Page 1239
ਮਹਲਾ ੨ ॥ ਕੀਤਾ ਕਿਆ ਸਾਲਾਹੀਐ ਕਰੇ ਸੋਇ ਸਾਲਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਏਕੀ ਬਾਹਰਾ ਦੂਜਾ ਦਾਤਾ ਨਾਹਿ ॥
مہلا ੨॥
کیِتا کِیا سالاہیِئےَ کرے سوءِ سالاہِ ॥
نانک ایکیِ باہرا دوُجا داتا ناہِ ॥
ترجمہ:مخلوق کی تعریف کرنے کا کیا فائدہ؟ اس کے بجائے، خدا کی تعریف کریں جو سب کو پیدا کرتا ہے۔اے نانک، اس کے سوا کوئی اور نعمتیں عطا کرنے والا نہیں۔
ਕਰਤਾ ਸੋ ਸਾਲਾਹੀਐ ਜਿਨਿ ਕੀਤਾ ਆਕਾਰੁ ॥ ਦਾਤਾ ਸੋ ਸਾਲਾਹੀਐ ਜਿ ਸਭਸੈ ਦੇ ਆਧਾਰੁ ॥
کرتا سو سالاہیِئےَ جِنِ کیِتا آکارُ ॥
داتا سو سالاہیِئےَ جِ سبھسےَ دے آدھارُ ॥
ترجمہ:اس خالق کی حمد کرو جس نے یہ کائنات بنائی ہے،تعریف صرف اس دینے والے کی جو سب کو رزق دیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਸਦੀਵ ਹੈ ਪੂਰਾ ਜਿਸੁ ਭੰਡਾਰੁ ॥ ਵਡਾ ਕਰਿ ਸਾਲਾਹੀਐ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਰਾਵਾਰੁ ॥੨॥
نانک آپِ سدیِۄ ہےَ پوُرا جِسُ بھنّڈارُ ॥
ۄڈا کرِ سالاہیِئےَ انّتُ ن پاراۄارُ ॥੨॥
لفظی معنی:کیتا۔ جسے خدا نے پیدا کیا۔ صالا حیئے ۔ کرے ۔ جس نے پیدا کیا ہے ۔ سوئے ۔ اسے ۔ صالاح ۔ صفت کر۔ ایکی باہر۔ واحد خدا کے بغیر ۔ داتا ۔ سخی ۔ کرتا کرنیوالا۔ سو اسے ۔ جن کیتا آکار۔ جس نے یہ عالم بنائیا ہے ۔ سبھیے ۔ سبھ کو ۔ آدھار۔ آسرا صدیو ۔ ہمیشہ ۔ بھنڈار۔ خزناہ ۔ انت ۔ آخر۔ پار اوار۔ اتنا وسیع کہ کنارہ نہیں۔
ترجمہ:اے نانک، خدا خود ابدی ہے جس کا خزانہ ہمیشہ بھرا رہتا ہے۔اسے عظیم کہو اور اس کی تعریف کرو جس کی خوبیوں کی کوئی حد نہیں اور وہ لامحدود ہے۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਸੇਵਿਐ ਸੁਖੁ ਪਾਈ ॥ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਉਚਰਾਂ ਪਤਿ ਸਿਉ ਘਰਿ ਜਾਂਈ ॥
پئُڑیِ ॥
ہرِ کا نامُ نِدھانُ ہےَ سیۄِئےَ سُکھُ پائیِ ॥
نامُ نِرنّجنُ اُچراں پتِ سِءُ گھرِ جاںئیِ ॥
ترجمہ:اندرونی سکون کے خزانے خدا کے نام کو پیار سے یاد کرنے سے انسان کو سکون ملتا ہے۔میں پیار سے پاک نام کا ورد کرنا چاہتا ہوں، تاکہ میں عزت کے ساتھ اپنے الہی گھر جا سکوں۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਬਾਣੀ ਨਾਮੁ ਹੈ ਨਾਮੁ ਰਿਦੈ ਵਸਾਈ ॥ ਮਤਿ ਪੰਖੇਰੂ ਵਸਿ ਹੋਇ ਸਤਿਗੁਰੂ ਧਿਆੲਂੀ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਦਇਆਲੁ ਹੋਇ ਨਾਮੇ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੪॥
گُرمُکھِ بانھیِ نامُ ہےَ نامُ رِدےَ ۄسائیِ ॥
متِ پنّکھیروُ ۄسِ ہوءِ ستِگُروُ دھِیائیِ ॥
نانک آپِ دئِیالُ ہوءِ نامے لِۄ لائیِ ॥੪॥
لفظی معنی:ندھا۔ خرانہ ۔ سیوئے ۔ زیر کار۔ زیر عمل۔ نرنجن۔ پاک ۔ بیداغ۔ اچراں ۔ بیان کرؤ۔ پت سیو۔ با عزت ۔ گھو جانیں۔ منزل مقصود ۔ گور مکھ بانی نام ہے ۔ کلام مرشد الہٰی نام ست ۔ سہج و حقیقت ہے ۔ رودے بسائی ۔ دل میں بساؤ۔ مت ۔ عقل۔ پتکھر و پر ندے ۔ دس ہوئے ۔ زیر فامن۔ ستگر وھیائی ۔ سچے مرشد میں دھیان لگایئے ۔ آپ ۔ مراد خدا ۔ دیال۔ مہربان ۔ نامے ۔ بولائی ۔ نام میں توجہ دینے دھیان دینے سے ۔
ترجمہ:گرو کے پیروکار کے لیے، گرو کا کلام نام ہے اور وہ اس نام کو اپنے ذہن میں بسا لیتا ہے۔جیسے ہی ایک گرو کا پیروکار خدا کے نام پر غور کرتا ہے، خیالات، جو پرندے کی طرح اڑتے ہیں، اس کے قابو میں آ جاتے ہیں۔
اے نانک، جب خدا خود مہربان ہو جاتا ہے، گرو کا پیروکار نام سے جڑا رہتا ہے۔ ||4||
ਸਲੋਕ ਮਹਲਾ ੨ ॥ ਤਿਸੁ ਸਿਉ ਕੈਸਾ ਬੋਲਣਾ ਜਿ ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਜਾਣੁ ॥ ਚੀਰੀ ਜਾ ਕੀ ਨਾ ਫਿਰੈ ਸਾਹਿਬੁ ਸੋ ਪਰਵਾਣੁ ॥
سلوک مہلا ੨॥
تِسُ سِءُ کیَسا بولنھا جِ آپے جانھےَ جانھُ ॥
چیِریِ جا کیِ نا پھِرےَ ساہِبُ سو پرۄانھُ ॥
ترجمہ:خدا کو جو سب کچھ جانتا ہے اس سے کچھ کیوں کہیں،وہ عظیم مالک ہے جس کے حکم کو للکارا نہیں جا سکتا۔
ਚੀਰੀ ਜਿਸ ਕੀ ਚਲਣਾ ਮੀਰ ਮਲਕ ਸਲਾਰ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਨਾਨਕਾ ਸਾਈ ਭਲੀ ਕਾਰ ॥
چیِریِ جِس کیِ چلنھا میِر ملک سلار ॥
جو تِسُ بھاۄےَ نانکا سائیِ بھلیِ کار ॥
ترجمہ:بادشاہوں، حکمرانوں، سپاہیوں ، سب کو اس کے حکم سے اس دنیا سے جانا ہے۔اے نانک، وہی عمل سب سے بہتر ہے، جو اسے خوش کرتا ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਚੀਰੀ ਚਲਣਾ ਹਥਿ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਕਿਛੁ ਨਾਹਿ ॥ ਸਾਹਿਬ ਕਾ ਫੁਰਮਾਣੁ ਹੋਇ ਉਠੀ ਕਰਲੈ ਪਾਹਿ ॥
جِن٘ہ٘ہا چیِریِ چلنھا ہتھِ تِن٘ہ٘ہا کِچھُ ناہیِ ॥
ساہِب کا پھُرمانھُ ہوءِ اُٹھیِ کرلےَ پاہِ ॥
ترجمہ:اس کے حکم کے مطابق اس کلمہ سے کنارہ کشی کرنے والوں کے بس میں کچھ نہیں۔جیسے ہی خدا کا حکم آتا ہے، وہ اگلے جہان کا سفر شروع کر دیتے ہیں۔
ਜੇਹਾ ਚੀਰੀ ਲਿਖਿਆ ਤੇਹਾ ਹੁਕਮੁ ਕਮਾਹਿ ॥ ਘਲੇ ਆਵਹਿ ਨਾਨਕਾ ਸਦੇ ਉਠੀ ਜਾਹਿ ॥੧॥
جیہا چیِریِ لِکھِیا تیہا ہُکمُ کماہِ ॥
گھلے آۄہِ نانکا سدے اُٹھیِ جاہِ ॥੧॥
لفظی معنی:تس سیؤ۔ اس سے ۔ جانے جان۔ جو خود جانتا ہے ۔ چیری ۔ خط۔ فرمانی پردانہ ۔ نا فرے ۔ جسکا فرمان پھر نہ سکے ۔ میر ۔ بادشاہ ۔ ملک ۔ مالک ۔ سالار۔ سیاہ سالار۔ صاحب مالک ۔ پروان ۔ منظور و مقبول۔ چیرچلنا۔ جنہوں نے حکم کی تعمیل کرنی ہے ۔ ہتھ ۔ طاقت ۔ بس ۔ اُٹھی کرلے پاہے ۔ اٹھکر راستے پڑتے ہیں۔ مراد حکم کرنیوالا جو چاہتا ہے کرنا پڑتا ہے ۔
ترجمہ:اس حکم میں جو کچھ لکھا ہے ان پر عمل کرنا ہوگا۔اے نانک، مخلوق اس دنیا میں اس وقت آتی ہے جب اس کے بھیجے جاتے ہیں، اور جب واپس بلائے جاتے ہیں تو یہاں سے چلے جاتے ہیں۔ ||1||
ਮਹਲਾ ੨ ॥ ਸਿਫਤਿ ਜਿਨਾ ਕਉ ਬਖਸੀਐ ਸੇਈ ਪੋਤੇਦਾਰ ॥ ਕੁੰਜੀ ਜਿਨ ਕਉ ਦਿਤੀਆ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਮਿਲੇ ਭੰਡਾਰ ॥
مہلا ੨॥
سِپھتِ جِنا کءُ بکھسیِئےَ سیئیِ پوتیدار ॥
کُنّجیِ جِن کءُ دِتیِیا تِن٘ہ٘ہا مِلے بھنّڈار ॥
ترجمہ:صرف وہی خدا کے نام کے خزانچی ہیں جنہیں خدا نے اپنی حمد سے نوازا ہے۔جن کو ان خزانوں کی کنجی خود خدا نے سونپی ہے، وہ نام کی دولت کے خزانے سے سرفراز ہوتے ہیں۔
ਜਹ ਭੰਡਾਰੀ ਹੂ ਗੁਣ ਨਿਕਲਹਿ ਤੇ ਕੀਅਹਿ ਪਰਵਾਣੁ ॥ ਨਦਰਿ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਕਉ ਨਾਨਕਾ ਨਾਮੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਨੀਸਾਣੁ ॥੨॥
جہ بھنّڈاریِ ہوُ گُنھ نِکلہِ تے کیِئہِ پرۄانھُ ॥
ندرِ تِن٘ہ٘ہا کءُ نانکا نامُ جِن٘ہ٘ہا نیِسانھُ ॥੨॥
لفظی معنی:صفت۔ قابلیئت ۔ وصف۔ بخشیئے ۔ بخشش کی ہے ۔ پوتیدار۔ خزانچی ۔ کنجی ۔ احتیارات۔ بھنڈار۔ خزانے ۔ بھنڈار ہو۔ جس خزانے سے ۔ گن ۔ وصف۔ لکلیہہ ۔ برآمد ہو۔ پروان ۔ منظور۔ قبول۔ ندر ۔ نظر عنائیت ۔ نیسان ۔ منزل
ترجمہ:جس دل میں خدائی خوبیاں بستی ہیں وہ خدا کی بارگاہ میں منظور ہو جاتا ہے۔اے نانک، وہ لوگ جو نام کا نشان رکھتے ہیں، خدا کے فضل سے نوازے جاتے ہیں۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਨਿਰਮਲਾ ਸੁਣਿਐ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈਐ ਬੂਝੈ ਜਨੁ ਕੋਈ ॥
پئُڑیِ ॥
نامُ نِرنّجنُ نِرملا سُنھِئےَ سُکھُ ہوئیِ ॥
سُنھِ سُنھِ منّنِ ۄسائیِئےَ بوُجھےَ جنُ کوئیِ ॥
ترجمہ:خدا کا نام پاکیزہ ہے جسے سننے سے قلبی سکون حاصل ہوتا ہے۔خدا کے نام کو بار بار سن کر اپنے دل میں بسانا چاہیے، لیکن اسے کوئی کم ہی سمجھ سکتا ہے۔
ਬਹਦਿਆ ਉਠਦਿਆ ਨ ਵਿਸਰੈ ਸਾਚਾ ਸਚੁ ਸੋਈ ॥ ਭਗਤਾ ਕਉ ਨਾਮ ਅਧਾਰੁ ਹੈ ਨਾਮੇ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਮਨਿ ਤਨਿ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਸੋਈ ॥੫॥
بہدِیا اُٹھدِیا ن ۄِسرےَ ساچا سچُ سوئیِ ॥
بھگتا کءُ نام ادھارُ ہےَ نامے سُکھُ ہوئیِ ॥
نانک منِ تنِ رۄِ رہِیا گُرمُکھِ ہرِ سوئیِ ॥੫॥
ترجمہ:جو اسے سمجھتا ہے، وہ دن کے کسی بھی وقت ابدی خدا کو نہیں بھولتا۔عقیدت مندوں کے لیے، نام ان کی بنیادی بنیاد ہے اور وہ صرف خدا کے نام کو پیار سے یاد کرنے سے ہی اندرونی سکون پاتے ہیں۔اے نانک، خدا گرو کے پیروکار کے دماغ اور جسم میں بسا رہتا ہے۔ ||5||
ਸਲੋਕ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਨਾਨਕ ਤੁਲੀਅਹਿ ਤੋਲ ਜੇ ਜੀਉ ਪਿਛੈ ਪਾਈਐ ॥ ਇਕਸੁ ਨ ਪੁਜਹਿ ਬੋਲ ਜੇ ਪੂਰੇ ਪੂਰਾ ਕਰਿ ਮਿਲੈ ॥
سلوک مہلا ੧॥
نانک تُلیِئہِ تول جے جیِءُ پِچھےَ پائیِئےَ ॥
اِکسُ ن پُجہِ بول جے پوُرے پوُرا کرِ مِلےَ ॥
ترجمہ:اے نانک، خدا کی موجودگی میں ہمیں صحیح وزن (کامیاب) کے طور پر سمجھا جاتا ہے، اگر پیمانے کے دوسری طرف ہمارے اعمال کی خوبی رکھی جائے۔کوئی بھی چیز محبت کے ساتھ خدا کے نام کی تلاوت کے برابر نہیں ہے، جو انسان کو کامل بناتا ہے اور اس طرح اسے کامل خدا سے ملا دیتا ہے۔
ਵਡਾ ਆਖਣੁ ਭਾਰਾ ਤੋਲੁ ॥ ਹੋਰ ਹਉਲੀ ਮਤੀ ਹਉਲੇ ਬੋਲ ॥
ۄڈا آکھنھُ بھارا تولُ ॥
ہور ہئُلیِ متیِ ہئُلے بول ॥
ترجمہ:خدا کی بڑائی بیان کرنے میں بڑی فضیلت ہے۔رسمی اعمال کے بارے میں تمام الفاظ وہ اتھلے الفاظ ہیں جو کم عقل لوگوں کے ذریعہ کہے جاتے ہیں۔
ਧਰਤੀ ਪਾਣੀ ਪਰਬਤ ਭਾਰੁ ॥ ਕਿਉ ਕੰਡੈ ਤੋਲੈ ਸੁਨਿਆਰੁ ॥
دھرتیِ پانھیِ پربت بھارُ ॥
کِءُ کنّڈےَ تولےَ سُنِیارُ ॥
ترجمہ:زمین، پانی اور پہاڑوں کا وزن،سنار کا ایک چھوٹا سا پیمانہ ان کو کیسے تول سکتا ہے؟اسی طرح ہم اپنی چھوٹی عقل سے خدا کی تخلیق کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں؟
ਤੋਲਾ ਮਾਸਾ ਰਤਕ ਪਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਪੁਛਿਆ ਦੇਇ ਪੁਜਾਇ ॥
تولا ماسا رتک پاءِ ॥
نانک پُچھِیا دےءِ پُجاءِ ॥
ترجمہ:جب وہ شخص جو رسمی اعمال کو جو کہ تولے، مساس اور رتی (وزن یا قابلیت میں بہت ہلکا) کی طرح ہےاے نانک جب سوال کیا گیا تو وہ شخص مبہم باتوں میں جواب دیتا ہے۔
ਮੂਰਖ ਅੰਧਿਆ ਅੰਧੀ ਧਾਤੁ ॥ ਕਹਿ ਕਹਿ ਕਹਣੁ ਕਹਾਇਨਿ ਆਪੁ ॥੧॥
موُرکھ انّدھِیا انّدھیِ دھاتُ ॥
کہِ کہِ کہنھُ کہائِنِ آپُ ॥੧॥
لفظی معنی:تکیہہ تول۔ وزن کیا جاتا ہے ۔ بے جیو پچھے پاییئے ۔ اگر ترازو کے دوسرے پلڑے مین اپنی زندگی رکھیں۔ مراد اپنے آپے ۔ باگر کی پڑتال کریں۔ یعنی ایک پلڑے مین ہو حقیقت اور دوسرے مین کردار و اعمال تب زندگی قابل قبول ہے اگر دوں مساوی یا دونوں پلڑے برابر ہوں ۔ بول۔ وعدہ ۔ کلام۔ پجیہہ۔ برابر۔ بے پورے ۔ کامل سے ۔ پورکر۔ اپنے آپ کو۔ کامل بناکر۔ وڈآکھن۔ صفت صلاح حمدوثناہ کرنا ۔ بھاراتول ۔ وزن دار۔ اہمیت والا۔ ہولی منی ۔ کم عقلی ۔ سے ہوئے بول۔ بے وزن کم اہمیت والا کلام۔ دھرنی زمین ۔ پربت پہاڑ ۔ بھار۔ وزن ۔ کنڈے چھوٹا ترازو۔ پچھاوئے پجائے ۔ پوچھنے پر پورا کر دیتا ہے ۔ اندھی دھات۔ اندھی دوڑ بھج۔ مراد بغیر سمجھ کوشش ۔
ترجمہ:جاہل احمق خدا کی حمد کو چھوڑ کر بلا ضرورت ادھر ادھر بھاگتے ہیں۔جتنا وہ فخر کرتے ہیں، اتنا ہی وہ خود کو بے نقاب کرتے ہیں۔ ||1||
ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਆਖਣਿ ਅਉਖਾ ਸੁਨਣਿ ਅਉਖਾ ਆਖਿ ਨ ਜਾਪੀ ਆਖਿ ॥ ਇਕਿ ਆਖਿ ਆਖਹਿ ਸਬਦੁ ਭਾਖਹਿ ਅਰਧ ਉਰਧ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ॥
مہلا ੧॥
آکھنھِ ائُکھا سُننھِ ائُکھا آکھِ ن جاپیِ آکھِ ॥
اِکِ آکھِ آکھہِ سبدُ بھاکھہِ اردھ اُردھ دِنُ راتِ ॥
ترجمہ:خدا کا نام لینا مشکل ہے، سننا مشکل ہے، بار بار پڑھا جائے تو سمجھ نہیں آتی۔بہت سے ایسے ہیں جو ہر وقت خدا کا نام مختلف طریقوں سے لیتے ہیں،
ਜੇ ਕਿਹੁ ਹੋਇ ਤ ਕਿਹੁ ਦਿਸੈ ਜਾਪੈ ਰੂਪੁ ਨ ਜਾਤਿ ॥ ਸਭਿ ਕਾਰਣ ਕਰਤਾ ਕਰੇ ਘਟ ਅਉਘਟ ਘਟ ਥਾਪਿ ॥
جے کِہُ ہوءِ ت کِہُ دِسےَ جاپےَ روُپُ ن جاتِ ॥
سبھِ کارنھ کرتا کرے گھٹ ائُگھٹ گھٹ تھاپِ ॥
ترجمہ:خدا کو دیکھا جا سکتا ہے اگر اس کی کوئی شکل ہو، لیکن اس کی کوئی خاص شکل یا شخصیت نہیں ہے۔تاہم، وہ خالق خود تمام اسباب کا سبب ہے اور تمام اونچے اور ادنی مقامات (انسان کی زندگی میں آسان اور مشکل حالات) قائم کرتا ہے۔