Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1161

Page 1161

ਤਬ ਪ੍ਰਭ ਕਾਜੁ ਸਵਾਰਹਿ ਆਇ ॥੧॥
॥1॥ تب پ٘ربھ کاجُ سۄارہِ آءِ
لفظی معنی:سرے ۔ مکمل ہوتا ۔میری میری ۔ ملکیتی ۔احساس ۔ کاج سواریہہ۔ کام درست کرتا ہے ۔ (1)
॥1॥ ترجمہ:پھر خدا اس کے دل میں ظاہر ہوتا ہے اور اس کے تمام کاموں کو پورا کرنے میں مدد کرتا ہے۔

ਐਸਾ ਗਿਆਨੁ ਬਿਚਾਰੁ ਮਨਾ ॥ ਹਰਿ ਕੀ ਨ ਸਿਮਰਹੁ ਦੁਖ ਭੰਜਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ایَسا گِیانُ بِچارُ منا
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ کیِ ن سِمرہُ دُکھ بھنّجنا
لفظی معنی:سنگ۔ شیر صحرا غرور و تکبر ۔ ایسا گیان ۔ ایسی سوچ سمجھ اور علم ۔ بچار۔ خیال کرنا۔ چوسچنا ۔ ہرکی۔ خدا کو کیوں ۔ سمر ہو۔ یاد کرؤ ۔ دکھ بنجنا۔ جو عذاب مٹانے والا ہے ۔(1) رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دماغ، ایسی حکمت پر غور کرو (جس سے تم خدا کو یاد کرنے لگو)،تم غموں کو ختم کرنے والے خدا کو پیار سے یاد کیوں نہیں کرتے؟ وقف

ਜਬ ਲਗੁ ਸਿੰਘੁ ਰਹੈ ਬਨ ਮਾਹਿ ॥ ਤਬ ਲਗੁ ਬਨੁ ਫੂਲੈ ਹੀ ਨਾਹਿ ॥
॥ جب لگُ سِنّگھُ رہےَ بن ماہِ
॥ تب لگُ بنُ پھوُلےَ ہیِ ناہِ
ترجمہ:جب تک انا کا شیر ذہن کے جنگل (ذہن) میں رہتا ہے،تب تک جنگل (دماغ) خوبیوں سے نہیں کھلتا،

ਜਬ ਹੀ ਸਿਆਰੁ ਸਿੰਘ ਕਉ ਖਾਇ ॥ ਫੂਲਿ ਰਹੀ ਸਗਲੀ ਬਨਰਾਇ ॥੨॥
॥ جب ہیِ سِیارُ سِنّگھ کءُ کھاءِ
॥2॥ پھوُلِ رہیِ سگلیِ بنراءِ
لفظی معنی:بن پھولے ہی ناہے ۔ جگل میں ہر اول نہیں آتی ۔ مراد جب دل میں غرور اور تکبر ہے دل نیہں کھلتا ۔ سیار ۔ گیڈر۔ سگگلی بنرائے ۔ سارے جنگلی پورے (2)
॥2॥ ترجمہ:لیکن جیسے ہی گیدڑ (عاجزی) اس شیر (انا) کو کھا جاتا ہے ،پھر ذہن اتنا مسرور ہوتا ہے جیسے پورا جنگل کھل گیا ہو۔

ਜੀਤੋ ਬੂਡੈ ਹਾਰੋ ਤਿਰੈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਾਰਿ ਉਤਰੈ ॥
॥ جیِتو بوُڈےَ ہارو تِرےَ
॥ گُر پرسادیِ پارِ اُترےَ
ترجمہ:انا پرست شخص جو یہ سمجھتا ہے کہ اس نے زندگی کا کھیل جیت لیا ہے، وہ برائیوں کے سمندر میں ڈوب جاتا ہے اور عاجز تیر کر پار ہوجاتا ہے۔ہاں، جو عاجز رہتا ہے، وہ گرو کی مہربانی سے تیر جاتا ہے۔

ਦਾਸੁ ਕਬੀਰੁ ਕਹੈ ਸਮਝਾਇ ॥ ਕੇਵਲ ਰਾਮ ਰਹਹੁ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੩॥੬॥੧੪॥
॥ داسُ کبیِرُ کہےَ سمجھاءِ
॥3॥6॥14॥ کیۄل رام رہہُ لِۄ لاءِ
لفظی معنی:بوڈے ۔ ڈوب جاتا ہے ۔ گرپر سادی پار اترے ۔ رھمت مرشد سے کامیابی حاصل وہتی ہے ۔ کیول ۔ صرف ۔ لو ۔ لگن ۔
॥3॥6॥14॥ ترجمہ:عقیدت مند کبیر نصیحت کرتے ہوئے کہتے ہیں:اے بھائی، اپنا دماغ صرف خدا کے نام پر مرکوز رکھیں۔

ਸਤਰਿ ਸੈਇ ਸਲਾਰ ਹੈ ਜਾ ਕੇ ॥ ਸਵਾ ਲਾਖੁ ਪੈਕਾਬਰ ਤਾ ਕੇ ॥
॥ سترِ سےَءِ سلار ہےَ جا کے
॥ سۄا لاکھُ پیَکابر تا کے
ترجمہ:(اے دوست تم کہتے ہو کہ خداکے لشکر میں سات ہزار جرنیل ہیں)ایک لاکھ پچیس ہزار پیغمبر،

ਸੇਖ ਜੁ ਕਹੀਅਹਿ ਕੋਟਿ ਅਠਾਸੀ ॥ ਛਪਨ ਕੋਟਿ ਜਾ ਕੇ ਖੇਲ ਖਾਸੀ ॥੧॥
॥ سیکھ جُ کہیِئہِ کوٹِ اٹھاسیِ
॥1॥ چھپن کوٹِ جا کے کھیل کھاسیِ
॥1॥ ترجمہ:اٹھاسی کروڑ شیخ،اور چھپن کروڑ خصوصی حاضرین ہیں۔

ਮੋ ਗਰੀਬ ਕੀ ਕੋ ਗੁਜਰਾਵੈ ॥ ਮਜਲਸਿ ਦੂਰਿ ਮਹਲੁ ਕੋ ਪਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ مو گریِب کیِ کو گُجراۄےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ مجلسِ دوُرِ مہلُ کو پاۄےَ
॥1॥ ترجمہ:مجھ جیسے غریب کی اس تک رسائی کون کرے گا؟جب تم مجھے یہ بھی بتا رہے ہو کہ اس کا دربار بہت دور ہے اور اس کی حویلی میں بہت کم ہی پہنچتے ہیں۔توقف

ਤੇਤੀਸ ਕਰੋੜੀ ਹੈ ਖੇਲ ਖਾਨਾ ॥ ਚਉਰਾਸੀ ਲਖ ਫਿਰੈ ਦਿਵਾਨਾਂ ॥
॥ تیتیِس کروڑیِ ہےَ کھیل کھانا
॥ چئُراسیِ لکھ پھِرےَ دِۄاناں
ترجمہ:آپ یہ بھی کہتے ہیں کہ خدا کے تیتیس کروڑ خاص بندے (دیوتا) ہیں۔لاکھوں انواع کی مخلوقات دیوانہ وار بھٹک رہی ہیں۔

ਬਾਬਾ ਆਦਮ ਕਉ ਕਿਛੁ ਨਦਰਿ ਦਿਖਾਈ ॥ ਉਨਿ ਭੀ ਭਿਸਤਿ ਘਨੇਰੀ ਪਾਈ ॥੨॥
॥ بابا آدم کءُ کِچھُ ندرِ دِکھائیِ
॥2॥ اُنِ بھیِ بھِستِ گھنیریِ پائیِ
ترجمہ:خدا نے آدم پر کچھ فضل کیا،اور اس نے طویل عرصے تک جنت میں رہنے کا بھی لطف اٹھایا (اور جب اس نے ممنوعہ پھل کھایا تو اسے نکال دیا گیا)۔

ਦਿਲ ਖਲਹਲੁ ਜਾ ਕੈ ਜਰਦ ਰੂ ਬਾਨੀ ॥ ਛੋਡਿ ਕਤੇਬ ਕਰੈ ਸੈਤਾਨੀ ॥
॥ دِل کھلہلُ جا کےَ جرد روُ بانیِ
॥ چھوڈِ کتیب کرےَ سیَتانیِ
ترجمہ:اس شخص کا دل گھبرا جاتا ہے اور خدا کے غضب کے خوف سے اس کا چہرہ پیلا پڑ جاتا ہے۔جو اپنی مذہبی کتابوں کی تعلیمات کو ترک کرتا ہے اور برے کاموں میں ملوث ہے۔

ਦੁਨੀਆ ਦੋਸੁ ਰੋਸੁ ਹੈ ਲੋਈ ॥ ਅਪਨਾ ਕੀਆ ਪਾਵੈ ਸੋਈ ॥੩॥
॥ دُنیِیا دوسُ روسُ ہےَ لوئیِ
॥3॥ اپنا کیِیا پاۄےَ سوئیِ
॥3॥ ترجمہ:وہ دنیا کو ملامت کرتا ہے اور لوگوں سے ناراض ہوتا ہے (اپنی بدقسمتی سے)لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنے اعمال کا خمیازہ خود بھگتتا ہے۔

ਤੁਮ ਦਾਤੇ ਹਮ ਸਦਾ ਭਿਖਾਰੀ ॥ ਦੇਉ ਜਬਾਬੁ ਹੋਇ ਬਜਗਾਰੀ ॥
॥ تُم داتے ہم سدا بھِکھاریِ
॥ دیءُ جبابُ ہوءِ بجگاریِ
ترجمہ:اے خدا! تو ہی دینے والا ہے اور میں تیرے سامنے ہمیشہ مانگنے ہوں۔اگر میں تیری عطا کردہ چیزوں پر ناراضگی کا اظہار کروں تو یہ میری طرف سے بہت بڑا گناہ ہوگا۔

ਦਾਸੁ ਕਬੀਰੁ ਤੇਰੀ ਪਨਹ ਸਮਾਨਾਂ ॥ ਭਿਸਤੁ ਨਜੀਕਿ ਰਾਖੁ ਰਹਮਾਨਾ ॥੪॥੭॥੧੫॥
॥ داسُ کبیِرُ تیریِ پنہ سماناں
॥4॥7॥15॥ بھِستُ نجیِکِ راکھُ رہمانا
ترجمہ:میں، تیرا عقیدت مند کبیر، تیری پناہ میں آیا ہوں:اے مہربان خدا، مجھے اپنے پاس رکھ اور وہی میرے لیے جنت ہے۔

ਸਭੁ ਕੋਈ ਚਲਨ ਕਹਤ ਹੈ ਊਹਾਂ ॥ ਨਾ ਜਾਨਉ ਬੈਕੁੰਠੁ ਹੈ ਕਹਾਂ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سبھُ کوئیِ چلن کہت ہےَ اوُہاں
॥1॥ رہاءُ ॥ نا جانءُ بیَکُنّٹھُ ہےَ کہاں
لفظی معنی:اوہاں ۔ وہان ۔ مراد بہشت میں۔ نہ جانو۔ نہیں سمجھ ۔ بیکنٹھ ۔بہشت ۔ سورگ۔ کہاں ۔ کونسی جگہ۔(1)
॥1॥ ترجمہ:ہر کوئی کہتا ہے کہ وہ وہاں (جنت میں) جانے کی کوشش کر رہا ہے،لیکن میں نہیں جانتا کہ وہ جنت کہاں ہے؟ توقف

ਆਪ ਆਪ ਕਾ ਮਰਮੁ ਨ ਜਾਨਾਂ ॥ ਬਾਤਨ ਹੀ ਬੈਕੁੰਠੁ ਬਖਾਨਾਂ ॥੧॥
॥ آپ آپ کا مرمُ ن جاناں
॥1॥ باتن ہیِ بیَکُنّٹھُ بکھاناں
لفظی معنی:مرم۔ راز بھید۔ باتن ۔باتوں ہی میں ۔ وکھانا۔ بتاتے ہیں۔ بیان کرتے ہیں (1) رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ: (ایسے لوگوں نے) اپنی ذات کے بھید کو نہیں سمجھا۔لیکن محض باتوں سے جنت کا بیان کرتے رہتے ہیں۔

ਜਬ ਲਗੁ ਮਨ ਬੈਕੁੰਠ ਕੀ ਆਸ ॥ ਤਬ ਲਗੁ ਨਾਹੀ ਚਰਨ ਨਿਵਾਸ ॥੨॥
॥ جب لگُ من بیَکُنّٹھ کیِ آس
॥2॥ تب لگُ ناہیِ چرن نِۄاس
لفظی معنی:آس ۔ اُمید ۔ نواس ۔ ٹھکانہ (2)
॥2॥ ترجمہ:اے میرے دماغ، جب تک تجھے جنت تک پہنچنے کی امید ہے،تب تک تم خدا کے ساتھ میلاپ نہیں کر سکتے۔

ਖਾਈ ਕੋਟੁ ਨ ਪਰਲ ਪਗਾਰਾ ॥ ਨਾ ਜਾਨਉ ਬੈਕੁੰਠ ਦੁਆਰਾ ॥੩॥
॥ کھائیِ کوٹُ ن پرل پگارا
॥3॥ نا جانءُ بیَکُنّٹھ دُیارا
لفظی معنی:کوٹ۔ قلعہ ۔ پرلپ گار۔ گارے سے لیبا ہوا۔ دواڑا۔ دروازہ۔
॥3॥ ترجمہ:میں نہیں جانتا کہ آسمان کا قلعہ کیسا ہے، اس کے چاروں طرف کھائی کیسی ہے اور اس میں شہر کو کس قسم کی دیوار نے گھیر رکھا ہے۔مجھے یہ بھی نہیں معلوم کہ ان کی مفروضہ جنت کا دروازہ کہاں ہے۔

ਕਹਿ ਕਮੀਰ ਅਬ ਕਹੀਐ ਕਾਹਿ ॥ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਬੈਕੁੰਠੈ ਆਹਿ ॥੪॥੮॥੧੬॥
॥ کہِ کمیِر اب کہیِئےَ کاہِ
॥4॥8॥16॥ سادھسنّگتِ بیَکُنّٹھےَ آہِ
لفظی معنی:کیئے ۔ کاہے ۔ کسے کہیں۔ سادھ سنگت ۔ مرشد کی محبت و قربت ۔
॥4॥8॥16॥ ترجمہ:کبیر کہتا ہے، اب میں (اس مفروضہ آسمان کے بارے میں) اور کیا کہوں؟لیکن (مجھے یقین ہے کہ) مقدس جماعت ہی اصل جنت ہے۔

ਕਿਉ ਲੀਜੈ ਗਢੁ ਬੰਕਾ ਭਾਈ ॥ ਦੋਵਰ ਕੋਟ ਅਰੁ ਤੇਵਰ ਖਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ کِءُ لیِجےَ گڈھُ بنّکا بھائیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ دوۄر کوٹ ارُ تیۄر کھائیِ
لفظی معنی:گڑھ بنکا۔ پکا قلعہ ۔ دور رکوٹ۔ دویت تفرقہ کی دوہری دیوار ۔ تیور کھائی ۔ تینوں اوصاف ۔ رجو ۔س تو ۔ طمو کی اس قلعہ انسانی جسم و ذہن کے ارد گری شہری گیری فند قین(1) رہاؤ۔
॥1॥ رہاءُ ॥ ترجمہ:اے بھائی یہ مضبوط قلعہ نما جسم کیسے فتح ہو سکتا ہے؟یہ مایا (مادیت) کے تین طریقوں کی دوہری دیواروں سے محفوظ ہے۔ توقف

ਪਾਂਚ ਪਚੀਸ ਮੋਹ ਮਦ ਮਤਸਰ ਆਡੀ ਪਰਬਲ ਮਾਇਆ ॥ ਜਨ ਗਰੀਬ ਕੋ ਜੋਰੁ ਨ ਪਹੁਚੈ ਕਹਾ ਕਰਉ ਰਘੁਰਾਇਆ ॥੧॥
॥ پاںچ پچیِس موہ مد متسر آڈیِ پربل مائِیا
॥1॥ جن گریِب کو جورُ ن پہُچےَ کہا کرءُ رگھُرائِیا
لفظی معنی:پانچ۔ پانچ بنیادی مادیات ۔ ہوا آگ۔ زمین ۔پانی اور آکاس سے تیار ہوا یہ جسمانی قلعہ ۔ پیچیس ۔ پرکرتیاں یا مادے ۔ موہ ۔ محبت ۔ مر نشہ۔ مستر ۔ حسد۔ آڈی ۔ آڑ۔ آسرا۔ پربل مائیا ۔ طاقتور قائنات قدرت ۔ جن غریب ۔ ناتوان خدمتگار ۔ جور نہ پہنچے ۔ اتنی طاقت نہیں۔ طاقت سے باہر۔ کہا کرؤ ز کنہوارئیا ۔ اے خدا کسیے اور کیا کیا جائے (1)
॥1॥ ترجمہ:مضبوط مایا (مادیت) کی مدد سے، پانچ برائیاں اور پچیس عناصر لگاؤ، مغرور غرور اور حسد کی فوج کے ساتھ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔اے خدا! میں، غریب کا ان پر کوئی اختیار نہیں، میں کیا کروں؟

ਕਾਮੁ ਕਿਵਾਰੀ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਦਰਵਾਨੀ ਪਾਪੁ ਪੁੰਨੁ ਦਰਵਾਜਾ ॥ ਕ੍ਰੋਧੁ ਪ੍ਰਧਾਨੁ ਮਹਾ ਬਡ ਦੁੰਦਰ ਤਹ ਮਨੁ ਮਾਵਾਸੀ ਰਾਜਾ ॥੨॥
॥ کامُ کِۄاریِ دُکھُ سُکھُ درۄانیِ پاپُ پُنّنُ درۄاجا
॥2॥ ک٘رودھُ پ٘ردھانُ مہا بڈ دُنّدر مہ منُ ماۄاسیِ راجا
لفظی معنی:کام کواری ۔ شہوت کو چھوٹا دروازہ اسکا چوکیدار دکھ سکھ۔ آرام وعذاب۔ دروانی ۔ پہر یدار۔ پاپ پن۔ گناہ وثواب ۔ کر وؤھ ۔ غصہ۔ دندر۔ لڑاکا۔ ماواسی ۔ باغی(2)
॥2॥ ترجمہ:ہوس اس قلعے کے دروازے کی مالک ہے، درد اور لذتیں چوکیدار ہیں اور بدی اور نیکی دو دروازے ہیں۔غصہ سب سے جھگڑالو سردار ہے اور دماغ اس قلعے میں باغی بادشاہ کی طرح رہتا ہے۔

ਸ੍ਵਾਦ ਸਨਾਹ ਟੋਪੁ ਮਮਤਾ ਕੋ ਕੁਬੁਧਿ ਕਮਾਨ ਚਢਾਈ ॥ ਤਿਸਨਾ ਤੀਰ ਰਹੇ ਘਟ ਭੀਤਰਿ ਇਉ ਗਢੁ ਲੀਓ ਨ ਜਾਈ ॥੩॥
॥ س٘ۄاد سناہ ٹوپُ ممتا کو کُبُدھِ کمان چڈھائیِ
॥3॥ تِسنا تیِر رہے گھٹ بھیِترِ اِءُ گڈھُ لیِئو ن جائیِ
لفظی معنی:سواد۔ لطف ۔ مزے ۔ سناہ ۔ سنجوہ۔ لوہے کا حفاظتی قمیض۔ زرہ بکر۔ ممتا۔ میری ملکیت اپنانئیت ۔ ٹوپ ۔ ٹوپی ۔ کبدھ ۔ بدعقلی ۔ کما چڑھائی ۔ کمان تانی ہوئی ۔ تشنا۔ لالچ ۔ گھٹ بھیتر۔ دل میں ۔ بہؤنہ جائی ۔ اسطرح سے قلعہ پر قبضہ نہیں ہو سکتا۔ مراد اس خاکی جسم کو پاک نہین بنائیا جا سکتا ۔(3)
ترجمہ:اس باغی بادشاہ نے دنیاوی لذتوں کو زرہ اور دنیاوی آسائشوں کو ٹوپی کی طرح پہنا ہوا ہے، وہ بد عقل کی کمانوں سے نشانہ بناتا ہے،اور خواہش کے تیر چلانے کے لیے تیار ہے۔ ایسے حالات میں میں خود اس قلعہ کو فتح نہیں ॥3॥ کر سکتا۔

ਪ੍ਰੇਮ ਪਲੀਤਾ ਸੁਰਤਿ ਹਵਾਈ ਗੋਲਾ ਗਿਆਨੁ ਚਲਾਇਆ ॥ ਬ੍ਰਹਮ ਅਗਨਿ ਸਹਜੇ ਪਰਜਾਲੀ ਏਕਹਿ ਚੋਟ ਸਿਝਾਇਆ ॥੪॥
॥ پ٘ریم پلیِتا سُرتِ ہۄائیِ گولا گِیانُ چلائِیا
॥4॥ ب٘رہم اگنِ سہجے پرجالیِ ایکہِ چوٹ سِجھائِیا
لفظی معنی:پریم ۔ پیار ۔ پلتا ۔ توپ یا بندوق چلانے کے لئے آگ والی رسی ۔ سرت ۔ ہوش ۔ سمجھ ۔گیان ۔ علم کو۔ گولا ۔ گولی ۔ برہم اگن ۔ ایہی نور۔ پر جالی۔ روشن کیا۔ یکہہ چوٹ سمجھائیا ۔ پہلے حملے سے ہی فتح ہو گیا ۔(4)
ترجمہ:لیکن جب میں نے الہی محبت کو توپ یا بندوق چلانے کے لئے آگ والی رسی ، گہرے مراقبے کو بم بنایا اور روحانی حکمت کا گولا چلایا۔روحانی سکون کی حالت میں، میں نے اپنے اندر الہی نور روشن کیا اور اسقلعےکوصرف ॥4॥ ایک ہی وار میں فتح کر لیا۔

ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਲੈ ਲਰਨੇ ਲਾਗਾ ਤੋਰੇ ਦੁਇ ਦਰਵਾਜਾ ॥ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਅਰੁ ਗੁਰ ਕੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਪਕਰਿਓ ਗਢ ਕੋ ਰਾਜਾ ॥੫॥
॥ ستُ سنّتوکھُ لےَ لرنے لاگا تورے دُءِ درۄاجا
॥5॥ سادھسنّگتِ ارُ گُر کیِ ک٘رِپا تے پکرِئو گڈھ کو راجا
لفظی معنی:ست۔ سنتوکھ ۔ سچ اور صبر۔ تورے دوئے دروازے ۔ دونوں دروازے توڑ ڈالے ۔ سادھ سنگت ۔ نیک ۔ ساتھیوں اور مرشد ۔ گڑھ کا راجہ ۔ قلعے کا حکمران۔ من (5)
॥5॥ ترجمہ:سچائی اور قناعت کی مدد سے میں نے لڑنا شروع کر دیا اور دونوں دروازے (نیب اور نیکی) کو توڑ دیا۔گرو کی مہربانی اور مقدس جماعت کی مدد سے، میں نے قلعہ (جسم) کے بادشاہ (ذہن) پر قبضہ کر لیا۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top