Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1197

Page 1197

ਰਾਗੁ ਸਾਰਗ ਚਉਪਦੇ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਅਪੁਨੇ ਠਾਕੁਰ ਕੀ ਹਉ ਚੇਰੀ ॥ ਚਰਨ ਗਹੇ ਜਗਜੀਵਨ ਪ੍ਰਭ ਕੇ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਨਿਬੇਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
راگُ سارگ چئُپدے مہلا 1 گھرُ 1
॥ ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ
॥ اپُنے ٹھاکُر کیِ ہءُ چیریِ
॥1॥ رہاءُ ॥ چرن گہے جگجیِۄن پ٘ربھ کے ہئُمےَ مارِ نِبیریِ
لفظی معنی:ٹھاکر ۔ مالک۔ خدا۔ چیری ۔ مرید ۔ خدمتگار ۔ چرن گہے ۔ پاؤن پکڑے ۔ جگجیون ۔ زند گئے عالم۔ نیری ۔ فیصد۔ خاتمہ کیا ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:میں اپنے آقا خدا کا بندہ ہوں۔جب سے میں نے دنیا کی زندگی کا سہارا چاہا ہے، اس نے میری انا کو مار ڈالا اور مٹا دیا۔ توقف

ਪੂਰਨ ਪਰਮ ਜੋਤਿ ਪਰਮੇਸਰ ਪ੍ਰੀਤਮ ਪ੍ਰਾਨ ਹਮਾਰੇ ॥ ਮੋਹਨ ਮੋਹਿ ਲੀਆ ਮਨੁ ਮੇਰਾ ਸਮਝਸਿ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰੇ ॥੧॥
॥ پوُرن پرم جوتِ پرمیسر پ٘ریِتم پ٘ران ہمارے
॥1॥ موہن موہِ لیِیا منُ میرا سمجھسِ سبدُ بیِچارے
لفظی معنی:پورن۔ کامل۔ پرم جوت۔ بھاری نور۔ پریتم۔ پیارے ۔ پران ۔ زندگی ۔ سمجھس ۔ سمجھ آتی ہے ۔ سبد بیچارے ۔ کلام ۔ سمجھ کر (1)
ترجمہ:سب پر غالب خدا ہے، وہ نور ہے، وہ میرا محبوب اور میری زندگی کا سہارا ہے۔جب سے، خدا نے میرے ذہن کو اپنی محبت سے رنگا ہے، میں نے گرو کے کلام پر غور کرکے اس حقیقت کو سمجھا ہے۔

ਮਨਮੁਖ ਹੀਨ ਹੋਛੀ ਮਤਿ ਝੂਠੀ ਮਨਿ ਤਨਿ ਪੀਰ ਸਰੀਰੇ ॥ ਜਬ ਕੀ ਰਾਮ ਰੰਗੀਲੈ ਰਾਤੀ ਰਾਮ ਜਪਤ ਮਨ ਧੀਰੇ ॥੨॥
॥ منمُکھ ہیِن ہوچھیِ متِ جھوُٹھیِ منِ تنِ پیِر سریِرے
॥2॥ جب کیِ رام رنّگیِلےَ راتیِ رام جپت من دھیِرے
لفظی معنی:منمکھ۔ خودی پسند۔ مرید من۔ ہین۔ ہوچھی مت۔ بے عقل ۔کم عقل ۔ پیر۔ درد ۔ رام رلگینے رانی ۔ جب سے پیارے خدا میں محو ومجذوب ہوا ہوں۔ دھیرے دھیرج ۔ یقین و شواش (2)
ترجمہ:جب تک میں اپنے دماغ کے حکم پر چلتا رہا، میں روحانی طور پر کمزور رہا، میری کم عقل جھوٹ میں مگن رہی، اور میرا دماغ اور جسم درد میں مبتلا رہا۔لیکن جب سے میں خُدا کی مُحبت میں مگن ہوا، میرا دماغ خُدا کو یاد کر کے پرسکون ہونے لگا۔

ਹਉਮੈ ਛੋਡਿ ਭਈ ਬੈਰਾਗਨਿ ਤਬ ਸਾਚੀ ਸੁਰਤਿ ਸਮਾਨੀ ॥ ਅਕੁਲ ਨਿਰੰਜਨ ਸਿਉ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਬਿਸਰੀ ਲਾਜ ਲਕਾਨੀ ॥੩॥
॥ ہئُمےَ چھوڈِ بھئیِ بیَراگنِ تب ساچیِ سُرتِ سمانیِ
॥3॥ اکُل نِرنّجن سِءُ منُ مانِیا بِسریِ لاج لد਼کانیِ
لفظی معنی:بیراگن۔ بیلاگ ۔ ساچی سرت ۔ حقیقی ہوش ۔سمجھ ۔ اکل نرنجن ۔ بغیر خاندان ۔ پاک۔ یسری ۔ بھولی۔ لاج۔ حیا۔ شرم۔ لوکانی۔ لوگوں کی (3)
ترجمہ:میں نے انا کو چھوڑ دیا ہے اور دنیاوی معاملات سے لاتعلق ہو گیا ہوں، اب میری خالص عقل ابدی خدا میں جذب ہو گئی ہے۔میرا دماغ اس پاکیزہ خدا کے ساتھ ملا ہوا ہے جس کا کوئی خاص نسب نہیں ہے اور میں عوام میںاپنی ॥3॥ عزت کو بھول گیا ہوں۔

ਭੂਰ ਭਵਿਖ ਨਾਹੀ ਤੁਮ ਜੈਸੇ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰਾ ॥ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਰਤੀ ਸੋਹਾਗਨਿ ਨਾਨਕ ਰਾਮ ਭਤਾਰਾ ॥੪॥੧॥
॥ بھوُت بھۄِکھ ناہیِ تُم جیَسے میرے پ٘ریِتم پ٘ران ادھارا
॥4॥1॥ ہرِ کےَ نامِ رتیِ سوہاگنِ نانک رام بھتارا
لفظی معنی:بھور۔ بھوت۔ ماضی ۔ گذر ہوا زمانہ ۔ بھیوکھ ۔ مستقبل ۔ پران ادھارا۔ زندگی کے سہارے ۔ بھتارا۔ خاوند۔ خدا۔
॥4॥1॥ترجمہ:اے پیارے خُدامیری زندگی کا سہارا، تجھ جیسا نہ ماضی میں کوئی تھا، نہ آئندہ کبھی ہوگا۔اے نانک، وہ دلہن(انسانی روح) واقعی خوش نصیب ہے جو خدا کے نام کی محبت سے لبریز ہے اور اس نے اسےپناآقا تسلیم کیاہے۔

ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਕਿਉ ਰਹੀਐ ਦੁਖੁ ਬਿਆਪੈ ॥ ਜਿਹਵਾ ਸਾਦੁ ਨ ਫੀਕੀ ਰਸ ਬਿਨੁ ਬਿਨੁ ਪ੍ਰਭ ਕਾਲੁ ਸੰਤਾਪੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥1॥ سارگ مہلا
॥ ہرِ بِنُ کِءُ رہیِئےَ دُکھُ بِیاپےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ جِہۄا سادُ ن پھیِکیِ رس بِنُ بِنُ پ٘ربھ کالُ سنّتاپےَ
لفظی معنی:کہوں رہیے ۔ کیسے بسر ہو زندگی ۔ دکھ بیاپے ۔۔ عذاب کا زور ہو جاتا ہے ۔ جیوا۔ زبان۔ ساد۔ لطف ۔ پھیکی ۔ بدمزہ ۔ رس بن ۔ بغیر متھاس ۔ کال سنتاپے ۔ موت کا خوف اعذاب پہچاتا ہے ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:ہم خدا کو یاد کیے بغیر کیسے رہ سکتے ہیں؟ اس کے بغیر دکھ ہمیں پریشان کرتا ہے۔خدا کو یاد کیے بغیر کسی کی زبان میں مٹھاس نہیں آتی، آدمی ہمیشہ سخت الفاظ کہتا ہے اور موت کے خوف سے ستاتا ہے۔ توقف

ਜਬ ਲਗੁ ਦਰਸੁ ਨ ਪਰਸੈ ਪ੍ਰੀਤਮ ਤਬ ਲਗੁ ਭੂਖ ਪਿਆਸੀ ॥ ਦਰਸਨੁ ਦੇਖਤ ਹੀ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਜਲ ਰਸਿ ਕਮਲ ਬਿਗਾਸੀ ॥੧॥
॥ جب لگُ درسُ ن پرسےَ پ٘ریِتم تب لگُ بھوُکھ پِیاسیِ
॥1॥ درسنُ دیکھت ہیِ منُ مانِیا جل رسِ کمل بِگاسیِ
لفظی معنی:درس ۔ دیدار۔ پرس۔ چھوہ۔ پریتم ۔ پیارا۔ تب لگ۔ اسوقت تک۔ من مانیا۔ دل نے یقین کیا ۔ ایمان لاتا۔ رس کمل بگاسی ۔ اسکے لطف سے پھول کی طرح کھل گیا۔ (1)
ترجمہ:جب تک دلہن (انسانی روح) اپنے محبوب خدا کا تصور نہیں کرتی، وہ مایا (مادیت) کی تڑپ رہتی ہے۔لیکن اس کے بابرکت دیدار کرنے کے فوراً بعد، اس کا دماغ مطمئن ہو جاتا ہے اور پانی میں کھلنے والے کنول کیطرحخوشی ॥1॥ محسوس کرتا ہے۔

ਊਨਵਿ ਘਨਹਰੁ ਗਰਜੈ ਬਰਸੈ ਕੋਕਿਲ ਮੋਰ ਬੈਰਾਗੈ ॥ ਤਰਵਰ ਬਿਰਖ ਬਿਹੰਗ ਭੁਇਅੰਗਮ ਘਰਿ ਪਿਰੁ ਧਨ ਸੋਹਾਗੈ ॥੨॥
॥ اوُنۄِ گھنہرُ گرجےَ برسےَ کوکِل مور بیَراگےَ
॥2॥ ترۄر بِرکھ بِہنّگ بھُئِئنّگم گھرِ پِر دھن سوہاگےَ
لفظی معنی:انو ۔ نیچے پوکر ۔ جھک کر۔ گھنہر۔ بادل۔ گربے ۔ گرجتا ہے شور مچاتا ہے ۔ بیراگ مھبت کی لہر۔ ترور ۔ شجر۔ درکت۔ ہرکھ ۔ برجھ ۔ درخت۔ بہتنگ ۔ پرتدے ۔ بھؤ نگم۔ سانپ۔ گھر پر دھن سوہاگے ۔ جس کے گھر اسکا خاوند وہ خاوند پرست۔ سکون پاتی ہے ۔ (2)
ترجمہ:جب بادل گرجتے ہیں اور بارش برساتے ہیں، کویل اور مور خوشی محسوس کرتے ہیں،درخت، بیل، پرندے اور سانپ بھی خوشی محسوس کرتے ہیں۔ اسی طرح ایک دلہن (انسانی روح) جس کے دل میں شوہر خدا ظاہر ہوتا ہے وہ ॥2॥ بھی خوش قسمت محسوس کرتا ہے۔

ਕੁਚਿਲ ਕੁਰੂਪਿ ਕੁਨਾਰਿ ਕੁਲਖਨੀ ਪਿਰ ਕਾ ਸਹਜੁ ਨ ਜਾਨਿਆ ॥ ਹਰਿ ਰਸ ਰੰਗਿ ਰਸਨ ਨਹੀ ਤ੍ਰਿਪਤੀ ਦੁਰਮਤਿ ਦੂਖ ਸਮਾਨਿਆ ॥੩॥
॥ کُچِل کُروُپِ کُنارِ کُلکھنیِ پِر کا سہجُ ن جانِیا
॥3॥ ہرِ رس رنّگِ رسن نہیِ ت٘رِپتیِ دُرمتِ دوُکھ سمانِیا
لفظی معنی:کچل ۔ ناپاک ۔ گندی ۔ کروپ ۔ بد شکل ۔ کنار۔ بدر ۔ کللکھن۔ مدہوش۔ بے سمجھ ۔ بدحرکات ۔ سہج عادات ۔ جانیا ۔ سمجھیا ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ رنگ پیار۔ پریم۔ ترپتی ۔ تسلی ۔ درمت ۔ بدعقلی۔ سمانیا ۔ بسیا (3)
ترجمہ:ناپاک، بدصورت اور بد اخلاق وہ عورت (انسانی روح) ہے جس نے اپنے شوہر (خدا) کے ساتھ میل جول کا لطف نہ اٹھایا ہو،اسی طرح جس کی زبان خدا کی محبت کے اعلیٰ ترین جوہر سے سیراب نہیں ہوئی، وہ بد عقل میں ॥3॥ مگن رہتا ہے، وہ بدحواسی میں مبتلا رہتا ہے۔

ਆਇ ਨ ਜਾਵੈ ਨਾ ਦੁਖੁ ਪਾਵੈ ਨਾ ਦੁਖ ਦਰਦੁ ਸਰੀਰੇ ॥ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਤੇ ਸਹਜ ਸੁਹੇਲੀ ਪ੍ਰਭ ਦੇਖਤ ਹੀ ਮਨੁ ਧੀਰੇ ॥੪॥੨॥
॥ آءِ ن جاۄےَ نا دُکھُ پاۄےَ نا دُکھ دردُ سریِرے
॥4॥2॥ نانک پ٘ربھ تے سہج سُہیلیِ پ٘ربھ دیکھت ہیِ منُ دھیِرے
لفظی معنی:سہج سہیلی ۔ روحانی وذہنی آرام و آسائش ۔دھیرے ۔ تحمل۔ سکون۔
ترجمہ:کوئی نہ تو پیدائش اور موت کے چکر میں پڑتا ہے اور نہ ہی بدن میں کوئی مصائب اور تکلیف برداشت کرتا ہے،جس کا دماغ خدا کو دیکھنے کرنے پر تسلی رکھتا ہے: اے نانک، وہ روحانی سکون اور خدا کو پہچاننے کیخوشی ॥4॥2॥ سے لطف اندوز ہوتی ہے۔

ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਦੂਰਿ ਨਾਹੀ ਮੇਰੋ ਪ੍ਰਭੁ ਪਿਆਰਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਬਚਨਿ ਮੇਰੋ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਹਰਿ ਪਾਏ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥1॥ سارگ مہلا
॥ دوُرِ ناہیِ میرو پ٘ربھُ پِیارا
॥1॥ رہاءُ ॥ ستِگُر بچنِ میرو منُ مانِیا ہرِ پاۓ پ٘ران ادھارا
لفظی معنی:من مائیا ۔ دل ایمان لائیا ۔ پران ادھارا۔ زندگی کا سرا۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:میرا پیارا خدا مجھ سے دور نہیں،اور جب سے میرا ذہن اس کے بارے میں سچے گرو کے کلام سے قائل ہوا، میں نے اپنی زندگی کا سہارا، خدا کو محسوس کر لیا ہے۔ توقف

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top