Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 109

Page 109

ਮਾਂਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਝੂਠਾ ਮੰਗਣੁ ਜੇ ਕੋਈ ਮਾਗੈ ॥ ਤਿਸ ਕਉ ਮਰਤੇ ਘੜੀ ਨ ਲਾਗੈ ॥
੫॥ ماںجھ مہلا
॥ جھوُٹھا منّگنھُ جے کوئیِ ماگےَ
॥ تِس کءُ مرتے گھڑیِ ن لاگےَ
ترجمہ: اگر کوئی دنیاوی نعمتوں کی بھیک مانگتا ہے جنہوں نے مٹ جانا ہے یہ اسکی فوری روحانی اور ذہنی موت ہے۔ اسے دیرنہیں لگتی ۔

ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਜੋ ਸਦ ਹੀ ਸੇਵੈ ਸੋ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਨਿਹਚਲੁ ਕਹਣਾ ॥੧॥
॥੧॥ پارب٘رہمُ جو سد ہیِ سیۄےَ سو گُر مِلِ نِہچلُ کہنھا
لفظی معنی: جہوٹھا منگن۔ یعنی جو کوئی دنیاوی نعمتوں کی خواہش کرتا ہے ۔ یہ اسکی روحانی موت ہے۔ نہچل ۔ پائیدار ۔
ترجمہ:جو ہمیشہ الہٰی عبادت کرتا ہے وہ مرشد کے میلاپ سے مستقل مزاج ہو جاتا ہے ۔۔

ਪ੍ਰੇਮ ਭਗਤਿ ਜਿਸ ਕੈ ਮਨਿ ਲਾਗੀ ॥ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਅਨਦਿਨੁ ਨਿਤਿ ਜਾਗੀ ॥
پ٘ریم بھگتِ جِس کےَ منِ لاگیِ ॥
گُنھ گاۄےَ اندِنُ نِتِ جاگیِ ॥
ترجمہ: جس کے دل میں الہٰی پیار اور پریم ہو جاتا ہے وہ ہر روز بیدار ہوکرالہٰی صفت صلاح کرتا ہے ۔

ਬਾਹ ਪਕੜਿ ਤਿਸੁ ਸੁਆਮੀ ਮੇਲੈ ਜਿਸ ਕੈ ਮਸਤਕਿ ਲਹਣਾ ॥੨॥
باہ پکڑِ تِسُ سُیامیِ میلےَ جِس کےَ مستکِ لہنھا ॥੨॥
لفظی معنی:من ۔ من وچ۔ اندن۔ روزو شب ۔ نت ۔ ہمیشہ ۔ مستک ۔ پیشانی ۔(2)
ترجمہ: جسکی پیشانی پر اسکے مقدرمیں تحریر ہے اسے خدا اسکے پہلے کیے ہوئے اعمال کے مطابق اپنی پناہ مین لیکر اس سے میلاپ کرتا ہے ۔(2)

ਚਰਨ ਕਮਲ ਭਗਤਾਂ ਮਨਿ ਵੁਠੇ ॥ ਵਿਣੁ ਪਰਮੇਸਰ ਸਗਲੇ ਮੁਠੇ ॥
چرن کمل بھگتاں منِ ۄُٹھے ॥
ۄِنھُ پرمیسر سگلے مُٹھے ॥
ترجمہ:الہٰی پناہ کے بغیر سارے لٹ گئے روحانی سرمایہ کھو بیٹھتے ہیں اور اخلاق دشمن احساسات لوٹ لیتے ہیں۔
عابدوں کے دل میں خدا بستا ہے۔

ਸੰਤ ਜਨਾਂ ਕੀ ਧੂੜਿ ਨਿਤ ਬਾਂਛਹਿ ਨਾਮੁ ਸਚੇ ਕਾ ਗਹਣਾ ॥੩॥
سنّت جناں کیِ دھوُڑِ نِت باںچھہِ نامُ سچے کا گہنھا ॥੩॥
لفظی معنی: وٹھے ۔بسنا۔ بانچھیہہ ۔ چاہتے ہیں ۔(3)
ترجمہ: وہ ہمیشہ پاکدامنی عابدوں کے پاؤں کی دھول چاہتے ہیں جو سچے نام کا زیور ہے ۔(3)

ਊਠਤ ਬੈਠਤ ਹਰਿ ਹਰਿ ਗਾਈਐ ॥ ਜਿਸੁ ਸਿਮਰਤ ਵਰੁ ਨਿਹਚਲੁ ਪਾਈਐ ॥
اوُٹھت بیَٹھت ہرِ ہرِ گائیِئےَ ॥
جِسُ سِمرت ۄرُ نِہچلُ پائیِئےَ ॥
ترجمہ: اُٹھتے اور بیٹھتے خدا کو یاد کرو جسکی یاد سے وہ آقائے عالم مل جاتا ہے۔

ਨਾਨਕ ਕਉ ਪ੍ਰਭ ਹੋਇ ਦਇਆਲਾ ਤੇਰਾ ਕੀਤਾ ਸਹਣਾ ॥੪॥੪੩॥੫੦॥
نانک کءُ پ٘ربھ ہوءِ دئِیالا تیرا کیِتا سہنھا ॥੪॥੪੩॥੫੦॥
لفظی معنی: مٹھے ۔دھوکا کھایا ۔ور ۔ حضم ۔ آقا ۔ نہچل۔ پائیدار ۔ سہنا ۔ برداشت کرنا ۔
ترجمہ: اے نانک کہتا ہے کہ اے خدا جس پر تو مہربان ہے، اسے تیری رضاپیاری ہے۔

ਰਾਗੁ ਮਾਝ ਅਸਟਪਦੀਆ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਸਬਦਿ ਰੰਗਾਏ ਹੁਕਮਿ ਸਬਾਏ ॥ ਸਚੀ ਦਰਗਹ ਮਹਲਿ ਬੁਲਾਏ ॥
راگُ ماجھ اسٹپدیِیا مہلا ੧ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سبدِ رنّگاۓ ہُکمِ سباۓ ॥
سچیِ درگہ مہلِ بُلاۓ ॥
ترجمہ: وہ سب جو مرشد کے کلام میں مشغول رہتے ہیں اور اس کے حکم کے مطابق اپنی زندگی بسر کرتے ہیں۔ وہ خدا کی درگاہ الہیٰ میں بھلائے جاتے ہیں۔

ਸਚੇ ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬਾ ਸਚੇ ਮਨੁ ਪਤੀਆਵਣਿਆ ॥੧॥
سچے دیِن دئِیال میرے ساہِبا سچے منُ پتیِیاۄنھِیا ॥੧॥
ترجمہ: اے میرے تخلیق کار اور آقا ، مظلوموں پر رحم کرنے والے ، ان کے ذہن تیرے دائمی نام میں راضی رہتے ہیں۔

ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਵਣਿਆ ॥
ہءُ ۄاریِ جیِءُ ۄاریِ سبدِ سُہاۄنھِیا ॥
ترجمہ: میں اپنے آپ کو ان لوگوں پر قربان کرتا ہوں ، جو نام میں مبتلا ہو کر اپنی زندگی کو روحانی طور پر خوبصورت بنا چکے ہیں۔

ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਸੁਖਦਾਤਾ ਗੁਰਮਤੀ ਮੰਨਿ ਵਸਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
انّم٘رِت نامُ سدا سُکھداتا گُرمتیِ منّنِ ۄساۄنھِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ترجمہ: مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ، انہوں نے اپنے ذہن میں خدا کے نام جو آب حیات کی طرح ہے اسے دل میں بسایا ہے ، جو ہمیشہ سکون دیتا ہے۔

ਨਾ ਕੋ ਮੇਰਾ ਹਉ ਕਿਸੁ ਕੇਰਾ ॥ ਸਾਚਾ ਠਾਕੁਰੁ ਤ੍ਰਿਭਵਣਿ ਮੇਰਾ ॥
نا کو میرا ہءُ کِسُ کیرا ॥
ساچا ٹھاکُرُ ت٘رِبھۄنھِ میرا ॥
ترجمہ: اس عالم میں ہمیشہ کے لیئے میرا کوئی نہیں، ناہی میں کسی کا ہمیشہ کے لیئے ہوں ۔میرا صرف پروردگار ہی ہمیشہ کے لیئے ہے جو تینوں عالموں میں بستا ہے ۔

ਹਉਮੈ ਕਰਿ ਕਰਿ ਜਾਇ ਘਣੇਰੀ ਕਰਿ ਅਵਗਣ ਪਛੋਤਾਵਣਿਆ ॥੨॥
ہئُمےَ کرِ کرِ جاءِ گھنھیریِ کرِ اۄگنھ پچھوتاۄنھِیا ॥੨॥
ترجمہ: اس دنیا کے لوگ غرور و تکبر کرتے کرتے اس دنیا سے رخصت ہو رتے ہیں اور گناہ کرکے پچھتاتے ہیں ۔(2)

ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣੈ ਸੁ ਹਰਿ ਗੁਣ ਵਖਾਣੈ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਨਾਮਿ ਨੀਸਾਣੈ ॥
ہُکمُ پچھانھےَ سُ ہرِ گُنھ ۄکھانھےَ ॥
گُر کےَ سبدِ نامِ نیِسانھےَ ॥
ترجمہ: جو انسان الہٰی رضا کو سمجھتا ہے وہ الہٰی صفت صلاح کرتا ہے۔ کلام مرشد کے ذریعے الہٰی نام دل میں بساتا ہے۔

ਸਭਨਾ ਕਾ ਦਰਿ ਲੇਖਾ ਸਚੈ ਛੂਟਸਿ ਨਾਮਿ ਸੁਹਾਵਣਿਆ ॥੩॥
سبھنا کا درِ لیکھا سچےَ چھوُٹسِ نامِ سُہاۄنھِیا ॥੩॥
ترجمہ: الہٰی دربار میں تمام جانداروں کے اعمال کا حساب ہوتا ہے ۔ اس حساب میں وہی سرخرو ہوتے ہیں جو نام کے ذریعے اپنی زندگی سنوارلیتے ہیں ۔(3)

ਮਨਮੁਖੁ ਭੂਲਾ ਠਉਰੁ ਨ ਪਾਏ ॥ ਜਮ ਦਰਿ ਬਧਾ ਚੋਟਾ ਖਾਏ ॥
منمُکھُ بھوُلا ٹھئُرُ ن پاۓ ॥
جم درِ بدھا چوٹا کھاۓ ॥
ترجمہ: الہٰی نام سے بھولا بھٹکا مرید من کو کوئی ٹھکانہ نہیں ملتا ۔ برے اعمال کی وجہ سے وہ موت کے فرشتے کے دروازے پر تکلیف اٹھاتا ہے۔۔

ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਕੋ ਸੰਗਿ ਨ ਸਾਥੀ ਮੁਕਤੇ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਣਿਆ ॥੪॥
بِنُ ناۄےَ کو سنّگِ ن ساتھیِ مُکتے نامُ دھِیاۄنھِیا ॥੪॥
ترجمہ: الہیٰ نام کے بگیر کوئی سچا ساتھی نہیں، جو الہیٰ نام کی ریاض ہیں وہ اس موت کے فرشتے کی سزاؤں سے نجات پاتے ہیں ۔(4)

ਸਾਕਤ ਕੂੜੇ ਸਚੁ ਨ ਭਾਵੈ ॥ ਦੁਬਿਧਾ ਬਾਧਾ ਆਵੈ ਜਾਵੈ ॥
ساکت کوُڑے سچُ ن بھاۄےَ ॥
دُبِدھا بادھا آۄےَ جاۄےَ ॥
ترجمہ: جہوٹے مادہ پرست کافر کو سچائی اور حقیقت اچھی نہیں لگتی ۔ دوچتی ۔ دوغلے خیالات مراد خدا کے سوا کسی اور سے محبت کی وجہ سے تناسخ میں پڑارہتا ہے ۔

ਲਿਖਿਆ ਲੇਖੁ ਨ ਮੇਟੈ ਕੋਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੁਕਤਿ ਕਰਾਵਣਿਆ ॥੫॥
لِکھِیا لیکھُ ن میٹےَ کوئیِ گُرمُکھِ مُکتِ کراۄنھِیا ॥੫॥
ترجمہ:اعمالنامے کی تحریر کو کوئی مٹا نہیں سکتا، لیکن مرشد کے وسیلے سے نجات ملتی ہے ۔(5)

ਪੇਈਅੜੈ ਪਿਰੁ ਜਾਤੋ ਨਾਹੀ ॥ ਝੂਠਿ ਵਿਛੁੰਨੀ ਰੋਵੈ ਧਾਹੀ ॥
پیئیِئڑےَ پِرُ جاتو ناہیِ ॥
جھوُٹھِ ۄِچھُنّنیِ روۄےَ دھاہیِ ॥
ترجمہ: اس عالم میں خدا کی سمجھ نہیں آئی۔ کفر کی وجہ سے جدائی پاکر چیخ چیخ کر رو رہا ہے اور پچھتا تا ہے ۔

ਅਵਗਣਿ ਮੁਠੀ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਏ ਅਵਗਣ ਗੁਣਿ ਬਖਸਾਵਣਿਆ ॥੬॥
اۄگنھِ مُٹھیِ مہلُ ن پاۓ اۄگنھ گُنھِ بکھساۄنھِیا ॥੬॥
ترجمہ: کیونکہ گناہوں نے اسکی زندگی کو لوت لیا ہے ۔ اسے الہٰی محل کا در حاصل نہیں ہوتا ۔ ان بد اخلاقیوں اور بد اوصافیوں کو اوصاف کا مالک ہی بخشتا ہے، معاف کرتا ہے ۔(6)

ਪੇਈਅੜੈ ਜਿਨਿ ਜਾਤਾ ਪਿਆਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝੈ ਤਤੁ ਬੀਚਾਰਾ ॥
پیئیِئڑےَ جِنِ جاتا پِیارا ॥
گُرمُکھِ بوُجھےَ تتُ بیِچارا ॥
ترجمہ:جسکا پیارے خدا سے اشتراکیت ہوگیا، وہ مرشد کے وسیلے سے الہٰی اوصاف کو سمجھتا ہے ۔

ਆਵਣੁ ਜਾਣਾ ਠਾਕਿ ਰਹਾਏ ਸਚੈ ਨਾਮਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੭॥
آۄنھُ جانھا ٹھاکِ رہاۓ سچےَ نامِ سماۄنھِیا ॥੭॥
ترجمہ:جو ہمیشہ قائم دائم خدا کے نام کی ریاض پر قائم رہتے ہیں ۔ مرشد ان کا تناسخ مٹا دیتا ہے ۔(7)

ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝੈ ਅਕਥੁ ਕਹਾਵੈ ॥ ਸਚੇ ਠਾਕੁਰ ਸਾਚੋ ਭਾਵੈ ॥
گُرمُکھِ بوُجھےَ اکتھُ کہاۄےَ ॥
سچے ٹھاکُر ساچو بھاۄےَ ॥
ترجمہ: مرید مرشد اس خدا کے ناقابل بیان اوصاف کو سمجھتا ہے اور دوسروں کو بھی انہیں سمجھنے کی تاکید کرتا ہے ۔ اس سچے مالک کو سچ اور سچائی ہے۔

ਨਾਨਕ ਸਚੁ ਕਹੈ ਬੇਨੰਤੀ ਸਚੁ ਮਿਲੈ ਗੁਣ ਗਾਵਣਿਆ ॥੮॥੧॥
نانک سچُ کہےَ بیننّتیِ سچُ مِلےَ گُنھ گاۄنھِیا ॥੮॥੧॥
لفظی معنی: شبد۔ کلام ۔ رنگائے ۔ پریم کیا ۔ سبائے ۔ سارے ۔ محل۔ الہٰی حضوری میں ۔ سچے ۔ دائمی ۔مستقل ۔ پتیا ونیا۔ بایقین ۔ شبد ۔ کلام ۔ کلمہ ۔ ۔ شبد سہادنیا۔ کلام سے خوبروئی ہوتی ہے ۔ تربہون تیوں عالموں میں ۔ گھنیری ۔ بہت سے ۔(2) دکھانے ۔ بیان کرنا ۔ نیسانے ۔ راہداری ۔ سھنباں ۔ سب کا ۔ (3) منکھ ۔ خود ارادی ۔ خود پسندی ۔ مکتے ۔ آزاد ۔ نجات یافتہ ۔(4) ساکت۔ مادہ پرست ۔ دبدھا۔ دوچتی۔ دوخیالوں والا ۔ دو ارادی ۔غیر مستقل مزاج ۔ گورمکھ ۔ فرمانبردار مرشد۔ پسندیدہ مرشد ۔(5) پیرے ۔ اس عالم میں ۔ جہوٹھ ۔ کفر ۔ دروغ ۔ اصلیت نہیں ۔ وچہونی ۔ جدا ہوئی ۔ اوگن۔ گناہ۔ بے وصف ۔(6) ٹھاک۔ روک ۔ 7) بوجہے ۔سمجھے ۔اکھت۔ اکتھ۔ ناقابل بیان (8)
ترجمہ: نانک کی سچی عرض ہے کہ الہٰی صفت صلاح کرنیوالوں کا خدا سےمیلاپ ہو جاتا ہے ۔(8)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ਘਰੁ ੧ ॥ ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਸਤਿਗੁਰੂ ਮਿਲਾਏ ॥
ماجھ مہلا ੩ گھرُ ੧॥
کرمُ ہوۄےَ ستِگُروُ مِلاۓ ॥

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top