Page 50
ਸਤਿਗੁਰੁ ਗਹਿਰ ਗਭੀਰੁ ਹੈ ਸੁਖ ਸਾਗਰੁ ਅਘਖੰਡੁ ॥
॥ ستِگُرُ گہِر گبھیِرُ ہےَ سُکھ ساگرُ اگھکھنّڈُ
ترجُمہ:۔ ۔ سچا مُرشد دور اندیش ۔سنجیدہ اور آرام و آسائش کا دریا ہے ۔
اور گُناہوں کو مِٹانے والا ہے ۔
ਜਿਨਿ ਗੁਰੁ ਸੇਵਿਆ ਆਪਣਾ ਜਮਦੂਤ ਨ ਲਾਗੈ ਡੰਡੁ ॥
॥ جِنِ گُرُ سیۄِیا آپنھا جمدوُت ن لاگےَ ڈنّڈُ
ترجُمہ:۔ جِنہوں نے مُرشد کی خِدمت کی وہ فرشتہ موت کی سزا سے بچ گیا ۔ ۔
ਗੁਰ ਨਾਲਿ ਤੁਲਿ ਨ ਲਗਈ ਖੋਜਿ ਡਿਠਾ ਬ੍ਰਹਮੰਡੁ ॥
॥ گُر نالِ تُلِ ن لگئیِ کھوجِ ڈِٹھا ب٘رہمنّڈُ
لفظمی معنی:نِہچل۔ جو نہ ڈگمگائے ۔ جِس میں لرزش نہ ہو ۔ بھے بھنجن۔ خوف مِٹانے والا ۔ دُکھ کتھ ۔عذاب مِٹانے والا ۔ گہہ۔ گہرائی والا۔ ساگر۔ سمندر ۔ گنبھیر ۔سنجیدہ ۔ اگہہ کھنڈ۔ گُناہترجُمہ:۔ اُسنے تمام عالَم ڈھونڈ پائیا ۔ کوئی اُسکا ثانی نہیں ۔
ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦੀਆ ਸੁਖੁ ਨਾਨਕ ਮਨ ਮਹਿ ਮੰਡੁ ॥੪॥੨੦॥੯੦॥
॥੪॥੨੦॥੯੦॥نامُ نِدھانُ ستِگُرِ دیِیا سُکھُ نانک من مہِ منّڈُ
لفظمی معنی:مٹانے والا ۔ ڈنڈ ۔ سزا ۔ تل ۔ برابر ۔ مادی ۔ برہمنڈ ۔ عالَم ۔ جہان ۔ دُنیا ۔ نِدھان ۔ خزانہ ۔ منڈ ۔بسانا ۔ بٹھانا ۔
ترجُمہ:۔ اے نانک جِس نے اِنسان اِلہٰی نام کا خُذانہ عطا فرمایا ہے اُسکے دِلمیں رُوحانی سکون بس گیا ہے
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਮਿਠਾ ਕਰਿ ਕੈ ਖਾਇਆ ਕਉੜਾ ਉਪਜਿਆ ਸਾਦੁ ॥
॥ ੫ سِریِراگُ مہلا
॥مِٹھا کرِ کےَ کھائِیا کئُڑا اُپجِیا سادُ
ترجُمہ:۔ دُنیاوی نعمتوں کو بالذت با مزہ سمجھ کر زیر تصرف لائیا مگر بعد میں اُسے بد مزہ پایا ۔
ਭਾਈ ਮੀਤ ਸੁਰਿਦ ਕੀਏ ਬਿਖਿਆ ਰਚਿਆ ਬਾਦੁ ॥
॥بھائیِ میِت سُرِد کیِۓ بِکھِیا رچِیا بادُ
ترجُمہ:۔ دُنیاوی بھائی اور جگری دوست جِنہیں بنایا زہر آلودہ ہُوئے ۔ اور جھگڑے پیدا ہوئے ۔
ਜਾਂਦੇ ਬਿਲਮ ਨ ਹੋਵਈ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਬਿਸਮਾਦੁ ॥੧॥
॥੧॥جاںدے بِلم ن ہوۄئیِ ۄِنھُ ناۄےَ بِسمادُ
ترجُمہ:۔ اور ان نعمتوں کے مِٹنے میں دیر نہ لگتی ۔ بغیر اِلہٰی نام سچ۔ حق و حقیقت کے یہ حیران کرنے والی بات ہے ۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਸਤਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਲਾਗੁ ॥ ਜੋ ਦੀਸੈ ਸੋ ਵਿਣਸਣਾ ਮਨ ਕੀ ਮਤਿ ਤਿਆਗੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥میرے من ستگُر کیِ سیۄا لاگُ
॥੧॥ رہاءُ ॥جو دیِسےَ سو ۄِنھسنھا من کیِ متِ تِیاگُترجُمہ:۔ اے دِل سچے مُرشد کی خِدمت کر خُودی چھوڑ ۔ جو زیر نظر ہے دِکھائی دے رہا ہے سب مِٹ جانیوالا ہے ۔
ਜਿਉ ਕੂਕਰੁ ਹਰਕਾਇਆ ਧਾਵੈ ਦਹ ਦਿਸ ਜਾਇ ॥
॥جِءُ کوُکرُ ہرکائِیا دھاۄےَ دہ دِس جاءِ
ترجُمہ:۔ جیسے پاگل کُتا ہر طرف دوڑتا ہے
ਲੋਭੀ ਜੰਤੁ ਨ ਜਾਣਈ ਭਖੁ ਅਭਖੁ ਸਭ ਖਾਇ ॥
॥لوبھیِ جنّتُ ن جانھئیِ بھکھُ ابھکھُ سبھ کھاءِ
ترجُمہ:۔ ۔ اِسی طرح لالچی اِنسان نہیں سمجھتا جائز ناجائز نہیں سمجھتا نیک و بد کا خیال نہیں رکھتا ۔
ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਮਦਿ ਬਿਆਪਿਆ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਜੋਨੀ ਪਾਇ ॥੨॥
॥੨॥کام ک٘رودھ مدِ بِیاپِیا پھِرِ پھِرِ جونیِ پاءِ
ترجُمہ:۔ شہوت اور غُصے میں گِرفتار اِنسان تناسُخ میں پڑا رہتا ہے ۔(2)
ਮਾਇਆ ਜਾਲੁ ਪਸਾਰਿਆ ਭੀਤਰਿ ਚੋਗ ਬਣਾਇ ॥
॥مائِیا جالُ پسارِیا بھیِترِ چوگ بنھاءِ
ترجُمہ:۔ مائِیا نے وِکاروں کا جال بنا کر اِنسان کے کردار کو ناپاک بنانے کے لئے پھیلا رکھا ہے اُسے پھنسانے کے لیئے یہ مادیاتی جال ہے ۔
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਪੰਖੀ ਫਾਸਿਆ ਨਿਕਸੁ ਨ ਪਾਏ ਮਾਇ ॥
॥ ت٘رِسنا پنّکھیِ پھاسِیا نِکسُ ن پاۓ ماءِ
ترجُمہ:۔ اُس سے یہ نِکل نہیں سکتا ۔ جِس قادر ۔ کرتار نے پیدا کیا ہے ۔
ਜਿਨਿ ਕੀਤਾ ਤਿਸਹਿ ਨ ਜਾਣਈ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਜਾਇ ॥੩॥
॥੩॥جِنِ کیِتا تِسہِ ن جانھئیِ پھِرِ پھِرِ آۄےَ جاءِترجُمہ:۔ یہ سب کچھ عِنایت کیا ہے اُسکی جستجو کر اسے نہیں سمجھتا لذا تناسُخ میں گُذرتی ہے
ਅਨਿਕ ਪ੍ਰਕਾਰੀ ਮੋਹਿਆ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਇਹੁ ਸੰਸਾਰੁ ॥
॥ انِک پ٘رکاریِ موہِیا بہُ بِدھِ اِہُ سنّسارُ
ترجُمہ:۔ زندگی آخر کروڑوں چھوڑ کر چلے جاناہے ۔ اس علام کو مادیات نے بہت سے طریقوں سے اپنی گِرفت میں لے رکھا ہے ۔
ਜਿਸ ਨੋ ਰਖੈ ਸੋ ਰਹੈ ਸੰਮ੍ਰਿਥੁ ਪੁਰਖੁ ਅਪਾਰੁ ॥
॥جِس نو رکھےَ سو رہےَ سنّم٘رِتھُ پُرکھُ اپارُ
ترجُمہ:۔ اس گِرفت سے وہی بچ سکتا ہے ۔ جِسکا خُدا خُود محافظ ہے ۔ جو تمام قوتوں کا مالک ہے
ਹਰਿ ਜਨ ਹਰਿ ਲਿਵ ਉਧਰੇ ਨਾਨਕ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੁ ॥੪॥੨੧॥੯੧॥
॥੪॥੨੧॥੯੧॥ہرِ جن ہرِ لِۄ اُدھرے نانک سد بلِہارُلَفِظی معنی:اُپجیا۔ پیدا ہوا ۔ ساد ۔ لُطف۔ مزہ ۔ سرد ۔ سہرد ۔ دِلی دوست ۔ بِکھیا ۔ زہر ۔ باد ۔ جھگڑا ۔ بِلم ۔ دیر ۔ بِسماد۔ حیران کن ۔ ۔ ونسنا۔ فناہ ۔ کُوکر ۔ کتا ۔ ہر کائیا ۔ پاگل ۔ ابھکھ ۔ نا قابل خوردی ، کھانے کے ناقبل ۔ مد۔ نشہ ۔ ویاپیا۔ پیدا ہوا ۔(2) پساریا ۔ کھلاریا ۔ بھیتر ۔ درمِیان ۔ پھاسیا۔ پھنسا ہوا ۔ (3) بھو بدھ ۔ بہت سے طریقوں سے ۔ سمرتھ ۔ باحیثیت ۔ قابل ۔ اُدھرے۔ بچے
ترجُمہ:۔ اِلہٰی عاشِق اِلہٰی پِریم سے ہی بچتے ہیں ۔ نانک سو بار قُربان ہے اُن پر ۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੨ ॥ ਗੋਇਲਿ ਆਇਆ ਗੋਇਲੀ ਕਿਆ ਤਿਸੁ ਡੰਫੁ ਪਸਾਰੁ ॥
॥੨ سِریِراگُ مہلا ੫ گھرُ
॥ گوئِلِ آئِیا گوئِلیِ کِیا تِسُ ڈنّپھُ پسارُ
ترجُمہ:۔ اے اِنسان تُو اِس عالَم میں ایسے آیا ہے ۔ جیسے چرواہا مویشی چرانے چراگاہ میں آتا ہے ۔
چند روز کے لیئے آتا ہے اُسکا تُجھے کونسا فخر اور غُرور ہے
ਮੁਹਲਤਿ ਪੁੰਨੀ ਚਲਣਾ ਤੂੰ ਸੰਮਲੁ ਘਰ ਬਾਰੁ ॥੧॥
॥੧॥مُہلتِ پُنّنیِ چلنھا توُنّ سنّملُ گھر بارُ
ترجُمہ:۔ جب یہ مُقررہ وقت ختم ہو جائیگا تو تُجھے لازمی جانا ہوگا ۔ لِہذا تُو اپنی زندگی کی دُرستی کر
ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਉ ਮਨਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਪਿਆਰਿ ॥ ਕਿਆ ਥੋੜੜੀ ਬਾਤ ਗੁਮਾਨੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ہرِ گُنھ گاءُ منا ستِگُرُ سیۄِ پِیارِ
॥੧॥ رہاءُ ॥کِیا تھوڑڑیِ بات گُمانُ
ترجُمہ:۔ ۔ ۔ اے دِل خُدا کی عِبادت کر اور حمد و ثناہ اور مُرشد کی پیار سے بندگی کر تُجھے معمولی سے بات پر کونسا غُرور ہے ۔
ਜੈਸੇ ਰੈਣਿ ਪਰਾਹੁਣੇ ਉਠਿ ਚਲਸਹਿ ਪਰਭਾਤਿ ॥
॥ جیَسے ریَنھِ پراہُنھے اُٹھِ چلسہِ پربھاتِ
ترجُمہ:۔ اے اِنسان تیری اوقات اُس مہمان کی مانِند ہے جو شب باشی کرکے صبح ہوتی ہی چلا جاتا ہے لِہذا زِندگی کی رات گُذر جانے کے بعد تجھے بھی اِس عالَم سے رُخصت ہونا پڑیگا ۔
ਕਿਆ ਤੂੰ ਰਤਾ ਗਿਰਸਤ ਸਿਉ ਸਭ ਫੁਲਾ ਕੀ ਬਾਗਾਤਿ ॥੨॥
॥੨॥کِیا توُنّ رتا گِرست سِءُ سبھ پھُلا کیِ باگاتِترجُمہ:۔ یہ عالَم اور عالمی کاروبار پُھولوں کے باغ کی مانِند ہیں جو جلدی ہی مُرجھا جاتے ہیں ۔(2)
ਮੇਰੀ ਮੇਰੀ ਕਿਆ ਕਰਹਿ ਜਿਨਿ ਦੀਆ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਲੋੜਿ ॥
॥میریِ میریِ کِیا کرہِ جِنِ دیِیا سو پ٘ربھُ لوڑِ
ترجُمہ:۔ اے اِنسان اپنی مِلکیت کا ڈھنڈورہ کیا پِیٹتا ہے اُس دینے والے خُدا کا احساس کر
ਸਰਪਰ ਉਠੀ ਚਲਣਾ ਛਡਿ ਜਾਸੀ ਲਖ ਕਰੋੜਿ ॥੩॥
॥੩॥سرپر اُٹھیِ چلنھا چھڈِ جاسیِ لکھ کروڑِ
ترجُمہ:۔ کِیونکہ تُو نے لازمی طور پر اِس جہاں سے رُخصت ہونا ہے ۔
ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਭ੍ਰਮਤਿਆ ਦੁਲਭ ਜਨਮੁ ਪਾਇਓਇ ॥
॥لکھ چئُراسیِہ بھرمتِیا دُلبھ جنمُ پائِئوءِ
ترجُمہ:۔ اور یہ لاکھوں اور کروڑوں یہیں چھوڑ جائیگا ۔ چوراسی لاکھ زِندگیاں میں سے یہ نایاب زِندگی تُجھے میسر ہُوئی ہے
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ਤੂੰ ਸੋ ਦਿਨੁ ਨੇੜਾ ਆਇਓਇ ॥੪॥੨੨॥੯੨॥
॥੪॥੨੨॥੯੨॥نانک نامُ سمالِ توُنّ سو دِنُ نیڑا آئِئوءِ
لفظی معنی:گویل ۔ چراگاہ ۔ گوئلی ۔ چرواہا ۔ ڈنو۔ شیخی ۔ دکھاوا ۔ پسار ۔ پھیلاؤ ۔ محلت ۔ مُقررہ وقت ۔میعاد ۔ سِمل ۔ سنبھال ۔ گُمان ۔ غُرُور ۔ ۔ پربھات۔ صبح ۔ باغات۔ باغ ۔(2) لوڑ۔ تلاش کر ۔ سر پر۔ ضرُور ۔ لازمی (3) بھرمتیا ۔ بھٹکتے ۔ دکھ ۔ نایاب ۔ سمال دِلمیں بسا ۔
ترجُمہ:۔ ۔ اے نانک نام بسا کِیونکہ وہی دِن نزدِیک آگیا ہے (موت)
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਤਿਚਰੁ ਵਸਹਿ ਸੁਹੇਲੜੀ ਜਿਚਰੁ ਸਾਥੀ ਨਾਲਿ ॥
॥੫ سِریِراگُ مہلا
॥تِچرُ ۄسہِ سُہیلڑیِ جِچرُ ساتھیِ نالِ
لَفِظی معنی:تِچر ۔ اُتنی دیر ۔ وسیہہ۔ تو بسیگی ۔ سہیلڑی ۔ سُکھالی ۔
ترجُمہ:۔ جب تک رُوح بدن میں ہے آپس میں رُوح اور جِسم کا مِلاپ ہے یہ جِسم آرام سے ہے اِسے سُکھ حاصِل ہے ۔
ਜਾ ਸਾਥੀ ਉਠੀ ਚਲਿਆ ਤਾ ਧਨ ਖਾਕੂ ਰਾਲਿ ॥੧॥
॥੧॥ جا ساتھیِ اُٹھیِ چلِیا تا دھن کھاکوُ رالِ
لَفِظی معنی:خاکو رال ۔ خاک میں مِلجاتی ہے
ترجُمہ:۔ جب رُوح پرواز کرجائیگی ۔ تو یہ بدن مِٹی میں مِل جائیگا ۔
ਮਨਿ ਬੈਰਾਗੁ ਭਇਆ ਦਰਸਨੁ ਦੇਖਣੈ ਕਾ ਚਾਉ ॥ ਧੰਨੁ ਸੁ ਤੇਰਾ ਥਾਨੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥منِ بیَراگُ بھئِیا درسنُ دیکھنھےَ کا چاءُ
॥੧॥ رہاءُ ॥دھنّنُ سُ تیرا تھانُ
لَفِظی معنی:۔۔ ویراگ ۔ پِریم ۔پِیار ۔ دھن ۔ شاباش ۔ تھان۔ ٹِھکانہ ۔ جگہ ۔ گھر ۔ دِل ۔
ترجُمہ:۔ اے خُدا میرے دِل میں تیرے دِیدار کے لیئے تڑپ اور دِیدار کی پِیاس ہے اور دِیدار کے لیئے خُوشی ہے وہ مقام خُؤش بخت ہے ۔
ਜਿਚਰੁ ਵਸਿਆ ਕੰਤੁ ਘਰਿ ਜੀਉ ਜੀਉ ਸਭਿ ਕਹਾਤਿ ॥
॥جِچرُ ۄسِیا کنّتُ گھرِ جیِءُ جیِءُ سبھِ کہاتِ
لَفِظی معنی:کنت ۔ خاوند ۔ رُوح ۔
ترجُمہ:۔ جب تک رُوح بدن میں سب عِزت کرتے ہیں پِیار سے پُکارتے ہیں ۔
ਜਾ ਉਠੀ ਚਲਸੀ ਕੰਤੜਾ ਤਾ ਕੋਇ ਨ ਪੁਛੈ ਤੇਰੀ ਬਾਤ ॥੨॥
॥੨॥جا اُٹھیِ چلسیِ کنّتڑا تا کوءِ ن پُچھےَ تیریِ بات
لَفِظی معنی:اُٹھی چلسی ۔ پرواز ۔چلی گئی ۔ کنتڑا۔ رُوح ۔(2)
ترجُمہ:۔ جب رُوح پرواز کرجاتی ہے ۔ کوئی بات نہیں پُوچھتا ۔(2) ۔
ਪੇਈਅੜੈ ਸਹੁ ਸੇਵਿ ਤੂੰ ਸਾਹੁਰੜੈ ਸੁਖਿ ਵਸੁ ॥
॥پیئیِئڑےَ سہُ سیۄِ توُنّ ساہُرڑےَ سُکھِ ۄسُ
لَفِظی معنی:پئیڑے ۔ پیکے ۔ ساہرڑلے۔ ساہرے ۔
ترجُمہ:۔ اے اِنسان اِس عالَم میں خُدا کی بندگی کرتاکہ عاقبت میں آرام میسر ہو۔
ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਚਜੁ ਅਚਾਰੁ ਸਿਖੁ ਤੁਧੁ ਕਦੇ ਨ ਲਗੈ ਦੁਖੁ ॥੩॥
॥੩॥گُر مِلِ چجُ اچارُ سِکھُ تُدھُ کدے ن لگےَ دُکھُ
لَفِظی معنی:چج ۔ زِندگی گُذارنے کا سلیقہ ۔ اچار۔ اخلاق ۔ چال چلن ۔(3)
ترجُمہ:۔ مُرشد سے مِل کر زِندگی گُذارنے کا سلیقہ سِیکھ ۔ تاکہ تُجھے کبھی عذاب نہ اُٹھانا پڑے ۔ (3)
ਸਭਨਾ ਸਾਹੁਰੈ ਵੰਞਣਾ ਸਭਿ ਮੁਕਲਾਵਣਹਾਰ ॥
॥سبھنا ساہُرےَ ۄنّجنْنھا سبھِ مُکلاۄنھہار
لَفِظی معنی:ونجنا۔ جانا
ترجُمہ:۔ سب نے اِس عالَم سے چلے جانا ہے راہ مُلک عدم روانہ ہونا ہے ۔