Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1102

Page 1102

ਗਿਆਨੁ ਰਾਸਿ ਨਾਮੁ ਧਨੁ ਸਉਪਿਓਨੁ ਇਸੁ ਸਉਦੇ ਲਾਇਕ ॥
گِیانُ راسِ نامُ دھنُ سئُپِئونُ اِسُ سئُدے لائِک ॥
ترجمہ:خدا نے مجھے علم الہی کی شے اور نام کی دولت سے نوازا ہے، اور مجھے اس شے کی تجارت کے قابل بنایا ہے۔

ਸਾਝੀ ਗੁਰ ਨਾਲਿ ਬਹਾਲਿਆ ਸਰਬ ਸੁਖ ਪਾਇਕ ॥ ਮੈ ਨਾਲਹੁ ਕਦੇ ਨ ਵਿਛੁੜੈ ਹਰਿ ਪਿਤਾ ਸਭਨਾ ਗਲਾ ਲਾਇਕ ॥੨੧॥
ساجھیِ گُر نالِ بہالِیا سرب سُکھ پائِک ॥
مےَ نالہُ کدے ن ۄِچھُڑےَ ہرِ پِتا سبھنا گلا لائِک ॥੨੧॥
لفظی معنی:پرتپالک۔ پرورش کرنے والا۔ سار ۔ سنبھال۔ خبر گیری۔ الک۔ بچے ۔ منہ منگاں ۔ حسب منشا ۔ سکھنایک۔ سکھ دینے والا۔ گیان۔ علم۔ راس۔ سرمایہ۔ نام دھن۔ نام کی دولت۔ ۔ سؤپیون۔ بخشیا۔ سودے لائق۔ برتنے کے لائق۔ ساجھی۔ اشتراک ۔ ساجھ ۔ حصے داری۔ پائک ۔ پانے والا۔ لائق ۔ با توفیق ۔
ترجمہ:اس نے مجھے گرو کا ساتھی بنایا ہے(خدا کے نام کو پھیلانے میں)، اور تمام آسائشیں میرے اختیار میں ہیں، گویا یہ میرے بندے ہیں۔خدا، میرا باپ، جو ہر چیز پر قادر ہے، مجھ سے کبھی جدا نہیں ہوتا۔ ||21||

ਸਲੋਕ ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ॥ ਨਾਨਕ ਕਚੜਿਆ ਸਿਉ ਤੋੜਿ ਢੂਢਿ ਸਜਣ ਸੰਤ ਪਕਿਆ ॥ ਓਇ ਜੀਵੰਦੇ ਵਿਛੁੜਹਿ ਓਇ ਮੁਇਆ ਨ ਜਾਹੀ ਛੋੜਿ ॥੧॥
سلوک ڈکھنھے مਃ੫॥
نانک کچڑِیا سِءُ توڑِ ڈھوُڈھِ سجنھ سنّت پکِیا ॥
اوءِ جیِۄنّدے ۄِچھُڑہِ اوءِ مُئِیا ن جاہیِ چھوڑِ ॥੧॥
ترجمہ:اے نانک، جھوٹے عارضی دنیاوی دوستوں سے رشتہ توڑ دو اور ان ولیوں کو تلاش کرو جن کی محبت لازوال ہے۔دنیوی دوست زندہ ہوتے ہوئے بھی چھوڑ دیتے ہیں لیکن ولی دوست مر جانے پر بھی نہیں چھوڑتے۔ ||1||

ਮਃ ੫ ॥ ਨਾਨਕ ਬਿਜੁਲੀਆ ਚਮਕੰਨਿ ਘੁਰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਘਟਾ ਅਤਿ ਕਾਲੀਆ ॥ ਬਰਸਨਿ ਮੇਘ ਅਪਾਰ ਨਾਨਕ ਸੰਗਮਿ ਪਿਰੀ ਸੁਹੰਦੀਆ ॥੨॥
مਃ੫॥
نانک بِجُلیِیا چمکنّنِ گھُرن٘ہ٘ہِ گھٹا اتِ کالیِیا ॥
برسنِ میگھ اپار نانک سنّگمِ پِریِ سُہنّدیِیا ॥੨॥
ترجمہ:اے نانک، (برسات کے موسم میں) جب بجلی چمکتی ہے، سیاہ بادل گرجتے ہیں،اور بارش وقفے وقفے سے برس سکتی ہے۔ اے نانک، ایسا موسم صرف اس دلہن کو اچھا لگتا ہے جو اپنے شوہر کے ساتھ ہو۔

ਮਃ ੫ ॥ ਜਲ ਥਲ ਨੀਰਿ ਭਰੇ ਸੀਤਲ ਪਵਣ ਝੁਲਾਰਦੇ ॥ ਸੇਜੜੀਆ ਸੋਇੰਨ ਹੀਰੇ ਲਾਲ ਜੜੰਦੀਆ ॥ ਸੁਭਰ ਕਪੜ ਭੋਗ ਨਾਨਕ ਪਿਰੀ ਵਿਹੂਣੀ ਤਤੀਆ ॥੩॥
مਃ੫॥
جل تھل نیِرِ بھرے سیِتل پۄنھ جھُلاردے ॥
سیجڑیِیا سوئِنّن ہیِرے لال جڑنّدیِیا ॥
سُبھر کپڑ بھوگ نانک پِریِ ۄِہوُنھیِ تتیِیا ॥੩॥
لفظی معنی:جل تھل۔ دریا و میدان۔ نیر ۔پانی۔ سیتل۔ ٹھنڈی۔ پون۔ ہوا۔ جھلا ردے ۔ چلتی ہو۔ سیجڑیا سوئن۔ سونے کاپلنگ ہوا۔ ہیرے لعل جڑندیا۔ ہیرے لعل جڑے ہوئے ہوں۔ سبھر ۔ بوقت شادی پہننے والا کپڑا۔ پری دہونی۔ خادن کے بغیر تتیا۔ جلن پیدا کرتی ہیں۔
ترجمہ:یہاں تک کہ جب تالاب اور زمینیں پانی سے بھری ہوئی ہیں، ٹھنڈی ہوا چل رہی ہے،بستر سونے، ہیروں اور یاقوت سے مزین ہے،خوبصورت کپڑے اور پکوان دستیاب ہیں؛ اے نانک اگر دلہن (انسانی روح) اپنے شوہر (خدا) سے جدا ہو جائے تو یہ تمام خوشیاں اس کی اذیت کا باعث بنتی ہیں۔ ||3||

ਪਉੜੀ ॥ ਕਾਰਣੁ ਕਰਤੈ ਜੋ ਕੀਆ ਸੋਈ ਹੈ ਕਰਣਾ ॥ ਜੇ ਸਉ ਧਾਵਹਿ ਪ੍ਰਾਣੀਆ ਪਾਵਹਿ ਧੁਰਿ ਲਹਣਾ ॥
پئُڑیِ ॥
کارنھ کرتےَ جو کیِیا سوئیِ ہےَ کرنھا ॥
جے سءُ دھاۄہِ پ٘رانھیِیا پاۄہِ دھُرِ لہنھا ॥
ترجمہ:خالق نے جو بھی حالات بنائے ہیں وہ وہی کرنے والا ہے۔اے بشر، یہاں تک کہ اگر تم سینکڑوں سمتوں میں دوڑے (بے شمار کوششیں کریں) تو پھر بھی تمہیں وہی ملے گا جو تمہیں پہلے سے ملنا ہے۔

ਬਿਨੁ ਕਰਮਾ ਕਿਛੂ ਨ ਲਭਈ ਜੇ ਫਿਰਹਿ ਸਭ ਧਰਣਾ ॥ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਭਉ ਗੋਵਿੰਦ ਕਾ ਭੈ ਡਰੁ ਦੂਰਿ ਕਰਣਾ ॥
بِنُ کرما کِچھوُ ن لبھئیِ جے پھِرہِ سبھ دھرنھا ॥
گُر مِلِ بھءُ گوۄِنّد کا بھےَ ڈرُ دوُرِ کرنھا ॥
ترجمہ:خدا کے فضل کے بغیر، آپ کو کچھ بھی نہیں ملے گا، چاہے آپ پوری زمین میں بھٹکتے پھریں۔جس نے گرو سے مل کر خدا کا خوف اپنے دل میں بسایا، خدا نے اس کا دنیاوی خوف دور کر دیا۔

ਭੈ ਤੇ ਬੈਰਾਗੁ ਊਪਜੈ ਹਰਿ ਖੋਜਤ ਫਿਰਣਾ ॥ ਖੋਜਤ ਖੋਜਤ ਸਹਜੁ ਉਪਜਿਆ ਫਿਰਿ ਜਨਮਿ ਨ ਮਰਣਾ ॥
بھےَ تے بیَراگُ اوُپجےَ ہرِ کھوجت پھِرنھا ॥
کھوجت کھوجت سہجُ اُپجِیا پھِرِ جنمِ ن مرنھا ॥
ترجمہ:خوفِ الٰہی کی بدولت دنیا سے لاتعلقی کا رویہ بڑھ جاتا ہے اور انسان خدا کی تلاش میں نکل پڑتا ہے۔اسے ثابت قدمی سے تلاش کرنے سے دماغ میں روحانی استحکام پیدا ہوتا ہے اور انسان پیدائش اور موت کے چکر میں نہیں پڑتا۔

ਹਿਆਇ ਕਮਾਇ ਧਿਆਇਆ ਪਾਇਆ ਸਾਧ ਸਰਣਾ ॥ ਬੋਹਿਥੁ ਨਾਨਕ ਦੇਉ ਗੁਰੁ ਜਿਸੁ ਹਰਿ ਚੜਾਏ ਤਿਸੁ ਭਉਜਲੁ ਤਰਣਾ ॥੨੨॥
ہِیاءِ کماءِ دھِیائِیا پائِیا سادھ سرنھا ॥
بوہِتھُ نانک دیءُ گُرُ جِسُ ہرِ چڑاۓ تِسُ بھئُجلُ ترنھا ॥੨੨॥
لفظی معنی:کارن۔ سبب۔ دھاویہہ۔ دوڑ دہوپ کرے ۔ کوشش کرے ۔ پرانیا۔ اے انسان۔ پاویہہ دھرلینا۔ ملتا وہی جو خدا کی طرف سے اسکے اعمالنامے میں تحریر ہے ۔ گرما۔قسمت۔ تقدیر ۔ مقدر۔ بخشش۔ دھرنا۔ساری زمین پر۔ گرمل۔ مرشد کے ملاپ سے ۔ بھؤ گودند کا۔ الہٰی خوف ۔ بیراگ ۔ پریم پیار۔ کھوجت کھوجت ۔ ڈہونڈتے دہونڈتے ۔ سہج ۔روحانی سکون۔ جیائے ۔ پردے ۔ سینے ۔ ذہن۔ دھیائیا۔ دھیان لگائیا۔ سادھ سرنا۔ صحبت و پناہ پاکدامن ۔ بوہتھ ۔ جہاز بھؤجل۔ خوفناک زندگی کا سمندر
ترجمہ:جس نے گرو کی پناہ حاصل کی، اس نے پیار سے اپنے دل میں خدا کو یاد کیا اور نام کی دولت کمائی۔گرو نانک دیو ایک روحانی جہاز کی مانند ہیں، جسے خدا نے اس پر سوار ہونے میں مدد کی (اس کی تعلیمات سے منسلک کیا)، اس نے برائیوں کے عالمی سمندر کو عبور کیا۔||22||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ ਪਹਿਲਾ ਮਰਣੁ ਕਬੂਲਿ ਜੀਵਣ ਕੀ ਛਡਿ ਆਸ ॥ ਹੋਹੁ ਸਭਨਾ ਕੀ ਰੇਣੁਕਾ ਤਉ ਆਉ ਹਮਾਰੈ ਪਾਸਿ ॥੧॥
سلوک مਃ੫॥
پہِلا مرنھُ کبوُلِ جیِۄنھ کیِ چھڈِ آس ॥
ہوہُ سبھنا کیِ رینھُکا تءُ آءُ ہمارےَ پاسِ ॥੧॥
لفظی معنی:قبول۔ منظور۔ آس۔ اُمید۔ سبھن۔ سبھ کی۔ رہنکا۔ دہول۔
ترجمہ:(خدا کی طرف سے پیغام) اے بشر، پہلے اپنی انا کو مٹانا قبول کر اور دنیاوی خواہشات کی آرزو ترک کر۔سب کے قدموں کی دھول کی طرح عاجز بن جا، تبھی میرے پاس آؤ۔ ||1||

ਮਃ ੫ ॥ ਮੁਆ ਜੀਵੰਦਾ ਪੇਖੁ ਜੀਵੰਦੇ ਮਰਿ ਜਾਨਿ ॥ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਮੁਹਬਤਿ ਇਕ ਸਿਉ ਤੇ ਮਾਣਸ ਪਰਧਾਨ ॥੨॥
مਃ੫॥
مُیا جیِۄنّدا پیکھُ جیِۄنّدے مرِ جانِ ॥
جِن٘ہ٘ہا مُہبتِ اِک سِءُ تے مانھس پردھان ॥੨॥
لفظی معنی:موآ۔ جس نے خودی مٹا دی دنیاوی طور پر فوت ہو گیا ۔ جیوند ا پیکھ اسے زندہ سمجھ ۔ جیوندے ۔ زندہ ہیں۔ مرجان۔ مردہ سمجھ ۔ ماتس پردھان۔ مقبول عام۔
ترجمہ:اس کو حقیقی معنوں میں زندہ سمجھو جس نے اپنی انا اور دنیاوی خواہشات کی محبت کو مٹا دیا ہے۔ انہیں روحانی طور پر مردہ سمجھو جو دنیاوی خواہشات کی محبت میں مگن زندہ ہیں۔صرف وہی انسان اعلیٰ کہلاتے ہیں جو خدا سے محبت کرتے ہیں۔ ||2||

ਮਃ ੫ ॥ ਜਿਸੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਨਿਕਟਿ ਨ ਆਵੈ ਪੀਰ ॥ ਭੁਖ ਤਿਖ ਤਿਸੁ ਨ ਵਿਆਪਈ ਜਮੁ ਨਹੀ ਆਵੈ ਨੀਰ ॥੩॥
مਃ੫॥
جِسُ منِ ۄسےَ پارب٘رہمُ نِکٹِ ن آۄےَ پیِر ॥
بھُکھ تِکھ تِسُ ن ۄِیاپئیِ جمُ نہیِ آۄےَ نیِر ॥੩॥
لفظی معنی:پار برہم۔ کامیاب بنانیوالا خدا۔ نکٹ۔ نزدیک۔ پیر۔ عذاب۔ دیاپئی ۔ متاثر نہیں کرتی۔ جم۔ فرشتہ موت۔ نیر ۔نزدیک۔
ترجمہ:اس شخص کے قریب کوئی درد یا غم نہیں آتا، جس کے ذہن میں خدا آباد ہے۔دنیاوی چیزوں کی بھوک اور پیاس اس پر اثر نہیں کرتی، موت کا آسیب بھی اس کے قریب نہیں آتا۔ ||3||

ਪਉੜੀ ॥ ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈਐ ਸਚੁ ਸਾਹ ਅਡੋਲੈ ॥ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਗਿਆਨੀ ਧਿਆਨੀਆ ਕਉਣੁ ਤੁਧੁਨੋ ਤੋਲੈ ॥
پئُڑیِ ॥
کیِمتِ کہنھُ ن جائیِئےَ سچُ ساہ اڈولےَ ॥
سِدھ سادھِک گِیانیِ دھِیانیِیا کئُنھُ تُدھُنو تولےَ ॥
ترجمہ:اے میرے ابدی اور غیر متزلزل خدا، تیری قدر بیان نہیں کی جا سکتی۔حکیموں، مشائخ، عالموں اور مفکرین میں سے کون آپ کی تعریف کرسکتا ہے؟

ਭੰਨਣ ਘੜਣ ਸਮਰਥੁ ਹੈ ਓਪਤਿ ਸਭ ਪਰਲੈ ॥ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥੁ ਹੈ ਘਟਿ ਘਟਿ ਸਭ ਬੋਲੈ ॥
بھنّننھ گھڑنھ سمرتھُ ہےَ اوپتِ سبھ پرلےَ ॥
کرنھ کارنھ سمرتھُ ہےَ گھٹِ گھٹِ سبھ بولےَ ॥
ترجمہ:خدا سب کو توڑنے، بنانے، پیدا کرنے اور فناہ کرنے پر قادر ہے۔خدا کائنات کو تخلیق کرنے پر قادر ہے۔ وہ ہر ایک وجود کے ذریعے بولتا ہے۔

ਰਿਜਕੁ ਸਮਾਹੇ ਸਭਸੈ ਕਿਆ ਮਾਣਸੁ ਡੋਲੈ ॥ ਗਹਿਰ ਗਭੀਰੁ ਅਥਾਹੁ ਤੂ ਗੁਣ ਗਿਆਨ ਅਮੋਲੈ ॥
رِجکُ سماہے سبھسےَ کِیا مانھسُ ڈولےَ ॥
گہِر گبھیِرُ اتھاہُ توُ گُنھ گِیان امولےَ ॥
ترجمہ:خدا سب کو رزق دیتا ہے، انسان اس کی فکر کیوں کرتے ہیں؟اے خدا! آپ گہرے اور ناقابل فہم ہیں۔ آپ کی فضیلت اور روحانی حکمت انمول ہے۔

ਸੋਈ ਕੰਮੁ ਕਮਾਵਣਾ ਕੀਆ ਧੁਰਿ ਮਉਲੈ ॥ ਤੁਧਹੁ ਬਾਹਰਿ ਕਿਛੁ ਨਹੀ ਨਾਨਕੁ ਗੁਣ ਬੋਲੈ ॥੨੩॥੧॥੨॥
سوئیِ کنّم کماۄنھا کیِیا دھُرِ مئُلےَ ॥
تُدھہُ باہرِ کِچھُ نہیِ نانکُ گُنھ بولےَ ॥੨੩॥੧॥੨॥
لفظی معنی:سچ ساہ۔ سچے شاہوکار۔ اڈوے ۔ مستقل مزاج۔ نہ ڈولنے والے ۔ غیر متزلزل۔ سدھ ۔ جسنے زندگی گذارنے کا راستہ پالیا۔ سادھک۔ جو زندگی منزل پانے کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں ۔ گیانی۔ عالم۔ دھیانی ۔ دھیان رکھنے یا لگانے والے ۔ توے ۔ قدرقیمت کا اندازہ کرے ۔ بھنن گھڑن۔ مٹانے اور سنوارنے ۔ سمرتھ ۔ توفیق ۔ گھٹگھٹ ۔ ہر دل مین۔ رزق ۔ روزی۔ روٹی ۔ سماہے ۔ بھیجتا ہے ۔ گہر گنبھیر۔ بلند عقل و شعور والا۔ گن گیان اموے ۔ جو بیش قیمت جسکی قیمت مقرر نہیں کی جا تی اوصاف و علم والا ۔ موے ۔مولا۔ خدا۔
ترجمہ:انسان صرف وہی کام کرتا ہے، جو خدا نے اس کے لیے پہلے سے مقرر کر رکھا ہے۔اے خدا! کائنات میں آپ کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہوتا۔ نانک تیری تعریف گاتا ہے۔ ||23||1||2||

ਰਾਗੁ ਮਾਰੂ ਬਾਣੀ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕੀ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਪਡੀਆ ਕਵਨ ਕੁਮਤਿ ਤੁਮ ਲਾਗੇ ॥ ਬੂਡਹੁਗੇ ਪਰਵਾਰ ਸਕਲ ਸਿਉ ਰਾਮੁ ਨ ਜਪਹੁ ਅਭਾਗੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
راگُ ماروُ بانھیِ کبیِر جیِءُ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
پڈیِیا کۄن کُمتِ تُم لاگے ॥
بوُڈہُگے پرۄار سکل سِءُ رامُ ن جپہُ ابھاگے ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:پڈیا۔ اے پنڈت ۔کمت ۔ بدعقلی۔ بوڈہوگے ۔ ڈوب جاؤگے ۔ پر یوار۔ سکل سیو۔ سارے اہل وعیال کے ساتھ ۔ ابھاگے ۔ بد قسمت (1)
ترجمہ:اے پنڈت تجھے کس بری عقل لگی ہوئی ہے؟اے بدقسمت پنڈت، تو نے خدا کا دھیان نہیں کیا، اس لیے تو اپنے اہل و عیال سمیت برائیوں کے سمندر میں ڈوب جائے گا۔ ||1||توقف||

ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ਪੜੇ ਕਾ ਕਿਆ ਗੁਨੁ ਖਰ ਚੰਦਨ ਜਸ ਭਾਰਾ ॥
بید پُران پڑے کا کِیا گُنُ کھر چنّدن جس بھارا ॥
ترجمہ:ویدوں اور پرانوں کے رسمی پڑھنے کا کیا فائدہ ہے؟ یہ ایسے ہی ہے جیسے گدھے پر چندن کی لکڑی لادنا جو اس کی خوشبو کا خیال نہیں رکھتا۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top