Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1233

Page 1233

ਮਨ ਰਤਿ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਨਿਹਕੇਵਲ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦਿ ਦਇਆਲਾ ॥੩॥
॥3॥ من رتِ نامِ رتے نِہکیۄل آدِ جُگادِ دئِیالا
لفظی معنی:ابھرت ۔ جنکو بھرانہ جا سکے ۔ سنچ ۔ اکھٹے کرکے ۔ سبھر سر۔ آخر تک بھرے ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ ساچ ۔ نہالا۔ خدا کی خوشنودی حاصل کی ۔ من رت۔ ولی پریت ویپار سے ۔ نام رتے ۔ الہٰی نام سچ وحق وحقیقت سے پیار ہوا۔ نیہکیول پاک ۔آوجگاد۔ آغاز سے لیکر مابعد کے زمانے میں (3)
॥3॥ ترجمہ:جن کے دل خدا کے نام کی محبت سے لبریز ہیں، وہ ہمیشہ اس خدا سے جڑے رہتے ہیں جو تمام زمانوں میں پاک اور رحیم ہے۔

ਮੋਹਨਿ ਮੋਹਿ ਲੀਆ ਮਨੁ ਮੋਰਾ ਬਡੈ ਭਾਗ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥ ਸਾਚੁ ਬੀਚਾਰਿ ਕਿਲਵਿਖ ਦੁਖ ਕਾਟੇ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਅਨਰਾਗੀ ॥੪॥
॥ موہنِ موہِ لیِیا منُ مورا بڈےَ بھاگ لِۄ لاگیِ
॥4॥ ساچُ بیِچارِ کِلۄِکھ دُکھ کاٹے منُ نِرملُ انراگیِ
لفظی معنی:موہن ۔ اپنی محبت میں گرفتار کر لینے والے نے ۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ نرمل۔ پاک۔ انراگی ۔ پریمی (4)
॥4॥ ترجمہ:خوش قسمتی سے، میرا ذہن موہ لینے والے خدا سے جڑا ہوا ہے، جس نے میرے ذہن کو موہ لیا ہے۔ابدی خدا پر غور کرنے سے، میرے گناہ اور دکھ ختم ہو گئے ہیں اور میرا دماغ اس کی محبت میں بے نیاز ہو گیا ہے۔

ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰ ਸਾਗਰ ਰਤਨਾਗਰ ਅਵਰ ਨਹੀ ਅਨ ਪੂਜਾ ॥ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰਿ ਭਰਮ ਭਉ ਭੰਜਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਨਿਆ ਦੂਜਾ ॥੫॥
॥ گہِر گنّبھیِر ساگر رتناگر اۄر نہیِ ان پوُجا
॥5॥ سبدُ بیِچارِ بھرم بھءُ بھنّجنُ اۄرُ ن جانِیا دوُجا
لفظی معنی:گہر گنبھیر۔ سنجیدہ مستقل مزاج دور اندیش ۔ رتناگر۔ تنا کی کان ۔ بلند پایہ ۔ اور ۔ دوسرا۔ سبد وچار۔ کلام کو سوچ سمجھ کر ۔ بھرم۔ وہم و گمان ۔ بھؤ۔ خوف۔ بھنجن۔ مٹانیوالا۔ جانیا۔ سمجھیا۔ (5)
॥5॥ ترجمہ:خدا کے علاوہ، جو الہٰی حکمت کے جواہرات کا ایک اتھاہ گہرا سمندر ہے، میں کسی اور کی عبادت نہیں کرتا۔کلام الٰہی پر غور کرنے کے بعد، میں نے محسوس کیا ہے کہ شکوک و شبہات کو ختم کرنے والا صرف خدا ہی ہے، اور کوئی نہیں۔

ਮਨੂਆ ਮਾਰਿ ਨਿਰਮਲ ਪਦੁ ਚੀਨਿਆ ਹਰਿ ਰਸ ਰਤੇ ਅਧਿਕਾਈ ॥ ਏਕਸ ਬਿਨੁ ਮੈ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਨਾਂ ਸਤਿਗੁਰਿ ਬੂਝ ਬੁਝਾਈ ॥੬॥
॥ منوُیا مارِ نِرمل پدُ چیِنِیا ہرِ رس رتے ادھِکائیِ
॥6॥ ایکس بِنُ مےَ اۄرُ ن جاناں ستِگُرِ بوُجھ بُجھائیِ
لفظی معنی:منوا۔ دل مراد دل کے خیالات حد۔ نرمل پد۔ پاک رتبہ ہر رس راتے ادھکائی ۔ الہٰی لطف میں محو و مست بہت سے ۔ چینیا ۔ پہچان کی ۔ بوجھ بجھائی ۔ یہ سبق دیا سمجھائیا (6)
॥6॥ ترجمہ:میں خدا کے نام کی محبت سے لبریز ہو گیا ہوں اور اپنے دماغ کو مسخر کر کے اعلیٰ روحانی خوشی کی کیفیت کو حاصل کر لیا ہوں۔میرے سچے گرو نے مجھے یہ سمجھ عطا کی ہے، تاکہ، خدا کے سوا، میں کسی اور کو نہیں پہچانتا۔

ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਅਨਾਥੁ ਅਜੋਨੀ ਗੁਰਮਤਿ ਏਕੋ ਜਾਨਿਆ ॥ ਸੁਭਰ ਭਰੇ ਨਾਹੀ ਚਿਤੁ ਡੋਲੈ ਮਨ ਹੀ ਤੇ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥੭॥
॥ اگم اگوچرُ اناتھُ اجونیِ گُرمتِ ایکو جانِیا
॥7॥ سُبھر بھرے ناہیِ چِتُ ڈولےَ من ہیِ تے منُ مانِیا
لفظی معنی:اگم اگوچر اناتھ اجونی ۔ انسانی عقل و ہوش رسائی س بلند ۔ اناتھ ۔جسکا کوئی مالک نہیں۔ اجونی ۔ موت و پیدائش سے بری ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ ایکو ۔ واحد ۔ جانیا۔ سمجھیا۔ سبھر بھرے ۔ کسی قسم کی می نہیں رہی ہر طرح سے اطمینان ۔ من ہی نے من مانیا ۔ من نے اپنے من پر اطیمنان کیا (7)
ترجمہ:گرو کے الہی کلام کے ذریعے میں نے محسوس کیا ہے کہ صرف ایک خدا ہے، جو ناقابلِ رسائی، ناقابلِ فہم ہے، اس کا کوئی مالک نہیں ہے اور وہ اوتاروں سے پرے ہے۔اب میری حسی قوتیں الہی حکمت سے بھری ہوئی ہیں، میرا ذہن مزیدنہیںڈگمگاتا، ॥7॥ اور یہ خود ہی قائل ہو گیا ہے۔

ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਅਕਥਉ ਕਥੀਐ ਕਹਉ ਕਹਾਵੈ ਸੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਹਮਾਰੇ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਨਿਆ ਕੋਈ ॥੮॥੨॥
॥ گُر پرسادیِ اکتھءُ کتھیِئےَ کہءُ کہاۄےَ سوئیِ
॥8॥2॥ نانک دیِن دئِیال ہمارے اۄرُ ن جانِیا کوئیِ
لفظی معنی:گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ اکھتؤ۔ ناقابل بیان ۔ گھیئے ۔ بیان کریں۔ کہؤ کہاوے ۔ سوئی وہی کہتا اور کہلاتا ہے ۔ دین دیال ۔ غریب پرور ۔ رحمان الرحیم اور نہ جانیا کوئی کسی دوسرے کی پہچان نہیں ہوئی ۔
ترجمہ:یہ صرف گرو کی مہربانی سے ہے کہ ہم خدا کو پیار سے یاد کر سکتے ہیں جو کہ بیان سے باہر ہے، اور میں صرف اس کی تعریف گا سکتا ہوں جب وہ مجھے ایسا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔اے نانک کہو اے خدا! تو میرا مہربان آقا ہے تیرے سوا ॥8॥2॥ میں کسی کو نہیں پہچانتا۔

ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੩ ਅਸਟਪਦੀਆ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਮਨ ਮੇਰੇ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਵਡਾਈ ॥ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣਾ ਕੋਈ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਮੁਕਤਿ ਗਤਿ ਪਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
سارگ مہلا 3 اسٹپدیِیا گھرُ 1
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ من میرے ہرِ کےَ نامِ ۄڈائیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ بِنُ اۄرُ ن جانھا کوئیِ ہرِ کےَ نامِ مُکتِ گتِ پائیِ
لفظی معنی:وڈائی ۔ عظمت ۔ عزت ۔ اور ۔ دوسرا۔ مکت۔ نجات۔ گت ۔ بلند روحانی و اخلاقی حالت۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دماغ، خدا کے نام کا دھیان کرنے سے ہی حقیقی شان حاصل ہوتی ہے۔خدا کے علاوہ میں کسی اور کو نہیں پہچانتا، خدا کے نام سے ہی برائیوں سے آزادی اور اعلیٰ روحانی کیفیت حاصل ہوتی ہے۔ توقف

ਸਬਦਿ ਭਉ ਭੰਜਨੁ ਜਮਕਾਲ ਨਿਖੰਜਨੁ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ ਹਰਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਤਾ ਸਹਜੇ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ॥੧॥
॥ سبدِ بھءُ بھنّجنُ جمکال نِکھنّجنُ ہرِ سیتیِ لِۄ لائیِ
॥1॥ ہرِ سُکھداتا گُرمُکھِ جاتا سہجے رہِیا سمائیِ
لفظی معنی:سبد بھؤ بھنجن۔ خوف مٹانیوالا کلام ۔ جمکال کھنجن ۔ موت ختم کرنیوالا مراد ہے روحانی و اخلاقی موت سے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ جاتا ۔ جانیا۔ سمجھ (1)
ترجمہ:گرو کے کلام کے ذریعے کہ میں نے دنیاوی اور موت کے خوف کو ختم کرنے والے خدا کو پہچان لیا ہے، میں نے اپنے ذہن کو خدا سے جوڑ دیا ہے۔گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے، میں نے خدا کو محسوس کیا ہے، جو اندرونی سکونفراہمکرتا ॥1॥ ہے، اور میں روحانی سکون میں رہتا ہوں۔

ਭਗਤਾਂ ਕਾ ਭੋਜਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪੈਨ੍ਹ੍ਹਣੁ ਭਗਤਿ ਬਡਾਈ ॥ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਾਸਾ ਸਦਾ ਹਰਿ ਸੇਵਨਿ ਹਰਿ ਦਰਿ ਸੋਭਾ ਪਾਈ ॥੨॥
॥ بھگتاں کا بھوجنُ ہرِ نام نِرنّجنُ پیَن٘ہ٘ہنھُ بھگتِ بڈائیِ
॥2॥ نِج گھرِ ۄاسا سدا ہرِ سیۄنِ ہرِ درِ سوبھا پائیِ
لفظی معنی:نام نرنجن ۔ بیداغ نام۔ نج گھر واسا۔ ذہن نشینی ۔ سیون ۔ یادوریاض (2)
॥2॥ ترجمہ:خدا کا پاک نام اس کے بندوں کی روحانی غذا ہے اور اس کی بندگی ان کا لباس اور عزت ہے۔جو لوگ ہمیشہ خدا کو یاد کرتے ہیں ان کا دماغ باہر بھاگنے کی بجائے اندر رہتا ہے اور وہ اس کی بارگاہ میں جلال پاتے ہیں۔

ਮਨਮੁਖ ਬੁਧਿ ਕਾਚੀ ਮਨੂਆ ਡੋਲੈ ਅਕਥੁ ਨ ਕਥੈ ਕਹਾਨੀ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਨਿਹਚਲੁ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਸਾਚੀ ਬਾਨੀ ॥੩॥
॥ منمُکھ بُدھِ کاچیِ منوُیا ڈولےَ اکتھُ ن کتھےَ کہانیِ
॥3॥ گُرمتِ نِہچلُ ہرِ منِ ۄسِیا انّم٘رِت ساچیِ بانیِ
لفظی معنی:منمکھ ۔ مرید من۔ بدھ کاچی ۔ غیر مستقل ۔ کام۔ ڈوے ڈگمگائے ۔ اکتھ ۔ ناقابل بیان۔ کتھے ۔ بیان کرے ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ نہچل۔ مستقل ۔ دائمی ۔ انمرت آب حیات (3)
ترجمہ:ایک اپنے ذہن کے مرید شخص کی عقل کمزور ہوتی ہے، اس کا دماغ ہمیشہ بے نیاز رہتا ہے اور کبھی بھی خدا کی تعریفیں نہیں کرتا۔گرو کے کلام پر عمل کرنے سے، انسان کا دماغ مستحکم ہو جاتا ہے، اور نام کے امرت کو کھانے سے، خدا اسکے ॥3॥ ذہن میں ظاہر ہوتا ہے۔

ਮਨ ਕੇ ਤਰੰਗ ਸਬਦਿ ਨਿਵਾਰੇ ਰਸਨਾ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਈ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲਿ ਰਹੀਐ ਸਦ ਅਪੁਨੇ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੪॥
॥ من کے ترنّگ سبدِ نِۄارے رسنا سہجِ سُبھائیِ
॥4॥ ستِگُر مِلِ رہیِئےَ سد اپُنے جِنِ ہرِ سیتیِ لِۄ لائیِ
لفظی معنی:ترنگ ۔ لہریں۔ رسنا۔ زبان ۔ سہ سبھائی ۔ روحانی سکون (4)
॥4॥ ترجمہ:خدا کا نام ذہن کی ہنگامہ خیز لہروں کو پرسکون کرتا ہے۔ اور اس کی تسبیح گا کر زبان کو سکون ملتا ہے۔ہمیں ہمیشہ اپنے سچے گرو کے ساتھ متحد رہنا چاہیے، جس نے اپنے ذہن کو خدا سے جوڑ دیا ہے۔

ਮਨੁ ਸਬਦਿ ਮਰੈ ਤਾ ਮੁਕਤੋ ਹੋਵੈ ਹਰਿ ਚਰਣੀ ਚਿਤੁ ਲਾਈ ॥ ਹਰਿ ਸਰੁ ਸਾਗਰੁ ਸਦਾ ਜਲੁ ਨਿਰਮਲੁ ਨਾਵੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਈ ॥੫॥
منُ سبدِ مرےَ تا مُکتو ہوۄےَ ہرِ چرنھیِ چِتُ لائیِ ॥
॥5॥ ہرِ سرُ ساگرُ سدا جلُ نِرملُ ناۄےَ سہجِ سُبھائیِ
لفظی معنی:سبد ۔ کلام ۔ من سبدھے ۔ کلام ۔س بق و واعظ سے خو پسندی مٹائے ۔ سر ۔ تالاب۔ ساگر۔ سمندر۔ نرمل۔ پاک ۔ ناوے ۔ اشنان ۔ غسل۔ نرمل۔ پاک۔ سہج۔ نرسکون۔ سبھائے ۔ پریم پیار کے ساتھ ۔
ترجمہ:جب کوئی شخص گرو کی تعلیم کے ذریعہ اپنی انا کو مٹاتا ہے، تو وہ برائیوں سے آزادی پاتا ہے، اور خدا کے پاک نام میں جذب رہتا ہےخدا ایک سمندر کی طرح ہے جس کا پانی ہمیشہ پاکیزہ ہوتا ہے اور جو اس میں نہاتا ہےمحبت سے اسےیادکرتاہے ॥5॥ وہ روحانی سکون سے لبریز ہے۔

ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਿ ਸਦਾ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਹਉਮੈ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਮਾਰੀ ॥ ਅੰਤਰਿ ਨਿਹਕੇਵਲੁ ਹਰਿ ਰਵਿਆ ਸਭੁ ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਮੁਰਾਰੀ ॥੬॥
॥ سبدُ ۄیِچارِ سدا رنّگِ راتے ہئُمےَ ت٘رِسنا ماریِ
॥6॥ انّترِ نِہکیۄلُ ہرِ رۄِیا سبھُ آتم رامُ مُراریِ
॥6॥ ترجمہ:جو لوگ گرو کے کلام پر غور کرتے ہیں، وہ ہمیشہ کے لیے خدا کی محبت میں رنگے رہتے ہیں۔ ان کی انا اور خواہشات مٹ جاتی ہیں۔پاکیزہ خدا ان کے اندر ظاہر ہوتا ہے اور وہ اس اعلیٰ ترین خدا کو ہر جگہ موجود دیکھتے ہیں۔

ਸੇਵਕ ਸੇਵਿ ਰਹੇ ਸਚਿ ਰਾਤੇ ਜੋ ਤੇਰੈ ਮਨਿ ਭਾਣੇ ॥ ਦੁਬਿਧਾ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਵੈ ਜਗਿ ਝੂਠੀ ਗੁਣ ਅਵਗਣ ਨ ਪਛਾਣੇ ॥੭॥
سیۄک سیۄِ رہے سچِ راتے جو تیرےَ منِ بھانھے ॥
॥7॥ دُبِدھا مہلُ ن پاۄےَ جگِ جھوُٹھیِ گُنھ اۄگنھ ن پچھانھے
لفظی معنی:سچ راتے ۔ حقیقت میں محو۔ من بھانے ۔ دل کو پیارے ۔ دبدھا۔ دوچتی ۔ محل ۔ٹھکانہ ۔ گن اوگن ۔ نیک و بداوصاف (7)
ترجمہ:اے خدا، تیرے دل کو پیارے لگنے والے، تیری سچی محبت سے لبریز رہیں اور تیری یاد اور عبادت کرتے رہیں۔جو شخص دوغلے پن میں رہتا ہے، خوبیوں اور برائیوں میں فرق نہیں کر سکتا، وہ دنیا میں جھوٹا سمجھا جاتا ہے، اور خدا کی بارگاہ میں ॥7॥ کبھی قبول نہیں ہوتا۔

ਆਪੇ ਮੇਲਿ ਲਏ ਅਕਥੁ ਕਥੀਐ ਸਚੁ ਸਬਦੁ ਸਚੁ ਬਾਣੀ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਚੇ ਸਚਿ ਸਮਾਣੇ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੀ ॥੮॥੧॥
آپے میلِ لۓ اکتھُ کتھیِئےَ سچُ سبدُ سچُ بانھیِ ॥
॥8॥1॥ نانک ساچے سچِ سمانھے ہرِ کا نامُ ۄکھانھیِ
لفظی معنی:اکتھ ۔ ناقابل بیان۔ کتھیئے ۔ بیان کریں۔ سہج سبد سچ بانی صدیوی سچا سچ کلام ۔ سمانے ۔ محو ومجذوب ۔ دکھانی ۔ بیان
ترجمہ:جب خُدا خود ہمیں اپنے ساتھ جوڑتا ہے، تب ہی ہم اُس کے حقیقی الٰہی کلام کے ذریعے اُس کی ناقابل بیان خوبیوں کی تعریفیں گا سکتے ہیں۔ ,اے نانک، خدا کے نام کو پیار سے یاد کرنے سے، اس کے سچے عقیدت مند ابدی خدا کے ساتھ ضمہوجاتے ॥8॥1॥ ہیں۔

ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਮਨ ਮੇਰੇ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਅਤਿ ਮੀਠਾ ॥
॥3॥ سارگ مہلا
॥ من میرے ہرِ کا نامُ اتِ میِٹھا
ترجمہ:اے میرے دماغ، جو خدا کے نام کو بہت پیارا پاتا ہے،

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top