Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1057

Page 1057

ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੈ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮਿ ਰਤਾ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਚੁਕਾਹਾ ਹੇ ॥੮॥
॥ گُر کےَ سبدِ ہرِ نامُ ۄکھانھےَ
॥4॥ اندِنُ نامِ رتا دِنُ راتیِ مائِیا موہُ چُکاہا ہے
لفظی معنی:سبد ہر نام وکھانے ۔ کلام سے الہٰی نام ست بیان کراتا ہے ۔چکاہا ہے ۔ دور کر لیتا ہے (8)
॥4॥ ترجمہ:اور وہ پیار سے گرو کے کلام کے ذریعے خدا کا نام لیتا ہے۔وہ ہمیشہ خدا کے نام میں مشغول رہتا ہے اور مایا (مادیت) کی محبت سے چھٹکارا پاتا ہے۔

ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਪਾਏ ॥ ਹਉਮੈ ਮੇਰਾ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥ ਆਪੇ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਸੁਖਦਾਤਾ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦੇ ਸੋਹਾ ਹੇ ॥੯॥
॥ گُر سیۄا تے سبھُ کِچھُ پاۓ
॥ ہئُمےَ میرا آپُ گۄاۓ
॥9॥ آپے ک٘رِپا کرے سُکھداتا گُر کےَ سبدے سوہا ہے
لفظی معنی:ہونمے ۔ میرا۔ خودی اور اپنے زیر اختیارات کا لالچ ۔ سوہاہے ۔ زندگی اچھی ہو جاتی ہے (9)
ترجمہ:گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہر چیز حاصل ہوتی ہےاور انا پرستی، جذباتی لگاؤ اور خود پسندی سے چھٹکارا پاتا ہے۔خدا، اندرونی سکون کا عطا کرنے والا، اس پر رحم کرتا ہے اور وہ گرو کے کلام پر عمل کرکے اپنی ॥9॥ روحانی زندگی کو مزین کرتا ہے۔

ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਹੈ ਬਾਣੀ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੀ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸਚਾ ਵਸੈ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਸੋ ਘਟੁ ਨਿਰਮਲੁ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੦॥
॥ گُر کا سبدُ انّم٘رِت ہےَ بانھیِ
॥ اندِنُ ہرِ کا نامُ ۄکھانھیِ
॥10॥ ہرِ ہرِ سچا ۄسےَ گھٹ انّترِ سو گھٹُ نِرملُ تاہا ہے
لفظی معنی:بانی۔ بول۔ ہرکا نام وکھانی۔ ہر روز ۔ خدا کا نام ست بیان کر۔ سچا۔ صدیوی سچا۔ گھٹ انتر۔ دلمیں۔ سوگھٹ نرمل۔ وہ دل و ذہن پاک و متبرک ہوجاتا ہے (10)
॥10॥ ترجمہ:اے بھائی، گرو کا کلام روحانی زندگی دینے والا ہے،اس لیے ہمیشہ اس پر توجہ مرکوز رکھیں اور پیار سے خدا کا نام یاد کریں،جس کے دل میں ابدی خدا کا ظہور ہوتا ہے، اس کا دل پاک ہو جاتا ہے۔

ਸੇਵਕ ਸੇਵਹਿ ਸਬਦਿ ਸਲਾਹਹਿ ॥ ਸਦਾ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ॥ ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਏ ਪਰਮਲ ਵਾਸੁ ਮਨਿ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੧॥
॥ سیۄک سیۄہِ سبدِ سلاہہِ
॥ سدا رنّگِ راتے ہرِ گُنھ گاۄہِ
॥11॥ آپے بکھسے سبدِ مِلاۓ پرمل ۄاسُ منِ تاہا ہے
لفظی معنی:پرملداس۔ چندن کی خوشبو (11)
ترجمہ:خدا کے عقیدت مند گرو کے کلام کے ذریعے پیار سے غور کرتے ہیں اور اس کی تعریف کرتے ہیں۔وہ ہمیشہ خدا کی محبت سے لبریز ہو کر اس کی تسبیح گاتے رہتے ہیں۔جس پر خدا رحم کرتا ہے اور گرو کے کلام سے ملا ॥11॥ دیتا ہے، وہ اس قدر پاک ہو جاتا ہے جیسے چندن کی خوشبو اس کے دماغ میں بسی ہو۔

ਸਬਦੇ ਅਕਥੁ ਕਥੇ ਸਾਲਾਹੇ ॥ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਸਾਚੇ ਵੇਪਰਵਾਹੇ ॥ ਆਪੇ ਗੁਣਦਾਤਾ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਏ ਸਬਦੈ ਕਾ ਰਸੁ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੨॥
॥ سبدے اکتھُ کتھے سالاہے
॥ میرے پ٘ربھ ساچے ۄیپرۄاہے
॥12॥ آپے گُنھداتا سبدِ مِلاۓ سبدےَ کا رسُ تاہا ہے
لفظی معنی:اکتھ کتھے ۔ ناقابل بیان کو بیان کرے (12)
ترجمہ:جو گرو کے کلام کے ذریعے ناقابل بیان خدا کی خوبیوں کو بیان کرتا ہے،اور میرے بے پرواہ ابدی خدا کی تعریف گاتے رہو۔خُدا، خوبیوں کا عطا کرنے والا، اُس شخص کو گرو کے کلام سے جوڑتا ہے، اور وہ الہی کلامکیخوشی ॥12॥سے لطف اندوز ہونے لگتا ہے۔

ਮਨਮੁਖੁ ਭੂਲਾ ਠਉਰ ਨ ਪਾਏ ॥ ਜੋ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਸੁ ਕਰਮ ਕਮਾਏ ॥ ਬਿਖਿਆ ਰਾਤੇ ਬਿਖਿਆ ਖੋਜੈ ਮਰਿ ਜਨਮੈ ਦੁਖੁ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੩॥
॥ منمُکھُ بھوُلا ٹھئُر ن پاۓ
॥ جو دھُرِ لِکھِیا سُ کرم کماۓ
॥13॥ بِکھِیا راتے بِکھِیا کھوجےَ مرِ جنمےَ دُکھُ تاہا ہے
لفظی معنی:بھولا۔ گمراہ ۔ ٹھور۔ ٹھکانہ ۔کرمکمائے۔ اعمال کرے ۔ وکھیا راتے ۔ دنیاوی دولت مین محو ومجذوب۔ کھوجے ۔ تلاش کرے ۔ مرجنمے دکھ۔ موت و پیدائش ۔ تناسخ کا عذاب (13)
ترجمہ:ایک اپنے ذہن کا مرید شخص زندگی کے راست راستے سے بھٹک جاتا ہے، اور اسے اندرونی سکون کی کوئی جگہ نہیں ملتی ہے۔وہ وہ اعمال کرتا ہے جو اس کے لیے پہلے سے مقرر ہیں۔مایا (مادیت) کی محبت میں مگن ہوکر ॥13॥ اس کی مزید تلاش کرتا رہتا ہے اور بار بار جنم لینے اور مرنے کے دکھ سہتا رہتا ہے۔

ਆਪੇ ਆਪਿ ਆਪਿ ਸਾਲਾਹੇ ॥ ਤੇਰੇ ਗੁਣ ਪ੍ਰਭ ਤੁਝ ਹੀ ਮਾਹੇ ॥ ਤੂ ਆਪਿ ਸਚਾ ਤੇਰੀ ਬਾਣੀ ਸਚੀ ਆਪੇ ਅਲਖੁ ਅਥਾਹਾ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ آپے آپِ آپِ سالاہے
॥ تیرے گُنھ پ٘ربھ تُجھ ہیِ ماہے
॥14॥ توُ آپِ سچا تیریِ بانھیِ سچیِ آپے الکھُ اتھاہا ہے
لفظی معنی:الکھ ۔ انسنای عقل و ہوش سے بعد (14)
॥14॥ ترجمہ:خدا خود اپنی حمد و ثناہ کرتا ہے (انسانوں مین موجود رہتے ہوئے)۔اے خدا تیری خوبیاں صرف تیرے اندر ہیں۔اے خدا! تو ازلی ہے اور ابدی تیری حمد کے گیت ہیں؛ آپ ناقابل بیان اور ناقابل فہم ہیں۔

ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਦਾਤੇ ਕੋਇ ਨ ਪਾਏ ॥ ਲਖ ਕੋਟੀ ਜੇ ਕਰਮ ਕਮਾਏ ॥ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਵਸਿਆ ਸਬਦੇ ਸਚੁ ਸਾਲਾਹਾ ਹੇ ॥੧੫॥
॥ بِنُ گُر داتے کوءِ ن پاۓ
॥ لکھ کوٹیِ جے کرم کماۓ
॥15॥ گُر کِرپا تے گھٹ انّترِ ۄسِیا سبدے سچُ سالاہا ہے
لفظی معنی:لکھ کوتی ۔ لاکھوں کرورون ۔ کرم۔ اعمال۔ سبدے کالم سے ۔ سچ۔ صدیوی خدا (15)
ترجمہ:مہربان گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر کوئی بھی خدا کا ادراک نہیں کر سکتا،خواہ وہ لاکھوں عبادات کیوں نہ کرے۔گرو کی مہربانی سے، جس کے دل میں خدا ظاہر ہوتا ہے، وہ گرو کے کلام کے ذریعے ابدی خدا کی تعریف ॥15॥ کرتا رہتا ہے۔

ਸੇ ਜਨ ਮਿਲੇ ਧੁਰਿ ਆਪਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਸਾਚੀ ਬਾਣੀ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਜਨੁ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਨਿਤ ਸਾਚੇ ਗੁਣ ਗਾਵਹ ਗੁਣੀ ਸਮਾਹਾ ਹੇ ॥੧੬॥੪॥੧੩॥
سے جن مِلے دھُرِ آپِ مِلاۓ ॥
ساچیِ بانھیِ سبدِ سُہاۓ ॥
॥16॥4॥13॥ نانک جنُ گُنھ گاۄےَ نِت ساچے گُنھ گاۄہ گُنھیِ سماہا ہے
لفظی معنی:ساچی ۔ بانی۔ پاک کلام۔ گن۔ اوصاف۔ گنی ۔ اوصاف کا مالک۔
ترجمہ:صرف وہی خدا کے ساتھ متحد ہوتے ہیں جن کو اس نے پہلے سے یہ اتحاد بنایا ہے۔ان کی زندگی گرو کے خدا کی تعریف کے کلام کے ذریعہ مزین ہوجاتی ہے۔اے نانک، خدا کا ایک عقیدت مند ہمیشہ ابدی خدا کیتعریفگاتاہے:اے ॥16॥4॥13॥ بھائی، آئیے ہم اس کی تعریفیں گاتے ہیں۔ جو ایسا کرتا ہے، نیک خدا میں ضم ہو جاتا ہے۔

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਨਿਹਚਲੁ ਏਕੁ ਸਦਾ ਸਚੁ ਸੋਈ ॥ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਸੋਝੀ ਹੋਈ ॥ ਹਰਿ ਰਸਿ ਭੀਨੇ ਸਦਾ ਧਿਆਇਨਿ ਗੁਰਮਤਿ ਸੀਲੁ ਸੰਨਾਹਾ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ نِہچلُ ایکُ سدا سچُ سوئیِ
॥ پوُرے گُر تے سوجھیِ ہوئیِ
॥1॥ ہرِ رسِ بھیِنے سدا دھِیائِنِ گُرمتِ سیِلُ سنّناہا ہے
لفظی معنی:نہچل۔ مستقل ۔ سچ سوئی۔ وہ صدیوی سچا۔ سوجھی ۔ سمجھ ۔۔ ہر رس۔ بھینے ۔ الہٰی لطف سے متاچر۔ دھیائن۔ توجہ دیتے ہیں۔ گرمت سبق مرشد۔ سیل سناہا۔ شرافت یا نیکی کا زرہ بکتر (1)
ترجمہ:خدا ابدی ہے، ہاں خدا ہی لافانی ہے،یہ سمجھ کامل گرو سے حاصل ہوتی ہے۔جو خدا کے نام کے امرت سے لبریز ہیں، وہ ہمیشہ اسے یاد کرتے ہیں۔ گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے، وہ اتنے عاجز رہتے ہیں جیسے انہوںنے ॥1॥ عاجزی کا ہتھیار پہن رکھا ہو۔

ਅੰਦਰਿ ਰੰਗੁ ਸਦਾ ਸਚਿਆਰਾ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਪਿਆਰਾ ॥ ਨਉ ਨਿਧਿ ਨਾਮੁ ਵਸਿਆ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਛੋਡਿਆ ਮਾਇਆ ਕਾ ਲਾਹਾ ਹੇ ॥੨॥
॥ انّدرِ رنّگُ سدا سچِیارا
॥ گُر کےَ سبدِ ہرِ نامِ پِیارا
॥2॥ نءُ نِدھِ نامُ ۄسِیا گھٹ انّترِ چھوڈِیا مائِیا کا لاہا ہے
لفظی معنی:رنگ ۔ پریم ۔ پیار۔ سچیارا۔ خوش اخلاق۔ نیک چلن ۔ ناؤندھ نام۔ دنیاوی نعمتوں کے نؤ خزانے ۔ لاہا۔ لالچ (2)
ترجمہ:جس کے دل میں خدا کی محبت ہو، وہ ہمیشہ سچا ہوتا ہے۔گرو کے الہی کلام کے ذریعے، ایسا شخص خدا کے نام کی محبت سے لبریز رہتا ہے۔خدا کا نام، دنیا کا سارا خزانہ، اس کے دل میں بسا ہوا ہے اور اس نے مایا(دنیاوی ॥2॥ دولت اور طاقت) کی محبت کو ترک کر دیا ہے۔

ਰਈਅਤਿ ਰਾਜੇ ਦੁਰਮਤਿ ਦੋਈ ॥ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਏਕੁ ਨ ਹੋਈ ॥ ਏਕੁ ਧਿਆਇਨਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਨਿ ਨਿਹਚਲੁ ਰਾਜੁ ਤਿਨਾਹਾ ਹੇ ॥੩॥
॥ رئیِئتِ راجے دُرمتِ دوئیِ
॥ بِنُ ستِگُر سیۄے ایکُ ن ہوئیِ
॥3॥ ایکُ دھِیائِنِ سدا سُکھُ پائِنِ نِہچلُ راجُ تِناہا ہے
لفظی معنی:وھیائن توجہ دینا ۔ دھیان لگانا۔ رعیت ۔ رعایا۔ راجے ۔ حکرمان ۔ درمت ۔ بد علقی۔ دوئی ۔ دونون ۔ ایک ۔ واحد ۔ ایک دیائن۔ اگر وحدت میں توجہ ہو۔ نہچل۔ مستقل ۔ تناہا۔ ان کا (3)
ترجمہ:بد عقل کی وجہ سے بادشاہ اور اس کی رعایا دونوں دوغلے پن یعنی خدا کے علاوہ چیزوں کی محبت میں مگن ہیں۔سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر، ابدی خدا ان میں ظاہر نہیں ہوتا ہے۔لیکن جو لوگ پیار سے خدا کو یاد ॥3॥ کرتے ہیں، وہ ہمیشہ ایسی روحانی خوشی سے لطف اندوز ہوتے ہیں، گویا ان کی بادشاہی ابدی ہے۔

ਆਵਣੁ ਜਾਣਾ ਰਖੈ ਨ ਕੋਈ ॥ ਜੰਮਣੁ ਮਰਣੁ ਤਿਸੈ ਤੇ ਹੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚਾ ਸਦਾ ਧਿਆਵਹੁ ਗਤਿ ਮੁਕਤਿ ਤਿਸੈ ਤੇ ਪਾਹਾ ਹੇ ॥੪॥
॥ آۄنھُ جانھا رکھےَ ن کوئیِ
॥ جنّمنھُ مرنھُ تِسےَ تے ہوئیِ
॥4॥ گُرمُکھِ ساچا سدا دھِیاۄہُ گتِ مُکتِ تِسےَ تے پاہا ہے
لفظی معنی:ساچا۔ صدیوی سچا خدا۔ گت مکت ۔ آزادانہ حالت۔ تسے تے ۔ اُسی سے (4)
ترجمہ:مخلوقات کو پیدائش اور موت کے چکر سے کوئی نہیں بچا سکتاپیدائش اور موت کا یہ چکر خدا کی مرضی کے مطابق ہوتا ہے۔لہذا، گرو کی تعلیمات پر عمل کریں اور ہمیشہ ابدی خدا پر غور کریں، کیونکہ اعلی روحانی درجہ اور ॥4॥ برائیوں سے نجات صرف خدا سے ملتی ہے۔

ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਸਤਿਗੁਰੂ ਦੁਆਰੈ ॥ ਹਉਮੈ ਕ੍ਰੋਧੁ ਸਬਦਿ ਨਿਵਾਰੈ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ਸੀਲੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸਭੁ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੫॥
॥ سچُ سنّجمُ ستِگُروُ دُیارےَ
॥ ہئُمےَ ک٘رودھُ سبدِ نِۄارےَ
॥5॥ ستِگُرُ سیۄِ سدا سُکھُ پائیِئےَ سیِلُ سنّتوکھُ سبھُ تاہا ہے
لفظی معنی:سچ سنجم۔ حقیقت اور پر ہیز گاری ۔ ہونمے کرؤدھ۔ خودی اور غصہ ۔ نوارے مٹاتا ہے ۔ سیل شرافت ۔ نیکی سنتوکھ ۔ صبر۔ تاہا۔ وہان (5)
ترجمہ:برائیوں پر حقیقی ضبط نفس صرف گرو کی تعلیمات سے حاصل ہوتا ہے،اور گرو کے الہی کلام کے ذریعے انا پرستی اور غصے کو ختم کر دیتا ہے۔سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے، انسان ہمیشہ اندرونی سکون حاصل ॥5॥ کرتا ہے۔ نیک سلوک اور اطمینان بھی گرو کی تعلیمات سے آتا ہے۔

ਹਉਮੈ ਮੋਹੁ ਉਪਜੈ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਸਭੁ ਜਗੁ ਬਿਨਸੈ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਾ ॥ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਨਾਮੁ ਨ ਪਾਈਐ ਨਾਮੁ ਸਚਾ ਜਗਿ ਲਾਹਾ ਹੇ ॥੬॥
॥ ہئُمےَ موہُ اُپجےَ سنّسارا
॥ سبھُ جگُ بِنسےَ نامُ ۄِسارا
॥6॥ بِنُ ستِگُر سیۄے نامُ ن پائیِئےَ نامُ سچا جگِ لاہا ہے
لفظی معنی:ونسے ۔ متتاہے ۔ نام وسارا۔ سچ حق و حقیقت بھا کر ۔ لاہا۔ منافع (6)
ترجمہ:دنیاوی معاملات میں الجھے رہنے سے انسان کے اندر انا پرستی اور مادیت کی محبت پیدا ہو جاتی ہے۔اور خدا کے نام کو بھولنے سے ساری دنیا روحانی طور پر بگڑ جاتی ہے۔سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر خدا کےنام ॥6॥ کا ادراک نہیں ہوتا۔ اور اس دنیا میں صرف نام ہی حقیقی نفع ہے۔

ਸਚਾ ਅਮਰੁ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਇਆ ॥ ਪੰਚ ਸਬਦ ਮਿਲਿ ਵਾਜਾ ਵਾਇਆ ॥
॥ سچا امرُ سبدِ سُہائِیا
॥ پنّچ سبد مِلِ ۄاجا ۄائِیا
ترجمہ:وہ جسے خدا کا ابدی حکم گرو کے کلام سے خوش ہو جاتا ہے،ایسی روحانی خوشی محسوس کرتا ہے جیسے اس کے اندر پانچ ابتدائی آوازوں کا الہی راگ بج رہا ہو۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top