۔ سہس سیانپان ۔ ہزاروں دانشمند یاں۔ بیمکھ ۔ منکر ۔ تن کل۔ لاگے گال۔ وہ خاندان داغدار ہوجاتاہے ۔ ہودی وست نہا جاتیا۔ جو ہے اسکے پہچانہ نہ کی نہ سمجہی ۔ کوڑ ۔ جھوت ۔ ساچا نام سمال۔ سچا نام سچ و حقیقت دل میں بساتے ہیں۔
ترجمہ:یک کو اپنے دل میں خدا کے نام کی دولت کا احساس نہیں ہوتا؛ اے عزیز جھوٹی دنیاوی دولت آخر میں ساتھ نہیں دیتی۔اے عزیز ، جنہیں خدا نے سچے مرشد ॥6॥ کے ساتھ جوڑا ہے ، وہ اپنے دل میں ابدی خدا کا نام بساتے ہیں۔
ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਪਿਆਰੇ ਜਿਸ ਨੋ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਕੀਰਤਨੁ ਗੁਣ ਰਵੈ ਪਿਆਰੇ ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਪੂਰ ਭਰੇ ॥
॥ ستُ سنّتوکھُ گِیانُ دھِیانُ پِیارے جِس نو ندرِ کرے
॥ اندِنُ کیِرتنُ گُنھ رۄےَ پِیارے انّم٘رِتِ پوُر بھرے
ترجمہ:اے عزیز ، جس پر خدا اپنا فضل کرتا ہے ، اسے سچائی ، قناعت ، خدائی حکمت اور مراقبہ جیسی خوبیوں سے نوازا جاتا ہے۔وہ شخص ہمیشہ خدا کی حمد گاتا ہے ، اس کی خوبیوں کو یاد کرتا ہے اور اس کے نام کے عمدہ آب حیات سے مکمل طور پر پورا رہتا ہے۔
ਦੁਖ ਸਾਗਰੁ ਤਿਨ ਲੰਘਿਆ ਪਿਆਰੇ ਭਵਜਲੁ ਪਾਰਿ ਪਰੇ ॥ ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਮੇਲਿ ਲੈਹਿ ਪਿਆਰੇ ਸੇਈ ਸਦਾ ਖਰੇ ॥੭॥
॥ دُکھ ساگرُ تِن لنّگھِیا پِیارے بھۄجلُ پارِ پرے
॥7॥ جِسُ بھاۄےَ تِسُ میلِ لیَہِ پِیارے سیئیِ سدا کھرے
لفظی معنی:جس پر ہو نظر رحمت خدا کی سچ ۔ صبر ۔ علم و توجہات ۔ ست ۔س چ ۔ سنتوکہہ۔ صبر۔ گیان۔ علم۔ دھیان۔ توجو۔ ندر۔ نظر۔ اندن۔ روز وشب۔ کیرتن ۔ صفت صلاح۔ انمرت پور بھرے ۔ آبحیات سے بھرا ہوا۔ اندن ۔ روز و شب۔ دکھ ساگر۔ عذآب کا سمندر۔ بھوجل۔ زندگی کا خوفناک سمندر۔ پار پرے ۔ عبور کیا۔ کامیابی حاصل کی ۔ سیئی ۔ وہی ۔ سدا کھرے ۔ ہمیشہ پاک (7)
ترجمہ:وہ مصائب کے سمندر کو پار کرتے ہیں۔ اے عزیز ، وہ دنیاوی برائیوں کے سمندر کو عبور کرتے ہیں۔اے پیارے خدا ، جو بھی تجھے اچھا لگتا ہے ، تو ان کو ॥7॥ اپنے ساتھ جوڑتا ہے ، اور وہ ہمیشہ کے لیے روحانی طور پر پاک ہو جاتے ہیں۔
ਸੰਮ੍ਰਥ ਪੁਰਖੁ ਦਇਆਲ ਦੇਉ ਪਿਆਰੇ ਭਗਤਾ ਤਿਸ ਕਾ ਤਾਣੁ ॥ ਤਿਸੁ ਸਰਣਾਈ ਢਹਿ ਪਏ ਪਿਆਰੇ ਜਿ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਜਾਣੁ ॥
॥ سنّم٘رتھ پُرکھُ دئِیال دیءُ پِیارے بھگتا تِس کا تانھُ
॥ تِسُ سرنھائیِ ڈھہِ پۓ پِیارے جِ انّترجامیِ جانھُ
ترجمہ:اے عزیز ، ہر جگہ بسنے والا خدا طاقتور اور مہربان ہے اس کے عقیدت مندوں کو ہمیشہ اس کا تعاون حاصل ہے۔اے عزیز ، عقیدت مند اس خدا کی پناہ میں رہتے ہیں جو کہ سب کچھ جاننے والا اور سمجھدار ہے۔
ਹਲਤੁ ਪਲਤੁ ਸਵਾਰਿਆ ਪਿਆਰੇ ਮਸਤਕਿ ਸਚੁ ਨੀਸਾਣੁ ॥ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਕਦੇ ਨ ਵੀਸਰੈ ਪਿਆਰੇ ਨਾਨਕ ਸਦ ਕੁਰਬਾਣੁ ॥੮॥੨॥
॥ ہلتُ پلتُ سۄارِیا پِیارے مستکِ سچُ نیِسانھُ
॥8॥2॥ سو پ٘ربھُ کدے ن ۄیِسرےَ پِیارے نانک سد کُربانھُ
لفظی معنی:سمرتھ ۔ پرکھ دیال ۔ دیؤ۔ تمام طاقتوں کا مالک ہر جائی رحمان الرحیم ۔ بھگت تس کا تان ( پریمی ) پرمیوں پیاروں کا آسرا۔ سرنائی۔پناہ ۔ انترجامی۔ راز دان دل ۔ پوشیدہ راز جاننے والے ۔ پلت پلت ۔ ہر دو عالم۔ مستک ۔ پیشانی ۔ سچ ۔ حقیقت ۔ نیسان ۔ نشانی ۔ سچی عدالت یا الہٰی مہر۔ سوپربھ ۔ ایس اخدا۔
ترجمہ:اے عزیز ، یہ دنیا اور آخرت اس شخص کی زینت بنی ہوئی ہے ، جس کو خدا ہمیشہ کی منظوری کا نشان دیتا ہےاے نانک ، میں اس خدا کو کبھی نہیں بھول ॥8॥2॥ سکتا۔ میں ہمیشہ اس پر قربان ہوں۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੨ ਅਸਟਪਦੀਆ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਪਾਠੁ ਪੜਿਓ ਅਰੁ ਬੇਦੁ ਬੀਚਾਰਿਓ ਨਿਵਲਿ ਭੁਅੰਗਮ ਸਾਧੇ ॥ ਪੰਚ ਜਨਾ ਸਿਉ ਸੰਗੁ ਨ ਛੁਟਕਿਓ ਅਧਿਕਅਹੰਬੁਧਿ ਬਾਧੇ ॥੧॥
سورٹھِ مہلا 5 گھرُ 2 اسٹپدیِیا
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ پاٹھُ پڑِئو ارُ بیدُ بیِچارِئو نِۄلِ بھُئنّگم سادھے
॥1॥ پنّچ جنا سِءُ سنّگُ ن چھُٹکِئو ادھِک اہنّبُدھِ بادھے
لفظی معنی:پاٹھ پڑیؤ۔ مذہبی کتابیں پڑھنے ۔ وید وچاریؤ ۔ ویدوں کو سمجھنے ۔ نول۔ وگ کرنے ۔ بھؤنگم۔ لوگ کریا۔ پنچ جنا۔ پانچوں برائیوں۔ کام۔ لوبھ ۔ موہ۔ اہنکار کے ساتھ سے نجات حاصل نہین ہوئی ۔ ادھک اہندھ بادھے ۔ زیادہ تکبر میں گرفتار ہوئے (1)
ترجمہ:کوئی صحیفے پڑھ سکتا ہے اور ان پر غور کر سکتا ہے۔ کوئی یوگا کی اندرونی صفائی کی تکنیک اور سانس کو قابو کرنے کی مشق کر سکتا ہے۔لیکنایوگ کے طریقوں سے کوئی پانچ برائیوں بد احساسات (شہوت،غصہ، لالچ، دنیاوی محبت اور انا) سے نہیں بچ سکتا ، اس کے بجائے ایک پہلے سے بھی زیادہ ॥1॥ انا و تکبر کا پابند بن جاتا ہے۔
ਪਿਆਰੇ ਇਨ ਬਿਧਿ ਮਿਲਣੁ ਨ ਜਾਈ ਮੈ ਕੀਏ ਕਰਮ ਅਨੇਕਾ ॥ ਹਾਰਿ ਪਰਿਓ ਸੁਆਮੀ ਕੈ ਦੁਆਰੈ ਦੀਜੈ ਬੁਧਿ ਬਿਬੇਕਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ پِیارے اِن بِدھِ مِلنھُ ن جائیِ مےَ کیِۓ کرم انیکا
॥ رہاءُ ॥ ہارِ پرِئو سُیامیِ کےَ دُیارےَ دیِجےَ بُدھِ بِبیکا
لفظی معنی:کرم انیکا۔ بیشمار اعمال۔ بدھ ۔ سمجھ ۔ ببیکا ۔ نتیجہ خیز ۔ عقل ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے عزیز ، یہ خدا کو پہچاننے کے طریقے نہیں ہیں۔ میں نے لوگوں کو ان میں سے بہت سی رسومات کرتے ہوئے دیکھا ہے۔اے خدا ، میں نے ان رسومات کو ॥ چھوڑ دیا ہے اور تیری پناہ میں آیا ہوں ، براہ کرم مجھے سمجھدار عقل عطا فرما۔
ਮੋਨਿ ਭਇਓ ਕਰਪਾਤੀ ਰਹਿਓ ਨਗਨ ਫਿਰਿਓ ਬਨ ਮਾਹੀ ॥ ਤਟ ਤੀਰਥ ਸਭ ਧਰਤੀ ਭ੍ਰਮਿਓ ਦੁਬਿਧਾ ਛੁਟਕੈ ਨਾਹੀ ॥੨॥
॥ مونِ بھئِئو کرپاتیِ رہِئو نگن پھِرِئو بن ماہیِ
॥2॥ تٹ تیِرتھ سبھ دھرتیِ بھ٘رمِئو دُبِدھا چھُٹکےَ ناہیِ
لفظی معنی:مون بھؤ۔ خاموشی اختیار کی ۔ گرپاتی ۔ ہاتھیوں کو برتن بنائیا ۔ نگن ۔ ننگے ۔ سٹ ۔ دریاؤن کے کنار ۔ تیرتھ ۔ زیارت گاہ۔ دھرنی ۔ زمین ۔ دبدھا۔ دوچتی۔ بھر میؤ۔ بھٹکتا رہا (2)
ترجمہ:کوئی خاموش رہ سکتا ہے ، اپنے ہاتھوں کو بھیک کے پیالوں کے طور پر استعمال کر سکتا ہے اور جنگل میں ننگا پھر سکتا ہے ،کوئی دنیا بھر میں دریاؤ کے ॥2॥ کناروں اور مقدس مزاروں کی زیارت کر سکتا ہے ، لیکن اس کا دوغلا پن (دنیاوی دولت اور طاقت کے لیے کشش) اسے نہیں چھوڑتا۔