Page 1053
ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਸਚੁ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ਮਨੁ ਤਨੁ ਸਾਚੈ ਰਾਤਾ ਹੇ ॥੧੧॥
॥11॥ آپے بکھسے سچُ د٘رِڑاۓ منُ تنُ ساچےَ راتا ہے
لفظی معنی:ات۔ نہایت ۔ اپار۔ کراتا ہے(11)
॥11॥رجمہ:جس پر خدا رحم کرتا ہے، وہ اپنے نام کو اس کے دل میں مضبوطی سےبسا دیتا ہےپھر اس شخص کا دماغ اور جسم خدا کی محبت میں مگن ہو جاتا ہے
ਮਨੁ ਤਨੁ ਮੈਲਾ ਵਿਚਿ ਜੋਤਿ ਅਪਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਬੂਝੈ ਕਰਿ ਵੀਚਾਰਾ ॥ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਸਦਾ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਰਸਨਾ ਸੇਵਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ਹੇ ॥੧੨॥
॥ منُ تنُ میَلا ۄِچِ جوتِ اپارا
॥ گُرمتِ بوُجھےَ کرِ ۄیِچارا
॥12॥ ہئُمےَ مارِ سدا منُ نِرملُ رسنا سیۄِ سُکھداتا ہے
لفظی معنی:میلا۔ ناپاک۔ جوت۔ نور۔ روشنی۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ ویچار۔ سوچ سمجھ کر۔ ہونمے خودی۔ نرمل۔ پاک ۔ رسنا۔ زبان (12)
ترجمہ:انسان کا دماغ اور جسم برائیوں کی وجہ سے آلودہ ہونے کے باوجود اس میں لامحدود خدا کا نور رہتا ہے۔جب کوئی گرو کی تعلیمات پرغورکرکےنیکزندگیکےاسرار ॥12॥ کو سمجھتا ہے،پھر اس کا دماغ انا پر قابو پا کر اور اپنی زبان سے سکون دینے والے خدا کے نام کا ورد کرنے سے ہمیشہ کے لیے پاک ہو جاتا ہے۔
ਗੜ ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਬਹੁ ਹਟ ਬਾਜਾਰਾ ॥ ਤਿਸੁ ਵਿਚਿ ਨਾਮੁ ਹੈ ਅਤਿ ਅਪਾਰਾ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਦਾ ਦਰਿ ਸੋਹੈ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਪਛਾਤਾ ਹੇ ॥੧੩॥
॥ گڑ کائِیا انّدرِ بہُ ہٹ باجارا
॥ تِسُ ۄِچِ نامُ ہےَ اتِ اپارا
॥13॥ گُر کےَ سبدِ سدا درِ سوہےَ ہئُمےَ مارِ پچھاتا ہے
لفظی معنی:گڑ کائیا۔ جسمانی قلعے میں ۔ ہٹ با جارا۔ دکانیں اور بازار (13)
ترجمہ:اس قلعہ نما جسم میں ہمارے حسی اعضاء بہت سی دکانوں کی مانند ہیں جہاں نام کی تجارت ہو سکتی ہے۔اس قلعہ نما جسم کے اندر بھی بے انتہا لامحدود خداکا ॥13॥ نام ہے۔جو گرو کے کلام کے ذریعے انا پر قابو پاتا ہے، نام کی قدر کو سمجھتا ہے اور ہمیشہ خدا کی موجودگی میں پیارا نظر آتا ہے۔
ਰਤਨੁ ਅਮੋਲਕੁ ਅਗਮ ਅਪਾਰਾ ॥ ਕੀਮਤਿ ਕਵਣੁ ਕਰੇ ਵੇਚਾਰਾ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦੇ ਤੋਲਿ ਤੋਲਾਏ ਅੰਤਰਿ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ رتنُ امولکُ اگم اپارا
॥ کیِمتِ کۄنھُ کرے ۄیچارا
॥14॥ گُر کےَ سبدے تولِ تولاۓ انّترِ سبدِ پچھاتا ہے
لفظی معنی:امولک ۔ بیش قیمت ۔اگم ۔ انسانی عقل و ہوش سے بیع ۔ تول ۔ تولائے ۔ پرکھ ۔ تحقیق ۔ قدروقیمت (14)
ترجمہ:لامحدود اور ناقابل فہم خدا کا جواہر جیسا نام انمول ہے۔کوئی بھی انسان اس جواہر نما نام کی قدر کیسے کر سکتا ہے؟جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتےہوئےاس ॥14॥ کی قیمت کا اندازہ کرنے کے بعد زیور نما نام کی تجارت کرتا ہے، وہ اسے اپنے اندر الہی کلام کے ذریعے محسوس کرتا ہے
ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ੍ਰ ਬਹੁਤੁ ਬਿਸਥਾਰਾ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਪਸਰਿਆ ਪਾਸਾਰਾ ॥ ਮੂਰਖ ਪੜਹਿ ਸਬਦੁ ਨ ਬੂਝਹਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲੈ ਜਾਤਾ ਹੇ ॥੧੫॥
॥ سِم٘رِتِ ساست٘ر بہُتُ بِستھارا
॥ مائِیا موہُ پسرِیا پاسارا
॥15॥ موُرکھ پڑہِ سبدُ ن بوُجھہِ گُرمُکھِ ۄِرلےَ جاتا ہے
لفظی معنی:وستھارا۔ تشرعات۔ پسرایا پااسارا۔ پھیلاؤ ہوا۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ سبد نہ بوجھے ۔کالام نہیں سمجھتا۔
ترجمہ:سمرتیوں اور شاستروں (ہندو صحیفوں) نے رسمی اعمال کی ایک بڑی نمائش تخلیق کی ہے جس کی وجہ سے مادیت سے محبت ہوتی ہے۔احمق انصحیفوںکوپڑھتے ॥15॥ہیں لیکن خدا کی حمد کے الہٰی کلام کو نہیں سمجھتے۔ صرف گرو کے ایک نادر پیروکار نے اسے سمجھا ہے۔
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ॥ ਸਚੀ ਬਾਣੀ ਸਚੁ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਏਕੋ ਜਾਤਾ ਹੇ ॥੧੬॥੯॥
॥ آپے کرتا کرے کراۓ
॥ سچیِ بانھیِ سچُ د٘رِڑاۓ
॥16॥9॥ نانک نامُ مِلےَ ۄڈِیائیِ جُگِ جُگِ ایکو جاتا ہے
ترجمہ:خالق خود سب کچھ کرتا ہے اور کرواتا ہے۔خدا خود اپنے ابدی نام کو خدائی کلام کے ذریعے ایک شخص کے اندر بساتا ہے۔اے نانک، نام کے ذریعے جلالحاصل ॥16॥9॥ ہوتا ہے اور جس کو اس سے نوازا جاتا ہے وہ سمجھتا ہے کہ ایک ہی خدا ہر دؤر میں موجود ہے۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸੋ ਸਚੁ ਸੇਵਿਹੁ ਸਿਰਜਣਹਾਰਾ ॥ ਸਬਦੇ ਦੂਖ ਨਿਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥ ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਕੀਮਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ਆਪੇ ਅਗਮ ਅਥਾਹਾ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ سو سچُ سیۄِہُ سِرجنھہارا
॥ سبدے دوُکھ نِۄارنھہارا
॥1॥ اگمُ اگوچرُ کیِمتِ نہیِ پائیِ آپے اگم اتھاہا ہے
لفظی معنی:سو سچ۔ اُس صدیوی سچے خدا کو۔ سرجنہارا۔ جس میں پیدا کرنے کی توفیق ہے ۔ سیوہو۔ خدمت کرؤ۔ سبدے ۔ کلام سے ۔ دوکھ نوار نہارا۔ عذاب مٹانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ اگم ۔ اگوچر۔ جو انسانی عقل و ہوش سے بلند ترین ہے ۔ اتھاہ ۔ اندازے سے بعید۔ بیشمار گہرا ۔ مرا سنجیدہ (1)
ترجمہ:اے بھائی اس ابدی خدا کو ہمیشہ پیار سے یاد کروجو گرو کے کلام میں متحد ہو کر تمام دکھوں کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ناقابل فہم خدا کیقدرکااندازہ ॥1॥ نہیں لگایا جا سکتا، کیونکہ وہ اکیلا ہی ناقابل فہم ہے۔
ਆਪੇ ਸਚਾ ਸਚੁ ਵਰਤਾਏ ॥ ਇਕਿ ਜਨ ਸਾਚੈ ਆਪੇ ਲਾਏ ॥ ਸਾਚੋ ਸੇਵਹਿ ਸਾਚੁ ਕਮਾਵਹਿ ਨਾਮੇ ਸਚਿ ਸਮਾਹਾ ਹੇ ॥੨॥
॥ آپے سچا سچُ ۄرتاۓ
॥ اِکِ جن ساچےَ آپے لاۓ
॥2॥ ساچو سیۄہِ ساچُ کماۄہِ نامے سچِ سماہا ہے
لفظی معنی:آپے سچا۔ خود خڈا سچ و رتائے ۔ اپنا سچا فرمان جاری کرتا ہے ۔ ساچو سیو یہہ ۔ سچے خدا کی خدمت سے ۔ ساچ کماویہہ۔ اعمال سچے ہوتے ہیں۔ نامے سچ سماہا ہے ۔ انسان الہٰینام سچ حق و حقیقت میں محو ومجذوب رہتا ہے (2)
ترجمہ:اپنے طور پر ابدی خدا اپنے ابدی حکم کو چلا رہا ہے۔بہت سے عقیدت مند ہیں جن کو ابدی خدا نے اپنے نام سے جوڑا ہے۔وہ پیار سے ابدی خدا کو یاد کرتے ॥2॥ ہیں، نام کی حقیقی دولت کو جمع کرتے ہیں اور نام پر غور کر کے ابدی خدا میں جذب رہتے ہیں۔
ਧੁਰਿ ਭਗਤਾ ਮੇਲੇ ਆਪਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਸਚੀ ਭਗਤੀ ਆਪੇ ਲਾਏ ॥ ਸਾਚੀ ਬਾਣੀ ਸਦਾ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਇਸੁ ਜਨਮੈ ਕਾ ਲਾਹਾ ਹੇ ॥੩॥
॥ دھُرِ بھگتا میلے آپِ مِلاۓ
سچیِ بھگتیِ آپے لاۓ ॥
॥3॥ ساچیِ بانھیِ سدا گُنھ گاۄےَ اِسُ جنمےَ کا لاہا ہے
ترجمہ:خدا خود اپنے بندوں کو شروع سے اپنے ساتھ ملاتا ہے،وہ خود انہیں اپنی عقیدتی عبادت سے منسلک کرتا ہے۔جو گرو کے الہی کلام کے ذریعہخداکیتعریف3گاتاہے، ॥3॥اس کے لئے خدا کی تعریف گانا ہی اس زندگی کا حقیقی فائدہ ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਣਜੁ ਕਰਹਿ ਪਰੁ ਆਪੁ ਪਛਾਣਹਿ ॥ ਏਕਸ ਬਿਨੁ ਕੋ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣਹਿ ॥ ਸਚਾ ਸਾਹੁ ਸਚੇ ਵਣਜਾਰੇ ਪੂੰਜੀ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਹਾ ਹੇ ॥੪॥
॥ گُرمُکھِ ۄنھجُ کرہِ پرُ آپُ پچھانھہِ
॥ ایکس بِنُ کو اۄرُ ن جانھہِ
॥4॥ سچا ساہُ سچے ۄنھجارے پوُنّجیِ نامُ ۄِساہا ہے
لفظی معنی:ونج ۔ سوداگری ۔ آپ پچھانے ۔ اپنے نیک و بد کی تمیز ۔ ایکس ۔ واحد خدا۔ ساہو ۔۔ شاہوکار۔ پونجی۔ سرمایہ ۔ وساہا۔ خریدتے ہیں (4)
ترجمہ:وہ لوگ جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، نام کی تجارت میں مشغول ہوتے ہیں اور دوسرے لوگوں اور اپنے لوگوں کو ایک جیسا دیکھتے ہیں۔وائےخداکے، ॥4॥وہ ان لوگوں میں کسی کو نہیں پہچانتے۔خدا ازلی شاہوکار کی طرح ہے اور انسان ان تاجروں کی طرح ہے جو سانسوں کے سرمائے سے نام خریدتے ہیں۔
ਆਪੇ ਸਾਜੇ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਏ ॥ ਵਿਰਲੇ ਕਉ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਬੁਝਾਏ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਸੇ ਜਨ ਸਾਚੇ ਕਾਟੇ ਜਮ ਕਾ ਫਾਹਾ ਹੇ ॥੫॥
॥ آپے ساجے س٘رِسٹِ اُپاۓ
॥ ۄِرلے کءُ گُر سبدُ بُجھاۓ
॥5॥ ستِگُرُ سیۄہِ سے جن ساچے کاٹے جم کا پھاہا ہے
لفظی معنی:ساجے ۔ سازے ۔ پیدا کرے ۔ سرشٹ ۔ عالم دنیا۔ اپائے ۔ پیدا کرے ۔ ورے گؤ۔ کسی کو ہی ۔ بجھائے سمجھاتا ہے ۔ ساچے ۔ پاک (5)
ترجمہ:خدا خود اس کائنات کو تشکیل دیتا ہے اور تخلیق کرتا ہے۔وہ ایک نایاب شخص کو گرو کے الہی کلام کی سمجھ سے نوازتا ہے۔ولوگگروکیتعلیماتپرعملکرتےہیں،انکی ॥5॥ زندگی صالح بن جاتی ہے اور خدا خود ان کی موت کے شیطان کی پھندا کاٹ دیتا ہے۔
ਭੰਨੈ ਘੜੇ ਸਵਾਰੇ ਸਾਜੇ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਦੂਜੈ ਜੰਤ ਪਾਜੇ ॥ ਮਨਮੁਖ ਫਿਰਹਿ ਸਦਾ ਅੰਧੁ ਕਮਾਵਹਿ ਜਮ ਕਾ ਜੇਵੜਾ ਗਲਿ ਫਾਹਾ ਹੇ ॥੬॥
॥ بھنّنےَ گھڑے سۄارے ساجے
॥ مائِیا موہِ دوُجےَ جنّت پاجے
॥6॥ منمُکھ پھِرہِ سدا انّدھُ کماۄہِ جم کا جیۄڑا گلِ پھاہا ہے
لفظی معنی:گھڑ ے ۔ درست کرتاہے ۔ مائیا موہ ۔ سرمائے کی محبت۔ دوجے جنت۔ دوسری مخلوقات ۔ پاجے ۔ مصروف کر رکھتے ہیں۔ اندھ کماوے ۔ اندھون کے سے کام۔ جیوڑا۔ رسا۔ پھاہا۔ پھندہ (6)
ترجمہ:خدا خود تمام مخلوقات کو فنا کرتا ہےتخلیق کرتا ہے، زیب تن کرتا ہے اور وضع کرتا ہے،اور انہیں مادیت، دوغلے پن اور ملکیت کی محبت سے جوڑتا ہے۔نکے ॥6॥ مرید لوگ ہمیشہ برے کام کرتے پھرتے ہیں۔ وہ موت کے خوف میں ایسے رہتے ہیں جیسے موت کی پھندا ان کے گلے میں ہے۔
ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਲਾਏ ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਨਾਮੁ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਸਾਚਾ ਇਸੁ ਜਗ ਮਹਿ ਨਾਮੋ ਲਾਹਾ ਹੇ ॥੭॥
॥ آپے بکھسے گُر سیۄا لاۓ
॥ گُرمتیِ نامُ منّنِ ۄساۓ
॥7॥ اندِنُ نامُ دھِیاۓ ساچا اِسُ جگ مہِ نامو لاہا ہے
لفظی معنی:گرمتی ۔ سبق مرشد۔ اس جگ میہہ۔ اس دنیا میں ۔ لاہا ۔ نفع (7)
ترجمہ:خدا خود لوگوں پر فضل کرتا ہے اور انہیں گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔گرو کی تعلیمات کے ذریعے، خدا نام کو ان کے دل میں بسا دیتا ॥7॥ ہے۔جو ہمیشہ پیار سے خدا کو یاد کرتا ہے، وہ روحانی طور پر مستحکم ہو جاتا ہے۔ نام کی دولت اکٹھا کرنا اس دنیا میں انسانی زندگی کا واحد انعام ہے۔
ਆਪੇ ਸਚਾ ਸਚੀ ਨਾਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦੇਵੈ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ॥ ਜਿਨ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸੇ ਜਨ ਸੋਹਹਿ ਤਿਨ ਸਿਰਿ ਚੂਕਾ ਕਾਹਾ ਹੇ ॥੮॥
॥ آپے سچا سچیِ نائیِ
॥ گُرمُکھِ دیۄےَ منّنِ ۄسائیِ
॥8॥ جِن منِ ۄسِیا سے جن سوہہِ تِن سِرِ چوُکا کاہا ہے
لفظی معنی:سچی نائی۔ پاک عظمت و عزت۔ سوہے ۔ اچھے لگتے ہین۔ چوکا ۔ ختم ہوا۔ کاہا۔ قضیا۔ جھگڑا (8)
ترجمہ:خدا خود ازلی ہے اور ابدی اس کی شان ہے۔خدا گرو کی تعلیمات کے ذریعے انسانی ذہن میں اپنی شان کو بساتا ہے۔جن کے ذہنوں میں خدا کا ظہور ہو جاتا ہے ॥8॥وہ ہر جگہ خوبصورت نظر آتے ہیں اور ان کے گناہوں کا بوجھ ختم ہو جاتا ہے۔
ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਕੀਮਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ॥ ਸਦਾ ਸਬਦਿ ਸਾਲਾਹੀ ਗੁਣਦਾਤਾ ਲੇਖਾ ਕੋਇ ਨ ਮੰਗੈ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੯॥
॥ اگم اگوچرُ کیِمتِ نہیِ پائیِ
॥ گُر پرسادیِ منّنِ ۄسائیِ
॥9॥ سدا سبدِ سالاہیِ گُنھداتا لیکھا کوءِ ن منّگےَ تاہا ہے
لفظی معنی:لیکھا۔ حساب ۔ تاہا۔ اُسکا۔ (9)
ترجمہ:خدا ناقابلِ رسائی اور ناقابلِ فہم ہے، اس کی قدر کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔گرو کے فضل سے انسان اپنے ذہن میں خدا کو بسا لیتا ہے۔جو ہر وقت خدا کیحمد ॥9॥ گاتا ہے جو کہ خوبیوں کا مالک ہے، کوئی اس سے اس کے اعمال کا حساب نہیں مانگتا۔
ਬ੍ਰਹਮਾ ਬਿਸਨੁ ਰੁਦ੍ਰੁ ਤਿਸ ਕੀ ਸੇਵਾ ॥ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਵਹਿ ਅਲਖ ਅਭੇਵਾ ॥ ਜਿਨ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰਹਿ ਤੂ ਅਪਣੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਲਖੁ ਲਖਾਹਾ ਹੇ ॥੧੦॥
॥ ب٘رہما بِسنُ رُد٘رُ تِس کیِ سیۄا
॥ انّتُ ن پاۄہِ الکھ ابھیۄا
॥10॥ جِن کءُ ندرِ کرہِ توُ اپنھیِ گُرمُکھِ الکھُ لکھاہا ہے
لفظی معنی:ردر۔ شوجی ۔ انت۔ آخر۔ الکھ ۔ سمجھ سے باہر۔ جسکی شکل و صورت بتائی نہ جا سکے ۔ ابھیو ۔ راز۔ لکھاہا۔ سمجھتا ہے (10)
ترجمہ:برہما، وشنو اور شو جیسے فرشتے خدا کی عبادت میں مصروف رہتے ہیں،یہاں تک کہ وہ ناقابل فہم اور پوشیدہ خدا کی صفات کی حدیں بھی نہیں پا سکتے۔خدا،وہ ॥10॥ لوگ جن پر آپ اپنی مہربان نظر ڈالتے ہیں، گرو کی تعلیمات کے ذریعے، آپ انہیں اپنی غیر مرئی شکل کا احساس کرنے دیتے ہیں۔