Page 1090
ਪਉੜੀ ॥ ਦੋਵੈ ਤਰਫਾ ਉਪਾਈਓਨੁ ਵਿਚਿ ਸਕਤਿ ਸਿਵ ਵਾਸਾ ॥ ਸਕਤੀ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਫਿਰਿ ਜਨਮਿ ਬਿਨਾਸਾ ॥
پئُڑیِ ॥
دوۄےَ ترپھا اُپائیِئونُ ۄِچِ سکتِ سِۄ ۄاسا ॥
سکتیِ کِنےَ ن پائِئو پھِرِ جنمِ بِناسا ॥
ترجمہ:خدا نے خود دونوں راستے بنائے ہیں (گرو کے پیروکار اور اپنے ذہن کے پیروکار) اور ذہن عام طور پر مادیت کے درمیان رہتا ہے۔مایا (مادیت) کے ذریعے کبھی کسی نے خدا کو نہیں پہچانا ہے۔ اس کے بجائے ایک بار بار جنم اور موت سے گزرتا ہے۔
ਗੁਰਿ ਸੇਵਿਐ ਸਾਤਿ ਪਾਈਐ ਜਪਿ ਸਾਸ ਗਿਰਾਸਾ ॥ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ ਸੋਧਿ ਦੇਖੁ ਊਤਮ ਹਰਿ ਦਾਸਾ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਕੋ ਥਿਰੁ ਨਹੀ ਨਾਮੇ ਬਲਿ ਜਾਸਾ ॥੧੦॥
گُرِ سیۄِئےَ ساتِ پائیِئےَ جپِ ساس گِراسا ॥
سِم٘رِتِ ساست سودھِ دیکھُ اوُتم ہرِ داسا ॥
نانک نام بِنا کو تھِرُ نہیِ نامے بلِ جاسا ॥੧੦॥
لفظی معنی:دو وے طرفا۔ دونون نکتہ نگاہ یا نظرئے ۔ اُپائن۔ پیدا کئے ۔ سکت۔ دنیاوی دولت۔ سیو۔ روح۔ بناسا۔ مٹ جانا۔ فناہ۔ سات۔ سکون۔ ساس۔ گراسا۔ ہر سانس۔ ہر لقمہ ۔ ہرداسا۔ الہٰی خادم۔ تھر۔ مستقل ۔ نامے بل جاسا ۔ قربان جاؤن نام پر ۔
ترجمہ:گرو کی تعلیمات کے ذریعہ ہر سانس اور لقمہ کے ساتھ خدا کے نام پر پیار سے غور کرنے سے اندرونی سکون حاصل ہوتا ہے۔اے بھائی، سمرتیوں اور شاستروں (ہندو صحیفوں) کو غور سے پڑھیں اور ان پر غور کریں، آپ کو معلوم ہوگا کہ خدا کے پرستار سب سے زیادہ شریف لوگ ہیں۔اے نانک، نام کے سوا کچھ بھی ابدی نہیں ہے۔ میں خدا کے نام پر صدقہ جاتا ہوں۔ ||10||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਹੋਵਾ ਪੰਡਿਤੁ ਜੋਤਕੀ ਵੇਦ ਪੜਾ ਮੁਖਿ ਚਾਰਿ ॥ ਨਵ ਖੰਡ ਮਧੇ ਪੂਜੀਆ ਅਪਣੈ ਚਜਿ ਵੀਚਾਰਿ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
ہوۄا پنّڈِتُ جوتکیِ ۄید پڑا مُکھِ چارِ ॥
نۄ کھنّڈ مدھے پوُجیِیا اپنھےَ چجِ ۄیِچارِ ॥
ترجمہ:اے بھائی، اگر میں پنڈت (مذہبی عالم) یا نجومی بن جاؤں اور زبانی یاد سے چاروں ویدوں کی تلاوت کروں۔اگر میں اپنے اعلیٰ اخلاقی کردار اور افکار کی وجہ سے دنیا کے تمام نو خطوں میں معزز ہوجاؤں:
ਮਤੁ ਸਚਾ ਅਖਰੁ ਭੁਲਿ ਜਾਇ ਚਉਕੈ ਭਿਟੈ ਨ ਕੋਇ ॥ ਝੂਠੇ ਚਉਕੇ ਨਾਨਕਾ ਸਚਾ ਏਕੋ ਸੋਇ ॥੧॥
متُ سچا اکھرُ بھُلِ جاءِ چئُکےَ بھِٹےَ ن کوءِ ॥
جھوُٹھے چئُکے نانکا سچا ایکو سوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:پنڈت ۔ عالم ۔ جوتکی ۔ نجومی۔وید پرھا مکھ چار۔ چاروں دیدزبانی پڑنیون ۔ نوگھنڈ ۔ زمین کے نو برا عظموں ۔مدھے میں ۔ چج ویچار۔ خیالات کی سمجھ کی وجہ سے ۔ مت ۔ ایسانہ ہو۔ سچا اکھر۔ سچا لفظ ۔ چؤکے ۔ رسوئی۔ باورچی خانہ ۔ بھٹے ۔ناپاک۔ سچا ایکو سوئے ۔ سچا ہے صرف واحد خدا۔
ترجمہ:اس سب کے باوجود اگر میں خدا کا نام بھول جاؤں اور صرف یہ سوچتا رہوں کہ کوئی میرے باورچی خانے کو آلودہ نہ کرے تو یہ سب کامیابیاں بے کار ہیں۔نانک کہتا ہے کہ یہ باورچیخانے اور اس طرح کی دوسری چیزیں جھوٹی اور قلیل مدتی ہیں، صرف وہی جو لازوال ہے، وہ خدا ہے۔ ||1||
ਮਃ ੩ ॥ ਆਪਿ ਉਪਾਏ ਕਰੇ ਆਪਿ ਆਪੇ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ ਆਪੇ ਦੇ ਵਡਿਆਈਆ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸਚਾ ਸੋਇ ॥੨॥
مਃ੩॥
آپِ اُپاۓ کرے آپِ آپے ندرِ کرےءِ ॥
آپے دے ۄڈِیائیِیا کہُ نانک سچا سوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:اُپائے ۔ پیدا کرے ۔ندر۔ نظر عنایت و شفقت ۔ وڈیائیا۔ عظمت وشہرت۔
ترجمہ:خدا خود ہی تمام مخلوقات کو پیدا کرتا ہے، خود ہی سب کچھ کرتا ہے اور وہ خود ہی ان پر مہربان نظر ڈالتا ہے،وہ خود انہیں جلال سے نوازتا ہے: اے نانک! کہو، خدا ہی ابدیہے۔||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਕੰਟਕੁ ਕਾਲੁ ਏਕੁ ਹੈ ਹੋਰੁ ਕੰਟਕੁ ਨ ਸੂਝੈ ॥ ਅਫਰਿਓ ਜਗ ਮਹਿ ਵਰਤਦਾ ਪਾਪੀ ਸਿਉ ਲੂਝੈ ॥
پئُڑیِ ॥
کنّٹکُ کالُ ایکُ ہےَ ہورُ کنّٹکُ ن سوُجھےَ ॥
اپھرِئو جگ مہِ ۄرتدا پاپیِ سِءُ لوُجھےَ ॥
ترجمہ:صرف موت کا خوف ہی مخلوق کے لیے ایسا کانٹا ہے، کوئی دوسرا کانٹا ذہن میں نہیں آتا جو اس کے برابر ہو۔یہ ناگزیر موت پوری دنیا پر چھائی ہوئی ہے اور موت کا خوف خاص طور پر گنہگار کو اذیت دے رہا ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਹਰਿ ਭੇਦੀਐ ਹਰਿ ਜਪਿ ਹਰਿ ਬੂਝੈ ॥ ਸੋ ਹਰਿ ਸਰਣਾਈ ਛੁਟੀਐ ਜੋ ਮਨ ਸਿਉ ਜੂਝੈ ॥ ਮਨਿ ਵੀਚਾਰਿ ਹਰਿ ਜਪੁ ਕਰੇ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਸੀਝੈ ॥੧੧॥
گُر سبدیِ ہرِ بھیدیِئےَ ہرِ جپِ ہرِ بوُجھےَ ॥
سو ہرِ سرنھائیِ چھُٹیِئےَ جو من سِءُ جوُجھےَ ॥
منِ ۄیِچارِ ہرِ جپُ کرے ہرِ درگہ سیِجھےَ ॥੧੧॥
لفظی معنی:کنٹک ۔ کانٹا۔ کال۔ موت۔ اپھریؤ۔ بے روک۔ پاپی ۔ گناہگار۔ لوجھے ۔ جھگڑتا ہے ۔ بھیدیئے ۔ مجذوب۔ جھوجھے ۔ جنگ ۔ سیجھے ۔کامیاب۔
ترجمہ:جو گرو کے کلام پر غور کرکے خدا کے اسرار کو سمجھتا ہے، اسے پیار سے یاد کرکے خدا کو پہچانتا ہے۔جو شخص اپنے دماغ سے لڑتا ہے وہ خدا کی پناہ میں آکر موت کے خوف سے آزاد ہوجاتا ہے۔جو شخص اپنے ذہن میں خدا کی خوبیوں پر غور کرکے اس پر غور کرتا ہے، وہ خدا کی بارگاہ میں کامیاب (قبول) ہے۔ ||11||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਹੁਕਮਿ ਰਜਾਈ ਸਾਖਤੀ ਦਰਗਹ ਸਚੁ ਕਬੂਲੁ ॥ ਸਾਹਿਬੁ ਲੇਖਾ ਮੰਗਸੀ ਦੁਨੀਆ ਦੇਖਿ ਨ ਭੂਲੁ ॥
سلوکُ مਃ੧॥
ہُکمِ رجائیِ ساکھتیِ درگہ سچُ کبوُلُ ॥
ساہِبُ لیکھا منّگسیِ دُنیِیا دیکھِ ن بھوُلُ ॥
ترجمہ:خدا کے حکم کے آگے سر تسلیم خم کر کے اس کا قرب حاصل کر لیتا ہے۔ صرف سچائی، خدا کی یاد، اس کی بارگاہ میں قبول ہوتی ہے۔اے بشر، مالک خدا تیرے تمام اعمال کا حساب مانگے گا، اس لیے دنیاوی چیزوں کو دیکھ کر گمراہ نہ ہونا۔
ਦਿਲ ਦਰਵਾਨੀ ਜੋ ਕਰੇ ਦਰਵੇਸੀ ਦਿਲੁ ਰਾਸਿ ॥ ਇਸਕ ਮੁਹਬਤਿ ਨਾਨਕਾ ਲੇਖਾ ਕਰਤੇ ਪਾਸਿ ॥੧॥
دِل درۄانیِ جو کرے درۄیسیِ دِلُ راسِ ॥
اِسک مُہبتِ نانکا لیکھا کرتے پاسِ ॥੧॥
لفظی معنی:رجائی۔ رضا۔ مرضی ۔ ساکھتی۔ میل۔ملاپ۔ خیالاتی اتفاق بناوٹ ۔ درگیہہ سچ ۔ خدا کی عدالت ۔ قبول۔ منظور۔ بھول۔ گمراہی ۔ دل دربانی۔ دل کی نگرانی ۔ درویشی ۔ فقیری ۔ دل راس۔ دل درست ہوتا ہے ۔ عشق محبت۔ پیار۔ پریم۔ لیکھا ۔ حساب۔
ترجمہ:جو شخص اپنے ذہن پر نظر رکھتا ہے (اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ جھوٹی دنیاوی رغبتوں سے گمراہ نہ ہو اور اسے پاکیزہ رکھے) وہ سچا ولی ہے۔نانک کہتا ہے! خالق خدا انسان کی اپنی محبت اور پیار کا حساب رکھتا ہے۔ ||1||
ਮਃ ੧ ॥ ਅਲਗਉ ਜੋਇ ਮਧੂਕੜਉ ਸਾਰੰਗਪਾਣਿ ਸਬਾਇ ॥ ਹੀਰੈ ਹੀਰਾ ਬੇਧਿਆ ਨਾਨਕ ਕੰਠਿ ਸੁਭਾਇ ॥੨॥
مਃ੧॥
الگءُ جوءِ مدھوُکڑءُ سارنّگپانھِ سباءِ ॥
ہیِرےَ ہیِرا بیدھِیا نانک کنّٹھِ سُبھاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:الگوؤ۔ الگ۔ علیحدہ۔ جوئے ۔ جو بھی ۔ مدھو کڑؤ۔ بھورے ۔ سارنگ پان۔ کمانڈر۔ خدا۔ سپہ سالار۔ سبائے ۔ سارے ۔ ہیرے ہیرا بیدھیا۔ من ہیرے کی مانند جو قیمتی ہے نام الہٰی سچ و حق وحقیقت میں بندھ گیا۔ کنٹھ۔ گلے ۔ سبائے ۔ سارئے ۔
ترجمہ:بھنور کی مکھی تمام پھولوں کو دیکھتی ہے لیکن کسی سے جڑی نہیں رہتی، اسی طرح وہ جو ہر جگہ خدا کو دیکھتا ہے اور دنیاوی رغبتوں سے لاتعلق رہتا ہے۔اس کے زیور کی طرح دماغ قیمتی الہی کلام سے چھید جاتا ہے۔ اے نانک! خُدا اُسے پیار سے اپنے پاس لے لیتا ہے۔ ||2||
ਪਉੜੀ ॥ ਮਨਮੁਖ ਕਾਲੁ ਵਿਆਪਦਾ ਮੋਹਿ ਮਾਇਆ ਲਾਗੇ ॥ ਖਿਨ ਮਹਿ ਮਾਰਿ ਪਛਾੜਸੀ ਭਾਇ ਦੂਜੈ ਠਾਗੇ ॥
پئُڑیِ ॥
منمُکھ کالُ ۄِیاپدا موہِ مائِیا لاگے ॥
کھِن مہِ مارِ پچھاڑسیِ بھاءِ دوُجےَ ٹھاگے ॥
ترجمہ:اے بھائی موت کا خوف ان اپنے ذہن کے مرید لوگوں کو ستاتا ہے جو مادی دنیا میں مگن رہتے ہیں۔جو لوگ دوئی کی محبت کے فریب میں مبتلا ہوتے ہیں، یہ موت کا خوف ان کی روحانی زندگی کو فوراً ہلاک اور تباہ کر دیتا ہے۔
ਫਿਰਿ ਵੇਲਾ ਹਥਿ ਨ ਆਵਈ ਜਮ ਕਾ ਡੰਡੁ ਲਾਗੇ ॥ ਤਿਨ ਜਮ ਡੰਡੁ ਨ ਲਗਈ ਜੋ ਹਰਿ ਲਿਵ ਜਾਗੇ ॥ ਸਭ ਤੇਰੀ ਤੁਧੁ ਛਡਾਵਣੀ ਸਭ ਤੁਧੈ ਲਾਗੇ ॥੧੨॥
پھِرِ ۄیلا ہتھِ ن آۄئیِ جم کا ڈنّڈُ لاگے ॥
تِن جم ڈنّڈُ ن لگئیِ جو ہرِ لِۄ جاگے ॥
سبھ تیریِ تُدھُ چھڈاۄنھیِ سبھ تُدھےَ لاگے ॥੧੨॥
لفظی معنی:منمکھ ۔ مرید من۔ کال۔ موت۔ ٹھاگے ۔ ٹگھے گئے ۔ دہوکے میں۔ ویلا۔ موقعہ۔ ڈنڈ ۔ سزا۔ ہر لو جاگے ۔ جو الہٰی محبت میں بیدار ہیں۔ چھڈاونی۔ نجات دلانی۔
ترجمہ:ایک بار جب ان پر موت کا عفریت حملہ آور ہو جائے تو انہیں مادیت کی محبت سے نکلنے کا کوئی موقع نہیں ملتا۔جو لوگ خدا کو یاد کرنے پر اکتفا کرتے ہیں اور جھوٹے دنیاوی لالچوں سے چوکنا رہتے ہیں وہ موت کے خوف سے نہیں ستاتے۔اے خدا، یہ ساری مخلوق تیری ہے اور تجھے ان کو مایا (مادیت) کی محبت سے آزاد کرنا چاہیے، کیونکہ یہ سب تیرے سہارے پر منحصر ہیں۔ ||12||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਸਰਬੇ ਜੋਇ ਅਗਛਮੀ ਦੂਖੁ ਘਨੇਰੋ ਆਥਿ ॥ ਕਾਲਰੁ ਲਾਦਸਿ ਸਰੁ ਲਾਘਣਉ ਲਾਭੁ ਨ ਪੂੰਜੀ ਸਾਥਿ ॥੧॥
سلوکُ مਃ੧॥
سربے جوءِ اگچھمیِ دوُکھُ گھنیرو آتھِ ॥
کالرُ لادسِ سرُ لاگھنھءُ لابھُ ن پوُنّجیِ ساتھِ ॥੧॥
لفظی معنی:سربے ۔ سارے ۔ جوئے ۔ جستجو۔ تلاش۔ ڈہونڈا۔الچھمی ۔ لافناہ۔ گھنیرے ۔ زیادہ۔ آٹھ۔ ہے ۔ سرلاگھنؤ۔ سمندر پار کرنا ہے ۔ لابھ ۔ منافع ۔ پونجی ۔ سرمایہ ۔
ترجمہ:جو دنیا کو لافانی سمجھتا ہے وہ بے پناہ مصائب برداشت کرتا ہے،
وہ اس شخص کی طرح ہے جو نمک (گناہوں) کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے اور اسے سمندر پار کرنا ہے۔ آخر میں ایسے شخص کے پاس خدا کے نام کا سرمایہ اور نفع باقی نہیں رہتا۔ ||1||
ਮਃ ੧ ॥ ਪੂੰਜੀ ਸਾਚਉ ਨਾਮੁ ਤੂ ਅਖੁਟਉ ਦਰਬੁ ਅਪਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਵਖਰੁ ਨਿਰਮਲਉ ਧੰਨੁ ਸਾਹੁ ਵਾਪਾਰੁ ॥੨॥
مਃ੧॥
پوُنّجیِ ساچءُ نامُ توُ اکھُٹءُ دربُ اپارُ ॥
نانک ۄکھرُ نِرملءُ دھنّنُ ساہُ ۄاپارُ ॥੨॥
لفظی معنی:پونجی ۔ سرمایہ ۔ ساچؤ نام۔ خدا کے نام ۔ سچ حق وحقیقت ۔ اکھٹؤ۔ کم نہ ہونے والی۔ درب۔ دؤلت۔ وکھر ۔ سودا۔ نرمکؤ۔ پاک۔ دھن۔ ساہو۔ شاباش اس شاہ کو۔ واپار ۔ سوداگاری ۔
ترجمہ:اے خدا وہ ہستی جس کے پاس خدا کے نام کی دولت ہے جو لامحدود اور لازوال ہے،اے نانک! وہ شخص جس کے پاس خدا کے نام کی اس پاکیزہ شے ہے وہ بابرکت تاجر ہے اور اس کے نام کی تجارت بھی بابرکت ہے۔ ||2||
ਮਃ ੧ ॥ ਪੂਰਬ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪਿਰਾਣਿ ਲੈ ਮੋਟਉ ਠਾਕੁਰੁ ਮਾਣਿ ॥ ਮਾਥੈ ਊਭੈ ਜਮੁ ਮਾਰਸੀ ਨਾਨਕ ਮੇਲਣੁ ਨਾਮਿ ॥੩॥
مਃ੧॥
پوُرب پ٘ریِتِ پِرانھِ لےَ موٹءُ ٹھاکُرُ مانھِ ॥
ماتھےَ اوُبھےَ جمُ مارسیِ نانک میلنھ نامِ ॥੩॥
لفظی معنی:
پورب۔ پہلی ۔ پریت ۔ پیارا۔ پران ۔ پہچان کر۔ سمجھ ۔ موٹو ٹھاکر۔ بلند عظمت ملاک۔ مان ۔ یقین وایمان ۔ ماتھے اوبھے ۔ منہ بھار ۔ جم مارسی۔ موت ماریگا۔ میلن نام۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت اپنانے سے۔
ترجمہ:اے بشر، خدا کی اپنی پہلے سے طے شدہ محبت کو پہچانو، اور عظیم آقا خدا کو پیار سے یاد کرو۔اے نانک! خدا کے نام کا ادراک موت کے خوف کو شکست دینا ہے، جیسے موت کے آسیب کو منہ کے بل زمین پر پھینکنا۔ ||3||
ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਪਿੰਡੁ ਸਵਾਰਿਓਨੁ ਵਿਚਿ ਨਵ ਨਿਧਿ ਨਾਮੁ ॥ ਇਕਿ ਆਪੇ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਅਨੁ ਤਿਨ ਨਿਹਫਲ ਕਾਮੁ ॥
پئُڑیِ ॥
آپے پِنّڈُ سۄارِئونُ ۄِچِ نۄ نِدھِ نامُ ॥
اِکِ آپے بھرمِ بھُلائِئنُ تِن نِہپھل کامُ ॥
ترجمہ:خدا نے خود انسانی جسم کو مزین کیا ہے اور اس میں اپنا نام رکھا ہے جو دنیا کے تمام خزانوں کی طرح ہے۔ان کے اعمال کی بنا پر خدا نے خود بہت سے انسانوں کو شک میں ڈال دیا ہے اور ان کی تمام کوششیں رائیگاں جاتی ہیں۔
ਇਕਨੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੁਝਿਆ ਹਰਿ ਆਤਮ ਰਾਮੁ ॥ ਇਕਨੀ ਸੁਣਿ ਕੈ ਮੰਨਿਆ ਹਰਿ ਊਤਮ ਕਾਮੁ ॥ ਅੰਤਰਿ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਉਪਜਿਆ ਗਾਇਆ ਹਰਿ ਗੁਣ ਨਾਮੁ ॥੧੩॥
اِکنیِ گُرمُکھِ بُجھِیا ہرِ آتم رامُ ॥
اِکنیِ سُنھِ کےَ منّنِیا ہرِ اوُتم کامُ ॥
انّترِ ہرِ رنّگُ اُپجِیا گائِیا ہرِ گُنھ نامُ ॥੧੩॥
لفظی معنی:پنڈ ۔ جسم۔ سوارئن۔ درست۔ کیا۔ نوندھ۔ نوخزانے ۔ نام۔ الہٰی نام۔ سچ حق و حقیقت ۔ بھرم بھلائن۔ وہم و گمان مین گمراہ کیا۔ نہفل کام۔ کام ہر آور نہیں۔
ترجمہ:گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے، بہت سے لوگوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کا اعلیٰ نور سب میں موجودہے۔خدا کا نام سننے کے بعد، بہت سے لوگوں نے اسے قبول کیا ہے۔ یہ کوشش سب سے عظیم عمل ہے۔خُدا کے لیے محبت اُن لوگوں کے ذہن میں پیدا ہوتی ہے، جو اُس کی حمد گاتے ہیں اور پیار سے نام کو یاد کرتے ہیں۔ ||13||