Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1104

Page 1104

ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਜੋ ਨਾਮਿ ਸਮਾਨੇ ਸੁੰਨ ਰਹਿਆ ਲਿਵ ਸੋਈ ॥੪॥੪॥
کہُ کبیِر جو نامِ سمانے سُنّن رہِیا لِۄ سوئیِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:جیوت ۔ ووران حیات۔ مدہو۔ برائیوں سے اپنے آپ کو ختم کرکے ۔ فن جیو ہو۔ روحانی واخلاقی زندگی بسر کرؤ۔ پرپ جنم نہ ہوئی۔ دوبارہ زندگی ۔ نام سمانے ۔ نام مین مجذوب۔ سن ۔ ساکن ۔
ترجمہ:کبیر کہتے ہیں، جو شخص نام میں ضم ہوجاتا ہے، وہ خدا پر مرکوز رہتا ہے۔ ||4||4||

ਜਉ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਮੋ ਕਉ ਦੂਰਿ ਕਰਤ ਹਉ ਤਉ ਤੁਮ ਮੁਕਤਿ ਬਤਾਵਹੁ ॥ ਏਕ ਅਨੇਕ ਹੋਇ ਰਹਿਓ ਸਗਲ ਮਹਿ ਅਬ ਕੈਸੇ ਭਰਮਾਵਹੁ ॥੧॥
جءُ تُم٘ہ٘ہ مو کءُ دوُرِ کرت ہءُ تءُ تُم مُکتِ بتاۄہُ ॥
ایک انیک ہوءِ رہِئو سگل مہِ اب کیَسے بھرماۄہُ ॥੧॥
لفظی معنی:دور کرت ہو ۔ اپنے سے دور کرتا ہو۔ مکت۔ نجات۔ آزادی۔ نیک ۔ بیشمار۔ سگل۔ سارے ۔ بھر مادہو۔ گمراہ کرو گے (1)
ترجمہ:اے خدا اگر تو مجھے اپنے سے دور کرنے والا ہے تو بتا ک نجات کیا ہے؟آپ ایک ہیں، لیکن ہزارہا شکلیں لے کر سب میں موجود ہیں، اب آپ مجھے (نجات کے بارے میں) کیسے بہکا سکتے ہیں؟ ||1||

ਰਾਮ ਮੋ ਕਉ ਤਾਰਿ ਕਹਾਂ ਲੈ ਜਈ ਹੈ ॥ ਸੋਧਉ ਮੁਕਤਿ ਕਹਾ ਦੇਉ ਕੈਸੀ ਕਰਿ ਪ੍ਰਸਾਦੁ ਮੋਹਿ ਪਾਈ ਹੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
رام مو کءُ تارِ کہاں لےَ جئیِ ہےَ ॥
سودھءُ مُکتِ کہا دیءُ کیَسیِ کرِ پ٘رساد موہِ پائیِ ہےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:تار ۔ کامیاب ۔ سودھو ۔ پوچھتا ہوں۔ پرساد۔ رحمت۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے خدا، تو مجھے نجات کے لیے کہاں لے جائے گا؟میں پوچھتا ہوں کہ کہاں اور کس قسم کی آزادی دو گے؟ تیرے فضل سے میں نے پہلے ہی برائیوں سے نجات حاصل کر لی ہے (جب میں نے تجھے پہچانا)۔ ||1||توقف||

ਤਾਰਨ ਤਰਨੁ ਤਬੈ ਲਗੁ ਕਹੀਐ ਜਬ ਲਗੁ ਤਤੁ ਨ ਜਾਨਿਆ ॥ ਅਬ ਤਉ ਬਿਮਲ ਭਏ ਘਟ ਹੀ ਮਹਿ ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥੨॥੫॥
تارن ترنُ تبےَ لگُ کہیِئےَ جب لگُ تتُ ن جانِیا ॥
اب تءُ بِمل بھۓ گھٹ ہیِ مہِ کہِ کبیِر منُ مانِیا ॥੨॥੫॥
لفظی معنی:تارن ترن ۔ کامیاب ہونے اور کرنیوالا۔ تب تک کے لئے ۔ اس وقت تک کہلاتا ہے ۔ تت۔ حقیقت۔ جانیا۔ سمجھ نہ آئی۔ بم۔ پاکو پائس۔
ترجمہ:لوگ نجات دہندہ اور نجات پانے کے بارے میں بات کرتے ہیں، جب تک کہ وہ خدا، حقیقت کے جوہر کا ادراک نہیں کرتے۔کبیر کہتے ہیں، میں اب اپنے دل میں بے نیاز ہو گیا ہوں، میرا دماغ تجھ سے مطمئن ہو گیا ہے۔ ||2||5||

ਜਿਨਿ ਗੜ ਕੋਟ ਕੀਏ ਕੰਚਨ ਕੇ ਛੋਡਿ ਗਇਆ ਸੋ ਰਾਵਨੁ ॥੧॥
جِنِ گڑ کوٹ کیِۓ کنّچن کے چھوڈِ گئِیا سو راۄنُ ॥੧॥
ترجمہ:وہ راون جس نے سونے کے قلعے بنائے، اپنے قلعے یہیں چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہو گیا۔ ||1||

ਕਾਹੇ ਕੀਜਤੁ ਹੈ ਮਨਿ ਭਾਵਨੁ ॥ ਜਬ ਜਮੁ ਆਇ ਕੇਸ ਤੇ ਪਕਰੈ ਤਹ ਹਰਿ ਕੋ ਨਾਮੁ ਛਡਾਵਨ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
کاہے کیِجتُ ہےَ منِ بھاۄنُ ॥
جب جمُ آءِ کیس تے پکرےَ تہ ہرِ کو نامُ چھڈاۄن ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:کیجت ہے ۔ کرتے ہو۔ گڑ کوٹ۔ قلعے ۔ کنجن۔ سونے ۔ من بھاون۔ من مرضی ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے بھائی آپ صرف اپنے دماغ کو خوش کرنے کے لیے کیوں کرتے ہیں؟جب شیطان آتا ہے اور آپ کو بالوں سے پکڑ لیتا ہے (موت کا خوف آپ کے سر پر منڈلا رہا ہے)، اس وقت صرف خدا کا نام ہی آپ کو بچاتا ہے۔ ||1||توقف||

ਕਾਲੁ ਅਕਾਲੁ ਖਸਮ ਕਾ ਕੀਨ੍ਹ੍ਹਾ ਇਹੁ ਪਰਪੰਚੁ ਬਧਾਵਨੁ ॥ ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਤੇ ਅੰਤੇ ਮੁਕਤੇ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਹਿਰਦੈ ਰਾਮ ਰਸਾਇਨੁ ॥੨॥੬॥
کالُ اکالُ کھسم کا کیِن٘ہ٘ہا اِہُ پرپنّچُ بدھاۄنُ ॥
کہِ کبیِر تے انّتے مُکتے جِن٘ہ٘ہ ہِردےَ رام رسائِنُ ॥੨॥੬॥
لفظی معنی:اکال ۔ بلاموت۔ خصم۔ مالک ۔خدا۔ پرپنچ۔ عالم ۔ دنیا ۔ بدھاون۔ بندشیں۔ غلامی۔ انتے ۔ آخر ۔ مکتے ۔ آزادی ہروے ۔ دلمیں ۔ رام۔ رسائن۔ جنکے دل میں لطفوں کا خزانہ خدا بستا ہے۔
ترجمہ:مالک خدا نے اس دنیاوی کھیل کو چلانے کے لیے پیدائش اور موت پیدا کی ہے۔کبیر کہتے ہیں، جن کے دلوں میں خدا کے نام کا نفیس جوہر ہے، وہ آخر کار برائیوں سے آزاد ہو جاتے ہیں۔ ||2||6||

ਦੇਹੀ ਗਾਵਾ ਜੀਉ ਧਰ ਮਹਤਉ ਬਸਹਿ ਪੰਚ ਕਿਰਸਾਨਾ ॥ ਨੈਨੂ ਨਕਟੂ ਸ੍ਰਵਨੂ ਰਸਪਤਿ ਇੰਦ੍ਰੀ ਕਹਿਆ ਨ ਮਾਨਾ ॥੧॥
دیہیِ گاۄا جیِءُ دھر مہتءُ بسہِ پنّچ کِرسانا ॥
نیَنوُ نکٹوُ س٘رۄنوُ رسپتِ اِنّد٘ریِ کہِیا ن مانا ॥੧॥
لفظی معنی:دیہگاوا۔ یہ جسم ایک گاؤں ہ ۔ دھر ۔ زمین۔ دھرمحتو بسیہہ۔ اس زمین میں۔ پنچ کرسانا۔ پانچ مزارعہ کا شتکار۔ نینو۔ آنکھوں ۔ لکٹو۔ ناک۔ سروتو ۔ کان۔ رسپت۔ لطف۔ لینے کی مالکہ ۔ زبان۔ اندری ۔ شہوت (1)
ترجمہ:انسانی جسم ایک گاؤں کی طرح ہے، ذہن گاؤں کی زمین کا سردار ہے اور اس گاؤں میں پانچ کسان (حساس اعضاء جو گناہ کرتے ہیں) رہتے ہیں۔آنکھ، ناک، کان، زبان اور جنسی اعضاء کسان ہیں، جو سردار دماغ کی نہیں سنتے، ۔ ||1||

ਬਾਬਾ ਅਬ ਨ ਬਸਉ ਇਹ ਗਾਉ ॥ ਘਰੀ ਘਰੀ ਕਾ ਲੇਖਾ ਮਾਗੈ ਕਾਇਥੁ ਚੇਤੂ ਨਾਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بابا اب ن بسءُ اِہ گاءُ ॥
گھریِ گھریِ کا لیکھا ماگےَ کائِتھُ چیتوُ ناءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:کاہئتھ ۔ منشی ۔ چیستو۔ چتر گپت (1) رہاؤ۔
ترجمہ:اے خدا اب میں اس گاؤں میں نہیں رہنا چاہتا،کیونکہ حساب کتاب رکھنے والا جس کا نام چتر گپت ہے ہر لمحہ (ان حسی اعضاء کے اعمال) کا حساب مانگتا ہے۔ ||1||توقف||

ਧਰਮ ਰਾਇ ਜਬ ਲੇਖਾ ਮਾਗੈ ਬਾਕੀ ਨਿਕਸੀ ਭਾਰੀ ॥ ਪੰਚ ਕ੍ਰਿਸਾਨਵਾ ਭਾਗਿ ਗਏ ਲੈ ਬਾਧਿਓ ਜੀਉ ਦਰਬਾਰੀ ॥੨॥
دھرم راءِ جب لیکھا ماگےَ باکیِ نِکسیِ بھاریِ ॥
پنّچ ک٘رِسانۄا بھاگِ گۓ لےَ بادھِئو جیِءُ درباریِ ॥੨॥
لفظی معنی:دھرم رائے ۔ الہٰی منصف۔ درباری ۔ پہردیاروں (2)
ترجمہ:جب الہٰی منصف حساب مانگتا ہے تو یہ میرے خلاف برے اعمال کا ایک بڑا توازن ظاہر کرتا ہے۔(جب جسم مر جاتا ہے)، پانچ کسان، حسی اعضاء، بھاگ جاتے ہیں اور سردار، دماغ تمام سزاؤں کے لیے پکڑا جاتا ہے۔ ||2||

ਕਹੈ ਕਬੀਰੁ ਸੁਨਹੁ ਰੇ ਸੰਤਹੁ ਖੇਤ ਹੀ ਕਰਹੁ ਨਿਬੇਰਾ ॥ ਅਬ ਕੀ ਬਾਰ ਬਖਸਿ ਬੰਦੇ ਕਉ ਬਹੁਰਿ ਨ ਭਉਜਲਿ ਫੇਰਾ ॥੩॥੭॥
کہےَ کبیِرُ سُنہُ رے سنّتہُ کھیت ہیِ کرہُ نِبیرا ॥
اب کیِ بار بکھسِ بنّدے کءُ بہُرِ ن بھئُجلِ پھیرا ॥੩॥੭॥
لفظی معنی:کھیت۔ اس جسمانی کھیت میں ہی ۔ فیصلہ ۔ نیبرا۔ بہور۔ دوبارہ۔ بھوجل۔ خوفناک دنایوی زندگی کے سمندر (3)
ترجمہ:کبیر کہتے ہیں، سنو اے پیارے بزرگو، ان حسی اعضاء کا حساب اسی زندگی میں ہی طے کر لو۔اے خدا، اپنے بندے، مجھے اس زندگی میں معاف کر دے، تاکہ مجھے اس دنیاوی سمندر میں دوبارہ نہ لوٹنا پڑے۔ ||3||7||

ਰਾਗੁ ਮਾਰੂ ਬਾਣੀ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕੀ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਅਨਭਉ ਕਿਨੈ ਨ ਦੇਖਿਆ ਬੈਰਾਗੀਅੜੇ ॥ ਬਿਨੁ ਭੈ ਅਨਭਉ ਹੋਇ ਵਣਾਹੰਬੈ ॥੧॥
راگُ ماروُ بانھیِ کبیِر جیِءُ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
انبھءُ کِنےَ ن دیکھِیا بیَراگیِئڑے ॥
بِنُ بھےَ انبھءُ ہوءِ ۄنھاہنّبےَ ॥੧॥
لفظی معنی:انبھؤ۔ نور۔ روشنی کی جھلک ۔ روحانی علم۔ بیراگیڑے ۔ الہٰی عاشق۔ طارق۔ حکم۔ بوجھے ۔ اگر رضاو فرمان کو سمجھے ۔ نربھؤ۔ بیخوف۔ وناسنے ۔ صرف سچر کی وہ مصرعہ ہے (1)
ترجمہ:اے الہٰی عاشق ، کبھی کسی نے خدا کو ان انسانی آنکھوں سے نہیں دیکھا)۔خدا کا ادراک تبھی ہوتا ہے جب کوئی دنیاوی خوف سے آزاد ہوتا ہے۔ جی ہاں یہ سچ ہے. ||1||

ਸਹੁ ਹਦੂਰਿ ਦੇਖੈ ਤਾਂ ਭਉ ਪਵੈ ਬੈਰਾਗੀਅੜੇ ॥ ਹੁਕਮੈ ਬੂਝੈ ਤ ਨਿਰਭਉ ਹੋਇ ਵਣਾਹੰਬੈ ॥੨॥
سہُ ہدوُرِ دیکھےَ تاں بھءُ پۄےَ بیَراگیِئڑے ॥
ہُکمےَ بوُجھےَ ت نِربھءُ ہوءِ ۄنھاہنّبےَ ॥੨॥
لفظی معنی:سہو حدور ۔ خدا کو حاضر ناطر ۔ بھو ۔ خوف (2)
ترجمہ:
اے الہٰی عاشق ، جب قریب قریب آقا خدا کا ادراک ہوتا ہے، تو اس کا خوف ذہن میں ابھرتا ہے۔
جب کوئی خدا کے حکم کو سمجھتا ہے تو وہ دنیاوی خوف سے آزاد ہو جاتا ہے۔ ہاں یہ صحیح ہے ||2||

ਹਰਿ ਪਾਖੰਡੁ ਨ ਕੀਜਈ ਬੈਰਾਗੀਅੜੇ ॥ ਪਾਖੰਡਿ ਰਤਾ ਸਭੁ ਲੋਕੁ ਵਣਾਹੰਬੈ ॥੩॥
ہرِ پاکھنّڈُ ن کیِجئیِ بیَراگیِئڑے ॥
پاکھنّڈِ رتا سبھُ لوکُ ۄنھاہنّبےَ ॥੩॥
لفظی معنی:پاکھنڈ۔ دکھاوا۔ پرورشن (3)
ترجمہ:اے الہٰی عاشق خدا کے ساتھ دکھاوا نہ کر،ساری دنیا منافقت میں ڈوبی ہوئی ہے، ہاں یہ سچ ہے۔ ||3||

ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਪਾਸੁ ਨ ਛੋਡਈ ਬੈਰਾਗੀਅੜੇ ॥ ਮਮਤਾ ਜਾਲਿਆ ਪਿੰਡੁ ਵਣਾਹੰਬੈ ॥੪॥
ت٘رِسنا پاسُ ن چھوڈئیِ بیَراگیِئڑے ॥
ممتا جالِیا پِنّڈُ ۄنھاہنّبےَ ॥੪॥
لفظی معنی:ترسنا پاس۔ خواہشات کا ساتھ۔ ممتا جالیا پنڈ۔ اپناپن۔ خویشا نے جسم کو جلادیا (4)
ترجمہ:اے جانثار دنیا کی آرزو انسان کو نہیں چھوڑتی،اس کے بجائے مایا (مادیت) کی محبت پورے جسم کو جلا دیتی ہے۔ ||4||

ਚਿੰਤਾ ਜਾਲਿ ਤਨੁ ਜਾਲਿਆ ਬੈਰਾਗੀਅੜੇ ॥ ਜੇ ਮਨੁ ਮਿਰਤਕੁ ਹੋਇ ਵਣਾਹੰਬੈ ॥੫॥
چِنّتا جالِ تنُ جالِیا بیَراگیِئڑے ॥
جے منُ مِرتکُ ہوءِ ۄنھاہنّبےَ ॥੫॥
لفظی معنی:مرتک۔مروہ (5)
ترجمہ:اے الہٰی عاشق ، اگر کسی کا دماغ دنیاوی خواہشات سے آزاد ہو جائے، گویا کہ وہ مردہ ہے، تو وہ فکروں کے جال اور جسم سے اپنی محبت کو جلا دیتا ہے۔ ||5||

ਸਤਿਗੁਰ ਬਿਨੁ ਬੈਰਾਗੁ ਨ ਹੋਵਈ ਬੈਰਾਗੀਅੜੇ ॥ ਜੇ ਲੋਚੈ ਸਭੁ ਕੋਇ ਵਣਾਹੰਬੈ ॥੬॥
ستِگُر بِنُ بیَراگُ ن ہوۄئیِ بیَراگیِئڑے ॥
جے لوچےَ سبھُ کوءِ ۄنھاہنّبےَ ॥੬॥
لفظی معنی:تیراگ ۔ خواہشات کی ترک ۔ پوچے ۔ چاہے ۔ خواہش کرے (6)
ترجمہ:اے الہٰی عاشق ، سچے گرو کے بغیر کوئی ترک نہیں ہو سکتا،اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کوئی اس کے لئے کتنا ہی ترس سکتا ہے۔ ||6||

ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਬੈਰਾਗੀਅੜੇ ॥ ਸਹਜੇ ਪਾਵੈ ਸੋਇ ਵਣਾਹੰਬੈ ॥੭॥
کرمُ ہوۄےَ ستِگُرُ مِلےَ بیَراگیِئڑے ॥
سہجے پاۄےَ سوءِ ۄنھاہنّبےَ ॥੭॥
لفظی معنی:کرم۔ بخشش۔ سہجے ۔ پرکسون۔ حالتمیں (7)
ترجمہ:اے الہٰی عاشق ، یہ صرف خدا کے فضل سے ہی سچے گرو سے ملتا ہے۔
اور پھر بدیہی طور پر وہ خدا کو پہچانتا ہے، اور ہاں یہ سچ ہے۔ ||7||

ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਇਕ ਬੇਨਤੀ ਬੈਰਾਗੀਅੜੇ ॥ ਮੋ ਕਉ ਭਉਜਲੁ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰਿ ਵਣਾਹੰਬੈ ॥੮॥੧॥੮॥
کہُ کبیِر اِک بینتیِ بیَراگیِئڑے ॥
مو کءُ بھئُجلُ پارِ اُتارِ ۄنھاہنّبےَ ॥੮॥੧॥੮॥
لفظی معنی:بھوجل ۔ خوفناک زندگی کا سمندر۔
ترجمہ:کبیر کہتا ہے، اے الہٰی عاشق ، اس کو خدا کے آگے سر تسلیم خم کر کے کہو:اے خدا، مجھے اس دنیاوی بحرِ برائیوں سے پار کر دے۔ ||8||1||8||

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top