Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1146

Page 1146

ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਨਿਰਧਨ ਕਉ ਤੁਮ ਦੇਵਹੁ ਧਨਾ ॥ ਅਨਿਕ ਪਾਪ ਜਾਹਿ ਨਿਰਮਲ ਮਨਾ ॥
بھیَرءُ مہلا ੫॥
نِردھن کءُ تُم دیۄہُ دھنا ॥
انِک پاپ جاہِ نِرمل منا ॥
ترجمہ:اے خدا، وہ روحانی طور پر غریب شخص جسے تو نے نام کی دولت سے نوازا ہے،اس کے بے شمار گناہ مٹ جاتے ہیں اور اس کا دماغ پاکیزہ ہو جاتا ہے۔

ਸਗਲ ਮਨੋਰਥ ਪੂਰਨ ਕਾਮ ॥ ਭਗਤ ਅਪੁਨੇ ਕਉ ਦੇਵਹੁ ਨਾਮ ॥੧॥
سگل منورتھ پوُرن کام ॥
بھگت اپُنے کءُ دیۄہُ نام ॥੧॥
لفظی معنی:نردھن۔ بغیر سرمایہ ۔ غریب ۔ کنگال ۔ دھنا۔ دولت ۔ انک ۔ انیک۔ بہت سے ۔ پاپ ۔ دوش ۔ گناہ۔ نرمل۔ منا ۔ پاک من۔ سگل ۔ منورتھ ۔ سارے مقصد۔ ساری ضرورتیں۔ بھگت۔ پیارے ۔ محبوب (1)
ترجمہ:اے خدا، وہ بندہ جسے تو اپنے نام سے نوازتا ہے، اس کے دل کی تمام خواہشیں پوری ہو جاتی ہیں اور اس کے تمام کام پورے ہو جاتے ہیں۔ ||1||

ਸਫਲ ਸੇਵਾ ਗੋਪਾਲ ਰਾਇ ॥ ਕਰਨ ਕਰਾਵਨਹਾਰ ਸੁਆਮੀ ਤਾ ਤੇ ਬਿਰਥਾ ਕੋਇ ਨ ਜਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
سپھل سیۄا گوپال راءِ ॥
کرن کراۄنہار سُیامیِ تا تے بِرتھا کوءِ ن جاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:سپھل سیوا۔ بر آور کدمت ۔ پھل دینے والی خدمت ۔ گوپال ۔ مالک عالم مراد خدا۔ کرونہار۔ کرانے کی توفیق رکھنے والا۔ برتھا۔ بغیر ۔ کالی ۔ رہاؤ ۔
ترجمہ:ثمر آور ہے خُدا کی عبادت،مالک خدا سب کچھ کرنے اور کروانے پر قادر ہے۔ اس کے دروازے سے کوئی خالی ہاتھ نہیں جاتا۔ ||1||توقف||

ਰੋਗੀ ਕਾ ਪ੍ਰਭ ਖੰਡਹੁ ਰੋਗੁ ॥ ਦੁਖੀਏ ਕਾ ਮਿਟਾਵਹੁ ਪ੍ਰਭ ਸੋਗੁ ॥
روگیِ کا پ٘ربھ کھنّڈہُ روگُ ॥
دُکھیِۓ کا مِٹاۄہُ پ٘ربھ سوگُ ॥
ترجمہ:اے خدا تو بیمار کی بیماری کو ختم کر دے،اور کسی مصیبت زدہ کے غم کو دور کردے،

ਨਿਥਾਵੇ ਕਉ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਥਾਨਿ ਬੈਠਾਵਹੁ ॥ ਦਾਸ ਅਪਨੇ ਕਉ ਭਗਤੀ ਲਾਵਹੁ ॥੨॥
نِتھاۄے کءُ تُم٘ہ٘ہ تھانِ بیَٹھاۄہُ ॥
داس اپنے کءُ بھگتیِ لاۄہُ ॥੨॥
لفظی معنی:روگی ۔ بیمار ۔ گھنڈ ہو۔ مٹاؤ۔ سوگ۔ غمی ۔ فکر۔ نتھاوے ۔ جسکا کوئی تھاؤں ۔ ٹھکانہ نہ ہو۔ تھان ۔ جگہ ۔ مقام۔ داس ۔ خدمتگار (2)
ترجمہ:اے خدا جس کا معاشرے میں کوئی مقام نہیں، تو ہی اعلیٰ مقام عطا کرتا ہے۔اور اپنے بندے کو اپنی عبادت میں لگاؤ۔ ||2||

ਨਿਮਾਣੇ ਕਉ ਪ੍ਰਭ ਦੇਤੋ ਮਾਨੁ ॥ ਮੂੜ ਮੁਗਧੁ ਹੋਇ ਚਤੁਰ ਸੁਗਿਆਨੁ ॥
نِمانھے کءُ پ٘ربھ دیتو مانُ ॥
موُڑ مُگدھُ ہوءِ چتُر سُگِیانُ ॥
ترجمہ:اے خدا! آپ اسے عزت دیتے ہیں جس کی کہیں عزت نہیں ہوتی۔اور بالکل بے وقوف شخص ہوشیار اور روحانی طور پر عقلمند بن جاتا ہے۔

ਸਗਲ ਭਇਆਨ ਕਾ ਭਉ ਨਸੈ ॥ ਜਨ ਅਪਨੇ ਕੈ ਹਰਿ ਮਨਿ ਬਸੈ ॥੩॥
سگل بھئِیان کا بھءُ نسےَ ॥
جن اپنے کےَ ہرِ منِ بسےَ ॥੩॥
لفظی معنی:نامنے ۔ بے وقار۔ بے عزت۔ مان۔ وقار۔ عزت۔ موڑھ ۔ مورکھ ۔ جاہ۔ چتر چالاک ۔ دانشمند ۔ سگیان ۔ بلند سمجھ ۔ سگل بھیان سب کو ڈرانے والے کا ۔ بھیان ۔ ڈر ۔ خوف (3)
ترجمہ:جب خدا اپنے بندے کے ذہن میں ظاہر ہوتا ہے، تو اس کا خوفناک چیزوں کا تمام خوف دور ہو جاتا ہے۔ ||3||

ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਪ੍ਰਭ ਸੂਖ ਨਿਧਾਨ ॥ ਤਤੁ ਗਿਆਨੁ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮ ॥
پارب٘رہم پ٘ربھ سوُکھ نِدھان ॥
تتُ گِیانُ ہرِ انّم٘رِت نام ॥
ترجمہ:خدا روحانی سکون کا خزانہ ہے۔خدا کا نام تمام روحانی علم کا نچوڑ ہے۔

ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਸੰਤ ਟਹਲੈ ਲਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਸਮਾਏ ॥੪॥੨੩॥੩੬॥
کرِ کِرپا سنّت ٹہلےَ لاۓ ॥
نانک سادھوُ سنّگِ سماۓ ॥੪॥੨੩॥੩੬॥
لفظی معنی:سوکھ ندھان۔ آرام و آسائش کا خانہ ۔ تت گیان ۔ علم کا خلاصہ ۔ ہر انمرت نام ۔ الہٰی نام جو آب حیات کا چشمہ یعنی روحانی واخلاقی زندگی بنانیوالا خزانہ ۔ ٹیلے ۔ خدمت۔
ترجمہ:رحم کرنا، جسے خدا سنتوں کی عاجزانہ خدمت میں مشغول کرتا ہے:اے نانک، ایسا شخص اولیاء کی صحبت میں رہ کر خدا میں ضم ہوجاتا ہے۔ ||4||23||36||

ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ॥ ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਦੁਰਤੁ ਸਭੁ ਨਸੈ ॥
بھیَرءُ مہلا ੫॥
سنّت منّڈل مہِ ہرِ منِ ۄسےَ ॥
سنّت منّڈل مہِ دُرتُ سبھُ نسےَ ॥
ترجمہ:خدا اولیاء کی صحبت میں رہنے سے دل میں ظاہر ہوتا ہے۔اولیاء کی صحبت میں دماغ سے تمام گناہ کے خیالات غائب ہو جاتے ہیں۔

ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਨਿਰਮਲ ਰੀਤਿ ॥ ਸੰਤਸੰਗਿ ਹੋਇ ਏਕ ਪਰੀਤਿ ॥੧॥
سنّت منّڈل مہِ نِرمل ریِتِ ॥
سنّتسنّگِ ہوءِ ایک پریِتِ ॥੧॥
لفظی معنی:سنت منڈل ۔ محبوبان خدا کے ساتھ و صھبت۔ درت ۔ برائیاں ۔ بدچلنی ۔ بد اخلاقی ۔ نسے دور ہوتی ہے ۔ نرمل۔ ریت ۔ پاک رسم ۔ پریت ۔ پیار (1)
ترجمہ:اولیاء خدا کی صحبت میں زندگی کا طریقہ پاکیزہ ہو جاتا ہےاور اولیاء کی صحبت میں خدا کی محبت سے لبریز ہوتا ہے۔ ||1||

ਸੰਤ ਮੰਡਲੁ ਤਹਾ ਕਾ ਨਾਉ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੇਵਲ ਗੁਣ ਗਾਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
سنّت منّڈلُ تہا کا ناءُ ॥
پارب٘رہم کیۄل گُنھ گاءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:ناؤ۔ نام ۔ کیول ۔صرف (1) رہاؤ۔
ترجمہ:مقدس جماعت اس جگہ کا نام ہے،جہاں صرف خدا کی حمد گائی جاتی ہے۔ ||1||توقف||

ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਜਨਮ ਮਰਣੁ ਰਹੈ ॥ ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਜਮੁ ਕਿਛੂ ਨ ਕਹੈ ॥
سنّت منّڈل مہِ جنم مرنھُ رہےَ ॥
سنّت منّڈل مہِ جمُ کِچھوُ ن کہےَ ॥
ترجمہ:پیدائش اور موت کا چکر سنتوں کی صحبت میں رہنے سے ختم ہو جاتا ہے۔اولیاء کی صحبت میں موت کا خوف کسی کو نہیں ڈراتا۔

ਸੰਤਸੰਗਿ ਹੋਇ ਨਿਰਮਲ ਬਾਣੀ ॥ ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੀ ॥੨॥
سنّتسنّگِ ہوءِ نِرمل بانھیِ ॥
سنّت منّڈل مہِ نامُ ۄکھانھیِ ॥੨॥
لفظی معنی:جنم مرن رہے ۔ تناسخ متتا ہے ۔ جم ۔ فرشتہ موت۔ نرمل بنای ۔ پاک کلام ۔ نام دکھانی ۔ نام کی تشریح (2)
ترجمہ:اولیاء کی صحبت میں کلام پاک ہو جاتا ہےکیونکہ اولیاء کی صحبت میں صرف خدا کا نام ہی لیا جاتا ہے۔ ||2||

ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਕਾ ਨਿਹਚਲ ਆਸਨੁ ॥ ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਪਾਪ ਬਿਨਾਸਨੁ ॥
سنّت منّڈل کا نِہچل آسنُ ॥
سنّت منّڈل مہِ پاپ بِناسنُ ॥
ترجمہ:اولیاء کی صحبت میں انسان کا دماغ برائیوں کے خلاف مستحکم ہو جاتا ہے۔اولیاء کی صحبت میں تمام گناہ مٹ جاتے ہیں۔

ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਨਿਰਮਲ ਕਥਾ ॥ ਸੰਤਸੰਗਿ ਹਉਮੈ ਦੁਖ ਨਸਾ ॥੩॥
سنّت منّڈل مہِ نِرمل کتھا ॥
سنّتسنّگِ ہئُمےَ دُکھ نسا ॥੩॥
لفظی معنی:نہچل۔ مستقل ۔ آسن ۔ ٹھکانہ ۔ پاپ بناسن ۔ گناہ مٹ جاتے ہیں۔ نرمل کتھا ۔ پاک سوچ وچار ۔ کہانی ۔ ہونمے کاعذاب (3)
ترجمہ:اولیاء کی صحبت میں خدا کی پاکیزہ تعریفیں گائی جاتی ہیں۔اولیاء کی صحبت میں انا کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ ||3||

ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਕਾ ਨਹੀ ਬਿਨਾਸੁ ॥ ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਹਰਿ ਗੁਣਤਾਸੁ ॥
سنّت منّڈل کا نہیِ بِناسُ ॥
سنّت منّڈل مہِ ہرِ گُنھتاسُ ॥
ترجمہ:اولیاء کی صحبت کا فیض کبھی ضائع نہیں ہوتا۔خدا جو کہ خوبیوں کا خزانہ ہے، اولیاء کی صحبت میں رہتا ہے۔

ਸੰਤ ਮੰਡਲ ਠਾਕੁਰ ਬਿਸ੍ਰਾਮੁ ॥ ਨਾਨਕ ਓਤਿ ਪੋਤਿ ਭਗਵਾਨੁ ॥੪॥੨੪॥੩੭॥
سنّت منّڈل ٹھاکُر بِس٘رامُ ॥
نانک اوتِ پوتِ بھگۄانُ ॥੪॥੨੪॥੩੭॥
لفظی معنی:بناس خاتمہ ۔ ہر گن تاس۔ خدا اوصاف کا خزانہ ۔ ٹھاکر ۔ بسرام ۔ خدا کی آرام گاہ ۔ اوت پوت۔ تانے پیٹے کی سطرح ۔
ترجمہ:اولیاء کی صحبت مالک خدا کا ٹھکانہ ہے۔اے نانک، خدا سنتوں کی صحبت میں جڑا رہتا ہے۔ ||4||24||37||

ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਰੋਗੁ ਕਵਨੁ ਜਾਂ ਰਾਖੈ ਆਪਿ ॥ ਤਿਸੁ ਜਨ ਹੋਇ ਨ ਦੂਖੁ ਸੰਤਾਪੁ ॥
بھیَرءُ مہلا ੫॥
روگُ کۄنُ جاں راکھےَ آپِ ॥
تِسُ جن ہوءِ ن دوُکھُ سنّتاپُ ॥
ترجمہ:جب خدا ہی انسان کی حفاظت کرتا ہے تو پھر کون سی بیماری اس کے قریب آسکتی ہے؟اور اس شخص کو کوئی تکلیف یا رنج نہیں پہنچ سکتا۔

ਜਿਸੁ ਊਪਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਕਿਰਪਾ ਕਰੈ ॥ ਤਿਸੁ ਊਪਰ ਤੇ ਕਾਲੁ ਪਰਹਰੈ ॥੧॥
جِسُ اوُپرِ پ٘ربھُ کِرپا کرےَ ॥
تِسُ اوُپر تے کالُ پرہرےَ ॥੧॥
لفظی معنی:روگ ۔ بیماری ۔ کون ۔ کونسی ۔ راکھا ۔ محافظ ۔ دکھ ۔ عذاب ۔ سنتاپ ۔ ذہنی کوفت۔ کرپا۔ مہربانی ۔ کال ۔ موت۔ پر ہریے ۔ دور کر دیتا ہے (1)
ترجمہ:جس پر خدا فضل کرتا ہے،وہ (خدا) اس کے سر پر منڈلاتے موت کے خوف کو دور کرتا ہے۔ ||1||

ਸਦਾ ਸਖਾਈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ॥ ਜਿਸੁ ਚੀਤਿ ਆਵੈ ਤਿਸੁ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਵੈ ਨਿਕਟਿ ਨ ਆਵੈ ਤਾ ਕੈ ਜਾਮੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
سدا سکھائیِ ہرِ ہرِ نامُ ॥
جِسُ چیِتِ آۄےَ تِسُ سدا سُکھُ ہوۄےَ نِکٹِ ن آۄےَ تا کےَ جامُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:سکھائی ۔ ساتھی ۔ ہر نام۔ الہٰی نام ست ۔ چت آوے ۔د ل میں بس جائے ۔ نکٹ ۔ نزدیک ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:صرف خدا کا نام ہی کسی کی مدد اور سہارا ہے۔جو بھی خدا کا نام پیار سے یاد کرتا ہے، اسے اندرونی سکون ملتا ہے اور موت کا خوف بھی اس کے قریب نہیں آتا۔ ||1||توقف||

ਜਬ ਇਹੁ ਨ ਸੋ ਤਬ ਕਿਨਹਿ ਉਪਾਇਆ ॥ ਕਵਨ ਮੂਲ ਤੇ ਕਿਆ ਪ੍ਰਗਟਾਇਆ ॥
جب اِہُ ن سو تب کِنہِ اُپائِیا ॥
کۄن موُل تے کِیا پ٘رگٹائِیا ॥
ترجمہ:جب یہ انسان موجود ہی نہیں تھا تو پھر انسان کو خدا کے سوا کون پیدا کر سکتا تھا؟کن بنیادی عناصر سے خدا نے ایک خوبصورت انسان تخلیق کیا۔

ਆਪਹਿ ਮਾਰਿ ਆਪਿ ਜੀਵਾਲੈ ॥ ਅਪਨੇ ਭਗਤ ਕਉ ਸਦਾ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲੈ ॥੨॥
آپہِ مارِ آپِ جیِۄالےَ ॥
اپنے بھگت کءُ سدا پ٘رتِپالےَ ॥੨॥
لفظی معنی:نہ سو نہ سو ۔ نہیںتھا ۔ اپائیا۔ پیدا کیا ۔ کون مول۔ تو بنیاد ۔ کونسی تھی ۔ پر گٹیا ۔ پر گٹائیا ۔ ظاہر کیا ۔ پر تپاے ۔ پرورش کرتا ہے 2)
ترجمہ:وہ خود ہی فنا کرتا ہے اور خود ہی زندگی دیتا ہے۔خدا ہمیشہ اپنے بندوں کی پرورش کرتا ہے۔ ||2||

ਸਭ ਕਿਛੁ ਜਾਣਹੁ ਤਿਸ ਕੈ ਹਾਥ ॥ ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਰੋ ਅਨਾਥ ਕੋ ਨਾਥ ॥
سبھ کِچھُ جانھہُ تِس کےَ ہاتھ ॥
پ٘ربھُ میرو اناتھ کو ناتھ ॥
ترجمہ:سمجھ لو کہ سب کچھ خدا کے اختیار میں ہے۔میرا خدا بے نیازوں کا مالک ہے۔

ਦੁਖ ਭੰਜਨੁ ਤਾ ਕਾ ਹੈ ਨਾਉ ॥ ਸੁਖ ਪਾਵਹਿ ਤਿਸ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਉ ॥੩॥
دُکھ بھنّجنُ تا کا ہےَ ناءُ ॥
سُکھ پاۄہِ تِس کے گُنھ گاءُ ॥੩॥
لفظی معنی:جانیہہ ۔ جانتا ہے ۔ تس کے ہاتھ ۔ اسکی توفیق میں ہے ۔ اناتھ کو ناتھ ۔ بے مالکوں کا مالک ۔ دکھ بھنجن ۔ عذاب مٹانیوالا ۔ گن گاؤ۔ صفت۔ صلاح (3)
ترجمہ:غم کو ختم کرنے والا اس کا نام ہے۔اے بھائی، اس کی تعریفیں گاؤ، آپ کو اندرونی سکون ملے گا۔ ||3||

ਸੁਣਿ ਸੁਆਮੀ ਸੰਤਨ ਅਰਦਾਸਿ ॥ ਜੀਉ ਪ੍ਰਾਨ ਧਨੁ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਰੈ ਪਾਸਿ ॥
سُنھِ سُیامیِ سنّتن ارداسِ ॥
جیِءُ پ٘ران دھنُ تُم٘ہ٘ہرےَ پاسِ ॥
ترجمہ:اے مالک خدا، تو اپنے سنتوں کی دعا سنتا ہے۔اولیاء اپنا دماغ، جان اور مال تیرے حوالے کر دیتے ہیں۔

ਇਹੁ ਜਗੁ ਤੇਰਾ ਸਭ ਤੁਝਹਿ ਧਿਆਏ ॥
اِہُ جگُ تیرا سبھ تُجھہِ دھِیاۓ ॥
ترجمہ:اے خدا یہ ساری دنیا تو نے بنائی ہے اور ہر کوئی تجھے پیار سے یاد کرتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top