Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 207

Page 207

ਬਰਨਿ ਨ ਸਾਕਉ ਤੁਮਰੇ ਰੰਗਾ ਗੁਣ ਨਿਧਾਨ ਸੁਖਦਾਤੇ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਪ੍ਰਭ ਅਬਿਨਾਸੀ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਜਾਤੇ ॥੨॥
برنِ ن ساکءُ تُمرے رنّگا
॥ گُݨ نِدھان سُکھداتے۔
اگم اگۄچر پ٘ربھ ابِناسی
॥2॥ پۄُرے گُر تے جاتے
॥2॥ ترجمہ:۔اے ’’ خوبیوں کے خزانہ، سکون پہنچانے والے خدا ، میں تمہارے حیرت انگیز کاموں کو بیان نہیں کرسکتا۔اے ’لامحدود ، ناقابل فہم اور ابدی خدا ، آپ کو صرف کامل مرشد کے ذریعہ ہی جانا جاسکتا ہے۔

ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਕਾਟਿ ਕੀਏ ਨਿਹਕੇਵਲ ਜਬ ਤੇ ਹਉਮੈ ਮਾਰੀ ॥ ਜਨਮ ਮਰਣ ਕੋ ਚੂਕੋ ਸਹਸਾ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਦਰਸਾਰੀ ॥੩॥
بھ٘رمُ بھءُ کاٹِ کیِۓ نِہکیول
॥ جب تے ہئُمےَ ماری
جنم مرݨ کۄ چۄُکۄ سہسا
॥3॥ سادھسنّگتِ درساری
ترجمہ:۔جب سے میں نے اپنی انا کو دور کیا ، مرشد نے میرے شکوک و شبہات و خوف کو مٹا دیا ہے اور مجھے نیک زندگی سے نوازا ہے۔مقدس جماعت میں مرشد کے مبارک دیدار کو دیکھ کر،میرا جنم اور موت کا خوف مٹ گیا ॥3॥ ہے۔

ਚਰਣ ਪਖਾਰਿ ਕਰਉ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਬਾਰਿ ਜਾਉ ਲਖ ਬਰੀਆ ॥ ਜਿਹ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਇਹੁ ਭਉਜਲੁ ਤਰਿਆ ਜਨ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਿਅ ਸੰਗਿ ਮਿਰੀਆ ॥੪॥੭॥੧੨੮॥
چرݨ پکھارِ کرءُ گُر سیوا
॥ بارِ جاءُ لکھ بریِیا
جِہ پ٘رسادِ اِہُ بھئُجلُ ترِیا
॥4॥7॥ 128॥ جن نانک پ٘رِء سنّگِ مِریِیا
ترجمہ:۔میں سب سے زیادہ عاجزی کے ساتھ مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہوں اور اپنے مرشد پر قربان جاتا ہوں۔اے نانک ، یہ صرف مرشد کے فضل و کرم سے ہی دنیا کے وسوسوں کو عبور کیا جاسکتا ہے اور خدا کے ساتھ اتحاد ॥4॥7॥ 128॥پایا جاسکتا ہے۔

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਕਵਨੁ ਰੀਝਾਵੈ ਤੋਹੀ ॥ ਤੇਰੋ ਰੂਪੁ ਸਗਲ ਦੇਖਿ ਮੋਹੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ تُجھ بِنُ کونُ ریِجھاوےَ تۄہی ۔
॥1॥ رہاءُ ॥ تیرۄ رۄُپُ سگل دیکھِ مۄہی
ترجمہ:۔اے خدا ، تیری خوبصورتی کو دیکھ کر پوری دنیا من موہ ہوگئی۔ آپ کے فضل کے بغیر ، کوئی بھی آپ کو خوش نہیں کرسکتا ہے۔

ਸੁਰਗ ਪਇਆਲ ਮਿਰਤ ਭੂਅ ਮੰਡਲ ਸਰਬ ਸਮਾਨੋ ਏਕੈ ਓਹੀ ॥ ਸਿਵ ਸਿਵ ਕਰਤ ਸਗਲ ਕਰ ਜੋਰਹਿ ਸਰਬ ਮਇਆ ਠਾਕੁਰ ਤੇਰੀ ਦੋਹੀ ॥੧॥
سُرگ پئِیال مِرت بھۄُء منّڈل
॥ سرب سمانۄ ایکےَ اۄہی
سِو سِو کرت سگل کر جۄرہِ
॥1॥ سرب مئِیا ٹھاکُر تیری دۄہی
॥1॥ ترجمہ:۔آسمانی جنت میں ، قریب کے علاقوں میں ، اس زمین اور پوری کہکشاؤں میں ، خدا ہر طرف موجود ہے۔اے ’مہربان خدا ،ہاتھ جوڑ کر رکھنے والے ہر شخص آپ کی مدد کے لیئے التجا کرتے ہیں۔

ਪਤਿਤ ਪਾਵਨ ਠਾਕੁਰ ਨਾਮੁ ਤੁਮਰਾ ਸੁਖਦਾਈ ਨਿਰਮਲ ਸੀਤਲੋਹੀ ॥ ਗਿਆਨ ਧਿਆਨ ਨਾਨਕ ਵਡਿਆਈ ਸੰਤ ਤੇਰੇ ਸਿਉ ਗਾਲ ਗਲੋਹੀ ॥੨॥੮॥੧੨੯॥
پتِت پاون ٹھاکُر نامُ تُمرا
॥ سُکھدائی نِرمل سیِتلۄہی
گِیان دھِیان نانک وڈِیائی
॥2॥8॥ 129॥ سنّت تیرے سِءُ گال گلۄہی
ترجمہ:۔اے خدا ، آپ گنہگاروں کو پاک کرنے والے ہیں۔ آپ پاکیزہ ، پرسکون اور سب کو امن عطا کرتے ہیں۔اے نانک ، آپ کے عقیدت مندوں کے لیئے ، آپ کے اولیاء کے ساتھ گفتگو خود روحانی حکمت ، مراقبہ اور شان و شوکت ॥2॥8॥ 129॥ ہے۔

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਮਿਲਹੁ ਪਿਆਰੇ ਜੀਆ ॥ ਪ੍ਰਭ ਕੀਆ ਤੁਮਾਰਾ ਥੀਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ مِلہُ پِیارے جیِیا ۔
॥1॥ رہاءُ ॥ پ٘ربھ کیِیا تُمارا تھیِیا
॥1॥ ترجمہ:۔اے ’پیارے خدا ، آپ مجھ سے ملیئے۔اے خدا ، جو کچھ ہوا ہے ، وہ سب آپ کے ہی حکم سے ہوا ہے۔

ਅਨਿਕ ਜਨਮ ਬਹੁ ਜੋਨੀ ਭ੍ਰਮਿਆ ਬਹੁਰਿ ਬਹੁਰਿ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ ਤੁਮਰੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਮਾਨੁਖ ਦੇਹ ਪਾਈ ਹੈ ਦੇਹੁ ਦਰਸੁ ਹਰਿ ਰਾਇਆ ॥੧॥
انِک جنم بہُ جۄنی بھ٘رمِیا
॥ بہُرِ بہُرِ دُکھُ پائِیا
تُمری ک٘رِپا تے مانُکھ دیہ پائی ہےَ
॥1॥ دیہُ درسُ ہرِ رائِیا
॥1॥ ترجمہ:۔مجھے بہت سی جنموں میں بھٹکتے ہوئے بہت تکلیف ہوئی ہے۔اے خداوند خدا ، تیرے فضل سے مجھے یہ انسانی جسم ملا ہے۔ براہ کرم اب مجھے اپنا دیدار دیں۔

ਸੋਈ ਹੋਆ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਣਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕਿਨ ਹੀ ਕੀਤਾ ॥ ਤੁਮਰੈ ਭਾਣੈ ਭਰਮਿ ਮੋਹਿ ਮੋਹਿਆ ਜਾਗਤੁ ਨਾਹੀ ਸੂਤਾ ॥੨॥
سۄئی ہۄیا جۄ تِسُ بھاݨا
॥ اورُ ن کِن ہی کیِتاتُمرےَ بھاݨےَ بھرمِ مۄہِ مۄہِیا
॥2॥ جاگتُ ناہی سۄُتا
॥2॥ ترجمہ:۔جو اس کی مرضی ہوتی ہے وہی ہوتا ہے۔ کوئی دوسرا کچھ نہیں کرسکتا۔مایا کے وہم میں مبتلا انسان آپ کی مرضی سے اس مایا کی غفلت کی نیند سے واقف نہیں ہوتا ہے۔

ਬਿਨਉ ਸੁਨਹੁ ਤੁਮ ਪ੍ਰਾਨਪਤਿ ਪਿਆਰੇ ਕਿਰਪਾ ਨਿਧਿ ਦਇਆਲਾ ॥ ਰਾਖਿ ਲੇਹੁ ਪਿਤਾ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਅਨਾਥਹ ਕਰਿ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ॥੩॥
بِنءُ سُنہُ تُم پ٘رانپتِ پِیارے
॥ کِرپا نِدھِ دئِیالا ۔راکھِ لیہُ پِتا پ٘ربھ میرے
॥3॥ اناتھہ کرِ پ٘رتِپالا
॥3॥ ترجمہ:۔اے ’میری زندگی کی محبت ، میرے پیارے مہربان خدا ، میری دعا سنیں۔اے میرے خدا ، میں بے بس ہوں۔ براہ کرم مجھے برائیوں سے بچا

ਜਿਸ ਨੋ ਤੁਮਹਿ ਦਿਖਾਇਓ ਦਰਸਨੁ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਕੈ ਪਾਛੈ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧੂਰਿ ਦੇਹੁ ਸੰਤਨ ਕੀ ਸੁਖੁ ਨਾਨਕੁ ਇਹੁ ਬਾਛੈ ॥੪॥੯॥੧੩੦॥
جِس نۄ تُمہِ دِکھائِئۄ درسنُ
॥ سادھسنّگتِ کےَ پاچھےَ کرِ کِرپا دھۄُرِ دیہُ سنّتن کی
॥4॥9॥ 130॥ سُکھُ نانکُ اِہُ باچھےَ
॥4॥9॥ 130॥ترجمہ:۔اے خداجسکو بھیآپ نےاپنا دیدار دیا ہے آپ نے یہ اولیاء کی جماعت کے تعاون سے کیا ہے۔اے خدااپنا فضلعطافرما اور نانک کو اولیاء کی عاجزی خدمات کی برکت عطا فرما۔ نانک اسی سکھ کا آرزو مند ہے۔

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਹਉ ਤਾ ਕੈ ਬਲਿਹਾਰੀ ॥ ਜਾ ਕੈ ਕੇਵਲ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ ہءُ تا کےَ بلِہاری
॥1॥ رہاءُ ॥ جا کےَ کیول نامُ ادھاری
॥1॥ ترجمہ:۔میں ان لوگوں پر قربان جاتا ہوں ،جو خدا کے نام کو اپنا واحد سہارا سمجھتے ہیں۔

ਮਹਿਮਾ ਤਾ ਕੀ ਕੇਤਕ ਗਨੀਐ ਜਨ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ॥ ਸੂਖ ਸਹਜ ਆਨੰਦ ਤਿਨਾ ਸੰਗਿ ਉਨ ਸਮਸਰਿ ਅਵਰ ਨ ਦਾਤੇ ॥੧॥
مہِما تا کی کیتک گنیِۓَ
॥ جن پارب٘رہم رنّگِ راتے سۄُکھ سہج آننّد تِنا سنّگِ
॥1॥ اُن سمسرِ اور ن داتے
॥1॥ ترجمہ:۔خدا کے عشق میں رنگین عقیدت مندوں کی شان کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ان کی صحبت میں امن ، تزکیہ اور لطف حاصل ہوتا ہے۔ ان جیسے کوئی اور فائدہ مند نہیں ہے۔

ਜਗਤ ਉਧਾਰਣ ਸੇਈ ਆਏ ਜੋ ਜਨ ਦਰਸ ਪਿਆਸਾ ॥ ਉਨ ਕੀ ਸਰਣਿ ਪਰੈ ਸੋ ਤਰਿਆ ਸੰਤਸੰਗਿ ਪੂਰਨ ਆਸਾ ॥੨॥
جگت اُدھارݨ سیئی آۓ
॥ جۄ جن درس پِیاسا اُن کی سرݨِ پرےَ سۄ ترِیا
॥2॥ سنّتسنّگِ پۄُرن آسا
ترجمہ:۔صرف وہی لوگ جو خدا کے دیدار کے لئے ترستے ہیں وہ دنیا کو برائیوں سے بچانے کے لیئے آئے ہیں۔جو ان کی پناہ کے متلاشی ہیں وہ دنیاوی برائیوں کے سمندر سے تیر جاتا ہے۔ تمام خواہشات اولیاء کی جماعت میں پوری ॥2॥ہوتی ہیں۔

ਤਾ ਕੈ ਚਰਣਿ ਪਰਉ ਤਾ ਜੀਵਾ ਜਨ ਕੈ ਸੰਗਿ ਨਿਹਾਲਾ ॥ ਭਗਤਨ ਕੀ ਰੇਣੁ ਹੋਇ ਮਨੁ ਮੇਰਾ ਹੋਹੁ ਪ੍ਰਭੂ ਕਿਰਪਾਲਾ ॥੩॥
تا کےَ چرݨِ پرءُ تا جیِوا
॥ جن کےَ سنّگِ نِہالا
بھگتن کی ریݨُ ہۄءِ منُ میرا
॥3॥ ہۄہُ پ٘ربھۄُ کِرپالا
ترجمہ:۔مجھے خدا کے عقیدتمندوں کی صحبت میں خوشی محسوس ہوتی ہے۔ جب میں ان کے ساتھ انتہائی عاجزی کے ساتھ رجوع کرتا ہوں تو مجھے روحانی زندگی مل جاتی ہے۔اے خدا ، مجھ پر رحم فرما تاکہ میں عاجزی کے ساتھ ॥3॥ آپ کے عقیدت مندوں سے تعلیمات طلب کروں اور آپ کے نام پر دھیان دوں۔

ਰਾਜੁ ਜੋਬਨੁ ਅਵਧ ਜੋ ਦੀਸੈ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਜੁਗ ਮਹਿ ਘਾਟਿਆ ॥ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਸਦ ਨਵਤਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਇਹੁ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਧਨੁ ਖਾਟਿਆ ॥੪॥੧੦॥੧੩੧॥
راجُ جۄبنُ اودھ جۄ دیِسےَ
॥ سبھُ کِچھُ جُگ مہِ گھاٹِیا
نامُ نِدھانُ سد نوتنُ نِرملُ
॥4॥ 10 ॥ 131 ॥ اِہُ نانک ہرِ دھنُ کھاٹِیا
॥4॥ 10 ॥ 131 ॥ ترجمہ:۔سلطنت ، جوانی اور عمر سمیت دنیا کی ہر چیز کو ختم ہونا ہے۔اے نانک ، نام کا خزانہ لازوال اور ہمیشہ کے لئے نیا رہتا ہے۔ یہ وہ دولت ہے جو اولیاء کرام ہمیشہ کماتے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top