Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1044

Page 1044

ਆਪੇ ਮੇਲੇ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥ ਮਨਮੁਖਿ ਬਹੁਤੁ ਫਿਰੈ ਬਿਲਲਾਦੀ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਈ ਹੇ ॥੩॥
॥ آپے میلے دے ۄڈِیائیِ
॥ گُر پرسادیِ کیِمتِ پائیِ
॥3॥ منمُکھِ بہُتُ پھِرےَ بِللادیِ دوُجےَ بھاءِ کھُیائیِ ہے
لفظی معنی:گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ بللادی ۔ آہ وزاری۔ کوائی ۔ ذلیل وخوآر (3)
ترجمہ:خدا خود ایک کو گرو کے ساتھ جوڑتا ہے اور اس کو جلال دیتا ہے،اور گرو کی مہربانی سے، وہ انسانی زندگی کی قدر کو سمجھتا ہے۔ہزاروں اپنے ذہن کے مرید لوگ (مادیت) کیمحبتمیں ॥3॥ روحانی طور پر برباد ہو گئے ہیں۔ راہِ راست سے بھٹک کر آہ و بکا کر رہے ہیں

ਹਉਮੈ ਮਾਇਆ ਵਿਚੇ ਪਾਈ ॥ ਮਨਮੁਖ ਭੂਲੇ ਪਤਿ ਗਵਾਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੋ ਨਾਇ ਰਾਚੈ ਸਾਚੈ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ਹੇ ॥੪॥
॥ ہئُمےَ مائِیا ۄِچے پائیِ
॥ منمُکھ بھوُلے پتِ گۄائیِ
॥4॥ گُرمُکھِ ہوۄےَ سو ناءِ راچےَ ساچےَ رہِیا سمائیِ ہے
لفظی معنی:بھوے ۔ گمراہ ۔ پت۔ عزت۔ نائے ۔ نام ۔ ست ۔ سچ ۔ حق حقیقت ۔ رائے ۔ محو ومجذوب ۔ سمائی۔ محو (4)
ترجمہ:خدا نے خود انسانوں میں انا پرستی اور مایا (مادیت) کے لیے محبت ڈال دی ہے۔گمراہ ہو کر اپنے ذہن کے مرید لوگ اپنی عزت کھو بیٹھے ہیں۔جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، وہ خدا ॥4॥ کے نام میں مگن رہتا ہے۔ ہاں، وہ اس میں جذب رہتا ہے۔

ਗੁਰ ਤੇ ਗਿਆਨੁ ਨਾਮ ਰਤਨੁ ਪਾਇਆ ॥ ਮਨਸਾ ਮਾਰਿ ਮਨ ਮਾਹਿ ਸਮਾਇਆ ॥ ਆਪੇ ਖੇਲ ਕਰੇ ਸਭਿ ਕਰਤਾ ਆਪੇ ਦੇਇ ਬੁਝਾਈ ਹੇ ॥੫॥
॥ گُر تے گِیانُ نام رتنُ پائِیا
॥ منسا مارِ من ماہِ سمائِیا
॥5॥ آپے کھیل کرے سبھِ کرتا آپے دےءِ بُجھائیِ ہے
لفظی معنی:منسا۔ ارادہ۔ من ماہے سمایا۔ ذہن نشین ہوا۔ بجھائی۔ سمجھ (5)
ترجمہ:جو گرو سے روحانی حکمت اور زیور جیسا قیمتی نام حاصل کرتا ہے۔اپنی دنیاوی خواہشات پر قابو پا کر وہ اپنے ذہن میں خدا پر مرکوز رہتا ہے۔خدا خود اس شخص کو سمجھ عطا کرتا ہے، ॥5॥ کہ یہ خود خالق ہے جو تمام دنیاوی تماشے کر رہا ہے۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਬਦਿ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ॥ ਅੰਤਰਿ ਪਿਆਰੁ ਭਗਤੀ ਰਾਤਾ ਸਹਜਿ ਮਤੇ ਬਣਿ ਆਈ ਹੇ ॥੬॥
॥ ستِگُرُ سیۄے آپُ گۄاۓ
॥ مِلِ پ٘ریِتم سبدِ سُکھُ پاۓ
॥6॥ انّترِ پِیارُ بھگتیِ راتا سہجِ متے بنھِ آئیِ ہے
لفظی معنی:آپ گوائے ۔ خودی مٹائے ۔ سہج متے ۔ روحانی سکون کی سمجھ۔ بن۔ اتفا رائے ۔
ترجمہ:جو شخص سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے وہ اپنی خودی کو مٹا دیتا ہے،وہ گرو کے کلام کے ذریعے پیارے خدا کو پہچان کر اندرونی سکون حاصل کرتا ہے۔اس کے اندر خداکیمحبت ॥6॥ ہے، وہ عقیدتمندانہ عبادت سے لبریز رہتا ہے۔ پختہ عقل کی رہنمائی میں، وہ خدا پر یقین اور بھروسہ پیدا کرتا ہے۔

ਦੂਖ ਨਿਵਾਰਣੁ ਗੁਰ ਤੇ ਜਾਤਾ ॥ ਆਪਿ ਮਿਲਿਆ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦਾਤਾ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਲਾਏ ਸੋਈ ਬੂਝੈ ਭਉ ਭਰਮੁ ਸਰੀਰਹੁ ਜਾਈ ਹੇ ॥੭॥
॥ دوُکھ نِۄارنھُ گُر تے جاتا
॥ آپِ مِلِیا جگجیِۄنُ داتا
॥7॥ جِس نو لاۓ سوئیِ بوُجھےَ بھءُ بھرمُ سریِرہُ جائیِ ہے
لفظی معنی:دوکھ نوارن ۔ عذاب مٹانے والا۔ جاتا۔ سمجھ ملی ۔ جگجیون داتا۔ عالم کو زندگی بخشنے والا سخی ۔ بھرم بھؤ۔ خوف و بھٹکن (7)
ترجمہ:جس نے گرو کے ذریعے دکھوں کو ختم کرنے والے خدا کو پہچان لیا ہے۔رحمن خدا، دنیا کی زندگی، خود اس شخص کے اندر ظاہر ہے۔جسے خدا عبادت کے ساتھ ملا دیتا ہے، وہ صالحزندگی ॥7॥ کو سمجھتا ہے۔ خوف اور شک اس شخص سے نکل جاتا ہے

ਆਪੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੇ ਦੇਵੈ ॥ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੈ ॥ ਜਰਾ ਜਮੁ ਤਿਸੁ ਜੋਹਿ ਨ ਸਾਕੈ ਸਾਚੇ ਸਿਉ ਬਣਿ ਆਈ ਹੇ ॥੮॥
॥ آپے گُرمُکھِ آپے دیۄےَ
॥ سچےَ سبدِ ستِگُرُ سیۄےَ
॥8॥ جرا جمُ تِسُ جوہِ ن ساکےَ ساچے سِءُ بنھِ آئیِ ہے
لفظی معنی:جرا ۔ بڑھاپا۔ جم۔ موت۔ جوہ نہ ساکے ۔ تاک میں نہ رہ سکے ۔ سیؤ۔ ساتھ (8)
ترجمہ:جس کو خدا، گرو کے ذریعے، عقیدتی عبادت سے نوازتا ہے،سچے گرو کے الہی کلام کے ذریعے وہ ابدی خدا کی حمد و ثناہ سے منسلک رہتا ہے۔وہ شخص خدا کے ساتھ ایسا میل جولرکھتا ॥8॥ ہے کہ بڑھاپے اور موت کا خوف اس کے قریب بھی نہیں آسکتا۔

ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਅਗਨਿ ਜਲੈ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਜਲਿ ਜਲਿ ਖਪੈ ਬਹੁਤੁ ਵਿਕਾਰਾ ॥ ਮਨਮੁਖੁ ਠਉਰ ਨ ਪਾਏ ਕਬਹੂ ਸਤਿਗੁਰ ਬੂਝ ਬੁਝਾਈ ਹੇ ॥੯॥
॥ ت٘رِسنا اگنِ جلےَ سنّسارا
॥ جلِ جلِ کھپےَ بہُتُ ۄِکارا
॥9॥ منمُکھُ ٹھئُر ن پاۓ کبہوُ ستِگُر بوُجھ بُجھائیِ ہے
لفظی معنی:ترسنا اگن ۔ خوآہشات کی آگ۔ کھپے ۔ خوآر ہوتا ہے ۔ وکار۔ بدیون برائیون ۔ ٹھور۔ ٹھکانہ ۔ بوجھ بجھائی۔ سمجھ سمجھائی ہے ۔
ترجمہ:ساری دنیا دنیوی خواہشات کی آگ میں جل رہی ہےاور برائیوں کی آگ میں جل کر روحانی طور پر تباہ ہو رہی ہے۔اپنے ذہن کے مرید انسان کو دنیاوی خواہشات اور برائیوں کی آگ سےبچنے ॥9॥کی کوئی جگہ نہیں ملتی۔ سچے گرو نے یہ سمجھ عطا کی ہے۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ॥ ਸਾਚੈ ਨਾਮਿ ਸਦਾ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥ ਅੰਤਰਿ ਨਾਮੁ ਰਵਿਆ ਨਿਹਕੇਵਲੁ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਈ ਹੇ ॥੧੦॥
॥ ستِگُرُ سیۄنِ سے ۄڈبھاگیِ
॥ ساچےَ نامِ سدا لِۄ لاگیِ
॥10॥ انّترِ نامُ رۄِیا نِہکیۄلُ ت٘رِسنا سبدِ بُجھائیِ ہے
لفظی معنی:نیہکیول۔ پاک وپائس۔ ترسنا ۔ پیاس (10)
ترجمہ:بہت خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں۔وہ ہمیشہ پیار سے ابدی خدا کے نام پر مرکوز رہتے ہیں۔ان کے اندر خدا کا پاک نام بسا ہوا ہے اور انہوں نےاپنی ॥10॥ دنیاوی خواہشات کی آگ کو بجھا دیا ہے۔

ਸਚਾ ਸਬਦੁ ਸਚੀ ਹੈ ਬਾਣੀ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲੈ ਕਿਨੈ ਪਛਾਣੀ ॥ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਬੈਰਾਗੀ ਆਵਣੁ ਜਾਣੁ ਰਹਾਈ ਹੇ ॥੧੧॥
॥ سچا سبدُ سچیِ ہےَ بانھیِ
॥ گُرمُکھِ ۄِرلےَ کِنےَ پچھانھیِ
॥11॥ سچے سبدِ رتے بیَراگیِ آۄنھُ جانھُ رہائیِ ہے
لفظی معنی:بیراگی ۔ طارق ۔ آون جان۔ آواگون ۔ تناسخ۔ رہائی ۔ ختم (11)
ترجمہ:ابدی الہی کلام ہے، ہاں ابدی خدا کی حمد کا کلام ہے۔صرف ایک نایاب گرو کے پیروکار نے اسے سمجھا ہے۔جو لوگ خدا کی حمد و ثنا کے کلام سے لبریز ہیں وہ مادیت کی محبت سےالگ ॥11॥ ہو گئے ہیں اور ان کی پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو گیا ہے۔

ਸਬਦੁ ਬੁਝੈ ਸੋ ਮੈਲੁ ਚੁਕਾਏ ॥ ਨਿਰਮਲ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਏ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਅਪਣਾ ਸਦ ਹੀ ਸੇਵਹਿ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਜਾਈ ਹੇ ॥੧੨॥
॥ سبدُ بُجھےَ سو میَلُ چُکاۓ
॥ نِرمل نامُ ۄسےَ منِ آۓ
॥12॥ ستِگُرُ اپنھا سد ہیِ سیۄہِ ہئُمےَ ۄِچہُ جائیِ ہے
لفظی معنی:میل چکائے ۔ ناپاکیزگی مٹائے ۔ نرمل۔ پاک (12)
ترجمہ:جو شخص کلام الٰہی کو سمجھتا ہے، اس کے دماغ سے برائیوں کی گندگی دور ہوجاتی ہے۔پاک خدا اس کے ذہن میں ظاہر ہوتا ہے۔جو لوگ ہمیشہ سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، ॥12॥ ان کے اندر سے انا ختم ہوجاتی ہے۔

ਗੁਰ ਤੇ ਬੂਝੈ ਤਾ ਦਰੁ ਸੂਝੈ ॥ ਨਾਮ ਵਿਹੂਣਾ ਕਥਿ ਕਥਿ ਲੂਝੈ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਕੀ ਵਡਿਆਈ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭੂਖ ਗਵਾਈ ਹੇ ॥੧੩॥
॥ گُر تے بوُجھےَ تا درُ سوُجھےَ
॥ نام ۄِہوُنھا کتھِ کتھِ لوُجھےَ
॥13॥ ستِگُر سیۄے کیِ ۄڈِیائیِ ت٘رِسنا بھوُکھ گۄائیِ ہے
لفظی معنی:کتھ کتھ لوجھے ۔ کہہ کہہ ۔ بحث مباحثے کرتا ہے (13)
ترجمہ:جب کوئی سچے گرو سے صحیح طرزِزندگی کو سمجھتا ہے، تب اسے خدا کی موجودگی کے راستے کے بارے میں معلوم ہوتا ہے۔لیکن خدا کے نام کے بغیر، ایک مسلسل دوسروں سےبحثکرتا ॥13॥ ہے اور دکھی رہتا ہے۔سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے کی شان یہ ہے کہ انسان مادیت کی تڑپ سے چھٹکارا پاتا ہے۔

ਆਪੇ ਆਪਿ ਮਿਲੈ ਤਾ ਬੂਝੈ ॥ ਗਿਆਨ ਵਿਹੂਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਸੂਝੈ ॥ ਗੁਰ ਕੀ ਦਾਤਿ ਸਦਾ ਮਨ ਅੰਤਰਿ ਬਾਣੀ ਸਬਦਿ ਵਜਾਈ ਹੇ ॥੧੪॥
॥ آپے آپِ مِلےَ تا بوُجھےَ
॥ گِیان ۄِہوُنھا کِچھوُ ن سوُجھےَ
॥14॥ گُر کیِ داتِ سدا من انّترِ بانھیِ سبدِ ۄجائیِ ہے
لفظی معنی:گیان دہونا ۔ بے علم۔ سوجھے ۔ سمجھتا ۔ بانی سبد وجائی ہے ۔ جیسے کلام تاثر پاتا ہے (14)
ترجمہ:جب خدا خود کسی میں ظہور پذیر ہوتا ہے، تب ہی اسے صحیح طرز زندگی کی سمجھ آتی ہے۔روحانی حکمت کے بغیر مایا (مادیت) کے علاوہ کچھ نہیں سمجھتا۔جس کے ذہن میںگروکیتعلیماتکا ॥14॥تحفہ ہمیشہ کے لیے بس جاتا ہے، اس کے اندر خدا کی حمد کا کلام ہمیشہ گونجتا رہتا ہے۔

ਜੋ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਸੁ ਕਰਮ ਕਮਾਇਆ ॥ ਕੋਇ ਨ ਮੇਟੈ ਧੁਰਿ ਫੁਰਮਾਇਆ ॥ ਸਤਸੰਗਤਿ ਮਹਿ ਤਿਨ ਹੀ ਵਾਸਾ ਜਿਨ ਕਉ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿ ਪਾਈ ਹੇ ॥੧੫॥
॥ جو دھُرِ لِکھِیا سُ کرم کمائِیا
॥ کوءِ ن میٹےَ دھُرِ پھُرمائِیا
॥15॥ ستسنّگتِ مہِ تِن ہیِ ۄاسا جِن کءُ دھُرِ لِکھِ پائیِ ہے
لفظی معنی:کرم۔ اعمال۔ فرمائیا۔ فرمان۔ حکم۔ ست سنگت۔ سچے ساتھیوں کی صحبت و قربت (15)
ترجمہ:انسان وہی کرتا ہے جو اسے پہلے سے مقرر کیا گیا ہے۔جو خدا نے پہلے سے مقرر کر رکھا ہے اسے کوئی مٹا نہیں سکتا۔ان ہی کو مقدس ہستیوں کی صحبت میں رہنے کا موقع ملتا ہے،جن ॥15॥کی تقدیر پہلے سے مقرر ہے۔

ਅਪਣੀ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸੋ ਪਾਏ ॥ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਤਾੜੀ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਦਾਸੁ ਕਹੈ ਬੇਨੰਤੀ ਭੀਖਿਆ ਨਾਮੁ ਦਰਿ ਪਾਈ ਹੇ ॥੧੬॥੧॥
॥ اپنھیِ ندرِ کرے سو پاۓ
॥ سچےَ سبدِ تاڑیِ چِتُ لاۓ
॥16॥1॥ نانک داسُ کہےَ بیننّتیِ بھیِکھِیا نامُ درِ پائیِ ہے
لفظی معنی:تاڑی۔ دھیان ۔ یکسوئی۔ بھیکھیا۔ بھیک۔ (16)
ترجمہ:جس پر خدا اپنی نظر کرم فرماتا ہے، صرف اسی کو (اولیاء لوگوں کی صحبت کا تحفہ) ملتا ہے۔پھر وہ اپنے ذہن کو خدا کی حمد کے الہی کلام پر مرکوز کرتا ہے۔ یہ یوگیوں کی طرح اس ॥16॥1॥ کی گہری سمادھی ہے۔عقیدت مند نانک یہ دعا کرتے ہیں کہ خدا کے دروازے پر بھیک مانگ کر نام کا تحفہ ملے۔

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਏਕੋ ਏਕੁ ਵਰਤੈ ਸਭੁ ਸੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲਾ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ॥ ਏਕੋ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਭ ਅੰਤਰਿ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਹੇ ॥੧॥
॥3॥ ماروُ مہلا
॥ ایکو ایکُ ۄرتےَ سبھُ سوئیِ
॥ گُرمُکھِ ۄِرلا بوُجھےَ کوئیِ
॥1॥ ایکو رۄِ رہِیا سبھ انّترِ تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ ہے
لفظی معنی:ایکو ایک ۔ واحد خدا۔ درے ۔ بستا ہے ۔ سبھ سوئی۔ ساری جگد۔ اور دوسرا (1)
॥1॥ ترجمہ:یہ خدا اور صرف خدا ہے جو ہر جگہ موجود ہے۔صرف ایک نایاب گرو کا پیروکار اس راز کو سمجھتا ہے،کہ خدا ہی سب میں موجود ہے۔ اس کے سوا کوئی اور نہیں ہے۔

ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਜੀਅ ਉਪਾਏ ॥
॥ لکھ چئُراسیِہ جیِء اُپاۓ
ترجمہ:خدا نے کروڑوں انواع میں مخلوقات پیدا کی ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top