Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 126

Page 126

ਆਪੇ ਊਚਾ ਊਚੋ ਹੋਈ ॥ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਵਿਖਾਲੇ ਸੁ ਵੇਖੈ ਕੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਆਪੇ ਵੇਖਿ ਵਿਖਾਲਣਿਆ ॥੮॥੨੬॥੨੭॥
॥ آپے اوُچا اوُچو ہوئیِ
॥ جِسُ آپِ ۄِکھالے سُ ۄیکھےَ کوئیِ
॥੮॥੨੬॥੨੭॥ نانک نامُ ۄسےَ گھٹ انّترِ آپے ۄیکھِ ۄِکھالنھِیا
لفظی معنی:گھٹ۔ دل (8)
ترجمہ:خود ہی بلند سے بلند تر ہو جاتا ہے ۔ اور خود ہی دیدار کراتا ہے جسے وہ خود دکھلاتا ہے ۔ وہی دکھتا ہے ۔ اے نانک جس کے دل میں نام بستا ہے وہ خود دیدار پاتا ہے اوروں کو دیدار کراتا ہے (8)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਭਰਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ਸਭ ਥਾਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਘਰ ਹੀ ਮਹਿ ਪਾਈ ॥
੩॥ ماجھ مہلا
॥ میرا پ٘ربھُ بھرپوُرِ رہِیا سبھ تھائیِ
॥ گُر پرسادیِ گھر ہیِ مہِ پائیِ
ترجمہ:میرا خدا ہر جگہ مکمل طور پر بستا ہے رحمت مرشد سے ہر دل میں بستا مل جاتا ہے ۔

ਸਦਾ ਸਰੇਵੀ ਇਕ ਮਨਿ ਧਿਆਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੧॥
॥੧॥ سدا سریۄیِ اِک منِ دھِیائیِ گُرمُکھِ سچِ سماۄنھِیا
ترجمہ:ہمیشہ اپنے من کو یکسو کرکے اسکی یاد کرنے سے مرید مرشد کے سچے وسیلے سے ملاپ حاصل ہو جائیگا۔

ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਜਗਜੀਵਨੁ ਮੰਨਿ ਵਸਾਵਣਿਆ ॥ਹਰਿ ਜਗਜੀਵਨੁ ਨਿਰਭਉ ਦਾਤਾ ਗੁਰਮਤਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہءُ ۄاریِ جیِءُ ۄاریِ جگجیِۄنُ منّنِ ۄساۄنھِیا
॥੧॥ رہاءُ ॥ ہرِ جگجیِۄنُ نِربھءُ داتا گُرمتِ سہجِ سماۄنھِیا
ترجمہ:قربان ہوں ان انسانوں پر جو دنیا کو زندگیاں بخشنے والے کو دل میں بساتے ہیں دنیا کو زندگی بخشنے والا بے خوف اور سخی ہے خدا سبق مرشد سے دل میں بساتا ہے اسے روحانی سکون ملتا ہےرہاؤ

ਘਰ ਮਹਿ ਧਰਤੀ ਧਉਲੁ ਪਾਤਾਲਾ ॥ ਘਰ ਹੀ ਮਹਿ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਸਦਾ ਹੈ ਬਾਲਾ ॥ ਸਦਾ ਅਨੰਦਿ ਰਹੈ ਸੁਖਦਾਤਾ ਗੁਰਮਤਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੨॥
॥ گھر مہِ دھرتیِ دھئُلُ پاتال
॥ گھر ہیِ مہِ پ٘ریِتمُ سدا ہےَ بالا
॥੨॥ سدا اننّدِ رہےَ سُکھداتا گُرمتِ سہجِ سماۄنھِیا
لفظی معنی:سریوی۔ خدمت ۔ اک من۔ یکسو ہوکر۔ توجہ مرکوز۔ کرکے ۔ اک من اک چت ۔
جگجیون ۔ عالم کی جان یا روح ۔ من۔ دل میں ۔ گھر میہہ۔ انسانی جسم کے اندر۔ ذہن میں ۔ دھرتی ۔ زمین ۔ دھول ۔ سفید بیل۔ پاتالا۔ زیر زمین ۔ پریتم۔ پیارا۔ بالا۔ نوجوان۔ انند۔ پر سکون۔ گرمت ۔سبق مرشد (2)
ترجمہ:انسانی دل میں زمین اور پاتال کو سہارا دینے والا خدا بستا ہے ۔ اسی دل میں ہمیشہ نوجوان خدا بستا ہے ۔ جو سبق مرشد سے اس آرام و آسائش بخشنے والے خدا کو یاد کرتا ہے وہ ہمیشہ روحانی سکون پاتا ہے (2)

ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਹਉਮੈ ਮੇਰਾ ॥ ਜੰਮਣ ਮਰਣੁ ਨ ਚੂਕੈ ਫੇਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਹਉਮੈ ਮਾਰੇ ਸਚੋ ਸਚੁ ਧਿਆਵਣਿਆ ॥੩॥
॥ کائِیا انّدرِ ہئُمےَ میرا
॥ جنّمنھ مرنھُ ن چوُکےَ پھیرا
گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ ہئُمےَ مارے سچو سچُ دھِیاۄنھِی॥੩॥ ا
لفظی معنی:کایا ۔ جسم ۔ہونمے۔ خودی ۔ میرا۔ اسرار ملکیت۔ پھیرا۔ تناسخ۔ آواگون۔ سچو سچ۔ مکمل سچ۔ خدا (3)
ترجمہ:مگرجس کے اندر خودی اور ملکیتی خواہش پر زور رہتی ہے ۔ وہ تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ وہ ہمیشہ (سچے) جو خودی اور ملکیتی ہوس ختم کر لیتا ہے اسکا خدا سے ملاپ ہو جاتا ہے (3)

ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਪਾਪੁਪੁੰਨੁ ਦੁਇ ਭਾਈ ॥ ਦੁਹੀ ਮਿਲਿ ਕੈ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਈ ॥
॥ کائِیا انّدرِ پاپُ پُنّنُ دُءِ بھائیِ
॥ دُہیِ مِلِ کےَ س٘رِسٹِ اُپائیِ
ترجمہ:انسانی ذہن میں دو قسم کے احساسات و سوچ ہوتی ہے ایک ثواب یعنی نیکی کی طرف رحجان اور دوسرا بدیوں اور گناہگاریوں کے طرف رحجان ہوتا ہے ۔ دونوں رحجان اس عالم میں موجود ہیں۔

ਦੋਵੈ ਮਾਰਿ ਜਾਇ ਇਕਤੁ ਘਰਿ ਆਵੈ ਗੁਰਮਤਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੪॥
॥੪॥ دوۄےَ مارِ جاءِ اِکتُ گھرِ آۄےَ گُرمتِ سہجِ سماۄنھِیا
لفظی معنی:پاپ سے ۔ اکت گھر۔ ایک جگہ(4)
ترجمہ:جو انسان ان دونوں رحجانوں پر قابو پا کر ان سے بلند ہوکر الہٰی رضا کو منزل مقصود بنائے ۔ اس سے انسان خداداد حالت میں آجاتا ہے ۔ چونکہ گناہ و ثواب خودی سے پیدا ہوتے ہیں اور خدا سے جدائی کا احساس دلاتے ہیں جبکہ حقیقی فلسفہ الہٰ رضا ہے (4)

ਘਰ ਹੀ ਮਾਹਿ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਅਨੇਰਾ ॥ ਚਾਨਣੁ ਹੋਵੈ ਛੋਡੈ ਹਉਮੈ ਮੇਰਾ ॥ ਪਰਗਟੁ ਸਬਦੁ ਹੈ ਸੁਖਦਾਤਾ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਣਿਆ ॥੫॥
॥ گھر ہیِ ماہِ دوُجےَ بھاءِ انیرا
॥ چاننھُ ہوۄےَ چھوڈےَ ہئُمےَ میرا
॥੫॥ پرگٹُ سبدُ ہےَ سُکھداتا اندِنُ نامُ دھِیاۄنھِیا
لفظی معنی:دوبے بھائے ۔ دوسروں کی محبت ۔ اینھرا۔ لاعلمی (5)
ترجمہ:اس دل میں ہی اگر دوئی دوئش یعنی خدا کے علاوہ غیروں سے محبت یہ دل جہالت اور لا علمی کے اندھیرے سے بھر جاتا ہے خودی چھوڑنے سے دل پر نور ہو جاتا ہے ۔ کلام کے ظہور اور الہٰی نام یعنی سچیار یا بلند اخلاق سے روز و شب یاد اور محبت سے روحانی سکون ملتا ہے

ਅੰਤਰਿ ਜੋਤਿ ਪਰਗਟੁ ਪਾਸਾਰਾ ॥ ਗੁਰ ਸਾਖੀ ਮਿਟਿਆ ਅੰਧਿਆਰਾ ॥ ਕਮਲੁ ਬਿਗਾਸਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਵਣਿਆ ॥੬॥
॥ انّترِ جوتِ پرگٹُ پاسارا
॥ گُر ساکھیِ مِٹِیا انّدھِیارا
॥੬॥ کملُ بِگاسِ سدا سُکھُ پائِیا جوتیِ جوتِ مِلاۄنھِیا
لفظی معنی:ساکھی ۔ گواہ ۔ ہدایت۔ کمل۔ دل۔ وگاس۔ کھلنا۔ خوش ہونا (6)
ترجمہ:جس الہٰی نور سے یہ عالم ظہور پذیر ہو ا ہے ۔ سب مرشد سے وہ الہٰی نور اس انسانی دل میں ظہور پذیر ہو جاتا ہے ۔ اسکے دل سے لا علمی اور جہالت ختم ہو جاتی ہے اسکے دل میں خوشیاں اور کھیڑے آجاتے ہیں اور نور الہٰی سے انسانی نور مل جاتا ہے (6)

ਅੰਦਰਿ ਮਹਲ ਰਤਨੀ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਏ ਨਾਮੁ ਅਪਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਣਜੇ ਸਦਾ ਵਾਪਾਰੀ ਲਾਹਾ ਨਾਮੁ ਸਦ ਪਾਵਣਿਆ ॥੭॥
॥ انّدرِ مہل رتنیِ بھرے بھنّڈارا
॥ گُرمُکھِ پاۓ نامُ اپارا
॥੭॥ گُرمُکھِ ۄنھجے سدا ۄاپاریِ لاہا نامُ سد پاۄنھِیا
لفظی معنی:رتن۔ قیمتی اشیا۔ بھنڈارا ۔ خزانہ (7)
ترجمہ:انسان کا دل الہٰی اوصاف کے خزانے سے بھرا ہوا ہے ۔ مرشد کی وساطت سے لا محدود نام ملتا ہے مرید مرشد ان قیتی اوصاف کے سوداگروں سے خرید و فروخت کا کام کرتا ہے اور ہمیشہ نام ،سچیار ، خوش اخلاق ، سچ حق وحقیقت کا منافع کماتا ہے (7)

ਆਪੇ ਵਥੁ ਰਾਖੈ ਆਪੇ ਦੇਇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਣਜਹਿ ਕੇਈ ਕੇਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸੋ ਪਾਏ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮੰਨਿ ਵਸਾਵਣਿਆ ॥੮॥੨੭॥੨੮॥
॥ آپے ۄتھُ راکھےَ آپے دےءِ
॥ گُرمُکھِ ۄنھجہِ کیئیِ کےءِ
॥੮॥੨੭॥੨੮॥ نانک جِسُ ندرِ کرے سو پاۓ کرِ کِرپا منّنِ ۄساۄنھِیا
لفظی معنی:وتھ۔ اشیا(8)
ترجمہ:یہ روحانی سودا خدا خود اپنے پاس رکھتا ہے ۔ جسے چاہتا ہے دیتا ہے اسکی خرید و فروخت کی سوداگر کوئی ہی مرشد کی وساطت سے کرتا ہے ۔
اے نانک جس پر الہٰی نگاہ شفقت و نظر عنایت ہے اسے ہی ملتا ہے اور دل میں بساتا ہے (8)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਹਰਿ ਆਪੇ ਮੇਲੇ ਸੇਵ ਕਰਾਏ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਭਾਉ ਦੂਜਾ ਜਾਏ ॥ ਹਰਿ ਨਿਰਮਲੁ ਸਦਾ ਗੁਣਦਾਤਾ ਹਰਿ ਗੁਣ ਮਹਿ ਆਪਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੧॥
ماجھ مہلا ੩॥
॥ ہرِ آپے میلے سیۄ کراۓ
॥ گُر کےَ سبدِ بھاءُ دوُجا جاۓ
॥੧॥ ہرِ نِرملُ سدا گُنھداتا ہرِ گُنھ مہِ آپِ سماۄنھِیا
ترجمہ:خدا خود ہی ملاپ کراتا ہے اور خود ہی خدمت کراتا ہے ۔کلام مرشد سے دنیاوی پیار ختم ہو جاتا ہے ۔ پاک خدا ہمیشہ ہمیشہ اوصاف عنایت کرتا ہے ۔ اور الہٰی جائے مسکن اوصاف ہیں

ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਸਚੁ ਸਚਾ ਹਿਰਦੈ ਵਸਾਵਣਿਆ ॥ ਸਚਾ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਹੈ ਨਿਰਮਲੁ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਮੰਨਿ ਵਸਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہءُ ۄاریِ جیِءُ ۄاریِ سچُ سچا ہِردےَ ۄساۄنھِیا
॥ سچا نامُ سدا ہےَ نِرملُ گُر سبدیِ منّنِ ۄساۄنھِیا ॥੧॥ رہاءُ
لفظی معنی:سیو۔ خدمت۔ عبادت ۔ سبد۔ کلام ۔ کلمہبھاؤ۔ پیار۔ نرمل۔ پاک ۔ گن داتا ۔ اوصاف عنایت کرنے والا ۔ سہچ ۔سچ سچا۔ سچ اور سچ اپنانے والارہاؤ
ترجمہ:اور قربان ہوں ان انسانوں پر جو سچ اور سچے کو دل میں بساتے ہیں ۔ سچا نام ہمیشہ پاک ہے جوسبق مرشد سے دل میں بستا ہے ۔

ਆਪੇ ਗੁਰੁ ਦਾਤਾ ਕਰਮਿ ਬਿਧਾਤਾ ॥ ਸੇਵਕ ਸੇਵਹਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਜਾਤਾ ॥
ترجمہ:خدا خود ہی مرشد خود ہی نعمتیں عنایت کرنے والا سخی اور تقدیر بنانے والا ہے ۔ الہٰی خادم کی خدمت پر مرید مرشد الہٰی سمجھ سمجھاتا ہے ۔

ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮਿ ਸਦਾ ਜਨ ਸੋਹਹਿ ਗੁਰਮਤਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੨॥
॥ آپے گُرُ داتا کرمِ بِدھاتا
॥ سیۄک سیۄہِ گُرمُکھِ ہرِ جاتا
انّم٘رِت نامِ سدا جن سوہہِ گُرمتِ ہرِ رسُ پاۄنھِیا ॥੨॥
لفظی معنی: گرمرشد۔ داتا ۔ دینے والا ۔ کرم ودھاتا ۔تقدیر ساز، اعمال کے مطابق نتیجے پیدا کرنے والا ۔ تقدیر بنانے والا ، سیوک ۔ خادم ، سیویہہ ۔ خدمت کرئے ۔ گورمکھ ۔ ہر جاتا ۔ مرید مرشد کے وسیلے سے خدا کی پہچان ہوتی ہے ۔ انمرت ۔ آب حیات ۔ نام ۔اخلاق ۔ چال چلن ۔ گرمت ۔ سبق مرشد سے ۔ ہر رس ۔ الہٰی لطف ۔ ضائقہ (2)
ترجمہ:نام جو آب حیات ہے انسان کو سہاونا بناتا ہے ۔ اور واعظ مرشد سے اسکا لطف لیتا ہے (2)

ਇਸੁ ਗੁਫਾ ਮਹਿ ਇਕੁ ਥਾਨੁ ਸੁਹਾਇਆ ॥ ਪੂਰੈ ਗੁਰਿ ਹਉਮੈ ਭਰਮੁ ਚੁਕਾਇਆ ॥
॥ اِسُ گُپھا مہِ اِکُ تھانُ سُہائِیا
॥ پوُرےَ گُرِ ہئُمےَ بھرمُ چُکائِیا
ترجمہ:اس جسم میں ایک سہاونا مقام انسان دل ذہن ہے ۔ کامل مرشد انسان کا وہم و گمان اور شک و شبہات دور کر دیتا ہے

ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਨਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਪਾਵਣਿਆ ॥੩॥
॥੩॥ اندِنُ نامُ سلاہنِ رنّگِ راتے گُر کِرپا تے پاۄنھِیا
لفظی معنی: گچھا۔ انسانی جسم۔ پورے گر۔ کامل مرشد ۔ اندن ۔ ہر روز (3)
ترجمہ: ۔ روز و شب نام کی توصیف و صفت صلاح سے انسان سرور سے مخمور ہو جاتا ہے جو رحمت مرشد سے ملتا ہے (3)

© 2017 SGGS ONLINE

error: Content is protected !!
Scroll to Top