Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1092

Page 1092

ਬਿਨੁ ਕਰਮਾ ਕਿਛੂ ਨ ਪਾਈਐ ਜੇ ਬਹੁਤੁ ਲੋਚਾਹੀ ॥ ਆਵੈ ਜਾਇ ਜੰਮੈ ਮਰੈ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਛੁਟਾਹੀ ॥ ਆਪਿ ਕਰੈ ਕਿਸੁ ਆਖੀਐ ਦੂਜਾ ਕੋ ਨਾਹੀ ॥੧੬॥
بِنُ کرما کِچھوُ ن پائیِئےَ جے بہُتُ لوچاہیِ ॥
آۄےَ جاءِ جنّمےَ مرےَ گُر سبدِ چھُٹاہیِ ॥
آپِ کرےَ کِسُ آکھیِئےَ دوُجا کو ناہیِ ॥੧੬॥
لفظی معنی:نردھن۔ کنگال۔ غریب ۔ ترپت۔ تسلی۔ بھرم ۔ وہم وگمان۔ بھلائیا ۔گمراہ۔ وکھ پاہی ۔ عذآب پاتا ہےکرما ۔ تقدیر۔ اعمال۔ لوچاہی۔ خوآہش کرے ۔ چھٹا ہ ۔ نجات پاتا ہے ۔ دوجا۔ دیگر ۔ دوسرا۔
ترجمہ:خدا کے نام کی دولت اچھی تقدیر کے بغیر حاصل نہیں ہوتی، خواہ لوگ اس کی کتنی ہی خواہش رکھتے ہوں۔دنیا کے لوگ پیدائش اور موت کے چکر سے گزرتے ہیں اور وہ گرو کے کلام سے ہی اس سے آزاد ہو سکتے ہیں۔خدا خود دنیا کا یہ سارا کھیل چلا رہا ہے، تو شکایت کس سے کی جائے، کیونکہ اس سے بڑی کوئی طاقت نہیں۔ ||16||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਇਸੁ ਜਗ ਮਹਿ ਸੰਤੀ ਧਨੁ ਖਟਿਆ ਜਿਨਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਆਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸਚੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ਇਸੁ ਧਨ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਕਹੀ ਨ ਜਾਇ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
اِسُ جگ مہِ سنّتیِ دھنُ کھٹِیا جِنا ستِگُرُ مِلِیا پ٘ربھُ آءِ ॥
ستِگُرِ سچُ د٘رِڑائِیا اِسُ دھن کیِ کیِمتِ کہیِ ن جاءِ ॥
ترجمہ:اس دنیا میں نام کی دولت صرف ان سنتوں کو حاصل ہوئی ہے جو سچے گرو سے ملے اور ان کے ذریعے خدا کو پہچانا،کیونکہ سچے گرو نے ان میں سچا نام بسایا تھا۔ نام کی اس دولت کی قدر بیان نہیں کی جا سکتی۔

ਇਤੁ ਧਨਿ ਪਾਇਐ ਭੁਖ ਲਥੀ ਸੁਖੁ ਵਸਿਆ ਮਨਿ ਆਇ ॥ ਜਿੰਨ੍ਹ੍ਹਾ ਕਉ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਤਿਨੀ ਪਾਇਆ ਆਇ ॥
اِتُ دھنِ پائِئےَ بھُکھ لتھیِ سُکھُ ۄسِیا منِ آءِ ॥
جِنّن٘ہ٘ہا کءُ دھُرِ لِکھِیا تِنیِ پائِیا آءِ ॥
ترجمہ:نام کی یہ دولت ملنے پر دنیاوی دولت اور اقتدار کی بھوک مٹ جاتی ہے اور ذہن میں سکون آجاتا ہے۔لیکن صرف وہی لوگ جو پہلے سے مقرر ہیں، نام کی یہ دولت حاصل کرتے ہیں۔

ਮਨਮੁਖੁ ਜਗਤੁ ਨਿਰਧਨੁ ਹੈ ਮਾਇਆ ਨੋ ਬਿਲਲਾਇ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਫਿਰਦਾ ਸਦਾ ਰਹੈ ਭੁਖ ਨ ਕਦੇ ਜਾਇ ॥
منمُکھُ جگتُ نِردھنُ ہےَ مائِیا نو بِللاءِ ॥
اندِنُ پھِردا سدا رہےَ بھُکھ ن کدے جاءِ ॥
ترجمہ:اپنے ذہن کی مرید دنیا روحانی طور پر غریب ہے، لیکن دنیاوی دولت کا رونا روتی رہتی ہے۔یہ (اپنے ذہن کی مرید دنیا) ہمیشہ بھٹکتی رہتی ہے، لیکن اس کی مادیت کی بھوک کبھی ختم نہیں ہوتی۔

ਸਾਂਤਿ ਨ ਕਦੇ ਆਵਈ ਨਹ ਸੁਖੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥ ਸਦਾ ਚਿੰਤ ਚਿਤਵਦਾ ਰਹੈ ਸਹਸਾ ਕਦੇ ਨ ਜਾਇ ॥
ساںتِ ن کدے آۄئیِ نہ سُکھُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
سدا چِنّت چِتۄدا رہےَ سہسا کدے ن جاءِ ॥
ترجمہ:یہ کبھی مطمئن نہیں ہوتی اور اس کا دماغ کبھی سکون میں نہیں رہتا۔یہ مایا (مادیت) کے بارے میں سوچتا اور فکر کرتا رہتا ہے اور اس کی پریشانی کبھی دور نہیں ہوتی۔

ਨਾਨਕ ਵਿਣੁ ਸਤਿਗੁਰ ਮਤਿ ਭਵੀ ਸਤਿਗੁਰ ਨੋ ਮਿਲੈ ਤਾ ਸਬਦੁ ਕਮਾਇ ॥ ਸਦਾ ਸਦਾ ਸੁਖ ਮਹਿ ਰਹੈ ਸਚੇ ਮਾਹਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
نانک ۄِنھُ ستِگُر متِ بھۄیِ ستِگُر نو مِلےَ تا سبدُ کماءِ ॥
سدا سدا سُکھ مہِ رہےَ سچے ماہِ سماءِ ॥੧॥
لفظی معنی:سنتی۔ خدا رسیدہ حق پرست۔ ستگر ۔ سچا مرشد۔ درڑائیا ۔ ذہن نشین کرائیا۔ کہی ۔ بیان ۔ انت دھن۔ اس دؤلت۔ بھکھ لتھی۔ بھوک مٹی ۔ سکھ ۔ سکون ۔ نردھن۔ کنگال۔ سانت۔ سکون ۔ چنت چتودا۔ سوچتا ۔ فکر و تشویش ۔ سہسا۔ فکر مندری۔ تشوش ۔ مت بھوی ۔ عقل چکراگئی ۔
ترجمہ:اے نانک! اس کی عقل سچے گرو کی تعلیمات کے بغیر خراب رہتی ہے، لیکن اگر وہ سچے گرو سے مل جائے اور خدائی کلام کے مطابق زندگی گزارے،پھر یہ ہمیشہ اندرونی سکون میں رہتا ہے اور خدا میں ضم ہوجاتا ہے۔ ||1||

ਮਃ ੩ ॥ ਜਿਨਿ ਉਪਾਈ ਮੇਦਨੀ ਸੋਈ ਸਾਰ ਕਰੇਇ ॥ ਏਕੋ ਸਿਮਰਹੁ ਭਾਇਰਹੁ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥
مਃ੩॥
جِنِ اُپائیِ میدنیِ سوئیِ کار کرےءِ ॥
ایکو سِمرہُ بھائِرہُ تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوءِ ॥
ترجمہ:خدا جس نے کائنات کو بنایا ہے، اس کی دیکھ بھال بھی کرتا ہے۔اے بھائیو، پیار سے صرف خدا کو یاد کرو، اس کے سوا کوئی پالنے والا نہیں۔

ਖਾਣਾ ਸਬਦੁ ਚੰਗਿਆਈਆ ਜਿਤੁ ਖਾਧੈ ਸਦਾ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਹੋਇ ॥ ਪੈਨਣੁ ਸਿਫਤਿ ਸਨਾਇ ਹੈ ਸਦਾ ਸਦਾ ਓਹੁ ਊਜਲਾ ਮੈਲਾ ਕਦੇ ਨ ਹੋਇ ॥
کھانھا سبدُ چنّگِیائیِیا جِتُ کھادھےَ سدا ت٘رِپتِ ہوءِ ॥
پیَننھُ سِپھتِ سناءِ ہےَ سدا سدا اوہُ اوُجلا میَلا کدے ن ہوءِ ॥
ترجمہ:خدا کی صفات اور گرو کے کلام کو آپ کی روحانی غذا بنا دیں، اس کھانے سے انسان ہمیشہ سیر رہتا ہے۔خدا کی حمد و ثنا گانا (ذہن کے لیے) بہترین لباس ہے، ایسا لباس پہننے سے انسان کا اخلاق ہمیشہ کے لیے صاف رہتا ہے اور کبھی میلا نہیں ہوتا۔

ਸਹਜੇ ਸਚੁ ਧਨੁ ਖਟਿਆ ਥੋੜਾ ਕਦੇ ਨ ਹੋਇ ॥ ਦੇਹੀ ਨੋ ਸਬਦੁ ਸੀਗਾਰੁ ਹੈ ਜਿਤੁ ਸਦਾ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੁਝੀਐ ਜਿਸ ਨੋ ਆਪਿ ਵਿਖਾਲੇ ਸੋਇ ॥੨॥
سہجے سچُ دھنُ کھٹِیا تھوڑا کدے ن ہوءِ ॥
دیہیِ نو سبدُ سیِگارُ ہےَ جِتُ سدا سدا سُکھُ ہوءِ ॥
نانک گُرمُکھِ بُجھیِئےَ جِس نو آپِ ۄِکھالے سوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:میدنی ۔ زمین۔ سوئی۔ وہی ۔ سار۔ سنبھال۔ خبرداری۔ سمرہو۔ یاد کرؤ۔ تس۔ اُس۔ کھانا ۔ خوراک۔ سبد چنگیائیاں۔ کلام و واعظ و نیکیاں ۔ ترپت۔ تسلی۔ پہن۔ پوشاک۔ صفت ثنائے ۔ تعریف۔ حمد۔ اوجلا۔ پاک۔ میلا۔ ناپاک۔ سہجے ۔ قدرتی طور پر۔ سچ دھن۔ حقیقی دؤلت۔ کھٹیا۔ کمائیا۔ حاصل کیا۔ تھوڑ۔ کم۔ سیگار۔ سجاوٹ ۔ آب وکھانے سوئے ۔ جسے خود سمجھائے ۔
ترجمہ:روحانی سکون کی حالت میں کمائے گئے نام کی دولت کبھی کم نہیں ہوتی۔گرو کا کلام جسم کے لیے زیور کی طرح ہے، جو ہمیشہ کے لیے ذہنی سکون لاتا ہے۔اے نانک! جس پر خدا اس راز کو ظاہر کرتا ہے، وہ گرو کی تعلیم کے ذریعے اس پاکیزہ طرز زندگی کو سمجھتا ہے۔ ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਅੰਤਰਿ ਜਪੁ ਤਪੁ ਸੰਜਮੋ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਜਾਪੈ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਹਉਮੈ ਅਗਿਆਨੁ ਗਵਾਪੈ ॥
پئُڑیِ ॥
انّترِ جپُ تپُ سنّجمو گُر سبدیِ جاپےَ ॥
ہرِ ہرِ نامُ دھِیائیِئےَ ہئُمےَ اگِیانُ گۄاپےَ ॥
ترجمہ:ذہن کو اپنے اندر مستحکم کرنا حقیقی مراقبہ، تپسیا، اور خود نظم و ضبط ہے۔ لیکن یہ سمجھ صرف گرو کے کلام سے آتی ہے۔اگر ہم خدا کے نام کو پیار سے یاد کرتے ہیں تو ہماری انا اور روحانی جہالت دور ہو جاتی ہے۔

ਅੰਦਰੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਭਰਪੂਰੁ ਹੈ ਚਾਖਿਆ ਸਾਦੁ ਜਾਪੈ ॥ ਜਿਨ ਚਾਖਿਆ ਸੇ ਨਿਰਭਉ ਭਏ ਸੇ ਹਰਿ ਰਸਿ ਧ੍ਰਾਪੈ ॥ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ਪੀਆਇਆ ਫਿਰਿ ਕਾਲੁ ਨ ਵਿਆਪੈ ॥੧੭॥
انّدرُ انّم٘رِتِ بھرپوُرُ ہےَ چاکھِیا سادُ جاپےَ ॥
جِن چاکھِیا سے نِربھءُ بھۓ سے ہرِ رسِ دھ٘راپےَ ॥
ہرِ کِرپا دھارِ پیِیائِیا پھِرِ کالُ ن ۄِیاپےَ ॥੧੭॥
لفظی معنی:انتر۔ ہروے ۔ ذہن۔ من۔ جپ تپ۔ یادوریاض و عبادت ۔ سنجمو ۔ اعضائے ۔ احساس جسم پر ضبط یا نفس پر ضبط ۔ گھر سبدی جاپے ۔ کلام مرشد سے پتہ چلاتا ہے ۔ دھیایئے دھیان دیں۔ ہونمے اگیان۔ خودی و جہالت ۔ گواپے ۔ ختم ہوتی ہے ۔ انمرت۔ آبحیات ۔ ایسا پانی جو زندگی کو روحانی و اخلاقی طور پر بلندی پر پہنچاتا ہے ۔ بھر پور۔ پورا بھرا ہوا۔ چاکیھیا ۔ چکھنے سے ۔ ساد۔ لطف۔ مزہ ۔ جاپے ۔ پتہ چلتا ہے ۔ نربھؤ بیخوف۔ دھراپے ۔ سیر ہو جاتا ہے ۔ تسلی ہو جاتای ہے ۔ کال نہ ویاپے ۔ موت واقع نہیں ہوتی ۔
ترجمہ:ہمارا دل نام کے امرت سے بھرا ہوا ہے، لیکن اس کا ذائقہ صرف اسے چکھنے (اس کو یاد کرنے) سے حاصل ہوتا ہے۔جن لوگوں نے اس امرت کو چکھا ہے وہ بے خوف ہو گئے ہیں اور وہ خدا کے نام کے امرت سے سیر ہو گئے ہیں۔جن پر خدا نے اس نام کے امرت سے نوازا ہے، ان پر اب موت کا خوف لاحق نہیں ہوتا۔ ||17||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਲੋਕੁ ਅਵਗਣਾ ਕੀ ਬੰਨ੍ਹ੍ਹੈ ਗੰਠੜੀ ਗੁਣ ਨ ਵਿਹਾਝੈ ਕੋਇ ॥ ਗੁਣ ਕਾ ਗਾਹਕੁ ਨਾਨਕਾ ਵਿਰਲਾ ਕੋਈ ਹੋਇ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਗੁਣ ਪਾਈਅਨ੍ਹ੍ਹਿ ਜਿਸ ਨੋ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥੧॥
سلوکُ مਃ੩॥
لوکُ اۄگنھا کیِ بنّن٘ہ٘ہےَ گنّٹھڑیِ گُنھ ن ۄِہاجھےَ کوءِ ॥
گُنھ کا گاہکُ نانکا ۄِرلا کوئیِ ہوءِ ॥
گُر پرسادیِ گُنھ پائیِئن٘ہ٘ہِ جِس نو ندرِ کرےءِ ॥੧॥
لفظی معنی:اوگنا۔ بد اوصاف ۔ گنٹھڑی ۔ گٹھ ۔ پنڈا۔ وہاجے ۔ خدریدتا ۔ گاہک ۔ خریدار ۔ درلا۔ شاذو نادر۔ کوئی ہی ۔ گر پرسادی۔ رحمت مرشد سے ۔
ترجمہ:دنیا والے برائیوں کے انبار جمع کرتے رہتے ہیں، لیکن نیکیاں کمانے کی کوشش کوئی نہیں کرتا۔اے نانک! خوبیوں کا متلاشی بہت ہی نایاب ہے۔خوبیاں گرو کی مہربانی سے حاصل ہوتی ہیں، صرف وہی شخص جس پر خدا کی نظر کرم ہوتی ہے۔ ||1||

ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਣ ਅਵਗੁਣ ਸਮਾਨਿ ਹਹਿ ਜਿ ਆਪਿ ਕੀਤੇ ਕਰਤਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਹੁਕਮਿ ਮੰਨਿਐ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵੀਚਾਰਿ ॥੨॥
مਃ੩॥
گُنھ اۄگُنھ سمانِ ہہِ جِ آپِ کیِتے کرتارِ ॥
نانک ہُکمِ منّنِئےَ سُکھُ پائیِئےَ گُر سبدیِ ۄیِچارِ ॥੨॥
ترجمہ:جو خدا کی مرضی کو قبول کرتا ہے، اس کے نزدیک خوبیاں اور برائیاں ایک جیسی نظر آتی ہیں، کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ دونوں کو خدا نے خود بنایا ہے۔اے نانک! گرو کے کلام پر غور کرنے سے خدا کی مرضی کو قبول کرنے سے اندرونی سکون حاصل ہوتا ہے۔ ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਅੰਦਰਿ ਰਾਜਾ ਤਖਤੁ ਹੈ ਆਪੇ ਕਰੇ ਨਿਆਉ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਦਰੁ ਜਾਣੀਐ ਅੰਦਰਿ ਮਹਲੁ ਅਸਰਾਉ ॥
پئُڑیِ ॥
انّدرِ راجا تکھتُ ہےَ آپے کرے نِیاءُ ॥
گُر سبدیِ درُ جانھیِئےَ انّدرِ مہلُ اسراءُ ॥
ترجمہ:خدا، بادشاہ ، ہر شخص کے دل کے تخت پر بیٹھا ہے، اور وہ خود انصاف کرتا ہے (کسی کے اعمال کی بنیاد پر)خدا کا محل (موجودگی) ہر شخص کے اندر ہے جہاں سے وہ اس شخص کو مدد فراہم کرتا ہے، لیکن اس محل کا دروازہ گرو کے کلام سے معلوم ہوتا ہے۔

ਖਰੇ ਪਰਖਿ ਖਜਾਨੈ ਪਾਈਅਨਿ ਖੋਟਿਆ ਨਾਹੀ ਥਾਉ ॥ ਸਭੁ ਸਚੋ ਸਚੁ ਵਰਤਦਾ ਸਦਾ ਸਚੁ ਨਿਆਉ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਕਾ ਰਸੁ ਆਇਆ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਨਾਉ ॥੧੮॥
کھرے پرکھِ کھجانےَ پائیِئنِ کھوٹِیا ناہیِ تھاءُ ॥
سبھُ سچو سچُ ۄرتدا سدا سچُ نِیاءُ ॥
انّم٘رِت کا رسُ آئِیا منِ ۄسِیا ناءُ ॥੧੮॥
لفظی معنی:۔ راجہ تکت۔ تکت مالک ۔ ضمیر کا مالک ۔ خدا ۔ نیاء ۔ انصاف ۔ در ۔ دردوازہ ۔ جانیئے ۔ سمجھ آتا ہے ۔ محل اسراؤ ۔ محلات وسرائے ۔ گھرے ۔ جائز ۔ مناسب ۔ پرکھ ۔ پڑتال۔ تحقیقیں ۔ خزانے ۔مقبول۔ منظور۔ کھوٹیا۔ بدکردار۔ ۔ جھوٹے ۔ تھاو۔ ٹھکانہ ۔ سبھ سچو سچ ورتدا۔ ہمیشہ حقیقت ۔ صدیوی سچ ہر جگہ بستا ہے ۔ سدا سچ نیاء۔ صدیوی سچا انصاف انمرت کارس۔ آبحیات کا لطف ۔ ایسا پانی جو زندیگ کو دائمی صدیوی بناتا ہے کا مزہ۔
ترجمہ:خدا نیک لوگوں کو اپنی بارگاہ میں داخل کرتا ہے، گنہگاروں کو اس کی موجودگی میں کوئی جگہ نہیں ملتی۔ابدی خدا ہر جگہ موجود ہے اور اس کا انصاف ہمیشہ سچا ہے۔وہنامکےامرتکےذائقے سے لطف اندوز ہوتے ہیں، جن کے ذہن میں خدا کا نام بسا ہوا ہے۔ ||18||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਹਉ ਮੈ ਕਰੀ ਤਾਂ ਤੂ ਨਾਹੀ ਤੂ ਹੋਵਹਿ ਹਉ ਨਾਹਿ ॥
سلوک مਃ੧॥
ہءُ مےَ کریِ تاں توُ ناہیِ توُ ہوۄہِ ہءُ ناہِ ॥
ترجمہ:اے خدا، جب میں انا میں مبتلا ہو جاتا ہوں، تب تو میرے اندر ظاہر نہیں ہوتا۔ لیکن جب تو مجھ میں ظاہر ہوتا ہے، تب میری انا ختم ہو جاتی ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top