Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1051

Page 1051

ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚਾ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ॥ ਨਾ ਤਿਸੁ ਕੁਟੰਬੁ ਨਾ ਤਿਸੁ ਮਾਤਾ ॥ ਏਕੋ ਏਕੁ ਰਵਿਆ ਸਭ ਅੰਤਰਿ ਸਭਨਾ ਜੀਆ ਕਾ ਆਧਾਰੀ ਹੇ ॥੧੩॥
॥ گُرمُکھِ ساچا سبدِ پچھاتا
॥ نا تِسُ کُٹنّبُ نا تِسُ ماتا
॥13॥ ایکو ایکُ رۄِیا سبھ انّترِ سبھنا جیِیا کا آدھاریِ ہے
لفظی معنی:ساچا سبد۔ پاک کلام۔ پچھاتا۔ پہچان کی ۔ کٹنب۔ قبیلہ ۔ پریوار۔ سبھ انتر ۔ سبھ کے دلمیں۔ آدھاری ۔ آسرا دینے والا (13)
ترجمہ:جس نے گرو کی تعلیمات کی پیروی کی اور الہی کلام کے ذریعے ابدی خدا کو پہچانا،وہ سمجھ گیا کہ خدا کا نہ کوئی خاندان ہے اور نہ ہی کوئی ماں۔ایک اور واحد خدا سب میں موجود ہے ॥13॥ اور تمام مخلوقات کا سہارا ہے۔

ਹਉਮੈ ਮੇਰਾ ਦੂਜਾ ਭਾਇਆ ॥ ਕਿਛੁ ਨ ਚਲੈ ਧੁਰਿ ਖਸਮਿ ਲਿਖਿ ਪਾਇਆ ॥ ਗੁਰ ਸਾਚੇ ਤੇ ਸਾਚੁ ਕਮਾਵਹਿ ਸਾਚੈ ਦੂਖ ਨਿਵਾਰੀ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ ہئُمےَ میرا دوُجا بھائِیا
॥ کِچھُ ن چلےَ دھُرِ کھسمِ لِکھِ پائِیا
॥14॥ گُر ساچے تے ساچُ کماۄہِ ساچےَ دوُکھ نِۄاریِ ہے
لفظی معنی:بھائیا ۔ پسند آئیا۔ پیارا ہوا۔ دھر خصم۔ بارگاہ الہٰی سے مالک نے ۔ ساچ کماویہہ۔ پاک اعمال۔ دکھ نواری۔ عذآب دور ہوتا ہے (14)
ترجمہ:انا پرستی، مالکیت پرستی اور مادیت پرستی بہت سے لوگوں کو پیاری لگتی ہے،لیکن خدا نے یہ روایت شروع ہی سے شروع کر دی ہے کہ مرنے کے بعد دنیا کی کوئی چیز ساتھ نہیں جاتی۔
॥14॥ جو لوگ سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ابدی خدا کو پیار سے یاد کرتے ہیں، ابدی خدا ان کے تمام دکھوں کو دور کرتا ہے۔

ਜਾ ਤੂ ਦੇਹਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ॥ ਸਾਚੈ ਸਬਦੇ ਸਾਚੁ ਕਮਾਏ ॥ ਅੰਦਰੁ ਸਾਚਾ ਮਨੁ ਤਨੁ ਸਾਚਾ ਭਗਤਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰੀ ਹੇ ॥੧੫॥
॥ جا توُ دیہِ سدا سُکھُ پاۓ
॥ ساچےَ سبدے ساچُ کماۓ
॥15॥ انّدرُ ساچا منُ تنُ ساچا بھگتِ بھرے بھنّڈاریِ ہے
لفظی معنی:ساچے سبدے ۔ ساچے پاک اعمال۔ اندر ساچا۔ دلمیں ہو یاد خدا۔ تن من ساچا۔ تو دل و جان پاک ۔ بھنڈاری خزانے (15)
ترجمہ:اے خدا، جب آپ کسی کو نام کے تحفے سے نوازتے ہیں، تو وہ ہمیشہ کے لیے اندرونی سکون سے لطف اندوز ہوتا ہے۔وہ گرو کے کلام کے ذریعے آپ پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور آپ کو ॥15॥ پیار سے یاد کرتا ہے۔اس کا دل، دماغ اور جسم برائیوں کے خلاف روحانی طور پر مستحکم ہو جاتا ہے اور وہ عبادت کے خزانوں سے بھرا ہوتا ہے۔

ਆਪੇ ਵੇਖੈ ਹੁਕਮਿ ਚਲਾਏ ॥ ਅਪਣਾ ਭਾਣਾ ਆਪਿ ਕਰਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਬੈਰਾਗੀ ਮਨੁ ਤਨੁ ਰਸਨਾ ਨਾਮਿ ਸਵਾਰੀ ਹੇ ॥੧੬॥੭॥
॥ آپے ۄیکھےَ ہُکمِ چلاۓ
॥ اپنھا بھانھا آپِ کراۓ
॥16॥7॥ نانک نامِ رتے بیَراگیِ منُ تنُ رسنا نامِ سۄاریِ ہے
لفظی معنی:ویکھے ۔ نگرانی کرتا ہے ۔ بھانا۔ رضا۔ بیراگی ۔ طارق۔ من تن۔ رسنا۔ دل و جان و زبان۔ نام سواری ہے ۔ سچ حق وحقیقت سے درست اور پاک ہوجاتی ہے۔
ترجمہ:خدا خود سب کی دیکھ بھال کرتا ہے اور انہیں اپنے حکم کی پیروی کرواتا ہے۔وہ خود ہمیں اس کی مرضی پر عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔اے نانک، جو خدا کے نام کی محبت میں رنگے ॥16॥7॥ ہوئے ہیں، وہ مایا (مادیت) سے لاتعلق رہتے ہیں۔ خدا کے نام نے ان کے دماغ، جسم اور زبان کو مزین کیا ہے۔

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਆਪੇ ਆਪੁ ਉਪਾਇ ਉਪੰਨਾ ॥ ਸਭ ਮਹਿ ਵਰਤੈ ਏਕੁ ਪਰਛੰਨਾ ॥ ਸਭਨਾ ਸਾਰ ਕਰੇ ਜਗਜੀਵਨੁ ਜਿਨਿ ਅਪਣਾ ਆਪੁ ਪਛਾਤਾ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ آپے آپُ اُپاءِ اُپنّنا
॥ سبھ مہِ ۄرتےَ ایکُ پرچھنّنا
॥1॥ سبھنا سار کرے جگجیِۄنُ جِنِ اپنھا آپُ پچھاتا ہے
لفظی معنی:آپے آپ ۔ از خود۔ اُپائے ۔ پیدا کیا۔ اپنا۔ اپنے آپ کو ۔ پرچھنا۔ پوشیدہ طور پر۔ سار ۔ خبر گیری ۔ سنبھال۔ پچھاتا ۔ پہچانا (1)
ترجمہ:خدا نے خود اپنے آپ کو پیدا کیا اور (فطرت میں) ظاہر ہوا۔خدا خود تمام مخلوقات میں ایک غیر مرئی شکل میں موجود ہے۔جس نے اپنے باطن کو تلاش کیا اور جان لیا، وہ سمجھتا ہے کہ خدا، دنیا کی زندگی، تمام مخلوقات کا خیال رکھتا ہے۔

ਜਿਨਿ ਬ੍ਰਹਮਾ ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸੁ ਉਪਾਏ ॥ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਧੰਧੈ ਆਪੇ ਲਾਏ ॥ ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਆਪੇ ਮੇਲੇ ਜਿਨਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਏਕੋ ਜਾਤਾ ਹੇ ॥੨॥
॥ جِنِ ب٘رہما بِسنُ مہیسُ اُپاۓ
॥ سِرِ سِرِ دھنّدھےَ آپے لاۓ
॥2॥ جِسُ بھاۄےَ تِسُ آپے میلے جِنِ گُرمُکھِ ایکو جاتا ہے
لفظی معنی:مہیس۔ شو جی۔ سر سر ۔ ایک کے ذمے ۔ دھندے ۔ کام کاروبار۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے (2)
ترجمہ:خدا جس نے برہما، وشنو اور شو جیسے فرشتے بنائے،اور اس نے خود ہر ایک کو ان کے کاموں سے جوڑ دیا۔جس نے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کو پہچان لیا ہے، وہسمجھتا ॥2॥ ہے کہ خدا اسے اپنے ساتھ جوڑتا ہے جو اسے پسند ہے۔

ਆਵਾ ਗਉਣੁ ਹੈ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਬਹੁ ਚਿਤੈ ਬਿਕਾਰਾ ॥ ਥਿਰੁ ਸਾਚਾ ਸਾਲਾਹੀ ਸਦ ਹੀ ਜਿਨਿ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਪਛਾਤਾ ਹੇ ॥੩॥
॥ آۄا گئُنھُ ہےَ سنّسارا
॥ مائِیا موہُ بہُ چِتےَ بِکارا
॥3॥ تھِرُ ساچا سالاہیِ سد ہیِ جِنِ گُر کا سبدُ پچھاتا ہے
لفظی معنی:آواگون۔ آدورفت ۔ چنے بکار۔ بدیوںبرائیوں کا دلمیں خیال کرتا ہے ۔ تھر ساچا صلاھی ۔ خدا کو مستقل صدیوی ہونی کی وجہ سے تعریف کرتا ہے ۔ سد ہی ہمیشہ ۔ گر کا سبد پچھاتا ہے ۔ کلام مرشد کی پہچان کی ۔ (3)
ترجمہ:یہ دنیا پیدائش اور موت کے چکر کا شکار ہے۔مایا (مادیت) کی محبت بہت طاقتور ہے جس کی وجہ سے انسان برائیوں کے بارے میں سوچتا رہتا ہے۔جس نے گرو کے الہی کلام کو سمجھ لیا ॥3॥ ہے، وہ ابدی خدا کی تعریف کرتا رہتا ہے۔

ਇਕਿ ਮੂਲਿ ਲਗੇ ਓਨੀ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ ਡਾਲੀ ਲਾਗੇ ਤਿਨੀ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਫਲ ਤਿਨ ਜਨ ਕਉ ਲਾਗੇ ਜੋ ਬੋਲਹਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਤਾ ਹੇ ॥੪॥
॥ اِکِ موُلِ لگے اونیِ سُکھُ پائِیا
॥ ڈالیِ لاگے تِنیِ جنمُ گۄائِیا
॥4॥ انّم٘رِت پھل تِن جن کءُ لاگے جو بولہِ انّم٘رِت باتا ہے
لفظی معنی:مول اصل۔ حقیقت۔ بنیاد۔ ڈالی۔ شاخ۔ جز۔ جنمگوائیا۔ زندگی بیکار ضائع کی۔ انمرت پھل۔ زندگی کو روحانیواخلاقی بنانے والے نتیجے انمرت باتا۔ آب حیات گفتار۔ جس سے زندگی نہ روحانی بنتی ہے (4)
ترجمہ:بہت سے لوگ اپنے اصل (خدا) سے جڑے رہتے ہیں، وہ اندرونی سکون سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔لیکن جو لوگ دنیاوی چیزوں سے لگے رہتے ہیں انہوں نے اپنی زندگی برباد کردی۔صرفوہی ॥4॥ آب حیاتی پھل پاتے ہیں جو خدا کی حمد کا روحانی زندگی دینے والا کلام پڑھتے ہیں۔

ਹਮ ਗੁਣ ਨਾਹੀ ਕਿਆ ਬੋਲਹ ਬੋਲ ॥ ਤੂ ਸਭਨਾ ਦੇਖਹਿ ਤੋਲਹਿ ਤੋਲ ॥ ਜਿਉ ਭਾਵੈ ਤਿਉ ਰਾਖਹਿ ਰਹਣਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਏਕੋ ਜਾਤਾ ਹੇ ॥੫॥
॥ ہم گُنھ ناہیِ کِیا بولہ بول
॥ توُ سبھنا دیکھہِ تولہِ تول
॥5॥ جِءُ بھاۄےَ تِءُ راکھہِ رہنھا گُرمُکھِ ایکو جاتا ہے
لفظی معنی:بولیہہ بول۔ کیا کہیں ۔ کہنے کی توفیق نہیں۔ تویہہ تول ۔ شناخت کرتا ہے ۔ وزن جانجتا ہے ۔ ایکو جاتا ہے ۔ ایک پہچاناہے (5)
ترجمہ:اے خدا ہم میں کوئی خوبی نہیں تو ہم تیری تعریف میں کیا کہیں؟تم مخلوقات کے تمام اعمال کو دیکھتے اور جانچتے ہو۔ایک گرو کا پیروکار صرف آپ کو جانتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہہمیں ॥5॥ جینا ہے جیسا کہ آپ ہمیں رکھتے ہیں۔

ਜਾ ਤੁਧੁ ਭਾਣਾ ਤਾ ਸਚੀ ਕਾਰੈ ਲਾਏ ॥ ਅਵਗਣ ਛੋਡਿ ਗੁਣ ਮਾਹਿ ਸਮਾਏ ॥ ਗੁਣ ਮਹਿ ਏਕੋ ਨਿਰਮਲੁ ਸਾਚਾ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ਹੇ ॥੬॥
॥ جا تُدھُ بھانھا تا سچیِ کارےَ لاۓ
॥ اۄگنھ چھوڈِ گُنھ ماہِ سماۓ
॥6॥ گُنھ مہِ ایکو نِرملُ ساچا گُر کےَ سبدِ پچھاتا ہے
لفظی معنی:تدھ بھانا۔ تیرا پیارا۔ محبو۔ سچی کار۔ سچے کام۔ اوگن۔ بداوصاف۔ گن ۔ وصف۔ نرمل۔ پاک (6)
ترجمہ:اے خدا، جب تو راضی ہوتا ہے، تو لوگوں کو محبت سے یاد کرنے کے حقیقی کام سے لگا دیتا ہے،پھر اپنی برائیوں کو چھوڑ کر تیری خوبیوں میں ڈوبے رہتے ہیں۔گرو کے کلام کے ذریعے ॥6॥ الہی خوبیوں پر توجہ مرکوز کرکے ہر جگہ پاک ابدی خدا کا احساس ہوتا ہے۔

ਜਹ ਦੇਖਾ ਤਹ ਏਕੋ ਸੋਈ ॥ ਦੂਜੀ ਦੁਰਮਤਿ ਸਬਦੇ ਖੋਈ ॥ ਏਕਸੁ ਮਹਿ ਪ੍ਰਭੁ ਏਕੁ ਸਮਾਣਾ ਅਪਣੈ ਰੰਗਿ ਸਦ ਰਾਤਾ ਹੇ ॥੭॥
॥ جہ دیکھا تہ ایکو سوئیِ
॥ دوُجیِ دُرمتِ سبدے کھوئیِ
॥7॥ ایکسُ مہِ پ٘ربھُ ایکُ سمانھا اپنھےَ رنّگِ سد راتا ہے
لفظی معنی:سوئی۔ وہی ۔ دوجی درمت۔ دنیاوی دؤلت کی محبت کی بدعقلی ۔ ایکس۔ وحدانیت ۔ اپنے رنگ ۔ اپنے پریم۔ سد۔ ہمیشہ۔ راتا ہے ۔ محو ومجذوب رہتا ہے ۔ ایکس مینہہ پربھ ایک سمانا ۔ اپنے رنگ سدااتا ہے ۔ مراد و حدانیت میں واحد خدا بستا ہے اور ہمیشہ اپنے پریم پیار میں محو ومجذوب رہتا ہے (7)
ترجمہ:میں جدھر دیکھتا ہوں، ہر طرف خدا موجود نظر آتا ہے۔کیونکہ خدا کے سوا کسی کو دیکھنے کی میری بُری عقل گرو کے کلام پر غور کرنے سے ختم ہو گئی ہے۔(اب معلوم ہوتا ہے کہ)خدا اپنی ذات میں مدغم ہے اور ہمیشہ اپنی خوشی میں مگن رہتا ہے۔

ਕਾਇਆ ਕਮਲੁ ਹੈ ਕੁਮਲਾਣਾ ॥ ਮਨਮੁਖੁ ਸਬਦੁ ਨ ਬੁਝੈ ਇਆਣਾ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਕਾਇਆ ਖੋਜੇ ਪਾਏ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦਾਤਾ ਹੇ ॥੮॥
کائِیا کملُ ہےَ کُملانھا ॥
منمُکھُ سبدُ ن بُجھےَ اِیانھا ॥
॥8॥ گُر پرسادیِ کائِیا کھوجے پاۓ جگجیِۄنُ داتا ہے
لفظی معنی:کم۔ پھول۔ ذہن۔ کملانا۔ مرجھائیا۔ منمکھ۔ خودی پسند۔ سبد۔ کلام۔ ہدایت۔ سبق۔ ایانا۔ بے سمجھ۔ نا اہل۔ گر پرسادی۔ رحمت مرشد سے ۔ کائیا کھوبے ۔ اپنے جسم کی پڑتال کرے (8)
ترجمہ:ایک اپنے ذہن کا مرید جاہل شخص گرو کے کلام کو نہیں سمجھتا، اس لیے وہ ہمیشہ اس قدر غمگین رہتا ہے جیسے اس کے جسم میں موجود کمل جیسا دل مرجھا گیا ہو۔جو شخص اپنے جسم ॥8॥ کی تلاش کرتا ہے (اپنی روحانی زندگی پر غور کرتا ہے) گرو کے فضل سے، وہ خدا، نعمتین دینے والے اور دنیا کی زندگی کا ادراک کرتا ہے۔

ਕੋਟ ਗਹੀ ਕੇ ਪਾਪ ਨਿਵਾਰੇ ॥ ਸਦਾ ਹਰਿ ਜੀਉ ਰਾਖੈ ਉਰ ਧਾਰੇ ॥ ਜੋ ਇਛੇ ਸੋਈ ਫਲੁ ਪਾਏ ਜਿਉ ਰੰਗੁ ਮਜੀਠੈ ਰਾਤਾ ਹੇ ॥੯॥
॥ کوٹ گہیِ کے پاپ نِۄارے
॥ سدا ہرِ جیِءُ راکھےَ اُر دھارے
॥9॥ جو اِچھے سوئیِ پھلُ پاۓ جِءُ رنّگُ مجیِٹھےَ راتا ہے
لفظی معنی:کوٹ گہی ۔ قلعہ جو گرفتار ہے ۔ پاپ نوارے ۔ گناہ دور کئے ۔ اردھارے ۔ دلمیں بسا کر۔ جیؤ رنگ مجھٹھے راتا ہے ۔ جیسے میھٹے کے رنگ سے متاثر ہے (9)
ترجمہ:جو شخص ہمیشہ خدا کو اپنے دل میں بسائے رکھتا ہے وہ اپنے آپ کو ان گناہوں سے چھٹکارا دیتا ہے جنہوں نے اس کے قلعہ نما جسم کو گھیر لیا ہے۔وہ اپنی خواہشات کا پھل پاتا ہے اور اس کا دماغ خدا کی محبت میں اس قدر گہرا رہتا ہے جیسے وہ دیوانے کے تیز رنگ میں رنگ گیا ہو۔

ਮਨਮੁਖੁ ਗਿਆਨੁ ਕਥੇ ਨ ਹੋਈ ॥ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਠਉਰ ਨ ਕੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੁ ਸਦਾ ਸਾਲਾਹੇ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਏਕੋ ਜਾਤਾ ਹੇ ॥੧੦॥
॥ منمُکھُ گِیانُ کتھے ن ہوئیِ
॥ پھِرِ پھِرِ آۄےَ ٹھئُر ن کوئیِ
॥10॥ گُرمُکھِ گِیانُ سدا سالاہے جُگِ جُگِ ایکو جاتا ہے
لفظی معنی:گیان کتھے ۔ علم کہنے سے ۔ ٹھور۔ ٹھکانہ۔ گورمکھ گیان۔ مرید مرشد کا علم ۔ جاتا ۔پہچان۔ (10)
ترجمہ:ایک اپنے ذہن کا مرید شخص روحانی حکمت کی بات کرتا ہے، لیکن اسے سمجھ نہیں پاتا۔وہ بار بار جنم لیتا ہے اور اسے سکون اور استحکام نہیں ملتاگرو کا پیروکار روحانی طور پر عقلمند ॥10॥ ہے اور وہ ہمیشہ خدا کی تعریفیں گاتا ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ ایک ہی خدا ہر دؤر سے موجود ہے۔

ਮਨਮੁਖੁ ਕਾਰ ਕਰੇ ਸਭਿ ਦੁਖ ਸਬਾਏ ॥ ਅੰਤਰਿ ਸਬਦੁ ਨਾਹੀ ਕਿਉ ਦਰਿ ਜਾਏ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਸਾਚਾ ਸਦ ਸੇਵੇ ਸੁਖਦਾਤਾ ਹੇ ॥੧੧॥
॥ منمُکھُ کار کرے سبھِ دُکھ سباۓ
॥ انّترِ سبدُ ناہیِ کِءُ درِ جاۓ
॥11॥ گُرمُکھِ سبدُ ۄسےَ منِ ساچا سد سیۄے سُکھداتا ہے
لفظی معنی:سب دکھ سبائے ۔ سارے بھاری عذاب کے ۔ در ۔ بارگاہ خدا۔ سچا ۔ صدیوی (11)
ترجمہ:وہ تمام اعمال جو ایک اپنے ذہن کا پیروکار آدمی کرتا ہے، سوائے دکھ کے کچھ نہیں پاتا۔گرو کا الہی کلام اس کے اندر نہیں ہے۔ وہ خدا کے حضور کیسے جا سکتا ہے؟گرو کا الہی کلام اور ॥11॥ ابدی خدا ہمیشہ گرو کے پیروکار کے ذہن میں رہتا ہے۔ وہ ہمیشہ خدا کی عبادت میں مشغول رہتا ہے، جو اندرونی سکون کا باعث ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top