Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1381

Page 1381

ਸਾਈ ਜਾਇ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਿ ਜਿਥੈ ਹੀ ਤਉ ਵੰਞਣਾ ॥੫੮॥
॥58॥ سائیِ جاءِ سم٘ہ٘ہالِ جِتھےَ ہیِ تءُ ۄنّجنْنھا
لفظی معنی:مرگ۔ موت ۔ ستائی۔ طاقتور۔ چت دھر۔ یادرکھ۔ سجہال۔ سنبھال۔ جتھے ۔ جہاں۔ ونجھنا ۔ جاتا ہے۔
॥58॥ ترجمہ:اور اس جگہ کو یاد رکھیں جہاں آپ کو بالآخر جانا ہے۔

ਫਰੀਦਾ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਕੰਮੀ ਨਾਹਿ ਗੁਣ ਤੇ ਕੰਮੜੇ ਵਿਸਾਰਿ ॥ ਮਤੁ ਸਰਮਿੰਦਾ ਥੀਵਹੀ ਸਾਂਈ ਦੈ ਦਰਬਾਰਿ ॥੫੯॥
॥ پھریِدا جِن٘ہ٘ہیِ کنّمیِ ناہِ گُنھ تے کنّمڑے ۄِسارِ
॥59॥ متُ سرمِنّدا تھیِۄہیِ ساںئیِ دےَ دربارِ
॥لفظی معنی:گن۔ فائدہ۔ تے کڑے ۔ وہکام۔ وسار۔ بھلادیہہ۔ مت ایسا نہ ہو۔ سرمندہ تھیوہی ۔ شرمندہ پڑے ۔ سائیں ۔ مالک ۔
॥59॥ ترجمہ:اے فرید ان اعمال کو بھلا دے جو نیک زندگی کے لیے نفع بخش نہ ہوں۔ایسا نہ ہو کہ تم خدا کے سامنے شرمندہ ہو جاؤ۔

ਫਰੀਦਾ ਸਾਹਿਬ ਦੀ ਕਰਿ ਚਾਕਰੀ ਦਿਲ ਦੀ ਲਾਹਿ ਭਰਾਂਦਿ ॥ ਦਰਵੇਸਾਂ ਨੋ ਲੋੜੀਐ ਰੁਖਾਂ ਦੀ ਜੀਰਾਂਦਿ ॥੬੦॥
॥ پھریِدا ساہِب کیِ کرِ چاکریِ دِل ہیِ لاہِ بھراںدِ
॥60॥ درۄیساں نو لوڑیِئےَ رُکھاں دیِ جیِراںدِ
॥60॥ ترجمہ:اے فرید اپنے ذہن کے شکوک کو دور کر اور خدا کو یاد کر۔کیونکہ متقیوں (سنتوں) کو درختوں کی طرح لامحدود صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔

ਫਰੀਦਾ ਕਾਲੇ ਮੈਡੇ ਕਪੜੇ ਕਾਲਾ ਮੈਡਾ ਵੇਸੁ ॥ ਗੁਨਹੀ ਭਰਿਆ ਮੈ ਫਿਰਾ ਲੋਕੁ ਕਹੈ ਦਰਵੇਸੁ ॥੬੧॥
॥ پھریِدا کالے میَڈے کپڑے کالا میَڈا ۄیسُ
॥61॥ گُنہیِ بھرِیا مےَ پھِرا لوکُ کہےَ درۄیسُ
لفظی معنی:ویس ۔ پہراوا۔ گنہی ۔ گناہوں سے ۔ درویس ۔ فقیر۔
॥61॥ ترجمہ:اے فرید میرے کپڑے کالے ہیں بلکہ میرا سارا لباس مسلمان فقیر کی طرح کالا ہے،لیکن میں برائیوں سے بھرا پھرتا ہوں اور لوگ مجھے پرہیزگار کہتے ہیں۔

ਤਤੀ ਤੋਇ ਨ ਪਲਵੈ ਜੇ ਜਲਿ ਟੁਬੀ ਦੇਇ ॥ ਫਰੀਦਾ ਜੋ ਡੋਹਾਗਣਿ ਰਬ ਦੀ ਝੂਰੇਦੀ ਝੂਰੇਇ ॥੬੨॥
॥ تتیِ توءِ ن پلۄےَ جے جلِ ٹُبیِ دےءِ
॥62॥ پھریِدا جو ڈوہاگنھِ رب دیِ جھوُریدیِ جھوُرےءِ
لفظی معنی:توئے ۔ پانی ۔ پلوے ۔ پھلتی پھولتی ہے ۔ بے ۔ اگر۔ جل پانی میں۔ ٹبی ۔ ڈبودے ۔ ڈوہاگن ۔ دو خاندوں والی۔ بد قسمت۔ طلا ق شدہ۔ جھوریدی جھورئے ۔ ہمیشہ پچھتاتی ہے۔
॥62॥ترجمہ:پانی سےجل جانے والی فصل ہری بھری نہیں ہوتی، چاہے وہ پانی میںبھیگ جائے۔اے فرید، اسی طرح وہ بدقسمت شخص جو مقدس صحبت میں رہتے ہوئے بھی خداسےجدا ہو جائے، ہمیشہ کے لیے پشیمان وغمگین رہتا ہے۔

ਜਾਂ ਕੁਆਰੀ ਤਾ ਚਾਉ ਵੀਵਾਹੀ ਤਾਂ ਮਾਮਲੇ ॥ ਫਰੀਦਾ ਏਹੋ ਪਛੋਤਾਉ ਵਤਿ ਕੁਆਰੀ ਨ ਥੀਐ ॥੬੩॥
॥ جاں کُیاریِ تا چاءُ ۄیِۄاہیِ تاں ماملے
॥63॥ پھریِدا ایہو پچھوتاءُ ۄتِ کُیاریِ ن تھیِئےَ
لفظی معنی:چاؤ۔ خوشیاں۔ دواہی ۔ شادی ہوئی ۔ معاملے ۔ مسئلے ۔پچھوتاؤ۔ پچھتاوا۔ وت۔ دوبارہ۔ نہ تھیئے ۔ نہیں ہوتی۔
ترجمہ:جب لڑکی غیر شادی شدہ ہوتی ہے تو اس کی شدید خواہش ہوتی ہے (شادی کی) لیکن شادی کے بعد اسے شادی کے جھنجھٹوں سے نمٹنا پڑتا ہے۔اے فرید، پھر اسے یہ بڑا افسوس ہے کہ وہ دوبارہ غیر شادی شدہ نہیں رہ سکتی ॥63॥ (اسی طرح جب ایک عقیدت مند کو راہ راست پر دنیاوی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ مایوس ہوتا ہے)۔

ਕਲਰ ਕੇਰੀ ਛਪੜੀ ਆਇ ਉਲਥੇ ਹੰਝ ॥ ਚਿੰਜੂ ਬੋੜਨ੍ਹ੍ਹਿ ਨਾ ਪੀਵਹਿ ਉਡਣ ਸੰਦੀ ਡੰਝ ॥੬੪॥
॥ کلر کیریِ چھپڑیِ آءِ اُلتھے ہنّجھ
چِنّجوُ بوڑن٘ہ٘ہِ نا پیِۄہِ اُڈنھ سنّدیِ ڈنّجھ
لفظی معنی:کلر کیری ۔ کلٹاٹھی چھیڑی ۔ آئے التھے ۔ آاُترے ۔ ہنجھ ۔ ہنس۔ چنجو۔ چونچ۔ بوڑن ۔ ڈبونی ۔ نہ پیویہہ۔ نہیں پیتے ۔ اُڈن سندی ڈنجھ ۔ وہاں سے اُرنے کی خواہش دیتی ہے۔
ترجمہ:اگر کچھ ہنس نمکین تالاب پر اتریں،وہ اپنی چونچ پانی میں ڈبو دیتے ہیں، لیکن وہ (یہ گندا پانی) نہیں پیتے، اور اڑ جانے کے لیے بے چین رہتے ہیں (اسی طرح اگر سچے عقیدت مند گنہگاروں کی صحبت میں آجائیں تو وہ نہیں ॥64॥ ہوتے اور اس سے باہر نکلنے کی آرزو رکھتے ہیں۔

ਹੰਸੁ ਉਡਰਿ ਕੋਧ੍ਰੈ ਪਇਆ ਲੋਕੁ ਵਿਡਾਰਣਿ ਜਾਇ ॥ ਗਹਿਲਾ ਲੋਕੁ ਨ ਜਾਣਦਾ ਹੰਸੁ ਨ ਕੋਧ੍ਰਾ ਖਾਇ ॥੬੫॥
॥ ہنّسُ اُڈرِ کودھ٘رےَ پئِیا لوکُ ۄِڈارنھِ جاءِ
॥65॥ گہِلا لوکُ ن جانھدا ہنّسُ ن کودھ٘را کھاءِ
لفظی معنی:اُڈر ۔ اُڑ کر۔ کودرے ۔ باجرا۔ وڈارن ۔ اُڑانے کے لئے ۔ گہلا۔ غافل۔ دیوانہ ۔
ترجمہ:موٹے اناج کے کھیت میں ہنس اترے تو لوگ اس کا پیچھا کرنے چلے جاتے ہیں (اسی طرح جب کوئی درویش کسی گنہگار کے پاس جاتا ہے تو لوگ اسے برا بھلا کہتے ہیں)۔جاہل لوگ نہیں جانتے کہ ہنس موٹے دانے نہیں کھاتا ॥(لیکن لوگ یہ نہیں جانتے کہ درویش لوگ برائیوں سے متاثر نہیں ہوتے)۔

ਚਲਿ ਚਲਿ ਗਈਆਂ ਪੰਖੀਆਂ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਵਸਾਏ ਤਲ ॥ ਫਰੀਦਾ ਸਰੁ ਭਰਿਆ ਭੀ ਚਲਸੀ ਥਕੇ ਕਵਲ ਇਕਲ ॥੬੬॥
॥ چلِ چلِ گئیِیا پنّکھیِیا جِن٘ہ٘ہیِ ۄساۓ تل
॥66॥ پھریِدا سرُ بھرِیا بھیِ چلسیِ تھکے کۄل اِکل
لفظی معنی:پنکھیاں ۔ پرندوں کی ڈاریں۔ ہجوم۔ تل۔ تالاب۔ وسائے ۔ رونق بنائی۔ سر ۔ تالاب۔ چلسی ۔ خشک ہو جائیگا۔ تھکے کول ۔ اکل۔ تنہائی کی وجہ سے مر جھاگئے۔
ترجمہ:جھیل پر بسنے والے پرندے باری باری چلے جاتے ہیں (اسی طرح انسان جن کا مسکن یہ دنیا ہے وہ بھی رخصت ہو رہے ہیں)اے فرید یہ بہتی ہوئی جھیل بھی سوکھ جائے گی اور کنول کے اکیلے پودے بھی مرجھا جائیں گے ॥66॥ (اسی طرح دنیا کی تمام خوبصورت چیزیں بھی فنا ہو جائیں گی)۔

ਫਰੀਦਾ ਇਟ ਸਿਰਾਣੇ ਭੁਇ ਸਵਣੁ ਕੀੜਾ ਲੜਿਓ ਮਾਸਿ ॥ ਕੇਤੜਿਆ ਜੁਗ ਵਾਪਰੇ ਇਕਤੁ ਪਇਆ ਪਾਸਿ ॥੬੭॥
॥ پھریِدا اِٹ سِرانھے بھُءِ سۄنھُ کیِڑا لڑِئو ماسِ
॥67॥ کیتڑِیا جُگ ۄاپرے اِکتُ پئِیا پاسِ
ترجمہ:اے فرید، مرنے کے بعد تو قبر میں ننگی زمین پر سر کے نیچے اینٹ رکھ کر سوئے گا اور کیڑے تیرے گوشت کو کھا رہے ہوں گے۔اس طرح بہت سے زمانیں گزر جائیں گے جب آپ بغیر ہلے ایک پہلو پر پڑے رہیں گے۔ اس ॥67॥ لیے اب زندہ رہتے ہوئے لا پرواہ نہ ہو اور خدا کو یاد کرو۔

ਫਰੀਦਾ ਭੰਨੀ ਘੜੀ ਸਵੰਨਵੀ ਟੁਟੀ ਨਾਗਰ ਲਜੁ ॥ ਅਜਰਾਈਲੁ ਫਰੇਸਤਾ ਕੈ ਘਰਿ ਨਾਠੀ ਅਜੁ ॥੬੮॥
॥ پھریِدا بھنّنیِ گھڑیِ سۄنّنۄیِ ٹُٹیِ ناگر لجُ
॥68॥ اجرائیِلُ پھریستا کےَ گھرِ ناٹھیِ اجُ
لفظی معنی:سوننوی ۔ خوبصورت ۔ ناگر ۔ خوبصورت۔ لج ۔ رسا۔ سانس۔
॥68॥ ترجمہ:دیکھ اے فرید، کسی کا خوبصورت گھڑا ٹوٹ گیا، سانس کا نفیس دھاگہ ٹوٹ گیا،اور موت کا فرشتہ اجراعیل اس کے گھر مہمان بن کر آیا ہے۔

ਫਰੀਦਾ ਭੰਨੀ ਘੜੀ ਸਵੰਨਵੀ ਟੂਟੀ ਨਾਗਰ ਲਜੁ ॥ ਜੋ ਸਜਣ ਭੁਇ ਭਾਰੁ ਥੇ ਸੇ ਕਿਉ ਆਵਹਿ ਅਜੁ ॥੬੯॥
॥ پھریِدا بھنّنیِ گھڑیِ سۄنّنۄیِ ٹوُٹیِ ناگر لجُ
॥69॥ جو سجنھ بھُءِ بھارُ تھے سے کِءُ آۄہِ اجُ
॥69॥ ترجمہ:دیکھ اے فرید کسی کا خوبصورت گھڑا ٹوٹ گیا اور سانسوں کا نفیس دھاگہ ٹوٹ گیا،وہ دوست جو اس دھرتی پر صرف بوجھ تھے، انہیں انسان بن کر واپس آنے کا موقع کیسے ملے گا؟

ਫਰੀਦਾ ਬੇ ਨਿਵਾਜਾ ਕੁਤਿਆ ਏਹ ਨ ਭਲੀ ਰੀਤਿ ॥ ਕਬਹੀ ਚਲਿ ਨ ਆਇਆ ਪੰਜੇ ਵਖਤ ਮਸੀਤਿ ॥੭੦॥
॥ پھریِدا بے نِۄاجا کُتِیا ایہ ن بھلیِ ریِتِ
॥70॥ کب ہیِ چلِ ن آئِیا پنّجے ۄکھت مسیِتِ
لفظی معنی:بھلی ریت۔ اچھا نیک راستہ یا رسم۔ دکھت ۔ وقت۔
॥70॥ ترجمہ:اے فرید جو نماز نہیں پڑھتے وہ کتوں کی طرح ہیں اور ان کا یہ طریقہ اچھا نہیں سمجھا جا سکتا۔(کیونکہ) وہ پانچوں نمازوں کے لیے کبھی مسجد میں نہیں آتے تھے۔

ਉਠੁ ਫਰੀਦਾ ਉਜੂ ਸਾਜਿ ਸੁਬਹ ਨਿਵਾਜ ਗੁਜਾਰਿ ॥ ਜੋ ਸਿਰੁ ਸਾਂਈ ਨਾ ਨਿਵੈ ਸੋ ਸਿਰੁ ਕਪਿ ਉਤਾਰਿ ॥੭੧॥
॥ اُٹھُ پھریِدا اُجوُ ساجِ سُبہ نِۄاج گُجارِ
॥71॥ جو سِرُ ساںئیِ نا نِۄےَ سو سِرُ کپِ اُتارِ
॥71॥ ترجمہ:اے فرید اٹھو، اپنا چہرہ، ہاتھ پاؤں دھو لو (وضو کرو) اور صبح کی نماز پڑھو۔اُس سر کو کاٹ دو جو مالکِ خدا کے سامنے نہیں جھکتا (صبح نماز نہیں پڑھتا)۔

ਜੋ ਸਿਰੁ ਸਾਈ ਨਾ ਨਿਵੈ ਸੋ ਸਿਰੁ ਕੀਜੈ ਕਾਂਇ ॥ ਕੁੰਨੇ ਹੇਠਿ ਜਲਾਈਐ ਬਾਲਣ ਸੰਦੈ ਥਾਇ ॥੭੨॥
॥ جو سِرُ سائیِ نا نِۄےَ سو سِرُ کیِجےَ کاںءِ
॥72॥ کُنّنے ہیٹھِ جلائیِئےَ بالنھ سنّدےَ تھاءِ
॥72॥ ترجمہ:وہ سر جو مالکِ خدا کے سامنے نہیں جھکتا، کسی کام کا نہیں۔اسے کھانا پکانے کے برتن کے نیچے لکڑی کی جگہ جلانا چاہئے۔

ਫਰੀਦਾ ਕਿਥੈ ਤੈਡੇ ਮਾਪਿਆ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਤੂ ਜਣਿਓਹਿ ॥ ਤੈ ਪਾਸਹੁ ਓਇ ਲਦਿ ਗਏ ਤੂੰ ਅਜੈ ਨ ਪਤੀਣੋਹਿ ॥੭੩॥
॥ پھریِدا کِتھےَ تیَڈے ماپِیا جِن٘ہ٘ہیِ توُ جنھِئوہِ
॥73॥ تےَ پاسہُ اوءِ لدِ گۓ توُنّ اجےَ ن پتیِنھوہِ
॥73॥ ترجمہ:اے فرید تیرے ماں باپ کہاں ہیں جنہوں نے تجھے جنم دیا؟وہ تم سے بہت پہلے چلے گئے لیکن تمہیں اب بھی یقین نہیں آیا (کہ تم بھی یہاں سے چلے جاؤ گے)۔

ਫਰੀਦਾ ਮਨੁ ਮੈਦਾਨੁ ਕਰਿ ਟੋਏ ਟਿਬੇ ਲਾਹਿ ॥ ਅਗੈ ਮੂਲਿ ਨ ਆਵਸੀ ਦੋਜਕ ਸੰਦੀ ਭਾਹਿ ॥੭੪॥
॥ پھریِدا منُ میَدانُ کرِ ٹوۓ ٹِبے لاہِ
॥74॥ اگےَ موُلِ ن آۄسیِ دوجک سنّدیِ بھاہِ
॥74॥ ترجمہ:اے فرید اپنے ذہن کی بلندی کو ہموار کر اور اس کی انا کو ہموار کر۔پھر جہنم کی آگ آپ کو زندگی کے سفر میں پریشان نہیں کرے گی۔

ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਫਰੀਦਾ ਖਾਲਕੁ ਖਲਕ ਮਹਿ ਖਲਕ ਵਸੈ ਰਬ ਮਾਹਿ ॥ ਮੰਦਾ ਕਿਸ ਨੋ ਆਖੀਐ ਜਾਂ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਕੋਈ ਨਾਹਿ ॥੭੫॥
॥5॥ مہلا
॥ پھریِدا کھالکُ کھلک مہِ کھلک ۄسےَ رب ماہِ
॥75॥ منّدا کِس نو آکھیِئےَ جاں تِسُ بِنُ کوئیِ ناہِ
لفظی معنی:خالق۔ حلقت پیدا کرنے والا۔ خلق۔ دنیا۔ خلقت ۔ خلق میہہ ۔ خلقت پیدا کرنیوالا خدا حلقت میں بستا ہے اور حلقت سے رب ماہے لہذا حلقت خدا کے اندر بستی ہے ۔ مندا ۔ برا۔ تس بن ۔ اسکے بغیر۔
॥75॥ ترجمہ:اے فرید، خالق ساری مخلوق میں ہے اور مخلوق خالق میں بسی ہوئی ہے۔اس لیے ہم کس کو برا کہیں، کیونکہ کوئی بھی ایسا نہیں ہے جس میں خدا نہ ہو۔

ਫਰੀਦਾ ਜਿ ਦਿਹਿ ਨਾਲਾ ਕਪਿਆ ਜੇ ਗਲੁ ਕਪਹਿ ਚੁਖ ॥ ਪਵਨਿ ਨ ਇਤੀ ਮਾਮਲੇ ਸਹਾਂ ਨ ਇਤੀ ਦੁਖ ॥੭੬॥
॥ پھریِدا جِ دِہِ نالا کپِیا جے گلُ کپہِ چُکھ
پۄنِ ن اِتیِ ماملے سہاں ن اِتیِ دُکھ
॥76॥ لفظی معنی:بے دیہہ۔ جس دن ۔ نالا۔ ناڑویا۔ گپیا۔ کاٹا۔ گل ۔ گلا۔ کیہہ چکھ۔ کٹ دیتے ۔ پون نہ ۔ نہ پڑتے ۔ اتی ماملے ۔ اتنے جھیلے ۔ مسئلے۔
ترجمہ:اے فرید، جس دن دائی نے میری نال کاٹ دی تھی، اگر اس نے میرا گلا تھوڑا کاٹ دیا ہوتا،پھر نہ میں اتنی مصیبتوں میں پھنستا اور نہ ہی اتنی مصیبتیں جھیلنا پڑتی۔

ਚਬਣ ਚਲਣ ਰਤੰਨ ਸੇ ਸੁਣੀਅਰ ਬਹਿ ਗਏ ॥ ਹੇੜੇ ਮੁਤੀ ਧਾਹ ਸੇ ਜਾਨੀ ਚਲਿ ਗਏ ॥੭੭॥
॥ چبنھ چلنھ رتنّن سے سُنھیِئر بہِ گۓ
॥77॥ ہیڑے مُتیِ دھاہ سے جانیِ چلِ گۓ
॥77॥ ترجمہ:میرے دانت، ٹانگیں، آنکھیں اور کان سب نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔اپنے دوستوں (میرے دانت، ٹانگیں، آنکھیں اور کان جو اب کام نہیں کر رہے) کی رخصتی دیکھ کر میرا جسم درد سے چیخ رہا ہے۔

ਫਰੀਦਾ ਬੁਰੇ ਦਾ ਭਲਾ ਕਰਿ ਗੁਸਾ ਮਨਿ ਨ ਹਢਾਇ ॥
॥ پھریِدا بُرے دا بھلا کرِ گُسا منِ ن ہڈھاءِ
ترجمہ:اے فرید جو تجھے نقصان پہنچائے اس کے ساتھ بھی بھلائی کر اور اپنے دل میں غصہ نہ رکھ۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top