Page 117
ਸਬਦਿ ਮਰੈ ਮਨੁ ਮਾਰੈ ਅਪੁਨਾ ਮੁਕਤੀ ਕਾ ਦਰੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੩॥
سبدِ مرےَ منُ مارےَ اپنا مُکتیِ کا درُ پاۄنھِیا ॥੩॥
لفظی معنی:تت۔ اصلیت ۔حقیقت ۔سچ ۔ من مارے من کی روش بدلے ۔ شبد مرے ۔کلام سے ردش میں انقلاب لائے ۔(3)
ترجُمہ: کلام مرشد سے دل پر ضبط حاصل ہوتی ہے اور من اور زندگی کی روش بدلتی ہے اور من کومن کے زیر کرنے سے نجات ملتی ہے ۔(3)
ਕਿਲਵਿਖ ਕਾਟੈ ਕ੍ਰੋਧੁ ਨਿਵਾਰੇ ॥ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਰਖੈ ਉਰ ਧਾਰੇ ॥ ਸਚਿ ਰਤੇ ਸਦਾ ਬੈਰਾਗੀ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਮਿਲਾਵਣਿਆ ॥੪॥
॥ کِلۄِکھ کاٹےَ ک٘رودھُ نِۄارے
॥ گُر کا سبدُ رکھےَ اُر دھارے
॥੪॥ سچِ رتے سدا بیَراگیِ ہئُمےَ مارِ مِلاۄنھِیا
لفظی معنی:کل وکہہ ۔گناہ ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ نوارے ۔ دور کرئے ۔ اردھارے ۔ دل میں بسائے ۔ویراگی ۔پرہیز گار ۔(4)
ترجُمہ: گناہوں کے پرہیز سے اور غصہ ختم کرنے سے اور کلام مرشد دل میں بسانے سے اور اپنانے والا ہمیشہ طارق ہے ۔ اور خودی ختم کرکے الہٰی ملاپ ہوت اہے ۔(4)
ਅੰਤਰਿ ਰਤਨੁ ਮਿਲੈ ਮਿਲਾਇਆ ॥ ਤ੍ਰਿਬਿਧਿ ਮਨਸਾ ਤ੍ਰਿਬਿਧਿ ਮਾਇਆ ॥
॥ انّترِ رتنُ مِلےَ مِلائِیا
॥ ت٘رِبِدھِ منسا ت٘رِبِدھِ مائِیا
ترجُمہ: انسان کے جسم میں قیمتی اسکے دل ودماغ ہیں نہایت قیمتی اوصاف ہیں مگر یہ مرشد کے ملائے سے ملتے ہیں ۔ تین اوصاف پر مشتمل یہ دنیاوی دولت کے زیر تاثرات انسانی دلی ارادے اور خواہشات تین اوصاف کے مطابق منعم ہیں ۔
ਪੜਿ ਪੜਿ ਪੰਡਿਤ ਮੋਨੀ ਥਕੇ ਚਉਥੇ ਪਦ ਕੀ ਸਾਰ ਨ ਪਾਵਣਿਆ ॥੫॥
॥੫॥ پڑِ پڑِ پنّڈِت مونیِ تھکے چئُتھے پد کیِ سار ن پاۄنھِیا
لفظی معنی:انتر ۔جسم کے اندر ۔ تربدھ ۔ تین قسموں کی ۔ تین اوصاف پر مشتمل ۔ چوتھے پد ۔ تینوں اوصاف سے بلند ۔ اوصاف کا بلند ترین رتبہ ۔ جسے تریا پد بھی روحانی طور پر کہا جاتا ہے ۔ سار۔ سمجھ (5)
ترجُمہ: عالم فاضل اور دیگر دانشمند اور توجہات مرکوز کونیوالے پڑھ پڑھ کر تھک جاتے ہیں ۔ مگر روحانیت کی سمجھ نہیں پاتے جو انسان کو تینوں اوصاف سے بلند رتبے پر پہچاتی ہے ۔(5)
ਆਪੇ ਰੰਗੇ ਰੰਗੁ ਚੜਾਏ ॥ ਸੇ ਜਨ ਰਾਤੇ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਰੰਗਾਏ ॥
॥ آپے رنّگے رنّگُ چڑاۓ
॥ سے جن راتے گُر سبدِ رنّگاۓ
ترجُمہ: خدا خود ہی پریم پیار پیدا کرکے اسے اپنے پریم میں لگاتا ہے جن انسانوں کو الہٰی پیار ہے وہی کرتے ہیں جنہیں کلام پیارا ہے ۔
ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਚੜਿਆ ਅਤਿ ਅਪਾਰਾ ਹਰਿ ਰਸਿ ਰਸਿ ਗੁਣ ਗਾਵਣਿਆ ॥੬॥
॥੬॥ ہرِ رنّگُ چڑِیا اتِ اپارا ہرِ رسِ رسِ گُنھ گاۄنھِیا
لفظی معنی: ات نہایت ۔ اپارا۔ لا محدود ۔جسکا کوئی کناہ نہ ہو ۔ ہررس۔ الہٰی لطف ۔ رس لطف۔ مزہ ۔ (6)
ترجُمہ: وہ الہٰی پیار سے سر شار ہو جاتے ہیں ۔
وہ الہٰی نام کے لطف سے روحانی سکون میں صفت صلاح کرتے ہیں ۔(6)
ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਿਧਿ ਸਿਧਿ ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਸੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੁ ਨਾਮਿ ਮੁਕਤਿ ਹੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਾਰ ਸਚੁ ਕਮਾਵਹਿ ਸਚੇ ਸਚਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੭॥
॥ گُرمُکھِ رِدھِ سِدھِ سچُ سنّجمُ سوئیِ
॥ گُرمُکھِ گِیانُ نامِ مُکتِ ہوئیِ
॥੭॥ گُرمُکھِ کار سچُ کماۄہِ سچے سچِ سماۄنھِیا
لفظی معنی: ردھ۔ کرامات۔ معجزے ۔ سدھ۔ پاک بنانا۔ سچ۔ سچائی سنجم۔ ضبط ۔ پرہیز گاری ۔ (7)
ترجُمہ: مرید مرشد کے لئے کرامات اور پرہیز گاری خدا ہی ہے ۔مرید مرشد علم وریاض سے نجات پاتا ہے ۔ مرید مرشد کے اعمال اور کار سچی ہوتی ہے اور سچ اور سچائی میں اپنی بسر اوقات کرتا ہے ۔(7)
ਗੁਰਮੁਖਿ ਥਾਪੇ ਥਾਪਿ ਉਥਾਪੇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਤਿ ਪਤਿ ਸਭੁ ਆਪੇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਨਾਮੇ ਨਾਮਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੮॥੧੨॥੧੩॥
॥ گُرمُکھِ تھاپے تھاپِ اُتھاپے
॥ گُرمُکھِ جاتِ پتِ سبھُ آپے
॥੮॥੧੨॥੧੩॥ نانک گُرمُکھِ نامُ دھِیاۓ نامے نامِ سماۄنھِیا
لفظی معنی:تھاپے ۔ پیدا کرتا ۔ اُتھاپے ۔مٹانا ۔(8)
ترجمہ:مرید مرشد کے لئے ذات اور عزت خدا ہی ہے ۔ مرید مرشد خدا کو ہی پیدا کرنیوالا اور اسے ختم کرنیوالا سمجھتا ہے ۔ اے نانک گورمکھ نام الہٰی کی ریاض کرنے والا اور اپنانے والا ہے ۔(8)
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਉਤਪਤਿ ਪਰਲਉ ਸਬਦੇ ਹੋਵੈ ॥ ਸਬਦੇ ਹੀ ਫਿਰਿ ਓਪਤਿ ਹੋਵੈ ॥
੩॥ ماجھ مہلا
॥ اُتپتِ پرلءُ سبدے ہوۄےَ
॥ سبدے ہیِ پھِرِ اوپتِ ہوۄےَ
ترجمہ: الہٰی فرمان وکلام و آواز سے ہی یہ دنیا وجود میں اور ظہور میں آتی ہے اور آئی ہے اور حکم سے فناہ ہوتی ہے ۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਰਤੈ ਸਭੁ ਆਪੇ ਸਚਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਉਪਾਇ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੧॥
॥੧॥ گُرمُکھِ ۄرتےَ سبھُ آپے سچا گُرمُکھِ اُپاءِ سماۄنھِی
ترجمہ: مرید ان مرشد کو یہ یقین ہو جاتا ہے کہ خدا ہر جگہ موجود ہے اور دنیا پیدا کرکے اس میں بستا ہے
ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਮੰਨਿ ਵਸਾਵਣਿਆ ॥ ਗੁਰ ਤੇ ਸਾਤਿ ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਗੁਣ ਕਹਿ ਗੁਣੀ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہءُ ۄاریِ جیِءُ ۄاریِ گُرُ پوُرا منّنِ ۄساۄنھِیا
॥ گُر تے ساتِ بھگتِ کرے دِنُ راتیِ گُنھ کہِ گُنھیِ سماۄنھِیا ॥੧॥ رہاءُ
لفظی معنی: اُت پت۔ پیدائش ۔ پرلو۔ فناہ ۔ شبدے ۔ آواز یا کلام سے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ سب ۔ ہرجگہ ۔ اُپائے ۔ پیدا کئے ۔۔من۔ من میں دل میں ۔ سات ۔سکون ۔ گنوان ۔بااوصاف ۔۔
رہاؤ:ترجمہ: ۔۔ میں ان انسانوں پر قربان ہوں جو کامل مرشد کو دل میں بساتے ہیں ۔ مرشد سے روحانی سکون ملتا ہے انسان روزوشب الہٰی عبادت کرتا ہے الہٰی صفت صلاح کرتا ہے اور خدا دل میں بساتا ہے ۔۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਧਰਤੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਣੀ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਵਣੁ ਬੈਸੰਤਰੁ ਖੇਲੈ ਵਿਡਾਣੀ ॥
॥ گُرمُکھِ دھرتیِ گُرمُکھِ پانھیِ
॥ گُرمُکھِ پۄنھُ بیَسنّترُ کھیلےَ ۄِڈانھیِ
ترجمہ: مرید مرشد کو یہ علم ہو جاتا ہے کہ زمین پانی ہوااور آگ وغیرہ الہٰی کھیل ہے جو ایک حیرانگی پیدا کرنیوالی ہے
ਸੋ ਨਿਗੁਰਾ ਜੋ ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੰਮੈ ਨਿਗੁਰੇ ਆਵਣ ਜਾਵਣਿਆ ॥੨॥
॥੨॥ سو نِگُرا جو مرِ مرِ جنّمےَ نِگُرے آۄنھ جاۄنھِیا
ترجمہ: ۔ مرید مرشد سے بیرخ انسان تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔(2)
ਤਿਨਿ ਕਰਤੈ ਇਕੁ ਖੇਲੁ ਰਚਾਇਆ ॥ ਕਾਇਆ ਸਰੀਰੈ ਵਿਚਿ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਪਾਇਆ ॥
॥ تِنِ کرتےَ اِکُ کھیلُ رچائِیا
॥ کائِیا سریِرےَ ۄِچِ سبھُ کِچھُ پائِیا
ترجمہ: خدا نے ایک کھیل بنایا ہے اس انسانی جسم میں سب کچھ بھر دیا یعنی تمام اوصاف ڈال دیئے ۔
ਸਬਦਿ ਭੇਦਿ ਕੋਈ ਮਹਲੁ ਪਾਏ ਮਹਲੇ ਮਹਲਿ ਬੁਲਾਵਣਿਆ ॥੩॥
॥੩॥ سبدِ بھیدِ کوئیِ مہلُ پاۓ مہلے مہلِ بُلاۄنھِیا
لفظی معنی:کھیلے ۔ کھیل رہا ہے ۔ وڈانی ۔ حیران کرنیوالی ۔ نگر ا۔ بغیر مرشد ۔ مر۔ روحانی موت۔(2) تن۔ اس نے ۔تن کرتے ۔ اس کرتارنے ۔ سب کچھ ۔ تمام اشیا ۔ کائیا۔ جسم ۔ شبد بھید ۔ کلام کے راز محل۔ٹھکانہ ۔(3)
ترجمہ: کلام کا راز کی سمجھ اور علم سے منزل مقصود ملتی ہے ۔ اور الہٰی حضوری حاصل ہوتی ہے ۔(3)
ਸਚਾ ਸਾਹੁ ਸਚੇ ਵਣਜਾਰੇ ॥ ਸਚੁ ਵਣੰਜਹਿ ਗੁਰ ਹੇਤਿ ਅਪਾਰੇ ॥ ਸਚੁ ਵਿਹਾਝਹਿ ਸਚੁ ਕਮਾਵਹਿ ਸਚੋ ਸਚੁ ਕਮਾਵਣਿਆ ॥੪॥
॥ سچا ساہُ سچے ۄنھجارے
॥ سچُ ۄنھنّجہِ گُر ہیتِ اپارے
॥੪॥ سچُ ۄِہاجھہِ سچُ کماۄہِ سچو سچُ کماۄنھِیا
ترجمہ: خدا سچا شاہ (شاہوکار) اور اسکے خریدار اسکا بیوپار یعنی خرید و فروخت کرنیوالے سچے سوداگر ہیں ۔ مرشد کے انتہائی پریم پیار کی بدولت سچ اور سچا کاروبار کرتے ہیں ۔ سچائی اکھتی کرتے ہیں سچی کمائی کرتے ہیں اور مکمل سچی کارکرتے ہیں ۔(4)
ਬਿਨੁ ਰਾਸੀ ਕੋ ਵਥੁ ਕਿਉ ਪਾਏ ॥ ਮਨਮੁਖ ਭੂਲੇ ਲੋਕ ਸਬਾਏ ॥ ਬਿਨੁ ਰਾਸੀ ਸਭ ਖਾਲੀ ਚਲੇ ਖਾਲੀ ਜਾਇ ਦੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੫॥
॥ بِنُ راسیِ کو ۄتھُ کِءُ پاۓ
॥ منمُکھ بھوُلے لوک سباۓ
॥੫॥ بِنُ راسیِ سبھ کھالیِ چلے کھالیِ جاءِ دُکھُ پاۄنھِیا
لفظی معنی:سچا ساہو۔ سچا خدا ۔شاہ ۔ سچے ونجارے ۔ سچے سوداگر ۔ سچے بیوپاری ۔ سچ ونجیہہ۔ سچا بیوپار ۔ سچی سوداگری ۔ سچوسچ کماونیا ۔ سچی کارکرنیوالے ۔(4) بن راسی ۔ بغیر سرمائے ۔ بغیر پونجی ۔ وتھ۔ وستو ۔ اشیا ۔ سبائے ۔سارے ۔(5)
ترجمہ: بغیر سرمایے کسی کو کوئی چیز نہیں ملتی ۔ جب تک انسان کے دامن میں اوصاف کا سرمایہ نہیں تو نام کسے کرید سکتا ہے ۔ خودی پسند سب لوگ گمراہی میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ بغیر سچے اخلاق یا نام کے سرمائے سے اس جہاں سے خالی ہاتھ کوچ کر جاتے ہے۔ ۔(5)
ਇਕਿ ਸਚੁ ਵਣੰਜਹਿ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਪਿਆਰੇ ॥ ਆਪਿ ਤਰਹਿ ਸਗਲੇ ਕੁਲ ਤਾਰੇ ॥ ਆਏ ਸੇ ਪਰਵਾਣੁ ਹੋਏ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥ ੬॥
॥ اِکِ سچُ ۄنھنّجہِ گُر سبدِ پِیارے
॥ آپِ ترہِ سگلے کُل تارے
॥੬॥ آۓ سے پرۄانھُ ہوۓ مِلِ پ٘ریِتم سُکھُ پاۄنھِیا
ترجمہ: اور عذاب اُٹھاتے ہیں ۔ جو انسان سچا بیوپار کرتے ہیں کلام مرشد کا پیاردل میں بساتے ہیں وہ اپنے خاندان کو کامیاب بنا لیتے ہیں انہیں الہٰی بارگاہ میں قبولیت حاصل ہوتی ہے اور الہٰی ملاپ سے روحانی سکون پاتے ہیں ۔(6)
ਅੰਤਰਿ ਵਸਤੁ ਮੂੜਾ ਬਾਹਰੁ ਭਾਲੇ ॥ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੇ ਫਿਰਹਿ ਬੇਤਾਲੇ ॥ ਜਿਥੈ ਵਥੁ ਹੋਵੈ ਤਿਥਹੁ ਕੋਇ ਨ ਪਾਵੈ ਮਨਮੁਖ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਵਣਿਆ ॥੭॥
॥ انّترِ ۄستُ موُڑا باہرُ بھالے
॥ منمُکھ انّدھے پھِرہِ بیتالے
॥੭॥ جِتھےَ ۄتھُ ہوۄےَ تِتھہُ کوءِ ن پاۄےَ منمُکھ بھرمِ بھُلاۄنھِیا
ترجمہ: خودی پسند جاہل گمراہی میں بھٹکتا پھرتا ہے ۔ جہان خدا دل میں بستا ہے مگر اسے باہر ڈھونڈتا پھرتا ہے ۔ جسکے پاس الہٰی نام موجود ہے ۔ کوئی اس سے ھاصل نہیں کرتا اور مرید من دولت کی بھٹکن میں گمراہی میں بھٹکتے پھرتے ہیں ۔(7)
ਆਪੇ ਦੇਵੈ ਸਬਦਿ ਬੁਲਾਏ ॥ ਮਹਲੀ ਮਹਲਿ ਸਹਜ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਆਪੇ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਧਿਆਵਣਿਆ ॥੮॥੧੩॥੧੪॥
॥ آپے دیۄےَ سبدِ بُلاۓ
॥ مہلیِ مہلِ سہج سُکھُ پاۓ
॥੮॥੧੩॥੧੪॥ نانک نامِ مِلےَ ۄڈِیائیِ آپے سُنھِ سُنھِ دھِیاۄنھِیا
لفظی معنی:اک سچونجیہہ۔ سچ خریدتے اور فروخت کرتے ہیں ۔ گر شبد پیارے ۔ پیارے کلام مرشد ۔(4) موڑھا۔ مورکھ ۔ جاہل ۔ بے عقل ۔نادان ۔ بیتالے ۔ گمراہی میں ۔ بھرم۔ شک ۔ شبہ میں۔محلی محل ۔ الہٰی حضوری میں ۔
ترجمہ:خدا خود ہی اپنا کلام از خود دیتا ہے ۔ جس سے الہٰی درروحانی سکون اور آرام ملتا ہے اے نانک نام سے عظمت وحشمت حاصل ہوتی ہے اور سن سن کر اس میں اپنی توجہ لگاتا ہے ۔(8)
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਸਾਚੀ ਸਿਖ ਸੁਣਾਈ ॥
੩॥ ماجھ مہلا
॥ ستِگُر ساچیِ سِکھ سُنھائیِ