Page 1050
ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੁ ਏਕੋ ਹੈ ਜਾਤਾ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਰਵੀਜੈ ਹੇ ॥੧੩॥
॥13॥ گُرمُکھِ گِیانُ ایکو ہےَ جاتا اندِنُ نامُ رۄیِجےَ ہے
لفظی معنی:بیچاری ۔ سوچ سمجھکر۔ تریگن بدھک ۔ تینوں اوصافوں حکومتی ۔ لالچی طاقتی کے غلام۔ مگت نجات۔ آزادی۔ نراری نرالی ۔ انوکھی ۔ گورمکھ ۔ میر مرشد۔ گیان ۔ علم ۔ تعلیم ۔ رویجے۔ مصروف (13)
॥13॥ ترجمہ:گرو کے پیروکار کے لیے واحد حکمت یہ ہے کہ وہ خدا کو جانتا ہے اور اسے ہمیشہ پیار سے یاد کرتا ہے۔
ਬੇਦ ਪੜਹਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨ ਬੂਝਹਿ ॥ ਮਾਇਆ ਕਾਰਣਿ ਪੜਿ ਪੜਿ ਲੂਝਹਿ ॥ ਅੰਤਰਿ ਮੈਲੁ ਅਗਿਆਨੀ ਅੰਧਾ ਕਿਉ ਕਰਿ ਦੁਤਰੁ ਤਰੀਜੈ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ بید پڑہِ ہرِ نامُ ن بوُجھہِ
॥ مائِیا کارنھِ پڑِ پڑِ لوُجھہِ
॥14॥ انّترِ میَلُ اگِیانیِ انّدھا کِءُ کرِ دُترُ تریِجےَ ہے
لفظی معنی:بوجھیہہ ۔ سمجھےہر نام۔ خدا کی حیققت ۔ لوجھیہہ ۔ نا خوشی کا اظہار۔ انتر میل۔ دل ناپاک۔ اگیانی اندھابے علم آنکھوں سے حقیقت کو نہ دیکھنے والا۔ دتر۔ دشوار گذارتریجےپار ہوگا (14)
ترجمہ:پنڈت وید (ہندو مقدس کتابیں) پڑھتے ہیں، لیکن خدا کے نام کا ادراک نہیں کرتے۔وہ دنیاوی دولت کمانے کے لیے وید پڑھتے اور سناتے ہیں اور اگر ان کی امیدیں پوری نہ ہوں تو تڑپتےرہتے ॥14॥ ہیں۔ایک روحانی طور پر جاہل شخص جس کے اندر مادیت کی غلاظت ہے، برائیوں کے ناقابل تسخیر عالمی سمندر کو کیسے عبور کر سکتا ہے؟
ਬੇਦ ਬਾਦ ਸਭਿ ਆਖਿ ਵਖਾਣਹਿ ॥ ਨ ਅੰਤਰੁ ਭੀਜੈ ਨ ਸਬਦੁ ਪਛਾਣਹਿ ॥ ਪੁੰਨੁ ਪਾਪੁ ਸਭੁ ਬੇਦਿ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਜੈ ਹੇ ॥੧੫॥
॥ بید باد سبھِ آکھِ ۄکھانھہِ
॥ ن انّترُ بھیِجےَ ن سبدُ پچھانھہِ
॥15॥ پُنّنُ پاپُ سبھُ بیدِ د٘رِڑائِیا گُرمُکھِ انّم٘رِتُ پیِجےَ ہے
لفظی معنی:آکھ دکھانیہہ ۔ کہتا ہے اور اسکی تشریح مراد کھول کر بیان کرتا ہے ۔ انتر ۔ ذہن ۔ بھیجے۔متاچر ہوتا ہے ۔ پچھانیہہ۔ قدروقیمت سمجھتا ہے ۔ پن ۔ ثواب۔ پاپ۔ گناہ۔ مراد نیک و بد درڑائیا۔ دلمیں مکمل طور پر بسائیا پختہ طور پر۔ انمرت ٓپیجے مے ۔ وہ پانی جس کے پینے سے ہمیشہ کے لئے زندگی روحانی واخلاقی طور پر پاک ہو جاتی ہے (15)
ترجمہ:یہ پنڈت ویدوں کے تنازعات کے بارے میں بات کرتے ہیں اور ان کی وضاحت کرتے ہیں۔ایسا کرنے سے نہ تو ان کا دل خدا کی محبت سے لبریز ہوتا ہے اور نہ ہی وہ خدا کی حمد وثناکے ॥15॥کلام کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔وید خوبی اور برائی کے بارے میں سب کچھ بتاتے ہیں، لیکن کوئی بھی گرو کی تعلیمات پر عمل کر کے نام کا امرت پی سکتا ہے۔
ਆਪੇ ਸਾਚਾ ਏਕੋ ਸੋਈ ॥ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਮਨੁ ਸਾਚਾ ਸਚੋ ਸਚੁ ਰਵੀਜੈ ਹੇ ॥੧੬॥੬॥
॥ آپے ساچا ایکو سوئیِ
॥ تِسُ بِنُ دوُجا اۄرُ ن کوئیِ
॥16॥6॥ نانک نامِ رتے منُ ساچا سچو سچُ رۄیِجےَ ہے
لفظی معنی:ساچا۔ صدیوی سچا پاک اور دیگر دوسرا ۔ نام رتے ۔ نام میں محو و متاثر ۔ سچ مکمل طور پاک۔ من ساچا۔ پاک من۔ رویجے ۔ متاثر ہوتا ہے۔
ترجمہ:یہ واحد خدا ہے جو ابدی ہے،اور اس کے سوا کوئی اور نہیں جو ابدی ہے۔اے نانک، جو خدا کے نام کی محبت میں رنگے ہوئے ہیں، ان کا دماغ روحانی استحکام حاصل کرتا ہے اور وہابدی ॥16॥6॥ خدا کو پیار سے یاد کرتے ہیں۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸਚੈ ਸਚਾ ਤਖਤੁ ਰਚਾਇਆ ॥ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਸਿਆ ਤਿਥੈ ਮੋਹੁ ਨ ਮਾਇਆ ॥ ਸਦ ਹੀ ਸਾਚੁ ਵਸਿਆ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਰਣੀ ਸਾਰੀ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ سچےَ سچا تکھتُ رچائِیا
॥ نِج گھرِ ۄسِیا تِتھےَ موہُ ن مائِیا
॥1॥ سد ہیِ ساچُ ۄسِیا گھٹ انّترِ گُرمُکھِ کرنھیِ ساریِ ہے
لفظی معنی:سچے ۔ صدیوی سچے نے سچا تخت۔ صدیوی سچا مقام حکمرانی ۔ رچائیا۔ بنائیا۔ تج گھر۔ ذاتی گھر۔ وسیا۔ رہائش اختیار کی ۔ تتھے موہ نہ مائیا۔ وہاں نہ عشق و محبت نہ دنیاوی دولت ۔ سدہی ۔ ہمیشہ ۔ ساچ۔ صدیوی سچا خدا۔ گھٹ ۔ دل ۔ ذہن ۔ کرنی ساری۔ نیک اچھے اعمال (1)
ترجمہ:ابدی خدا نے اپنا حقیقی اور ابدی تخت قائم کیا ہے،اور وہ اپنی ذات میں رہتا ہے جہاں مایا (مادیت) کی محبت نہیں ہے۔ابدی خدا اس گرو کے عقیدت مند کے دل میں ظاہر ہوتا ہے، جونامپر ॥1॥غور کرنے کا شاندار کام کرتا ہے۔
ਸਚਾ ਸਉਦਾ ਸਚੁ ਵਾਪਾਰਾ ॥ ਨ ਤਿਥੈ ਭਰਮੁ ਨ ਦੂਜਾ ਪਸਾਰਾ ॥ ਸਚਾ ਧਨੁ ਖਟਿਆ ਕਦੇ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵੈ ਬੂਝੈ ਕੋ ਵੀਚਾਰੀ ਹੇ ॥੨॥
॥ سچا سئُدا سچُ ۄاپارا
॥ ن تِتھےَ بھرمُ ن دوُجا پسارا
سچا دھنُ کھٹِیا کدے توٹِ ن آۄےَ بوُجھےَ کو ۄیِچاریِ ہے ॥੨॥
لفظی معنی:سچا سودا۔ سچی خرید ۔ سچ ۔ واپار۔ سچی سوداگری ۔ بھرم۔ بھٹکن۔ دوڑ دہوپ ۔ تتھے ۔ وہاں ۔ ڈرجا پاسارا۔ دنیاوی پھیلاؤ۔ کھٹیا ۔ کمائیا ہوا۔ ۔ توٹ نہ آوے ۔ کمی واقع نہیں ہوتی۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ کوویچاری ۔ کوئی سمجھدار۔ خیال آرا (2)
ترجمہ:اس کا نام کا سودا سچا ہے اور نام کی تجارت سچی ہے۔اس سامان اور تجارت میں نہ تو کوئی شک ہے اور نہ ہی دیگر دنیاوی خلفشار کی وسعت ہے۔
جس نے نام کی حقیقی دولت کمائی ہے وہ کبھی خسارے کا احساس نہیں کرتا۔ لیکن اس بات کو کوئی کم ہی سمجھتا ہے۔ ||2||
ਸਚੈ ਲਾਏ ਸੇ ਜਨ ਲਾਗੇ ॥ ਅੰਤਰਿ ਸਬਦੁ ਮਸਤਕਿ ਵਡਭਾਗੇ ॥ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਦਾ ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਵੀਚਾਰੀ ਹੇ ॥੩॥
॥ سچےَ لاۓ سے جن لاگے
॥ انّترِ سبدُ مستکِ ۄڈبھاگے
॥3॥ سچےَ سبدِ سدا گُنھ گاۄہِ سبدِ رتے ۄیِچاریِ ہے
لفظی معنی:انتر سبد۔ دلمیں حمدوثناہ ۔ وڈبھاگے ۔ بلند قسمت۔ سچے سبد۔ سچے کلام سے ۔ سبد رتے ۔ کلام سے متاثر ہوکر ویچاری۔ وچار کرنے والے (3)
ترجمہ:جس کو خدا نے نام کی تجارت سے لگا رکھا ہے وہی اس میں لگے ہوئے ہیں۔ان کی بہت بڑی تقدیر ہے اور گرو کا الہی کلام ان کے دل میں بسا ہوا ہے۔وہ ہمیشہ گرو کے الہی کلام کے ॥3॥ ذریعے خدا کی تعریف گاتے رہتے ہیں۔ وہ خدائی کلام پر مرکوز رہنے سے عقلمند ہو جاتے ہیں۔
ਸਚੋ ਸਚਾ ਸਚੁ ਸਾਲਾਹੀ ॥ ਏਕੋ ਵੇਖਾ ਦੂਜਾ ਨਾਹੀ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਊਚੋ ਊਚੀ ਪਉੜੀ ਗਿਆਨਿ ਰਤਨਿ ਹਉਮੈ ਮਾਰੀ ਹੇ ॥੪॥
॥ سچو سچا سچُ سالاہیِ
॥ ایکو ۄیکھا دوُجا ناہیِ
॥4॥ گُرمتِ اوُچو اوُچیِ پئُڑیِ گِیانِ رتنِ ہئُمےَ ماریِ ہے
لفظی معنی:سچو سچا۔ پاک خدا جو صدیوی ہے ۔ گرمت۔ سمجھ مرشد ۔ اوچو اوچی پوڑی ۔ نہایت بلند سیڑھی ۔۔ منزل کے حصول کے لئے راستہ۔ گیان رتن۔ قیمتی علم۔ ہونمے ۔ خودی (4)
ترجمہ:میں ہمیشہ صرف ابدی خدا کی تعریف کرتا ہوں۔میں ہر جگہ صرف ایک خدا کو محسوس کرتا ہوں، اور کوئی نہیں۔گرو کی تعلیم خدا کو پہچاننے کی سب سے اونچی سیڑھی ہے۔ جواہر جیسی ॥4॥ قیمتی روحانی حکمت کے ذریعے انسان اپنی انا پرستی کو مٹا دیتا ہے۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਸਬਦਿ ਜਲਾਇਆ ॥ ਸਚੁ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਜਾ ਤੁਧੁ ਭਾਇਆ ॥ ਸਚੇ ਕੀ ਸਭ ਸਚੀ ਕਰਣੀ ਹਉਮੈ ਤਿਖਾ ਨਿਵਾਰੀ ਹੇ ॥੫॥
॥ مائِیا موہِ سبدِ جلائِیا
॥ سچُ منِ ۄسِیا جا تُدھُ بھائِیا
॥5॥ سچے کیِ سبھ سچیِ کرنھیِ ہئُمےَ تِکھا نِۄاریِ ہے
ترجمہ:جس نے گرو کے الہی کلام کے ذریعے مادیت کی محبت کو جلایا،اے خدا جب وہ تجھے راضی ہوا تو تو اس کے دل میں ظاہر ہوا۔جس نے انا پرستی اور مادیت کی تڑپ کو مٹا دیا، وہ جان ॥5॥ لیتا ہے کہ سچے خدا کے سارے کام ہیں۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਸਭੁ ਆਪੇ ਕੀਨਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲੈ ਕਿਨ ਹੀ ਚੀਨਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਸਚੁ ਕਮਾਵੈ ਸਾਚੀ ਕਰਣੀ ਸਾਰੀ ਹੇ ॥੬॥
॥ مائِیا موہُ سبھُ آپے کیِنا
॥ گُرمُکھِ ۄِرلےَ کِن ہیِ چیِنا
॥6॥ گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ سچُ کماۄےَ ساچیِ کرنھیِ ساریِ ہے
لفظی معنی:چینا۔ پہچان کی۔ کینا۔ کیا۔ سو سچ کماوے ۔ وہ سچا کام کرتا ہے ۔ ساچی کری۔ ساچے اعمال۔ ساری۔ تیک ۔ اچھی (6)
ترجمہ:خدا نے خود یہ ساری محبت مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے لیے پیدا کی ہے۔لیکن صرف ایک نایاب گرو کے پیروکار نے اس کا احساس کیا ہے۔جو گرو کا پیروکار بنتا ہے، وہ نامکیحقیقی ॥6॥ دولت کماتا ہے اور اس کا طرز عمل سچا اور اعلیٰ ہے۔
ਕਾਰ ਕਮਾਈ ਜੋ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਈ ॥ ਹਉਮੈ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਈ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਸਦ ਹੀ ਅੰਤਰੁ ਸੀਤਲੁ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਨਿਵਾਰੀ ਹੇ ॥੭॥
॥ کار کمائیِ جو میرے پ٘ربھ بھائیِ
॥ ہئُمےَ ت٘رِسنا سبدِ بُجھائیِ
॥7॥ گُرمتِ سد ہیِ انّترُ سیِتلُ ہئُمےَ مارِ نِۄاریِ ہے
لفظی معنی:کارکمائی ۔ اعمال ۔ ہونمے ترشنا۔ خودی و خوآہشات کی بھوک ۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ انتر سیل۔ ذہن ٹھنڈا پر سکون (7)
ترجمہ:جس نے صرف وہی کام کیے ہیں جو میرے خدا کو پسند ہیں،اس نے انا پرستی کو ختم کر دیا ہے اور گرو کے خدائی کلام پر عمل کر کے دنیاوی خواہشات کی آگ کو بجھا دیا ہے۔کیتعلیمات ॥7॥ پر عمل کرتے ہوئے، اس کے اندر سکون ہمیشہ کے لیے غالب رہتا ہے، کیونکہ اس نے اپنی انا پر فتح حاصل کر لی ہے۔
ਸਚਿ ਲਗੇ ਤਿਨ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਭਾਵੈ ॥ ਸਚੈ ਸਬਦੇ ਸਚਿ ਸੁਹਾਵੈ ॥ ਐਥੈ ਸਾਚੇ ਸੇ ਦਰਿ ਸਾਚੇ ਨਦਰੀ ਨਦਰਿ ਸਵਾਰੀ ਹੇ ॥੮॥
॥ سچِ لگے تِن سبھُ کِچھُ بھاۄےَ
॥ سچےَ سبدے سچِ سُہاۄےَ
॥8॥ ایَتھےَ ساچے سے درِ ساچے ندریِ ندرِ سۄاریِ ہے
لفظی معنی:ساچ لگے ۔ جنہوں نے ۔ حیقت مراد خدا اپنائیا سچے سبد۔ پاک کلام سے ۔ ساچ سہاوے ۔ پاک اور پاکیزگی اچھی ہو جاتی ہے ۔ ایتھے ۔ اس عالم میں۔ ود رساچے ۔ وہ الہٰی حَضُوری یا بارگاہ الہٰی میں پاکباز۔ یا سرخرو (8)
ترجمہ:جو لوگ ابدی خدا کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، ان کو خدا کی ہر چیز خوشنما معلوم ہوتی ہے۔وہ خُدا کی حمد کے الہٰی کلام پر توجہ مرکوز کر کے اپنی زندگی کو مزین کرتے ہیں۔وہ جو اسدنیا ॥8॥ میں سچے اور معزز سمجھے جاتے ہیں، وہ بھی خدا کی بارگاہ میں سچے سمجھے جاتے ہیں اور خدا ان کی زندگی کو اپنے فضل کی نظر سے مزین کرتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਸਾਚੇ ਜੋ ਦੂਜੈ ਲਾਇਆ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਦੁਖ ਸਬਾਇਆ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਜਾਪੈ ਨਾਹੀ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਦੁਖੁ ਭਾਰੀ ਹੇ ॥੯॥
॥ بِنُ ساچے جو دوُجےَ لائِیا
॥ مائِیا موہُ دُکھ سبائِیا
॥9॥ بِنُ گُر دُکھُ سُکھُ جاپےَ ناہیِ مائِیا موہ دُکھُ بھاریِ ہے
لفظی معنی:دوجے ۔ دنیاوی دؤلت میں۔ سبائیا ۔ نہایت زیادہ ۔ جاپے ۔سمجھ نہیں آتی (9)
ترجمہ:خدا کو چھوڑ کر، جو دوئی کی محبت میں مگن رہتا ہے،مایا (مادیت) کی محبت سے پیدا ہونے والی تمام برائیوں سے دوچار رہتا ہے۔گرو کی تعلیمات کے بغیر، کوئی دکھ یا خوشیکیاصلوجہکو ॥9॥نہیں سمجھتا اور مایا (مادیت) سے محبت کی وجہ سے تکلیف میں مبتلا رہتا ہے۔
ਸਾਚਾ ਸਬਦੁ ਜਿਨਾ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ॥ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਤਿਨੀ ਕਮਾਇਆ ॥ ਸਚੋ ਸੇਵਹਿ ਸਚੁ ਧਿਆਵਹਿ ਸਚਿ ਰਤੇ ਵੀਚਾਰੀ ਹੇ ॥੧੦॥
॥ ساچا سبدُ جِنا منِ بھائِیا
॥ پوُربِ لِکھِیا تِنیِ کمائِیا
॥10॥ سچو سیۄہِ سچُ دھِیاۄہِ سچِ رتے ۄیِچاریِ ہے
لفظی معنی:ساچ سبد۔ پاک کلام۔ بھائیا۔ اچھا یا پیارا ۔ پورب لکھیا۔ پہلے سے تحریر۔ تنی ۔ انہوں نے ۔ سچو سیویہہ۔ خدمت خدا۔ دھیاویہہ ۔ دھیان لگائے ۔ سچ رتے ۔ حقیقت میں محو ومجذوب ۔ ویچاری ۔ بلند عقل و ہوشو ۔ دانا (10)
ترجمہ:جن کے ذہنوں میں خدا کی حمد و ثنا کے کلام خوشنما ہو جاتے ہیں۔جو ان کے مقدر میں پہلے سے لکھا ہوا تھا وہ حاصل کر چکے ہیں۔وہ ہمیشہ خدا کی عبادت کرتے ہیں، ہمیشہ پیار سے ॥10॥ خدا کو یاد کرتے ہیں اور خدا کی محبت سے لبریز ہو کر وہ روحانی طور پر عقلمند ہو جاتے ہیں۔
ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਮੀਠੀ ਲਾਗੀ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਸੂਖ ਸਹਜ ਸਮਾਧੀ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਰਤਿਆ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਆ ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵ ਪਿਆਰੀ ਹੇ ॥੧੧॥
॥ گُر کیِ سیۄا میِٹھیِ لاگیِ
॥ اندِنُ سوُکھ سہج سمادھیِ
॥11॥ ہرِ ہرِ کرتِیا منُ نِرملُ ہویا گُر کیِ سیۄ پِیاریِ ہے
لفظی معنی:سوکھ سہج سمادھی ۔ آرام و آسائش اور ذہنی سکون ۔ نرمل۔ پاک۔ گرکی سیو۔ خدمت مرشد (11)
ترجمہ:جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرنا پسند کرتا ہے،وہ ہمیشہ روحانی تسکین اور سکون کی حالت میں رہتا ہے۔وہ گرو کی تعلیمات پر عمل کرنا پسند کرتا ہے اور اس کا دماغ خدا کے نام کیتلاوت ॥11॥ سے پاک ہو جاتا ہے۔
ਸੇ ਜਨ ਸੁਖੀਏ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸਚੇ ਲਾਏ ॥ ਆਪੇ ਭਾਣੇ ਆਪਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਸੇ ਜਨ ਉਬਰੇ ਹੋਰ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਖੁਆਰੀ ਹੇ ॥੧੨॥
॥ سے جن سُکھیِۓ ستِگُرِ سچے لاۓ
॥ آپے بھانھے آپِ مِلاۓ
॥12॥ ستِگُرِ راکھے سے جن اُبرے ہور مائِیا موہ کھُیاریِ ہے
لفظی معنی:سچے لائے ۔ خدا سے ملائے ۔ بھانے ۔ چاہے ۔ اُبھرے ۔ بچے ۔ خوآری ۔ ذلیل (12)
ترجمہ:وہ تنہا سکون میں ہیں جنہیں سچے گرو نے ابدی خدا کی محبت بھری یاد سے جوڑ دیا ہے۔خدا نے اپنی مرضی سے ایسے لوگوں کو اپنے ساتھ ملایا ہے۔وہ لوگ جنہیں سچے گرونےبچایاہے،وہ ॥12॥ دنیاوی لالچوں سے اوپر اٹھے ہیں، اور باقی سب مادیت کی محبت میں برباد ہو گئے ہیں۔