Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 279

Page 279

ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਨ ਆਵੈ ਮਾਇਆ ਪਾਛੈ ਪਾਵੈ ॥
॥ ت٘رِپتِ ن آۄےَ مائِیا پاچھےَ پاۄےَ
لفطی معنیٰ:۔سہس۔ ہزاروں۔ دھاروے ۔ دوڑتا ہے ۔ ترپت ۔ پیاس نہیں بجھتی ۔ خواہش پوری نہیں ہوتی ۔ پاچھے پاوے ۔ جمع کرتا ہے ۔
ترجُمہ:۔انسان ہزاروں کمانے کے بعد لاکھوں کے لیئے دوڑتا ہے ۔اس کی خؤاہشات کی پیاس نہیں بجھتی، دولت کے پیچھے بھاگتا رہتا ہے۔

ਅਨਿਕ ਭੋਗ ਬਿਖਿਆ ਕੇ ਕਰੈ ॥ ਨਹ ਤ੍ਰਿਪਤਾਵੈ ਖਪਿ ਖਪਿ ਮਰੈ ॥
॥ انِک بھوگ بِکھِیا کے کرےَ
॥ نہ ت٘رِپتاۄےَ کھپِ کھپِ مرےَ
لفطی معنیٰ:۔وکھیا۔ زہر۔ دنیاوی دولت۔ کھپ کھپ ۔ سخت محنت کرتا ہے ۔ عذاب اُٹھاتا ہے
ترجُمہ:۔اگر انسان لاتعداد زہر کی مانند دنیاوی لُطف اتھاۓ۔ پھر بھی اس کی روحانی بھوکھ ختم نہیں ہوتی اور وہ سخت عذاب اتھاتا ہے۔

ਬਿਨਾ ਸੰਤੋਖ ਨਹੀ ਕੋਊ ਰਾਜੈ ॥ ਸੁਪਨ ਮਨੋਰਥ ਬ੍ਰਿਥੇ ਸਭ ਕਾਜੈ ॥
॥ بِنا سنّتوکھ نہیِ کوئوُ راجےَ
॥ سُپن منورتھ ب٘رِتھے سبھ کاجےَ
لفطی معنیٰ:۔سنتوکھ ۔ صبر۔ سپن۔ خواب ۔ منورتھ ۔ مطلب۔ مقصد۔ مانند۔ برتھے ۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ کاجے ۔ کام ۔
ترجُمہ:۔بغیر صبر کسی کی خواہش پوری نہیں ہوتی ۔ دنیاوی کام کاج ایسے ہیں جیسے خواب میں سارے کام بیکار ہوتے ہیں۔

ਨਾਮ ਰੰਗਿ ਸਰਬ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥ ਬਡਭਾਗੀ ਕਿਸੈ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥
॥ نام رنّگِ سرب سُکھُ ہوءِ
॥ بڈبھاگیِ کِسےَ پراپتِ ہوءِ
لفطی معنیٰ:۔نام ۔ سچ ۔ رنگ۔ پری م پیار۔ سرب سکھ ۔ سارے آرام ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔
ترجُمہ:۔الہٰی نام کے پیار اور پریم سے سارے سکھ ملتے ہیں۔ پر یہ الہیٰ نام خوش قسمت کو ہی ملتا ہے۔

ਕਰਨ ਕਰਾਵਨ ਆਪੇ ਆਪਿ ॥ ਸਦਾ ਸਦਾ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਜਾਪਿ ॥੫॥
॥ کرن کراۄن آپے آپِ
॥5॥ سدا سدا نانک ہرِ جاپِ
لفطی معنیٰ:۔کرن کراؤن ۔ کرنے اور کرانے والا۔ ہر جاپ ۔ خدا کو یاد کر۔
ترجُمہ:۔خود خدا سب کچھ کرنے کروانے والا ہے ۔ اے نانک ہمیشہ اسے یاد کر ۔

ਕਰਨ ਕਰਾਵਨ ਕਰਨੈਹਾਰੁ ॥ ਇਸ ਕੈ ਹਾਥਿ ਕਹਾ ਬੀਚਾਰੁ ॥
॥ کرن کراۄن کرنیَہارُ
॥ اِس کےَ ہاتھِ کہا بیِچارُ
لفطی معنیٰ:۔کرنیہار۔ کرنے کے لئاق۔ کہا۔ کہاں۔ ویچار۔ سمجھ۔
ترجُمہ:۔ہر کام کو کرنے اور کروانے والا ہے آپ کرتار۔ اگر ویچار کرکے دیکھو تو انسان میں کہاں توفیق ہے ۔

ਜੈਸੀ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਕਰੇ ਤੈਸਾ ਹੋਇ ॥ ਆਪੇ ਆਪਿ ਆਪਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਇ ॥
॥ جیَسیِ د٘رِسٹِ کرے تیَسا ہوءِ
॥ آپے آپِ آپِ پ٘ربھُ سوءِ
لفطی معنیٰ:۔درشٹ ۔ نظریہ۔ تیسا۔ ویسا۔
ترجُمہ:۔جسیی ہے نظر عنایت خدا کی ویسا انسان ہوجاتا ہے ۔ خود ہی از خود، وہ خود ہی وہ خدا ہے ۔

ਜੋ ਕਿਛੁ ਕੀਨੋ ਸੁ ਅਪਨੈ ਰੰਗਿ ॥ ਸਭ ਤੇ ਦੂਰਿ ਸਭਹੂ ਕੈ ਸੰਗਿ ॥
॥ جو کِچھُ کیِنو سُ اپنےَ رنّگِ
॥ سبھ تے دوُرِ سبھہوُ کےَ سنّگِ
لفطی معنیٰ:۔اپنے رنگ۔ اپنی منشاکے مطابق۔ سنگ۔ ساتھ۔
ترجُمہ:۔جو کچھ وہ کرتا ہے اپنی موج و مرضی سے کرتا ہے ۔وہ سب سے دور بھی ہے اور سب کے حضور بھی ۔

ਬੂਝੈ ਦੇਖੈ ਕਰੈ ਬਿਬੇਕ ॥ ਆਪਹਿ ਏਕ ਆਪਹਿ ਅਨੇਕ ॥
॥ بوُجھےَ دیکھےَ کرےَ بِبیک
॥ آپہِ ایک آپہِ انیک
لفطی معنیٰ:۔بوجہے ۔ سمجھے ۔ بیبک ۔ وچار کرتا ہے ۔ خیال دوڑاتا ہے ۔ پہچان کرتا ہے ۔ آپیہہ ایک۔ خود ہی واحد۔ آپیہہ انیک۔ بیشمار ۔ نہ پیدا ہوتا ہے نہ فناہ ہوتا ہے ۔
ترجُمہ:۔سمجھتا ہے، دیکھتا کرتا ہے، تحقیق خود ہی کرتا ہے ۔ وو خود ہی واحد ہے، اور خود ہی کثرت میں ہے ۔

ਮਰੈ ਨ ਬਿਨਸੈ ਆਵੈ ਨ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਦ ਹੀ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥੬॥
॥ مرےَ ن بِنسےَ آۄےَ ن جاءِ
॥6॥ نانک سد ہیِ رہِیا سماءِ
لفطی معنیٰ:۔سدہی ۔ ہمیشہ ۔ رہیا سمائے ۔ اپنے اندر بستا ہے ۔
ترجُمہ:۔نہ وہ مرتا ہے، نہ فناہ ہوتا ہے اور ناہی پیدا ہوتا ہے۔ اے نانک اس کی ایک ذات سے ہی سب میں نور ہے ۔

ਆਪਿ ਉਪਦੇਸੈ ਸਮਝੈ ਆਪਿ ॥ ਆਪੇ ਰਚਿਆ ਸਭ ਕੈ ਸਾਥਿ ॥
॥ آپِ اُپدیسےَ سمجھےَ آپِ
॥ آپے رچِیا سبھ کےَ ساتھِ
ترجُمہ:۔خدا خود ہی تاقید کرتا ہے ، واعظ خود ہی اسے سمجھتا ہے ۔ سب عالم کو پیدا کرکے سب میں وہ خود بستا ہے۔

ਆਪਿ ਕੀਨੋ ਆਪਨ ਬਿਸਥਾਰੁ ॥ ਸਭੁ ਕਛੁ ਉਸ ਕਾ ਓਹੁ ਕਰਨੈਹਾਰੁ ॥
آپِ کیِنو آپن بِستھارُ ॥
॥ سبھُ کچھُ اُس کا اوہُ کرنیَہارُ
ترجُمہ:۔اسنے خودہی اپنا آپ پھیلائیا ہے۔ ہر شے اس کی ہے، اسی نے عالم بنائیا ہے ۔

ਉਸ ਤੇ ਭਿੰਨ ਕਹਹੁ ਕਿਛੁ ਹੋਇ ॥ ਥਾਨ ਥਨੰਤਰਿ ਏਕੈ ਸੋਇ ॥
॥ اُس تے بھِنّن کہہُ کِچھُ ہوءِ
॥ تھان تھننّترِ ایکےَ سوءِ
ترجُمہ:۔کہو اگر اس سے باہر کسی نے کچھ کیا ہے اور ہوا ہے۔ ہر جا اسی کا نور ظہور ہوا ہے ۔

ਅਪੁਨੇ ਚਲਿਤ ਆਪਿ ਕਰਣੈਹਾਰ ॥ ਕਉਤਕ ਕਰੈ ਰੰਗ ਆਪਾਰ ॥
॥ اپُنے چلِت آپِ کرنھیَہار
॥ کئُتک کرےَ رنّگ آپار
ترجُمہ:۔اپنا بنائیا کھیل وہ خود کھیلتا ہے۔ وہ بے شمار طرح کے تماشے کرتا ہے۔

ਮਨ ਮਹਿ ਆਪਿ ਮਨ ਅਪੁਨੇ ਮਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਕੀਮਤਿ ਕਹਨੁ ਨ ਜਾਇ ॥੭॥
॥ من مہِ آپِ من اپُنے ماہِ
॥7॥ نانک کیِمتِ کہنُ ن جاءِ
لفطی معنیٰ:۔رچیا۔ بسیا۔ ملیا ۔ دستھار۔ پھیلاؤ ۔ ۔ کر نیہار۔ کرنے کے لئاق۔ کار ساز۔ کرتار۔ بھن۔ علیحدہ۔ تھان تھننتر ۔ ہر جا۔ ایکو سوئے ۔ وہی واحد ہے ۔ چلت ۔ کار ۔ وہار۔ کار کردگی ۔ کوتک ۔ ککھی۔ تماشے ۔ رنگ۔ پریم ۔ پیار۔ اپار۔ لا محدود۔ قیمت ۔ مول۔
ترجُمہ:۔ہر دلمیں وہ خود بستا ہے اور اس کے من میں سب کا تصور ہے ۔ اے نانک۔ بے مول ہے ذات اس کی، تو اس کی قیمت کون بتاسکتا ہے۔

ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸੁਆਮੀ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਕਿਨੈ ਵਖਿਆਨੀ ॥
॥ ستِ ستِ ستِ پ٘ربھُ سُیامیِ
॥ گُر پرسادِ کِنےَ ۄکھِیانیِ
لفطی معنیٰ:۔ست۔ سچ۔ دائمی سچ ۔ پربھ۔ خدا۔ واہگورو۔ اللہ تعالیٰ ۔ گرپر ساد۔ رحمت مرشد سے ۔ کنے ۔ کسی نے ۔و کھیانی ۔ بتائیا ہے ۔ تشریح کی ہے ۔
ترجُمہ:۔خدا دائمی سچا اور پاک آقا ہے ۔ مگر رحمت مرشد سے کسی نے ہی اسے بتائیا ہے ۔

ਸਚੁ ਸਚੁ ਸਚੁ ਸਭੁ ਕੀਨਾ ॥ ਕੋਟਿ ਮਧੇ ਕਿਨੈ ਬਿਰਲੈ ਚੀਨਾ ॥
॥ سچُ سچُ سچُ سبھُ کیِنا
॥ کوٹِ مدھے کِنےَ بِرلےَ چیِنا
لفطی معنیٰ:۔کینا۔ کرتا ہے ۔ کوٹ مدھے ۔ کروڑوں میں سے ۔ چینا۔ پہچان کی ہے ۔
ترجُمہ:۔جو کچھ اس نے کیا ہے وہ سچا پاک دائمی اور مکمل ہے ۔ کروڑوں میں کسی نے ہی اسے پہچانا ہے ۔

ਭਲਾ ਭਲਾ ਭਲਾ ਤੇਰਾ ਰੂਪ ॥ ਅਤਿ ਸੁੰਦਰ ਅਪਾਰ ਅਨੂਪ ॥
॥ بھلا بھلا بھلا تیرا روُپ
॥ اتِ سُنّدر اپار انوُپ
لفطی معنیٰ:۔روپ ۔ شکل ۔ انوپ ۔ نرالی ۔ انوکھی۔
ترجُمہ:۔پیاری پیاری نیک نیک شکل ہے تیری ۔ بے شمار خوبصورت ہے مثال لاثانی اور نورانی ہے۔

ਨਿਰਮਲ ਨਿਰਮਲ ਨਿਰਮਲ ਤੇਰੀ ਬਾਣੀ ॥ ਘਟਿ ਘਟਿ ਸੁਨੀ ਸ੍ਰਵਨ ਬਖ੍ਯ੍ਯਾਣੀ ॥
॥ نِرمل نِرمل نِرمل تیریِ بانھیِ
॥ گھٹِ گھٹِ سُنیِ س٘رۄن بکھ٘ز٘زانھیِ
لفطی معنیٰ:۔نرمل ۔ پاک ۔ بانی ۔ بول۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دل نے ۔ سرون سنی ۔ کانوں سے سنی ۔ وکھانی ۔ بتائی ۔
ترجُمہ:۔پاک نہایت پاک ہے کلام تیرا۔ ہر دل سن سن کر، ہر کان سنانا ہے ۔

ਪਵਿਤ੍ਰ ਪਵਿਤ੍ਰ ਪਵਿਤ੍ਰ ਪੁਨੀਤ ॥ ਨਾਮੁ ਜਪੈ ਨਾਨਕ ਮਨਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ॥੮॥੧੨॥
॥ پۄِت٘ر پۄِت٘ر پۄِت٘ر پُنیِت
॥8॥12॥ نامُ جپےَ نانک منِ پ٘ریِتِ
لفطی معنیٰ:۔من پریت ۔ دلی ۔ پیار سے ۔ پوتر۔ پاک۔ پنیت۔ نہایت پاک ۔
ترجُمہ:۔اے نانک دل کی گہرائیوں اور پریم سے جو یاد کریگا رب کو۔ نہایت پاک ہوجائیگا۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਸੰਤ ਸਰਨਿ ਜੋ ਜਨੁ ਪਰੈ ਸੋ ਜਨੁ ਉਧਰਨਹਾਰ ॥ਸੰਤ ਕੀ ਨਿੰਦਾ ਨਾਨਕਾ ਬਹੁਰਿ ਬਹੁਰਿ ਅਵਤਾਰ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ سنّت سرنِ جو جنُ پرےَ سو جنُ اُدھرنہار
॥1॥ سنّت کیِ نِنّدا نانکا بہُرِ بہُرِ اۄتار
لفطی معنیٰ:۔سرن۔ پناہ ۔ جن۔ انسان ۔ پربے ۔ پڑتا ہے ۔ سوجن۔ اس انسان۔ اودھر نہار۔ بچاؤ کے لائق ۔ سنت۔ خدا رسیدہ عابد۔ نندا۔ بدگوئی ۔ نانکا ۔ اے نانک۔ بہور بہور۔ دوبار دوبارہ پیدا ہوتا ہے۔
ترجُمہ:۔جو انسان پناہ میں آتا ہے خدا رسیدہ عابد کی اس انسان کا بدکاریوں اور برائیوں سے بچاؤ ہو جاتا ہے ۔ اے نانک جو خدا رسیدہ عابد کی بدگوئی کرتا ہے ۔ بار بار جنم لیتا ہے تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔

ਅਸਟਪਦੀ ॥ ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਆਰਜਾ ਘਟੈ ॥ ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਜਮ ਤੇ ਨਹੀ ਛੁਟੈ ॥
॥ اسٹپدیِ
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ آرجا گھٹےَ
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ جم تے نہیِ چھُٹےَ
ترجُمہ:۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے عمر گھٹ جاتی ہے ۔ سنت کی بدگوئی سے فرشتہ موت سے نجات نہیں ملتی۔

ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਸੁਖੁ ਸਭੁ ਜਾਇ ॥ ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਨਰਕ ਮਹਿ ਪਾਇ ॥
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ سُکھُ سبھُ جاءِ
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ نرک مہِ پاءِ
ترجُمہ:۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے آرام و آسائش ختم ہوجاتی ہے ۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے عذاب پاتا ہے دکھ سہتا ہے ۔

ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਮਤਿ ਹੋਇ ਮਲੀਨ ॥ ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਸੋਭਾ ਤੇ ਹੀਨ ॥
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ متِ ہوءِ ملیِن
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ سوبھا تے ہیِن
ترجُمہ:۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے عقل ناپاک ہوجاتی ہے اور بد نامی ہوتی ہے ۔

ਸੰਤ ਕੇ ਹਤੇ ਕਉ ਰਖੈ ਨ ਕੋਇ ॥ ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਥਾਨ ਭ੍ਰਸਟੁ ਹੋਇ ॥
॥ سنّت کے ہتے کءُ رکھےَ ن کوءِ
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ تھان بھ٘رسٹُ ہوءِ
ترجُمہ:۔ جس پر سنت کی لعنت اور ملامت ہو اسے کوئی بچاتا نہیں۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے گھر بار ملعون ہوجائیگا۔

ਸੰਤ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਕ੍ਰਿਪਾ ਜੇ ਕਰੈ ॥ ਨਾਨਕ ਸੰਤਸੰਗਿ ਨਿੰਦਕੁ ਭੀ ਤਰੈ ॥੧॥
॥ سنّت ک٘رِپال ک٘رِپا جے کرےَ
॥1॥ نانک سنّتسنّگِ نِنّدکُ بھیِ ترےَ
ترجُمہ:۔ سنت رحمت کے مالک ہوتے ہیں اگر ان کی رحمت ہوجائے ۔ نانک سنت کی صحبت سے بدگو بھی والے بے تر جاتے ہین کامیابی پاتے ہیں۔

ਸੰਤ ਕੇ ਦੂਖਨ ਤੇ ਮੁਖੁ ਭਵੈ ॥ ਸੰਤਨ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਕਾਗ ਜਿਉ ਲਵੈ ॥
॥ سنّت کے دوُکھن تے مُکھُ بھۄےَ
॥ سنّتن کےَ دوُکھنِ کاگ جِءُ لۄےَ
لفطی معنیٰ:۔دوکھن۔ دوکہی ۔ بد گو۔ مکھ ۔ منہ ۔ بھوے ۔ ٹیڑھا ہوجاتا ہے ۔ کاگ جیو لو ے ۔ کولے کے مانند۔ کائیں کائیں کرتا ہے ۔
ترجُمہ:۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے مونہ ٹیڑھا ہوجاتا ہے ۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے کائیں کائیں کرتا ہے ۔

ਸੰਤਨ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਸਰਪ ਜੋਨਿ ਪਾਇ ॥ ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਤ੍ਰਿਗਦ ਜੋਨਿ ਕਿਰਮਾਇ ॥
॥ سنّتن کےَ دوُکھنِ سرپ جونِ پاءِ
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ ت٘رِگد جونِ کِرماءِ
لفطی معنیٰ:۔سرپ ۔ سانپ ۔ جون۔ زندگی۔ نرگد۔ ٹیڑھی ۔ پیٹ کے بل ۔ چلنے والی ۔ جون۔ زندگی۔ کر ماے ۔ کیڑے ۔
ترجُمہ:۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے سانپ کی سی عادت ہو جاتی ہے ۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے پیٹ کے بل چلنے والے کیڑوں جیسا ہو جاتا ہے ۔

ਸੰਤਨ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਮਹਿ ਜਲੈ ॥ ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਸਭੁ ਕੋ ਛਲੈ ॥
॥ سنّتن کےَ دوُکھنِ ت٘رِسنا مہِ جلےَ
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ سبھُ کو چھلےَ
لفطی معنیٰ:۔ترشنا ۔ خؤاہشات ۔ چھلے ۔ دہوکا دیتا ہے ۔
ترجُمہ:۔ سنت کی بدگوئی کرنے سے خواہشات میں جلتا ہے ۔ سنت کو برا کہنے والا وقار اپنا کوھ دیتا ہے ۔

ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਤੇਜੁ ਸਭੁ ਜਾਇ ॥ ਸੰਤ ਕੈ ਦੂਖਨਿ ਨੀਚੁ ਨੀਚਾਇ ॥
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ تیجُ سبھُ جاءِ
॥ سنّت کےَ دوُکھنِ نیِچُ نیِچاءِ
لفطی معنیٰ:۔تیج ۔ عزت۔ وقار۔ نیچ نیچائے ۔ کمینے سے کمینہ ۔
ترجُمہ:۔ سنت کی بدگوئی کرنے والا ہو کمینوں سے بھی کمینہ ہے ۔ سنت کی بدگوئی کرنے والا نہ کوئی ٹھکانہ پاتا ہے ۔

ਸੰਤ ਦੋਖੀ ਕਾ ਥਾਉ ਕੋ ਨਾਹਿ ॥
॥ سنّت دوکھیِ کا تھاءُ کو ناہِ

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top