Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1096

Page 1096

ਪਉੜੀ ॥ ਤੁਧੁ ਰੂਪੁ ਨ ਰੇਖਿਆ ਜਾਤਿ ਤੂ ਵਰਨਾ ਬਾਹਰਾ ॥ ਏ ਮਾਣਸ ਜਾਣਹਿ ਦੂਰਿ ਤੂ ਵਰਤਹਿ ਜਾਹਰਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ تُدھُ روُپُ ن ریکھِیا جاتِ توُ ۄرنا باہرا
॥ اے مانھس جانھہِ دوُرِ توُ ۄرتہِ جاہرا
ترجمہ:اے خدا، تیری کوئی شکل، خصوصیت، سماجی طبقہ یا نسل نہیں ہے۔یہ لوگ تجھے بہت دور سمجھتے ہیں، لیکن تو ہر جگہ موجود ہے۔

ਤੂ ਸਭਿ ਘਟ ਭੋਗਹਿ ਆਪਿ ਤੁਧੁ ਲੇਪੁ ਨ ਲਾਹਰਾ ॥ ਤੂ ਪੁਰਖੁ ਅਨੰਦੀ ਅਨੰਤ ਸਭ ਜੋਤਿ ਸਮਾਹਰਾ ॥
॥ توُ سبھِ گھٹ بھوگہِ آپِ تُدھُ لیپُ ن لاہرا
॥ توُ پُرکھُ اننّدیِ اننّت سبھ جوتِ سماہرا
ترجمہ:تمام مخلوقات میں بستے ہوئے آپ دنیاوی لذتوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں پھر بھی آپ مادی دنیا سے متاثر نہیں ہوتے۔آپ پرنور اور لامحدود تمام وسیع خدا ہیں؛ تیرا نور سب میں موجود ہے۔

ਤੂ ਸਭ ਦੇਵਾ ਮਹਿ ਦੇਵ ਬਿਧਾਤੇ ਨਰਹਰਾ ॥ ਕਿਆ ਆਰਾਧੇ ਜਿਹਵਾ ਇਕ ਤੂ ਅਬਿਨਾਸੀ ਅਪਰਪਰਾ ॥
॥ توُ سبھ دیۄا مہِ دیۄ بِدھاتے نرہرا
॥ کِیا آرادھے جِہۄا اِک توُ ابِناسیِ اپرپرا
ترجمہ:اے خالقِ خدا! تمام معبودوں میں، آپ سب سے زیادہ روشن خدا ہیں۔میری اکیلی زبان تیری عبادت اور بندگی کیسے کر سکتی ہے؟ آپ ابدی اور غیر فانی خدا ہیں۔

ਜਿਸੁ ਮੇਲਹਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਆਪਿ ਤਿਸ ਕੇ ਸਭਿ ਕੁਲ ਤਰਾ ॥ ਸੇਵਕ ਸਭਿ ਕਰਦੇ ਸੇਵ ਦਰਿ ਨਾਨਕੁ ਜਨੁ ਤੇਰਾ ॥੫॥
॥ جِسُ میلہِ ستِگُرُ آپِ تِس کے سبھِ کُل ترا
॥5॥ سیۄک سبھِ کردے سیۄ درِ نانکُ جنُ تیرا
لفظی معنی:تدھ ۔ تیری ۔ روپ۔ شکل۔ ریکھیا۔ ریکھ ۔ لکیر ۔ نشانی۔ درنا ۔ فرقہ ۔ ذات۔ قوم۔ مانس۔ انسان۔ ۔ درتیہہ جاہرا۔ حاضر ناطر ۔ گھٹ ذہں۔ جسم ۔ لیپ ۔ تاثر۔ لاپرا۔ لگتا ۔ متاثر۔ سب ۔ جوت سماہرا۔ سب میں ہے تیر انور سمائیا ہوا۔ ویو۔ دیوتا ۔ فرشتہ ۔ بدھاتے ۔ منصوبہ ساز۔ پلا نر۔ نرہرا۔ انسان کے خدا ۔ ارادے ۔ حمدوثناہ ۔ جو ۔ زبان ۔ ابناسی ۔ لافناہ ۔ اپر ۔پرا۔ پرے توں پرے ۔ نہایت وسیع غرض یہ کہ اتنا وسیع کہ کنارا نہیں۔ کل ۔ خاندان۔ قیلہ ۔ جن تیرا۔ خادم تو۔
ترجمہ:جسے آپ خود سچے گرو سے جوڑ دیتے ہیں، اس کی تمام نسلیں محفوظ ہوجاتی ہیں۔اے خدا، تیرے تمام بندے تجھے پیار سے یاد کرتے ہیں۔ تیرا عقیدت مند نانک بھی تیری پناہ میں ہے۔

ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ॥ ਗਹਡੜੜਾ ਤ੍ਰਿਣਿ ਛਾਇਆ ਗਾਫਲ ਜਲਿਓਹੁ ਭਾਹਿ ॥ ਜਿਨਾ ਭਾਗ ਮਥਾਹੜੈ ਤਿਨ ਉਸਤਾਦ ਪਨਾਹਿ ॥੧॥
॥5॥ ڈکھنھے مਃ
॥ گہڈڑڑا ت٘رِنھِ چھائِیا گاپھل جلِئوہُ بھاہِ
॥1॥ جِنا بھاگ متھاہڑےَ تِن اُستاد پناہِ
لفظی معنی:گہڈڑڑا۔ تنکوں کا پاگاس کا چھیرا۔ چھائیا۔ سایہ۔ غافل۔ لا پرواہ ۔ بھاہ ۔ آگ۔ جلیؤیہہ۔ جل جاتا ہے ۔ اُستاد ۔ مرشد گرو ۔ بھاگ ۔ تقدیر ۔مقدر۔ متھاہڑے ۔ پیشنای پر ۔ پناہ۔ پناہ ۔
ترجمہ:غافل انسان دنیاوی خواہشات کی آگ میں تنکے سے بنی جھونپڑی کی طرح اپنے جسم کو جلا رہا ہے۔لیکن جن کی تقدیر پہلے سے مقرر ہے، وہ گرو کی حمایت حاصل کرتے ہیں اورشدیدنیاوی ॥1॥ خواہشات سے بچ جاتے ہیں۔

ਮਃ ੫ ॥ ਨਾਨਕ ਪੀਠਾ ਪਕਾ ਸਾਜਿਆ ਧਰਿਆ ਆਣਿ ਮਉਜੂਦੁ ॥ ਬਾਝਹੁ ਸਤਿਗੁਰ ਆਪਣੇ ਬੈਠਾ ਝਾਕੁ ਦਰੂਦ ॥੨॥
॥5॥ مਃ
॥ نانک پیِٹھا پکا ساجِیا دھرِیا آنھِ مئُجوُدُ
॥2॥ باجھہُ ستِگُر آپنھے بیَٹھا جھاکُ دروُد
لفظی معنی:پیٹھا۔ آتا پیپا۔ ۔ پکا۔ پکائیا۔ ساجیا۔ دسترو کوآن پر رکھا۔ موجود۔ تیار کیا۔ باجہو۔ بگیر ۔ ستگر ۔ سچے مرشد ۔ جھاک۔ انتظار۔ دور ۔ کھانے سے پہلے کی دعا۔
ترجمہ:اے نانک! ایک عقیدت مند مسلمان مکئی کو پیستا ہے، اسے پکاتا ہے، اور اسے ہدیہ کے طور پر ایک برتن میں اچھی طرح ترتیب دیتا ہے،اور پادری کے اس کو پاک کرنے کا انتظار کرتا ॥2॥ ہے۔ (اسی طرح انسان بہت سی رسومات کرتا ہے لیکن سچے گرو کے بغیر خدا کا فضل حاصل نہیں کر سکتا)۔

ਮਃ ੫ ॥ ਨਾਨਕ ਭੁਸਰੀਆ ਪਕਾਈਆ ਪਾਈਆ ਥਾਲੈ ਮਾਹਿ ॥ ਜਿਨੀ ਗੁਰੂ ਮਨਾਇਆ ਰਜਿ ਰਜਿ ਸੇਈ ਖਾਹਿ ॥੩॥
॥5॥ مਃ
॥ نانک بھُسریِیا پکائیِیا پائیِیا تھالےَ ماہِ
॥3॥ جِنیِ گُروُ منائِیا رجِ رجِ سیئیِ کھاہِ
لفظی معنی:بھسر یا۔ روت۔ من جو زمین پر پکائی جاتی ہے ۔ گرومنائیا ۔ مرشد کی خوشنودی حاصل کی ۔ سیئی ۔ وہی ۔
॥3॥ ترجمہ:اے نانک، روٹی کی روٹیاں (سادہ کھانا) پکا کر برتن میں رکھی جاتی ہیں،سادہ کھانے سے وہ لوگ بھرپور لطف اندوز ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے گرو کو خوش کیا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਤੁਧੁ ਜਗ ਮਹਿ ਖੇਲੁ ਰਚਾਇਆ ਵਿਚਿ ਹਉਮੈ ਪਾਈਆ ॥ ਏਕੁ ਮੰਦਰੁ ਪੰਚ ਚੋਰ ਹਹਿ ਨਿਤ ਕਰਹਿ ਬੁਰਿਆਈਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ تُدھُ جگ مہِ کھیلُ رچائِیا ۄِچِ ہئُمےَ پائیِیا
॥ ایکُ منّدرُ پنّچ چور ہہِ نِت کرہِ بُرِیائیِیا
ترجمہ:اے خدا تو نے مخلوقات میں انا پرستی ڈال دی اور دنیا میں یہ تماشہ رچایا۔ایک مندر نما انسانی جسم میں پانچ چور ہیں، (شہوت، غصہ، لالچ، لگاؤ اور انا)جو مسلسل برے کام کرتے رہتےہیں۔

ਦਸ ਨਾਰੀ ਇਕੁ ਪੁਰਖੁ ਕਰਿ ਦਸੇ ਸਾਦਿ ਲਭਾਈਆ ॥ ਏਨਿ ਮਾਇਆ ਮੋਹਣੀ ਮੋਹੀਆ ਨਿਤ ਫਿਰਹਿ ਭਰਮਾਈਆ ॥
॥ دس ناریِ اِکُ پُرکھُ کرِ دسے سادِ لد਼بھائیِیا
॥ اینِ مائِیا موہنھیِ موہیِیا نِت پھِرہِ بھرمائیِیا
ترجمہ:آپ نے دس حسی اعضاء بھی ایسے بنائے ہیں جیسے وہ ایک آدمی (دماغ) کی دلہنیں ہیں۔ یہ دس مایا (مادیت) کے ذائقے میں مگن ہیں۔دلکش مایا (مادیت)نے ان دس اعضاء پر جادو کر رکھا ہے اور وہ مسلسل شک میں بھٹکتے رہتے ہیں۔

ਹਾਠਾ ਦੋਵੈ ਕੀਤੀਓ ਸਿਵ ਸਕਤਿ ਵਰਤਾਈਆ ॥ ਸਿਵ ਅਗੈ ਸਕਤੀ ਹਾਰਿਆ ਏਵੈ ਹਰਿ ਭਾਈਆ ॥
॥ ہاٹھا دوۄےَ کیِتیِئو سِۄ سکتِ ۄرتائیِیا
॥ سِۄ اگےَ سکتیِ ہارِیا ایۄےَ ہرِ بھائیِیا
ترجمہ:یہ تو ہی ہے جس نے دونوں رخ بنائے ہیں، اور دماغ اور مایا (مادیت) کے درمیان تماشہ رچایا ہے۔اے خدا، تجھے اس طرح پسند آیا کہ دماغ مایا (مادیت) کے سامنے ہار جائے۔

ਇਕਿ ਵਿਚਹੁ ਹੀ ਤੁਧੁ ਰਖਿਆ ਜੋ ਸਤਸੰਗਿ ਮਿਲਾਈਆ ॥ ਜਲ ਵਿਚਹੁ ਬਿੰਬੁ ਉਠਾਲਿਓ ਜਲ ਮਾਹਿ ਸਮਾਈਆ ॥੬॥
॥ اِکِ ۄِچہُ ہیِ تُدھُ رکھِیا جو ستسنّگِ مِلائیِیا
॥6॥ جل ۄِچہُ بِنّبُ اُٹھالِئو جل ماہِ سمائیِیا
لفظی معنی:تدھ ۔ تو نے ۔ خدا سے مخاطب ۔ جگ ۔ دنیا۔ ہوتمے ۔ خودی۔ مندر۔ جسم۔ پنچ چور۔ پانچ اخلاق دشمن۔ احساس۔ دس ناری ۔ انسان اعضے ۔پرکھ من ۔ ساد۔ لطف ۔لوبھائیا۔ لالچ ۔ بھرمائیا۔ بھٹکتے ۔ ہاٹھا۔ دونوں طرف۔ مریدان مرشد و مریدان من کے الگ ۔ الگ ۔ زندگی گذارنے کی راہیں۔ سو۔ بیدار ۔ سکت ۔دنیاوی دولت۔ بھائیا۔ پیار ہوا۔ وچہو۔ اسکے درمیان سے ۔ ست سنگ ۔ نیک صحبت و قربت ۔ بنب۔ بلبلے ۔ سمائیا۔ مجذوب ہوئے۔
ترجمہ:بہت سے ہستیوں کو جن کو تو نے مقدس لوگوں کی صحبت سے ملایا اور انہیں مایا (مادیت)سے بچایا،اور وہ واپس تجھ میں ضم ہو گئے، جس طرح ایک بلبلہ جو پانی سےنکلتاہے،واپسپانیمیں ॥6॥ ضم ہو جاتا ہے۔

ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ॥ ਆਗਾਹਾ ਕੂ ਤ੍ਰਾਘਿ ਪਿਛਾ ਫੇਰਿ ਨ ਮੁਹਡੜਾ ॥ ਨਾਨਕ ਸਿਝਿ ਇਵੇਹਾ ਵਾਰ ਬਹੁੜਿ ਨ ਹੋਵੀ ਜਨਮੜਾ ॥੧॥
॥5॥ ڈکھنھے مਃ
॥ آگاہا کوُ ت٘راگھِ پِچھا پھیرِ ن مُہڈڑا
॥1॥ نانک سِجھِ اِۄیہا ۄار بہُڑِ ن ہوۄیِ جنمڑا
لفظی معنی:آگاہا۔ عاقبت ۔ مستقبل ۔ تراگہہ۔ بڑھنے کی کوشش کر۔ پچھا ۔ ماضی ۔ مہڈڑا ۔ نر مڑ۔ مراد۔ پیچھے نہ رہ ۔ سبھ ۔کامیاب ہوا۔ ویہادار۔ اسیار ۔ بہور ۔ دوبارہ ۔جنمڑا۔ زندگی۔
॥1॥ ترجمہ:اے بشر، روحانی ترقی کے لیے آرزو مند، ماضی کے اعمال کی طرف مت دیکھو۔اے نانک، اب زندگی کا کھیل جیت لو، تاکہ تمہیں دوبارہ جنم نہ لینا پڑے۔

ਮਃ ੫ ॥ ਸਜਣੁ ਮੈਡਾ ਚਾਈਆ ਹਭ ਕਹੀ ਦਾ ਮਿਤੁ ॥ ਹਭੇ ਜਾਣਨਿ ਆਪਣਾ ਕਹੀ ਨ ਠਾਹੇ ਚਿਤੁ ॥੨॥
مਃ੫॥
॥ سجنھُ میَڈا چائیِیا ہبھ کہیِ دا مِتُ
॥2॥ ہبھے جانھنِ آپنھا کہیِ ن ٹھاہے چِتُ
لفظی معنی:سجن میڈا۔ میرا دوست۔ چائیا۔ خوشباش۔ ہبھ ۔ سب۔ میت۔ دوست۔ اپنا ۔ پیارا۔ ٹھاہے چت۔ کسی کا دل نہیں دکھاتا۔
॥2॥ ترجمہ:میرا پیارا خدا محبت سے بھرا ہوا ہے اور سب کا دوست ہے۔ہر کوئی اسے اپنا سمجھتا ہے۔ وہ کسی کے جذبات (دل) کو ٹھیس نہیں پہنچاتا۔

ਮਃ ੫ ॥ ਗੁਝੜਾ ਲਧਮੁ ਲਾਲੁ ਮਥੈ ਹੀ ਪਰਗਟੁ ਥਿਆ ॥ ਸੋਈ ਸੁਹਾਵਾ ਥਾਨੁ ਜਿਥੈ ਪਿਰੀਏ ਨਾਨਕ ਜੀ ਤੂ ਵੁਠਿਆ ॥੩॥
॥5॥ مਃ
॥ گُجھڑا لدھمُ لالُ متھےَ ہیِ پرگٹُ تھِیا
॥3॥ سوئیِ سُہاۄا تھانُ جِتھےَ پِریِۓ نانک جیِ توُ ۄُٹھِیا
لفظی معنی:کجھرا ۔ گبھا۔ پوشیدہ ۔ لدبھم۔ مجھے ملا۔ متھے ۔ پیشانی ۔ پرگٹ تھیا۔ ظاہر ہوا۔ سہاوا۔ سوہنا۔ خوبصورت۔ تھا۔ مقام ۔ پرییئے ۔ پیار خدان ۔ خدا۔ ڈٹھیا ۔ بسا۔
॥3॥ ترجمہ:میری پہلے سے لکھی ہوئی تقدیر کی وجہ سے میں نے اپنے دل میں چھپے پیارے خدا کو پہچان لیا ہے۔اے نانک! کہو اے شوہر (خدا)! آراستہ ہو جاتا ہے وہ دل جسمیںتوظاہرہوتاہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਜਾ ਤੂ ਮੇਰੈ ਵਲਿ ਹੈ ਤਾ ਕਿਆ ਮੁਹਛੰਦਾ ॥ ਤੁਧੁ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਮੈਨੋ ਸਉਪਿਆ ਜਾ ਤੇਰਾ ਬੰਦਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ جا توُ میرےَ ۄلِ ہےَ تا کِیا مُہچھنّدا
॥ تُدھُ سبھُ کِچھُ میَنو سئُپِیا جا تیرا بنّدا
ترجمہ:اے خدا جب تو میرے ساتھ ہے تو پھر مجھے کسی اور کا محتاج ہونے کی کیا ضرورت؟جب سے میں تیرا بندہ بنا ہوں، تو نے مجھے سب کچھ عطا فرمایا ہے۔

ਲਖਮੀ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵਈ ਖਾਇ ਖਰਚਿ ਰਹੰਦਾ ॥ ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਮੇਦਨੀ ਸਭ ਸੇਵ ਕਰੰਦਾ ॥
॥ لکھمیِ توٹِ ن آۄئیِ کھاءِ کھرچِ رہنّدا
॥ لکھ چئُراسیِہ میدنیِ سبھ سیۄ کرنّدا
ترجمہ:خرچ کرنے، بانٹنے اور جمع کرنے کے بعد بھی میں نام کی دولت سے کبھی محروم نہیں ہوتا۔ایسا لگتا ہے کہ لاکھوں مخلوقات میری خدمت کر رہی ہیں۔

ਏਹ ਵੈਰੀ ਮਿਤ੍ਰ ਸਭਿ ਕੀਤਿਆ ਨਹ ਮੰਗਹਿ ਮੰਦਾ ॥ ਲੇਖਾ ਕੋਇ ਨ ਪੁਛਈ ਜਾ ਹਰਿ ਬਖਸੰਦਾ ॥
॥ ایہ ۄیَریِ مِت٘ر سبھِ کیِتِیا نہ منّگہِ منّدا
॥ لیکھا کوءِ ن پُچھئیِ جا ہرِ بکھسنّدا
ترجمہ:تُو نے سب دشمنوں کو میرا دوست بنا لیا ہے، اور کوئی میرا بُرا نہیں چاہتا۔اے خدا چونکہ تو میرا بخشنے والا ہے اس لیے مجھ سے میرے پچھلے اعمال کا حساب کوئی نہیں مانگتا۔

ਅਨੰਦੁ ਭਇਆ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਮਿਲਿ ਗੁਰ ਗੋਵਿੰਦਾ ॥ ਸਭੇ ਕਾਜ ਸਵਾਰਿਐ ਜਾ ਤੁਧੁ ਭਾਵੰਦਾ ॥੭॥
॥ اننّدُ بھئِیا سُکھُ پائِیا مِلِ گُر گوۄِنّدا
॥7॥ سبھے کاج سۄارِئےَ جا تُدھُ بھاۄنّدا
لفظی معنی:مہچھندا ۔ محتاجی۔ پندا۔ خدمتگار ۔ غلام۔ لکھی ۔ دؤلت۔ توٹ ۔کمی۔ رہند۔ رکھتا ۔ میدنی ۔ زمین۔ سبھ۔ سارے ۔ سیو۔ خدمت۔ منگہہ مندا۔ برا نہیں چاہتے ۔لیکھا۔ حساب اعمالات ۔ انند بھیا۔ سکون ملا۔ کاج ۔ کام۔ بھاوند۔ جب تو چاہے ۔
॥7॥ ترجمہ:الہی گرو سے ملاقات کے بعد، میں خوش ہو گیا ہوں، اور مجھے اندرونی سکون ملا ہے۔جب یہ آپ کو راضی کرے تو میرے تمام کام پورے ہو جاتے ہیں۔

ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ॥ ਡੇਖਣ ਕੂ ਮੁਸਤਾਕੁ ਮੁਖੁ ਕਿਜੇਹਾ ਤਉ ਧਣੀ ॥ ਫਿਰਦਾ ਕਿਤੈ ਹਾਲਿ ਜਾ ਡਿਠਮੁ ਤਾ ਮਨੁ ਧ੍ਰਾਪਿਆ ॥੧॥
॥5॥ ڈکھنھے مਃ
॥ ڈیکھنھ کوُ مُستاکُ مُکھُ کِجیہا تءُ دھنھیِ
॥1॥ پھِردا کِتےَ ہالِ جا ڈِٹھمُ تا منُ دھ٘راپِیا
لفظی معنی:ڈیکھن ۔ دیدار۔ مشقا۔ شوقین۔ کیجیا۔ کیسا۔ تؤ ۔ تؤ۔ دھنی ۔ مالک ۔ ڈھتم۔ میں دیکھیا۔ من دھراپیا۔ تسلی ہوئی دل کی ۔
॥1॥ ترجمہ:اے خدا! میں تمہیں دیکھنے کے لیے بے چین ہوں؛ آپ کا چہرہ کیسا لگتا ہے؟میں ایسی بدحواس حالت میں گھومتا رہا لیکن جب میں نے تجھے دیکھا تو میرا دماغ سیر ہو گیا۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top