Page 1231
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਲਾਲ ਲਾਲ ਮੋਹਨ ਗੋਪਾਲ ਤੂ ॥ ਕੀਟ ਹਸਤਿ ਪਾਖਾਣ ਜੰਤ ਸਰਬ ਮੈ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲ ਤੂ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥ سارگ مہلا
॥ لال لال موہن گوپال توُ
॥1॥ رہاءُ ॥ کیِٹ ہستِ پاکھانھ جنّت سرب مےَ پ٘رتِپال توُ
لفظی معنی:لال۔ خوبصورت ۔ موہن ۔ دلربا۔ دل کو اپنی محبت گرفتار کرنیولا۔ کیٹ کیڑا۔ ہست ۔ ہاتھی ۔ پاکھان جنت۔ پتھر کے کیڑے ۔ سرب میں۔ سب مین بسنے والا۔ پرتاپال ۔ پالنے والا ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے پیارے محبوب، آپ کائنات کے دل موہ لینے والے خدا ہیں۔اے سب کے پالنے والے، تو چھوٹے کیڑے مکوڑوں، طاقتور ہاتھیوں اور پتھروں میں پھلنے پھولنے والی مخلوقات سمیت سب میں موجود ہے۔ توقف
ਨਹ ਦੂਰਿ ਪੂਰਿ ਹਜੂਰਿ ਸੰਗੇ ॥ ਸੁੰਦਰ ਰਸਾਲ ਤੂ ॥੧॥
॥ نہ دوُرِ پوُرِ ہجوُرِ سنّگے
॥1॥ سُنّدر رسال توُ
لفظی معنی:نیہہ دور۔ دور نہیں۔ پور حضور تنگے ۔ سب کے ساتھ حاضر ناظر ۔ سندر رسال تو۔ خوبصورت رسون کا گھر ۔
॥1॥ ترجمہ:اے خدا، تو دور نہیں ہے، تو ہمارے سامنے اور ہمارے ساتھ موجود ہے۔آپ خوبصورت ہیں اور امرت دینے والی نعمتوں کا ذریعہ ہیں۔
ਨਹ ਬਰਨ ਬਰਨ ਨਹ ਕੁਲਹ ਕੁਲ ॥ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਕਿਰਪਾਲ ਤੂ ॥੨॥੯॥੧੩੮॥
॥ نہ برن برن نہ کُلہ کُل
॥2॥9॥138॥ نانک پ٘ربھ کِرپال توُ
لفظی معنی:نہ برن نہ ذات ہے نیہہ کلیہہ کل نہ خاندانون میں تیرا خاندان۔
॥2॥9॥138॥ ترجمہ:اے خدا! آپ کا تعلق مروجہ سماجی طبقات یا نسب سے نہیں ہے۔اے نانک! کہو، اے خدا! آپ سب پر مہربان ہیں۔
ਸਾਰਗ ਮਃ ੫ ॥ ਕਰਤ ਕੇਲ ਬਿਖੈ ਮੇਲ ਚੰਦ੍ਰ ਸੂਰ ਮੋਹੇ ॥ ਉਪਜਤਾ ਬਿਕਾਰ ਦੁੰਦਰ ਨਉਪਰੀ ਝੁਨੰਤਕਾਰ ਸੁੰਦਰ ਅਨਿਗ ਭਾਉ ਕਰਤ ਫਿਰਤ ਬਿਨੁ ਗੋਪਾਲ ਧੋਹੇ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥سارگ مਃ
॥ کرت کیل بِکھےَ میل چنّد٘ر سوُر موہے
॥ رہاءُ ॥ اُپجتا بِکار دُنّدر نئُپریِ جھُننّتکار سُنّدر انِگ بھاءُ کرت پھِرت بِنُ گوپال دھوہے
لفظی معنی:کیل ۔ موج میلے ۔ جوج تماشے ۔ وکھے میل۔ بدکاریوں برائیوں سے ملاپ ۔ چاند سور موہے ۔ چاند اور سورج بھی اپنی محبت کی گرفت میں لے رکھے ہیں۔ اپجتا پیدا ہوتا ہے ۔ بکاروندر ۔ برائیوں بدیوں کا شور وغل ۔ نوپری ۔ جھنتکار سندر۔ خوبصورت جھانروں کا جھنکار۔ چھنکاٹا۔ انگ بھاؤ۔ بیشمار محبتیں ۔ بن گوپال۔ بغیر خدا ۔ وسوہے ۔ دوہکا ۔ لوٹ ۔رہاؤ۔
ترجمہ:مایا (دنیاوی دولت اور طاقت)، اپنے فریب کار کردار ادا کرتی ہے، اور لوگوں میں بری خواہشات کو جنم دیتی ہے۔ اس نے سورج اور چاند کی طرح فرشتوں کو بھی موہ لیا ہے۔مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی دنیاوی لذتوں کی آوازیں سن کر لوگوں ॥ کے اندر بے لگام برائیاں جنم لیتی ہیں، مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے خوبصورت اور دل موہ لینے والے اشارے خدا کے سوا سب کو دھوکہ دیتے ہیں۔توقف
ਤੀਨਿ ਭਉਨੇ ਲਪਟਾਇ ਰਹੀ ਕਾਚ ਕਰਮਿ ਨ ਜਾਤ ਸਹੀ ਉਨਮਤ ਅੰਧ ਧੰਧ ਰਚਿਤ ਜੈਸੇ ਮਹਾ ਸਾਗਰ ਹੋਹੇ ॥੧॥
॥1॥ تیِنِ بھئُنے لپٹاءِ رہیِ کاچ کرمِ ن جات سہیِ اُنمت انّدھ دھنّدھ رچِت جیَسے مہا ساگر ہوہے
لفظی معنی:تین بھونے تینوں عالم دنیامیں ۔ پٹائے رہی ۔ پلیٹ یا گرفت میں لے رکھا ہے ۔ کاچ کرم۔ بد اعمال۔ نہ جات سہی ۔ سہارے یا برداشت نہیں ہوتے ۔ انمت ۔ محو ومجزوب ۔ اندھ دھند۔ لا علم کا موں میں رچت۔ ملوث ۔ جیسے مہا ساگر ہوے ۔ جس طڑح سے بھاری سمندر لہروں کی پھیٹ پڑتی ہے ۔ ہچکو ے پڑتے ہیں۔ (1)
ترجمہ:مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) تینوں جہانوں سے چمٹی ہوئی ہے، روحانی طور پر جاہل لوگ اس کی محبت میں مگن رہتے ہیں۔ رسمی اعمال اس کے اثرات کو دور نہیں کر سکتے اور وہ ایسے مصائب برداشت کرتے رہتے ہیں گویا وہ بڑے سمندر میں ॥1॥ پھینکے جا رہے ہیں۔
ਉਧਰੇ ਹਰਿ ਸੰਤ ਦਾਸ ਕਾਟਿ ਦੀਨੀ ਜਮ ਕੀ ਫਾਸ ਪਤਿਤ ਪਾਵਨ ਨਾਮੁ ਜਾ ਕੋ ਸਿਮਰਿ ਨਾਨਕ ਓਹੇ ॥੨॥੧੦॥੧੩੯॥੩॥੧੩॥੧੫੫॥
॥2॥10॥139॥3॥13॥155॥ اُدھرے ہرِ سنّت داس کاٹِ دیِنیِ جم کیِ پھاس پتِت پاۄن نامُ جا کو سِمرِ نانک اوہے
لفظی معنی:ادھرے مراد بیشمار بھٹکن کے بعد لا علمی کے اندھے کوئیں سے بچاؤ۔ ہر سنت الہٰی محبوب۔ جسم کی پھاس۔ موت کا پھندہ مراد روحانی واخلاقی موت کا پھندہ۔ تپت پاون ۔ ناپاک بداخلاق ۔ پاک بنانیوالا۔
॥2॥10॥139॥3॥13॥155॥ ترجمہ:خدا کے اولیاء اور عقیدت مند مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے اثر سے بچ گئے، کیونکہ خدا نے ان کی بدروحوں کی پھندا کاٹ دی ہے: اے نانک، خدا، جس کا نام گنہگاروں کو پاک کرنے والا ہے، اس کو یاد کرو۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਰਾਗੁ ਸਾਰੰਗ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਤੇਰੋ ਕੋ ਨ ਸਹਾਈ ॥ ਕਾਂ ਕੀ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਸੁਤ ਬਨਿਤਾ ਕੋ ਕਾਹੂ ਕੋ ਭਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥9॥ راگُ سارنّگ مہلا
॥ ہرِ بِنُ تیرو کو ن سہائیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ کاں کیِ مات پِتا سُت بنِتا کو کاہوُ کو بھائیِ
لفظی معنی:سہائی ۔ مددگار ۔ کاں کی ۔ کس کی ۔ مات ۔ ماں۔ پتا۔ باپ۔ ست بیٹا۔ بنتا ۔ بیوی ۔ کو کاہوکو ۔ کون کسی کا ہے ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دوست، خدا کے سوا کوئی نہیں جو تمہارا حقیقی مددگار ہو۔اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون کسی کا ماں، باپ، بیٹا، بیٹی، یا بھائی ہے، (کیونکہ موت کے وقت کوئی کسی کی مدد نہیں کر سکتا)، توقف
ਧਨੁ ਧਰਨੀ ਅਰੁ ਸੰਪਤਿ ਸਗਰੀ ਜੋ ਮਾਨਿਓ ਅਪਨਾਈ ॥ ਤਨ ਛੂਟੈ ਕਛੁ ਸੰਗਿ ਨ ਚਾਲੈ ਕਹਾ ਤਾਹਿ ਲਪਟਾਈ ॥੧॥
॥ دھنُ دھرنیِ ارُ سنّپتِ سگریِ جو مانِئو اپنائیِ
॥1॥ تن چھوُٹےَ کچھُ سنّگِ ن چالےَ کہا تاہِ لپٹائیِ
لفظی معنی:دھن۔ دولت ۔ دھرتی ۔ زمین ۔ سنپت ۔ اثانہ جائیداد ۔ سگلری ۔ ساری ۔ مائیو ۔ اپنائی ۔ جسے اپنی مانتے ہو ۔ تن چھوٹے ۔ موت واقع ہونے پر ۔ گہاتا ہے پسٹائی ۔ پٹستا۔ ملوث (1)
॥1॥ ترجمہ:تمام دولت، زمین اور جائیداد جسے تم اپنا سمجھتے ہو،جب تو جسم سے نکل جائے گا تو کچھ بھی ساتھ نہیں جائے گا، پھر کیوں ان سے چمٹے رہتے ہو؟
ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਸਦਾ ਦੁਖ ਭੰਜਨ ਤਾ ਸਿਉ ਰੁਚਿ ਨ ਬਢਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਕਹਤ ਜਗਤ ਸਭ ਮਿਥਿਆ ਜਿਉ ਸੁਪਨਾ ਰੈਨਾਈ ॥੨॥੧॥
॥ دیِن دئِیال سدا دُکھ بھنّجن تا سِءُ رُچِ ن بڈھائیِ
॥2॥1॥ نانک کہت جگت سبھ مِتھِیا جِءُ سُپنا ریَنائیِ
لفظی معنی:دکھ بھنجن ۔ عذاب مٹانیوالے ۔ رچ ۔ رچی ۔ محبت ۔ متھیا۔ مٹ جانے والا۔ سپنارینائی ۔ رات کا خواب۔
॥2॥1॥ ترجمہ:تم نے خدا کے ساتھ اپنی محبت میں اضافہ نہیں کیا جو بے بسوں پر مہربان اور ہمیشہ کے لیے دکھوں کو ختم کرنے والا ہے۔نانک کہتے ہیں، ساری دنیا ایک وہم ہے، جیسے رات میں خواب۔
ਸਾਰੰਗ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਕਹਾ ਮਨ ਬਿਖਿਆ ਸਿਉ ਲਪਟਾਹੀ ॥ ਯਾ ਜਗ ਮਹਿ ਕੋਊ ਰਹਨੁ ਨ ਪਾਵੈ ਇਕਿ ਆਵਹਿ ਇਕਿ ਜਾਹੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥9॥ سارنّگ مہلا
॥ کہا من بِکھِیا سِءُ لپٹاہیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ یا جگ مہِ کوئوُ رہنُ ن پاۄےَ اِکِ آۄہِ اِکِ جاہیِ
لفظی معنی:کہا ۔ کیوں ۔ وکھیا۔ زہر آلودہ ۔ دنیاوی دولت ۔ پسٹا ہی ۔ ملوث ۔ یا جگ ۔ اس دنیای میں ۔ رہاؤ ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دماغ، تو مادیت کی محبت میں کیوں مگن ہے؟اس دنیا میں کوئی باقی نہیں رہتا۔ بہت سے جنم لیتے ہیں اور کئی مر جاتے ہیں۔ توقف
ਕਾਂ ਕੋ ਤਨੁ ਧਨੁ ਸੰਪਤਿ ਕਾਂ ਕੀ ਕਾ ਸਿਉ ਨੇਹੁ ਲਗਾਹੀ ॥ ਜੋ ਦੀਸੈ ਸੋ ਸਗਲ ਬਿਨਾਸੈ ਜਿਉ ਬਾਦਰ ਕੀ ਛਾਹੀ ॥੧॥
॥ کاں کو تنُ دھنُ سنّپتِ کاں کیِ کا سِءُ نیہُ لگاہیِ
॥1॥ جو دیِسے سو سگل بِناسےَ جِءُ بادر کیِ چھاہیِ
لفظی معنی:کاں کو ۔ کس کا ۔ سنپت۔ جائیداد۔ کاں کی ۔ کس کی ۔ نیہو۔ پریم پیار۔ جو دیسے ۔ جو زیر ۔ نظر ہے ۔ سگل وناسے ۔ سارا مٹ جانیوالا ۔ بادر کی چھاہ ۔ جیسے بادل کا سایہ (1)
॥1॥ ترجمہ:یہ جسم اور مال کس کا ہے؟ یہ کس کی جائیداد ہے؟ آپ کو کس چیز سے پیار ہے؟جو کچھ تم دیکھو گے سب غائب ہو جائے گا، گزرتے ہوئے بادل کے سائے کی طرح۔
ਤਜਿ ਅਭਿਮਾਨੁ ਸਰਣਿ ਸੰਤਨ ਗਹੁ ਮੁਕਤਿ ਹੋਹਿ ਛਿਨ ਮਾਹੀ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਭਗਵੰਤ ਭਜਨ ਬਿਨੁ ਸੁਖੁ ਸੁਪਨੈ ਭੀ ਨਾਹੀ ॥੨॥੨॥
॥ تجِ ابھِمانُ سرنھِ سنّتن گہُ مُکتِ ہوہِ چھِن ماہیِ
॥2॥2॥ جن نانک بھگۄنّت بھجن بِنُ سُکھُ سُپنےَ بھیِ ناہیِ
لفظی معنی:تج ابھیمان ۔ غرور و تکبر چھوڑ کر ۔ سرن سنتن گہہ۔ سنتن کی پناہ میں رہ ۔ مکت ۔ نجات آزادی ۔ چھن ماہی ۔ فوراً ۔ بھگونت۔ بھجن بن ۔ الہٰی عبادت یا بندگی کے بغیر ۔ سکھ سپنے بھی ناہی ۔ آرام وآسائش خواب میں بھی نہ ہوگی۔
॥2॥2॥ ترجمہ:اے میرے دماغ، اپنی انا کو چھوڑ، سنتوں کی پناہ کو پکڑ اور تم ایک پل میں مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے بندھن سے آزاد ہو جاؤ گے۔اے عقیدت مند نانک، خدا کو پیار سے یاد کیے بغیر خواب میں بھی سکون نہیں ملتا۔
ਸਾਰੰਗ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਕਹਾ ਨਰ ਅਪਨੋ ਜਨਮੁ ਗਵਾਵੈ ॥ ਮਾਇਆ ਮਦਿ ਬਿਖਿਆ ਰਸਿ ਰਚਿਓ ਰਾਮ ਸਰਨਿ ਨਹੀ ਆਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥9॥ سارنّگ مہلا
॥ کہا نر اپنو جنمُ گۄاۄےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ مائِیا مدِ بِکھِیا رسِ رچِئو رام سرنِ نہیِ آۄےَ
لفظی معنی:کہا۔ کیوں۔ جنم ۔ زندگی ۔ گواوے ۔ ضائع کر رہا ہے ۔ مائیا مد۔ دنیاوی دولت کی مستی ۔ وکھیارس۔ زہریلی دنیاوی ددولت کی محبت کے لطف میں۔ رچیؤ ۔ گرویدہ ہو رہا ہے ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:سمجھ میں نہیں آتا کہ کوئی اپنی زندگی کیوں فضول برباد کرتا ہے،وہ دنیاوی لذتوں میں مگن رہتا ہے لیکن خدا کی پناہ نہیں لیتا۔ توقف
ਇਹੁ ਸੰਸਾਰੁ ਸਗਲ ਹੈ ਸੁਪਨੋ ਦੇਖਿ ਕਹਾ ਲੋਭਾਵੈ ॥ ਜੋ ਉਪਜੈ ਸੋ ਸਗਲ ਬਿਨਾਸੈ ਰਹਨੁ ਨ ਕੋਊ ਪਾਵੈ ॥੧॥
॥ اِہُ سنّسارُ سگل ہےَ سُپنو دیکھِ کہا لوبھاۄےَ
॥1॥ جو اُپجےَ سو سگل بِناسےَ رہنُ ن کوئوُ پاۄےَ
لفظی معنی:سپنو۔ خواب۔ لوبھارے ۔ لالچ کرتا ہے ۔ اپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔ سگل وناسے ۔ سارا فناہ ہو جات اہے (1)
॥1॥ ترجمہ:یہ ساری دنیا ایک خواب کی مانند ہے، (پتہ نہیں) انسان اس کو دیکھ کر کیوں لالچ میں آتا ہے؟جو کوئی یہاں پیدا ہوا وہ سب مریں گے۔ یہاں کوئی ہمیشہ کے لیے نہیں رہ سکتا
ਮਿਥਿਆ ਤਨੁ ਸਾਚੋ ਕਰਿ ਮਾਨਿਓ ਇਹ ਬਿਧਿ ਆਪੁ ਬੰਧਾਵੈ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਸੋਊ ਜਨੁ ਮੁਕਤਾ ਰਾਮ ਭਜਨ ਚਿਤੁ ਲਾਵੈ ॥੨॥੩॥
॥ مِتھِیا تنُ ساچو کرِ مانِئو اِہ بِدھِ آپُ بنّدھاۄےَ
॥2॥3॥ جن نانک سوئوُ جنُ مُکتا رام بھجن چِتُ لاۄےَ
لفظی معنی:متھیا تن ۔ جسم ۔ ساچے ۔ صدیوی ۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ آپ بندھارے اپنے آپ کو پابند اور غلام بناتا ہے ۔ سود ۔ وہی ۔ مکتا آزاد رام بھجن۔ الہٰی بندگی ۔ عبادت وریاضت ۔ چت لاوے ۔ دل لگائے۔
॥2॥3॥ ترجمہ:اس فانی جسم کو مستقل مان کر انسان اپنے آپ کو دنیاوی بندھنوں میں جکڑ لیتا ہے۔اے عقیدت مند نانک، صرف وہی شخص اس غلامی سے آزاد ہوتا ہے جو اپنا دماغ خدا کو یاد کرنے پر مرکوز کرتا ہے۔
ਸਾਰੰਗ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਮਨ ਕਰਿ ਕਬਹੂ ਨ ਹਰਿ ਗੁਨ ਗਾਇਓ ॥
॥9॥ سارنّگ مہلا
॥ من کرِ کبہوُ ن ہرِ گُن گائِئو
ترجمہ:اے خدا! میں نے اپنے دماغ (دل) سے آپ کی تعریف کبھی نہیں گائی۔