Page 1250
ਅੰਤਿ ਹੋਵੈ ਵੈਰ ਵਿਰੋਧੁ ਕੋ ਸਕੈ ਨ ਛਡਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਧ੍ਰਿਗੁ ਮੋਹੁ ਜਿਤੁ ਲਗਿ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥੩੨॥
انّتِ ہوۄےَ ۄیَر ۄِرودھُ کو سکےَ ن چھڈائِیا ॥
نانک ۄِنھُ ناۄےَ دھ٘رِگُ موہُ جِتُ لگِ دُکھُ پائِیا ॥੩੨॥
لفظی معنی:پرکھے ۔ مراد انسان ۔ پریت۔ پیار۔ موہ ۔ محبت ۔ ودھائیا۔ بڑھائیا۔ وگسے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ ویر ۔ دشمنی ۔ رورودھ ۔ مخالفت ۔ دن ناوے ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے بغیر ۔ دھرگ ۔ لعنت۔
ترجمہ:لیکن آخر کار جب (اس دولت کی وجہ سے) دشمنی اور کشمکش پیدا ہو جائے تو اسے کوئی نہیں بچا سکتا۔اے نانک، خدا کے نام کو پیار سے یاد کیے بغیر، وہ دنیاوی محبت ملعون ہے جس سے انسان تکلیفیں برداشت کرتا ہے۔ ||32||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਨਾਮੁ ਹੈ ਜਿਤੁ ਖਾਧੈ ਸਭ ਭੁਖ ਜਾਇ ॥ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਮੂਲਿ ਨ ਹੋਵਈ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
گُرمُکھِ انّم٘رِتُ نامُ ہےَ جِتُ کھادھےَ سبھ بھُکھ جاءِ ॥
ت٘رِسنا موُلِ ن ہوۄئیِ نامُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
ترجمہ:ایک گرو کے پیروکار کے لیے، خدا کا نام امرت ہے، اس کی مادی چیزوں کی بھوک اسے کھانے سے ختم ہو جاتی ہے۔دنیاوی دولت کی تمنا بالکل پیدا نہیں ہوتی اور خدا کا نام ذہن میں ظاہر ہوتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਜਿ ਹੋਰੁ ਖਾਣਾ ਤਿਤੁ ਰੋਗੁ ਲਗੈ ਤਨਿ ਧਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਰਸ ਕਸ ਸਬਦੁ ਸਲਾਹਣਾ ਆਪੇ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ॥੧॥
بِنُ ناۄےَ جِ ہورُ کھانھا تِتُ روگُ لگےَ تنِ دھاءِ ॥
نانک رس کس سبدُ سلاہنھا آپے لۓ مِلاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:انمرت۔ آب حیات۔ نام سچ حق و حقیقت ، ست ۔ ترسنا۔ دولت کی بھوک۔ تن دھائے ۔ دوڑ گر جسم کو۔ مول۔ بالکل۔ رس کس ۔ لطف۔ مزے ۔
ترجمہ:خدا کا نام یاد کیے بغیر جو کچھ بھی کھاتا ہے، اس کے جسم کو دنیاوی خواہشات کی بیماری میں مبتلا کرتا ہے۔اے نانک، صرف لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے بجائے، اگر کوئی گرو کے کلام کی پیروی کرتا ہے اور خدا کی تعریف گاتا ہے، تو خدا خود اس کو اپنے ساتھ ملا دیتا ہے۔ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਜੀਆ ਅੰਦਰਿ ਜੀਉ ਸਬਦੁ ਹੈ ਜਿਤੁ ਸਹ ਮੇਲਾਵਾ ਹੋਇ ॥ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਜਗਿ ਆਨ੍ਹ੍ਹੇਰੁ ਹੈ ਸਬਦੇ ਪਰਗਟੁ ਹੋਇ ॥
مਃ੩॥
جیِیا انّدرِ جیِءُ سبدُ ہےَ جِتُ سہ میلاۄا ہوءِ ॥
بِنُ سبدےَ جگِ آن٘ہ٘ہیرُ ہےَ سبدے پرگٹُ ہوءِ ॥
ترجمہ:گرو کا خدا کی تعریف کا کلام انسانوں میں زندگی کا ذریعہ ہے جس کے ذریعہ مالک خدا کے ساتھ اتحاد ہوتا ہے۔گرو کے کلام کے بغیر، دنیا میں روحانی جہالت کا اندھیرا ہے اور روحانی زندگی کی روشنی الہی کلام کے ذریعے ظاہر ہوتی ہے۔
ਪੰਡਿਤ ਮੋਨੀ ਪੜਿ ਪੜਿ ਥਕੇ ਭੇਖ ਥਕੇ ਤਨੁ ਧੋਇ ॥ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਦੁਖੀਏ ਚਲੇ ਰੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਪਾਈਐ ਕਰਮਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥੨॥
پنّڈِت مونیِ پڑِ پڑِ تھکے بھیکھ تھکے تنُ دھوءِ ॥
بِنُ سبدےَ کِنےَ ن پائِئو دُکھیِۓ چلے روءِ ॥
نانک ندریِ پائیِئےَ کرمِ پراپتِ ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:جیا ۔ اندرجیؤ۔ زندگی میں زندگی ۔ سبد۔ کلام۔ سیہہ۔ خصم ۔ مالک ۔ خدا۔ آنیہر۔ اندھیرا۔ لا علمی ۔ سبدے ۔ کلام ۔ پرگٹ ۔ ظاہر۔ روشن ۔ پنڈت۔ عالم ۔ مونی ۔ رشی ۔ بھیکھ دکھاوے والے ۔ ندر نگاہ۔ شفقت ۔ کرم ۔بخشش۔
ترجمہ:پنڈت اور بابا مقدس کتابیں پڑھ پڑھ کر تھک گئے ہیں اور وہ بھی تھک گئے ہیں جو مختلف لباس زیب تن کر کے مقدس مقامات پر غسل کر رہے ہیں۔لیکن گرو کے کلام پر عمل کیے بغیر، کسی نے کبھی بھی خدا کو نہیں پہچانا، اور وہ یہاں سے دکھ اور آہ و بکا کرتے ہوئے چلے گئے۔اے نانک، خدا کی حمد کا تحفہ اس کی مہربان نظر سے ملتا ہے۔ ہاں، یہ صرف خدا کی رحمت سے حاصل ہوتا ہے۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਇਸਤ੍ਰੀ ਪੁਰਖੈ ਅਤਿ ਨੇਹੁ ਬਹਿ ਮੰਦੁ ਪਕਾਇਆ ॥ ਦਿਸਦਾ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਚਲਸੀ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਇਆ ॥
پئُڑیِ ॥
اِست٘ریِ پُرکھےَ اتِ نیہُ بہِ منّدُ پکائِیا ॥
دِسدا سبھُ کِچھُ چلسیِ میرے پ٘ربھ بھائِیا ॥
ترجمہ:اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے بہت پیار کرتا ہے تو ساتھ بیٹھ کر مستقبل کے لیے شیطانی منصوبے بناتے ہیں۔(لیکن وہ یہ نہیں سمجھتے) میرے خدا کی مرضی ہے کہ جو کچھ نظر آتا ہے وہ مٹ جائے گا۔
ਕਿਉ ਰਹੀਐ ਥਿਰੁ ਜਗਿ ਕੋ ਕਢਹੁ ਉਪਾਇਆ ॥ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕੀ ਚਾਕਰੀ ਥਿਰੁ ਕੰਧੁ ਸਬਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਬਖਸਿ ਮਿਲਾਇਅਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਆ ॥੩੩॥
کِءُ رہیِئےَ تھِرُ جگِ کو کڈھہُ اُپائِیا ॥
گُر پوُرے کیِ چاکریِ تھِرُ کنّدھُ سبائِیا ॥
نانک بکھسِ مِلائِئنُ ہرِ نامِ سمائِیا ॥੩੩॥
لفظی معنی:استری پرکھے ۔ مرد ۔ عورت ۔ ات نیہر۔ نہایت محبت۔ منہ پکائیا۔ بری صلاح کی وسدا۔ جو نظر آرہا ہے ۔ چلسی ۔ ختم ہو جائیگا۔ میرے پربھ بھائیا ۔ یہی ہے رضا خدا میرے کی تھر۔ صدیوی ۔ مستقل طور پر اپائیا۔ طریقہ ۔ چاکری ۔ خدمت۔ تھر کند۔ صدیوی ۔ مستقل طور پر اپائیا۔ طریقہ۔ چاکری ۔ خدمت ۔ تھر کند۔ صدیوی قائم دائم جسم۔ ہر نام سمائیا۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت جو ست ہے صدیوی ہے میں محو ومجذوب
ترجمہ:کوئی اس دنیا میں ہمیشہ کیسے رہ سکتا ہے؟ کوئی اس کا کوئی علاج تجویز کرے۔(نتیجہ یہ ہے کہ) گرو کی تعلیمات کے ذریعہ خدا کو یاد کرنے سے، تمام حسی اعضاء برائیوں کے خلاف مستحکم ہو جاتے ہیں۔اے نانک، جنہیں خدا نے اپنی رحمت سے اپنے ساتھ ملایا ہے، وہ اس کے نام میں ڈوبے رہتے ہیں۔ ||33||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਵਿਸਾਰਿਆ ਗੁਰ ਕਾ ਭਉ ਹੇਤੁ ਅਪਾਰੁ ॥ ਲੋਭਿ ਲਹਰਿ ਸੁਧਿ ਮਤਿ ਗਈ ਸਚਿ ਨ ਲਗੈ ਪਿਆਰੁ ॥
سلوک مਃ੩॥
مائِیا موہِ ۄِسارِیا گُر کا بھءُ ہیتُ اپارُ ॥
لوبھِ لہرِ سُدھِ متِ گئیِ سچِ ن لگےَ پِیارُ ॥
ترجمہ:مایا (مادیت) کی محبت سے منسلک ہونے کی وجہ سے، بشر گرو کے خوف، احترام، اور لامحدود محبت کو بھول جاتا ہے۔لالچ کی لہروں میں ڈوب کر اس کی عقل اور سمجھ ختم ہو جاتی ہے اور وہ خدا کی محبت کو قبول نہیں کرتا۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਿਨਾ ਸਬਦੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਦਰਗਹ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪੇ ਮੇਲਿ ਲਏ ਆਪੇ ਬਖਸਣਹਾਰੁ ॥੧॥
گُرمُکھِ جِنا سبدُ منِ ۄسےَ درگہ موکھ دُیارُ ॥
نانک آپے میلِ لۓ آپے بکھسنھہارُ ॥੧॥
لفظی معنی:وسریا۔ بھلائیا۔ بھوہیت اپار۔ نہایت زیادہ محبت پیار۔ لوبھ ۔ لالچ۔ سدھ مت۔ نیک یا اچھی سمجھ ۔ سچ حقیقت ۔ گور مکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ سبد ۔ کلام ۔ سبق ۔ دریگہہ عدالت۔ الہٰی ۔ موکھ دوآر۔ راہ نجات۔
ترجمہ:گرو کے پیروکار، جن کے ذہنوں میں گرو کے کلام کی پابندی ہے، نجات کا راستہ تلاش کرتے ہیں اور خدا کی حضوری تک پہنچتے ہیں۔اے نانک، معاف کرنے والا خدا خود انہیں اپنے ساتھ ملاتا ہے۔ ||1||
ਮਃ ੪ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਬਿਨੁ ਘੜੀ ਨ ਜੀਵਣਾ ਵਿਸਰੇ ਸਰੈ ਨ ਬਿੰਦ ॥ ਤਿਸੁ ਸਿਉ ਕਿਉ ਮਨ ਰੂਸੀਐ ਜਿਸਹਿ ਹਮਾਰੀ ਚਿੰਦ ॥੨॥
مਃ੪॥
نانک جِسُ بِنُ گھڑیِ ن جیِۄنھا ۄِسرے سرےَ ن بِنّد ॥
تِسُ سِءُ کِءُ من روُسیِئےَ جِسہِ ہماریِ چِنّد ॥੨॥
لفظی معنی:پند۔ ایک لمحہ کے لئے ۔ جیونا۔ زندگی ۔ روسیئے ۔ ناراض ہوئے ۔ ہماری چند۔ ہماری فکر۔
ترجمہ:اے نانک، خدا، جس کے بغیر ہم ایک لمحے کے لیے بھی روحانی طور پر زندہ نہیں رہ سکتے اور جسے بھول کر ہم کچھ بھی نہیں کر سکتے۔اے میرے دماغ، ہم خدا سے کیوں ناراض ہوں جس کے ذہن میں ہمیشہ ہماری بھلائی ہوتی ہے؟ ||2||
ਮਃ ੪ ॥ ਸਾਵਣੁ ਆਇਆ ਝਿਮਝਿਮਾ ਹਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ॥ ਦੁਖ ਭੁਖ ਕਾੜਾ ਸਭੁ ਚੁਕਾਇਸੀ ਮੀਹੁ ਵੁਠਾ ਛਹਬਰ ਲਾਇ ॥
مਃ੪॥
ساۄنھُ آئِیا جھِمجھِما ہرِ گُرمُکھِ نامُ دھِیاءِ ॥
دُکھ بھُکھ کاڑا سبھُ چُکائِسیِ میِہُ ۄُٹھا چھہبر لاءِ ॥
ترجمہ:ایک گرو کا پیروکار جو پیار سے خدا کے نام کو یاد کرتا ہے، خدا کے مستقل فضل کا تجربہ کرتا ہے جیسے ساون، مسلسل بارش کا مہینہ آگیا ہے۔جب خدا کے فضل کی بارش موسلا دھار بارش ہوتی ہے تو اس سے تمام مصائب، دنیاوی خواہشات کی بھوک اور پریشانیاں ختم ہوجاتی ہیں۔
ਸਭ ਧਰਤਿ ਭਈ ਹਰੀਆਵਲੀ ਅੰਨੁ ਜੰਮਿਆ ਬੋਹਲ ਲਾਇ ॥ ਹਰਿ ਅਚਿੰਤੁ ਬੁਲਾਵੈ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਿ ਹਰਿ ਆਪੇ ਪਾਵੈ ਥਾਇ ॥
سبھ دھرتِ بھئیِ ہریِیاۄلیِ انّنُ جنّمِیا بوہل لاءِ ॥
ہرِ اچِنّتُ بُلاۄےَ ک٘رِپا کرِ ہرِ آپے پاۄےَ تھاءِ ॥
ترجمہ:پورا جسم روحانی طور پر تروتازہ ہو جاتا ہے، اور نام، روحانی ترقی کا کھانا، کثرت سے بڑھتا ہے۔رحم کرتے ہوئے، لاپرواہ خدا گرو کے پیروکار کو اپنے قریب بلاتا ہے اور اس کی کوشش کو منظور کرتا ہے۔
ਹਰਿ ਤਿਸਹਿ ਧਿਆਵਹੁ ਸੰਤ ਜਨਹੁ ਜੁ ਅੰਤੇ ਲਏ ਛਡਾਇ ॥ ਹਰਿ ਕੀਰਤਿ ਭਗਤਿ ਅਨੰਦੁ ਹੈ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥
ہرِ تِسہِ دھِیاۄہُ سنّت جنہُ جُ انّتے لۓ چھڈاءِ ॥
ہرِ کیِرتِ بھگتِ اننّدُ ہےَ سدا سُکھُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
ترجمہ:اے اولیاء لوگو، پیار سے خدا کو یاد کرو جو آخر کار ہمیں (ان مصائب اور دنیاوی خواہشات کی بھوک سے) نجات دلاتا ہے۔حقیقی خوشی عبادت میں ہے اور خدا کی حمد گانا ہے جس کی وجہ سے ذہن میں سکون ہمیشہ کے لیے رہتا ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਅਰਾਧਿਆ ਤਿਨਾ ਦੁਖ ਭੁਖ ਲਹਿ ਜਾਇ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕੁ ਤ੍ਰਿਪਤੈ ਗਾਇ ਗੁਣ ਹਰਿ ਦਰਸਨੁ ਦੇਹੁ ਸੁਭਾਇ ॥੩॥
جِن٘ہ٘ہا گُرمُکھِ نامُ ارادھِیا تِنا دُکھ بھُکھ لہِ جاءِ ॥
جن نانکُ ت٘رِپتےَ گاءِ گُنھ ہرِ درسنُ دیہُ سُبھاءِ ॥੩॥
لفظی معنی:۔ ساون۔ ساون کا مہینہ ۔ انسان کے لئے عبادت و ریاضت و الہٰی ملاپ کے لئے موزوں وقت ۔ جھم جھما لگاتار برسنے والا۔ گور مکھ نام دھیائے ۔ مرشد کے وسیلے سے سچ و حقیقت میں دھیان لگانے کے لئے ۔ دھرت ۔ زمین ۔ انسانی دل۔ ہر یاولی ۔ پر سکون ۔ خوشباش ۔ ان جمیا یوہل لائے ۔ اناج کے ڈھیر یا انبار لگ گئے ۔ کاڑا۔ تشویش ۔ فکر۔ چھیہر ۔ موصلادھار ۔ اچنت۔ بیفکر ۔ تھائے ۔ ٹھکانے ۔ ہر کرت الہٰی حمدو ثناہ ۔ گورمکھ ۔ نام ارادھیا۔ جنہوں نے مرید مرشد ۔ سچ حق و حقیقت میں دھیان لگائیا ترپتے ۔ تکسین ۔ ملا۔ درسن ۔ دیدار۔
ترجمہ:جو گرو کے پیروکار خدا کے نام کو یاد کرتے ہیں، ان کے تمام دکھ اور دنیاوی خواہشات دور ہو جاتی ہیں۔اے خدا، عقیدت مند نانک تیری تعریف گا کر سیر ہو جاتا ہے۔ رحم فرما، اپنا بابرکت دیدار عطا فرما۔ ||3||
ਪਉੜੀ ॥ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕੀ ਦਾਤਿ ਨਿਤ ਦੇਵੈ ਚੜੈ ਸਵਾਈਆ ॥ ਤੁਸਿ ਦੇਵੈ ਆਪਿ ਦਇਆਲੁ ਨ ਛਪੈ ਛਪਾਈਆ ॥
پئُڑیِ ॥
گُر پوُرے کیِ داتِ نِت دیۄےَ چڑےَ سۄائیِیا ॥
تُسِ دیۄےَ آپِ دئِیالُ ن چھپےَ چھپائیِیا ॥
ترجمہ:خدا کے نام کا فضل، جو کامل گرو ہمیشہ دیتا ہے، بڑھتا رہتا ہے۔راضی ہو کر، مہربان خدا خود ہی نام کا یہ تحفہ دیتا ہے اور اسے چھپایا نہیں جا سکتا چاہے کوئی اسے چھپانے کی کوشش کرے۔
ਹਿਰਦੈ ਕਵਲੁ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ਉਨਮਨਿ ਲਿਵ ਲਾਈਆ ॥ ਜੇ ਕੋ ਕਰੇ ਉਸ ਦੀ ਰੀਸ ਸਿਰਿ ਛਾਈ ਪਾਈਆ ॥ ਨਾਨਕ ਅਪੜਿ ਕੋਇ ਨ ਸਕਈ ਪੂਰੇ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਵਡਿਆਈਆ ॥੩੪॥
ہِردےَ کۄلُ پ٘رگاسُ اُنمنِ لِۄ لائیِیا ॥
جے کو کرے اُس دیِ ریِس سِرِ چھائیِ پائیِیا ॥
نانک اپڑِ کوءِ ن سکئیِ پوُرے ستِگُر کیِ ۄڈِیائیِیا ॥੩੪॥
لفظی معنی:وات۔ بخشش۔ چڑے سوائیا۔ ہر روز بڑھتی ہے ۔ دیال۔ مہربان ۔ ہر دے ۔ دل میں ۔ کول پرگاس۔ ذہن روشن ۔ انمن۔ مکمل خوشی۔ ریس ۔ برابری ۔ چھائی ۔ راکھ ۔ سوآہ۔ پڑ ۔ برابری ۔ وڈیائی عظمت و حشمت ۔
ترجمہ:(جو اسے حاصل کر لیتا ہے) وہ ایسا مسرور ہو جاتا ہے جیسے اس کے دل کی کمل کھلی ہوئی ہو اور اس کا دماغ انتہائی مسرت کی حالت میں محو ہو جائے۔اور جو کوئی اس سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ بری طرح رسوا ہو جاتا ہے۔اے نانک، کامل سچے گرو کی طرف سے دی گئی عزت کی کوئی برابری نہیں کر سکتا۔ ||34||