Page 1249
ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ਉਬਰੇ ਹਰਿ ਗੁਰ ਰਖਵਾਲਿਆ ॥੩੦॥
نانک گُر سرنھائیِ اُبرے ہرِ گُر رکھۄالِیا ॥੩੦॥
لفظی معنی:آس۔امید ۔ سبھ لوک۔ سارا عالم۔ بہوجیون ۔ لمبی عمر۔ زیادہ زندگی ۔ جانیا۔ سمجھتے ہیں۔ نیت ہر روز۔ جیون گو چت۔ زندہ رہنے کی خواہشت ۔ گڑھ ۔ قلعے منڈپ۔ شامیانے ۔ سواریا۔ درست کرتا ہے ۔ بلونچ۔ دہوکا۔ فریب ۔ اپاو۔ کوشش۔ مائایا ہر آنیا۔ چراکر لاتا ہے ۔ جمکال ۔موت ۔ نہاے ساس۔ سانسو ں پر نظر رکھتی ہے ۔ آوگھٹے ۔ عمر گھٹ یا کم ہو رہی ہے ۔ بیتا لیا۔ زندگی کی راہوں سے گمراہ ۔ گر سرنائی ابھرے ۔ پناہ مرشد میں بچاؤ ہے ۔ ہر گر ۔ رکھوالیا۔ خدا و مرشد محافظ بنتے ہیں۔
ترجمہ:اے نانک، دنیاوی خواہشات کے الجھنوں سے صرف وہی بچتے ہیں جو گرو کی پناہ لیتے ہیں اور جن کا نجات دہندہ الہی گرو بن جاتا ہے۔ ||30||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਪੜਿ ਪੜਿ ਪੰਡਿਤ ਵਾਦੁ ਵਖਾਣਦੇ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਸੁਆਇ ॥ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਮਨ ਮੂਰਖ ਮਿਲੈ ਸਜਾਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
پڑِ پڑِ پنّڈِت ۄادُ ۄکھانھدے مائِیا موہ سُیاءِ ॥
دوُجے بھاءِ نامُ ۄِسارِیا من موُرکھ مِلےَ سجاءِ ॥
ترجمہ:پنڈت بار بار مقدس صحیفے پڑھتے ہیں اور پیسہ کمانے کی خاطر غور و خوض کرتے ہیں۔انہوں نے دوئی (مادیت) سے محبت کی وجہ سے خدا کے نام کو چھوڑ دیا ہے، اس لیے بے وقوف دماغ سزا پاتے ہیں۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਿ ਕੀਤੇ ਤਿਸੈ ਨ ਸੇਵਨ੍ਹ੍ਹੀ ਦੇਦਾ ਰਿਜਕੁ ਸਮਾਇ ॥ ਜਮ ਕਾ ਫਾਹਾ ਗਲਹੁ ਨ ਕਟੀਐ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵਹਿ ਜਾਇ ॥
جِن٘ہ٘ہِ کیِتے تِسےَ ن سیۄن٘ہ٘ہیِ دیدا رِجکُ سماءِ ॥
جم کا پھاہا گلہُ ن کٹیِئےَ پھِرِ پھِرِ آۄہِ جاءِ ॥
ترجمہ:وہ خدا کو یاد نہیں کرتے جس نے انہیں پیدا کیا اور جو انہیں رزق دیتا ہے۔اس لیے ان کے گلے سے موت کی پھندا نہیں کٹتی اور وہ جنم و موت کے چکر میں پڑتے رہتے ہیں۔
ਜਿਨ ਕਉ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲਿਆ ਤਿਨ ਆਇ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਦੇ ਨਾਨਕ ਸਚਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
جِن کءُ پوُربِ لِکھِیا ستِگُرُ مِلِیا تِن آءِ ॥
اندِنُ نامُ دھِیائِدے نانک سچِ سماءِ ॥੧॥
لفظی معنی:واد۔ بحث ۔ مباحثے ۔ مائیا ۔ موہ سوائے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں۔ نام وساریا۔ سچ حق وحقیقت کو بھلا کر۔ من مورکھ ۔ اے بیوقوف دل ۔ سزائے ۔ سزا۔ جن کیتے ۔ جسنے تجھے پیدا یکیا ہے ۔ دیدار رزق ۔ جو روزی دیتا ہے ۔ سمائے یاد نہیں رکھتا۔ جم کا پھاہا۔ موت کا پھندہ ۔ پورب ۔ پہلے سے اندن ۔ ہر روز۔ سچ سمائے ۔ خدا میں محو و مجذوب ۔
ترجمہ:لیکن جو لوگ پہلے سے مقرر ہیں، وہ سچے گرو سے ملتے ہیں:اے نانک، ابدی خدا میں ڈوبے رہتے ہیں، وہ ہمیشہ اسے پیار سے یاد کرتے ہیں۔ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਸਚੁ ਵਣਜਹਿ ਸਚੁ ਸੇਵਦੇ ਜਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪੈਰੀ ਪਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਕੈ ਭਾਣੈ ਜੇ ਚਲਹਿ ਸਹਜੇ ਸਚਿ ਸਮਾਹਿ ॥੨॥
مਃ੩॥
سچُ ۄنھجہِ سچُ سیۄدے جِ گُرمُکھِ پیَریِ پاہِ ॥
نانک گُر کےَ بھانھےَ جے چلہِ سہجے سچِ سماہِ ॥੨॥
لفظی معنی:سچ ونجیہہ۔ سچ کی سچی سوداگری کرتے ہیں ۔ سچ سودے ۔ سچی یا د وریاض کرتے ہیں۔ اگر پناہ مرشد اخیتار کرتے ہیں۔ گر کے بھانے ۔ رضائے مرشد۔ سہجے ۔آسانی سے ۔ سچ سماہے ۔ حقیقت اپنا لیتے ہیں۔
ترجمہ:جو لوگ گرو کی پناہ لیتے ہیں اور ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، وہ خدا کے نام کی حقیقی دولت کماتے ہیں، اور خدا کو پیار سے یاد کرتے ہیں۔اے نانک، جو اپنے آپ کو گرو کی مرضی کے مطابق چلاتے ہیں، وہ بدیہی طور پر ابدی خدا میں ضم ہو جاتے ہیں۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਆਸਾ ਵਿਚਿ ਅਤਿ ਦੁਖੁ ਘਣਾ ਮਨਮੁਖਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਭਏ ਨਿਰਾਸ ਪਰਮ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥
پئُڑیِ ॥
آسا ۄِچِ اتِ دُکھُ گھنھا منمُکھِ چِتُ لائِیا ॥
گُرمُکھِ بھۓ نِراس پرم سُکھُ پائِیا ॥
ترجمہ:مرید من شخص اپنے ذہن کو امیدوں اور خواہشات پر مرکوز رکھتا ہے، جس سے اسے بے پناہ تکلیف ہوتی ہے۔گرو کے پیروکار دنیاوی خواہشات سے لاتعلق رہتے ہیں، اور اس لیے وہ شاندار سکون حاصل کرتے ہیں۔
ਵਿਚੇ ਗਿਰਹ ਉਦਾਸ ਅਲਿਪਤ ਲਿਵ ਲਾਇਆ ॥ ਓਨਾ ਸੋਗੁ ਵਿਜੋਗੁ ਨ ਵਿਆਪਈ ਹਰਿ ਭਾਣਾ ਭਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਸਦਾ ਰਵਿ ਰਹੇ ਧੁਰਿ ਲਏ ਮਿਲਾਇਆ ॥੩੧॥
ۄِچے گِرہ اُداس الِپت لِۄ لائِیا ॥
اونا سوگُ ۄِجوگُ ن ۄِیاپئیِ ہرِ بھانھا بھائِیا ॥
نانک ہرِ سیتیِ سدا رۄِ رہے دھُرِ لۓ مِلائِیا ॥੩੧॥
لفظی معنی:آسا۔ اُمید۔ دکھ گھنا۔ بھاری عذاب۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ چت لائیا۔ دلچسپی لی ۔ نرآس۔ ناامید۔ پرم سکھ ۔ سبھ سے بلند آرام و آسائش ۔ گریہہ ۔ گھر ۔ اداس۔ طارق۔ الپت ۔ بیلاگ۔ سنجوگ۔ ملاپ ۔ وجوگ۔ جدائی ۔ نر دیاپئی ۔ پیدا نہیں ہوتا۔ بھانا۔ رضا۔ بھائیا۔ اچھا لگا دور ہے ۔ ملے رہے ۔ دھرو۔ الہٰی حضور سے ۔ سیتی ۔ ساتھ ۔
ترجمہ:گھر میں رہتے ہوئے، وہ دنیاوی خواہشات سے لاتعلق رہتے ہیں اور خدا کے نام پر مرکوز رہتے ہیں۔انہیں نہ ہی مایا (مادیت) سے جدائی کا غم ہے، کیونکہ خدا کی مرضی ان کو پسند ہے۔اے نانک، وہ ہمیشہ خدا میں ضم رہتے ہیں، کیونکہ خدا نے انہیں ابتدا ہی سے اپنے ساتھ ملا رکھا ہے۔ ||31||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਪਰਾਈ ਅਮਾਣ ਕਿਉ ਰਖੀਐ ਦਿਤੀ ਹੀ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਗੁਰ ਥੈ ਟਿਕੈ ਹੋਰ ਥੈ ਪਰਗਟੁ ਨ ਹੋਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
پرائیِ امانھ کِءُ رکھیِئےَ دِتیِ ہیِ سُکھُ ہوءِ ॥
گُر کا سبدُ گُر تھےَ ٹِکےَ ہور تھےَ پرگٹُ ن ہوءِ ॥
ترجمہ:ہم کیوں دوسرے کی جائیداد پر قبضہ کریں؟ اسے حقدار کو واپس کرنے سے ہی سکون ملتا ہے۔گرو کا کلام گرو کے (دل) میں مستحکم رہتا ہے اور یہ کسی اور جگہ سے ظاہر نہیں ہوتا ہے۔
ਅੰਨ੍ਹ੍ਹੇ ਵਸਿ ਮਾਣਕੁ ਪਇਆ ਘਰਿ ਘਰਿ ਵੇਚਣ ਜਾਇ ॥ ਓਨਾ ਪਰਖ ਨ ਆਵਈ ਅਢੁ ਨ ਪਲੈ ਪਾਇ ॥
انّن٘ہ٘ہے ۄسِ مانھکُ پئِیا گھرِ گھرِ ۄیچنھ جاءِ ॥
اونا پرکھ ن آۄئیِ اڈھُ ن پلےَ پاءِ ॥
ترجمہ:کیونکہ اگر کسی جاہل کو کوئی زیور (گرو کا کلام) ملے اور وہ گھر گھر جا کر اسے بیچے۔وہ ممکنہ خریدار، جو اس کی اصل قیمت سے بے خبر ہیں، اسے اس کے لیے آدھا پیسہ بھی نہیں دیتے۔
ਜੇ ਆਪਿ ਪਰਖ ਨ ਆਵਈ ਤਾਂ ਪਾਰਖੀਆ ਥਾਵਹੁ ਲਇਓੁ ਪਰਖਾਇ ॥ ਜੇ ਓਸੁ ਨਾਲਿ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ਤਾਂ ਵਥੁ ਲਹੈ ਨਉ ਨਿਧਿ ਪਲੈ ਪਾਇ ॥
جے آپِ پرکھ ن آۄئیِ تاں پارکھیِیا تھاۄہُ لئِئوُءِ پرکھاءِ ॥
جے اوسُ نالِ چِتُ لاۓ تاں ۄتھُ لہےَ نءُ نِدھِ پلےَ پاءِ ॥
ترجمہ:اگر کوئی زیور (گرو کا کلام) کی قیمت کا اندازہ نہیں لگا سکتا، تو اسے کسی حقیقی تشخیص کار (خود گرو) سے جانچنا چاہیے۔اپنے ذہن کو اس تشخیص کرنے والے، گرو سے جوڑ کر، کوئی خدا کے قیمتی نام کو اس طرح حاصل کرتا ہے جیسے اسے دنیا کے نو خزانے مل گئے ہوں۔
ਘਰਿ ਹੋਦੈ ਧਨਿ ਜਗੁ ਭੁਖਾ ਮੁਆ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੋਝੀ ਨ ਹੋਇ ॥ ਸਬਦੁ ਸੀਤਲੁ ਮਨਿ ਤਨਿ ਵਸੈ ਤਿਥੈ ਸੋਗੁ ਵਿਜੋਗੁ ਨ ਕੋਇ ॥
گھرِ ہودےَ دھنِ جگُ بھُکھا مُیا بِنُ ستِگُر سوجھیِ ن ہوءِ ॥
سبدُ سیِتلُ منِ تنِ ۄسےَ تِتھےَ سوگُ ۄِجوگُ ن کوءِ ॥
ترجمہ:ان کے دلوں میں نام کی دولت موجود ہونے کے باوجود لوگ بھوک سے مر رہے ہیں (روحانی طور پر بگڑ رہے ہیں)۔ یہ شعور حقیقی گرو کے بغیر نہیں آتا۔جس کے دماغ اور جسم میں گرو کے تسلی بخش کلام کی پابندی ہوتی ہے، وہ خدا سے جدا نہیں ہوتا اور نہ ہی اسے پچھتاوا ہوتا ہے۔
ਵਸਤੁ ਪਰਾਈ ਆਪਿ ਗਰਬੁ ਕਰੇ ਮੂਰਖੁ ਆਪੁ ਗਣਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਬਿਨੁ ਬੂਝੇ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਜਾਏ ॥੧॥
ۄستُ پرائیِ آپِ گربُ کرے موُرکھُ آپُ گنھاۓ ॥
نانک بِنُ بوُجھے کِنےَ ن پائِئو پھِرِ پھِرِ آۄےَ جاۓ ॥੧॥
لفظی معنی:امان ۔ امانت۔ گر کا سبد۔ کلام مرشد۔ گرتھے ۔ مرشد میں۔ پرگٹ ۔ ظاہر۔ مانک۔ موتی ۔ پرکھ ۔پہچان۔ اڈھ ۔ آدھی و مڑی ۔ دھن۔ سرمایہ ۔ سوجھی ۔ سمجھ۔ سبد۔ سیتل۔ ٹھنڈا کلام ۔ سوگ وجوگ ۔ افسوس اور جدائی ۔ گربھ ۔ غرور ۔ آپ گنائے آپ۔ آپا خوئشتا ۔ بوجھے ۔سمجھے ۔
ترجمہ:جو شخص کسی دوسرے کے مال پر غرور کرتا ہے وہ احمق ہے۔اے نانک، اس کو سمجھے بغیر، کسی نے بھی خدا کو نہیں پہچانا اور وہ جنم اور موت کے چکر سے گزرتا رہتا ہے۔ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਮਨਿ ਅਨਦੁ ਭਇਆ ਮਿਲਿਆ ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਸਰਸੇ ਸਜਣ ਸੰਤ ਪਿਆਰੇ ॥ ਜੋ ਧੁਰਿ ਮਿਲੇ ਨ ਵਿਛੁੜਹਿ ਕਬਹੂ ਜਿ ਆਪਿ ਮੇਲੇ ਕਰਤਾਰੇ ॥
مਃ੩॥
منِ اندُ بھئِیا مِلِیا ہرِ پ٘ریِتمُ سرسے سجنھ سنّت پِیارے ॥
جو دھُرِ مِلے ن ۄِچھُڑہِ کبہوُ جِ آپِ میلے کرتارے ॥
ترجمہ:وہ پیارے اولیاء دوست، جو اپنے پیارے خدا کو پہچانتے ہیں، خوش رہتے ہیں، اور ان کے ذہنوں میں خوشی غالب رہتی ہے۔جن کو خالق نے شروع سے ہی اپنے ساتھ ملا رکھا ہے وہ کبھی اس سے جدا نہیں ہوتے۔
ਅੰਤਰਿ ਸਬਦੁ ਰਵਿਆ ਗੁਰੁ ਪਾਇਆ ਸਗਲੇ ਦੂਖ ਨਿਵਾਰੇ ॥ ਹਰਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ਸਦਾ ਸਲਾਹੀ ਅੰਤਰਿ ਰਖਾਂ ਉਰ ਧਾਰੇ ॥
انّترِ سبدُ رۄِیا گُرُ پائِیا سگلے دوُکھ نِۄارے ॥
ہرِ سُکھداتا سدا سلاہیِ انّترِ رکھاں اُر دھارے ॥
ترجمہ:ان لوگوں کے تمام دکھ ختم ہو جاتے ہیں جو گرو سے ملتے ہیں، اور جن کے اندر گرو کا کلام رہتا ہے۔وہ چاہتے ہیں کہ وہ ہر وقت خدا کی حمد و ثناء کرتے رہیں جو کہ سکون دینے والے ہیں اور اسے اپنے دلوں میں بسائے رکھیں۔
ਮਨਮੁਖੁ ਤਿਨ ਕੀ ਬਖੀਲੀ ਕਿ ਕਰੇ ਜਿ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰੇ ॥ ਓਨਾ ਦੀ ਆਪਿ ਪਤਿ ਰਖਸੀ ਮੇਰਾ ਪਿਆਰਾ ਸਰਣਾਗਤਿ ਪਏ ਗੁਰ ਦੁਆਰੇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੇ ਸੁਹੇਲੇ ਭਏ ਮੁਖ ਊਜਲ ਦਰਬਾਰੇ ॥੨॥
منمُکھُ تِن کیِ بکھیِلیِ کِ کرے جِ سچےَ سبدِ سۄارے ॥
اونا دیِ آپِ پتِ رکھسیِ میرا پِیارا سرنھاگتِ پۓ گُر دُیارے ॥
نانک گُرمُکھِ سے سُہیلے بھۓ مُکھ اوُجل دربارے ॥੨॥
لفظی معنی:سر سے ۔ خوش۔ سجن۔ دوست ۔ سنت ۔ عاشق خدا وحقیقت پر ست۔ دھر ۔ خدا سے ۔ وچھڑےیہہ ۔ جدا نہیں ہوتے ۔ کبہو ۔ کبھی بھی ۔ رویا ۔ بسئیا ۔ نوارے ۔ مٹائے ۔ سکھداتا ۔ آرام و آسائش ۔ پہنچانے والا۔ رکھاں اردھارے ۔ دل میں بساؤں ۔ بخیلی ۔ چغلی ۔ پت۔ عزت ۔ دربارے ۔ عدالت الہٰی ۔ مکھ اجل۔ سر خرو۔ سہیلے ۔ آرام پانے والے۔
ترجمہ:کوئی بھی مرید من شخص ان لوگوں کے بارے میں کیسے برا بھلا کہہ سکتا ہے جن کو خدا نے گرو کے کلام سے آراستہ کیا ہے؟میرا پیارا خدا خود ان لوگوں کی عزت کی حفاظت کرتا ہے جو گرو کے ذریعہ اس کی پناہ میں رہتے ہیں۔اے نانک، وہ گرو کے پیروکار اس دنیا میں سکون سے رہتے ہیں اور ان کے چہرے خدا کی بارگاہ میں تابناک ہیں۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਇਸਤਰੀ ਪੁਰਖੈ ਬਹੁ ਪ੍ਰੀਤਿ ਮਿਲਿ ਮੋਹੁ ਵਧਾਇਆ ॥ ਪੁਤ੍ਰੁ ਕਲਤ੍ਰੁ ਨਿਤ ਵੇਖੈ ਵਿਗਸੈ ਮੋਹਿ ਮਾਇਆ ॥
پئُڑیِ ॥
اِستریِ پُرکھےَ بہُ پ٘ریِتِ مِلِ موہُ ۄدھائِیا ॥
پُت٘رُ کلت٘رُ نِت ۄیکھےَ ۄِگسےَ موہِ مائِیا ॥
ترجمہ:عام طور پر بیوی اور شوہر ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں اور آپس میں مل کر اس محبت کو کئی گنا بڑھا دیتے ہیں۔آدمی ہر روز اپنی بیوی اور بچوں کو دیکھتا ہے اور اپنے دنیوی لگاؤ کی وجہ سے خوش ہوتا ہے۔
ਦੇਸਿ ਪਰਦੇਸਿ ਧਨੁ ਚੋਰਾਇ ਆਣਿ ਮੁਹਿ ਪਾਇਆ ॥
دیسِ پردیسِ دھنُ چوراءِ آنھِ مُہِ پائِیا ॥
ترجمہ:وہ دولت ادھر ادھر سے چراتا ہے اور ان کو کھانا کھلانے کے لیے گھر لاتا ہے۔