Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 551

Page 551

ਆਪੇ ਜਲੁ ਆਪੇ ਦੇ ਛਿੰਗਾ ਆਪੇ ਚੁਲੀ ਭਰਾਵੈ ॥ ਆਪੇ ਸੰਗਤਿ ਸਦਿ ਬਹਾਲੈ ਆਪੇ ਵਿਦਾ ਕਰਾਵੈ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਕਿਰਪਾਲੁ ਹੋਵੈ ਹਰਿ ਆਪੇ ਤਿਸ ਨੋ ਹੁਕਮੁ ਮਨਾਵੈ ॥੬॥
॥ آپے جلُ آپے دے چھِنّگا آپے چُلیِ بھراۄےَ
॥ آپے سنّگتِ سدِ بہالےَ آپے ۄِدا کراۄےَ
॥6॥ جِس نو کِرپالُ ہوۄےَ ہرِ آپے تِس نو ہُکمُ مناۄےَ
لفظی معنی:راہک ۔ کسان ۔ جمائے ۔ پیدا کرتا ہے ۔ پیاوے ۔ بسواتا ہے ۔ پروسے ۔ پیش کرتا ہے ۔ چھنگا ۔ تیلا۔ ودا۔ رخصت ۔
ترجمہ:خود ہی پیانی دیتا ہے اور تیلا دیتا ہے اور ہاتھ دھلاتا ہے۔خود ہی ساتھیوں کو بلا کر بھٹاتا ہے اور خو دہی رخصت کرتا ہے۔
جس پر مہربان ہوتا اس اپنی رضا منواتا ہے۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਕਰਮ ਧਰਮ ਸਭਿ ਬੰਧਨਾ ਪਾਪ ਪੁੰਨ ਸਨਬੰਧੁ ॥ ਮਮਤਾ ਮੋਹੁ ਸੁ ਬੰਧਨਾ ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਸੁ ਧੰਧੁ ॥
॥3॥ سلوک مਃ
॥ کرم دھرم سبھِ بنّدھنا پاپ پُنّن سنبنّدھُ
॥ ممتا موہُ سُ بنّدھنا پُت٘ر کلت٘ر سُ دھنّدھُ
ترجمہ:مذہبی رسم و رواج یہ بھی ایک ذہنی غلامی ہے نیک و بد اعمال بھی دنیاوی رشتے بنانے کا وسیلہ یا طریقہ ہے۔ خوئش پنا ور ملکیت سے محبت بھی غلامی ہے۔عورت اور اولاد سے پیار بھی عذاب کے لئے سبب ہے۔

ਜਹ ਦੇਖਾ ਤਹ ਜੇਵਰੀ ਮਾਇਆ ਕਾ ਸਨਬੰਧੁ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚੇ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਵਰਤਣਿ ਵਰਤੈ ਅੰਧੁ ॥੧॥
॥ جہ دیکھا تہ جیۄریِ مائِیا کا سنبنّدھُ
॥1॥ نانک سچے نام بِنُ ۄرتنھِ ۄرتےَ انّدھُ
لفظی معنی:کرم۔ اعمال۔ دھرم۔ انسانی فرض۔ بندھنا۔ غلامی ۔ پاپ پن ۔ گناہ وثواب۔ سبندھ ۔ رشتہ ۔ ممتا ۔ میر تیر ۔ اپنت ۔ خوئشتا۔ جیوری ۔ رسی ۔ غلامی ۔ سچے نام بن ۔ سچے نام کے بغیر ۔ سچ حقیقت و اصلیت کے بغیر درتن درتے اندھ ۔ جہالت ۔ غفلت اور لا علمی والا کاروبار چل رہا ہے ۔
ترجمہ:جدھر نظر جاتی ہے وہاں د نیاوی رشتوں کی غلامی ہے ۔اے نانک۔ الہٰی نام کے بغیر یہ جاہل انسان دنیاوی کاروبار سنبالنے میں مصروف ہے ۔

ਮਃ ੪ ॥ ਅੰਧੇ ਚਾਨਣੁ ਤਾ ਥੀਐ ਜਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਰਜਾਇ ॥ ਬੰਧਨ ਤੋੜੈ ਸਚਿ ਵਸੈ ਅਗਿਆਨੁ ਅਧੇਰਾ ਜਾਇ ॥
॥4॥ مਃ
॥ انّدھے چاننھُ تا تھیِئےَ جا ستِگُرُ مِلےَ رجاءِ
॥ بنّدھن توڑےَ سچِ ۄسےَ اگِیانُ ادھیرا جاءِ
ترجمہ:لا علمی میں رہنے والا انسان عقل و سمجھ سے تب نورانی اور پر نور ہوتا ہے اگر الہٰی رضا سے سچے مرشد سے میلاپ ہوجائے ۔ تب دنیاوی محبت کی غلامی دور کرکے خدا دل میں بس جاتاہے تب لا علمی اور نا سمجھی کا اندھیرا ختم ہوجاتا ہے۔

ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਦੇਖੈ ਤਿਸੈ ਕਾ ਜਿਨਿ ਕੀਆ ਤਨੁ ਸਾਜਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸਰਣਿ ਕਰਤਾਰ ਕੀ ਕਰਤਾ ਰਾਖੈ ਲਾਜ ॥੨॥
॥ سبھُ کِچھُ دیکھےَ تِسےَ کا جِنِ کیِیا تنُ ساجِ
॥2॥ نانک سرنھِ کرتار کیِ کرتا راکھےَ لاج
لفظی معنی:تھیئے ۔ ہوتا ہے ۔ رضائے ۔ الہٰی مرضی سے ۔ بندھن۔ غلامی ۔ سچ وسے ۔ دل میں سچا خدا اور سچ بس جائے ۔ اگیان اندھیرا ۔ لا علمی ۔ نا سمجھی کا اندھیرا۔ تسے کا ۔ اس خدا کا ۔ جن کیا تن ساز۔ جس نے یہ انسانی جسم بنائیا ہے ۔
ترجمہ:پھر وہ دیکھتا ہے کہ ہر چیز اس خدا کی ہے ، جس نے جسم کو بنایا ۔ اے نانک۔ سایہ خدا میں رہنے والے کی عزت کا محافظ خود خدا ہوتا ہے ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਜਦਹੁ ਆਪੇ ਥਾਟੁ ਕੀਆ ਬਹਿ ਕਰਤੈ ਤਦਹੁ ਪੁਛਿ ਨ ਸੇਵਕੁ ਬੀਆ ॥ ਤਦਹੁ ਕਿਆ ਕੋ ਲੇਵੈ ਕਿਆ ਕੋ ਦੇਵੈ ਜਾਂ ਅਵਰੁ ਨ ਦੂਜਾ ਕੀਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ آپے تھاٹُ کیِیا بہِ کرتےَ تدہُ پُچھِ ن سیۄکُ بیِیا
॥ تدہُ کِیا کو لیۄےَ کِیا کو دیۄےَ جاں اۄرُ ن دوُجا کیِیا
ترجمہ:جب خد ا نے اس عالم کو پیدا کیا تو اس نے اپنے کسی خادم کا صلاح مشورہ نہیں لیا ۔ تب کسی نے لینا تھا اور کیا دینا تھا جب دوسرا اس نے کوئی پیدا ہی نہ کیا تھا ۔

ਫਿਰਿ ਆਪੇ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇਆ ਕਰਤੈ ਦਾਨੁ ਸਭਨਾ ਕਉ ਦੀਆ ॥ ਆਪੇ ਸੇਵ ਬਣਾਈਅਨੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੇ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਆ ॥ ਆਪਿ ਨਿਰੰਕਾਰ ਆਕਾਰੁ ਹੈ ਆਪੇ ਆਪੇ ਕਰੈ ਸੁ ਥੀਆ ॥੭॥
॥ پھِرِ آپے جگتُ اُپائِیا کرتےَ دانُ سبھنا کءُ دیِیا
॥ آپے سیۄ بنھائیِئنُ گُرمُکھِ آپے انّم٘رِتُ پیِیا
॥7॥ آپِ نِرنّکار آکارُ ہےَ آپے آپے کرےَ سُ تھیِیا
لفظی معنی:جدہو ۔ جب ۔ تھاٹ۔ بناوٹ۔ بیا ۔ کسی دوسرے سے ۔ پچھ ۔ صلاح۔ مشورہ ۔ اور ۔ دیگر۔ اپائیا۔ پیدا کیا ۔ سیو ۔ خدمت۔ عبادت ۔ ریاضت۔ انمرت ۔ آب حیات ۔ نرنکار ۔ بلا حجم۔ بغیر جسمانی وجود۔ آکار۔ وجود۔ تھیا ۔ ہوئے ۔
ترجمہ:تب خدا نے خود ہی یہ عالم پیدا کیا اور سب کو رزق مہیا کیا اور خود ہی عبادت وریاضت اور حمدوثناہ کا طریقہ رائج کیا اور خود ہی اس نے الہیٰ نام کے آب حیات کو پییا۔وہ خود ہی بلاحجم و جسم اور خود ہی جسم والا ہے، وہ جو کرتا ہے سو ہوتا ہے ۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸੇਵਹਿ ਸਦ ਸਾਚਾ ਅਨਦਿਨੁ ਸਹਜਿ ਪਿਆਰਿ ॥ ਸਦਾ ਅਨੰਦਿ ਗਾਵਹਿ ਗੁਣ ਸਾਚੇ ਅਰਧਿ ਉਰਧਿ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥
॥3॥ سلوک مਃ
॥گُرمُکھِ پ٘ربھُ سیۄہِ سد ساچا اندِنُ سہجِ پِیارِ
॥ سدا اننّدِ گاۄہِ گُنھ ساچے اردھِ اُردھِ اُرِ دھارِ
ترجمہ:مریدان مرشد ہمیشہ پر سکون حالت میں محبت سے خدا کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں اور ہر جگہ خدا کو دل میں بسا کر حمدوثناہ کرتے رہتے ہیں۔

ਅੰਤਰਿ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਵਸਿਆ ਧੁਰਿ ਕਰਮੁ ਲਿਖਿਆ ਕਰਤਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਮਿਲਾਇਅਨੁ ਆਪੇ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ॥੧॥
॥ انّترِ پ٘ریِتمُ ۄسِیا دھُرِ کرمُ لِکھِیا کرتارِ
॥1॥ نانک آپِ مِلائِئنُ آپے کِرپا دھارِ
لفظی معنی:گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سیویہہ ۔ خدمت کرتے ہیں۔ سد ساچا ۔ ہمیشہ صدیوی سچا ۔ اندن ۔ ہر روز۔ سہج ۔ روحانی واخلاقی سکون ۔ سدا انند۔ صدیوی خوشحالی ۔ گن ۔ وصف۔ اردھ اردھ اردھار۔ نیچے اوپر دل میں بسا کر ۔ ان کی تقدیر میں خدا کی طرف سے تحریر تھا ۔
ترجمہ:خدا ان کے دل میں بستا ہے۔ خدا نے بارگاہ الہیٰ سے ان کی تقدیر میں تحریر کیا ہوتا ہے ۔ اے نانک ۔ اس خدا نے اپنی کرم وعنایت سے انہیں اپنے ساتھ ملالیا ہے ۔

ਮਃ ੩ ॥ ਕਹਿਐ ਕਥਿਐ ਨ ਪਾਈਐ ਅਨਦਿਨੁ ਰਹੈ ਸਦਾ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥ ਵਿਣੁ ਕਰਮੈ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਭਉਕਿ ਮੁਏ ਬਿਲਲਾਇ ॥
॥3॥ مਃ
॥ کہِئےَ کتھِئےَ ن پائیِئےَ اندِنُ رہےَ سدا گُنھ گاءِ
॥ ۄِنھُ کرمےَ کِنےَ ن پائِئو بھئُکِ مُۓ بِللاءِ
ترجمہ:بغیر الہٰی کرم و عنایت خواہ روز و شب ہمیشہ حمدوثناہ کرتے رہو، باوجود کہنے و بیان کرنے کے کسی کو خدا کا میلاپ حاصل نہیں ہوا اور وہ چیخ و پکار و آہ وزاری کرتے فو ہوگئے

ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਮਨੁ ਤਨੁ ਭਿਜੈ ਆਪਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਪਾਈਐ ਆਪੇ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ॥੨॥
॥ گُر کےَ سبدِ منُ تنُ بھِجےَ آپِ ۄسےَ منِ آءِ
॥2॥ نانک ندریِ پائیِئےَ آپے لۓ مِلاءِ
لفظی معنی:بن کرمے ۔ بغیر بخشش کے ۔ بھوک ۔ بکواس۔ بللائے ۔ آہ وزاری کرکے ۔ بھجے۔ متاثر ہوئے ۔ پوبے ۔ پرشت ۔ ندری ۔ نظر عنایت و شفقت۔
ترجمہ:کلام مرشد سے دل و جان متاثر ہوتا ہے اور خدا دل میں بستا ہے ۔ اے نانک۔ خد اپنی نظر عنایت و شفقت سے خود ہی اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਵੇਦ ਪੁਰਾਣ ਸਭਿ ਸਾਸਤ ਆਪਿ ਕਥੈ ਆਪਿ ਭੀਜੈ ॥ ਆਪੇ ਹੀ ਬਹਿ ਪੂਜੇ ਕਰਤਾ ਆਪਿ ਪਰਪੰਚੁ ਕਰੀਜੈ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ آپے ۄید پُرانھ سبھِ ساست آپِ کتھےَ آپِ بھیِجےَ
॥ آپے ہیِ بہِ پوُجے کرتا آپِ پرپنّچُ کریِجےَ
ترجمہ:خدا خود ہی ویدوں، پرانوں، شاشتروں کو بیان کرنے والا ہے ۔ اور خود ہی ان کا اثر قبول کرتا اور متاثر ہوتا ہے۔ خو دہی اس نے عالم کا پھیلاؤ کیا ہے اور خود ہی پرستش کرتا ہے ۔

ਆਪਿ ਪਰਵਿਰਤਿ ਆਪਿ ਨਿਰਵਿਰਤੀ ਆਪੇ ਅਕਥੁ ਕਥੀਜੈ ॥ ਆਪੇ ਪੁੰਨੁ ਸਭੁ ਆਪਿ ਕਰਾਏ ਆਪਿ ਅਲਿਪਤੁ ਵਰਤੀਜੈ ॥ ਆਪੇ ਸੁਖੁ ਦੁਖੁ ਦੇਵੈ ਕਰਤਾ ਆਪੇ ਬਖਸ ਕਰੀਜੈ ॥੮॥
॥ آپِ پرۄِرتِ آپِ نِرۄِرتیِ آپے اکتھُ کتھیِجےَ
॥ آپے پُنّنُ سبھُ آپِ کراۓ آپِ الِپتُ ۄرتیِجےَ
॥8॥ آپے سُکھُ دُکھُ دیۄےَ کرتا آپے بکھس کریِجےَ
لفظی معنی:بھیجے ۔ متاثر ہتا ہے ۔ پر پنچ ۔ پانچوں مادیات کا پھیلاؤ ۔ پرورت ۔ خانہ داری ۔ سماجک زندگی ۔ نرورت ۔ طارت الدنیا ۔ تیاگی زندگی پرہیز گاری ۔ اکتھ ۔ نا قابل بیان ۔ کھجے ۔ بیان کرتا ہے ۔ پن ۔ ثواب۔ الپت۔ بیلاگ۔ بلا تعلق ۔ درتجے ۔ برتاؤ۔
ترجمہ:خود ہی اس عالم میں محو ومجذوب ہوتا ہے ۔ اور خود ہی طارق الدنیا بنتا ہے ۔ خود ہی نا قابل بیان کو بیان کرتا ہے ۔خدا خود اوصاف والا ہے اور ثواب بھی خود ہی کراتا ہے اور خود بیباق و بیلاگ رہتا ہے ۔ خو دہی آرام و آسائش دیتا ہے اور خود ہی عذاب پہنچاتا ہے اور خود ہی کرم و عنایت کرتا ہے۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਸੇਖਾ ਅੰਦਰਹੁ ਜੋਰੁ ਛਡਿ ਤੂ ਭਉ ਕਰਿ ਝਲੁ ਗਵਾਇ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਭੈ ਕੇਤੇ ਨਿਸਤਰੇ ਭੈ ਵਿਚਿ ਨਿਰਭਉ ਪਾਇ ॥
॥3॥ سلوک مਃ
॥ سیکھا انّدرہُ جورُ چھڈِ توُ بھءُ کرِ جھلُ گۄاءِ
॥ گُر کےَ بھےَ کیتے نِسترے بھےَ ۄِچِ نِربھءُ پاءِ
ترجمہ:اے شیخ دل سے زور آوری و ضد چھوڑ کر دیوانگی ختم اور خدا کا خوف دل میں بساقابل احترام خوف مرشد سے کتنوں نے ہیکامیابی حاصل کی ہے اور اسی خوف سے بیخوفخدا ملتا ہے۔

ਮਨੁ ਕਠੋਰੁ ਸਬਦਿ ਭੇਦਿ ਤੂੰ ਸਾਂਤਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥ ਸਾਂਤੀ ਵਿਚਿ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਸਾ ਖਸਮੁ ਪਾਏ ਥਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਕਾਮਿ ਕ੍ਰੋਧਿ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਪੁਛਹੁ ਗਿਆਨੀ ਜਾਇ ॥੧॥
॥ منُ کٹھورُ سبدِ بھیدِ توُنّ ساںتِ ۄسےَ منِ آءِ
॥ ساںتیِ ۄِچِ کار کماۄنھیِ سا کھسمُ پاۓ تھاءِ
॥1॥ نانک کامِ ک٘رودھِ کِنےَ ن پائِئو پُچھہُ گِیانیِ جاءِ
لفظی معنی:سیکھا ۔ شیخا۔ اے شیخ۔ بزرگ شیخ۔ اندر ہو۔ دل میں سے ۔ جور ۔ زور ۔ زور آدری ۔ زیادتی ۔ چھڈ ۔ ترک کر۔ جھل۔ دیوانہ پن۔ دیوانیگ ۔ گر کے ھے ۔ خوف مرشد ۔ نسترے ۔ کامیاب ہوئے ۔ بھے وچ نربھو پائے ۔ ۔ خوف میں رہنے سے بخوفی حاصل ہوتی ہے ۔ من گٹھور ۔ سخت دل ۔ سبد بھید توں کلام سے قابو کر ۔ سانت ۔ سکون ۔ سا (خصمے ) بہائے ۔ وہ مالک کا ملا پ پاتا ہے۔
ترجمہ:سخت اور ضد ی ذہن کو کلام سے اپنے زیر کر تاکہ دل میں سکون پیدا ہو ۔ پر سکون ہوکر خدا کی عبادت والے اعمال کرنے سے بارگاہ خدا میں ٹھکانہ ملتا ہے ۔ اے نانک ، جاؤ او کسی ॥1॥ عقلمند سے پوچھ لو، کسی نے کبھی بھی ہوس یا غصہ جیسے برائیوں میں ملوث ہو کر خدا کو نہیں پایا۔۔

ਮਃ ੩ ॥
مਃ੩॥

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top