Page 13
ਨਾਨਕ ਕਰਤੇ ਕੇ ਕੇਤੇ ਵੇਸ ॥੨॥੨॥
॥੨॥੨॥نانِکِ کرتے کے کیتے ۄیس
ترجُمہ:جیسے ویسا، گھڑیاں ، پہر ، تِھتی ، وار ، مہینے ہیں ۔
سُورج ایک ہے اور موسم بہُت سی ہیں۔
اے نانِک قادِر کرتار تُو ایک ہی ہے مگر عقائد اور طِرز اطاعت و بندگی اور پرسِتِش وحَمد و ثناہ کے طرِیقے مُختلِف ہیں۔
ਰਾਗੁ ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਗਗਨ ਮੈ ਥਾਲੁ ਰਵਿ ਚੰਦੁ ਦੀਪਕ ਬਨੇ ਤਾਰਿਕਾ ਮੰਡਲ ਜਨਕ ਮੋਤੀ ॥ ਧੂਪੁ ਮਲਆਨਲੋ ਪਵਣੁ ਚਵਰੋ ਕਰੇ ਸਗਲ ਬਨਰਾਇ ਫੂਲੰਤ ਜੋਤੀ ॥੧॥
੧॥راگُ دھناسریِ مہلا
॥گگن مےَ تھالُ رۄِ چنّدُ دیِپک بنے تارِکا منّڈل جنک موتیِ
॥੧॥دُھوپُ مل آنلو پۄنھُ چۄرو کرے سگل بنراءِ پُھولنّت جوتیِ
گگن سمان ۔روِ ۔ سُورج ۔دِیپک ۔ چِراغ ۔ مل آنلو ۔ مُکھ پہاڑوں سے آتی ہوا ئیں ۔پونھ چورو کرے ۔ لفظی مطلب ہوا خُدا کو پنکھا جہولتی ہے ۔سگل۔ ساری ۔بنرائے ۔ ساریناسپتی ۔پُھولنت جوتی ۔ پُھولوں کی جوت ہے
پُورا آسمان (گویا) ایک تھالی ہے اور اِس تھالی میں سُورج اور چاند چِراغ ہیں، سِتاروں کے جھرمٹ ، جیسے کِسی ٹرے میں موتی۔ ملائی پہاڑ سے آنے والی ہوا بخور کی طرح ہے اور ہوا چل رہی ہے۔ سارے پودے ربّ کی آرتی کے لیئے پُھول دے رہے ہیں۔
ਕੈਸੀ ਆਰਤੀ ਹੋਇ ॥ ਭਵ ਖੰਡਨਾ ਤੇਰੀ ਆਰਤੀ ॥ ਅਨਹਤਾ ਸਬਦ ਵਾਜੰਤ ਭੇਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥کیَسیِ آرتیِ ہوءِ
॥بھۄ کھنّڈنا تیریِ آرتیِ
॥رہاءُ ॥੧॥اِنہتا سبد ۄاجنّت بھیریِ
اے جانداروں کے پیدائش اور موت کے خوف کو ختم کنے والے! آپ کی کِیا حیرت انگیز اور خُوبصُورت آرتی ہو رہی ہے! ایک ہی زِندگی کا رُونا تمام جانداروں یں گردِش کررہا ہے ، گویا آپ کی آرتی کے لیئے ڈھول بج رہے ہیں۔
ਸਹਸ ਤਵ ਨੈਨ ਨਨ ਨੈਨ ਹਹਿ ਤੋਹਿ ਕਉ ਸਹਸ ਮੂਰਤਿ ਨਨਾ ਏਕ ਤੋਹੀ ॥ ਸਹਸ ਪਦ ਬਿਮਲ ਨਨ ਏਕ ਪਦ ਗੰਧ ਬਿਨੁ ਸਹਸ ਤਵ ਗੰਧ ਇਵ ਚਲਤ ਮੋਹੀ ॥੨॥
॥سہس تۄ نیَن نن نیَن ہہِ توہِ کءُ سہس موُرتِ ننا ایک توہیِ
॥੨॥سہس پد بِمل نن ایک پد گنّدھ بِنُ سہس تۄ گنّدھ اِۄ چلت موہیِ
لفظی مطلب:۔سہس ۔ ہزاروں ۔ تو نین ۔ تیری آنکھیں ۔ نن۔ نہیں ۔تو ہے کؤ۔ تیرے لیئے ۔مُورت ۔ شکل ۔پد ۔ پاؤں ۔بِمل ۔ پاک ۔
ترجُمہ:۔تمام مخلُوقات میں وسِیع و عریض ہونے کی وجہ سے ، آپ کے پاس ہزاروں آنکھیں ہیں ، لیکِن ، بِلاآکار ، رب ، تُمہاری آنکھیں نہیں ہیں۔ آپ کی ہزاروں شکلیں ہیں ، لیکِن آپ کی کوئی شکل نہیں ہے۔ آپ کے ہزاروں خُوبصُورت پیر ہیں ، لیکِن بے بُنیاد ہونے کے سبب ، آپ کا ایک بھی پیر نہیں ہے، آپ کے پاس ہزاروں ناک ہیں ، لیکِن آپ ناک کے بغیر ہیں، میں آپ کی مہربانی سے حیران ہُوں۔
ਸਭ ਮਹਿ ਜੋਤਿ ਜੋਤਿ ਹੈ ਸੋਇ ॥ ਤਿਸ ਦੈ ਚਾਨਣਿ ਸਭ ਮਹਿ ਚਾਨਣੁ ਹੋਇ ॥ ਗੁਰ ਸਾਖੀ ਜੋਤਿ ਪਰਗਟੁ ਹੋਇ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੁ ਆਰਤੀ ਹੋਇ ॥੩॥
॥سبھ مہِ جوتِ جوتِ ہےَ سوءِ
॥تِس دےَ چاننھِ سبھ مہِ چاننھُ ہوءِ
گُر ساکھیِ جوتِ پرگٹُ ہوءِ
॥੩॥جو تِسُ بھاۄےَ سُ آرتیِ ہوءِ
لفظی مطلب:۔تِس دے چاننھ ۔ اُسکے نُور ۔ساکھی ۔ سبق ،گواہ
ترجُمہ:۔تمام مخلُوقات میں صِرف ایک ہی خُدا کا نُور بس رہا ہے۔ اِس نُور کی روشنی سے تمام مخلُوقات میں روشنی (فہم) موجُود ہے۔ مُرشد کی تِعلیمات کے ذریعہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ ہر ایک کے اندر خُدا کا نُور ہے۔ ربّ کی مرضی پر چلنا ربّ کی اصل آرتی کرنا ہے۔
ਹਰਿ ਚਰਣ ਕਵਲ ਮਕਰੰਦ ਲੋਭਿਤ ਮਨੋ ਅਨਦਿਨੋ ਮੋਹਿ ਆਹੀ ਪਿਆਸਾ ॥ ਕ੍ਰਿਪਾ ਜਲੁ ਦੇਹਿ ਨਾਨਕ ਸਾਰਿੰਗ ਕਉ ਹੋਇ ਜਾ ਤੇ ਤੇਰੈ ਨਾਇ ਵਾਸਾ ॥੪॥੩॥
॥ہرِ چرنھ کۄل مکرنّد لوبھِت منو اندِنو਼ موہِ آہیِ پِیاسا ॥
॥੪॥੩॥ک٘رِپا جلُ دیہِ نانک سارِنّگ کءُ ہوءِ جا تے تیرےَ ناءِ ۄاسا
لفظی مطلب:۔مکرند ۔ پُھولوں کارس ۔ سارَنگ ۔ پّپیہا ۔ تیرے نائے ۔ تیرے نام میں ۔واسا ۔ بس جاؤں۔
ترجُمہ:۔اے خُدا! میرا دِل آپ کے پیروں پر پُھولوں کے رس کے لیئے تڑپتا ہے ، ہر روز مُجھے اِس رس کی پِیاس لگتی ہے۔ اے خُدا! نانک پپیہےکو اپنے فضل کا پانی دو ، جِس کی برکت سے میں تیرے نام میں بس جاؤں۔
ਰਾਗੁ ਗਉੜੀ ਪੂਰਬੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਕਾਮਿ ਕਰੋਧਿ ਨਗਰੁ ਬਹੁ ਭਰਿਆ ਮਿਲਿ ਸਾਧੂ ਖੰਡਲ ਖੰਡਾ ਹੇ ॥ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਤ ਲਿਖੇ ਗੁਰੁ ਪਾਇਆ ਮਨਿ ਹਰਿ ਲਿਵ ਮੰਡਲ ਮੰਡਾ ਹੇ ॥੧॥
੪॥راگُ گئُڑیِ پوُربیِ مہلا
॥ کامِ کرودھِ نگرُ بہُ بھرِیا مِلِ سادُھو کھنّڈل کھنّڈا ہے
॥੧॥پوُربِ لِکھت لِکھے گُرُ پائِیا منِ ہرِ لِۄ منّڈل منّڈا ہے
لفظی معنی:۔کام ۔شہُوت ۔کرودھ۔ غُصّہ ۔نگر ۔ جِسَم ، بدن ۔ مِل ۔ مِل کر ۔سادُھو ۔ وُہ جو دُنیاوی آلائش سے پاک ہیں۔کھنڈل کھنڈا ہے ۔ اُسکے میلاپ سے پاک کِیا جاسکتا ہے ۔پُورب لِکَھت ۔ پہلے سے تِحرِیر ۔گُرپائیا ۔ مُرشد مِلا۔ من ہر لِو۔ دِل اِلہّٰی پِیارمیں۔ منڈل منڈا ۔ مشغُول ہُوا
ترجُمہ:۔اِنسانی جِسم شہُو ت اور غُصہ سے بھرا ہُوا ہے ۔اِسے خُدا سے پِیار کرنیوالوں کے میلاپ سے پاک کیا جاسکتا ہے ۔اعمالنامے کی تحرِیر کے مُطابِق مُرشد مِلتا ہے ۔تو دِل خُدا کے پِیار میں مشغُول ہوجاتا ہے۔
ਕਰਿ ਸਾਧੂ ਅੰਜੁਲੀ ਪੁਨੁ ਵਡਾ ਹੇ ॥ ਕਰਿ ਡੰਡਉਤ ਪੁਨੁ ਵਡਾ ਹੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥کرِ سادُھو انّجُلیِ پُنُ ۄڈا ہے
॥رہاءُ ੧॥کرِ ڈنّڈئُت پُنُ ۄڈا ہے
لفظی معنی:۔انجُلی ۔ ہاتھ جوڑ کر سجِدہ کرنا ۔پُن۔ ثواب ۔ڈنڈوت ۔ لیٹ کر سِجِدہ کرنا ۔
ترجُمہ:۔خُدا کے پِیاروں کے آگے ہاتھ جوڑنا یا باندھنا بڑا ثواب ہے ۔اور اُنکے آگے لیٹ کر سجدہ کرنا بھی بہُت بڑا ثواب ہے ۔
ਸਾਕਤ ਹਰਿ ਰਸ ਸਾਦੁ ਨ ਜਾਣਿਆ ਤਿਨ ਅੰਤਰਿ ਹਉਮੈ ਕੰਡਾ ਹੇ ॥ ਜਿਉ ਜਿਉ ਚਲਹਿ ਚੁਭੈ ਦੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ਜਮਕਾਲੁ ਸਹਹਿ ਸਿਰਿ ਡੰਡਾ ਹੇ ॥੨॥
॥ساکت ہرِ رس سادُ ن جانھِیا تِن انّترِ ہئُمےَ کنّڈا ہے
॥੨॥جِءُ جِءُ چلہِ چُبھےَ دُکھُ پاۄہِ جمکالُ سہہِ سِرِ ڈنّڈا ہے
لفظی معنی:۔ساکت ۔ مُنَکِر ۔مُنافِقِ ۔ ساد ۔ لُطف ، مزہ۔ تِن انتر ۔ اُنکے دِل میں ۔ چلہے ۔ چلتے ہیں ۔چُبھے ۔دَرد کرَتا ہے ۔جمکال ۔ رُوحانی موت ۔سِر۔ سر پر ۔
ترجُمہ:۔مُنکر و مُنافِق خُدائی لُطف اور مزہ نہیں سمجھتا اُسکے دِل میں خُودی کا کانٹا ہے ۔وہ جیسے جیسے چلتا ہے وہ کانٹا ویسے ویسے اُسے چُبھتا ہے ۔اِنسان دُکھ پاتا ہے اور رُوحانی موت کا ڈنڈا سر پر سہار تا ہے ۔
ਹਰਿ ਜਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਣੇ ਦੁਖੁ ਜਨਮ ਮਰਣ ਭਵ ਖੰਡਾ ਹੇ ॥ ਅਬਿਨਾਸੀ ਪੁਰਖੁ ਪਾਇਆ ਪਰਮੇਸਰੁ ਬਹੁ ਸੋਭ ਖੰਡ ਬ੍ਰਹਮੰਡਾ ਹੇ ॥੩॥
॥ہرِ جن ہرِ ہرِ نامِ سمانھے دُکھُ جنم مرنھ بھۄ کھنّڈا ہے
॥੩॥ابِناسیِ پُرکھُ پائِیا پرمیسرُ بہُ سوبھ کھنّڈ ب٘رہمنّڈا ہے
لفظی معنی:۔کھنڈ برہمنڈا ۔ سارے عالَم کا حِصہ۔
ترجُمہ:۔خُدائی خادِم خُدائی نام میں مشغُول ہیں دُکھ اور باربار جنم مرن اِسطرح مِٹ جاتا ہے ۔لافناہ خُدا سے میلاپ حاصِل ہوتا ہے ۔اُن کی شُہرت سارے عالَم میں پھیل جاتی ہے۔
ਹਮ ਗਰੀਬ ਮਸਕੀਨ ਪ੍ਰਭ ਤੇਰੇ ਹਰਿ ਰਾਖੁ ਰਾਖੁ ਵਡ ਵਡਾ ਹੇ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ਟੇਕ ਹੈ ਹਰਿ ਨਾਮੇ ਹੀ ਸੁਖੁ ਮੰਡਾ ਹੇ ॥੪॥੪॥
॥ہم غریِب مسکیِن پ٘ربھ تیرے ہرِ راکھُ راکھُ ۄڈ ۄڈا ہے
॥੪॥੪॥جن نانک نامُ ادھارُ ٹیک ہےَ ہرِ نامے ہیِ سُکھُ منّڈا ہے
لفظی معنی:۔مسکین ۔ عاجِز، ،مجبُور ۔راکُھ۔ بچاؤ ۔ ادھار ۔ آسرا ۔منڈاہے ۔ مِلِتا ہے۔
ترجُمہ:۔اے خُدا ہم عاجِز ،لاچار ، مجبُور تیرے ہیں تُو سب سے بڑا مدد گار ہے ہماری حِفاظت کیجیئے ۔ آپ بُلند عظمت ہو۔ خادِم نانک کو نام کا سہار اہے، آسراہے اور تیرے نام میں مشغُولیت سے سُکُھ مِلتا ہے ۔
ਰਾਗੁ ਗਉੜੀ ਪੂਰਬੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਕਰਉ ਬੇਨੰਤੀ ਸੁਣਹੁ ਮੇਰੇ ਮੀਤਾ ਸੰਤ ਟਹਲ ਕੀ ਬੇਲਾ ॥ ਈਹਾ ਖਾਟਿ ਚਲਹੁ ਹਰਿ ਲਾਹਾ ਆਗੈ ਬਸਨੁ ਸੁਹੇਲਾ ॥੧॥
੫॥راگُ گئُڑیِ پوُربیِ مہلا
॥کرءُ بیننّتیِ سُنھہُ میرے میِتا سنّت ٹہل کیِ بیلا
॥੧॥ایِہا کھاٹِ چلہُ ہرِ لاہا آگےَ بسنُ سُہیلا
ترجُمہ:۔اے دوست میں عرضِ گُذارتا ہُوں سُنہو سنت کی خِدِمت کا موقعہ ہے یہاں سے خُدائی نام کا مُنافع اُٹھاؤ تب خُدا کے دربار میں آسانی ہو جائیگی۔
ਅਉਧ ਘਟੈ ਦਿਨਸੁ ਰੈਣਾਰੇ ॥ ਮਨ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਕਾਜ ਸਵਾਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ائُدھ گھٹےَ دِنسُ ریَنھارے
॥رہاءُ ॥੧॥ من گُر مِلِ کاج سۄارے
ترجُمہ:۔روز و شب عُمر گھٹ رہی ہے ۔مُرشد سے مِل کر کام (خُدائی حصُول میلاپ ) دُرست کر لو ۔
ਇਹੁ ਸੰਸਾਰੁ ਬਿਕਾਰੁ ਸੰਸੇ ਮਹਿ ਤਰਿਓ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ॥ ਜਿਸਹਿ ਜਗਾਇ ਪੀਆਵੈ ਇਹੁ ਰਸੁ ਅਕਥ ਕਥਾ ਤਿਨਿ ਜਾਨੀ ॥੨॥
॥اِہُ سنّسارُ بِکارُ سنّسے مہِ ترِئو ب٘رہم گِیانیِ
॥੨॥جِسہِ جگاءِ پیِیاۄےَ اِہُ رسُ اکتھ کتھا تِنِ جانیِ
ترجُمہ:۔اِس عالَم کے بکار اور غم و فکر سے کوئی خُدا رسیدہ ہی پار ہو تا ہے۔ جِسے بیداری عِنایت فرما کر یہ لُطِف پلاتا ہے ، وہی اِس کہانی کو سمجھتا ہے۔
ਜਾ ਕਉ ਆਏ ਸੋਈ ਬਿਹਾਝਹੁ ਹਰਿ ਗੁਰ ਤੇ ਮਨਹਿ ਬਸੇਰਾ ॥ ਨਿਜ ਘਰਿ ਮਹਲੁ ਪਾਵਹੁ ਸੁਖ ਸਹਜੇ ਬਹੁਰਿ ਨ ਹੋਇਗੋ ਫੇਰਾ ॥੩॥
॥جا کءُ آۓ سوئیِ بِہاجھہُ ہرِ گُر تے منہِ بسیرا
॥੩॥نِج گھرِ مہلُ پاۄہُ سُکھ سہجے بہُرِ ن ہوئِیگو پھیرا
ترجُمہ:۔جِس لیئے اِس عالَم میں آئے ہو اُسے خریدو اور مُرشِد کے ذریعے دِل میں بساؤ اور رُوحانی سکُون میں رہو تو باربار جنم مرن مِٹ جائیگا ۔
ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਪੁਰਖ ਬਿਧਾਤੇ ਸਰਧਾ ਮਨ ਕੀ ਪੂਰੇ ॥ ਨਾਨਕ ਦਾਸੁ ਇਹੈ ਸੁਖੁ ਮਾਗੈ ਮੋ ਕਉ ਕਰਿ ਸੰਤਨ ਕੀ ਧੂਰੇ ॥੪॥੫॥
॥انّترجامیِ پُرکھ بِدھاتے سردھا من کیِ پوُرے
॥੪॥੫॥نانک داسُ اِہےَ سُکھُ ماگےَ مو کؤ کرِ سنّتن کیِ دُھورے
ترجُمہ:۔از دِلی جاننے والا دِلی مُرادیں پُوری کرتا ہے ۔خادِم نانِکِ یہی سُکُھ مانگِتا ہے کہ مُجہے ستنوں کی دُھول بنادے۔