Page 639
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਬਦੇ ਜਾਪਦਾ ਭਾਈ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਮਿਲਾਇ ॥ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਸੋਹਾਗਣੀ ਭਾਈ ਅਨਦਿਨੁ ਰਤੀਆ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ॥੧॥
॥3॥ سورٹھِ مہلا
॥ ہرِ جیِءُ سبدے جاپدا بھائیِ پوُرےَ بھاگِ مِلاءِ
॥1॥ سدا سُکھُ سوہاگنھیِ بھائیِ اندِنُ رتیِیا رنّگُ لاءِ
لفظی معنی:سبدے جاپد ۔ کلام سے سمجھ آتی ہے ۔ پورے بھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ سوہاگنی ۔ خدا۔ پرست۔ مالک کے پیارے ۔ رتیا۔ محو ومجذوب (1)
ترجمہ:اے بھائیوں ، خدا کو صرف مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ہی سمجھا جاتا ہے۔ کامل تقدیر کے ساتھ مرشد ایک کو خدا کے ساتھ ملاتا ہے۔اے بھائی ، خو قسمت ॥1॥ دلہنیں (انسانی روح) ہمیشہ روحانی سکون سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ خدا سے پیار کرتے ہوئے ، وہ ہمیشہ اس کی محبت سے متاثر رہتی ہیں۔
ਹਰਿ ਜੀ ਤੂ ਆਪੇ ਰੰਗੁ ਚੜਾਇ ॥ ਗਾਵਹੁ ਗਾਵਹੁ ਰੰਗਿ ਰਾਤਿਹੋ ਭਾਈ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہرِ جیِ توُ آپے رنّگُ چڑاءِ
॥ رہاءُ ॥ گاۄہُ گاۄہُ رنّگِ راتِہو بھائیِ ہرِ سیتیِ رنّگُ لاءِ
لفظی معنی:رنگ چرائے ۔ پریم پیار لگا۔ رنگ راتیؤ۔ پریمیؤ ۔رہاؤ۔
ترجمہ:اے خدا ، تم خود اپنے عقیدت مندوں کو اپنی محبت سے لبریز کرتے ہو۔اے بھائیو ، خدا کی محبت سے متاثر ہو کر ، اس کی تعریفوں کے گیت گاتے رہو اور ॥ اس سے پیار کرتے رہو۔
ਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਭਾਈ ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ ਸਦਾ ਸਹਜੁ ਫਿਰਿ ਦੁਖੁ ਨ ਲਗਈ ਭਾਈ ਹਰਿ ਆਪਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੨॥
॥ گُر کیِ کار کماۄنھیِ بھائیِ آپُ چھوڈِ چِتُ لاءِ
॥2॥ سدا سہجُ پھِرِ دُکھُ ن لگئیِ بھائیِ ہرِ آپِ ۄسےَ منِ آءِ
لفظی معنی:گر کی کار۔ ہدایت مرشد پر عمل۔ آپ چھوڈ۔ خودی ختم کرکے ۔ چت لائے ۔ دل لگا کر۔ سدا سہج ۔ صدیوی روحانی سکون (2)
ترجمہ:اے بھائیوں ، اپنے ذہن کی مریدی کو ختم کرکے ، (انسانی روح) دلہن جو پوری توجہ کے ساتھ مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتی ہے ،وہ ہمیشہ کے لی روحانی ॥2॥ سکون میں رہتی ہے ، اسے کوئی دکھ نہیں پہنچتا اور اسے احساس ہوتا ہے کہ خدا اس کے دل میں ہے۔
ਪਿਰ ਕਾ ਹੁਕਮੁ ਨ ਜਾਣਈ ਭਾਈ ਸਾ ਕੁਲਖਣੀ ਕੁਨਾਰਿ ॥ ਮਨਹਠਿ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਭਾਈ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਕੂੜਿਆਰਿ ॥੩॥
॥ پِر کا ہُکمُ ن جانھئیِ بھائیِ سا کُلکھنھیِ کُنارِ
॥3॥ منہٹھِ کار کماۄنھیِ بھائیِ ۄِنھُ ناۄےَ کوُڑِیارِ
لفظی معنی:پر ۔ خاوند۔ کلگھنی ۔ بد کردار بد خاندانی ۔ کنار۔ بدزاد عورت۔ من ہٹھ ۔ ضدی ہوکر۔ کوڑیار۔ جھوٹی (3)۔
ترجمہ:اے بھائی ، ایسی دلہن (انسانی روح) بہت بدبخت ہے جو اپنے شوہر (خدا) کی مرضی کو نہیں سمجھتی۔اے بھائی ، وہ اپنے دماغ کی ضد سے کام کرتی ہے خدا کے نام کو یاد کیے بغیر ، وہ جھوٹ میں رہتی ہے۔
ਸੇ ਗਾਵਹਿ ਜਿਨ ਮਸਤਕਿ ਭਾਗੁ ਹੈ ਭਾਈ ਭਾਇ ਸਚੈ ਬੈਰਾਗੁ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਰਾਤੇ ਗੁਣ ਰਵਹਿ ਭਾਈ ਨਿਰਭਉ ਗੁਰ ਲਿਵ ਲਾਗੁ ॥੪॥
॥ سے گاۄہِ جِن مستکِ بھاگُ ہےَ بھائیِ بھاءِ سچےَ بیَراگُ
॥4॥ اندِنُ راتے گُنھ رۄہِ بھائیِ نِربھءُ گُر لِۄ لاگُ
لفظی معنی:جن مستک بھاگ۔ جن کی پیشانی پر قیمت کندہ یا تحریر ہے ۔ جھائے ۔ سچے ویراگ۔ سچے پریم سے تیاگ ۔ طارق الدنیا ۔ گر لو ۔ محبت مرشد
ترجمہ:اے بھائیو ، صرف وہی لوگ جن کی تقدیر میں پہلے سے مقرر ہیں ، خدا کی حمد گاتے ہیں۔ خدا کی محبت سے متاثر ہو کر ، وہ دنیاوی وابستگیوں سے الگ ॥4॥ ہو جاتے ہیں۔اے بھائی ، وہ بے خوف ہو کر مرشد کے الفاظ پر قائم رہتے ہیں۔ خدا کی محبت سے متاثر ، وہ ہمیشہ اس کی حمد گاتے ہیں۔
ਸਭਨਾ ਮਾਰਿ ਜੀਵਾਲਦਾ ਭਾਈ ਸੋ ਸੇਵਹੁ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ॥ ਸੋ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੀਐ ਭਾਈ ਜਿਸ ਦੀ ਵਡੀ ਹੈ ਦਾਤਿ ॥੫॥
॥ سبھنا مارِ جیِۄالدا بھائیِ سو سیۄہُ دِنُ راتِ
॥5॥ سو کِءُ منہُ ۄِساریِئےَ بھائیِ جِس دیِ ۄڈیِ ہےَ داتِ
لفظی معنی:مارجیوالد۔ مار کے پیدا کرتا ہے ۔ دات ۔ دین بخشش (5)۔
ترجمہ:اے بھائیوں ، ہمیشہ پیار سے اس خدا کو یاد کرو جو سب کو زندگی اور موت دیتا ہے۔اے بھائی ، ہم اپنے ذہن سے اس خدا کو کیوں بھلائیں جس نے عظیم تحفے دیے ہیں ، انسانوں کو زندگی کا تحفہ دیا ہے۔
ਮਨਮੁਖਿ ਮੈਲੀ ਡੁੰਮਣੀ ਭਾਈ ਦਰਗਹ ਨਾਹੀ ਥਾਉ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਤ ਗੁਣ ਰਵੈ ਭਾਈ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਾਚਿ ਸਮਾਉ ॥੬॥
॥ منمُکھِ میَلیِ ڈُنّمنھیِ بھائیِ درگہ ناہیِ تھاءُ
॥6॥ گُرمُکھِ ہوۄےَ ت گُنھ رۄےَ بھائیِ مِلِ پ٘ریِتم ساچِ سماءُ
لفظی معنی:ڈمنی ۔ دوچتی ۔ دوخیالات ولای۔ درگیہہ۔ الہٰی عدالت ۔ سچ سماؤ خدا میں مجذوب (6)
ترجمہ:اے بھائی ، اپنے ذہن کی مریدی کرنے والی دلہن (انسانی روح)، کی برے ارادوں اوردنیاوی محبت کے ساتھ ، خدا کی الہیٰ دربار میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
॥6॥ اے بھائی ، لیکن اگر وہ مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کی خوبیوں پر غور کرتی ہے ، تو وہ ابدی خدا کو جانتی ہے اور اس میں ضم ہو جاتی ہے۔
ਏਤੁ ਜਨਮਿ ਹਰਿ ਨ ਚੇਤਿਓ ਭਾਈ ਕਿਆ ਮੁਹੁ ਦੇਸੀ ਜਾਇ ॥ ਕਿੜੀ ਪਵੰਦੀ ਮੁਹਾਇਓਨੁ ਭਾਈ ਬਿਖਿਆ ਨੋ ਲੋਭਾਇ ॥੭॥
॥ ایتُ جنمِ ہرِ ن چیتِئو بھائیِ کِیا مُہُ دیسیِ جاءِ
॥7॥ کِڑیِ پۄنّدیِ مُہائِئونُ بھائیِ بِکھِیا نو لوبھاءِ
لفظی معنی:ایت جنم۔ اس زندگی میں ۔ چتیؤ ۔ یاد کیا ۔ کیا مہ دیسی جائے ۔ کیسے منہ دکھائیاگا۔ کڑی پوندی ۔ آوازیں آنے کے باوجود۔ مہا یؤن۔ لٹ گیا ۔ وکھیا۔ نو لبھاے ۔ دنیاوی دؤلت کے لالچ میں (7)
ترجمہ:اے بھائیو ، جس نے اس زندگی میں خدا کو یاد نہیں کیا اس کے بعد وہ خدا کا سامنا کیسے کرے گا؟اے بھائی ، انتباہات کے باوجود (دوسروں کو بغیر کچ ساتھ ॥7॥ لیئے اس دنیا سے رخصت ہوتے ہوئے دیکھ کر بھی) ، انسان دنیاوی دولت کے لالچ میں رہا اور اس کی روحانی خوبیوں کو لوٹ لیا گیا۔
ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਹਿ ਸੁਖਿ ਵਸਹਿ ਭਾਈ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਸਾਂਤਿ ਸਰੀਰ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ਤੂ ਭਾਈ ਅਪਰੰਪਰ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰ ॥੮॥੩॥
॥ نامُ سمالہِ سُکھِ ۄسہِ بھائیِ سدا سُکھُ ساںتِ سریِر
॥8॥3॥ نانک نامُ سمالِ توُ بھائیِ اپرنّپر گُنھیِ گہیِر
لفظی معنی:نام سمالیہہ۔ سچ وحقیقت بساؤ۔ سانت سیر۔ جسمانی ٹھنڈا ۔ اپرنپر۔ لا محدود۔ گنی گہیر۔ بوجہ اوصاف دور اندیش ۔ سنجیدہ ۔
ترجمہ:اے بھائیوں ، جو لوگ اپنے دل میں خدا کا نام بساتے ہیں وہ سکون سے رہتے ہیں اور ان کا جسم ہمیشہ آرام و سکون میں رہتا ہے۔اے نانک ، خدا کا نام اپنے دل میں بساؤ، جو لامحدود ، نیک اور ناقابل فہم ہے۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧ ਅਸਟਪਦੀਆ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸਭੁ ਜਗੁ ਜਿਨਹਿ ਉਪਾਇਆ ਭਾਈ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥੁ ॥ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਜਿਨਿ ਸਾਜਿਆ ਭਾਈ ਦੇ ਕਰਿਅਪਣੀ ਵਥੁ ॥
سورٹھِ مہلا 5 گھرُ 1 اسٹپدیِیا
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ سبھُ جگُ جِنہِ اُپائِیا بھائیِ کرنھ کارنھ سمرتھُ
॥ جیِءُ پِنّڈُ جِنِ ساجِیا بھائیِ دے کرِ اپنھیِ ۄتھُ
ترجمہ:اے بھائیوں جس نے یہ ساری کائنات بنائی ہے وہ ہر چیز کو کرنےاور کرانے پر قادر ہے۔اے بھائی ، وہ جس نے ہمارے جسم اور روح کو اپنی طاقت س بنایا۔
ਕਿਨਿ ਕਹੀਐ ਕਿਉ ਦੇਖੀਐ ਭਾਈ ਕਰਤਾ ਏਕੁ ਅਕਥੁ ॥ ਗੁਰੁ ਗੋਵਿੰਦੁ ਸਲਾਹੀਐ ਭਾਈ ਜਿਸ ਤੇ ਜਾਪੈ ਤਥੁ ॥੧॥
॥ کِنِ کہیِئےَ کِءُ دیکھیِئےَ بھائیِ کرتا ایکُ اکتھُ
॥1॥ گُرُ گوۄِنّدُ سلاہیِئےَ بھائیِ جِس تے جاپےَ تتھُ
لفظی معنی:اپائیا۔پیدا کیا ۔ کرن کارن سمرتھ ۔ کرن ۔ کرنے ۔ کارن ۔ سبب ۔ سمرتھ ۔ توفیق ۔ جو کرنے سبب پیدا کرنے کی حیثت اور توفیق رکھتا ہے ۔ جیؤ ۔ زندگی ۔ پنڈ جسم۔ تن بدن۔ سجای ۔ بنائیا۔ وتھ ۔ قوت ۔ کن کہے ۔ کسے کہیں۔ کرتا۔ گرتار کرنے والا ۔ کار ساز۔ ایک اکتھ ۔ واحد ہے جو کہے اور بیان سے باہر ہے ۔ گوبند۔ خدا کی مانند مرشد ۔ جاپے تتھ ۔جس کے وسیلے سے حقیقت کی سمجھ آتی ہے (1)
ترجمہ:اے بھائی ، خالق ناقابل بیان ہے اسے کیسے بیان کیا جا سکتا ہے اور اسے کیسے دیکھا جا سکتا ہے؟اے بھائیوں ، ہمیں ہمیشہ اس مرشد کی تعریف کرنی چاہیے ॥1॥ جو خدا کا مجسم ہے یہ مرشد کے ذریعے ہے کہ ہم خدا کے بارے میں حقیقت کو سمجھتے ہیں۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਜਪੀਐ ਹਰਿ ਭਗਵੰਤਾ ॥ ਨਾਮ ਦਾਨੁ ਦੇਇ ਜਨ ਅਪਨੇ ਦੂਖ ਦਰਦ ਕਾ ਹੰਤਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ میرے من جپیِئےَ ہرِ بھگۄنّتا
॥ رہاءُ ॥ نامُ دانُ دےءِ جن اپنے دوُکھ دردا کا ہنّتا
لفظی معنی:ہر بھگونتا ۔ اس خدا کو۔ جو سب کی تقدیرون کا مالک ہے ۔ ہنتا۔ مٹانے والا۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے ذہن ، ہمیں خدا کو یاد کرنا چاہیے ،جو اپنے بھگت (اولیاوں) کو اپنے نام کا تحفہ دیتا ہے اور درد اور تکلیف کا خاتمہ کرنے والا ہے۔
ਜਾ ਕੈ ਘਰਿ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੈ ਭਾਈ ਨਉ ਨਿਧਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰ ॥ ਤਿਸ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਭਾਈ ਊਚਾ ਅਗਮ ਅਪਾਰ ॥
॥ جا کےَ گھرِ سبھُ کِچھُ ہےَ بھائیِ نءُ نِدھِ بھرے بھنّڈار
॥ تِس کیِ کیِمتِ نا پۄےَ بھائیِ اوُچا اگم اپار
ترجمہ:اے میرے بھائیو ، وہ خدا جس کے پاس سب کچھ ہے ، جس کے خزانے دولت کے تمام نو خزانوں سے بھرے ہوئے ہیں ،اس کی قدر کا اندازہ نہیں لگایا سکتا، اے بھائی ، وہ لامحدود اور ناقابل فہم خدا اعلیٰ ترین ہے۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਦਾ ਭਾਈ ਨਿਤ ਨਿਤ ਕਰਦਾ ਸਾਰ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਭੇਟੀਐ ਭਾਈ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਵਣਹਾਰ ॥੨॥
॥ جیِء جنّت پ٘رتِپالدا بھائیِ نِت نِت کردا سار
॥2॥ ستِگُرُ پوُرا بھیٹیِئےَ بھائیِ سبدِ مِلاۄنھہار
لفظی معنی:نوندھ ۔ نو خزانے ۔ بھنڈار۔ خزانے ذخیرے ۔ اگم اپار۔ لا محدود انسان عقل و ہوش سے بعید۔ جیئہ جنت پرتپالا۔ مخلوقات کی پرورش کرتا ہے ۔ سار۔ نگرنای ۔ سنبھال۔ بھیٹیئے ۔ ملاپ کرین۔ سبد ملاونہار۔ عمل کلام میں لانے کی توفیق
ترجمہ:اے بھائی ، وہی ہے جو تمام مخلوقات اور مخلوق کو پالتا ہے ، اور ہمیشہ ان کی دیکھ بھال کرتا ہے۔اے بھائیوں ، ہمیں کامل مرشد سے ملنا چاہیے اور اس کی ॥2॥ تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے جو الہی کلام کے ذریعے ہمیں خدا کے ساتھ جوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ਸਚੇ ਚਰਣ ਸਰੇਵੀਅਹਿ ਭਾਈ ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਹੋਵੈ ਨਾਸੁ ॥ ਮਿਲਿ ਸੰਤ ਸਭਾ ਮਨੁ ਮਾਂਜੀਐ ਭਾਈ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਨਿਵਾਸੁ ॥
॥ سچے چرنھ سریۄیِئہِ بھائیِ بھ٘رمُ بھءُ ہوۄےَ ناسُ
॥ مِلِ سنّت سبھا منُ ماںجیِئےَ بھائیِ ہرِ کےَ نامِ نِۄاسُ
ترجمہ:اے بھائیوں ، ہمیں محبت سے ابدی خدا کو یاد کرنا چاہیے ، ایسا کرنے سے ہمارا تمام خوف اور شبہ ختم ہو جاتا ہے۔سنتوں (اولیاؤں) کی صحبت میں شام ہوکر ، ہمیں اپنے ذہن کو برائیوں کی غلاظت سے پاک کرنا چاہیے ، تاکہ یہ خدا کے نام کو روشن بسانے کے لائق بن جائے۔
ਮਿਟੈ ਅੰਧੇਰਾ ਅਗਿਆਨਤਾ ਭਾਈ ਕਮਲ ਹੋਵੈ ਪਰਗਾਸੁ ॥ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਸੁਖੁ ਊਪਜੈ ਭਾਈ ਸਭਿ ਫਲ ਸਤਿਗੁਰ ਪਾਸਿ ॥੩॥
॥ مِٹےَ انّدھیرا اگِیانتا بھائیِ کمل ہوۄےَ پرگاسُ
॥3॥ گُر بچنیِ سُکھُ اوُپجےَ بھائیِ سبھِ پھل ستِگُر پاسِ
لفطی معنی:سر یوبیہہ۔ بسائیں۔ بھرم ۔ وہم وگمان ۔ ذہنی بھٹکن ۔ بھؤ۔ خوف۔ ناس۔ مٹے ۔ سنت سبھا۔ روحانی رہنماوں کی مجلس ۔ جرگا۔ من ماجھیے ۔ پاک بنائیں۔ راہ راست پر لائیں۔ نام نواس۔ سچ و حقیقت اپنائیں۔ اندھیرا لگیانتا۔ لا علمی کا اندھیرا۔ کمل ہودے پرگاس۔ ذہن روشن ہو ۔ گربچنی ۔کلام رمشد۔ پھل ۔ نتیجے (3)
ترجمہ:پھر جہالت کا اندھیرا مٹ جاتا ہے اور دل کمل کے پھول کی طرح خوشی سے کھل جاتا ہے۔اے بھائیوں ، مرشد کی تعلیمات پر عمل کر کے ذہن میں سکون پیدا ॥3॥ ہوتا ہے۔ تمام روحانی خوبیاں حقیقی مرشد سے حاصل کی جاتی ہیں۔