Page 1232
ਬਿਖਿਆਸਕਤ ਰਹਿਓ ਨਿਸਿ ਬਾਸੁਰ ਕੀਨੋ ਅਪਨੋ ਭਾਇਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ بِکھِیاسکت رہِئو نِسِ باسُر کیِنو اپنو بھائِئو ॥੧॥ رہاءُ
لفظی معنی:من کر۔ دل سے ۔ ہر گن۔ الہٰی اوصاف۔ بکھیاسکت ۔ برائیوں بدیوں میں مشغول ۔ نس باسر۔ روز و شب ۔ کینو ۔ کیا اپنو بھایؤ ۔ جو چاہا۔ رہاؤ۔
॥ ترجمہ:میں رات دن مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت میں مگن رہا اور جو کچھ مجھے پسند آیا وہ کیا۔ توقف
ਗੁਰ ਉਪਦੇਸੁ ਸੁਨਿਓ ਨਹਿ ਕਾਨਨਿ ਪਰ ਦਾਰਾ ਲਪਟਾਇਓ ॥ ਪਰ ਨਿੰਦਾ ਕਾਰਨਿ ਬਹੁ ਧਾਵਤ ਸਮਝਿਓ ਨਹ ਸਮਝਾਇਓ ॥੧॥
॥ گُر اُپدیسُ سُنِئو نہِ کاننِ پر دارا لپٹائِئو
॥1॥ پر نِنّدا کارنِ بہُ دھاۄت سمجھِئو نہ سمجھائِئو
لفظی معنی:اپدیس ۔ سبق نصیحت ۔ واعظ ۔ سنیو نیہہ کانن ۔ کانوں سے نہیں سنا۔ پر وارا۔ غیر عورت ۔ پتایؤ ۔ مشابرت کی ۔ صحبت کی ۔ پرنند۔ دوسروں کی بدگوئی ۔ دھاوت ۔ بھٹکیا۔ سمجھونہ سمجھائیو۔ سمجھانے سے نہیں سمجھتا (1)
॥1॥ ترجمہ:میں نے میرے کانوں نے کبھی گرو کی تعلیمات نہیں سنی اور میں دوسرے کی عورت کی ہوس میں مگن رہا۔میں دوسروں پر بہتان لگاتا ہوا بھاگا، مجھے رکنے کا مشورہ دیا گیا لیکن میں کبھی سمجھ نہیں پایا۔
ਕਹਾ ਕਹਉ ਮੈ ਅਪੁਨੀ ਕਰਨੀ ਜਿਹ ਬਿਧਿ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਓ ॥ ਕਹਿ ਨਾਨਕ ਸਭ ਅਉਗਨ ਮੋ ਮਹਿ ਰਾਖਿ ਲੇਹੁ ਸਰਨਾਇਓ ॥੨॥੪॥੩॥੧੩॥੧੩੯॥੪॥੧੫੯॥
॥ کہا کہءُ مےَ اپُنیِ کرنیِ جِہ بِدھِ جنمُ گۄائِئو
॥2॥4॥3॥13॥139॥4॥159॥ کہِ نانک سبھ ائُگن مو مہِ راکھِ لیہُ سرنائِئو
لفظی معنی:کہا ۔ کیا۔ کرنی ۔اعمال ۔ جیہ بدھ ۔ جس طرح سے ۔ جنم گوایئوں زندگی برباد کی ۔ اوگن ۔ بد اوصاف۔
॥2॥4॥3॥13॥139॥4॥159॥ ترجمہ:میں اپنے اعمال کے بارے میں کیا کہوں اور میں نے اس انسانی زندگی کو کیسے برباد کیا۔نانک کہتا ہے اے خدا! میں برائیوں سے بھرا ہوا ہوں؛ مجھے اپنی پناہ میں رکھ۔
ਰਾਗੁ ਸਾਰਗ ਅਸਟਪਦੀਆ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਕਿਉ ਜੀਵਾ ਮੇਰੀ ਮਾਈ ॥ ਜੈ ਜਗਦੀਸ ਤੇਰਾ ਜਸੁ ਜਾਚਉ ਮੈ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਰਹਨੁ ਨ ਜਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
راگُ سارگ اسٹپدیِیا مہلا 1 گھرُ 1
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ ہرِ بِنُ کِءُ جیِۄا میریِ مائیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ جےَ جگدیِس تیرا جسُ جاچءُ مےَ ہرِ بِنُ رہنُ ن جائیِ
لفظی معنی:ہر بن ۔ خدا کے بغیر ۔ کیؤ جیوا۔ کیسے زندہ رہوں۔ جگدیش ۔ مالک عالم۔ جس ۔صفت صلاح ۔ جاچؤ ۔ میں چاہتا ہوں۔ رہن نہ جائی ۔ رہا نہیں جا سکتا ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میری ماں، میں خدا کو پہچانے بغیر روحانی طور پر کیسے زندہ رہ سکتا ہوں؟اے کائنات کے مالک، میں تیری فتح کو سلام کرتا ہوں اور تیری حمد کا تحفہ مانگتا ہوں؛ اے خدا، میں آپ کے بغیر روحانی طور پر زندہ نہیں رہ سکتا۔ توقف
ਹਰਿ ਕੀ ਪਿਆਸ ਪਿਆਸੀ ਕਾਮਨਿ ਦੇਖਉ ਰੈਨਿ ਸਬਾਈ ॥ ਸ੍ਰੀਧਰ ਨਾਥ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਲੀਨਾ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਨੈ ਪੀਰ ਪਰਾਈ ॥੧॥
॥ ہرِ کیِ پِیاس پِیاسیِ کامنِ دیکھءُ ریَنِ سبائیِ
॥1॥ س٘ریِدھر ناتھ میرا منُ لیِنا پ٘ربھُ جانےَ پیِر پرائیِ
لفظی معنی:کامن ۔ عورت ۔ دیکھو رین ۔ سبائی ۔ ساری رات تیرا دیار کرؤ۔ سر یدھر۔ خدا۔ پیر پرائی۔ دوسروں کا درد۔(1)
ترجمہ:جس طرح ایک جوان دلہن رات بھر اپنے شوہر سے ملنے کی آرزو رکھتی ہے، اسی طرح خدا سے ملنے کی تڑپ میں، میں عمر بھر اس کا انتظار کرتی رہی ہوں۔میرا ذہن خدا کو یاد کرنے پر مرکوز ہے جو کائنات کا مالک ہے۔ خدا ہی دوسروں کی ॥1॥ تکلیف کو سمجھتا ہے۔
ਗਣਤ ਸਰੀਰਿ ਪੀਰ ਹੈ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਹਰਿ ਪਾਂਈ ॥ ਹੋਹੁ ਦਇਆਲ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਿ ਹਰਿ ਜੀਉ ਹਰਿ ਸਿਉ ਰਹਾਂ ਸਮਾਈ ॥੨॥
॥ گنھت سریِرِ پیِر ہےَ ہرِ بِنُ گُر سبدیِ ہرِ پاںئیِ
॥2॥ ہوہُ دئِیال ک٘رِپا کرِ ہرِ جیِءُ ہرِ سِءُ رہاں سمائیِ
لفظی معنی:گنت ۔ حساب ۔ گنتی ۔ گر سبدی ۔کلام مرشد۔ سمائی ۔محو ومجذوب (2)
॥2॥ ترجمہ:خدا کو یاد کیے بغیر، تمام پریشانیوں کا درد ہمیشہ میرے دل میں رہتا ہے۔ خدا کو صرف گرو کے کلام کے ذریعے ہی محسوس کیا جا سکتا ہے۔اے پیارے خدا مجھے اپنی رحمت اور شفقت سے نواز کہ میں تیری یاد میں محو رہوں۔
ਐਸੀ ਰਵਤ ਰਵਹੁ ਮਨ ਮੇਰੇ ਹਰਿ ਚਰਣੀ ਚਿਤੁ ਲਾਈ ॥ ਬਿਸਮ ਭਏ ਗੁਣ ਗਾਇ ਮਨੋਹਰ ਨਿਰਭਉ ਸਹਜਿ ਸਮਾਈ ॥੩॥
॥ ایَسیِ رۄت رۄہُ من میرے ہرِ چرنھیِ چِتُ لائیِ
॥3॥ بِسم بھۓ گُنھ گاءِ منوہر نِربھءُ سہجِ سمائیِ
لفظی معنی:روت روہو۔ چال چلو۔ بسم بھیئے ۔ حیران ہوئے ۔ پر سکون ۔ منوہر ۔ دل کو اپنی محبت میں گرفتار کرنیوالا ۔ نربھؤ۔ بیخوف۔ سہج سمائی ۔ روحانی سکون میں محو(3)
ترجمہ:اے میرے دماغ، اس طرح زندگی گزارو کہ آپ ہمیشہ خدا کے نام پر مرکوز رہیں۔وہ لوگ جو دل کو موہ لینے والے خدا کی تسبیح گا کر حیرت زدہ ہو گئے ہیں۔ دنیاوی خوف سے آزاد ہو کر وہ روحانی سکون کی حالت میں رہتے ہیں۔ ||3|
ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਧੁਨਿ ਨਿਹਚਲ ਘਟੈ ਨ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਸਭੁ ਕੋਈ ਨਿਰਧਨੁ ਸਤਿਗੁਰਿ ਬੂਝ ਬੁਝਾਈ ॥੪॥
॥ ہِردےَ نامُ سدا دھُنِ نِہچل گھٹےَ ن کیِمتِ پائیِ
॥4॥ بِنُ ناۄےَ سبھُ کوئیِ نِردھنُ ستِگُرِ بوُجھ بُجھائیِ
لفظی معنی:دھن۔ دل چپی ۔ نردھن ۔ کنگال ۔ بوجھ ۔ سمجھ ۔ بجھائی ۔ سمجھائی (4)
ترجمہ:اگر خدا کا نام دل میں بس جائے اور خدا کی محبت کی لازوال دھن اس کے اندر بجنے لگے تو اس میں کمی نہیں آتی اور اس کی قدر و قیمت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔خدا کے نام کی دولت کے بغیر ہر کوئی روحانی طور پر غریب ہے، سچےگرو ॥4॥نے مجھے یہ سمجھ عطا کی ہے۔
ਪ੍ਰੀਤਮ ਪ੍ਰਾਨ ਭਏ ਸੁਨਿ ਸਜਨੀ ਦੂਤ ਮੁਏ ਬਿਖੁ ਖਾਈ ॥ ਜਬ ਕੀ ਉਪਜੀ ਤਬ ਕੀ ਤੈਸੀ ਰੰਗੁਲ ਭਈ ਮਨਿ ਭਾਈ ॥੫॥
॥ پ٘ریِتم پ٘ران بھۓ سُنِ سجنیِ دوُت مُۓ بِکھُ کھائیِ
॥5॥ جب کیِ اُپجیِ تب کیِ تیَسیِ رنّگُل بھئیِ منِ بھائیِ
لفظی معنی:پریتم ۔ پیارے ۔ پران ۔ زندگی ۔ سجنی ۔ دوست۔ دوت۔ دشمن ۔ دوت ۔ موئے وکھ کھائی ۔ احساسات بد زیریلی دنیاوی دولت کھا کے ختم ہو گئے ۔ جب کی اپجی ۔ جب سے پیدا ہوئی ۔ رنگل ۔ متاثر (5)
ترجمہ:سن اے میرے دوست، میرا پیارا خدا مجھے میری سانسوں کی طرح پیارا ہو گیا ہے۔ میرے سارے شیطان ایسے ختم ہو گئے جیسے زہر کھا کر مر گئے ہوں۔جب سے میرے اندر خدا کی محبت پیدا ہوئی ہے، تب سے اب تک محبت میں کوئی تبدیلی نہیں ॥5॥ ہے۔ خُدا کی محبت سے لبریز ہو کر، میں اُس کے ذہن کا پیارا بن گیا ہوں۔
ਸਹਜ ਸਮਾਧਿ ਸਦਾ ਲਿਵ ਹਰਿ ਸਿਉ ਜੀਵਾਂ ਹਰਿ ਗੁਨ ਗਾਈ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਰਤਾ ਬੈਰਾਗੀ ਨਿਜ ਘਰਿ ਤਾੜੀ ਲਾਈ ॥੬॥
॥ سہج سمادھِ سدا لِۄ ہرِ سِءُ جیِۄاں ہرِ گُن گائیِ
॥6॥ گُر کےَ سبدِ رتا بیَراگیِ نِج گھرِ تاڑیِ لائیِ
لفظی معنی:سہج سمادھ ۔ کامل روحانی سکون یکسوئی ۔ بیراگی ۔ پریمی ۔ نج گھر۔ ذہن نشین ۔ تاری ۔ یکسوئی ۔ (6)
ترجمہ:میں ہمیشہ روحانی سکون کی حالت میں خدا پر مرکوز رہتا ہوں اور اس کیحمد گا کر روحانی طور پر زندہ رہتا ہوں۔گرو کے الہی کلام کے ذریعہ اس کیمحبت سے متاثر ہو کر میں دنیاوی معاملات سے الگ ہو گیا ہوں، اوراپنے باطن پر مرکوزرہتا ہوں۔
॥6॥
ਸੁਧ ਰਸ ਨਾਮੁ ਮਹਾ ਰਸੁ ਮੀਠਾ ਨਿਜ ਘਰਿ ਤਤੁ ਗੁਸਾਂਈਂ ॥ ਤਹ ਹੀ ਮਨੁ ਜਹ ਹੀ ਤੈ ਰਾਖਿਆ ਐਸੀ ਗੁਰਮਤਿ ਪਾਈ ॥੭॥
॥ سُدھ رس نامُ مہا رسُ میِٹھا نِج گھرِ تتُ گُساںئیِں
॥7॥ تہ ہیِ منُ جہ ہیِ تےَ راکھِیا ایَسیِ گُرمتِ پائیِ
لفظی معنی:سدھ رس نام۔ پاک لطف نام۔ سچ حق و حقیقت۔ تت ۔ اصل حقیقت ۔ سدھ رس نام ۔ پاک صاف والا لہٰی نام ۔ جو سچ ہے حق ہے اور حقیقت ہے ۔ نج گھر ۔اپنے ذاتی گھر مراد ذہن ۔ تت گو سائیں۔ حقیقی مالک ۔ تیہہ ہی ۔ تو نے ہی ۔ من جیہہ من کو جہاں ۔ تے راکھیا ۔ تو نے رکھا ۔ گرمت ۔ سبق مرشد (7)
॥7॥ ترجمہ:اے خدا، کائنات کے مالک اور حقیقت کے جوہر، میں نے اپنے دل میں تجھے پہچان لیا ہے۔ تیرے نام کا پاکیزہ امرت بہت پیارا ہے۔اے خدا، مجھے گرو سے ایسی تعلیم ملی ہے، کہ میرا ذہن تیرے نام پر مرکوز ہے جہاں تو نے اسے جوڑا ہے۔
ਸਨਕ ਸਨਾਦਿ ਬ੍ਰਹਮਾਦਿ ਇੰਦ੍ਰਾਦਿਕ ਭਗਤਿ ਰਤੇ ਬਨਿ ਆਈ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਘਰੀ ਨ ਜੀਵਾਂ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਵਡਾਈ ॥੮॥੧॥
॥ سنک سنادِ ب٘رہمادِ اِنّد٘رادِک بھگتِ رتے بنِ آئیِ
॥8॥1॥ نانک ہرِ بِنُ گھریِ ن جیِۄاں ہرِ کا نامُ ۄڈائیِ
لفظی معنی:وڈائی ۔ عطمت ۔ بزرگی بلندی ۔
ترجمہ:جب اندر، برہما اور اس کے بیٹے سنک اور سنندن جیسے دیوتا خدا کی عبادت سے لبریز ہو گئے تو ان میں خدا سے محبت پیدا ہوئی۔اے نانک، میں روحانی طور پر خدا کے بغیر ایک لمحہ بھی زندہ نہیں رہ سکتا اور خدا کا نام میرے لیئے سب سے ॥8॥1॥ بڑا اعزاز ہے۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਕਿਉ ਧੀਰੈ ਮਨੁ ਮੇਰਾ ॥ ਕੋਟਿ ਕਲਪ ਕੇ ਦੂਖ ਬਿਨਾਸਨ ਸਾਚੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇ ਨਿਬੇਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥1॥ سارگ مہلا
॥ ہرِ بِنُ کِءُ دھیِرےَ منُ میرا
॥1॥ رہاءُ ॥ کوٹِ کلپ کے دوُکھ بِناسن ساچُ د٘رِڑاءِ نِبیرا
لفظی معنی:دھیرئے ۔ دھیرج ۔ تسلی تسکین ۔ بھروسا۔ کوٹ کلپ ۔ کروڑوں ۔ جھگڑے ۔ دکھ عذاب بناسن ۔ مٹانیوالا۔ ساچ۔ حقیقت ۔ صدیوی سچا مراد۔ خدا ۔ درڑائے ۔ پختہ کراتا ہے ۔ نیپرا ۔ فیصلہ ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا کے بغیر میرا دماغ کیسے سکون پا سکتا ہے؟لاکھوں زمانوں کے گناہ مٹ جاتے ہیں اور ابدی خدا کو ذہن میں مضبوطی سے جمانے سے انسان آزاد ہو جاتا ہے۔ توقف
ਕ੍ਰੋਧੁ ਨਿਵਾਰਿ ਜਲੇ ਹਉ ਮਮਤਾ ਪ੍ਰੇਮੁ ਸਦਾ ਨਉ ਰੰਗੀ ॥ ਅਨਭਉ ਬਿਸਰਿ ਗਏ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਚਿਆ ਹਰਿ ਨਿਰਮਾਇਲੁ ਸੰਗੀ ॥੧॥
॥ ک٘رودھُ نِۄارِ جلے ہءُ ممتا پ٘ریمُ سدا نءُ رنّگیِ
॥1॥ انبھءُ بِسرِ گۓ پ٘ربھُ جاچِیا ہرِ نِرمائِلُ سنّگیِ
لفظی معنی:کرودھ ۔ نوار ۔ غصہ ۔ ختم کرکے اجلے ہو ممتا۔ خودی وملکیتی احساس جنم ہوا۔ نورنگی ۔ نیئے پیار والا۔ ان بھؤ بسیر۔ دوسرے پیار بھول کر۔ پربھ جاپیا۔ خدا مالگا۔ ہر نرمائل سنگی ۔ پاک ساتھی خدا (1)
ترجمہ:جس نے اپنا غصہ ترک کر دیا ، اپنی انا اور جذباتی لگاؤ کو جلا دیا ہے، اور وہ خدا کی ہمیشہ تازہ محبت سے لبریز ہو جاتا ہے۔جس نے خدا سے نام کی بھیک مانگی ہے، اس کے تمام خوف دور ہو جاتے ہیں اور پاکیزہ خدا اس کا ساتھی بن جاتا ॥1॥ ہے۔
ਚੰਚਲ ਮਤਿ ਤਿਆਗਿ ਭਉ ਭੰਜਨੁ ਪਾਇਆ ਏਕ ਸਬਦਿ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥ ਹਰਿ ਰਸੁ ਚਾਖਿ ਤ੍ਰਿਖਾ ਨਿਵਾਰੀ ਹਰਿ ਮੇਲਿ ਲਏ ਬਡਭਾਗੀ ॥੨॥
॥ چنّچل متِ تِیاگِ بھءُ بھنّجنُ پائِیا ایک سبدِ لِۄ لاگیِ
॥2॥ ہرِ رسُ چاکھِ ت٘رِکھا نِۄاریِ ہرِ میلِ لۓ بڈبھاگیِ
لفظی معنی:چنچل مت ۔ بھٹکتی عقل۔ تیاگ ۔ چھوڑ کر۔ بھؤ بھنجن ۔ عذاب مٹانے والا۔ ایک سبد لولاگی ۔ کلام سے پیار ہوا۔ ہر رس چاکھ ۔ الہٰی لطف لیکر ترکھانواری ۔ پیاس بجھائی ۔ مراد مائیا مراد دنیاوی دولت کی پیاس ختم کی (2)
ترجمہ:جس نے اپنا دماغ خدا کی حمد کے کلام پر مرکوز کر لیا، اس نے اپنی ڈگمگاتی عقل کو ترک کر دیا، اور تمام خوفوں کو ختم کرنے والے خدا کو پہچان لیا۔اس نے خدا کے نام کے شاندار امرت کو چکھ کر اپنی مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی ॥2॥ پیاس بجھائی ہے، اور خدا نے اس خوش نصیب کو اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔
ਅਭਰਤ ਸਿੰਚਿ ਭਏ ਸੁਭਰ ਸਰ ਗੁਰਮਤਿ ਸਾਚੁ ਨਿਹਾਲਾ ॥
॥ ابھرت سِنّچِ بھۓ سُبھر سر گُرمتِ ساچُ نِہالا
ترجمہ:جس نے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کا تصور کیا ہے، اس کے غیر تسلی بخش حسی اعضاء سیر ہو گئے ہیں۔