Page 604
ਸਬਦਿ ਮਰਹੁ ਫਿਰਿ ਜੀਵਹੁ ਸਦ ਹੀ ਤਾ ਫਿਰਿ ਮਰਣੁ ਨ ਹੋਈ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਮਨਿ ਮੀਠਾ ਸਬਦੇ ਪਾਵੈ ਕੋਈ ॥੩॥
॥ سبدِ مرہُ پھِرِ جیِۄہُ سد ہیِ تا پھِرِ مرنھُ ن ہوئیِ
॥3॥ انّم٘رِتُ نامُ سدا منِ میِٹھا سبدے پاۄےَ کوئیِ
لفظی معنی:سبد۔ کلمہ کلام۔ (3)
ترجمہ:اگر مرشد کے کلام پر عمل کرتے ہوئے آپ برائیوں سے آزاد ہو جاتے ہیں تو آپ ہمیشہ کے لیے روحانی زندگی گزاریں گے اور آپ کبھی بھی روحانی موت نہیں مریں گے۔وحانیزندگیدینے ॥3॥ والا الہیٰ نام ذہن کے لیے ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے ، تاہم یہ صرف ایک نایاب شخص ہوتا ہے جو اسے مرشد کے کلام کے ذریعے حاصل کرتا ہے۔
ਦਾਤੈ ਦਾਤਿ ਰਖੀ ਹਥਿ ਅਪਣੈ ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਦੇਈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਦਰਗਹ ਜਾਪਹਿ ਸੇਈ ॥੪॥੧੧॥
॥ داتےَ داتِ رکھیِ ہتھِ اپنھےَ جِسُ بھاۄےَ تِسُ دیئیِ
॥4॥11॥ نانک نامِ رتے سُکھُ پائِیا درگہ جاپہِ سیئیِ
لفظی معنی:دانے ۔ سخی ۔ سخاوت کرنے والاے ۔ خدا ۔ دات۔ نعمت۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ درگیہہ جاپے ۔ الہٰی بارگاہ میں شہرت انہیں ہی ملتی ہے۔
ترجمہ:خدا نے یہ الہیٰ نام کی نعمت اپنے ہاتھ یعنی زیر اختیارات رکھی ہوئی ہے جسے چاہتا ہے، اسے د یتا ہے اے نانک الہٰی نام میں محو و مجذوب ہونے سے سکھ ملتا ہے اور اسے ہی بارگاہ خدا میں شہرت ملتی ہے۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਤਾ ਸਹਜ ਧੁਨਿ ਉਪਜੈ ਗਤਿ ਮਤਿ ਤਦ ਹੀ ਪਾਏ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਸਚਾ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਨਾਮੇ ਨਾਮਿ ਸਮਾਏ ॥੧॥
॥3॥ سورٹھِ مہلا
॥ ستِگُر سیۄے تا سہج دھُنِ اُپجےَ گتِ متِ تد ہیِ پاۓ
॥1॥ ہرِ کا نامُ سچا منِ ۄسِیا نامے نامِ سماۓ
لفظی معنی:سہج دن ۔ روحانی سکون کے لطف میں سنگت کی لہریں۔ گت مت۔ علم ونجات۔ ہر کا نامالہٰی نام سچ و حقیقت۔نام ے نا سمائی ۔ سچ و حقیقت سے سچ و حقیقت میںمحوومجذوبہوئے(1)
ترجمہ:مرشد کے دیئے ہوئے درس و کلام پر عمل کرنے سے اس کے ذہن میں روحانی مستقل مزاجی کی لہریں اٹھتی ہیں۔ اس سے انسان بلند روحانی رتبہ اور عقل و ہوش حاصل کرتا ہے۔ورصدیوی الہٰی نام دل میں بستا ہے اور انسان الہٰی نام میں محو ومجذوب رہتا ہے(1)
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸਭੁ ਜਗੁ ਬਉਰਾਨਾ ॥ ਮਨਮੁਖਿ ਅੰਧਾ ਸਬਦੁ ਨ ਜਾਣੈ ਝੂਠੈ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਨਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ بِنُ ستِگُر سبھُ جگُ بئُرانا
॥ رہاءُ ॥ منمُکھِ انّدھا سبدُ ن جانھےَ جھوُٹھےَ بھرمِ بھُلانا
لفظی معنی:بوڑانا پاگل ۔ دیوناہ ۔ منمکھ ۔ خود پسندی ۔ اندھا ۔ عقل و شعور ہونے کی وجہ س ذہنی نابینا ۔ سبد نہ جانے ۔ کلام نہیں سمجھتا۔ بھرم بھلانے وہم وگمان میں بھٹکتا پرھتا ہے۔ رہاؤ۔
ترجمہ:مرشد کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر پوری دنیا پاگلوں کی طرح بھٹک رہی ہے ۔ اپنے ذہن کا مرید شخص دنیاوی دولت کی محبت میں سرشار ذہنی طور پر نابینا ہے،الہیٰ کلام کو نہیںسمجھتا، جھوٹے وہم و گمان میں گمراہ ہے ۔ رہاؤ۔
ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਮਾਇਆ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ਹਉਮੈ ਬੰਧਨ ਕਮਾਏ ॥ ਜੰਮਣੁ ਮਰਣੁ ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਊਭਉ ਗਰਭ ਜੋਨਿ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ॥੨॥
॥ ت٘رےَ گُنھ مائِیا بھرمِ بھُلائِیا ہئُمےَ بنّدھن کماۓ
॥2॥ جنّمنھُ مرنھُ سِر اوُپرِ اوُبھءُ گربھ جونِ دُکھُ پاۓ
لفظی معنی:ہونمے ہندھن ۔ خودی کی غلامی ۔ بھلانا۔ گمراہی ۔ سراوپر اوبھو۔ سر پر گھڑا ہے ۔ گربھ ۔ پیٹ اندر (2)
ترجمہ:مایا (دنیاوی دولت) کے تین طریقوں (طاقت ، نائب ، اور خوبی) نے ایک شخص کو وہم میں گمراہ کیا ہے۔ اس لیے اپنی انا میں وہ اپنے لیے مزید دنیاوی بندھن بناتا رہتا ہے۔ تناسخ ہمشہ سر پر موجود رہتا ہے اور وہ ماں کے پیٹ میں رہنے کا عذاب برداشت کرتا ہے۔ (2)
ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਵਰਤਹਿ ਸਗਲ ਸੰਸਾਰਾ ਹਉਮੈ ਵਿਚਿ ਪਤਿ ਖੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਚਉਥਾ ਪਦੁ ਚੀਨੈ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥੩॥
॥ ت٘رےَ گُنھ ۄرتہِ سگل سنّسارا ہئُمےَ ۄِچِ پتِ کھوئیِ
॥3॥ گُرمُکھِ ہوۄےَ چئُتھا پدُ چیِنےَ رام نامِ سُکھُ ہوئیِ
لفظی معنی:ترے گن ورتیہہ ۔ تین اوصاف ۔ رائج ہیں۔ پت ۔ عزت ۔ چوتھا پد۔ وہ روحانی رتبہ جہاں تینوں اوصاف بے اثر ہوجاتے ہیں اپنا تاثر نہیں ڈال سکے (3)
ترجمہ:سارے علام پر تینوں دنیاوی اوصاف (طاقت ، نائب ، اور خوبی) تاثرات قائم رکھتے ہیں اور انا و تکبر میں عزت گنواتے ہیں۔ جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے ، وہ روحانی سکون کی ॥3॥ چوتھی حالت کو پہچانتا ہے اور خدا کے نام کو یاد کرکے سکون سے رہتا ہے۔
ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਸਭਿ ਤੇਰੇ ਤੂ ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਜੋ ਤੂ ਕਰਹਿ ਸੁ ਹੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਨਿਸਤਾਰਾ ਸਬਦੇ ਹਉਮੈ ਖੋਈ ॥੪॥੧੨॥
॥ ت٘رےَ گُنھ سبھِ تیرے توُ آپے کرتا جو توُ کرہِ سُ ہوئیِ
॥4॥12॥ نانک رام نامِ نِستارا سبدے ہئُمےَ کھوئیِ
لفظی معنی:نستارا۔ نجات ۔ آزاد۔
ترجمہ:اے خدا یہ تینوں اوصاف تیرے ہی ہیں اور تیرے پیدا کیئےہوئے ہیں، وہی ہوتا ہےجو تو کرتا ہے۔ اے ناک الہٰی نام سے زہنی آزادی حاصل ہوتی ہے اور سبق و واعظمرشدسےاناختمہوجاتی ہے۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਆਪੇ ਆਪਿ ਵਰਤਦਾ ਪਿਆਰਾ ਆਪੇ ਆਪਿ ਅਪਾਹੁ ॥ ਵਣਜਾਰਾ ਜਗੁ ਆਪਿ ਹੈ ਪਿਆਰਾ ਆਪੇ ਸਾਚਾ ਸਾਹੁ ॥ ਆਪੇ ਵਣਜੁ ਵਾਪਾਰੀਆ ਪਿਆਰਾ ਆਪੇ ਸਚੁ ਵੇਸਾਹੁ ॥੧॥
سورٹھِ مہلا 4 گھرُ 1
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ آپے آپِ ۄرتدا پِیارا آپے آپِ اپاہُ
॥ ۄنھجارا جگُ آپِ ہےَ پِیارا آپے ساچا ساہُ
॥1॥ آپے ۄنھجُ ۄاپاریِیا پِیارا آپے سچُ ۄیساہُ
لفظی معنی:ورتد۔ کررہا ۔ اپاہو۔ اپنے آپ ۔ ونجار۔ بیوپاری ۔ سوداگری ۔ ساچا ساہو۔ سچا ساہو کار ۔ سچ و ساہو ۔ سچا اعتبار ۔ یقین ۔ بھروسا (1)
ترجمہ:خدا خود ہر جگہ بستا ہے اور وہ خود ہی لاتعلق ہے۔خدا خود دنیا میں الہی تاجر ہے اور وہ خود ابدی شاہوکار ہے۔وہ خود تجارت ہے ، الہی تاجر ہے ، اور وہ خود ہی صدیوی دولت ہے۔
ਜਪਿ ਮਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹ ॥ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਪਾਈਐ ਪਿਆਰਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਅਗਮ ਅਥਾਹ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ جپِ من ہرِ ہرِ نامُ سلاہ
॥ رہاءُ ॥ گُر کِرپا تے پائیِئےَ پِیارا انّم٘رِتُ اگم اتھاہ
لفظی معنی:تام صلاح الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت کی صلاحتا کر۔ انّم٘رِت ۔آب حیات۔ روحانی زندگی بنانے والا پانی ۔ اگم ۔ جس تک انسانی رسائی نہ ہو سکے ۔ تھاہ ۔ جسکا اندزہ نہ لگایا جا سکے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے دل الہٰی نام یاد کر اور اس کی صفت صلاح کر۔ رحمت مرشد سے پیار ے خدا سے میلاپ حاصل ہوتا ہے جو آپ حیات ہے جس سے انسان کی روحانی با شعور بنتی ہےجستکانسانیرسائی محال ہی نہیں تقریبا نا ممکن جیسی ہے ۔ جسکا اندازہ بھی نہیں کیا جا سکتا ۔ رہاؤ۔
ਆਪੇ ਸੁਣਿ ਸਭ ਵੇਖਦਾ ਪਿਆਰਾ ਮੁਖਿ ਬੋਲੇ ਆਪਿ ਮੁਹਾਹੁ ॥ ਆਪੇ ਉਝੜਿ ਪਾਇਦਾ ਪਿਆਰਾ ਆਪਿ ਵਿਖਾਲੇ ਰਾਹੁ ॥ ਆਪੇ ਹੀ ਸਭੁ ਆਪਿ ਹੈ ਪਿਆਰਾ ਆਪੇ ਵੇਪਰਵਾਹੁ ॥੨॥
॥ آپے سُنھِ سبھ ۄیکھدا پِیارا مُکھِ بولے آپِ مُہاہُ
॥ آپے اُجھڑِ پائِدا پِیارا آپِ ۄِکھالے راہُ
॥2॥ آپے ہیِ سبھُ آپِ ہےَ پِیارا آپے ۄیپرۄاہُ
لفظی معنی:آپ مہاہو۔ خود اپنے آپ۔ اوجھڑ۔ غلط راستے ۔ گمراہ۔ دکھالے راہ۔ راستہ دکھاتا ہے ۔ مراد صحیح راستے ڈالتا ہے (2)
ترجمہ:خدا خود انسانوں کی دعائیں سنتا ہے اور سب کا خیال رکھتا ہے۔ وہ خود سب کے منہ سے بولتا ہے۔محبوب خدا خود مخلوقات کو بیابان میں لے جاتا ہے ، اور خود ہی زندگی گزارنے کاراستہ ॥2॥ دکھاتا ہے۔پیارا خدا خود ہر جگہ موجود ہے اور وہ خود ہی بے فکر ہے۔
ਆਪੇ ਆਪਿ ਉਪਾਇਦਾ ਪਿਆਰਾ ਸਿਰਿ ਆਪੇ ਧੰਧੜੈ ਲਾਹੁ ॥ ਆਪਿ ਕਰਾਏ ਸਾਖਤੀ ਪਿਆਰਾ ਆਪਿ ਮਾਰੇ ਮਰਿ ਜਾਹੁ ॥ ਆਪੇ ਪਤਣੁ ਪਾਤਣੀ ਪਿਆਰਾ ਆਪੇ ਪਾਰਿ ਲੰਘਾਹੁ ॥੩॥
॥ آپے آپِ اُپائِدا پِیارا سِرِ آپے دھنّدھڑےَ لاہُ
॥ آپِ کراۓ ساکھتیِ پِیارا آپِ مارے مرِ جاہُ
॥3॥ آپے پتنھُ پاتنھیِ پِیارا آپے پارِ لنّگھاہُ
لفظی معنی:اپاینڈ۔ پیدا کرتا ہے ۔ سر۔ ذمے ۔ دھندڑے ۔ کاروبار۔ سکھتی ۔ بناوٹ۔ منصوبہ۔ پتن ۔ وہ جگہ جہاں سے درا یا ندی عبور کی جاتی ہے ۔ پاتنی ۔ عبور کرانے والا ملاح (3)
ترجمہ:خدا خود تمام مخلوقات کو پیدا کرتا ہے ، اور وہ خود ان کو مختلف کاموں میں مصروف کرتا ہے۔محبوب خدا خود مخلوق کو تخلیق کرتا ہے اور جب وہ خود زندگی کا سانس نکالتا ہتومخلوق ॥3॥ مر جاتی ہے۔خدا خود گھاٹ ہے ، خود کشتی چلانے والا ہے اور وہ خود لوگوں کو دنیا کے سمندر سے عبور کرتا ہے۔
ਆਪੇ ਸਾਗਰੁ ਬੋਹਿਥਾ ਪਿਆਰਾ ਗੁਰੁ ਖੇਵਟੁ ਆਪਿ ਚਲਾਹੁ ॥ ਆਪੇ ਹੀ ਚੜਿ ਲੰਘਦਾ ਪਿਆਰਾ ਕਰਿ ਚੋਜ ਵੇਖੈ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ॥ ਆਪੇ ਆਪਿ ਦਇਆਲੁ ਹੈ ਪਿਆਰਾ ਜਨ ਨਾਨਕ ਬਖਸਿ ਮਿਲਾਹੁ ॥੪॥੧॥
॥ آپے ساگرُ بوہِتھا پِیارا گُرُ کھیۄٹُ آپِ چلاہُ
॥ آپے ہیِ چڑِ لنّگھدا پِیارا کرِ چوج ۄیکھےَ پاتِساہُ
॥4॥1॥ آپے آپِ دئِیالُ ہےَ پِیارا جن نانک بکھسِ مِلاہُ
لفظی معنی:ساگر۔ سمندر۔ بوہتھا ۔ جہاز ۔ گر بھوت ۔ خودی ہی مرشد ہوکر ملاح۔ چوج ۔ تماشے ۔د یال ۔ مہربان ۔
ترجمہ:محبوب خدا خود دنیاوی سمندر اور جہاز ہے۔ مرشد کی شکل میں کپتان بن کر ، وہ اس جہاز کو چلاتا ہے۔پیارا خدا خود جہاز پر سوار ہوتا ہے ، دنیا کے سمندر کو پار کرتے ہے ، اور خود ॥4॥1॥اس کا حیرت انگیز کھیل کھیلتا اور دیکھتا ہے۔اے نانک ، پیارا خدا خود مہربان ہے لوگوں کو معاف کرکے وہ انہیں اپنے ساتھ ملاتا ہے۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੪ ਚਉਥਾ ॥ ਆਪੇ ਅੰਡਜ ਜੇਰਜ ਸੇਤਜ ਉਤਭੁਜ ਆਪੇ ਖੰਡ ਆਪੇ ਸਭ ਲੋਇ ॥ ਆਪੇ ਸੂਤੁ ਆਪੇ ਬਹੁ ਮਣੀਆ ਕਰਿ ਸਕਤੀ ਜਗਤੁ ਪਰੋਇ ॥
॥ سورٹھِ مہلا 4 چئُتھا
॥ آپے انّڈج جیرج سیتج اُتبھُج آپے کھنّڈ آپے سبھ لوءِ
॥ آپے سوُتُ آپے بہُ منھیِیا کرِ سکتیِ جگتُ پروءِ
ترجمہ:خدا خود تخلیق کی چار شکلیں (انڈا ، رحم (جیرا) ، پسینہ اور زمین) ہے۔ وہ خود تمام جہانوں کا براعظم ہے۔خدا خود دھاگہ ہے ، اور وہ خود جانداروں کی شکل میں کئی مالا ہے۔ اپنی قادر مطلق طاقت کے ذریعے ، وہ دنیا کو دھاگہ سے جوڑتا ہے۔