Page 1054
ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸੋਝੀ ਪਾਈ ॥ ਏਕੋ ਨਾਮੁ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ॥ ਨਾਮੁ ਜਪੀ ਤੈ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈ ਮਹਲੁ ਪਾਇ ਗੁਣ ਗਾਹਾ ਹੇ ॥੧੧॥
॥ پوُرےَ ستِگُرِ سوجھیِ پائیِ
ایکو نامُ منّنِ ۄسائیِ ॥
॥11॥ نامُ جپیِ تےَ نامُ دھِیائیِ مہلُ پاءِ گُنھ گاہا ہے
لفظی معنی:سوجھی۔ سمجھ۔ محل۔ منزل۔ٹھکانہ ۔ گن ۔ اوصاف ۔ گاہ۔ راستہ (11)
ترجمہ:کامل سچے گرو نے مجھے روحانی زندگی کے بارے میں سمجھ سے نوازا ہے،اور اب میں نے اپنے ذہن میں خدا کا نام بسا لیا ہے۔میں خدا کے نام کا دھیان کرتا ہوں، ہاں میں خدا کے نام کو پیار سے یاد کرتا ہوں۔ خدا کیبارگاہ ॥11॥ میں مقام حاصل کرکے، میں اس کی حمد گاتا ہوں۔
ਸੇਵਕ ਸੇਵਹਿ ਮੰਨਿ ਹੁਕਮੁ ਅਪਾਰਾ ॥ ਮਨਮੁਖ ਹੁਕਮੁ ਨ ਜਾਣਹਿ ਸਾਰਾ ॥ ਹੁਕਮੇ ਮੰਨੇ ਹੁਕਮੇ ਵਡਿਆਈ ਹੁਕਮੇ ਵੇਪਰਵਾਹਾ ਹੇ ॥੧੨॥
॥ سیۄک سیۄہِ منّنِ ہُکمُ اپارا
॥ منمُکھ ہُکمُ ن جانھہِ سارا
॥12॥ ہُکمے منّنے ہُکمے ۄڈِیائیِ ہُکمے ۄیپرۄاہا ہے
لفظی معنی:جانیہہ سارا۔ قدروقیمت (12)
ترجمہ:لامحدود خدا کے پرستار اس کی عبادت کرتے ہیں، اس کے حکم کی تعمیل کرتے ہیں اور اس کی خدمت کرتے ہیں۔اپنے ذہن کے مرید لوگ خدا کے حکم کی قدر نہیں سمجھتے۔جو شخص خدا کے حکم کی تعمیل کرتا ہے وہ اس ॥12॥ کے حکم سے جلال پاتا ہے۔ وہ بے فکر خدا کے حکم میں مشغول رہتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣੈ ॥ ਧਾਵਤੁ ਰਾਖੈ ਇਕਤੁ ਘਰਿ ਆਣੈ ॥ ਨਾਮੇ ਰਾਤਾ ਸਦਾ ਬੈਰਾਗੀ ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਮਨਿ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੩॥
॥ گُر پرسادیِ ہُکمُ پچھانھےَ
॥ دھاۄتُ راکھےَ اِکتُ گھرِ آنھےَ
॥13॥ نامے راتا سدا بیَراگیِ نامُ رتنُ منِ تاہا ہے
لفظی معنی:دھاوت ۔ دؤڑتے ۔ بھٹکتے ۔ بے پرواہا۔ بے محتاج ۔ کسی کا دست نگر نہینں۔ بیراگی۔ طارق الندیا۔ اکھ گھر ۔ وحدت میں یقین ۔ من تاہا۔ اُسکے دلمیں (13)
ترجمہ:گرو کی مہربانی سے، جو خدا کے حکم کو پہچانتا ہے،اپنے بھٹکتے دماغ کو روکے رکھتا ہے اور اسے اپنے اندر نام پر مرکوز رکھتا ہے۔نام سے لبریز، وہ مادیت کی محبت سے ہمیشہ کے لیے الگ رہتا ہے۔ جواہر جیسا قیمتی ॥13॥ نام اس کے ذہن میں بسا رہتا ہے۔
ਸਭ ਜਗ ਮਹਿ ਵਰਤੈ ਏਕੋ ਸੋਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਰਗਟੁ ਹੋਈ ॥ ਸਬਦੁ ਸਲਾਹਹਿ ਸੇ ਜਨ ਨਿਰਮਲ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਾਸਾ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ سبھ جگ مہِ ۄرتےَ ایکو سوئیِ
॥ گُر پرسادیِ پرگٹُ ہوئیِ
॥14॥ سبدُ سلاہہِ سے جن نِرمل نِج گھرِ ۄاسا تاہا ہے
لفظی معنی:درتے ۔ بستا ہے ۔ ایکو سوئی۔ وہی واھد خدا۔ پرگٹ۔ ظاہر۔ نرمل۔ پاک ۔ تج گھر داسا۔ ذہن نشین (14)
॥14॥ ترجمہ:ساری دنیا میں ایک ہی خدا بستا ہےلیکن وہ گرو کی مہربانی سے ظاہر ہوتا ہے۔پاک ہیں وہ جو خدا کی حمد گاتے ہیں۔ وہ خدا کی موجودگی میں اپنے باطن میں رہتے ہیں۔
ਸਦਾ ਭਗਤ ਤੇਰੀ ਸਰਣਾਈ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਕੀਮਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ॥ ਜਿਉ ਤੁਧੁ ਭਾਵਹਿ ਤਿਉ ਤੂ ਰਾਖਹਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਹਾ ਹੇ ॥੧੫॥
॥ سدا بھگت تیریِ سرنھائیِ
॥ اگم اگوچر کیِمتِ نہیِ پائیِ
॥15॥ جِءُ تُدھُ بھاۄےَ تِءُ توُ راکھہِ گُرمُکھِ نامُ دھِیاہا ہے
لفظی معنی:جیؤ تدھ بھاوے ۔ جیسے تو چاہے ۔ راکھیہہ۔ حفاظت کر۔ دھیاہا۔ دھیان۔ توجو (15)
ترجمہ:اے خدا تیرے بندے ہمیشہ تیری پناہ میں رہتے ہیں۔اے ناقابل فہم اور ناقابل رسائی خدا، تیری قدر کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔اے خدا! تو اپنے بندوں کو جیسا چاہے رکھتا ہے۔ وہ گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے آپ کے نام ॥15॥ کا دھیان کرتے ہیں۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਤੇਰੇ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ॥ ਸਚੇ ਸਾਹਿਬ ਤੇਰੈ ਮਨਿ ਭਾਵਾ ॥ ਨਾਨਕੁ ਸਾਚੁ ਕਹੈ ਬੇਨੰਤੀ ਸਚੁ ਦੇਵਹੁ ਸਚਿ ਸਮਾਹਾ ਹੇ ॥੧੬॥੧॥੧੦॥
॥ سدا سدا تیرے گُنھ گاۄا
॥ سچے ساہِب تیرےَ منِ بھاۄا
॥16॥1॥10॥ نانکُ ساچُ کہےَ بیننّتیِ سچُ دیۄہُ سچِ سماہا ہے
لفظی معنی:سچے صاحب۔ سچے مالک۔ بنتی ۔ عرض گذارش ۔ سچ سماہا۔ حقیقت میں بسون۔
॥16॥1॥10॥ ترجمہ:اے ابدی خدا! میں ہمیشہ اور ہمیشہ تیری تعریف گاتا رہوں، تاکہ میں تیرا پیارا بن جاؤں۔اے خدا! نانک دعا کرتا ہے، براہِ کرم مجھے اپنے ابدی نام سے نوازیں، تاکہ میں اس میں جذب رہوں۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਸਾਚਿ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥ ਸਦਾ ਸੁਖਦਾਤਾ ਰਵਿਆ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਸਬਦਿ ਸਚੈ ਓਮਾਹਾ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ ستِگُرُ سیۄنِ سے ۄڈبھاگیِ
॥ اندِنُ ساچِ نامِ لِۄ لاگیِ
॥1॥ سدا سُکھداتا رۄِیا گھٹ انّترِ سبدِ سچےَ اوماہا ہے
لفظی معنی:بلند قسمت والے ہیں جو سچے مرشد کی خدمت کرتے ہیں سے وڈبھاگی بلند قسمت ۔ سنگورسیون۔ سچے مرشد کی خدمت کرتے ہیں۔ ساچ نام۔ صدیوی نام الہٰی ست ۔ سدا سکھداتا ۔ ہمیشہ سکھ دینے والا۔ رویا گھٹ انتر۔ جو دلمیں بستا ہے ۔ سبد سچے اوماہا ہے ۔ سچے پاک کلام سے محبت کی لہریں پیدا ہوتی ہیں (1)
ترجمہ:جو لوگ سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں وہ بہت خوش قسمت ہیں۔کیونکہ ان کے ذہن ہمیشہ خدا کے ابدی نام پر مرکوز رہتے ہیں۔خدا، امن دینے والا، ان کے دلوں میں ہمیشہ کے لیے رہتا ہے، اور گرو کے الہی کلام ॥1॥ کے ذریعے، ان میں خوشی کی کیفیت پھیل جاتی ہے۔
ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾ ਗੁਰੂ ਮਿਲਾਏ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸਦਾ ਸੁਖਦਾਤਾ ਸਬਦੇ ਮਨਿ ਓਮਾਹਾ ਹੇ ॥੨॥
॥ ندرِ کرے تا گُروُ مِلاۓ
॥ ہرِ کا نامُ منّنِ ۄساۓ
॥2॥ ہرِ منِ ۄسِیا سدا سُکھداتا سبدے منِ اوماہا ہے
لفظی معنی:ندر۔ نگاہ شفقت۔ ہر کا نام۔ خدا کا نام (ست) (2)
ترجمہ:جب خدا اپنی مہربان نظر ڈالتا ہے، تو وہ ایک شخص کو گرو سے ملا دیتا ہے،اور وہ شخص خدا کا نام اپنے ذہن میں بسا لیتا ہے۔خدا، امن دینے والا، اس کے دماغ میں ہمیشہ رہتا ہے اور گرو کے الہی کلام کی وجہ سے، اس ॥2॥ کا دماغ جوش کی حالت میں رہتا ہے۔
ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਤਾ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਹਉਮੈ ਮਮਤਾ ਸਬਦਿ ਜਲਾਏ ॥ ਸਦਾ ਮੁਕਤੁ ਰਹੈ ਇਕ ਰੰਗੀ ਨਾਹੀ ਕਿਸੈ ਨਾਲਿ ਕਾਹਾ ਹੇ ॥੩॥
॥ ک٘رِپا کرے تا میلِ مِلاۓ
॥ ہئُمےَ ممتا سبدِ جلاۓ
॥3॥ سدا مُکتُ رہےَ اِک رنّگیِ ناہیِ کِسےَ نالِ کاہا ہے
لفظی معنی:ہونمے ۔ خودی۔ ممتا۔ اپنت۔ مکت۔ آزاد۔ رنگی ۔ پریم۔ پیار۔ کاہا۔ واسطہ۔ جھگڑا (3)
ترجمہ:جب خدا رحم کرتا ہے، وہ گرو کے ذریعے اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔تب وہ شخص گرو کے الہی کلام کے ذریعے اپنی انا پرستی اور دنیاوی لگاؤ کو جلا دیتا ہے۔خدا کی محبت سے لبریز وہ انا اور دنیاوی بندھنوں سے آزاد رہتاہے۔ ॥3॥ وہ کسی کے ساتھ جھگڑا نہیں کرتا۔
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਘੋਰ ਅੰਧਾਰਾ ॥ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਕੋਇ ਨ ਪਾਵੈ ਪਾਰਾ ॥ ਜੋ ਸਬਦਿ ਰਾਤੇ ਮਹਾ ਬੈਰਾਗੀ ਸੋ ਸਚੁ ਸਬਦੇ ਲਾਹਾ ਹੇ ॥੪॥
॥ بِنُ ستِگُر سیۄے گھور انّدھارا
॥ بِنُ سبدےَ کوءِ ن پاۄےَ پارا
॥4॥ جو سبدِ راتے مہا بیَراگیِ سو سچُ سبدے لاہا ہے
لفظی معنی:گھور ۔ اندھیرا ادنھیرا غبار۔ پارا۔ کنارا۔ کامیابی ۔ مہابیراگی ۔ کامل طارق الدنیا۔ لاہا۔ منافع (4)
ترجمہ:کوئی شخص حقیقی گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر روحانی جہالت کے اندھیرے میں رہتا ہے۔گرو کے الہی کلام کے بغیر، کوئی بھی اس روحانی تاریکی کا خاتمہ نہیں پا سکتا۔جو لوگ گرو کے الہی کلام میں مشغول رہتے ہیں ॥4॥ وہ دنیاوی بندھن سے بالکل الگ رہتے ہیں۔ ابدی نام ان کی زندگی میں حقیقی منافع ہے۔
ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਕਰਤੈ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿ ਪਾਇਆ ॥ ਦੂਜਾ ਭਾਉ ਆਪਿ ਵਰਤਾਇਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਅਲਿਪਤੋ ਵਰਤੈ ਮਨਮੁਖ ਕਾ ਕਿਆ ਵੇਸਾਹਾ ਹੇ ॥੫॥
॥ دُکھُ سُکھُ کرتےَ دھُرِ لِکھِ پائِیا
॥ دوُجا بھاءُ آپِ ۄرتائِیا
॥5॥ گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ الِپتو ۄرتےَ منمُکھ کا کِیا ۄیساہا ہے
لفظی معنی:گرتے ۔ کرنے والے ۔ کرتار۔ دھر لکھ پائیا۔ خدا کی طرف سے تحریر شدہ ہے ۔ دوجا بھاو۔دنیاوی دؤلت کی محبت ۔ ورتائیا۔ بسائیا۔ ایستے ۔ بیلاگ ۔ بغیر واسطہ یا تعلق ۔ ویساہا۔ بھرؤسا (5)
ترجمہ:خالق نے لوگوں کو ان کے اعمال کی بنیاد پر غم اور خوشی کے ساتھ پہلے سے مقرر کیا ہے۔دوئی (مایا) کی محبت کو بھی خالق نے خود ہی پھیلایا ہے۔جو شخص گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے وہ مادیتکیمحبتسےلاتعلقرہتاہے، ॥5॥ لیکن ایک اپنے ذہن کے مرید شخص پر کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟
ਸੇ ਮਨਮੁਖ ਜੋ ਸਬਦੁ ਨ ਪਛਾਣਹਿ ॥ ਗੁਰ ਕੇ ਭੈ ਕੀ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣਹਿ ॥ ਭੈ ਬਿਨੁ ਕਿਉ ਨਿਰਭਉ ਸਚੁ ਪਾਈਐ ਜਮੁ ਕਾਢਿ ਲਏਗਾ ਸਾਹਾ ਹੇ ॥੬॥
॥ سے منمُکھ جو سبدُ ن پچھانھہِ
॥ گُر کے بھےَ کیِ سار ن جانھہِ
॥6॥ بھےَ بِنُ کِءُ نِربھءُ سچُ پائیِئےَ جمُ کاڈھِ لئیگا ساہا ہے
لفظی معنی:بھے ۔ خوف۔ سار ۔ قدروقیتم ۔ نربھؤ۔ بیخوف۔ سچ ۔ حقیقت ۔ خدا۔ ساہا۔ سانس۔ جان۔ زندگی (6)
ترجمہ:جو لوگ گرو کے خدائی کلام کو نہیں سمجھتے وہ اپنے ذہن کے پیروکار ہیں۔وہ گرو کے محبت والے خوف کی قدر نہیں جانتے۔خوف سے پاک ابدی خدا کا ادراک خدا کے محبت بھرے خوف کے بغیر کیسے ہوسکتاہے،جبانسانہمیشہ ॥6॥ موت کے آسیب کے خوف میں رہتا ہے؟
ਅਫਰਿਓ ਜਮੁ ਮਾਰਿਆ ਨ ਜਾਈ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦੇ ਨੇੜਿ ਨ ਆਈ ॥ ਸਬਦੁ ਸੁਣੇ ਤਾ ਦੂਰਹੁ ਭਾਗੈ ਮਤੁ ਮਾਰੇ ਹਰਿ ਜੀਉ ਵੇਪਰਵਾਹਾ ਹੇ ॥੭॥
॥ اپھرِئو جمُ مارِیا ن جائیِ
॥ گُر کےَ سبدے نیڑِ ن آئیِ
॥7॥ سبدُ سُنھے تا دوُرہُ بھاگےَ متُ مارے ہرِ جیِءُ ۄیپرۄاہا ہے
لفظی معنی:افریؤ۔ گستاخ۔ مت ۔ ایسا نہو ہو (7)
ترجمہ:موت کے بے قابو شیطان (خوف) کو فتح نہیں کیا جا سکتا۔لیکن گرو کے کلام پر غور کرنے سے موت کا خوف قریب نہیں آتا۔جب موت کا شیطان گرو کا کلام سنتا ہے، تو وہ بہت دور بھاگ جاتا ہے، ایسا نہ ہو کہ بے فکر خدا ॥7॥ اسے اپنے عقیدت مند کو پریشان کرنے کی سزا دے دے۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਕੀ ਹੈ ਸਭ ਸਿਰਕਾਰਾ ॥ ਏਹੁ ਜਮੁ ਕਿਆ ਕਰੇ ਵਿਚਾਰਾ ॥ ਹੁਕਮੀ ਬੰਦਾ ਹੁਕਮੁ ਕਮਾਵੈ ਹੁਕਮੇ ਕਢਦਾ ਸਾਹਾ ਹੇ ॥੮॥
॥ ہرِ جیِءُ کیِ ہےَ سبھ سِرکارا
॥ ایہُ جمُ کِیا کرے ۄِچارا
॥8॥ ہُکمیِ بنّدا ہُکمُ کماۄےَ ہُکمے کڈھدا ساہا ہے
لفظی معنی:ر کار۔ حکمرانی ۔ حکمی ۔ تابع ۔ ماتح۔ حکم کماوے۔ حکم کی تعمیل گرتا ہے ۔ ساہا۔ سانس
ترجمہ:پوری مخلوق (بشمول موت کے شیطان) خدا کے حکم کے تحت ہے۔موت کا یہ بے بس شیطان (خدا کی مرضی کے خلاف) کیا کر سکتا ہے؟موت کا شیطان بھی خدا کے حکم میں ہے؛ جب وہ کسی کی سانس چھین لیتا ہے تو وہ حکم الٰہی کو بجا لاتا ہے
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚੈ ਕੀਆ ਅਕਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਸਰਿਆ ਸਭੁ ਪਾਸਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੋ ਸਚੁ ਬੂਝੈ ਸਬਦਿ ਸਚੈ ਸੁਖੁ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੯॥
گُرمُکھِ ساچےَ کیِیا اکارا ॥
گُرمُکھِ پسرِیا سبھُ پاسارا ॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ سو سچُ بوُجھےَ سبدِ سچےَ سُکھُ تاہا ہے ॥੯॥
لفظی معنی:آکار۔ پھیلاؤ۔ پسر یا ۔ پھیلیا۔ پاسارا۔ پھیلاؤ۔ سو۔ وہ ۔ سچ ۔ حقیقت ۔ خدا۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ تاہا۔ اُسی کا (9)
ترجمہ:ایک گرو کا پیروکار سمجھتا ہے کہ ابدی خدا نے کائنات کی تخلیق کی ہے۔ایک گرو کا پیروکار جانتا ہے کہ خدا نے تمام وسعت کو پھیلا دیا ہے۔جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، ابدی خدا کو پہچانتا ہے۔ وہ خُدا کی حمد کے الہی کلام کے ذریعے اندرونی سکون حاصل کرتا ہے۔ ||9||
ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਤਾ ਕਰਮਿ ਬਿਧਾਤਾ ॥
گُرمُکھِ جاتا کرمِ بِدھاتا ॥
ترجمہ:گرو کا پیروکار، گرو کے فضل سے خدا، خالق کو پہچانتا ہے۔